Tag: Senate

  • بجٹ بدترین بدحالی کی طرف لے جائے گا، شیری رحمان

    بجٹ بدترین بدحالی کی طرف لے جائے گا، شیری رحمان

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بجٹ الیکشن کے لیے دیا گیا ہے، ٹیکسٹائل بند پڑی ہیں، روزگار نہیں ہے، پیش کیا گیا بجٹ بدترین بدحالی کی طرف لے جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا، شیری رحمان نے کہا کہ بغیر این ایف سی ایوارڈ دئیے گئے بجٹ دیا گیا، مفتاح اسماعیل کو راتوں رات وزیرت بنادیا گیا، مفتاح اسماعیل کو وزیر بنا کر آرٹیکل 91 کا مذاق اُڑایا گیا، اس سے پہلے کسی حکومت نے ایسا اقدام نہیں کیا۔

    حکومت ملک میں ایمرجنسی صورتحال چھوڑ کر جارہی ہے

    انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے ایمرجنسی نہیں، یہ ایسا کیسے کہہ سکتے ہیں، یہ لوگ ایوان کے لیے گڑھے کھود کر جارہے ہیں، موجودہ صورتحال میں فنانشل ایمرجنسی وقت کی ضرورت ہے، تیل کی قیمتیں مزید مہنگی کردی گئی ہیں، جانے والی حکومت ملک میں ایمرجنسی صورتحال چھوڑ کر جارہی ہے۔

    سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ ایک کھرب تک پہنچ گیا ہے، توانائی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، ٹیکس کے نام پر حکومت نے چپ چاپ ڈاکا ڈالا ہے، عوام کی قوت خرید پر ڈاکا مارا گیا ہے، حکومتی اقدامات سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہوگا، ٹیکس کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ حکومت نے قرضہ قرضہ کیا اب اس کے بعد بدحالی ہوگی، ان کا مقصد صرف الیکشن جیتنا ہے، ہم لندن نہیں بھاگیں گے ہمارا جینا مرنا یہی ہے، موجودہ حکومت جواب دہ ہے یہ ہمارا فرض بنتا ہے، بڑی گاڑیوں میں آتے ہیں ہمیں اور انہیں زیادہ ٹیکس دینا چاہئے۔

    اگلی حکومت مکمل طور پر مفلوج ہوکر رہ جائے گی

    شیری رحمان نے کہا کہ اگلی حکومت مکمل طور پر مفلوج ہوکر رہ جائے گی، شاید ان کی سوچ یہ ہے کہ ہم تو ڈوبے ہیں تمہیں بھی لے ڈوبیں گے، بدعنوانی کو اشتہاری حکومت نے اشتہار دے دے کر دبا دیا، پیپلزپارٹی کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ سیاست کو مزید جوڈیشلائز نہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پارلیمںٹ کو کچھ نہیں سمجھتی ہے، یہ لوگ ووٹ کے تقدس کا نعرہ لگا کر اپنی ذات کے لیے سیاست کررہے ہیں، جو بھی حکومت آئے گی بحران کا شکار ہوگی، عوام پر دباؤ بڑھے گا۔

    سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ صدر ممنون حسین کو معلوم ہی نہیں ہوگا کہ ایک دن کا خرچہ 98 لاکھ ہے، ایوان صدر کا ایک دن کا خرچہ 98 لاکھ ہے، سن کر شرم آتی ہے، ہمارے دور میں ایک دن میں 6 لاکھ کا خرچہ ہونے پر آصف زرداری نے سوال پوچھا تھا، ایسی صورتحال میں بجٹ مسترد نہیں کریں تو اور کیا کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ اتنا بڑا نہیں جتنا بنایا جارہا ہے: سلیم مانڈوی والا

    کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ اتنا بڑا نہیں جتنا بنایا جارہا ہے: سلیم مانڈوی والا

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ اتنا بڑا نہیں ہے جتنا جان بوجھ کر بنا دیا گیا ہے، شہر میں  اگر بجلی کا بڑا مسئلہ ہے بھی تو اسے حل ہونا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں جو ہارتا ہے وہ ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگاتا یا پھر بائیکاٹ کرتا ہے، مخالفین کا کام صرف تنقید کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے اپنا سینئر ممبر چیئرمین کے لیے نامزد کیا تھا، لیکن انہیں بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا، کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی، اگر ہارس ٹریڈنگ ہوئی تھی تو الیکشن کا بائیکاٹ کرنا چاہیے تھا۔

