Tag: senate meeting

  • فوج کی تمام فورسز کی تنخواہیں ڈبل اور دفاعی بجٹ بڑھانا پڑے گا: فیصل واوڈا

    فوج کی تمام فورسز کی تنخواہیں ڈبل اور دفاعی بجٹ بڑھانا پڑے گا: فیصل واوڈا

    سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ فوج کی تمام فورسز کی تنخواہیں ڈبل اور دفاعی بجٹ بڑھانا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سید عاصم منیر کی ہدایت تھی کسی سویلین کو نقصان نہ پہنچے، پاک افواج نے بھارتی فوج کے 285 لوگوں کو مارا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنا پیٹ کاٹ کے اپنا دفاعی بجٹ بڑھانا پڑے گا، اب ڈیولپمنٹ کی نہیں ڈیفنس کی بات کرنی ہے، فوج کی تمام فورسز کی تنخواہوں کو ڈبل کرنا پڑے گا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اس وقت ایک پرچم کے ساتھ کھڑے ہیں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اپوزیشن کو آن بورڈ لیں، فورسز کی تنخواہیں ڈبل اور دفاعی بجٹ بڑھانے کا کام اپوزیشن کو ساتھ ملائے بغیر نہیں ہوسکتا ہے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بھارت ہمیں کمزور سمجھ رہا تھا ہم نے منہ توڑ جواب دیا، پاکستان سیز فائر کا دفاع کررہا ہے لیکن یہ ہماری کمزوری نہیں، اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں پھر ڈیولپمنٹ کی بات کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہندوستان کے آگے اپنی طاقت واضح کرچکے ہیں، ہندوستان میں فوج کی تعداد ہم سے زیادہ ہے اور ہم ابھی تک اپنا بھر پور دفاع کررہے ہیں، فیصل واوڈا نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی میں اپوزیشن کو بھی شامل کریں نہیں تو آن بورڈ لیں۔

  • سینیٹ اجلاس : انسانی اعضاء کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور

    سینیٹ اجلاس : انسانی اعضاء کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے انسانی اعضا کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور کرلیا، عطیہ کرنے والے شخص کے شناختی کارڈ پر آرگن ڈونر تحریر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قومی صحت کا اجلاس عتیق شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں متفقہ طور پر انسانی اعضا کی پیوند کاری کا ترمیمی بل2018متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    مذکورہ ترمیمی بل سینیٹر عتیق شیخ کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ بعد از مرگ اپنے اعضاء عطیہ کرنے والے کے شناختی کارڈ پر آرگن ڈونر تحریر ہوگا اور عطیہ کنندہ کے شناختی کارڈ پر آرگن ڈونر کی تحریر سرخ حروف میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں انسانی اعضاء ترمیمی بل 2016کی متفقہ رائے سے منظور کیا گیا تھا،رکن قومی اسمبلی کشور زہرہ کی جانب سے پیش کیا گیا، خاتون رکن ایم کیو ایم (پاکستان ) سمیت سیکرٹری صحت اور وزرات صحت کے حکام نے بھی بعد از مرگ اپنے اعضاء عطیات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے کہ وہ افراد جو کسی بھی حادثے کے پیش نظر اپنی زندگی گنوا دیتے ہیں‌، ان کے جسمانی اعضاء کو ٹرانسپلانٹ کے ذریعے محفوظ کیا جا سکتا ہے تاکہ وہ کسی زندہ انسان کی ضرورت پر کارآمد ثابت ہوسکیں۔

    مزید پڑھیں: پنجاب میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں مختلف گروہ سرگرم

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں ایک گردے کی قیمت ایک لاکھ تیس ہزار روپے تک ہے، جبکہ غربت کے باعث سیکٹروں افراد اپنے اعٍضاء غیر قانونی طور پر فروخت کرچکے ہیں‌۔

    اس سلسلے میں پنجاب کے بیشتر پسماندہ علاقوں میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث مختلف گروہ سرگرم ہیں، گردہ دینے والے خود کو جعلی رشتے دار ظاہر کرتے ہیں۔

