Tag: Senate elections

  • کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں، گورنر کے پی

    کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں، گورنر کے پی

    پشاور(20 جولائی 2025): گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے پہلے کسی بھی وقت مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لے سکتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ایک بیان میں کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد میٹنگ کال کی ہے، کوشش ہے آج یا کل مخصوص نشستوں کے ارکان سےحلف لے لیں۔

    فیصل کنڈی نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد میٹنگ کال کی ہے، حلف برداری ہوجائے گی اور کل سینیٹ الیکشن بھی ہوجائے گا، 2008 میں بھی ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بلامقابلہ الیکشن کرائے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/cj-phc-nominate-governor-kp-oath-taking-20-july-2025/

    انہوں نے کہا کہ میں بھی ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بلامقابلہ الیکشن کرائے تھے، اگر ان کے امیدوار بات نہیں مان رہے تو ایم پی اے کیسے مانیں گے، مقابلہ ہوا تو کوشش کرینگے 5 کے بجائے 6 سینیٹ نشستیں جیتیں۔

    گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ کےپی کے مخصوص نشستوں کے ارکان سے آج یا کل حلف ہوجائےگا، سینیٹ الیکشن کل اپنے وقت پر ہوگا، ہائیکورٹ کے آرڈر کے بعد کسی بھی وقت حلف لے سکتا ہوں، سینیٹ الیکشن سے پہلے مخصوص نشستوں کے ارکان سےحلف لے لوں گا۔

    واضح رہے کہ مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے لیے ہونے والا خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کی نشاندہی پر ملتوی کر دیا گیا۔

    کورم کی نشاندہی پی ٹی آئی کے رکن شیر علی آفریدی نے کی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

  • سینیٹ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری

    سینیٹ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 2 اپریل کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔

    ضابطہ اخلاق میں واضح کیا گیا کہ صدر اور چاروں صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کے لیے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہوں گے۔

    سیاسی جماعتیں ،امیدوار نظریہ پاکستان، سالمیت کیخلاف بیانات نہیں دینگے، کوئی ایسا بیان نہ دیا جائے جس کا مقصد آرمڈ فورسز، پارلیمنٹ یا عدلیہ کی تضحیک ہو۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی بھی صورت الیکشن کمیشن کو متنازع بنانے سے اجتناب کرینگے اور نہ ہی وہ کسی قسم کے کرپٹ یا غیرقانونی عمل میں ملوث نہیں ہونگے۔

    ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ کسی امیدوار کو جتوانے کیلئے پبلک آفس ہولڈر کی حمایت حاصل نہیں کی جائے گی، سرکاری ملازمین کسی امیدوار کی حمایت اور مخالفت سے اجتناب کریں گے۔

    صدر پاکستان سمیت چاروں صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کیلئے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہونگے، ووٹرز کے پولنگ اسٹیشن پر موبائل فون لے جانے پر پابندی ہوگی۔

    اس کے علاوہ انتخابی اخراجات کیلئے امیدوار کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی سے قبل بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے پابند ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی بھی امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 15لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے، کامیاب امیدوار 5روز کے اندر انتخابی اخراجات آراو کو جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔ا

  • بانی پی ٹی آئی نے سینیٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کے ناموں کی منظوری دیدی

    بانی پی ٹی آئی نے سینیٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کے ناموں کی منظوری دیدی

    پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی نے سینیٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کے ناموں کی منظوری دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق بانی  پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا سے جنرل نشستوں کیلئے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا محمد آفریدی اور عرفان سلیم، خرم ذیشان اور اظہر مشوانی کے ناموں کی منظوری دی ہے۔

    خیبرپختونخوا سے ہی اعظم سواتی اور ارشاد حسین ٹیکنوکریٹ کی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے جبکہ خواتین کی نشستوں پرعائشہ بانو اور روبینہ ناز پی ٹی آئی امیدوارہوں گی۔

    پنجاب سے حامد خان اور زلفی بخاری جنرل نشست پرامیدوار ہوں گے، ٹیکنوکریٹ کی نشست پر یاسمین راشد امیدوار ہوں گی جبکہ خواتین کی نشست پر صنم جاوید امیدوار ہوں گی۔

    واضح رہے کہ 2 اپریل کو ہونے والے سینیٹ کے انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری روز ہے۔

    کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی 19 مارچ تک مکمل کی جائے گی جبکہ 21 مارچ کو کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر کی جا سکیں گی اور 25 مارچ تک ٹربیونل کی جانب سے اپیلوں پر فیصلے کیے جائیں گے۔

