Tag: Senate

  • سینیٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف متفقہ قرارداد منظور

    سینیٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف متفقہ قرارداد منظور

    اسلام آباد : سینیٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف متفقہ قرارداد منظورکرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں گستاخانہ مواد کے خلاف قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی، قرار داد مسلم لیگ ق کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے والے پاکستان میں بحران کیلئے کوشاں ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    قرار داد میں کہا گیا کہ پاکستان کا قانون ناموس رسالت، ناموس انبیاء اور ناموس صحابہ کو تحفظ دیتا ہے اور ہم توہین رسالت کی اجارت نہیں دے سکتے، حالیہ دنوں میں کچھ عناصر نے قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے شان رسالت میں گستاخی کی، حکومت ایسے گستاخانہ مواد کو روکے، گستاخانہ مواد پھیلانے والے اور ان کے سہولت کاروں کو نشان عبرت بنادیں۔


    مزید پڑھیں : ایف آئی اے کے فیس بک پر گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے اشتہار جاری


    دوسری جانب گستاخانہ مواد پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ایف آئی اے نے بھی کارروائی کا آغازکردیا ، ملزمان کی نشاندہی میں مدد کے لئے اشتہار جاری کردیا گیا۔

    اشتہار میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ایسے عناصر جو گستاخانہ کارروائیوں میں ملوث سے متعلق ایف آئی اے کو آگاہ کریں۔ مونٹاج گستاخانہ مواد جاری کرنے والوں کے خلاف ٹھوس معلومات اور ثبوت سائبر کرائم سیل کو مہیا کریں۔

  • سینیٹ نے پی آئی اے کی بہتری کیلئے تجاویزطلب کرلیں

    سینیٹ نے پی آئی اے کی بہتری کیلئے تجاویزطلب کرلیں

    کراچی : سینیٹ کمیٹی نے پی آئی اے کے سی ای او سے اسرائیلی فلم کے لئے ایئر بس طیارے کی فروخت کے معاملے پر وضاحت طلب کرتے ہوئے مسافروں کو درپیش مشکلات کے خاتمے کی ہدایت کی ہے، انتظامیہ سے پی آئی اے کی بہتری کیلئے ایک ہفتے میں تجاویز طلب کرلی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی سب کمیٹی برائے پی آئی اے کا اجلاس سینیٹر مظفر حسین شاہ کی سر براہی میں پی آئی اے ہیڈ آفس کراچی میں منعقد ہوا، اجلاس میں سینیٹر عبدالقیوم، فرحت اللہ بابر اور دیگر نے شر کت کی، اجلاس میں حویلیاں طیارہ حادثہ سمیت دیگر امور زیر بحث آئے۔

    کمیٹی کے سربراہ سینیٹر مظفر شاہ نے اسرائیلی فلم کے لئے ایئر بس طیارے کی فروخت کے معاملے پر سی ای او ہلڈن برنڈ سے وضاحت طلب کرلی۔ اس حوالے سے گزشتہ اجلاس میں دی گئی مدت کے دوران خصوصی رپورٹ پیش نہ کئے جانے پر بھی برہمی کا اظہار کیا گیا۔

    اجلاس میں لندن کی پروازوں میں گندگی کے علاوہ پرواز کو کراچی سے براہ راست آپریٹ نہ کئے جانے پر بھی وضاحت طلب کی گئی ہے۔ اسلام آباد اور لاہور کے راستے کراچی کے مسافروں کی روانگی کے ضمن میں درپیش مشکلات کے خاتمے کی ہدایت بھی کی گئی۔

    کمیٹی سربراہ کا کمنٹس کارڈ اور بذریعہ ای میل شکایات کا جواب نہ دینے پر ڈائریکٹر کسٹمر سروسز تبسم قادرپرشدید اظہاربرہمی کیا گیا۔ اجلاس میں انتظامیہ نے مؤقف اختیار کیا کہ 3 سو بلین سے زائد گزشتہ چلے آنے والے قرضوں سے چھٹکارے کے بغیرایئرلائن کی بہتری ممکن نہیں، اخراجات کے مقابلے میں ماہانہ پانچ بلین سے زائد کیش فلو کی کمی بھی دشواریوں کا سبب ہے۔

    سینیٹر جنرل (ر) قیوم نے کہا کہ ایئرلائن کی ری اسٹرکچرنگ اور بزنس پلان کے علاوہ بہتر فیصلوں سے بہتری لائی جا سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ خسارے کی رقم اگر حکومت ادا بھی کر دے تو کیا گارنٹی ہے کہ لوگ دوبارہ لوٹنا شروع نہیں کر دیں گے؟

