Tag: Senate

  • سینیٹ میں پی ٹی آئی اپوزیشن بینچز پر آ گئی

    سینیٹ میں پی ٹی آئی اپوزیشن بینچز پر آ گئی

    اسلام آباد: سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف 28 نشستوں کے ساتھ اپوزیشن بینچز پر آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سینیٹ میں حکومتی بینچز سے محروم ہو کر اپوزیشن بینچز پر آ گئی ہے، پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد شہزاد وسیم بھی قائد ایوان نہیں رہے۔

    سابق وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد وسیم کو قائد ایوان مقرر کیا تھا، انھوں نے آج استعفیٰ دیا، تاہم اب ڈاکٹر شہزاد وسیم سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بن گئے ہیں، سینیٹ میں بطور قائد حزب اختلاف ان کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی قائد ایوان بن سکتے ہیں۔

  • ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے: وفاقی وزیر

    ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے: وفاقی وزیر

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر محمد قاسم کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی بھی شریک تھے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے، 54 ہزار سے زائد میٹر لگا کر چوری بچائی جا سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریلوے کی پٹریاں آدھی رات کو اکھاڑی گئیں، مکمل ٹریک کی نگرانی کا بندوست نہیں، ملک کے 600 ارب روپے ضائع ہو سکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے استنبول تک ریل چلائی جا رہی ہے، بلوچستان حکومت 15 ارب دے تو کوئٹہ سے تافتان ٹریک بحال کریں گے۔ پشاور سے طور خم کا پرانا روٹ خیبر پختونخواہ حکومت بحال کر رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ترکمانستان اور سینٹرل ایشیا میں ریلوے ٹریک بچھ گئے ہم وہیں کھڑے ہیں۔

  • 102 ادویات کی قیمتوں میں 311 فیصد تک اضافہ: سینیٹ میں جواب جمع

    102 ادویات کی قیمتوں میں 311 فیصد تک اضافہ: سینیٹ میں جواب جمع

    اسلام آباد: 3 سال میں کئی بار ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ سینیٹ تک پہنچ گیا، سینیٹ میں پیش کردہ جواب کے مطابق 102 ادویات کی قیمتوں میں ڈھائی فیصد سے 311 فیصد تک اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا، 2 سال میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردی گئیں۔

    وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز نے تحریری جواب سینیٹ میں جمع کروایا جس میں کہا گیا ہے کہ ضروری ادویات کی قیمتوں میں 5.13 فیصد اضافہ ہوا۔

    جواب میں کہا گیا کہ کم قیمت ادویات کی قیمتوں میں 7.34 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 102 ادویات کی قیمتوں میں 2.53 فیصد سے 311.61 فیصد تک اضافہ ہوا۔

    یاد رہے کہ حکومت 3 سال میں 12 مرتبہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر چکی ہے۔

    گزشتہ سال اکتوبر میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے 94 جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا، جن ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ان میں ہائی بلڈ پریشر، کینسر، امراض قلب کی ادویات و اینٹی ریبیز ویکسین شامل تھیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اہم ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔

  • مشترکہ اجلاس کے بعد سینیٹ میں بھی اپوزیشن کو شکست کا سامنا، حکومت نے3 اہم بل مںظور کروالیے

    مشترکہ اجلاس کے بعد سینیٹ میں بھی اپوزیشن کو شکست کا سامنا، حکومت نے3 اہم بل مںظور کروالیے

    اسلام آباد : حکومت نے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود سینیٹ میں جرنلسٹ پروٹیکشن بل 2021 اور نیب ترمیمی بل 2021 اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل منظور کروالئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، سینٹ اجلاس میں جرنلسٹ پروٹیکشن بل 2021 ایوان میں پیش کیا گیا تو اپوزیشن اور حکومت آمنے سامنے آ گئے۔

    حزب اختلاف نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا، تاہم جرنلسٹ پروٹیکشن بل کے حق 35 اور مخالفت میں 29 ووٹ آئے، اور یہ بل منظور کر لیا گیا، اپوزیشن نے ایجنڈا کی کاپیاں پھاڑ کر چیئرمین سینیٹ کی طرف لہرا دیں۔

