Tag: senate of pakistan

  • سینیٹ سے ریٹائر ہونے والے اراکین کی مکمل تفصیلات

    سینیٹ سے ریٹائر ہونے والے اراکین کی مکمل تفصیلات

    اسلام آباد: سینیٹ آف پاکستان سے 52 اراکین ریٹائر ہو رہے ہیں، جن میں ن لیگ کے 17، پیپلز پارٹی کے 8، پی ٹی آئی کے 7، ایم کیو ایم کے 4 ارکان شامل ہیں۔

    اے آر وائی نیوز رپورٹ کے مطابق سینیٹ سے ریٹائر ہونے والوں میں 4 آزاد اور بلوچستان عوامی پارٹی کے 3 ارکان، جے یو آئی، نیشنل پارٹی، پی میپ کے 2،2 اراکین، بی این پی مینگل، جماعت اسلامی، اے این پی کا 1،1 سینیٹر شامل ہیں۔

    ن لیگ کے ریٹائرڈ ہونے والے 17 سینٹرز میں سے 11 پنجاب سے ہیں، اسلام آباد، بلوچستان، کے پی سے 2،2 سینیٹر ریٹائر ہو رہے ہیں۔

    ن لیگ کے ریٹائر ہونے والے سینیٹرز میں راجہ ظفر الحق، پرویز رشید، یعقوب خان ناصر، راحیلہ مگسی، آغا شاہ زیب درانی، عائشہ رضا فاروق، چوہدری تنویر، اسد اشرف، غوث نیازی، صلاح الدین ترمزی، عبدالقیوم، جاوید عباسی، نجمہ حمید، پروفیسر ساجد میر، سلیم ضیا شامل ہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے ریٹائر ہونے والے 7 سینیٹرز میں فاروق ایچ نائیک، رحمان ملک، گیان چند، اسلام الدین شیخ، سلیم مانڈوی والا، سسی پلیجو، شیری رحمان شامل ہیں۔

    پی ٹی آئی کے ریٹائر ہونے والے تمام سینیٹرز کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے، جن میں شبلی فراز، لیاقت ترکئی، محسن عزیز، نعمان وزیر، ثمینہ سعید، کینتھ ولیمز، ذیشان خان زادہ شامل ہیں۔

    ایم کیو ایم کے عتیق شیخ، خوش بخت شجاعت، محمد علی سیف اور نگہت مرزا ریٹائر ہو رہے ہیں، جے یو آئی کے عطا الرحمان، عبدالغفور حیدری، بی اے پی کے خالد بزنجو، سرفراز بگٹی اور منظور کاکڑ، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے عثمان خان کاکڑ، گل بشریٰ ریٹائر ہو رہے ہیں۔

    بی این پی مینگل کے جہانزیب جمال دینی، نیشنل پارٹی کے میر کبیر محمد شاہی اور اشوک کمار، جماعت اسلامی کے سراج الحق، اے این پی کی ستارہ ایاز، فاٹا سے اورنگزیب اورکزئی، مومن آفریدی، سجاد طوری، تاج آفریدی بھی سینیٹ سے ریٹائر ہو رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ سینیٹ میں ن لیگی اراکین کی تعداد 30 ہے، پیپلز پارٹی اراکین کی تعداد 21، پی ٹی آئی اراکین کی تعداد 14، بی اے پی کے 9 اور آزاد اراکین کی تعداد 7 ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے 5 ارکان ہیں، جے یو آئی، این پی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے 4،4 ارکان، جماعت اسلامی کے اراکین کی تعداد 2، اور اے این پی، بی این پی مینگل، فنکشنل لیگ کا ایک ایک رکن ہے۔

  • کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز سے بھی وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ

    کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز سے بھی وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ایم پی ایز ویڈیو اسکینڈل پر قائمہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شیریں مزاری، فواد چوہدری اور شہزاد اکبر نے شرکت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں منعقد ہوا، جس میں سینیٹ ٹکٹ کی خرید و فروخت کے معاملے پر اہم فیصلے کیے گئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے ممبران اسمبلی کو نوٹس بھیجا گیا ہے کہ وہ 7 دن میں پیش ہو کر اپنا مؤقف پیش کریں۔

    دوسری طرف کم ووٹوں کے باوجود منتخب ہونے والے سینیٹرز کو بھی بلانے کا فیصلہ ہوا، ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پیپلز پارٹی کے روبینہ خالد اور بہرہ مند تنگی، مسلم لیگ ن کے دلاور خان، اور جماعت اسلامی کے مشتاق احمد خان بھی وضاحت دیں، پارٹی ووٹ نہ ہونے کے باوجود وہ سینیٹر کیسے منتخب ہوئے؟