    ن لیگ ختم ہوگئی، اپوزیشن لیڈر بھی پیپلز پارٹی کا آئے گا: سلیم مانڈوی والا

    ڈپٹی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کےعوام محبت کرنے والے ہیں، ہمیشہ کوشش رہی ہے حب کو سب سے بڑا صنعتی شہر بناؤں، بلوچستان کےحالات بالکل خوشگوار ہیں اور یہاں کے لوگ بھی بڑا مہمان نواز ہیں۔

    ثمینہ خالد کیخلاف جھوٹا مقدمہ خارج کیا جائے، سلیم مانڈوی والا

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں نے سینیٹ الیکشن میں تاریخی اتحاد کا مظاہرہ کیا، جو کچھ سینیٹ میں ہوا عام انتخابات میں بھی وہی ہوگا، میری جیت زرداری کی جیت ہے اور یہ جیالوں کی کامیابی ہے، سینیٹ الیکشن نے ثابت کر دیا کہ پیپلز پارٹی ختم نہیں ہوئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سراج الحق نے شروع ہی سے ہماری پیٹھ میں خنجر گھونپا: نعیم الحق

    سراج الحق نے شروع ہی سے ہماری پیٹھ میں خنجر گھونپا: نعیم الحق

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ سراج الحق نے شروع ہی سے ہماری پیٹھ میں خنجر گھونپا، حکومت میں رہنے کے باوجود وہ ہمارے خلاف اتحاد میں شامل ہوگئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، نعیم الحق کا کہنا تھا کہ میں سراج الحق کے بیان کی مذمت کرتا ہوں، انہیں ہم ہی نے سینیٹر منتخب کیا تھا، سراج الحق ہمارے ساتھی ہونے کے باوجود ہر الیکشن میں امیدوار کھڑاکیا، جماعت اسلامی نےآزاد کشمیر انتخابات میں ن لیگ سےمعاہدہ کر کے دوبارہ خنجر گھونپا۔

    انہوں نے کہا کہ سراج الحق کل کے بیان پر کے پی کے حکومت سے استعفیٰ دیں ، میں ذاتی طور پر ان کی عزت کرتا ہوں مگر اس رویے پر افسوس ہے، امیر جماعت اسلامی کو سینیٹ سے بھی استعفیٰ دینا چاہئے۔

    پی ٹی آئی نے چیئرمین سینیٹ کو ووٹ اوپر والوں کے کہنے پر دیا، سراج الحق کا دعویٰ

    نعیم الحق کا مزید کہنا تھا کہ ڈپٹی چیئرمین کے لیے سلیم مانڈوی والا کو ووٹ دیا اس پر کوئی ندامت نہیں، کسی اصول کی خلاف ورزی نہیں کی، سلیم مانڈوی والا کو ووٹ معاہدے کے تحت دیا گیا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ووٹ اوپر والوں کے کہنے پر دئیے تھے، ضمیر خرید کر بننے والے چیئرمین سینیٹ کو کیسے تسلیم کریں۔

    ہمارے ووٹوں‌ سے سینٹر بننے والے سراج الحق الزام لگانے سے پہلے سینیٹر شپ چھوڑیں: فواد چوہدری

    واضح رہے کہ اس بیان پر پی ٹی آئی کی جانب سے شدید ردعمل آیا، شوکت یوسف زئی نے جماعت اسلامی پر ساڑھے چار سال اقتدار کے مزے لوٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انھیں آستین کا سانپ قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم پی ایز پر الزام لگا کر عمران خان نے خود کرپٹ ہونے کا اعتراف کر لیا: مولابخش چانڈیو

    ایم پی ایز پر الزام لگا کر عمران خان نے خود کرپٹ ہونے کا اعتراف کر لیا: مولابخش چانڈیو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ عمران خان کا فرمان تھا کہ لیڈر کرپٹ ہو تو ارکان کرپٹ ہوتے ہیں، ایم پی ایز پر الزام لگا کر عمران خان نے خود کرپٹ ہونے کا اعتراف کر لیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چاندیو کا کہنا تھا کہ عمران خان اور مسلم لیگ (ن) منافقت کی سیاست کر رہے ہیں، ن لیگ بتائے کہ ان کا سینیٹر خیبر پختونخوا سے کیسے جیتا؟

    انہوں نے کہا کہ عمران خان سینیٹ الیکشن متنازعہ بنا کر لیگی ایجنڈا پورا کر رہے ہیں، جو جماعتیں ارکان کوعزت نہ دیں ان کا حشر یہی ہوتا ہے جو خیبر پختونخواہ اسملبی کے 20 اراکین کے ساتھ ہوا۔