    جس کے بعد ایوان نے نیب ترمیمی بل 2021 بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا، بل وزیر قانون فروغ نسیم نے پیش کیا، صادق سنجرانی نے کہا کہ جب اپنے نمبرز پورے نہیں ہوتے تو چیئرمین کے خلاف بات کرتے ہیں۔

    ہنگامہ آرائی کے دوران ہی حکومتی سینیٹرز نے ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگائے جبکہ سینیٹ سیکیورٹی چئیرمین سینیٹ کے ڈائس کے پاس پہنچ گئی۔

    اجلاس میں وزیر مملکت علی محمد خان نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل پیش کیا تو حکومتی اراکین نے فوری ووٹنگ کی اپیل کی، بل کو کمیٹی میں بھیجیں یا ابھی ووٹنگ کرائیں۔

    چئیرمین سینیٹ نے معاملے پر ووٹنگ کرائی تو دلاور خان گروپ نے بل کے حق میں ووٹ دیا، جس پر شیری رحمان نے کہا کہ دلاور خان اپ تو ہمارا ساتھ دیں، بل پیش کرنے کی تحریک کے حق میں 34 اور مخالفت میں 28 ووٹس آئے۔

    یوں اکثریت رکھنے والی اپوزیشن ارکان کو شکست کر سامنا کرنا پڑا اور سینیٹ نے ایچ ای سی ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔

    اجلاس میں وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ملازمت والے مقامات پر خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف تحفظ ترمیمی بل 2021 پیش کیا، نظام عدل برائے نو عمر افراد ترمیمی بل 2021 اور قومی کمیشن برائے حقوق تحفظ ترمیمی بل2021 بھی ایوان میں پیش کیئے گئے، جنہیں چیئرمین نے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔

    بلز کمیٹی کے حوالے کرنے پر حکومتی وزیر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے ہم نے آپ کو ووٹ نہیں دیا، آپ اپوزیشن کے چئیرمین ہیں، خواتین اور بچوں کے بل پاس کرنے میں تاخیر کرتے ہیں جبکہ شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جمہوریت بھی سیلیکٹو ہے۔

  • امریکی حکام نے افغانستان سے انخلا کے عمل کو کامیابی قرار دے دیا

    امریکی حکام نے افغانستان سے انخلا کے عمل کو کامیابی قرار دے دیا

    واشنگٹن : سینیٹ کمیٹی میں بائیڈن انتظامیہ نے افغانستان سے انخلا کے عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس قدر ممکن ہو سکتا تھا انخلا بہتر انداز سے کیا۔

    اس حوالے سے وزیردفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ 17دن میں امریکی تاریخ کا سب سے بڑا فضائی انخلا مکمل کیا، دنیا کی کوئی دوسری فوج یہ کام اِس سے بہتر نہیں کرسکتی، 17دن میں امریکی تاریخ کا سب سے بڑا فضائی انخلا مکمل کیا۔

    امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے منگل کو سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بتایا کہ کابل سے انخلا کے دوران ایک لاکھ 24ہزار افرادکو نکالا گیا، طالبان کے غیر متوقع تیزی سے قبضے کے بعد ایئر پورٹ پر ہجوم جمع ہوا۔

    ریپبلکنز سینیٹرز کا تمام امریکیوں سمیت اتحادیوں کو نکالنے میں ناکامی پر تنقید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ افغانستان میں رہ جانے والے افراد کو انتقامی کارروائیوں کے خطرے کا سامنا ہے۔

    امریکہ کے اعلیٰ فوجی عہدیدار نے افغانستان سے انخلاء کا دفاع کرتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ابتدائی مشکلات کے باوجود یہ کوشش ہماری توقعات سے بہتر رہی۔

    امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت کے خاتمے اور افغانستان سے طیاروں کے ذریعے تمام امریکیوں سمیت افغان اتحادیوں کو نکالنے میں ناکامی پر تنقید ہو رہی ہے کیونکہ وہاں انخلا کے منتظر باقی رہ جانے والے افراد کو طالبان کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کے خطرے کا سامنا ہے۔