  • عام انتخابات میں تاخیر نے سینیٹ انتخابات بھی التوا کا شکار بنا دیے

    عام انتخابات میں تاخیر نے سینیٹ انتخابات بھی التوا کا شکار بنا دیے

    اسلام آباد: عام انتخابات میں تاخیر نے سینیٹ انتخابات بھی التوا کا شکار بنا دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کے سبب سینیٹ انتخابات التوا کا شکار ہو گئے ہیں، سینیٹ انتخابات الیکٹورل کالج پورا نہ ہونے کی وجہ سے مقررہ وقت پر نہیں ہو سکیں گے۔

    موجودہ سینیٹ کی مدت 11 مارچ تک ہے جب کہ انتخابات مارچ کے پہلے ہفتے میں ہونا تھے، پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات تمام صوبائی حکومتوں کی قیام کے بعد ہوں گے۔

    خوشاب ، کوہاٹ اور گھوٹکی کے چند پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ ، ووٹرز کی قطاریں لگ گئیں

    سینیٹ انتخابات مارچ کے تیسرے ہفتے تک التوا کا شکار ہو سکتے ہیں، نئے سینیٹرز کے انتخاب تک موجودہ سینیٹرز ایوان کا حصہ ہوں گے، انتخابات کا شیڈول ایک ماہ پر محیط ہوگا۔

  • سینیٹ انتخابات: کامیاب ہونے والے امیدواروں کا نوٹی فیکیشن جاری

    سینیٹ انتخابات: کامیاب ہونے والے امیدواروں کا نوٹی فیکیشن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے یوسف رضاگیلانی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایوان بالا میں کامیاب ہونے والے سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں کامیابی پر پیپلز پارٹی رہنما اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، فیصل واوڈا سمیت 48 سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا ہے۔

    سینیٹ انتخابات 2021 کے بعد پاکستان تحریک انصاف ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آچکی ہے تاہم ایوان میں اپوزیشن اتحاد کو حکومتی اتحاد پر برتری حاصل ہے۔

    سینیٹ کی 48 نشستوں پر انتخاب ہونے تھے لیکن پنجاب کی11نشستوں پر تمام امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوئے تھے، جن میں سے تحریک انصاف نے 5، ن لیگ نے 5 اور ق لیگ نے ایک نشست حاصل کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  یوسف رضاگیلانی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کی درخواست مسترد

    37 نشستوں کے انتخاب کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق 37 میں سے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے 13 نشستیں جیتی ہیں، ان میں سے خیبر پختونخوا سے10، سندھ سے 2 اور اسلام آباد سے ایک نشست جیتی۔

    بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے 6 نشستیں جیتیں ہیں اور یہ تمام سیٹیں بلوچستان سے جیتی ہیں جس کے بعد 6 پرانی نشستوں کے ساتھ اس کی 12 نشستیں ہوگئی ہیں۔

    ایم کیو ایم نے 2 نشستیں جیتیں اور یہ دونوں نشستیں سندھ سے حاصل کی ہیں جب کہ پرانے ایک سینیٹرکے ساتھ اس کے3 ممبر ہوگئے ہیں۔

    مسلم لیگ ق کو سینیٹ کی ایک نشست ملی ہے اور اس کا ایک سینیٹر ہے، اس کے علاوہ جی ڈی اےکا ایک اور 4 آزاد ارکان شامل ہیں،اس طرح حکومتی اتحادکے ارکان کی تعداد 47 ہوگئی ہے۔

  • سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ پول کرنے کا طریقہ، ہدایات جاری

    سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ پول کرنے کا طریقہ، ہدایات جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں بیلٹ پیپر کے استعمال کی ہدایات جاری کر دیں ، جس میں کہا کہ ہر بیلٹ پیپر پر امیدواروں کے نام درج ہوں گے اور امیدوار کو ترجیحی ووٹ اردو یا انگریزی میں لکھ کر دے سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ پول کرنے کے طریقے کے حوالے سے بیلٹ پیپر کے استعمال کی ہدایات جاری کر دیں ، جس میں کہا کہ جنرل، ٹیکنو کریٹ، خواتین اور اقلیتی نشستوں کیلئے الگ الگ بیلٹ پیپرز ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن نے آگاہی دیتے ہوئے کہا ہر بیلٹ پیپر پر امیدواروں کے نام درج ہوں گے ، ووٹر امیدوار کو ترجیحی ووٹ اردو یا انگریزی میں لکھ کر دے سکیں گے جبکہ اردو ،انگریزی دونوں میں ترجیح لکھنےکی صورت میں ووٹ مستردتصورہو گا۔

