Tag: Senate Standing Committee

  • اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، اسٹیل ملز ملازمین کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین احمد خان کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی بحالی کا معاملہ زیر غور آیا۔

    سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے تجاویز دی ہے اسٹیل ملز کو نجکاری فہرست میں ڈالا جائے، اسٹیل ملز کے لیے فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی کی جائے، فنانشل ایڈوائزر کی تعیناتی سے ملز پر اخراجات کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔

    سیکریٹری صنعت نے کہا کہ اسٹیل ملز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانا ممکن ہے، تجویز سے وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ کر چکے ہیں۔ اسٹیل ملز کی وجہ سے سالانہ اربوں کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ساڑھے 5 ہزار لوگ ریٹائرڈ ہوئے مگر پنشنز نہیں دی گئی، اسٹیل ملز سالانہ ساڑھے 18 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہی ہے، جس پر سیکریٹری نے کہا کہ حکومت 15 ارب روپے جاری کرے تو پنشن دے سکتے ہیں۔

    سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں کرپشن ہے تو نیب کیا کر رہا ہے، چیئرمین نیب کو اسٹیل ملز کرپشن کے خلاف ایکشن لینا چاہیئے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسٹیل ملز میں غریب ملازم پس چکا ہے، اسٹیل ملز ملازمین کا یہ حال ہے کہ ان کے گھروں میں فاقے ہو رہے ہیں، ایک ملازم نے بتایا کہ بھائی کے انتقال پر کفن کے لیے بھی پیسے نہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    اسلام آباد: سیکریٹری دفتر خارجہ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا، خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری دفتر خارجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ اپنی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام قانونی، انسانی حقوق اور امن و سیکیورٹی سے وابستہ ہے۔ کشمیر میں 45 روز سے کرفیو ہے، کشمیریوں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیر کی صورتحال تشویشناک ہے۔ بھارت نے 5 اگست کے بعد سرحد پر بھی اشتعال انگیزی شروع کی۔ ممکن ہے بھارت کوئی مس ایڈونچر کرے اور الزام پاکستان پر لگا دے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا مینڈیٹ انسانی حقوق ہے اس لیے اس پر فوکس کروں گا، کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں ہو رہی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق 6 ہزار افراد کو کرفیو کے دوران گرفتار کیا گیا۔ کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکا جارہا ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وادی میں دواؤں اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ خواتین کو عصمت دری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس وقت 80 لاکھ لوگوں کو محصور کر کے وادی کو جیل بنا دیا گیا۔ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد قابض فوج موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں کشمیریوں کو مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کشمیر کے معاملے کو دنیا بھر میں اجاگر کیا ہے۔ وزیر خارجہ عالمی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کمیشن کو صورتحال سے آگاہ رکھا جارہا ہے۔ او آئی سی کو بھی اس پر آگاہ رکھا گیا جس کے باعث ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں مزید کہا کہ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ عالمی میڈیا کو کشمیر کے معاملے پر آزادانہ رپورٹنگ کے لیے متحرک کیا گیا۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر پر خصوصی توجہ دیں گے۔

  • ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے نے ٹرین حادثات میں اضافے کے باعث ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے کا چیئرمین اسد جونیجو کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ٹرین حادثات میں اضافے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی نے سفارشات پیش کیں۔

    کمیٹی نے ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ تمام ریل گاڑیوں کے انجن کے اندر اور سامنے کیمرے لگائے جائیں۔ کیمرے سے ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ کی مانیٹرنگ کی جائے۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ کیمرے انٹرنیٹ کی سہولت والے علاقوں میں لائیو کوریج دکھائیں، دور دراز کے علاقوں میں دوران سفر انجن والے کیمرے ریکارڈنگ کریں۔ مرکزی کنٹرول روم سے ٹرین ڈرائیورز کو ہمہ وقت مانیٹر کیا جائے۔

    دوران اجلاس سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ بہت سے حادثات کے بعد پتہ چلتا ہے ڈرائیور سوگیا تھا، بسوں میں کیمرے لگ سکتے ہیں تو ریل گاڑیوں میں کیوں نہیں۔