    عمران خان کا بڑا فیصلہ: سینیٹ الیکشن میں بکنے والے20اراکین کے نام بتا دیئے

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے سینیٹ الیکشن میں اپنا ووٹ بیچنے والے پی ٹی آئی کے بیس ارکان کے نام بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ان افراد کو شوکاز دے رہے ہیں، اگر انہوں نے وضاحت نہ دی توان کے نام نیب کو دیں گے۔

    میاں صاحب نے جو بویا ہے وہ تو ضرور کاٹیں گے، مولا بخش چانڈیو

    جن اراکین کو شوکاز نوٹس دیا گیا ہے ان میں نرگس علی ،دینا ناز ،فوزیہ بی بی، نسیم حیات اورنگینہ حیات شامل ہیں جبکہ مردوں میں بابر سلیم ،سمیع اللہ زیب، یاسین خلیل، امجد آفریدی، قربان خان، زاہد درانی، سردار ادریس، عبید مایار، عبدالحق، جاوید نسیم، معراج ہمایوں، عارف یوسف، فیصل زمان، سیمی علی زئی اور وجیہہ الزمان شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • فاٹا تک عدالتی دائرہ کار کا سینیٹ سے پاس کردہ بل بارش کا پہلا قطرہ ہے: سراج الحق

    فاٹا تک عدالتی دائرہ کار کا سینیٹ سے پاس کردہ بل بارش کا پہلا قطرہ ہے: سراج الحق

    لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ فاٹا تک عدالتی دائرہ کار کا سینیٹ سے پاس کردہ بل بارش کا پہلا قطرہ ہے، بل کی منظوری سے قبائلی عوام کے حقوق کی بحالی کا راستہ کھل گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس قسم کے اقدامات سے قبائلی عوام کو فائدہ پہنچے گا، ان کی محرمیوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ فاٹا کے قبائل کو این ایف سی ایوارڈز سے تین فیصد حصہ دیا جائے۔

    مسلم لیگ (ن) اور پاکستان کی سیاسی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے، صرف نواز شریف کی نااہلی سے کرپشن کا ناسور ختم نہیں ہوگا، پانامہ لیکس کے 436 کرداروں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔

    سینیٹ نے اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا بل پاس کر لیا: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن کا سال ہے، لیکن عام انتخابات سے متعلق شکوک وشبہات کا اظہار کیا جارہا ہے، بروقت الیکشن وقت کا تقاضہ ہے اور ملکی استحکام کے لیے ضروری ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سینیٹ نے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات تک بڑھانے کے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی ہے اور چیئرمین سینیٹ کی جانب سے بل پر دست خط بھی کیا جاچکا ہے۔

    فاٹا میں امن بحال ہوا تو کچھ لوگوں نے نئی تحریک شروع کردی، آرمی چیف

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا بل سے متعلق کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا اہم بل پاس کر لیا گیا ہے، فاٹا کے عوام کئی دہائیوں سے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے تھے اور سینیٹ سے اس بل کا پاس ہونا ان کا حق تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ اجلاس: نہتے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کے خلا ف مذمتی قرارداد پیش

    سینیٹ اجلاس: نہتے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کے خلا ف مذمتی قرارداد پیش

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کردی گئی، مقبوضہ کشمیر اور افغانستان میں شہید ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس کا انعقاد ہوا، کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد قائد حزب اختلاف شیری رحمان کی جانب سے پیش کی گئی۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر مظالم بڑھتے جارہے ہیں، بھارت کی ایل او سی پر خلاف ورزیاں معمول بنتی جارہی ہیں، ایوان بھارتی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کیا جائے۔

    سینیٹ میں مشترکہ قرارداد پیش نہ کرنے پر ن لیگ کے رکن جاوید عباسی نے اعتراض کردیا، جاوید عباسی نے کہا کہ آج کی قرارداد مشترکہ پیش کی جاتی تو بہتر ہوتا، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اعتراض صحیح ہے، ظفر الحق سے وائنڈ اپ کرالیتے ہیں۔

    کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد پر بحث کے دوران چوہدری سرور نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، کشمیری آئینی حق مانگ رہے ہیں جو یو این نے ان کو دیا۔

