Tag: Senate

  • پی ٹی آئی سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بن گئی

    پی ٹی آئی سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بن گئی

    اسلام آباد: سینیٹ انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف 102 نشستوں کے ایوان کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے ایوان بالا کی 18 نشستیں جیت لیں، جس کے بعد سینیٹ میں پی ٹی آئی سینیٹرز کی تعداد 25 ہوگئی، اور یوں وہ سب سے بڑی جماعت کے طور پر سر فہرست آ گئی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی نے ایوان بالا کی 8 نشستیں جیتی ہیں جس کے بعد پی پی کے سینیٹرز کی تعداد 21 ہوگئی، پاکستان مسلم لیگ ن نے ایوان بالا کی5 نشستیں جیتیں، جس سے ن لیگ کے سینیٹرز کی تعداد 18 ہوگئی۔

    بلوچستان عوامی پارٹی نے ایوان بالا کی 6 نشستیں جیت لی ہیں، جس سے بی اے پی کے سینیٹرز کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔

    وزیر اعظم نے اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد بتا دیا، وزرا اجلاس کی اندرونی کہانی

    پاکستان تحریک انصاف نے حالیہ سینیٹ الیکشن میں اپنے سیاسی گڑھ خیبر پختون خوا سے سینیٹ کی 10 نشستوں پر کامیابی حاصل کی، سب سے بڑے صوبے پنجاب میں بلا مقابلہ سینیٹ کی 5 نشستیں پی ٹی آئی کے حصے میں آئیں، صوبہ سندھ میں پاکستان تحریک انصاف نے 2 سینیٹ کی نشستیں حاصل کیں، جب کہ اسلام آباد سے ایک نشست پی ٹی آئی کا مقدر بنی۔

    سینیٹ میں پی ٹی آئی کے موجودہ سینیٹرز کی تعداد 7 تھی، اور نئے سینیٹرز کی تعداد 18، ج سے تحریک انصاف 25 نشستوں کے ساتھ سر فہرست آ گئی ہے۔

    سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کے اتحادیوں نے 11 نشستیں حاصل کیں، جن میں بی اے پی کی 6، ایم کیو ایم کی 2 اور دیگر جماعتوں کی 3 نشستیں شامل ہیں، اس طرح سینیٹ میں پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی نشستیں 41 ہوگئی ہیں۔

  • سینیٹ انتخابات: انتخابی مہم کی ڈیڈ لائن جاری

    سینیٹ انتخابات: انتخابی مہم کی ڈیڈ لائن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے لیے انتخابی مہم کی ڈیڈ لائن جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں چلائی جانے والی انتخابی مہم کا وقت یکم اور 2 مارچ کی درمیانی شب ختم ہو جائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ سیاسی جماعتیں ضابطہ اخلاق کی پاس داری کریں، کوئی سیاسی جماعت اور امیدوار مرکز اور صوبوں میں جلسے نہیں کر سکیں گے، پولنگ کے وقت سے 48گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم ہو جائے گی۔

    قبل ازیں الیکشن کمیشن نے ایوان بالا کے انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی عمل مذہبی تعصب اور ملکی نظریے کے خلاف نہ ہو، سیاسی جماعتیں، امیدوار، ووٹرز اور الیکشن ایجنٹس مخصوص رائے کی تشہیر نہیں کریں گے اور ملکی سالمیت اور پارلیمان کی بالادستی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔

    سینیٹ انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق جاری، الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ

    ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں، امیدوار، پولنگ ایجنٹس اور ووٹرز کسی بھی غیر قانونی سرگرمی اور کرپشن میں ملوث نہیں ہوں گے، صدر مملکت اور تمام صوبوں کے گورنر کسی انتخابی مہم کا حصہ نہیں بنیں گے۔

    سینیٹ ویڈیواسکینڈل پر ایکشن: ویڈیو میں نظر آنیوالے ممبران اسمبلی کو نوٹسز جاری

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ووٹ کی تصویر بنانے والا کوئی بھی آلہ پولنگ اسٹیشن میں لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • ایوان بالا میں سینٹ الیکشن پر صدارتی آرڈیننس کے خلاف قرارداد پیش

    ایوان بالا میں سینٹ الیکشن پر صدارتی آرڈیننس کے خلاف قرارداد پیش

    اسلام آباد: اوپن بیلٹ پر صدارتی آرڈیننس کے خلاف راجہ ظفر الحق نے ایوان بالا میں قرارداد پیش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کیے جانے والے سینیٹ اجلاس میں وقفے کے بعد اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کے لیے لائے جانے والے صدارتی آرڈیننس کے خلاف قائد حزب اختلاف ظفر الحق نے قرارداد پیش کی۔

