Tag: Senate

  • اپوزیشن عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہے،  شیری رحمان

    اپوزیشن عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ اپوزیشن عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہے، حکومت کو چاہیے کہ عوام کو مہنگائی سے نکالنے کیلئے تجاویز لائے۔

    یہ بات انہوں نے آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد کی سینیٹ و قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے ملاقات ختم ہوگئی، ملاقات میں وفد نے اراکین کو دوسری سہ ماہی کی معاشی کارکرگی پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ غریب عوام کے مسائل ابھی تک ایجنڈا پر نہیں آئے، ہمیں معلوم ہے کہ ملکی معاشی صورتحال گھمبیر ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد سے مہنگائی پر بات چیت کی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، معاشی کرائسز کو ٹھیک کرنا ہے، ہمارا کام یہ بھی ہے کہ غریب عوام کامقدمہ لڑیں۔

    شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ عوام کو مہنگائی سے نکالنے کیلئے تجاویز لائے،  آئی ایم ایف نے مہنگائی کم کرنے کی تجاویز نہیں دینی۔

    پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اہم میٹنگ تھی مگر بدقسمتی سے مشیراور سیکریٹری خزانہ نہیں تھے، اپوزیشن عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت کے ساتھ چلنے کو تیار ہے۔

    چیئرمین خزانہ کمیٹی فیض اللہ کموکا نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ 5معاملات پر بات چیت ہوئی ہے، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کوکھولنے کی ضرورت ہے،

    ؎ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف وفد نے کہا کہ مزید ایف ٹی اے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف نے کہا کہ نئے ،چھوٹے درجے کے ایکسپورٹر کوبڑھانا چاہیے۔

     فیض اللہ کموکا کا مزید کہنا تھا کہ وفد نے کاروبار کیلئے ماحول بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا، مذکرات مکمل ہونے پر اگلی قسط جلدی ہونے کی امید ہے، ٹیکس اہداف حاصل کرنا مشکل نظرآ رہا ہے۔

  • قائمہ کمیٹی اجلاس: پیمرا کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا گیا

    قائمہ کمیٹی اجلاس: پیمرا کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا گیا

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مصطفیٰ نواز کھوکھر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

    اجلاس میں چیئرمین نے کہا کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) ویب ٹی وی اور او ٹی ٹی کانٹینٹ کو ریگولیٹ کرنا چاہتا ہے، اس حوالے سے بہت سے اداروں کے اعتراضات سامنے آئے۔

    چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ کا کہنا تھا کہ ویب ٹی وی زیادہ تر بلیک میلنگ کے زمرے میں آرہا ہے، ویب ٹی وی 2 سال میں 20 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ لے گیا۔

    انہوں نے کہا کہ 90 فیصد لوگوں کی شکایات ہیں مائیک لے کر زبردستی گھس جاتے ہیں، ان کے لیے کوئی قانون اور چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔ ویب ٹی وی کا کوڈ آف کنڈکٹ پیرا بھی تجویز کے لیے بنایا ہے۔

    ڈی جی لائسنسنگ نے بتایا کہ نیٹ فلکس پاکستان سے ماہانہ ڈیڑھ ارب کما رہا ہے جس پر پیمرا حکام نے کہا کہ حکومت کو کوئی ٹیکس نہیں مل رہا۔

    قائمہ کمیٹی نے پیمرا کو سوشل میڈیا ریگولیشن سے روک دیا، ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ معاملہ پیمرا کے زمرے میں آتا ہی نہیں۔

    معروف وکیل نگہت داد نے کہا کہ آن لائن کانٹینٹ کا معاملہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے پاس ہے، سائبر کرائمز ایکٹ کے تحت آن لائن مواد پی ٹی اے کے انڈر آتا ہے، تجاویز کو ٹیلی کام کمپنیوں نے بھی مسترد کیا ہے۔

    دیگر شرکا کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک میڈیا پہلے سے دباؤ میں ہے اب آن لائن پر بھی قدغن لگائی جارہی ہے۔