    قائمہ کمیٹی نے ریلوے کے نئے ٹرین انجنز کو مصروف روٹس پر چلانے کی سفارش کردی، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ مصروف روٹس پر نئے انجنز چلانے کے حادثات سے بچا جا سکے گا۔

    اجلاس میں سی ای او پاکستان ریلوے نے مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں تمام مسافر بردار ٹرینوں کی از سر نو مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

  • کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے، ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں: فردوس عاشق اعوان

    کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے، ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے، ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں۔ سوشل میڈیا کو مانیٹر کرنے کا کوئی نظام نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس کمیٹی چیئرمین فیصل جاوید کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سیاسی قیادت کی کردار کشی کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ فیک نیوز، کسی کو نشانہ بنانا یا ٹمپرنگ پر تشویش ہے، کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے۔ ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ آج کے حالات میں پیمرا میں بھی بہتری لانے کی ضرورت ہے، سوشل میڈیا کو مانیٹر کرنے کا کوئی نظام نہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو جھوٹی خبروں پر لائحہ عمل تیار کرنے کا کہا تھا۔ سوشل میڈیا پر ان گائیڈڈ میزائل چل رہے ہوتے ہیں۔

    سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ جھوٹی خبروں کے باعث کردار کشی ہوتی ہے، صرف اپنی نہیں بلکہ تمام جماعتوں کی بات کر رہا ہوں۔

    معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی وی کے ملازمین کی پنشنز 2016 سے رکی ہوئی ہیں، ملازمین کو دینے کے لیے تنخواہیں نہیں پنشن کہاں سے دیں۔ پی ٹی وی کے گیٹ پر ملازمین کا احتجاج دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک سال کی پنشن جاری کر کے آئندہ کی منصوبہ بندی کی ہے، پنشنرز کو ادائیگیوں کے لیے 70 کروڑ روپے کا اجرا کیا ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کردار کشی پر مانیٹرنگ پیمرا نہیں آئی ٹی کا کام ہے۔ سوشل میڈیا پر منفی خبروں اور پروپیگنڈا روکنے کے اقدامات ضروری ہیں۔

  • موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی: چیئرمین ایف بی آر

    موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی: چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اجلاس کو بتایا کہ موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی، پسماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی فاروق نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں فنانس بل 2019 کے لیے تجاویز زیر غور آئیں۔

    اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور سیکریٹری خزانہ کی عدم شرکت پر کمیٹی ارکان نے برہمی کا اظہار کیا۔ فاروق نائیک نے کہا کہ کمیٹی اجلاس میں وزیر کا آنا بہت ضروری ہے۔

    کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ معاملے پر احتجاج کرنا چاہیئے، پوری قوم کو بتانا چاہیئے۔ چیئرمین ایف بی آر اور دیگر افسران کی موجودگی ناکافی ہے۔

    فاروق نائیک نے کہا کہ اجلاس چلانے کی ضرورت نہیں، یہ وقت کا ضیاع ہے۔

    سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ایسے لگ رہا ہے ملک میں سول مارشل لا لگا ہے جس پر شیری رحمٰن نے کہا کہ سول مارشل لا کا دور اس سے بہتر تھا۔

    اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے بتایا کہ اسلام آباد میں پراپرٹی کی ویلیو بڑھائی گئی ہے۔ پراپرٹی ویلیو ایشن ڈی سی ویلیو سے کم نہیں ہوسکتی۔

    فاروق نائیک نے کہا کہ ڈی سی ویلیو پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پراپرٹی ویلیو ایشن کے تحت نیب کارروائی کرے گا۔ کم ویلیو پر جائیداد ڈیکلیئرڈ کرنے والوں کو نیب پکڑے گا۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ پراپرٹی ویلیو ایشن کے قوانین پر نظر ثانی کی جائے۔

    شبر زیدی نے کہا کہ موٹر وہیکلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز منظور کرلی گئی، وفاقی کابینہ کے اختیارات وفاقی وزرا کو منتقل کردیے گئے۔ پسماندہ علاقوں کو ٹیکس چھوٹ اور نفاذ کے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دیے۔ کسٹمز ویلیو ایشن کے اختیارات کلیکٹر سے ڈائریکٹر کو دے دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک رقوم کی غیر قانونی منتقلی روکنے کے لیے قانون سازی کی گئی ہے، امپورٹ میں انڈر انوائسنگ اور ایکسپورٹ میں اوور انوائسنگ ہورہی ہے۔ انڈر انوائسنگ ایف اے ٹی ایف کی منی لانڈرنگ شق میں شامل ہے۔ انڈر انوائسنگ کی صورت میں مال بند کر دیا جائے گا۔