    کمیٹی نے سینیٹرز سے وضاحت طلب کی ہے کہ وہ ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث تو نہیں، یا ان کو کسی نے مالی معاونت تو نہیں دی؟

    وزیر اعظم عمران خان نے سینیٹ الیکشن 2018 میں ایم پی ایز کی ویڈیو کے معاملے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنائی تھی، ویڈیو میں کون کون ملوث ہے، کمیٹی اس سلسلے میں تحقیقات کر رہی ہے، جس کے بعد ملوث افراد کے خلاف فوجداری کارروائی کے امکانات سمیت کیسز نیب، ایف آئی اے ،اینٹی کرپشن بھجوانے پر تجاویز دے گی۔

    یاد رہے کہ سال 2018 سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کے 20 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق ویڈیو سامنے آئی تھی، ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا تھا، یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018 سے 2 مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات کے بعد ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

  • چوہدری سرور نے سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیا

    چوہدری سرور نے سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیا

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر چودھری سرور نے اپنی سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیا ہے، تحریک انصاف نے انہیں پنجاب کا گورنر نامزد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر چودھری محمد سرور نے تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب کا گورنر نامزد ہونے کے بعد اپنے عہدے کا حلف اٹھانےکے لیے سینیٹر کی نشست چھوڑدی ہے ،وہ کل گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ اس سے قبل وہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں بھی گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں، ۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ دس اگست کو چوہدری محمد سرور کو بطور گورنر پنجاب منتخب کیا گیا تھا، پی ٹی آئی نے موقف اختیار کیا تھا کہ چوہدری سرور وفاق کی نمائندگی کریں گے، چوہدری سرور پنجاب کی سیاست سے بخوبی واقف ہیں، ان کے سیاسی تجربے سے فائدہ اٹھائیں گے۔

    ان کی حلف برداری کی تقریب 28 اگست کو منعقد ہونا تھی تاہم وزیر اعظم کی ہدایت پر چوہدری سرور نے صدارتی انتخاب کے بعد حلف اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا، اس حوالے سے ،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری سرور نے کہا تھا کہ کہ عارف علوی کو صدر منتخب کرانے میں بحیثیت سینیٹر اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں لہذا چار ستمبر کے بعد حلف اٹھاؤں گا۔

    چوہدری سرورتین بار گلاسگو سے برطانوی پارلیمان کے رکن منتخب ہو چکے ہیں اور13 سال گلاسگو مرکزکی لیبر پارٹی کی طرف سے نمائندگی کی، وہ برطانیہ کے پہلے مسلم پارلیمینٹیرن رہے ہیں۔

    انہیں سابق وزیر اعظم نوا شریف نے 2 اگست 2013 کو گورنرپنجاب منتخب کیا تھا تاہم 29 جنوری 2015 کو انہوں نے اپنے عہدے سے نہ صرف استعفیٰ دے دیا بلکہ بعد ازاں انہوں نے مسلم لیگ سے راہیں جدا کرکے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

    تحریک انصاف نے انہوں پنجاب میں تنظیم سازی کے لیے آرگنائز مقرر کیا تھا، سینیٹ انتخابات میں چوہدری سرور پنجاب سے منتخب ہونے والے واحد سینیٹر تھے۔

  • حکومت کلبھوشن یادو کا معاملہ عالمی اداروں کے سامنے رکھنے پر غورکررہی ہے: وزارتِ خارجہ

    حکومت کلبھوشن یادو کا معاملہ عالمی اداروں کے سامنے رکھنے پر غورکررہی ہے: وزارتِ خارجہ

    اسلام آباد: وزارتِ خارجہ نےبھارتی مداخلت کے معاملے پر تحریری جواب سینیٹ میں جمع کرا دیا، وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی مداخلت پراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو آگاہ کردیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین رضا ربانی کی زیرِصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران وزارتِ خارجہ کی جانب سےسینیٹ میں تحریری جواب جمع کرایا گیا.

    وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی مداخلت پراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو آگاہ کردیا گیا ہے،اور ساتھ ہی ساتھ حکومت نے کلبھوشن یادیواور اس کی سرگرمیوں سے بھارت کو بھی آگاہ کیا ہے.

    مزید پڑھیں:کلبھوشن یادیو ہماری نیوی کا افسرتھا، بھارت نے تسلیم کرلیا

    تحریری جواب میں درج ہے کہ حکومت پاکستان عالمی اداروں کو کل بھوشن یادیو کے معاملے سےعالمی اداروں کو اس سےمتعلق آگاہ کرنے پرغورکررہی ہے، اس حوالے سے تمام تر معلومات جمع کرلی گئیں ہیں۔ معلومات زمینی حقائق اورمختلف اداروں کی مشاورت سےتیارکی گئیں.