  • طاہر داوڑ کے قاتل جہاں بھی ہوں انجام تک پہنچائیں گے، شہریارآفریدی

    طاہر داوڑ کے قاتل جہاں بھی ہوں انجام تک پہنچائیں گے، شہریارآفریدی

    اسلام آباد : وزیرمملکت داخلہ شہریار آفریدی کا کہنا ہے طاہر داوڑ کے قاتل جہاں بھی ہوں انجام تک پہنچائیں گے،  پاکستان مخالف قوتیں حالات خراب کرنے کی کوشش کررہی ہیں، ملک دشمن قوتیں پھرمتحرک ہیں ہمیں مل کرکام کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائےداخلہ شہریارآفریدی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ایس پی طاہرداوڑکاقتل انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ ہے، پولیس کوایک اعلیٰ مقام پر پہنچایا تھا لیکن آج اس پرسوالیہ نشان لگا ہے، ایس پی طاہرداوڑ شہید پر ماضی میں2 خود کش حملے ہوئے اور  وہ محفوظ رہے، ان بھائی اور بھابھی کو بھی شہید کیا جاچکا ہے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ایس پی طاہراسلام آبادمیں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کیلئےپہنچےتھے ، ان کو 28اکتوبرکواسلام آباد سےاغواکیاگیا، 28 اکتوبرسے13نومبرتک ایس پی طاہرکوٹریس کرنےکی کوشش کی گئی، جس کے بعد 13 نومبرکوایس پی طاہرکی فوٹیج منظرعام پرآئیں۔

    وزیر مملکت برائےداخلہ نے کہا وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیےاورفوری تحقیقات کاحکم دیا، افغان حکومت سےبھی رابطےکیےجارہےہیں، پاکستان مخالف قوتیں حالات خراب کرنےکی کوشش کررہی ہیں۔

    [bs-quote quote=”پاکستان مخالف قوتیں حالات خراب کرنےکی کوشش کررہی ہیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”شہریار آفریدی "][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کےنام پراربوں روپےلگائےحقیقت بتاناچاہتاہوں، سیف سٹی پروجیکٹ میں لگےکیمرےنمبرپلیٹ تک ٹریس نہیں کر سکتے، ایس پی طاہرکواسلام آباد سے اغوا کرنے کے بعد پنجاب کےراستے فاٹالےجایاگیا، فاٹاکےراستےایس پی طاہرداوڑکوافغانستان منتقل کیاگیا۔

    شہریار آفریدی نے کہا افغان سرحد پران کی جانب سےپیٹرولنگ نہ ہونےسےاغواکاروں کوفائدہ ہوا، افغان حکومت کوکئی بارکہاپٹرولنگ کریں لیکن وہاں سےرسپانس نہیں ملا، ماضی میں بھی ہماری دھرتی کے کئی بیٹوں کواغواکرکےافغانستان میں قتل کیاگیا۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ایف آئی اےسےمتعلق بات کی توماضی میں بڑی تنقیدکانشانہ بنایاگیا، اداروں کوٹھیک کرنےجارہےہیں، ایف آئی اےآپ کی منسٹری ہےاسےآپ ٹھیک کریں، میں تواپناکرداراداکروں گالیکن کل کوئی پھریہ نہ کہےکہ ہمیں ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا ایوان میں اس لیے بات کی کہ ایس پی طاہر قوم کا بیٹا تھا، مشترکہ بیان جانا چاہیے، طاہرخان داوڑ کے قاتل جہاں بھی ہوں ان کو نشان عبرت بنائیں گے، کچھ لوگ ملک میں پاکستان کو غیر مستحکم کررہے ہیں ملک دشمن قوتیں پھرمتحرک ہیں ہمیں مل کرکام کرناچاہیے۔

    یاد رہے اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ایس پی طاہرداوڑ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر مملکت داخلہ شہریارآفریدی کوتحقیقات کی نگرانی کا حکم دیا اور  خیبرپختونخواکی پولیس کو تحقیقات میں اسلام آبادپولیس سے تعاون کرنے کی ہدایت کی۔