    آسٹن نے مزید کہا،”کیا یہ ہر اعتبار سے درست تھا؟ یقیناً نہیں۔ طیاروں کے ذریعے انخلا کے پہلے دو دنوں کو "مشکل” قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان کے غیر متوقع طور پر تیزی سے قبضے کے بعد ایئر پورٹ پر بہت بڑا ہجوم جمع ہو گیا تھا۔

  • ملائیشیا میں 3 ہزار پاکستانی پھنسے ہیں: سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس

    ملائیشیا میں 3 ہزار پاکستانی پھنسے ہیں: سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں ایئر لائنز کی اضافی بکنگ اور منسوخی سے درپیش مشکلات پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملائیشیا میں 3 ہزار سے زائد پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں سینیٹر نزہت صادق نے ایئر لائنز کی اضافی بکنگ اور منسوخی سے درپیش مشکلات پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔ نزہت صادق کا کہنا تھا کہ پروازوں کی منسوخی کے باعث پاکستانی مشکلات کا شکار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملائیشیا میں 3 ہزار سے زائد پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن غلام سرور خان نے کہا کہ کرونا سے پوری دنیا کی ایوی ایشن انڈسٹری مشکلات کا شکار ہے۔ این سی او سی کرونا وائرس کی صورتحال کے مطابق فیصلے کرتی ہے، مئی میں ان باؤنڈ فلائٹس کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انٹرنیشنل ایئر لائنز کی اوور بکنگ کے باعث مشکلات ہوئیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن نے کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں، خصوصی پروازوں کے ذریعے پھنسے مسافروں کو وطن واپس لایا جائے گا۔ این سی او سی کی مشاورت کے بعد پروازوں کو 50 فیصد کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے مزید 85 قیدیوں کو پاکستان لایا جائے گا۔

    سینیٹ اجلاس میں سابقہ فاٹا اور پاٹا میں خصوصی ٹیکس چھوٹ کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ قبائلی اضلاع میں ٹیکس چھوٹ کی قرارداد سینیٹر کہدہ بابر نے پیش کی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ حکومت نے 25 ویں آئینی ترمیم میں ٹیکس چھوٹ کاوعدہ کیا تھا، غیر موصول شدہ ٹیکسز اور بجلی پر ٹیکس چھوٹ دی جائے۔ قبائلی اضلاع میں جاری ایف ای ڈی ٹیکس نوٹس منسوخ کیے جائیں۔

  • اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور

    اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور کرلی گئی، بل میں 5 سال تک فاٹا پاٹا کی 70 کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے فنانس بل 2021 میں ترمیم منظور کرلی گئی۔

    اجلاس میں کسٹم ارکان نے بتایا کہ اسمگلنگ کا جرم بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے جرمانے کی رقم بڑھائی جارہی ہے، کسی بھی گاڑی سے پہلی دفعہ اسمگل اشیا پکڑی جانے پر 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، دوسری بار پر 5 لاکھ اور تیسری بار پر 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ چوتھی بار اسمگل اشیا ضبط کرلی جائیں گی جبکہ ویبوک آئی ڈی بھی بلاک کردی جائے گی۔

    قائمہ کمیٹی نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مزید سختی کی ہدایت کردی، کمیٹی نے فنانس بل کی شق 156 میں ترمیم کی منظوری بھی دے دی۔