  • پولیو کا شکار 19 میں 17 بچوں کا انسداد پولیو قطرے نہ پینے کا انکشاف

    پولیو کا شکار 19 میں 17 بچوں کا انسداد پولیو قطرے نہ پینے کا انکشاف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ ملک میں رواں برس سامنے آنے والے 19 پولیو کیسز کے خون کے نمونے لے کر ٹیسٹ کروائے گئے جس سے پتہ چلا کہ 17 بچوں نے پولیو کے قطرے پیے ہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کا اجلاس سینیٹر عتیق شیخ کی سربراہی میں ہوا۔ وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    بابر بن عطا نے اجلاس کو بتایا کہ ملک میں رواں برس سامنے آنے والے 19 پولیو کیسز کے خون کے نمونے لے کر ٹیسٹ کروائے گئے جس سے پتہ چلا کہ 17 بچوں نے پولیو کے قطرے پیے ہی نہیں۔

    سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ پولیو پر سینیٹر عائشہ رضا کے حوالے سے ٹویٹر پر دیے گئے پیغامات پر ہمارے تحفظات ہیں، بابر عطا اس کی وضاحت کریں۔ ’ٹویٹ ٹویٹ نہ کھیلا جائے اس لیے ہم نے اس مسئلہ کو کمیٹی ایجنڈے پر لیا ہے‘۔

    بابر عطا نے کہا کہ میں نے سینیٹ کا نام کسی بھی ٹویٹ میں استعمال نہیں کیا اگر ایسا ثابت ہو تو استعفیٰ دے دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ جس دن میرا نوٹیفکیشن ہوا اس دن مجھے ایک اخبار میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس انٹرویو میں عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ بابر عطا یونیسیف میں ایک کلرک تھا۔ ’جب سوشل میڈیا پر مجھ پر حملہ کیا جاتا ہے تو میں کس جگہ جاﺅں‘۔

    عتیق شیخ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجز کی فیس مقرر کر دی ہے پھر اضافی پیسے کیوں وصول کیے جا رہے ہیں۔

    سیکریٹری صحت زاہد سعید نے کہا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز نے طلبا کی انشورنس کے لیے انشورنس کمپنیوں سے مک مکا کر لیا ہے۔ پی ایم ڈی سی قوانین کے مطابق پرائیویٹ میڈیکل کالجز خود سے اپنی مرضی کی انشورنس کمپنی سے انشورنس نہیں کروا سکتے۔

    عتیق شیخ نے کہا کہ اسلام آباد کے میڈیکل کالجز کی فیس کی مد میں تفصیلات کمیٹی میں پیش کی جائیں۔ پی ایم ڈی س کونسل کے صدر طارق بھٹہ شریف آدمی ہیں ان کے اختیار میں کچھ نہیں اصل اختیارات تو رکن علی رضا کے پاس ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فیڈرل ہیلتھ اتھارٹی کا ایکٹ بنے ایک سال گزر گیا لیکن آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ وزیر اعظم کو خط لکھیں گے کہ ریگولیٹری اتھارٹی کے معاملات کو جلد ختم کیا جائے۔

  • پاکستان میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے پر کام جاری

    پاکستان میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے پر کام جاری

    اسلام آباد: کراچی شپ یارڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کو بتایا کہ پاکستان تاریخ میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے جا رہا ہے، شپ لفٹ ٹرانسفر سہولت کے سول ورک پر 3.95 ارب خرچ ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کراچی شپ یارڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    ریئر ایڈمرل اطہر سلیم نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں گودی، مزدوری، المونیم اور دیگر کام سستا ہے۔ کراچی شپ یارڈ انتہائی محنت سے آگے بڑھ رہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان تاریخ میں پہلی بار 4 آبدوزیں تیار کرنے جا رہا ہے، شپ لفٹ ٹرانسفر سہولت کے سول ورک پر 3.95 ارب خرچ ہو رہے ہیں۔ پلیٹ فارم پر ناروے کی مدد سے 29.72 ملین ڈالر کی لاگت پر کام کر رہے ہیں۔