    سینیٹر مظفرشاہ کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ایئرلائن کی بہتری کے لئے ایک ہفتے کے اندر خصوصاً کیش فلو اور بزنس پلان کے حوالے سے ٹھوس تجاویز ہمیں فراہم کرے، بورڈارکان کو ایئر لائن معاملات سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک رکن چیئرمین باٹلنگ، برطانیہ سے اسکولنگ کے بجائے ایوی ایشن سے تجربے کے حامل افراد کو بورڈ ارکان لگائے جائیں، کمیٹی کے سربراہ نے عمر رزاق نامی افسر اور ڈائریکٹر کسٹمر سروسز تبسم، کمپنی سیکرٹری اور دیگر ڈائریکٹرز کی تعلیمی قابلیت اور تین ڈائریکٹرز کی اسائنمنٹس کے بغیر تعیناتی پر تعجب کا اظہار کیا۔

    انہوں نے سوال کیا کہ ایک سال سے زائد عرصے سے متعدد افسران کو کام کے بغیر لاکھوں کی ادائیگیاں کیوں کی جا رہی ہیں۔

  • پی آئی اے کا طیارہ اونے پونے داموں بیچ دیا گیا، سلیم مانڈوی والا

    پی آئی اے کا طیارہ اونے پونے داموں بیچ دیا گیا، سلیم مانڈوی والا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او نے حکومت کی اجازت کے بغیر ایک طیارہ جرمنی کو اونے پونے داموں فروخت کر دیا ہے۔ ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے پی آئی اے کے طیارے کی فروخت کے معاملہ پر سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کئی ملین مالیت کے طیارے کو اونے پونے داموں بیچ دیا گیا۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما اور چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ قائم مقام جرمن ایم ڈی پی آئی اے کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور طیارہ فروخت کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : فلم کی شوٹنگ: پی آئی اے کے طیارے کا بلا اجازت استعمال

    انہوں نے مزید بتایا کہ پی آئی اے کا طیارہ تریپن لاکھ روپے میں فروخت کیا گیا ہے۔ ایم ڈی پی آئی اے نے حکومتی اجازت کے بغیراورٹینڈر کھلنے سے قبل ہی طیارے کو جرمنی کو فروخت کیا ہے ۔ طیارہ قابل پرواز تھا اور اس کو پرواز کا سرٹیفیکٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔

  • خواجہ سراؤں کا مظاہرہ، حافظ حمد اللہ نے معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا

    خواجہ سراؤں کا مظاہرہ، حافظ حمد اللہ نے معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا

    اسلام آباد / گوجرانوالہ : خواجہ سرا اپنے حقوق کے حصول کیلیے سڑکوں پر آگئے۔ جے یو آئی کے حافظ حمد اللہ نے بھی خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے سینیٹ میں آواز بلند کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سیالکوٹ میں ایک خواجہ سرا پرانسانیت سوز تشدد کے بعد خواجہ سرا برادری سراپا احتجاج ہے۔ گوجرانوالہ کے جی ٹی روڈ پر خواجہ سراؤں نے زبردست احتجاج کیا، مظاہرین تالیاں پیٹ پیٹ کر احتجاج کرتے رہے۔۔

    خواجہ سراؤں نے مطالبہ کیا کہ انہیں مکمل تحفظ فراہم کرتے ہوئے تشدد کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

    دوسری جانب سینیٹ کے اجلاس میں جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حمد اللہ نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے آواز بلند کردی اورکہا کہ خواجہ سرا ہونا جرم نہیں ہے، پاکستان میں خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھوتوں والا سلوک ہوتا ہے۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اسلام میں خواجہ سرا کے وہی حقوق ہیں جو مرد اورعورت کو حاصل ہیں، ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے کمیٹی بنائی جائے۔

    مزید پڑھیں : خواجہ سراؤں کے عمرہ کرنے پرپابندی عائد

    چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ آپ نے ایک اہم نقطہ اٹھایا ہے، خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، انہوں نے ہدایت کی کہ یہ معاملہ پسماندہ طبقات کی کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔

  • نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل کے لیے سینیٹ میں پٹیشن جمع

    نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل کے لیے سینیٹ میں پٹیشن جمع

    اسلام آباد : پارلیمینٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دینے کے لیے پٹیشن سینیٹ میں جمع کرادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے پارلیمینٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی دوبارہ تشکیل دینے کی پٹیشن سینیٹ میں جمع کرا دی ہے۔