  • چین میں پھنسنے والوں کی مائیں یہاں رو رہی ہیں: مشاہد اللہ

    چین میں پھنسنے والوں کی مائیں یہاں رو رہی ہیں: مشاہد اللہ

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ چینی شہری پاکستان آرہے ہیں لیکن پاکستانیوں کو آنے سے روکا جارہا ہے، سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ چین میں پھنسنے والوں کی مائیں یہاں رو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔ سینیٹ اجلاس میں کرونا وائرس پر بحث کی گئی۔

    سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کئی پاکستانی وہاں پھنسے ہیں، چینی پاکستان آرہے ہیں لیکن پاکستانیوں کو آنے سے روک رہے ہیں۔ ہم تو ٹی بی کے خاتمے میں ناکام ہیں، ملیریا اور پولیو کو ختم نہیں کر سکے۔

    سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ اس وقت عالمی سطح پر کرونا وائرس سے خوف پھیلا ہوا ہے، وزارت خارجہ اور وزارت صحت کو کچھ اقدامات کرنے چاہئیں، یہ وتیرہ بن چکا ہے کوئی مسئلہ ہو جان چھڑانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک پریس کانفرنس کر کے خواب خرگوش کے مزے لیے جاتے ہیں۔ صرف اطلاع فراہم کرنا حکومتوں کا کام نہیں ہوتا۔ اقدامات کیے گئے ہیں تو وہ بتائیں، یہاں مائیں رو رہی ہیں۔

    سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ یہ زیادتی ہوگی کہ کہا جائے وہ واپس نہیں آسکتے، طلبا کی یہاں اور وہاں بھی اسکیننگ ہو۔ اگر یہ بیماری پاکستان میں پھیل گئی تو اسے روکنا مشکل ہوگا۔

    سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ ڈائگناسٹک کٹ 3 گھنٹے میں رزلٹ دیتی ہے، پھر آپ کو پتہ چل گیا کہ وائرس موجود ہے تو کیا اس کے لیے آپ کے پاس دوا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈائگناسٹک اور ٹریٹمنٹ پر چین میں بہترین کام ہو رہا ہے، کورونا وائرس کا علاج صرف چین کے پاس ہے۔ اللہ نہ کرے یہاں بھی کسی کو وائرس لگ گیا تو وہ چین علاج کے لیے ہی جائے گا۔

    سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ چین کی حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، چین نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے فوری اقدام کیے۔ سندھ حکومت نے ہیلتھ سینٹرز پر قرنطینیے قائم کیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے شہریوں کا تحفظ ہماری پہلی ذمہ داری ہوتی ہے، چین میں پاکستانی سفارتخانے میں ہیلپ لائن کام نہیں کر رہی۔ دیگر ممالک اپنے شہریوں کو چین سے نکال رہے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چین پاکستان کا دوست ہے اور ہر مشکل وقت میں کام آیا ہے، صحت کمیٹی چاہے تو ان کی ماہرین کے ساتھ مل کر مدد کر سکتی ہے۔ چین پر مشکل وقت آیا ہے تو ہمیں ساتھ دینا چاہیئے، چین کو پاکستان کی مدد کی ضرورت ہے تو ماہرین معاونت کریں۔

    بحث کے بعد سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ریلوے خسارہ بڑھ سکتا ہے: شیخ رشید

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ریلوے خسارہ بڑھ سکتا ہے: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ریلوے خسارہ بھی بڑھ سکتا ہے، گزشتہ سال ریلوے کا 6 ارب روپے کا خسارہ کم کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید نے وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سال کے اختتام تک 4 سے 6 ارب روپے کا خسارہ کم کرلیں گے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ کا خسارہ نہیں بتا سکتے البتہ ایک سال کا خسارہ بتا سکتے ہیں۔ گزشتہ سال بھی 40 ارب میں سے 6 ارب روپے کا خسارہ کم کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پشاور طور خم ریلوے کا پی سی ون تیار کیا جا رہا ہے، اس منصوبے کو 5 سال میں مکمل کیا جائے گا۔ ریلوے سالانہ 38 ارب روپے پنشنرز کو خود دیتا ہے۔ وفاق یہ ذمہ اٹھالے خسارہ صرف 4 ارب کا رہ جائے گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے بھی خسارہ بڑھ سکتا ہے، پشاور سے طور خم تک ٹریک جو انگریزوں نے بنایا تھا وہ ٹوٹ چکا ہے۔ جلد چین کے اشتراک سے نئے ریلوے کے منصوبے پر کام شروع ہوگا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ دنیا فریٹ ٹرین سے کمائی کرتی ہے، پاکستان کی واحد ریلوے ہے جو مسافر ٹرین سے بھی کمائی کر رہی ہے، ریلوے کی آمدن میں گزشتہ سال 10 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ریلوے کے تمام سسٹم کو کمپیوٹرائزڈ کرنے جا رہے ہیں۔ ملک میں ترقی کے لیے ایم ایل ون منصوبہ انتہائی اہم ہے، اس منصوبے سے 1 لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔

  • زینب بل سینیٹ سے بھی جلد از جلد پاس کرایا جائے گا، اسد عمر

    زینب بل سینیٹ سے بھی جلد از جلد پاس کرایا جائے گا، اسد عمر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے بعد زینب بل جلد از جلد سینیٹ سے بھی پاس کرائیں گے، ایسے واقعات سے نمٹنے کیلئے ہیلپ لائن سسٹم بنایا جارہاہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں جب بل پیش ہوا تو تمام سیاسی جماعتوں نے ووٹ دیا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سانحہ قصور جیسا واقعہ کسی بھی والدین کیلئے اس سے زیادہ تکلیف دہ بات کوئی نہیں ہو سکتی، زینب کا نام تو اب قانون کاحصہ بن گیا ہے، آئندہ زینب بل کے ذریعے باقی بلز کی منظوری میں معاونت ہوگی۔

    سندھ سمیت تمام اسمبلیوں میں بھی ایسے بل پاس ہونے چاہئیں، ہم چاہتے ہیں کہ بچے جو اپنی حفاظت نہیں کرسکتے ان کی حفاظت کی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات سے نمٹنے کیلئے ہیلپ لائن سسٹم بنایا جارہاہے، اس سسٹم کا مقصد ہے کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ ہو تو فوری کارروائی ہوسکے۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ہمارے قانون اور دین کے مطابق قتل کی سزا موت ہے، سیاسی جماعتوں نے اس کی مخالفت کی کہ سزائے موت نہیں ہونی چاہئے،۔

    انہوں نے بتایا کہ امریکا میں بھی زیادتی قتل کیس کی سزا موت ہے، قانون ٹھیک ہوناچاہئے اس کے بعد ڈھانچے کو بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

  • ملک میں آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، خسرو بختیار کا دعویٰ

    ملک میں آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، خسرو بختیار کا دعویٰ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، آٹے کی فی کلو قیمت 60سے کم ہوکر 54روپے ہوگئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ ساڑھے8 لاکھ ٹن گندم سال کے آخر میں بچ جائے گی، گزشتہ سال پاسکو نے20لاکھ ٹن گندم ریزرو رکھی ہے۔

    ملک میں گندم کے وافر ذخائر ہیں،آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، ملک میں اس وقت 40لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔

    خسرو بختیار نے کہا کہ سندھ حکومت نے گندم کا ایک دانہ بھی اسٹاک میں نہیں رکھا جبکہ پاسکو نے چار لاکھ ٹن گندم سندھ اور ساڑھے چار لاکھ ٹن کے پی کو جاری کی، سندھ کی سپلائی میں10ہزار ٹن تک سپلائی بڑھا دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آٹا فی کلو 60روپے سے کم ہوکر 54روپے تک پہنچ چکا ہے، خیبر پختونخوا سے افغانستان میں گندم زیادہ جارہی تھی۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کے پی میں گندم 58روپے سے کم ہوکر 52روپے کلوہو گئی ہے، پاکستان میں چکی کا آٹا مجموعی استعمال کا صرف چار فیصد ہے۔

     

  • 4 سال میں سابقہ حکومت نے 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا

    4 سال میں سابقہ حکومت نے 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے دوران ایوان کو بتایا گیا کہ 2015 سے 2019 تک 4 سالوں کے درمیان 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں غیر ملکی اداروں سے لیے گئے قرضوں کی تفصیلات پیش کی گئی۔