    راجہ ظفر الحق نے کہا اس قرارداد کا مقصد انتخابات کا قانون کے مطابق انعقاد ہے، حکومت نے سپریم کورٹ سے رابطہ کیا ہے، ابھی سپریم کورٹ نے رائے بھی نہیں دی اور صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا، اب ہم کشمکش میں ہیں، کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور نہ وقت ہے، صدارتی آرڈیننس نے سب کو مشکل میں ڈال دیا ہے، آئین کے مطابق خفیہ بیلٹنگ سے الیکشن ہونا چاہیے۔

    سینیٹر رضا ربانی نے قرارداد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ آرڈیننس قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش نہیں کیاگیا، چیئرمین سینیٹ کی رولنگ ہے آرڈیننس فوری پیش کریں، اکتوبر سے جنوری 2021 تک یہ بل قائمہ کمیٹی میں رہا، بل ابھی بھی قائمہ کمیٹی میں زیر التوا ہے۔

    سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ: رضا ربانی سے آرٹیکل 226 سے متعلق دلائل طلب

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا صدر عارف علوی نے آرٹیکل 89 کی خلاف ورزی کی ہے، ایسے صدر کے خلاف مواخذے کی قرارداد پر بحث کی جائے، آئین کی خلاف ورزی پر صدر کا احتساب ہونا چاہیے تھا، اداروں سپریم کورٹ اور پارلیمان کی سیاسی جماعت کے ایجنڈے کے لیے استعمال کی کوشش ہوئی۔

    سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ آرڈیننس کے اجرا پر صدر کے مواخذے کی بات درست ہے، اس ایوان پر یومیہ 4 کروڑ کا خرچ آتا ہے، اس طرح آرڈیننس جاری ہونا ہے تو پارلیمنٹ کو تالا لگا دیں، اگر آپ کی نیت ٹھیک ہے تو جائز طریقہ اپنائیں، آردیننس لانے کی بجائے پیسے وصول کرنے والوں کے خلاف جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔

    مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے جواب دیا کہ یہ کہنا غیر واقعاتی بیان ہے کہ صدر نے غیر آئینی کام کیا، صدر کے خلاف سو بار مواخذہ لائیں، ناکامی ہوگی۔

  • سینیٹ امیدواروں کے تمام کوائف کی جانچ پڑتال آن لائن کرنے کا فیصلہ

    سینیٹ امیدواروں کے تمام کوائف کی جانچ پڑتال آن لائن کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ امیدواروں کے تمام کوائف کی جانچ پڑتال آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ای سی پی سینیٹ امیدواروں کے کوائف کی جانچ پڑتال آن لائن کرے گی، کاغذات کی جانچ وزارت داخلہ، ایف آئی اے، نادرا اور نیب سے کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک سے بھی آن لائن رابطہ رکھا جائے گا، الیکشن کمیشن نے تمام متعلقہ اداروں کے سر براہان کو خطوط بھی ارسال کر دیے۔

    خطوط میں نیب، نادرا، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور وزارت داخلہ سے تعاون کی درخواست کی گئی ہے، الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ہر ادارہ فوری طور پر اپنا فوکل پرسن نامزد کر کے آگاہ کرے۔

    سینیٹ الیکشن: بلاول کا صدارتی آرڈیننس چیلنج کرنے کا اعلان

    الیکشن کمیشن کے مطابق ریٹرننگ افسران کو آن لائن جدید ضروری سہولتیں فراہم ہوں گی، متعلقہ اداروں سے ملنے والی معلومات ریٹرننگ افسران کو مہیا کی جائیں گی۔

    الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں ڈیجیٹل سہولت سینٹرز قائم کر دیے گئے، صوبائی الیکشن کمشنرز کے دفاتر میں بھی ڈیجیٹل سہولت سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

    ادھر ذرائع نے کہا ہے کہ مارچ کے پہلے 3 دن میں سینیٹ الیکشن کی تاریخ مقرر کی جا سکتی ہے، الیکشن کمیشن کل حتمی شیڈول جاری کرے گا، جب کہ کاغذات نامزدگی جاری ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومت ووٹ کی خرید و فروخت کو روکنے کے لیے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر کرانے کے لیے صدارتی آرڈیننس لا چکی ہے، جسے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • سینیٹ انتخابات: اوپن بیلٹ کے لیے آرڈیننس تیار

    سینیٹ انتخابات: اوپن بیلٹ کے لیے آرڈیننس تیار

    اسلام آباد: حکومت نے سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق آرڈیننس تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے حکومت نے آرڈیننس تیار کر لیا، جس کا مسودہ وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

    اس آرڈیننس کا مسودہ اٹارنی جنرل خالد جاوید کی جانب سے تیار کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ آرڈیننس عدالتی فیصلے سے مشروط رکھا گیا ہے۔