    اس موقع پر شیری رحمان نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری تعریف کے مستحق ہیں کہ جنہوں نے آل پارٹیز کانفرنس میں قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل نو کے مسئلے کو اٹھایا۔

    شیری رحمان نے وزیر اعظم کی کمیٹی کی تشکیل پر رضامندی اور اس معاملے پر چیئرمین سینٹ کی مسلسل حمایت اور اقدامات کی تعریف بھی کی۔

    شیری رحمان نے کہا کہ یہ کمیٹی حکومت اور ملک کے مفاد میں ہے اس کو دوبارہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ پٹیشن کی پی ایم ایل کیو، پی ایم ایل ایف، جے آئی، اے این پی، ایم کیو ایم، بی این پی، جے یو آئی ایف اور دیگر پارٹیز نے حمایت کر دی۔

    یاد رہے کہ پارلیمینٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی پاکستان پیپلز پارٹی نے سال 2008ء میں تشکیل دی تھی جس کا مقصد ملک کے سیکیورٹی معاملات میں حکومت کی رہنمائی کرنا تھا، موجودہ حکومت نے اس کمیٹی کی دوبارہ تشکیل نہیں کی۔

  • سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ڈی جی رینجرز کو طلب کرلیا

    سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ڈی جی رینجرز کو طلب کرلیا

    کراچی: سینیٹ کی قائم کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس رواں ماہ کی 22 تاریح کو  طلب کرلیا گیا جس میں ڈی جی رینجرز سندھ  اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو بھی شرکت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس کراچی میں 22 ستمبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو شریک ہونے کا حکم دیاگیا ہے۔

    پڑھیں:     فاروق ستارکے کوآرڈینیٹر’آفتاب احمد‘ رینجرز حراست میں جاں بحق

    انسانی حقوق کمیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اجلاس میں کراچی آپریشن کے دوران حراست میں لیے جانے والے ملزمان پر ذہنی و جسمانی تشدد اور ماورائے عدالت قتل کی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

    مزید پڑھیں:  آرمی چیف کا ایم کیو ایم کے کارکن کی زیرِ حراست ہلاکت پرتحقیقات کا حکم

    اس اجلاس میں جیلوں میں قید ملزمان کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں تشدد سے قتل ہونے والے افراد سمیت دو سال میں لاپتا ہونے والے افراد کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس 22 ستمبر سے شروع ہوگا جو دو روز تک جاری رہے گا۔

    یاد رہے کہ کراچی آپریشن کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان نے ہمیشہ اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے کوآرڈی نیٹر آفتاب احمد سمیت دیگر کئی افراد ماورائے عدالت قتل کے مختلف واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

  • فاٹا کے پیسے بچا کر کیا پورے ملک پر لگانے ہیں؟سینیٹ قائمہ کمیٹی ناراض

    فاٹا کے پیسے بچا کر کیا پورے ملک پر لگانے ہیں؟سینیٹ قائمہ کمیٹی ناراض

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سفیران کے اجلاس کے دوران فاٹا کی تعلیمی اور صحت کے شعبے میں درپیش مسائل اور ان کے حل کی تجاویز کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، اراکین کا کہنا تھا کہ کیا فاٹا کے پیسے بچا کر پورے ملک پر لگانے ہیں؟ بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سفیران کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ہلال الرحمان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

    سینٹر ستارہ ایاز کا کہنا تھا فاٹا سیکرٹریٹ میں کلاس چار کے ملازمین سات سے آٹھ ہزار تنخواہ لے رہے ہیں کئی ڈاکٹر چار برس سے زائد عرصہ گزار چکے ہیں لیکن انہیں مستقل نہیں کیا گیا۔

    سیکریٹری پی اینڈ ڈی فاٹا کا کہنا تھا کہ بجٹ میں کم سے کم تنخواہ 14 ہزار کی گئی ہے لیکن پالیسی میں 7 ہزار ہے امید ہے کہ فاٹا اصلاحات میں یہ مسائل حل ہو جائیں گے۔

    اجلاس میں سینیٹر صالح شاہ کا کہنا تھا کہ سمجھ سے بالا تر ہے کہ ساؤتھ وزیرستان سے اتنا برا سلوک کیو ں کیا جاتا ہے۔ سیکریٹری پی اینڈ ڈی فاٹا کے مطابق وانا سے بھی دس کلو میڑ آگے ہسپتال میں بہترین مشینری موجود ہے لیکن کم تنخواہوں پر وہاں کوئی جانا نہیں چاہتا۔

    اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ جو پالیسی فاٹا کے لیے بنائی گئی ہے وہ پنجاب اور سندھ میں بھی ہے، فاٹا سے پیسے بچا کر کیا پاکستان میں ترقی کرنی ہے، فاٹا کے تعلیمی اور صحت کے معاملات کی پیچیدگیوں پر غور کرنے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    کمیٹی نے اجلاس میں پولیٹیکل ایجنٹ ٹرانسفر اور پوسٹنگ پر بھی بریفنگ دی گئی جس پر چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ جو سوال پوچھے گئے ہیں ان کے جواب موجود ہی نہیں ہیں، کمیٹی کی جانب سے چیئرمین ایف بی آر کو آئندہ اجلاس میں آنے کے لیے نوٹس جاری کر دیا گیا۔

  • حکومت کالا باغ ڈیم بنانا چاہتی ہے تو معاملہ سی سی آئی میں لائے،رضا ربانی

    حکومت کالا باغ ڈیم بنانا چاہتی ہے تو معاملہ سی سی آئی میں لائے،رضا ربانی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ صوبوں کو اختیارات کی منتقلی روکی گئی تو تاریخ اپنا حساب خود لے گی اور اگر ایسا ہوا تو صورتحال خراب ہوگی۔

    سینیٹ کے 44 ویں یومِ تاسیس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ’’تین صوبوں کی اسمبلیوں نے کالا باغ ڈیم سے متعلق مخالفت میں قرار داد پاس کی ہے تاہم اگر حکومت کالا باغ ڈیم بنانا چاہتی ہے تو معاملہ سی سی آئی (مشترکہ مفادات کونسل)میں لے جائے اور اس معاملے پر بیان بازی سے گریز کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’مسائل کو قالین کے نیچے دبانے کی کوشش کی گئی تو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی اور اگر تاریخ نے اپنا حساب لیا تو خدا نخواستہ وفاق کی موجودہ باؤنڈریز میں تبدیلی آجائے گی‘‘۔

    یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفورحیدری کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے قیادت اگر ریاست کے قیام کے بنیادی مقصد سے ہٹ جاتی ہے تو آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’ آئین پر عمل ہوتا تو آج چیلنجز درپیش نہ ہوتے آئین پر عمل ہو گا تو ملک ترقی کرے گا‘‘۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر سینیٹ اعتزاز احسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’فیڈریشن کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں دہشت گردی اور عدم برداشت سب سے اہم ہے، جو ہمارے معاشرے میں سرائیت کرچکے ہیں‘‘۔

    سینیٹر اعتزاز احسن کا مزید کہنا تھا کہ ’’ایک صوبے میں منصوبوں پر دل کھول کر بجٹ دیا جاتا ہے جبکہ چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کردیا جاتا ہے، رینجرز کے خصوصی اختیارات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ایک صوبے میں رینجرز کو حکومت کی شرائط کے برعکس بھیجنا کہاں کی گڈ گورننس ہے؟ یہ جمہوری طرز عمل نہیں بلکہ صوبے پر چڑھائی کے مترادف ہے۔

    وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ ’’بچوں کے اغوا اور حملوں کے بعد بھی کہا جاتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے اور حالات معمول کے مطابق ہیں‘‘۔

  • سائبر کرائم بل سینیٹ میں متفقہ طورپرمنظور

    سائبر کرائم بل سینیٹ میں متفقہ طورپرمنظور

    اسلام آباد : انٹرنیٹ کے غلط استعمال اور اس کے ذریعے ہونے والے جرائم کی روک تھام کے لیے وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی کی جانب سے پیش کیا گیا سائبر کرائم بل برائے 2016 سینیٹ میں تحفظات کی یقین دہانی کے بعد منظور کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت سینٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر انفارمیشن برائے ٹیکنالوجی نے سینٹ میں سائبر کرائم بل برائے 2016 پیش کیا۔

    اس دوران اپوزیشن کی جانب سے بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور بل کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، وزیر برائے انفارمیشن نے چیئرمین سینٹ کو آگاہ کیا کہ ’’بل پر آنے والے اعتراضات کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘۔

    پڑھیں : سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے سائبرکرائم بل منظورکرلیا

     سینٹ کا اجلاس شروع ہونے کے باوجود وزراء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جس پر چیئرمین نے اجلاس ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کرکے اپنے چیمبر کی جانب روانہ ہوئے تو وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے چیئرمین کے چیمبر میں جاکر اُن سے ملاقات کی اور سائبر بل کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