    وزارت خزانہ نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 31 جولائی 2015 سے 31 جولائی 2019 تک 25 ارب 59 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے 11 ارب 79 کروڑ کا قرض لیا گیا، بین الاقوامی کمرشل بینکوں سے 13 ارب 80 کروڑ کا قرض لیا گیا، ملک میں زر مبادلہ ذخائر 18 ارب 8 کروڑ ڈالر سے زائد ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے امور اقتصادیات حماد اظہر نے سینیٹ کو بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ مالی خسارہ 1922 ارب روپے تک پہنچ گیا، مالی خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بجلی رعایتی پالیسی اور پاور سیکٹر میں اصلاحات کا آغاز کردیا گیا ہے، 9 ماہ میں حکومت نے 35 ارب سے زائد مالیت کے قرضے لیے۔

  • سینیٹ نے  پاک آرمی ایکٹ ترمیمی  بل منظور کرلیا

    سینیٹ نے پاک آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا

    اسلام اباد : قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی سروسز ایکٹ ترمیمی بلز کی منظوری دے دی، صدرمملکت کےدستخط کے بعد سروسز ایکٹ ترمیمی بلز نافذ العمل ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں سینیٹرولیداقبال نےسروسزایکٹ ترمیمی بلز پر کمیٹی سفارشات پیش کردیں۔

    وزیردفاع پرویزخٹک آرمی چیف جبرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا سینیٹ نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 ، پاک فضائیہ ایکٹ ترمیمی بل 2020 اور پاک بحریہ ایکٹ ترمیمی بل2020کی منظوری دی۔

    سروسز ایکٹ ترمیمی بلز2020اب صدر مملکت کو منظوری کیلئے بھیجے جائیں گے اور صدر مملکت کے دستخط کے بعد سروسز ایکٹ ترمیمی بلز نافذ العمل ہوجائیں گے۔

    گذشتہ روز قومی اسمبلی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظورکرلیا تھا جبکہ پیپلزپارٹی نےترمیمی بل پرتجاویز واپس لیں اور مسلم لیگ ن نے بھی بل کی حمایت کی۔

    آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے مطابق آرمی چیف کو زیادہ سے زیادہ تین سال کی توسیع دی جاسکے گی، وزیراعظم اس سے کم مدت کی سفارش بھی کرسکتے ہیں جبکہ تعیناتی، دوبارہ تعیناتی یا توسیع کسی عدالت میں چیلنج نہیں کی جاسکے گی۔

    مزید پڑھیں : قومی اسمبلی میں منظور کردہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ میں پیش

    بعد ازاں قومی اسمبلی میں منظور کردہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا گیا ، جس کے بعد بل قائمہ کمیٹی کوبھجوا دیا گیا تھا، جس پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے ہنگامی اجلاس میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل متفقہ طور پر منظورکرلیا گیا تھا۔

    وزیر دفاع پرویز خٹک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ سینیٹ کمیٹی برائےدفاع نےبل متفقہ طور پرمنظورکرلیا، کسی جماعت کی طرف سے کوئی ترامیم پیش نہیں کی گئی، سینیٹ سےبل کی منظوری کل لی جائے گی۔

    یاد رہے کہ یکم جنوری کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ ترمیم کی منظوری دی گئی تھی، ترمیمی مسودے میں آرمی چیف کی مدت ملازمت اور توسیع کا طریقہ کار بھی وضع کیا گیا۔

    واضح رہے سپریم کورٹ نے مختصر فیصلہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6ماہ کی توسیع کرتے ہوئے حکومت کا نوٹیفکیشن مشروط طور پر منظور کرلیا اور کہا آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

    فیصلے میں سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعلق قانون سازی کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کا پابند کر تے ہوئے کہا تھا ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے 6 ماہ میں آرٹیکل 243 کی وسعت کا تعین کیا جائے۔