    دو دن قبل وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اوپن بیلٹ کے سلسلے میں ایک بل قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا، انھوں نے کہا کہ یہ بل سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا ہے، بل آرٹیکل 218 تین کے مطابق ہے، بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا واحد مقصد یہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کو روکا جائے۔

    قومی اسمبلی میں “سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ” سے کرانے کا ترمیمی بل پیش

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم کی اپوزیشن جماعتوں نے سینیٹ انتخابات سے متعلق حکومت کی مجوزہ ترمیم (شو آف ہینڈ) کو مسترد کر دیا ہے۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سینیٹ الیکشن کا شیڈول 11 فروری کو جاری کرے گا اور ایک امیدوار کے لیےانتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے، متوقع امیدواروں کے لیے کاغذات نامزدگی فراہمی کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

    سینیٹ انتخابات 48 نشستوں پر ہوں گے، جن میں پنجاب سندھ میں 11 گیارہ، بلوچستان خیبر پختون خواہ میں 12 بارہ نشستوں پر ووٹنگ ہوگی جب کہ اسلام آباد کی 2 سینیٹ نشستوں پر پولنگ ہوگی۔

  • سندھ حکومت نے سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کرنے کی مخالفت کر دی

    سندھ حکومت نے سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کرنے کی مخالفت کر دی

    کراچی: سندھ حکومت نے بھی سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل کرنے کی مخالفت کر دی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ حکومت اوپن بیلٹ طریقہ کار کے حوالے سے اپنا جواب آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی، سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ اوپن بیلٹ آئین کے منافی اور اظہار رائے کی آزادی کے خلاف ہے۔

    سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ آئین سینیٹ الیکشن کے حوالے سے واضح ہے، اس حوالے سے سندھ حکومت کے جواب میں 226، آرٹیکل 63 اے کا بھی حوالہ شامل کیا گیا ہے۔

    مشیر قانون سندھ مرتضیٰ وہاب نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی تصدیق کر دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ آئین پاکستان کا آرٹیکل 226 انتخابی طریقہ کار پر واضح ہے، اوپن بیلٹ کی تجویز آئین کی روح کے منافی ہے، سندھ حکومت اپنا ٹھوس مؤقف آئین کی شقوں کے ساتھ دے گی۔

    واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے الیکشن کمیشن نے بھی صدارتی ریفرنس کی مخالفت کر دی ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے کہا سینیٹ انتخابات آئین کے تحت ہی ہوتے ہیں، آئین کے آرٹیکلز 59، 219 اور 224 میں سینیٹ انتخابات کا ذکر ہے۔

    الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی مخالفت کردی

    جواب میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 226 سے واضح ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے سوا الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوں گے، جواب میں بھارتی آئین کا بھی حوالہ دیا گیا کہ بھارتی آئین میں خفیہ بیلٹ کا ذکر موجود نہیں، بھارتی عدالتوں نے آئین میں خفیہ بیلٹ کا ذکر نہ ہونے پر انحصار کیا۔

    الیکشن کمیشن کے جواب میں کہا گیا ہے کہ آئین میں کل 15 انتخابات کا ذکر ہے، آئین پاکستان اوپن بیلٹ کی اجازت نہیں دیتا، آئین میں صرف وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے انتخابات کو ہی اوپن کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ پنجاب، خیبر پختون خوا اور بلوچستان کی حکومت نے اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کرانے کی حمایت کی ہے۔ ادھر آج جماعت اسلامی نے بھی سینیٹ انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس کی مخالفت کر دی ہے، جماعت اسلامی نے تحریری مؤقف سپریم کورٹ میں جمع کرایا، جس میں کہا گیا کہ اوپن بیلٹ کے لیے صرف قانون نہیں آئین میں بھی ترمیم کرنا ہوگی، سینیٹ انتخابات کیسے کرانے ہیں اس کا فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنے دیا جائے۔

  • امریکا اور بھارت کے درمیان اہم معاہدہ، خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    امریکا اور بھارت کے درمیان اہم معاہدہ، خطے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے چیئرمین مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ امریکا اور بھارت کے درمیان سیٹلائٹ اور جغرافیائی ڈیٹا کے تبادلے کا معاہدہ ہوا ہے، معاہدے سے علاقائی امن کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس چیئرمین مشاہد حسین سید کی زیر صدارت ہوا۔ چیئرمین نے بتایا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان سیٹلائٹ اور جغرافیائی ڈیٹا کے تبادلے کا معاہدہ ہوا ہے۔

    مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان معاہدے سے علاقائی امن کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں، امریکا 21 ارب ڈالرز کی دفاعی مصنوعات بھارت کو فروخت کر چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے چین، نیپال، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ساتھ تنازعات ہیں، بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل ظلم و بربریت روا رکھے ہوئے ہے۔