  • جوملک کی جگ ہنسائی کاسبب بنےگا،نئےپاکستان میں اسےنشان عبرت بنائیں گے،شہریارآفریدی

    جوملک کی جگ ہنسائی کاسبب بنےگا،نئےپاکستان میں اسےنشان عبرت بنائیں گے،شہریارآفریدی

    اسلام آباد : وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی کا کہنا ہے کہ شہریوں پرطاقت کےاستعمال کا تصور نہیں کرسکتے، نئے پاکستان میں پاکستانیوں پرڈنڈے نہیں چلیں گے، جو ملک کی جگ ہنسائی کاسبب بنے گا، نئے پاکستان میں اسے نشان عبرت بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا توہین آمیزخاکوں کے معاملے پر اپوزیشن نے بھی حکومتی اقدام کی تعریف کی، یہ پہلا موقع تھا توہین آمیزخاکوں کے معاملے پر حکومت پاکستان آگےبڑھی۔

    شہریارآفریدی کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کوسزا دلوانے کے لئے ملٹری کورٹس کا سہارا لیا گیا، اداروں کو ایوان ہی عزت نہ دے تو عام شہری ان اداروں کو کیسے عزت دیں گے، اداروں پرسوال اٹھانے والوں سے پوچھتا ہوں اس وقت کیوں خاموش تھے، کیوں اداروں کومضبوط نہیں کیا۔

    وزیر مملکت داخلہ نے کہا جب تک پاکستانی کا خون نہ گرے مذاکرات کامیاب ہوتے ہی نہیں، موجودہ حکومت نے حال ہی میں ایک دھرنے کو بغیرخون خرابے ختم کیا، احتجاج کے نام پر جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ جماعتیں حکومت پاکستان کودھرنےمیں حمایت کایقین دلارہی تھیں، ان میں سے کچھ جماعتوں کے ورکرز احتجاج میں نکل کر توڑ پھوڑ کر رہے تھے، شواہد اور ثبوت کی بنیاد پر بات کررہا ہوں ، تحقیقات منظر عام پر لائیں گے۔

    شہریارآفریدی نے کہا احتجاج کےنام پر جنہوں نے بھی جلاؤگھیراؤ کیا قانون انہیں نہیں چھوڑےگا، جوملک کی جگ ہنسائی کاسبب بنےگا،نئے پاکستان میں اسے نشان عبرت بنائیں گے۔

    وزیرمملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ دھرنےسے متعلق پہلےدن اپوزیشن نےحکومت کاساتھ دینےکااعلان کیا، اپوزیشن نےدوسرےدن کورم کی نشاندہی کی اور ملنابھی گوارانہ کیا، اس تمام صورتحال کے باوجودخون خرابےکے بغیر دھرنےکاختم کیا،سیاسی پوائنٹ اسکورنگ توکرلیں گےلیکن ریاست پاکستان کے نقصان کاذمہ دارکون ہوگا۔

    انھوں نے کہا نئے پاکستان میں شہریوں پر گولی اور ڈنڈا چلانا حکومت کا وتیرہ نہیں، سب کے خدشات دورکریں گے، تحریک لبیک نے شرپسندوں سےلاتعلقی کی،ٹی ایل پی کے رہنماں سے کل بھی ملاقات ہوئی ہے ، رٹ چیلنج کرنے والوں کیخلاف مثالی ایکشن ہوگا۔

    مزید پڑھیں : جس نے قانون توڑا انہیں عبرت کانشان بنایا جائے گا،وزیر مملکت شہریارآفریدی

    یاد رہے گذشتہ روز وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی کا کہنا تھا کہ عوام کےجان ومال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، شرپسند عناصر کیخلاف حکومت کا کریک ڈاؤن جاری ہے، جس نے قانون توڑا انہیں عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  تمام اپوزیشن پارٹیوں نے کہا تھا ہم آپ کےساتھ ہیں، ریاست کے اندر ریاست بنانے والوں کی نفی کا نام نیا پاکستان ہے، وزیراعظم عمران خان اورپوری حکومت ایک ایجنڈے پر ہے، حکومتی رٹ کوچیلنج کرنےوالوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

  • معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سینیٹ میں فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان میں تلخ کلامی

    معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سینیٹ میں فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان میں تلخ کلامی

    اسلام آباد : سینیٹ کا اجلاس پھر ہنگامہ آرئی کی نظر ہوگیا، فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان میں تلخ کلامی ہوگئی، چیئرمین سینیٹ نے مشاہد اللہ خان کے غیر پارلیمانی الفاظ حذف کرادیئے، دونوں نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس صادق سنجرانی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک بار پھر ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس پر مشاہد اللہ خان نے بھی ان کو ترکی بہ ترکی جواب دیئے۔

    اس موقع پر ایوان میں شور شرابے کے باعث کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی، صادق سنجرانی نے فواد چوہدری اور مشاہد اللہ کو فوری طور پر معافی مانگنے کی ہدایت کی، انہوں نے فواد چوہدری کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آپ معافی نہیں مانگیں گے تو ایوان سے باہر کردوں گا۔ جس پر وزیراطلاعات نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مشاہداللہ کےخاندان نے قومی ادارے پی آئی اے کو تباہ کردیا، معافی انہیں مانگنی چاہیے، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک پر ڈاکہ پڑ گیا تمام سامان یہ ڈاکو لے گئے، ڈاکو پکڑیں گے اور قرض لے کر گھر چلائیں گے۔

    معافی مانگنے کے معاملے پر دونوں نہ مانے جس پر رضا ربانی اور شبلی فراز نے فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان کو لابی میں لے جاکر سمجھانا پڑا۔

    جوبیورو کریٹ حکومت کی پالیسی پر عمل نہیں کرےگا اس کو گھر جانا ہوگا

    بعد ازاں ایوان سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے غیرقانونی طور پر آئی جی پنجاب کی تعیناتی کو روکا، الیکشن کمیشن آئی جی پنجاب کی تعیناتی پر پابندی نہیں لگاسکتا ۔

    مزید پڑھیں: مخالفین چاہے جتنا روئیں یا پیٹیں احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، فواد چوہدری

    الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ وہ آئی جی پنجاب کی تبادلے سے متعلق نوٹی فکیشن واپس لے، جوبیورو کریٹ حکومت کی پالیسی پر عمل نہیں کرےگا اس کو گھر جانا ہوگا، ناصردرانی نے خرابی صحت کے سبب استعفیٰ دیا ہے۔

  • فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، وزیر خزانہ

    فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، وزیر خزانہ

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کے سے قرضہ لینے یا نہ لینے کافیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چئیرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، وزیرخزانہ اسد عمر نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا سعودیہ عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں قانون کے تبدیلی کے باعث ترسیلات زر میں نمایاں کمی ہوئی، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے بانڈز کے اجراء کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    وزیر خزانہ نے وقفہ سوالات کے دوران کہا کہ فوری طور پر ملکی نظام چلانے کے لیے نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جس کیلئے قرضہ لینا پڑ سکتا ہے لیکن کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل پارلیمنٹ میں بحث کروانے کے بعد اعتماد میں لیا جائے گا۔

    اسد عمر نے بتایا حکومت نے گزشتہ 5 سالوں کے دوران 42.1 ارب امریکی ڈالر کا قرضہ لیا، اس عرصے کے دوران 70 ارب امریکی ڈالر کے قریب رقم واپس کی۔

    انھوں ایوان بالا کو بتایا گیا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران انکم ٹیکس کی مد میں 879 بلین روپے وصول کئے گئے ، سال 2015 اور 16 کے درمیان 1027 بلین روپے جمع ہوئے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کرنسی سمگلنگ روک تھام کے کۓ بھی حکومت اقدامات کر رہی ہے، وزیراعظم عمران خان نے ہنڈی کے زریعے رقم کی منتقلی اور کرنسی سمگلنگ کی روک تھام کے لۓ اہم اجلاس طلب پیر کو طلب کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں ہمیں گرے لسٹ میں اس لئے بھی ڈالا گیا ہے کہ حوالہ ہنڈی میں ہمارا نام ہے، ملائیشیا میں ہونے والے اجلاس سے قبل اقدامات کر رہے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا کہایف اے ٹی ایف نے ستائیس خامیوں کی نشادہی کی ہے، ٹاسک فورس کو اگلا ریویو گیارہ ستمبر کو ہوگا، پاکستان میں درآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے تاہم برآمدات میں اضافہ نہ ہوسکا۔