    ہدایات میں کہا گیا کہ ہندسوں کو الفاظ میں لکھنے کی صورت میں بھی ووٹ مسترد تصور ہوگا جبکہ کسی بھی امیدوار کو دو بار مختلف ترجیحی ووٹ دینے پر بھی ووٹ مسترد ہوگا اور ہر امیدوار کو ایک ترجیح کا ووٹ دیا جاسکے گا۔

    ،الیکشن کمیشن نے ووٹرز کو آگاہی دیتے ہوئے کہا 2 مختلف امیدواروں کو ایک ہی ترجیح کاووٹ دینے سے بھی ووٹ مسترد ہوگا جبکہ کسی امیدوار کے سامنے ترجیح ووٹ نہ لکھنا اور متعلقہ خانہ چھوڑنابھی بیلٹ پیپر کے مسترد ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی اراکین کو ووٹ پول کرنے کے طریقہ کار سے آگاہ کر دیا ہے۔

    خیال رہے  سینیٹ انتخابات کے لیے کل چاروں صوبائی اور قومی اسمبلی میں پولنگ ہوگی ،پولنگ کا عمل صبح 9 سے لے کر شام 5 تک جاری رہے گا۔

  • سینیٹ الیکشن : خیبرپختونخوا میں بھی پنجاب کی طرز پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں

    سینیٹ الیکشن : خیبرپختونخوا میں بھی پنجاب کی طرز پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں

    پشاور : سینیٹ الیکشن کیلئے خیبرپختونخوا میں بھی پنجاب کی طرز پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں جاری ہے تاہم مسلم لیگ ن ایڈجسٹمنٹ کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن کیلئے جوڑ توڑ اور رابطے عروج پر پہنچ گئے ، اس حوالے سے خیبرپختونخوا میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی ، خیبرپختونخوا  میں بھی پنجاب کی طرز پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن ایڈجسٹمنٹ کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گئی، اپوزیشن کی ن لیگ پر امیدوار دستبردار کرانے کی کوششیں بے سود رہی ، عوامی نیشنل پارٹی کے عشائیے میں بھی مسلم لیگ ن کے امیدوار کو نظر انداز کیا گیا ، جس کے باعث جے یو آئی ، اے این پی امیدواروں کی جیت کے امکانات کم ہونے کا اندیشہ ہے۔

    اے این پی کے ثمربلور نے وضاحت دیتے ہوئے کہا عوامی نیشنل پارٹی کے پینل میں ن لیگ شامل نہیں، عشائیے میں پیپلز پارٹی اراکین بھی شامل تھے، جو پینل کا حصہ ہیں۔

    یاد رہے پنجاب سے سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوگئے تھے ، کامیاب ہونے والوں میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے3،3 جب ‏کہ ق لیگ کا ایک امیدوار شامل ہے۔

    جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے اعجاز چوہدری، سیف اللہ نیازی اور عون عباس ، ن لیگ کےعرفان صدیقی، پروفیسرساجدمیر اور افنان اللہ خان اور مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا بلامقابلہ ‏کامیاب ہوئے۔

    بلامقابلہ انتخاب کےلئے اسپیکر پرویزالٰہی نے مرکزی کردار ادا کیا، پرویزالٰہی نے ‏پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی قیادت سےرابطہ کیا، رابطوں کے بعد سینیٹ ‏کیلئے  زائدامیدواروں نے کاغذات واپس لے لیے۔

  • شہباز شریف اور  خواجہ آصف کو سینیٹ انتخابات  میں شامل ہونے کی اجازت مل گئی

    شہباز شریف اور خواجہ آصف کو سینیٹ انتخابات میں شامل ہونے کی اجازت مل گئی

    لاہور: احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو  سینیٹ انتخابات  میں شامل ہونےکی اجازت دے دی ، سینیٹ انتخابات کیلئے پولنگ کل ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات میں ایک دن باقی رہ گیا اور پولنگ کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، اس سلسلے میں جیل حکام کی جانب سے سینیٹ  الیکشن کیلیے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو اسلام آباد لے جانے کی اجازت طلب کی گئی۔

    جیل حکام نے اپنی درخواستوں میں موقف اپنایا کہ سینیٹ الیکشن تین مارچ کو ہو رہے ہیں اور سینیٹ کے الیکشن کے لیے شہباز شریف اور خواجہ آصف کو  اسلام آباد لیکر جانا ہے لہذا عدالت دونوں زیر حراست ملزمان کو جیل سے اسلام آباد لیجانے کی دے۔