    مشاہد حسین سید نے کہا کہ سیننیٹ اجلاس کشمیر پر قرارداد سے شروع ہونا خوش آئند ہے، کشمیر کاز کو عالمی سطح پر اٹھانے میں لیگل ایشوز کو بھی دیکھنا ہوگا، آئندہ ہفتے لندن میں مودی اجلاس میں شرکت کرے گا، کشمیریوں اور سکھوں کا بڑا مظاہرہ بھی اس موقع پر ہوگا۔

    بیرسٹر سیف نے کہا کہ کچھ بھی کرلیں بھارت کشمیریوں کو مارتا رہے گا، ہم صرف تقریریں کرکے گھر میں آرام سے سو جاتے ہیں، وزارت خارجہ اپنے اختیارات کا استعمال کرے۔

    رحمان ملک نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظٓالم کی انتہا کردی ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی دہشت گرد ہیں، ماضی میں طالبان کی حمایت غلط اقدام تھا، مقبوضہ کشمیر میں ہندو انتہا پسندوں کو بسایا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعظم سینیٹ، قومی اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہے، رضا ربانی

    وزیر اعظم سینیٹ، قومی اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہے، رضا ربانی

    اسلام آباد: سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ سینیٹ وزیر اعظم، وفاقی کابینہ کے وزرا  کو طلب کرسکتی ہے، وزیر اعظم سینیٹ، قومی اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، رضا ربانی نے کہا کہ وزیر اعظم کا یہ کہنا درست نہیں کہ سینیٹ انہیں طلب نہیں کرسکتی، وزیر اعظم یا کابینہ کے کسی ممبر کو طلب کرنا سینیٹ کا آئینی اختیار ہے۔

    سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں کافی عرصہ چپ رہا مگر اب معاملہ ایوان کی بالادستی کا ہے، یہ کہنا کہ پریذائیڈنگ آفیسر مجھے طلب نہیں کرسکتا آئین کی خلاف ورزی ہے، سیاسی مسائل کو پارلیمان میں حل کرنا چاہئے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ موجودہ حکومت 3 مختلف اسکیمیں لائی ہے، ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے کالا دھن سفید کرنے کی کوشش ہے، حکومت کی جانب سے لائی گئی تمام اسکیمیں ناکام رہی ہیں، مڈل کلاس طبقے کے لیے کسی قسم کی اسکیم نہیں لائی گئی، صدر سے گزارش ہے ایسی ایمنسٹی اسکیم ماننے سے انکار کردیں۔

    شیری رحمان نےوزیراعظم کےچیئرمین سینیٹ پربیان کومستردکردیا

    سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ بیان پر وزیر اعظم کو طلب کرسکتے ہیں، چیئرمین سینیٹ ایگزیکٹو، وزرا اور حکام کو طلب کرسکتے ہیں، وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ اور ایوان کی بے توقیری کی، وزیر اعظم کے بیان پر ایوان میں بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم پر بھی آواز اٹھائیں گے راتوں رات اسکیم لے آئے، ہم ایوان اور چیئرمین سیینیٹ کے عہدے کو مذاق نہیں بننے دیں گے، حکومت کی طبیعت متحدہ اپوزیشن ایوان میں درست کردے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی کا اعظم سواتی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کا اعلان

    پی ٹی آئی کا اعظم سواتی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعظم سواتی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارٹی چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کے کور گروپ کا اجلاس ہوا جس میں طویل مشاورت کے بعد رہنماؤں نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے اعظم سواتی کے نام کی منظوری دے دی۔

    ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق پارٹی چیئرمین عمران خان نے اپوزیشن لیڈر کے لیے مکمل حکمت علمی تیار کر لی ہے جبکہ تحریک انصاف اپنے امیدوار کی حمایت حاصل کرنے کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف ہمارا حق ہے۔

    پی ٹی آئی امیدوارکی سینیٹ اپوزیشن لیڈرکے لیے حمایت کریں گے‘ فیصل سبزواری

    اجلاس میں پارٹی کی جانب سے فاٹا، بلوچستان کے آزاد سینیٹرز اور جماعت اسلامی سے رابطے تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا، اس موقع پر کور گروپ نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں مزید جلسے کرنے کی بھی منظوری دے دی۔

    پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اپنے امیدوار کے نام پر سمجھوتہ نہیں کرے گی، 22 مارچ تک نو منتخب سینیٹرز کو اپنی جماعت کی  وابستگی واضح کرنا ہوگی، جبکہ 29 اپریل سے ملک گیر انتخابی مہم شروع کریں گے، انتخابی مہم لاہور میں تاریخی جلسے کے انعقاد سے شروع کیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی کے سینیٹرز پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کے لیے تیار نہیں: عمران خان