    دوسری جانب مشیر وزیراعظم عبدالرزاق دائود نے بتایا کہ گزشتہ تین سال میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو 13 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز کو محدود کیا جائے گا، مکمل بند نہیں کیا جائے گا، یوٹیلیٹی اسٹورز کی ایک ہزار 4 سو شاخوں کو بند کیا جائے گا، ان شاخوں میں کام نہ ہونے کے برابر ہے۔

    عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحریک التو پر بحث پیر تک موخر کر دی گئی اور سینیٹ اجلاس پیر سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

  • اسد درانی نے کس کی اجازت سے سابق را چیف سے مل کر کتاب لکھی، رضا ربانی

    اسد درانی نے کس کی اجازت سے سابق را چیف سے مل کر کتاب لکھی، رضا ربانی

    اسلام آباد : سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلزپارٹی کے رہنما میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ اسد درانی نے کس سے پوچھ کر بھارتی را چیف کے ساتھ مل کر کتاب لکھی، کوئی سیاست دان ایسا کرتا تو غداری کا فتویٰ لگ چکا ہوتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سینیٹ اجلاس میں بھی جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کی کتاب کی گونج سنائی دی۔

    چیئرمین سینیٹ نے کتاب سے متعلق وزارت دفاع سے رپورٹ طلب کرلی، سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ ایسی کتاب دیکھ رہے ہیں جو پاکستان اور بھارت کے ریٹائرڈ چیفس نے مشترکہ طور پر لکھی، یہ چھوٹا مسئلہ نہیں ہے،دونوں ممالک کے درمیان خراب تعلقات کا ایک سلسلہ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کتاب کسی سویلین یا سیاستدان نے بھارتی ہم منصب سے مل کر لکھی ہوتی تو آسمان سر پر ہوتا، کتاب لکھنے والے سیاستدان پرغدار کے فتوے لگ رہے ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ کس سے پوچھ کر سابق بھارتی را چیف کے ساتھ مل کر یہ کتاب لکھی گئی؟ دو ممالک کے خفیہ ایجنسیوں کے سابق سربراہان یہ کیا کررہے ہیں؟ کیا جنرل درانی نے کسی سے اجازت لی تھی؟ اجازت نہیں مانگی تو کیا جنرل اسد درانی نے وفاقی حکومت یا وزیر دفاع کو آگاہ کیا تھا؟

    انہوں نے کہا کہ ایوان کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا جانا چاہیے، کوئی سیاست دان ایسی کتاب لکھتا تو اب تک غداری کا فتویٰ لگ چکا ہوتا۔

    واضح رہے کہ کتاب ‘دی سپائے کرونیکلز:  را، آئی ایس آئی اینڈ دی الوژن آف پیس’آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے سابق ‘را’ چیف اے ایس دلت کے ساتھ مل کر لکھی ہے۔

    اس کتاب میں پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم حساس اور خفیہ معاملات پر بات کی گئی ہے جس میں کارگل آپریشن، ایبٹ آباد میں امریکی نیوی سیلز کا اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے کا آپریشن، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری، حافظ سعید، کشمیر، برہان وانی اور دیگر معاملات شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ سے منی بل کی منظوری، اپوزیشن اراکین کا شدید احتجاج