    وزیر خزانہ شوکت ترین نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 10 ہزار ارب روپے ٹیکس محصولات اکھٹا ہونے چاہیئے تھے، ٹیکس بالحاظ جی ڈی پی 11 فیصد ہے اور ہر سال 1 فیصد بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کو 20 فیصد پر لے جائیں گے، رواں سال شرح نمو 4 فیصد ہونے کا امکان ہے، اگلے 20 سال پائیدار ترقی کی ضرورت ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس دفعہ آئی ایم ایف گئے تو آئی ایم ایف فرینڈلی نہیں تھا، آئی ایم ایف نے پالیسی ریٹ کو بڑھانے کی شرط رکھی، پالیسی ریٹ بڑھانے سے قرض پر شرح سود میں 14 سو ارب روپے کا اضافہ ہوا، گیس اور بجلی ٹیرف بڑھانے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، صنعتوں پر بھی اثرات مرتب ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ محصولات میں اضافہ کیے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے، عوام کو چھت فراہم کرنے کے لیے 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے، غربت کے خاتمے کے لیے ہر خاندان کے ایک فرد کو ہنر سکھایا جائے گا، ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ہدف 20 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے، آئی ٹی کا شعبہ اہمیت کا حامل ہے اسے ترقی اور مراعات دی جائیں گی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ صنعتوں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، خام مال پر مراعات دی گئی ہیں، 1 لاکھ گھر بنائیں گے جس سے معیشت کو 350 ارب روپے کا فائدہ ہوگا، بجلی کے شعبے میں بھی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، آئی ایم ایف کے ٹیرف کے معاملے پر بات چیت چل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گردشی قرض 23 سو ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، پی ایس ڈی پی کو بڑھایا گیا اسے 900 ارب روپے تک لے گئے ہیں، اگلے مالی سال پوائنٹ آف سیل سے 650 ارب روپے ٹیکس حاصل ہوگا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ 5 سال تک فاٹا پاٹا کی 70 کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، فاٹا پاٹا کے عوام نے 20سال دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ پوری دنیا میں رعایتی بجٹ دیے جا رہے ہیں، پاکستان کے لیے آخر آئی ایم ایف کی اتنی سختی کیوں ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔

  • سینیٹ میں کورونا ویکسین مفت یا اصل قیمت پر لگانے کی قرارداد منظور

    سینیٹ میں کورونا ویکسین مفت یا اصل قیمت پر لگانے کی قرارداد منظور

    اسلام آباد: سینیٹ میں کورونا ویکسین مفت یا اصل قیمت پر لگانے کی قرارداد منظور کرلی گئی ، قرارداد میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں ویکسین کی قیمت 1500روپے اور یہاں 8ہزار سے زائد ہے، حکومت کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں اپوزیشن نے کورونا ویکسین مفت یا اصل قیمت پر فراہمی سے متعلق قرارداد کثرت رائے سے منظور کرالی۔

    قرارداد کے حق میں43 اور مخالفت میں 31 ووٹ آئے، قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ تمام ممالک میں شہریوں کو کورونا ویکسین لگائی جارہی ہے اور اکثر ممالک میں ویکسینیشن فری لگائی جارہی ہے۔

    قرارداد میں کہا ہے کہ پاکستان میں کوروناکی ویکسین بہت مہنگی ہے، پاکستان نے ویکسین منگوانے کیلئے پرائیوٹ کمپنی کو ٹھیکہ دیا ہے۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ویکسینیشن 8 ہزار 400روپے جبکہ دیگر ممالک میں ویکسین کی قیمت 1500روپے ہے، یہ آئین کے آرٹیکل 38 کی خلاف ورزی ہے۔

    قرارداد کے مطابق آرٹیکل38میں واضح ہے ریاست اپنےشہریوں کوبنیادی حقوق فراہم کرے، عالمی منڈی1500جبکہ یہاں 2خوارک کی قیمت8400مقرر کی گئی، حکومت کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

    حکومت نے جے یوآئی کے کامران مرتضیٰ کی کورونا ویکسین تحریک کی مخالفت کی ، سینٹر فیصل جاوید نے قرارداد کو عجیب قرار دیتے ہوئے کہا دنیاعمران خان سےمشورےمانگ رہی ہے، دعاؤں سےتیسری لہرپربھی قابو پالیں گے۔