    انوشہ رحمان نے مزید کہا کہ ’’بل کی بلاجواز مخالفت منفی ذہنیت کی غمازی ہے ، ہم سب کو مل کر قانون کے غلط استعمال کی روک تھام کے لیے اقدمات کرنے ہوں گے اور اس بل کا مقصد ملک میں انٹرنیٹ پر جاری جرائم کو روکا جائے، اس وقت پاکستان میں اس حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں : سائبر کرائم بل پرصحافی برادری/سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کا اظہارتشویش

     قبل ازیں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سائبر کرائم بل میں کچھ ترامیم کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مخالفت کر دی اور پارٹی رہنماؤں کو ترامیم نہ ہونے تک بل کی حمایت نہ کرنے کی ہدایت جاری کردیں۔

    سائبر بل کی منظوری کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی جس میں 50 سے زائد ترامیم کی نشاندہی کی ہے جن کو وزیر آئی ٹی نے دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

    جس کے بعد پیپلزپارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے سائبر کرائم بل کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

    Opposition finally manged to get 50 amendments… by arynews

  • لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کو 1 کروڑ 20 ہزار روپے کا عطیہ

    لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کو 1 کروڑ 20 ہزار روپے کا عطیہ

    لاہور : ہائی کورٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے 1 کروڑ 20 ہزار روپے کا عطیہ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جج نے جمع کی گئی رقم عبدالستار ایدھی کے پوتے جونیئر ایدھی کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ ’’چیف جسٹس کے حکم پر پنجاب کی عدالتوں سے عطیات جمع کرکے دیے گیے ہیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’عبدالستار ایدھی نے بلا رنگ و نسل انسانیت کی خدمت کر کے پوری دنیا میں امن کا پیغام دیا ، اُن کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے‘‘۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ ’’ایدھی صاحب کی موت پوری قوم کا نقصان ہے، اُن کے انتقال سے پُر ہونے والے خلاء کو کبھی پورا نہیں کیا جاسکتا اور اُن کی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، ایدھی صاحب کے نیک مشن و مقصد کو جاری رکھنے کے لیے ہم سب کو ایدھی فاؤنڈیشن کو مضبوط کرنا ہوگا اور اس کی ہر طرح سے مدد کرنی ہوگی‘‘۔

    یاد رہے عبدالستار ایدھی طویل علالت کے بعد 8 جولائی کو انتقال کر گیے تھے، اُن کے اتنقال پر دنیا بھر سے اظہار افسوس کیا گیا، عبدالستار ایدھی کی وصیت کے مطابق انہیں ایدھی ولیج قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ اُن کی آنکھیں دو مریضوں کو عطیہ کیا ، انتقال سے 25 سال قبل اپنی قبر مقررہ جگہ پر اُن کی تدفین کی گئی۔

    ضرور پڑھیں : عبدالستار ایدھی کی آنکھیں دو نابینا مریضوں کو لگا دی گئیں

     وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے ایدھی کو انسانی خدمات کے عوض نشان امتیاز دینے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ اُن کی یاد میں خصوصی سکہ جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، جس کے ڈیزائن پر تیزی کے کام جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : اے آئی وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا ایدھی کی یوم وفات کو چیرٹی ڈے قرارد ینے کی تجویز

     اے آر وائی نیوز کی جانب سے عبدالستار ایدھی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 8 جولائی کو ورلڈ چیرٹی ڈے منانے کی مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جس میں ملک بھر سے عوام کی بڑی تعداد نے حصہ لیا، عوامی کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے مسلم لیگ کے سینیٹر راجہ ظفر الحق کی جانب سے ایوانِ بالا میں پیش کی گئی قرارداد مشترکہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : سینیٹ نے آٹھ جو لائی کو ایدھی ڈے کے طور پر منانے کی قرار داد منظور کرلی

     قبل ازیں ڈی ایچ اے کی جانب سے عبدالستار ایدھی کی خدمات کو یاد رکھنے اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 5 کلومیٹر طویل سڑک بیچ ایونیو کو عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب کردیا گیا جبکہ لاہور ہاکی اسٹیڈیم عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب کردیا گیا۔

    پڑھیں : کراچی: بیچ ایونیو روڈ عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب

     وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے بھی پنجاب کی ایک سڑک کو معروف سماجی رہنماء کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے صوبے کے 8 اضلاع میں ایدھی فاؤنڈیشن کو مفت اراضی فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