    مزید پڑھیں:پاکستان میں بھارتی مداخلت کے دستاویزی ثبوت اقوام متحدہ کے حوالے

    وزارتِ خارجہ کے تحریری جواب میں درج ہے کہ متعلقہ معاملہ انتہائی حساس ہے،اس کے لئے تفصیل تیارکرنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں:ایران میں رہتے ہوئے دہشتگردی کیلئے افغان سرزمین کا استعمال کیا، کلبھوشن یادیوکا اعتراف

    یاد رہے کہ گذشتہ سال مارچ کے مہینے میں بھارت کا حاض سروس نیوی کے افسر پاکستان کی سرحدی حدود میں انٹیلی جنس کی گرفت میں آیا تھا، جس نے ویڈیو بیان میں‌اعتراف کیا تھا کہ ایران میں رہتے ہوئے افغانستان کی سرزمین کا استعمال کیا اور پاکستان میں دہشت گردی پھیلائی۔

    بھارتی جاسوس نےیہ بھی اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں فرقہ وارانیت اور بلوچستان کو علیحدہ کرانے کے لیے منظم کارروئیاں کروائیں۔ ویڈیو بیان میں‌ کل بھوشن یادیو نے یہ بھی بتایا کہ اس کا ملک پاکستان میں داندازی کراتا رہا ہے اور کررہا ہے.

    مزید پڑھیں:کلبھوشن یادیو بھارتی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت ہے، آرمی چیف

    خیال رہے کہ بھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو کے حوالے سے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے گزشتہ دنوں کہا  تھا کہ بھارت کی ہر اشتعال انگیزی کا جواب مؤثر انداز میں دیا جائے، بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

  • راولپنڈی کینٹ کے علاقے ویسٹریج میں غیر قانونی اسکول بند کرنے کا فیصلہ

    راولپنڈی کینٹ کے علاقے ویسٹریج میں غیر قانونی اسکول بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں راولپنڈی کینٹ کے علاقے ویسٹریج میں غیر قانونی اسکول بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس سینیٹر صلاح الدین ترمذی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کنٹونمنٹس امور اور لورالائی میں 34 مقامی افراد کو کنٹونمنٹ ایریا سے بے دخل کرنے کے معاملہ پر بحث ہوئی۔

    سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اسٹیشن کمانڈر کسی کو اس کی ملکیت سے بے دخل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ زمینیں دفاعی مقاصد کے لیے دی گئی تھیں مگر وہاں گالف کورس بنا دیے گئے ہیں۔

    سینیٹر عطا الرحمٰن نے کنٹونمنٹس کے معاملات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سارے اداروں کا احتساب ہونا چاہیئے۔ سب عوام کو جوابدہ ہیں۔

    سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ضمیر الحسن شاہ نے سخت آرا پر جذباتی ہو کر کہا کہ جو قومیں افواج کوعزت نہیں دیتیں وہ مٹ جاتی ہیں۔ لیز پر بنائے گئے رہائشی مکانات میں غیر قانونی طور پر اسکول قائم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کینٹ کے علاقے ویسٹریج میں غیر قانونی اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ویسٹریج میں 32 نجی اسکولوں کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔ اگر اسکول جون تک خالی نہ کیے گئے تو سیل کردیے جائیں گے۔

    سینیٹر الیاس بلور نے معاملے کو رفع دفع کرنے کے لیے کہا کہ ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے کے بجائے مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیئے۔ انہوں ‌نے کہا کہ کسی کو بھی غیر معمولی اختیارات نہیں دیے جا سکتے۔

    سینیٹر صلاح الدین ترمذی نے کہا کہ مسئلے کے حل کے لیے سب کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو 60 روز میں رپورٹ جمع کروائے گی۔

  • سینٹ کے انتخابات مارچ میں ہوں گے

    سینٹ کے انتخابات مارچ میں ہوں گے

    اسلام آباد: سینیٹ کی باون نشستیں رواں سال مارچ میں خالی ہو رہی ہیں جن پرانتخابات مارچ کے پہلے ہفتے میں ہوں گے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس انتخاب کے لئے بیلٹ پیپرز چھاپ لئے گئے ہیں مجموعی طورپرباون نشستوں پر انتخابات کرائے جائیں گے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق سینیٹ کی سات جنرل نشستوں پر، وفاقی دارلحکومت اسلام آباد، خواتین اور اقلیتوں کی دو دو نشستوں پرانتخابات کرائے جائیں گے اس کے علاوہ فاٹا کی چار جبکہ ٹیکنوکریٹ کی ایک نشست انتخابی عمل میں شامل ہے۔

    مارچ میں ریٹائر ہونے والے سینیٹرزمیں مشاہدالله خان، افرسیاب خٹک، پرویزرشید، جہانگیربدر، سید ظفرعلی شاہ، عبدالغفورحیدری اوردیگر شامل ہیں۔