    اجلاس میں سینیٹر محمد اکرم کا کہنا تھا کہ بھارتی مشیر قومی سلامتی نے پاکستان اور چین سے دو طرفہ جنگ کا اعلان کیا، سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ پاکستان نے 27 فروری کو جدید ترین مواصلاتی ٹیکنالوجی سے بھارت کو شکست دی۔

  • سینیٹ نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل منظور کرلیا

    سینیٹ نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل منظور کرلیا

    اسلام آباد : سینیٹ میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل ترمیمی بل منظور کرلئے گئے، بل کی منظوری کے بعد چیئرمین سینیٹ نے اراکین کوعید کی ایڈوانس مبارک باد دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل ترمیمی بل منظور کرلیا گیا۔

    انسداددہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل بابراعوان نے سینیٹ میں پیش کیا جبکہ وزیرخارجہ کی طرف سے بابراعوان نے ہی اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل ترمیمی بل پیش کیا۔

    بل کی منظوری کے بعد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اراکین کوعید کی ایڈوانس مبارک باد دی۔

    گذشتہ روز قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج، شور شرابے اور نعرےبازی کے دوران انسداددہشت گردی ترمیمی بل اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل ایکٹ ترمیمی بل منظور کئے گئے تھے۔

    اپوزیشن نے مطالبہ کیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کو پہلےبات کرنےکاموقع دیاجائے،اسپیکر نے اپوزیشن سے کہا اس طرح نہیں ہوگا کہ آپ ڈکٹیٹ کریں ایسا ہی کرنا ہے تو آپ پھر میری سیٹ پر بیٹھ جائیں۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں دونوں بلز پر اپوزیشن کی تمام تجاویز مسترد کردی گئی تھیں۔

  • سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم سینیٹ میں نئے قائد ایوان مقرر

    سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم سینیٹ میں نئے قائد ایوان مقرر

    اسلام آباد : سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کو سینیٹ میں نئے قائد ایوان مقرر کردیا گیا ، سینیٹ ڈاکٹرشہزاد وسیم کو وزیراعظم عمران خان نے نامزدکیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ میں قائدایوان تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ، اس حوالے سے وزیراعظم نےنئےقائدایوان کیلئےچیئرمین سینیٹ کوخط لکھا ، جس میں سینیٹرڈاکٹرشہزادوسیم کوسینیٹ میں قائدایوان نامزد کیا گیا۔

    چیئرمین سینیٹ نےڈاکٹر شہزادکی بطورقائدایوان تقررکی منظوری دے دی، جس کے بعد سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم سینیٹ میں نئے قائد ایوان مقرر کردیا اور سینیٹ سیکرٹریٹ نے نئے قائد ایوان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    خیال رہے اس سے قبل سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز تھے ، جنہیں وفاقی وزیر برائے اطلاعات مقرر کیا گیا تھا۔

    یاد رہے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس آج ہوگا ،اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات سے متعلق بل پیش ہوگا،وزیرِاعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان بل پیش کریں گے۔

  • چیئرمین سینیٹ کا 3ماہ کی تنخواہ کروناایمرجنسی فنڈ میں دینے کا اعلان

    چیئرمین سینیٹ کا 3ماہ کی تنخواہ کروناایمرجنسی فنڈ میں دینے کا اعلان

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 3ماہ کی تنخواہ کروناایمرجنسی فنڈ میں دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صادق سنجرانی اپنی تین ماہ کی تنخواہ فنڈ میں جمع کرائیں گے۔ جبکہ چیئرمین کی ہدایت پر سینیٹرز ایک ماہ کی تنخواہ فنڈ میں دیں گے۔ گریڈ 20، 21 اور 22 کے افسران کی 5 دن کی تنخواہ فنڈ میں جائے گی۔

    ترجمان سینیٹ کے مطابق گریڈ 17 سے 19 کی 3 دن کی تنخواہ ایمرجنسی فنڈ میں جائے گی۔ گریڈ 7 سے 16 کی ایک دن کی تنخواہ ایمرجنسی فنڈ میں جائے گی۔ چیئرمین سینیٹ کا کہنا مشکل فیصلے کریں گے تو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے گا، عوام گھر رہیں تاکہ حکومت کو مریضوں کی دیکھ بھال میں آسانی ہو۔

    کرونا وائرس: پنجاب حکومت نے 24 کروڑ کے فنڈز جاری کر دیے

    خیال رہے کہ آج مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوا جس میں کرونا وائرس کے لیے ایمرجنسی فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔

    دوسری جانب کروناوائرس سے لڑنے کے لیے صوبائی سطح پر بھی فنڈ پروگرامز کا آغاز کیا گیا ہے۔ کرونا وائرس کے باعث پنجاب حکومت نے محکمہ صحت کو ضروری سامان کے لیے 24 کروڑ کے فنڈز جاری کر دیے ہیں۔