    احتساب عدالت نے جیل سپرنڈنٹ کی شہباز شریف اور خواجہ آصف کے لیے دائر کی گئی دو الگ الگ درخواستوں کو منظور کرلیا اور سینیٹ الیکشن کے لیے  شہباز شریف اور خواجہ آصف کو اسلام آباد لیجانے کی اجازت دے دی۔

    واضح رہے کہ شہباز شریف اور خواجہ آصف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

  • سینیٹ انتخابات : پی ڈی ایم کے امیدوار نے وزیر اعظم عمران خان سے بھی ووٹ مانگ لیا

    سینیٹ انتخابات : پی ڈی ایم کے امیدوار نے وزیر اعظم عمران خان سے بھی ووٹ مانگ لیا

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے وزیر اعظم عمران خان سے ووٹ مانگ لیا اور کہا ہمیں آج یکجہتی کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا ، جس میں سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ مانگتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ سوچ سمجھ کرکیا، بطور اسپیکر حکومتی، اپوزیشن اراکین میں تفریق نہیں کی اور بطور وزیراعظم دفتر کے دروازے ہر ایک کیلئے کھلے رہے، ہمیں آج یکجہتی کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے ارکان قومی اسمبلی کو خط لکھ کر سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ مانگا تھا اور کہا کہ ارکان قومی اسمبلی سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ دیں ، آج کئے گئے فیصلےمستقبل کی سمت طے کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کےتقدس کےلیےاکٹھےہوناہے، سیاسی ونظریاتی اختلاف جمہوریت کاحسن ہے، الیکشن اپنی انا کی تسکین یا کسی حکومت کے خلاف نہیں لڑرہا، امید ہے 3 مارچ کو میری زندگی اور کردار کو مدنظر رکھ کر ارکان فیصلہ کریں گے۔

    خیال رہے سینیٹ انتخابات کےلیے یوسف رضا گیلانی اور حفیظ شیخ درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے اور دونوں جانب سے اراکین سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی تحریری رائے سامنے آگئی

    سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی تحریری رائے سامنے آگئی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس میں تحریری رائے میں کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کا انعقاد آئین اور قانون کے تحت ہوتاہے اور آرٹیکل 218 کے تحت شفاف الیکشن کاانعقادالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی تحریری رائےسامنے آگئی ، صدارتی ریفرنس پرسپریم کورٹ کی تحریری رائے 8 صفحات پرمشتمل ہے۔

    تحریری رائے میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ الیکشن آئین اور قانون کے تحت ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کیلئے تمام اقدامات کر سکتا ہے اور تمام ادارے الیکشن کمیشن کیساتھ تعاون کے پابند ہیں۔

    سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن کاانعقاد آئین اور قانون کے تحت ہوتاہے، آرٹیکل 218 کے تحت شفاف الیکشن کاانعقادالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے جبکہ انتخابی عمل کوکرپٹ عمل سے تحفظ فراہم کرنابھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

    تحریری رائے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کرپشن کے خاتمے کیلئے تمام ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کر سکتا ہے، کرپٹ طریقہ کار روکنے سےمتعلق متعددعدالتی فیصلے موجود ہیں اور ورکرزپارٹی پاکستان کےایک کیس میں سب سےاہم فیصلہ واضح ہے کرپشن کیسےختم کی جائے۔

    عدالت نے نیاز احمد کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیلٹ پیپر خفیہ ہونے کے تعلق پر نیاز احمد کیس میں فیصلہ دے چکی ہے، نیاز احمد کیس میں واضح کیا گیا کہ بیلٹ پیپر کی سیکریسی حتمی نہیں، فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ جب ضرورت ہو تو خفیہ بیلٹ حتمی خفیہ نہیں رہ سکتا۔

    عدالت کا تحریری رائے میں کہنا تھا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی نےصدارتی ریفرنس پررائےسےانکارکیا، انتخابی عمل صاف شفاف،ایماندارانہ بنانے کیلئے الیکشن کمیشن تمام ضروری وسائل استعمال کرسکتا ہے اور انتخابی عمل کرپٹ پریکٹس سے محفوظ کرنے کیلئے بھی ٹیکنالوجی استعمال کی جاسکتی ہے، الیکشن کمیشن آئینی مینڈیٹ کےمطابق ٹیکنالوجی سمیت تمام ذرائع استعمال کرسکتی ہے۔

    سپریم کورٹ کی تحریری رائے کیساتھ جسٹس یحییٰ آفریدی نے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ صدر پاکستان کا ریفرنس 186 کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