Tag: Senate Standing Committee

  • 11ماہ کے دوران 40فیصد ٹیکسٹائل ملز بند

    11ماہ کے دوران 40فیصد ٹیکسٹائل ملز بند

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 11ماہ میں 40فیصد ٹیکسٹائل ملز بند ہوچکی ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے شکوے اور شکایتون کے انبار لگا دیئے۔

    اپٹما کے وفد نے بتایا کہ گزشتہ 11ماہ میں ٹیکسٹائل صنعت سے وابستہ 70لاکھ ہنرمند مزدور بےروزگار ہوئے، پنجاب میں آئے روز ٹیکسٹائل یونٹ تیزی سے بند ہورہے ہیں۔

    وفد نے اجلاس کو بتایا کہ یکم جولائی کو ٹیکسٹائل ملز کی چابیاں لے کر اسلام آباد آئیں گے، حکومت نے بجلی اور گیس سستی نہ کی تو مزید 25فیصد ٹیکسٹائل ملز بند ہوجائیں گی۔

    عہدیداران کے مطابق ٹیکسٹائل ملز کیلئے بجلی کا ریٹ 20روپے سے بڑھا کر39.5روپے فی یونٹ کیا گیا ہے، اب نئےمالی سال میں ٹیکسٹائل ملز کیلئے بجلی کاریٹ 49.5روپے فی یونٹ کیا جارہا ہے۔

    انہون نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل ملز کی بجلی، گیس مہنگی ہونے کی وجہ سے برآمدات 4ارب ڈالر گررہی ہیں، ٹیکسٹائل شعبے کو بجلی پر64ارب اور گیس پر 40ارب روپے کی سبسڈی کی ضرورت ہے۔

     

  • قائمہ کمیٹی برائے خزانہ: بچوں کے جوس پر 10 فیصد ٹیکس کا معاملہ زیر بحث

    قائمہ کمیٹی برائے خزانہ: بچوں کے جوس پر 10 فیصد ٹیکس کا معاملہ زیر بحث

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں شرکا کو بتایا گیا کہ بچوں کے ڈبہ بند جوس پر 10 فیصد ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے سے جوس کی فروخت میں کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں بچوں کے ڈبے والے جوس پر 10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    جوس انڈسٹری کے نمائندے کی جانب سے کہا گیا کہ ڈبے کے جوس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرتے ہیں، جوس کے ڈبے پر 10 فیصد ایکسائز ڈیوٹی عائد ہونے سے فروخت کم ہوگئی ہے۔

    نمائندے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جوس کی فروخت کم ہونے سے حکومت کا سیلز ٹیکس کم ہو رہا ہے، جب سے 10 فیصد ایکسائز عائد ہوا ہے جوس فیکٹریز ہر ماہ 11 دن بند رہتی ہیں۔

    نمائندے کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی ختم کی تو جوس کی فروخت بڑھے گی اور سیلز ٹیکس زیادہ جمع ہوگا۔

  • ’کے الیکٹرک پورے ملک کے لیے درد سر بنا ہوا ہے‘

    ’کے الیکٹرک پورے ملک کے لیے درد سر بنا ہوا ہے‘

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کراچی کو بجلی کی تقسیم و ترسیل کے ادارے کے الیکٹرک نے کمیٹی کو بریفنگ دی، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک پورے پاکستان کے لیے درد سر بنا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت ہوا۔

    کراچی کو بجلی کی تقسیم و ترسیل کے ادارے کے الیکٹرک کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں کہا گیا کہ کے الیکٹرک کے صارفین کی تعداد 30 لاکھ 40 ہزار ہے۔

    چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک پورے پاکستان کے لیے درد سر بنا ہوا ہے، کے الیکٹرک کہتا ہے کہ میں حکومت سے زیادہ طاقتور ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے سی ای او سلطان راہی سے بھی زیادہ جارحانہ ہیں۔

    کمیٹی نے کے الیکٹرک کی نجکاری سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بتایا جائے کس میرٹ کے تحت کتنی کمپنیوں نے بڈنگ میں حصہ لیا۔

  • سونا درآمد کرنے کی اجازت ہے یا نہیں؟ وزارت تجارت نے بتادیا

    سونا درآمد کرنے کی اجازت ہے یا نہیں؟ وزارت تجارت نے بتادیا

    اسلام آباد : پاکستان میں سونے کی درآمد کی اجازت کے حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری تجارت اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیکریٹری تجارت نے کہا کہ سونے کی درآمد کی اجازت کا معاملہ اسٹیٹ بینک نے حل کرنا ہے۔

    سیکریٹری تجارت نے کہا کہ سونے کی پاکستان میں قانونی طور پر درآمد کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پاکستان میں یہ شعبہ دستاویزی نہیں جو درآمد میں اصل رکاوٹ ہے۔