    سینیٹ سے منی بل کی منظوری، اپوزیشن اراکین کا شدید احتجاج

    اسلام آباد : اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود منی بل سینیٹ سے منظور کرلیا گیا، اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نا منظور نا منظور کے نعرے لگائے۔
    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں منی بل سے متعلق فنانس کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی، اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود منی بل سینیٹ سے منظور کرلیا گیا جس پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا،اراکین نے نا منظور نا منظور کے نعرے بھی لگائے۔
    سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شیری رحمان نے کہا کہ اپوزیشن اس تمام عمل کو مسترد کرتی ہے، حکومت نے آرڈیننس فیکٹری قائم کر رکھی ہے، ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے اجلاس میں منی بل پر رائے شماری نہیں کرائی گئی جو خلاف قانون ہے۔
    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ متعلقہ کمیٹی میں اپوزیشن کی سفارشات شامل ہیں تو اب کیااعتراض ہے، چیئرمین ایک دفعہ فیصلہ کر لے تو وہ حتمی ہوتا ہے۔
    علاوہ ازیں اجلاس کے آغاز میں سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

  • پاک فوج یمن جنگ کا حصہ نہیں، صرف ٹریننگ مشن پرجارہی ہے، خرم دستگیر

    پاک فوج یمن جنگ کا حصہ نہیں، صرف ٹریننگ مشن پرجارہی ہے، خرم دستگیر

    اسلام آباد : وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ایک ہزار اہلکار سعود ی فوج کی تربیت اور رہنمائی کیلئے بھیجے جائیں گے، ہمارے فوجی یمن جنگ کاحصہ نہیں ہیں، چیئرمین سینیٹ نے خرم دستگیر کے بیان کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔

     چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت اجلاس میں اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی فوجی ٹریننگ مشن پر جارہے ہیں، وزیر اعظم نے اضافی دستے سعودی عرب بھیجنے کی منظوری دی ہے جس کے تحت ایک ہزار سے زائد فوجیوں پر مشتمل دستہ جلد بھیجا جائے گا۔

    خرم دستگیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب سمیت مختلف اسلامی ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون جاری ہے،10ہزار سے زائد سعودی فوجی پاکستان میں تربیت حاصل کررہے ہیں، سعودی عرب میں1600فوجی پہلےسےموجود ہیں۔

    وزیردفاع خرم دستگیر نے واضح کیا کہ ہمارے فوجی یمن جنگ کا حصہ نہیں ہیں، ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی فوجی ٹریننگ مشن پرجارہے ہیں، پاک فوج کا دستہ سعودی عرب کےاندر ہی رہے گا، خرم دستگیر نے بتایا کہ سعودی عرب کی مسلح افواج کے دستے نے یوم پاکستان کی پریڈ میں بھی حصہ لیا تھا۔

    دوسری جانب چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے وزیر دفاع خرم دستگیر کے بیان کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے دستے بھیجنے سے متعلق ایوان کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جو بیان حکومت کی جانب سے آج دیا جا رہا ہے وہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز سے پہلے کیوں نہیں دیا گیا؟

  • سینیٹ کی سب کمیٹی برائے پی آئی اے کا خصوصی اجلاس

    سینیٹ کی سب کمیٹی برائے پی آئی اے کا خصوصی اجلاس

    اسلام آباد : سینیٹ کی سب کمیٹی برائے پی آئی اے کا خصوصی اجلاس کمیٹی کے چیئرمین و سینیٹرفرحت اللہ بابر کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں پی آئی اے کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔

    اجلاس میں پی آئی اے کے ایئر بس310طیارہ اور سابق جرمن سی ای او سے متعلق رپورٹ بھی طلب کی گئی، سینیٹ کی سب کمیٹی کے سابق جرمن سی ای او بیرون کے ملک جانے کے حوالے سے کمیٹی سے پوچھ گچھ بھی کی گئی۔

    چیئرمین پی آئی اے نے کہا کہ سابق جرمن سی ای اوبرنڈ ہلڈن برینڈ کو وزارت داخلہ نے جرمنی جانے کی اجازت دی تھی۔

    ایئر بس اے310کی فروخت سے متعلق سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے تفصیلات طلب کی تو چیئرمین پی آئی اے نے جواب دیا کہ ایئر 310کیلئے فروخت کے حوالے سے مختلف کمپنیوں کی بولیاں موصول ہوئی ہیں، ایئر بس 310سے متعلق نیب اور ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہیں۔