  • بیٹے کی چال باپ کے خلاف پڑ گئی

    بیٹے کی چال باپ کے خلاف پڑ گئی

    اسلام آباد: سینیٹ چیئرمین کے لیے آج ایوان بالا میں ہونے والی ووٹنگ میں پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ اس طرح ضائع کیے گئے ہیں کہ خود اپوزیشن بھی اسے اپنوں کا دغا سمجھنے کی پوزیشن میں نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ چیئرمین کے لیے الیکشن میں بیٹے کی چال باپ کے خلاف ہی پڑ گئی ہے، علی حیدر گیلانی نے سینیٹرز کو ایک ویڈیو میں ووٹ ضائع کرنا سکھایا تھا، یہ چال ان کے والد یوسف رضا گیلانی کے گلے پڑ گئی۔

    قومی اسمبلی سے سینیٹرز کے چناؤ کے وقت بھی 7 ووٹ مسترد ہوئے تھے اور یوسف رضا گیلانی حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کو ہرا کر اسلام آباد کی نشست سے سینیٹر بن گئے تھے، آج چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں بھی مسترد ہونے والے ووٹ 7 ہی تھے، لیکن یہاں یوسف رضا گیلانی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا، اور صادق سنجرانی ایک بار پھر ایوان بالا کے چیئرمین بن گئے۔

    پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ الیکشن چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا

    تجزیہ نگاروں کے مطابق چیئرمین سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کے ساتھ اپنوں نے ہی اپوزیشن کر دی ہے، اور 7 ساتھیوں نے کمال مہارت کے ساتھ دغا دیا، سات ووٹ ریجیکٹ ہوئے لیکن غلطی ایسی تھی کہ اپوزیشن خود ان ووٹوں کو صحیح تسلیم کر رہی ہے۔

    سات سینیٹرز نے مہر لگانی تھی خانے میں لیکن لگائی سینیٹر گیلانی کے نام پر، اس طرح ساتھ نہ دینے والوں نے گیلانی کا بھرم بھی رکھا اور ووٹ بھی ضائع کر دیا۔

    مقام عبرت یہ ہے کہ حکومتی اتحاد کی طرح کسی نے یہاں اُنھیں بکاؤ، پیسے لیے، یا ضمیر فروش کا طعنہ بھی نہیں دیا۔

  • سنجرانی یا گیلانی ، کون ہوگا نیا چئیرمین سینیٹ؟ فیصلہ آج ہوگا

    سنجرانی یا گیلانی ، کون ہوگا نیا چئیرمین سینیٹ؟ فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آج تین بجے خفیہ ووٹنگ سے ہوگا، حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان بالا میں چیئر مین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب آج ہوگا ، چیئرمین سینیٹ کیلئے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ڈی ایم کے عبد الغفور حیدری اور حکومت کے مرزا محمد آفریدی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ کاانتخاب تین بجے خفیہ ووٹنگ سے ہوگا ، نئے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد ڈپٹی چیئرمین کے لیے ووٹنگ کرائی جائے گی۔

    نومنتخب سینیٹرز بھی آج حلف اٹھائیں گے، جی ڈی اے کے مظفر حسین شاہ سینیٹ کے اجلاس کی صدارت کریں گے اور نومنتخب سینیٹرز سے حلف لیں گے۔

    حکومتی و اتحادی سینیٹرز کی پارلیمنٹ ہاؤس آمدکاسلسلہ جاری ہے ، سینیٹ کی لابی میں حکومتی واتحادی سینیٹرز کیلئے ناشتے کا اہتمام
    کیا گیا ہے ، سینیٹر شہزاد وسیم، بیرسٹرعلی ظفر،اعجازچوہدری اور سیف اللہ نیازی پہنچ گئے۔

    اپوزیشن اراکین میں رضاربانی، شیری رحمان، سعدیہ عباسی و دیگر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے، کمیٹی روم نمبر 2 میں اراکین کے لئے ناشتے کا اہتمام کیا گیا ہے۔

    خیال رہے چیئرمین سینیٹ بننےکےلیےکم ازکم 51ووٹ درکار ہیں ، نمبر گیم میں اپوزیشن اکیاون ووٹ کے ساتھ آگے ہے، حکومتی اتحاد کے پاس اڑتالیس ووٹ ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے اکلوتا ووٹ کسی کونہ دینے کا اعلان کیا ہے۔