    حکام وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ پورے شعبے کو دستاویزی کردیا جائے تو پھردرآمد کی اجازت دی جاسکتی ہے، سال 2013میں سونے کی درآمد کی اجازت دی گئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے زیورات کی برآمدات ایک ارب ڈالر ہوگئیں، تاہم اس عرصے میں سونے کی درآمدات صرف 35 کروڑ ڈالر رہیں۔

    اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر فدا محمد نے کہا کہ اسٹیٹ بینک امریکی ڈالر کی کمی کے باعث سونے کی درآمد کی اجازت دینے کو تیار نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث سونے کے زیورات کی طلب میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، خاص طور پر شادیوں کیلئے زیورات کی خریداری میں کمی کی وجہ لوگوں کی قوت خرید نہ ہونا ہے۔

    دوسری جانب سونے کے بسکٹوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے ملک میں سونے کی قیمت میں حالیہ مہینوں میں بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا اور سونے کی قیمت 165000 روپے سے زائد فی تولہ تک پہنچ گئی جو ملکی تاریخ میں سونے کی قیمت کی بلند ترین سطح ہے۔

  • پی آئی اے ملازمین کے بیرون ملک جاکر لاپتہ ہونے کا نوٹس

    پی آئی اے ملازمین کے بیرون ملک جاکر لاپتہ ہونے کا نوٹس

    اسلام آباد : پاکستان سے روانہ ہونے والی پی آئی اے کی بین الاقوامی پرواز میں ڈیوٹی پر مامور پی آئی اے ملازمین کے بیرون ملک جاکر پراسرار طور پر لاپتہ ہونے کا نوٹس لے لیا گیا۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن نے پی آئی اے پروازوں پر تعینات عملے کی بیرون ملک مبینہ لاپتہ ہونے کے واقعات کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی نے 27 اکتوبر کو خصوصی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    اجلاس میں عملے کی پراسرار طور پر غائب ہونے سمیت مختلف ایجنڈوں کو زیر بحث لایا جائے گا، پی آئی اے کی جانب سے برطانیہ، یورپ اور چین کے لئے پروازیں آپریٹ نہ کرنے کے معاملے پر بھی بات ہوگی۔

    اس کے علاوہ برطانیہ کے شہر لندن میں پی آئی اے کے دفتر میں ہونے والے بڑے مالی نقصان کا معاملہ بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ایئرپورٹس کے گردو نواح میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے باعث ائر لائنز کے جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بھی بحث کی جائیگی۔

    اجلاس میں کرایہ داروں سے رقم چارج کرنے پر سی اے اے کی طرف سے تفصیلی بریفنگ دی جائیگی اور بھارت سے پاکستان آنے والی چارٹرڈ فلائٹ کے حوالے سے عوامی اہمیت کے نقطہ پر غور و غوض ہوگا۔

  • اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور

    اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور کرلی گئی، بل میں 5 سال تک فاٹا پاٹا کی 70 کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور کرلی گئی۔

    اجلاس میں کسٹم ارکان نے بتایا کہ اسمگلنگ کا جرم بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے جرمانے کی رقم بڑھائی جارہی ہے، کسی بھی گاڑی سے پہلی دفعہ اسمگل اشیا پکڑی جانے پر 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، دوسری بار پر 5 لاکھ اور تیسری بار پر 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ چوتھی بار اسمگل اشیا ضبط کرلی جائیں گی جبکہ ویبوک آئی ڈی بھی بلاک کردی جائے گی۔

    قائمہ کمیٹی نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مزید سختی کی ہدایت کردی، کمیٹی نے فنانس بل کی شق 156 میں ترمیم کی منظوری بھی دے دی۔

    وزیر خزانہ شوکت ترین نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 10 ہزار ارب روپے ٹیکس محصولات اکھٹا ہونے چاہیئے تھے، ٹیکس بالحاظ جی ڈی پی 11 فیصد ہے اور ہر سال 1 فیصد بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کو 20 فیصد پر لے جائیں گے، رواں سال شرح نمو 4 فیصد ہونے کا امکان ہے، اگلے 20 سال پائیدار ترقی کی ضرورت ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس دفعہ آئی ایم ایف گئے تو آئی ایم ایف فرینڈلی نہیں تھا، آئی ایم ایف نے پالیسی ریٹ کو بڑھانے کی شرط رکھی، پالیسی ریٹ بڑھانے سے قرض پر شرح سود میں 14 سو ارب روپے کا اضافہ ہوا، گیس اور بجلی ٹیرف بڑھانے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، صنعتوں پر بھی اثرات مرتب ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ محصولات میں اضافہ کیے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے، عوام کو چھت فراہم کرنے کے لیے 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے، غربت کے خاتمے کے لیے ہر خاندان کے ایک فرد کو ہنر سکھایا جائے گا، ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ہدف 20 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے، آئی ٹی کا شعبہ اہمیت کا حامل ہے اسے ترقی اور مراعات دی جائیں گی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ صنعتوں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، خام مال پر مراعات دی گئی ہیں، 1 لاکھ گھر بنائیں گے جس سے معیشت کو 350 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، بجلی کے شعبے میں بھی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، آئی ایم ایف کے ٹیرف کے معاملے پر بات چیت چل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گردشی قرض 23 سو ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، پی ایس ڈی پی کو بڑھایا گیا اسے 900 ارب روپے تک لے گئے ہیں، اگلے مالی سال پوائنٹ آف سیل سے 650 ارب روپے ٹیکس حاصل ہوگا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ 5 سال تک فاٹا پاٹا کی 70 کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، فاٹا پاٹا کے عوام نے 20سال دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ پوری دنیا میں رعایتی بجٹ دیے جا رہے ہیں، پاکستان کے لیے آخر آئی ایم ایف کی اتنی سختی کیوں ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔

  • قائمہ کمیٹی اجلاس: پیمرا کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا گیا

    قائمہ کمیٹی اجلاس: پیمرا کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا گیا

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مصطفیٰ نواز کھوکھر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

    اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) ویب ٹی وی اور او ٹی ٹی کانٹینٹ کو ریگولیٹ کرنا چاہتا ہے، اس حوالے سے بہت سے اداروں کے اعتراضات سامنے آئے۔

    چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ کا کہنا تھا کہ ویب ٹی وی زیادہ تر بلیک میلنگ کے زمرے میں آرہا ہے، ویب ٹی وی 2 سال میں 20 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ لے گیا۔

    انہوں نے کہا کہ 90 فیصد لوگوں کی شکایات ہیں مائیک لے کر زبردستی گھس جاتے ہیں، ان کے لیے کوئی قانون اور چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔ ویب ٹی وی کا کوڈ آف کنڈکٹ پیرا بھی تجویز کے لیے بنایا ہے۔

    ڈی جی لائسنسنگ نے بتایا کہ نیٹ فلکس پاکستان سے ماہانہ ڈیڑھ ارب کما رہا ہے جس پر پیمرا حکام نے کہا کہ حکومت کو کوئی ٹیکس نہیں مل رہا۔

    قائمہ کمیٹی نے پیمرا کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا، ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ معاملہ پیمرا کے زمرے میں آتا ہی نہیں۔

    معروف وکیل نگہت داد نے کہا کہ آن لائن کانٹینٹ کا معاملہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے پاس ہے، سائبر کرائمز ایکٹ کے تحت آن لائن مواد پی ٹی اے کے انڈر آتا ہے، تجاویز کو ٹیلی کام کمپنیوں نے بھی مسترد کیا ہے۔

    دیگر شرکا کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک میڈیا پہلے سے دباؤ میں ہے اب آن لائن پر بھی قدغن لگائی جارہی ہے۔

  • منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے جرمانے اور سزا میں اضافہ

    منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے جرمانے اور سزا میں اضافہ

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے 50 لاکھ جرمانے، زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا اور جائیداد ضبط کی سفارش منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2019 کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لیے سزاؤں میں اضافے کی تجویز دی گئی، تجویز میں کہا گیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو 50 لاکھ جرمانہ، 10 سال قید کی سزا اور جائیداد ضبط کی جائے۔

    فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے ڈائریکٹر جنرل منصور صدیقی نے کہا کہ سخت سزاؤں کا مقصد منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف سفارشات پر عمل ہے۔ سعودی عرب میں منی لانڈرنگ پر 10 سال قید اور 50 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سنگاپور میں منی لانڈرنگ پر 5 لاکھ ڈالر جرمانہ ہے۔

    چئیرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کا متعلقہ حصہ پڑھا جس کے بعد سینیٹر عائشہ رضا نے کہا کہ جو ترمیم کی جا رہی ہے وہ ایف اے ٹی ایف سفارشات کے مطابق نہیں۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے خلاف کم از کم سزا ایک سال برقرار رہنی چاہیئے، اصل مسودہ قانون مناسب ہے اس میں ترمیم کی ضرورت نہیں۔ کم از کم سزا ختم کرنا مناسب نہیں۔

    بعد ازاں کمیٹی نے جائیداد ضبطگی کا دورانیہ 90 دن سے بڑھا کر 180 دن کرنے کی سفارش منظور کر لی۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے زیادہ دورانیہ درکارہے۔ منی لانڈرنگ کے ملزمان کے خلاف تحقیقات 90 دن میں مکمل نہیں ہوسکتی۔

    واجد ضیا نے کہا کہ بینک ریکارڈ اور تحقیقات کے لیے 190 دن ضروری ہیں۔

  • 70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں: قائمہ کمیٹی برائے صحت کو بریفنگ