  • سینیٹ اجلاس میں 7 بل منظوری کے لیے پیش

    سینیٹ اجلاس میں 7 بل منظوری کے لیے پیش

    اسلام آباد: سینیٹ کے اجلاس میں اہم امور سے متعلق 7 بل پیش کردیے گئے، چیئرمین سینیٹ نے تمام بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو روانہ کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں 7 بل پیش کیے گئے، پہلا بل پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ 1976 میں مزید ترمیم کا سینیٹر عتیق شیخ نے پیش کیا۔

    اجلاس میں یونانی، آیو ویدک اور ہومیو پیتھک پریکٹیشنرز ایکٹ میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا گیا۔ مذکورہ ایکٹ میں ترمیم کا بل مہر تاج روغانی نے پیش کیا۔

    سینیٹ میں گداگری کی روک تھام سے متعلق بل بھی پیش کیا گیا۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ نے ممانعت گداگری، گرفتاری اور تربیت کا بل پیش کیا۔

    اجلاس میں گارڈینز اینڈ وارڈز ایکٹ 1890 میں مزید ترمیم کا بل بھی پیش کیا گیا۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے گارڈینز اینڈ وارڈز ایکٹ 1890 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا۔

    سینٹر ثمینہ سعید نے دماغی کمزوری سے متاثرہ بچوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق بل پیش کیا۔

    سینیٹ میں گرفتار، زیر حراست اور دوران تفتیش افراد کے حقوق سے متعلق بل بھی پیش کیا گیا۔ مذکورہ بل سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے پیش کیا۔ علاوہ ازیں سینیٹر بہرہ مند تنگی نے سینیٹ میں نیشنل ہائی ویز سیفٹی ترمیمی بل پیش کیا۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے تمام بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو روانہ کردیے۔

  • 70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں: قائمہ کمیٹی برائے صحت کو بریفنگ

    70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں: قائمہ کمیٹی برائے صحت کو بریفنگ

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ 70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں، انسداد ڈینگی کی ٹریننگ کے لیے افسران آسٹریلیا جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیئر پرسن ڈاکٹر خوش بخت شجاعت کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عامر اکرام نے بریفنگ دی۔

    اپنی بریفنگ میں ڈائریکٹر این آئی ایچ نے بتایا کہ بلوچستان میں پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور اسے پنجاب، سندھ، گلگت اور آزاد کشمیر میں شروع کر دیا گیا۔

    ڈاکٹر عامر کا کہنا تھا کہ ادارے میں ڈے کیئر سینٹر بھی بنایا گیا۔ آئی ٹی حب بنایا گیا ہے، لائبریری کی حالت درست کی گئی۔ افسران انسداد ڈینگی کی ٹریننگ کے لیے آسٹریلیا جائیں گے۔

    سیکریٹری صحت اللہ بخش مالک کا کہنا تھا کہ جنوری فروری میں اینٹی ڈینگی آپریشن شروع کردیا جائے گا، 70 فیصد بیماریاں جانوروں سے منتقل ہوتی ہیں۔ برطانیہ 2.8 ملین پاؤنڈ کی گرانٹ دے رہا ہے۔

    کمیٹی رکن مہر تاج نے کہا کہ باہر اینٹی بائیوٹک بغیر نسخے کے نہیں ملتی، یہاں مل جاتی ہے جس پر عامر اکرام نے کہا کہ ملک میں 80 فیصد غیر ضروری دواؤں کا استعمال ہوتا ہے۔

    کمیٹی کی چیئر پرسن خوش بخت شجاعت نے کہا کہ میڈیکل اسٹورز بھی تو بغیر لائسنس کے کھل جاتے ہیں۔ کریانہ کے اسٹور سے بھی پیناڈول مل جاتی ہے۔

    کمیٹی رکن لیاقت خان نے کہا کہ پشاور میں 180 کا زینیکس کا پیکٹ بلیک میں 5 ہزار کا مل رہا ہے جس پر ڈاکٹر عامر نے کہا کہ نوٹ کر لیا ہے، میں ڈریپ سے بات کروں گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ویکسین پر 2 ارب ڈالر خرچ کر دیتے ہیں۔ شروع میں ویکسین تھوڑی مہنگی پڑے گی، 3 سے 4 سالوں میں سستی ہوجائے گی۔