    پی ٹی آئی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کی طرح پنجاب حکومت بھی کرپشن میں لت پت ہے، دستاویزی شواہد کے ساتھ پنجاب کے وسائل پر مارا گیا ڈاکہ قوم کے سامنے لائیں گے، مسلم لیگ (ن) کو چاہیے کہ وہ اپنی مدت مکمل کرنے پر توجہ دے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ کے نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری

    سینیٹ کے نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری

    اسلام آباد: ایوان بالا (سینیٹ) کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب آج ہوگا۔ سینیٹ کے 51 نومنتخب سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس آج صبح 10 بجے شروع ہوا جس میں نو منتخب سینیٹرز کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔

    صدر نے سینیٹر یعقوب خان ناصر کو بطور پریذائیڈنگ افسر نامزد کیا تھا جس کے بعد انہوں نے نو منتخب ارکان سے حلف لیا۔ تقریب حلف برداری کے بعد سینیٹ اجلاس شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

    سینیٹ کا اجلاس شام 4 بجے دوبارہ ہوگا۔ دوپہر 12 بجے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے۔ دوپہر 2 بجے جانچ پڑتال کے بعد حتمی امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا۔

    پریذائیڈنگ افسر نو منتخب چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے ناموں کا اعلان کریں گے۔ چیئرمین سینیٹ کا انتخاب جیتنے کے لیے امیدوار کو 53 ووٹ لینا لازمی ہوگا۔ ایوان میں پولنگ بوتھ قائم کر کے سینیٹ ارکان امیدوار کا انتخاب کریں گے۔

    پولنگ کے دوران چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے کیا جائے گا۔ منتخب چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سے حلف لیں گے۔ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی، پی پی اور پی ٹی آئی ایک نقطے پر متفق

    چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی، پی پی اور پی ٹی آئی ایک نقطے پر متفق

    کراچی:  تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے معاملات طے پاگئے، جس کے مطابق چیئرمین بلوچستان سے جبکہ ڈپٹی چیئرمین پی پی سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین منتخب کرانے کے لیے سیاسی جماعتیں کافی متحرک ہیں، ایوان بالا کےچیئرمین اور ڈپٹی کی نامزدگی کل ہونی ہے۔

    ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے معاملات طے ہوچکے، دونوں جماعتوں کی قیادتیں اس بات پر متفق ہوگئیں کہ چیئرمین بلوچستان سے جبکہ ڈپٹی چیئرمین پیپلزپارٹی سے ہوگا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہوں گے جبکہ ڈپٹی چیئرمین کے لیے پیپلزپارٹی کے سلیم مانڈوی والہ کے نام پر حتمی اتفاق کر لیا گیا۔

    مزید پڑھیں: تحریک انصاف نےچیئرمین سینیٹ کی نامزدگی کےحوالےسے فیصلہ کرلیا

    اس ضمن میں تحریک انصاف کے رہنماء فیصل واوڈا نے پیش گوئی کی ہے کہ چیئرمین سینیٹ کا تعلق بلوچستان جبکہ ڈپٹی چیئرمین پیپلزپارٹی سے منتخب ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے معاملات اگر طے ہوگئے تو اس میں کوئی بری بات نہیں کیونکہ سیاست میں لچک دکھانی پڑتی ہے، اس وقت سب سے بڑا اور اہم کام یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کو  چیئرمین لانے سے کسی بھی طرح روکا جائے۔

    فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف نے فیصلہ کررکھا ہے کہ اگر چیئرمین اور ڈپٹی مسلم لیگ ن کا ہوا تو عدلیہ مخالف قوانین ایوانِ بالا سے منظور کروائے جائیں گے جس کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوسکتا ہے۔

    قبل ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی قیادت میں آنے والے بلوچستان کے آزاد سینیٹرز کے وفد نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات کی اور صادق سنجرانی کو بطور چیئرمین سینیٹ امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق ملاقات کے دوران صادق سنجرانی کو متفقہ طور پرچیئرمین سینیٹ نامزدگی کا فیصلہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ‌ کا انتخاب ایک مثبت تجویز ہے: بلاول بھٹو کا اشارہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پہلی باربلوچستان سے چیئرمین سینیٹ بنے گا، بلوچستان کو پیشگی مبارک باد دیتا ہوں۔ عمران خان کے اس خیال کو بلاول بھٹو نے سراہتے ہوئے اچھی روایت قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