    ایم ڈی کا کہنا تھا کہ شپ یارڈ پلیٹ فارم خود تیار کرے گا، 29.72 ملین ڈالر واپس مل جائیں گے۔ سنہ 2009 میں ایف 22 فریگیٹس کے لیے پلیٹ فارم اور کرینز کو بہتر بنایا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ شپ یارڈ میں بہتری کے منصوبے کے تحت 5.86 ارب خرچ ہوں گے، تاحال 2.74 ارب روپے منظوری دی گئی۔

    سینیٹر نعمان وزیر نے پوچھا کہ کراچی شپ یارڈ اسٹیل درآمد کرتا ہے، مقامی صنعت سے کیوں نہیں لیتا؟ جس پر ایم ڈی نے بتایا کہ مقامی صنعت سے بات کی، مخصوص موٹائی کی اسٹیل شیٹ مہنگی پڑتی ہے۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گوادر شپ یارڈ 750 ایکڑ زمین اور 4 کلو میٹر سمندر کی جانب تعمیر ہوگا۔ منصوبے کے انتظامی سیل کے لیے 20 کروڑ جاری ہو چکے ہیں۔ عمان نے دوقم بندرگاہ پر 4 اور 5 لاکھ ٹن کی دو گودیاں شروع کی ہیں۔

    ایم ڈی کا کہنا تھا کہ گوادر کی بندرگاہ پر سالانہ 3 ہزار سے زیادہ بحری جہاز آئیں گے، گوادر شپ یارڈ میں بھی دو گودیاں بنیں گی، 5 لاکھ ٹن تک جہاز آسکیں گے۔

    نعمان وزیر نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت وہ قانونی دستاویز ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس حوالے سے معاہدہ کیوں نہیں کیا جا رہا جس پر وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے کہا کہ مفاہمتی یادداشت کی منظوری پر معاہدہ کیا جائے گا۔

  • پاک ایران سرحد پر باڑھ لگانے کا کام شروع کردیا گیا: کمانڈنٹ ایف سی بلوچستان

    پاک ایران سرحد پر باڑھ لگانے کا کام شروع کردیا گیا: کمانڈنٹ ایف سی بلوچستان

    اسلام آباد: کمانڈنٹ فرنٹیئر کورپس بلوچستان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں بتایا کہ پاک ایران سرحد پر باڑھ لگانا شروع کردی گئی ہے جس کی ایران کی جانب سے مزاحمت کی جارہی ہے، جوابی کارروائی میں اب تک 15 شر پسندوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔ کمانڈنٹ ایف سی بلوچستان نے اجلاس کو بتایا کہ پاک ایران بارڈر پر باڑھ لگانا شروع کردی ہے، باڑھ لگانے پر ایران کی جانب سے مزاحمت کی جارہی ہے۔

    کمانڈنٹ ایف سی نے بتایا کہ بارڈر پر 3 سے 4 سال تک باڑھ لگانے کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ پاک ایران بارڈر پر قلعے بھی بنائے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ حملہ کرنے والوں کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے، جوابی کارروائی میں 15 شر پسند ہلاک ہوئے۔

    خیال رہے کہ 18 اپریل کو بلوچستان میں کوسٹل ہائی وے پر فائرنگ کر کے 14 افراد کو قتل کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ملوث افراد کا بعد ازاں ایران سے آنے کا انکشاف ہوا تھا۔ واقعہ بزی ٹاپ کے قریب پیش آیا جہاں مقتولین کو بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بزی ٹاپ واقعے میں لوگوں کو شناخت کر کے قتل کیا گیا، 18 اپریل کو ایرانی سرحد سے 15 سے 20 دہشت گرد داخل ہوئے۔

    وزیر خارجہ کے مطابق دہشت گردوں نے مکران کوسٹل ہائی وے پر بسوں کو روکا، دہشت گردوں نے باقاعدہ شناخت کر کے 14 افراد کو شہید کیا۔ دہشت گرد فرنٹیئر کور کی وردی پہن کر داخل ہوئے تھے۔ شہدا میں 10 پاک بحریہ، 3 پاک فضائیہ اور ایک کوسٹ گارڈ کا اہلکار شامل تھا۔