    70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں: قائمہ کمیٹی برائے صحت کو بریفنگ

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ 70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں، انسداد ڈینگی کی ٹریننگ کے لیے افسران آسٹریلیا جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئر پرسن ڈاکٹر خوش بخت شجاعت کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عامر اکرام نے بریفنگ دی۔

    اپنی بریفنگ میں ڈائریکٹر این آئی ایچ نے بتایا کہ بلوچستان میں پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اسے پنجاب، سندھ، گلگت اور آزاد کشمیر میں شروع کر دیا گیا۔

    ڈاکٹر عامر کا کہنا تھا کہ ادارے میں ڈے کیئر سینٹر بھی بنایا گیا۔ آئی ٹی حب بنایا گیا ہے، لائبریری کی حالت درست کی گئی۔ افسران انسداد ڈینگی کی ٹریننگ کے لیے آسٹریلیا جائیں گے۔

    سیکریٹری صحت اللہ بخش مالک کا کہنا تھا کہ جنوری فروری میں اینٹی ڈینگی آپریشن شروع کردیا جائے گا، 70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں۔ برطانیہ 2.8 ملین پاؤنڈ کی گرانٹ دے رہا ہے۔

    کمیٹی رکن مہر تاج نے کہا کہ باہر اینٹی بائیوٹک بغیر نسخے کے نہیں ملتی، یہاں مل جاتی ہے جس پر عامر اکرام نے کہا کہ ملک میں 80 فیصد غیر ضروری دواؤں کا استعمال ہوتا ہے۔

    کمیٹی کی چیئر پرسن خوش بخت شجاعت نے کہا کہ میڈیکل اسٹورز بھی تو بغیر لائسنس کے کھل جاتے ہیں۔ کریانہ کے اسٹور سے بھی پیناڈول مل جاتی ہے۔

    کمیٹی رکن لیاقت خان نے کہا کہ پشاور میں 180 کا زینیکس کا پیکٹ بلیک میں 5 ہزار کا مل رہا ہے جس پر ڈاکٹر عامر نے کہا کہ نوٹ کر لیا ہے، میں ڈریپ سے بات کروں گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ویکسین پر 2 ارب ڈالر خرچ کر دیتے ہیں۔ شروع میں ویکسین تھوڑی مہنگی پڑے گی، 3 سے 4 سالوں میں سستی ہوجائے گی۔

  • چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار سے زائد ویب سائٹس بلاک کی گئیں: چیئرمین پی ٹی اے

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے بتایا گیا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جا چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کا اجلاس چیئرمین روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) حکام نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے چائلڈ پورنو گرافی کے حوالے سے 14 کیسز رجسٹرڈ کیے، چائلڈ پورنو گرافی کی 5 انکوائریاں جاری ہیں۔ ’ایف آئی اے کے پاس شکایت آتی ہے تو کارروائی کرتے ہیں۔ از خود کچھ نہیں کرسکتے‘۔

    کمیٹی رکن فیصل جاوید نے کہا کہ ایف آئی اے بہتری کے لیے قانون میں ترامیم تجویز کرے اور چائلڈ پورنو گرافی کی شکایت کا نظام آسان بنائے۔

    روبینہ خالد نے کہا کہ ایسے کیسز میں غریبوں کو پیسے دے کر یا دھمکا کر خاموش کر دیا جاتا ہے۔ چائلڈ پورنو گرافی میں معافی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیئے۔

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ پورنو گرافی کی 8 لاکھ 30 ہزار جبکہ چائلڈ پورنو گرافی کی 2 ہزار 384 ویب سائٹس بلاک کی جاچکی ہیں۔

    ان کے مطابق چائلڈ پورنو گرافی ویب سائٹس کی معلومات انٹر پول نے شیئر کی تھیں۔ چائلڈ پورنو گرافی کی ویڈیوز ڈارک ویب پر موجود ہیں۔ ڈارک ویب تک عام آدمی کی رسائی نہیں ہوسکتی۔

    اجلاس میں راولپنڈی پولیس کی جانب سے چائلڈ پورنو گرافی کے ملزم سہیل ایاز سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزم کے گھر سے برآمد بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔ ملزم سہیل ایاز کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم کے کمپیوٹر سے ایک لاکھ پورنو گرافک تصاویر ملی ہیں۔ ملزم کے موبائل کا تمام ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے۔ موبائل سے بچوں کے ایکسچینج کے حوالے سے بھی پیغامات ملے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سہیل ایاز پولی گرافک ٹیسٹ میں بھی جھوٹ بولتا رہا۔ ملزم اور متاثرہ بچوں کے ڈرگ ٹیسٹ بھی پازیٹو آئے ہیں۔ متاثرہ بچوں کو آئس اور چرس کا نشہ کروایا جاتا تھا۔ ’سہیل ایاز کے خلاف کیس 100 فیصد مضبوط ہے‘۔