    دوسری جانب پاک افغان سرحد پر بھی باڑھ لگانے کے دوران یکم مئی کو ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب شمالی وزیرستان میں سرحد پر باڑھ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر سرحد پار سے حملہ کیا گیا۔

    الوڑہ کے مقام پر 60 سے 70 دہشت گردوں نے افغانستان کی حدود سے پاکستانی فوجیوں پر حملہ کیا۔ پاک فوج نے مؤثر جوابی کارروائی کر کے حملہ آوروں کو پسپا کردیا۔

    پاک فوج کی جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید اور 7 زخمی ہوگئے۔ شہید جوانوں میں لانس نائیک علی، لانس نائیک نذیر اور سپاہی امداد اللہ شامل ہیں۔

  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان پر وزارت داخلہ سے بریفنگ طلب کرلی

    قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان پر وزارت داخلہ سے بریفنگ طلب کرلی

    اسلام آباد: سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کوئٹہ دھماکے کے پیش نظر نیشنل ایکشن پلان پر وزارت داخلہ سے بریفنگ طلب کرلی۔ وزارت داخلہ نے کمیٹی سے بریفنگ کے لیے وقت مانگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما رحمٰن ملک کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سب سے پہلے آج صبح کوئٹہ میں ہونے والا دھماکہ زیر بحث آیا۔ اجلاس کے شرکا نے دھماکے کی وزارت داخلہ اور بلوچستان حکومت سے تفصیل طلب کرلی۔

    کمیٹی چیئرمین رحمٰن ملک کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 18 افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہوئے، ایسے واقعات کو فرقہ وارانہ رنگ نہ دیا جائے کیونکہ یہ دشمن کروا رہا ہے، نیشنل ایکشن پلان پر کمیٹی نے وزارت داخلہ سے بریفنگ مانگی ہے۔ وزارت داخلہ نے کمیٹی سے بریفنگ کے لیے کچھ وقت مانگا ہے۔

    کمیٹی کے شرکا کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی بڑی وجہ جعلی شناختی کارڈ اور جعلی نمبر پلیٹس ہیں، پارلیمنٹ ہاؤس میں بھی جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیاں آجاتی ہیں۔ دنیا بھر میں شناختی کارڈ ایک پروفائل کی طرح ہے۔ پاکستان میں ایسا سسٹم نہیں جس کے باعث مشکلات ہیں۔

    قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کوئٹہ میں دہشت گردی پر خصوصی اجلاس کرنے کا فیصلہ کیا۔

    دوران اجلاس سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ شرم آتی ہے ہم لوگ خود قانون توڑنے میں پیش پیش ہیں۔ پارلیمنٹ میں جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیاں داخل ہوتی ہیں۔ میں اپنے آپ کو اس بات کا ذمہ دار سمجھتا ہوں۔

    اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن اور نمبر پلیٹوں کا معاملہ انتہائی اہم ہے۔

    اجلاس میں خیبر پختونخواہ کے شہر ہری پور میں 7 سال کے بچے سے زیادتی اور قتل کا کیس زیر بحث آیا۔ ڈی پی او نے کمیٹی کو بتایا کہ قاتل پکڑا گیا اور اس وقت سینٹرل جیل میں ہے، قاتل نے اقبال جرم کیا اور میڈیکل رپورٹ سے ثابت بھی ہوا۔

    چیئرمین کمیٹی نے قاتل کی گرفتاری پر ڈی پی او اور پولیس پارٹی کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ایسے قاتل کا فوری ٹرائل کر کے سزا دی جائے۔

    اجلاس میں شہر کراچی میں قصر ناز میں 5 بچوں کی ہلاکت کے معاملے پر بھی بریفنگ دی گئی۔ ڈی آئی جی سندھ نے کمیٹی کو بتایا کہ 21، 22 فروری کو فیملی کے ساتھ حادثہ پیش آیا، یہ لوگ بلوچستان سے راستے میں کھاتے پیتے آئے۔ رات کو کراچی میں صدر سے بریانی لے کر آئے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق شواہد میں کھانے کے سیمپل اور سفید پاؤڈر ملا تھا، کھانے کے ڈبوں پر بھی پاؤڈر پایا گیا تھا۔

    قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں قصر ناز میں ہلاک ہونے والے 5 بچوں ورثا بھی شریک تھے۔

  • ایف آئی اے نے نیب جیسے اختیارات مانگ لیے

    ایف آئی اے نے نیب جیسے اختیارات مانگ لیے

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے نیب کے اختیارات مانگ لیے، کمیٹی رکن مریم اورنگزیب نے ایف آئی اے کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بریفنگ ایسی نہیں کہ 5 سال کی کارکردگی جانچ سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈی جی نے ادارے کی کارکردگی پر کمیٹی کے ارکان کو بریفنگ دی۔

    اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کے حوالے سے ایف آئی اے نے نیب کے اختیارات مانگ لیے۔ ایڈیشنل ڈی جی کا کہنا تھا کہ اینٹی منی لانڈرنگ قانون میں خامیوں کی وجہ سے نتائج نہیں مل پاتے، ریکارڈ بروقت نہیں ملتا، تحقیقات التوا میں چلی جاتی ہیں۔

    ایڈیشنل ڈی جی نے کہا کہ سرکاری ریکارڈ تک رسائی کا وہی اختیار ملنا چاہیئے جو قومی ادارہ احتساب (نیب) کے پاس ہے، اینٹی منی لانڈرنگ قانون میں ترامیم ضروری ہیں۔ نیب کو اختیار ہے کسی بھی ادارے سے ریکارڈ لے سکتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بینک سے ریکارڈ لینا ہے تو سیشن جج کی اجازت درکار ہے، سیشن جج سے اجازت میں کئی کئی ماہ نکل جاتے ہیں۔ ایسا بھی ہوتا ہے سیشن جج اجازت ہی نہیں دیتا۔

    ارکان کمیٹی نے کہا کہ نیب کے اختیارات کی تو حد ہی نہیں، ریکارڈ حاصل کرنے کا طریقہ ہے تو اس پر عمل میں کیا قباحت ہے۔

    ایڈیشنل ڈی جی نے کہا کہ جو ریکارڈ 6 ماہ بعد ملتا ہے وہ 6 دن میں ملے تو تحقیقات تیز ہوسکتی ہیں، کوئی اکاؤنٹ بے نامی نہیں ہوتا، کوئی نہ کوئی نام تو ہوتا ہے۔ ’دو طرح کے اکاؤنٹ ہیں، ایک جعلی اور دوسرا بے نامی۔ جعلی اکاؤنٹ یہ ہے کہ بندہ فوت ہوگیا اور اکاؤنٹ چل رہا ہے۔ دوسرا بے نامی ہے، ہولڈر کی ٹرانزیکشنز سے آمدنی میں مطابقت نہیں رکھتا اور جس کے نام اکاؤنٹ ہوتا ہے وہ نہ فائدہ اٹھاتا ہے نہ خود چلاتا ہے‘۔

    ایف آئی اے حکام نے کہا کہ ایسے اکاؤنٹ کھولنے میں بینکر کا ملوث ہونا یقینی ہے۔ بینکوں نے متعلقہ ادارے کو محض 500 ایسے کیس رپورٹ کیے۔ ’ہم نے کئی مرتبہ بینک کے صدر کو بھی ملوث پایا ہے۔ جب بینک کا صدر آپ کے ساتھ ہوگا تو آپ جو مرضی کرلیں‘۔

    کمیٹی رکن اور مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے ایف آئی اے کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بریفنگ ایسی نہیں کہ 5 سال کی کارکردگی جانچ سکیں، میڈیا پر صرف پارلیمینٹرینز کے کیسز کا تذکرہ ہوتا ہے۔ جب سے ایف آئی اے بنی اس وقت سے فہرست دیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایف آئی اے استعداد اور صلاحیت پر توجہ دے تو نیب کی ضرورت نہیں۔ دوسرے ممالک کی تحقیقاتی ایجنسیوں کے معیار کو مد نظر رکھیں۔ حسن اور حسین نواز کے کیس کی مثال دیکھ لیں۔ یہ کیس بھاری اخراجات کے ساتھ برطانیہ بھیجا گیا مگر لگایا گیا الزام وہاں ثابت ہی نہیں کیا جا سکا۔