Tag: Senate

  • اپوزیشن دوست ممالک کے کامیاب دوروں کو متنازع بنارہی ہے: مراد سعید

    اپوزیشن دوست ممالک کے کامیاب دوروں کو متنازع بنارہی ہے: مراد سعید

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ سی پیک منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی بنائیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ چین، سعودی عرب سمیت دوست ممالک سے تعلقات مزید بہتر بنائیں گے.

    مراد سعید نے کہا کہ یہ امر ناقابل فہم ہے کہ اپوزیشن دوست ممالک کے کامیاب دوروں کو متنازع کیوں بنارہی ہے، 50 لاکھ گھروں کی تعمیرکے وعدے پرعمل شروع ہوگیا ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہم نےغریبوں پربوجھ کم کیا، حکومت کی پالیسی سامنے ہے، احتجاج کےدوران توڑپھوڑکی فوٹیج وزارت داخلہ کومل چکی ہے، شرپسندوں کی نشان دہی  ہوگئی، چند افراد کو گرفتار بھی کیاگیا ہے.

    اپوزیشن کا ردعمل


    مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شورشرابہ جاری رہا، دوران تقریر مولابخش چانڈیوکی جانب سے اعتراض بھی اٹھایا گیا.

    مراد سعید نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ارکان کی گفتگوکےدوران ہم خاموش بیٹھے رہے، ان کے شور  کا سبب یہ ہے کہ انھیں خوب پتا ہے، میں کیا بات کرنے جا رہا ہوں.


    مزید پڑھیں: بادشاہ سلامت کا کلچر ہم نے ختم کردیا ہے: مراد سعید

    انھوں نے اپوزیشن کا آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے تھے کہ ہم اندھیرےمٹا دیں گے، لیکن آپ نے عملاً کچھ نہیں کیا گیا.

  • ایک کال پر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنا چاہیئے: قائمہ کمیٹی

    ایک کال پر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنا چاہیئے: قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایک کال پر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں سیکرٹری داخلہ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ ای سی ایل معاملے پر سب کمیٹی بنائی گئی، جب عدالت کا حکم ہو تو نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ عدالت کہتی ہے تو نام فوری ای سی ایل میں ڈال دیتے ہیں، اس کا مطلب ہے دوسرے اداروں پر آپ کو اعتماد نہیں۔ ’یا تو سب کچھ عدالتوں پر ہی ڈال دیا جائے‘۔

    سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ وزارت داخلہ میں بھی ایک کمیٹی ہے جو یہ معاملہ دیکھتی ہے، 3 سال میں 4 ہزار سے زائد افراد کے نام ای سی ایل سے نکالے گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ کسی کا بھی نام 3 سال کے لیے ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہے، 3 سال کے بعد اس معاملے کو دوبارہ دیکھا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کابینہ نے وزیر داخلہ کو کہا فوری طور پر ایک اجلاس بلائیں، اجلاس میں ان کو بھی بلائیں جن کے نام ای سی ایل میں ہیں۔

    سیکریٹری نے کہا کہ ان کو ہدایت ک گئی کہ وہ بے قصور ہیں تو فوری طور پر ان کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں، ہر شہری کا یہ جاننے کا حق ہے اس کا نام ای سی ایل میں ہے یا نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ای سی ایل میں نام کی اطلاع 24 گھنٹے میں کردی جائے گی۔

    کمیٹی نے 3 سال سے زائد ای سی ایل میں موجود ناموں کی تفصیل مانگ لی۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جن کے نام نکال رہے ہیں ان کی تفصیلات بھی بتائیں۔ ایک کال پر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالنا چاہیئے۔

  • پنجاب سے سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن مد مقابل

    پنجاب سے سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن مد مقابل

    لاہور : گورنر پنجاب چوہدری سرور کے استعفیٰ کے باعث پنجاب سے خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست انتخاب کے لئے پنجاب اسمبلی میں ووٹنگ جاری ہے، تحریک انصاف کے ڈاکٹر شہزاد وسیم اور ن لیگ کے خواجہ احمد حسان مدمقابل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کے استعفیٰ کے باعث خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر انتخاب آج ہو رہا ہے، تحریک انصاف نے سابق وزیر مملکت برائے داخلہ ڈاکٹر شہزاد وسیم جبکہ نون لیگ نے اپنے مرکزی رہنما خواجہ احمد حسان کو ٹکٹ جاری کیا ہے۔

    انتخاب کے لئے پنجاب اسمبلی میں ووٹنگ جاری ہے، آج صوبائی اسمبلی کے تین سو چوؤن ارکان حصہ لیں گے۔

    پیپلز پارٹی نے ن لیگ کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    تحریک انصاف کے امیدوار کو نون لیگ کے امیدوار کی نسبت انیس ووٹوں کی برتری حاصل ہے لیکن نون لیگ پی۔پی کی حمایت کے ساتھ ایک بڑے مقابلے کی توقع کررہی ہے۔

    پولنگ صبح دس بجے شروع ہونے والی پولنگ شام چار بجے تک بغیر کسی تعطل کے جاری رہے گی، صوبائی الیکشن کمشنر پریزائیڈنگ افسر کے فرائض انجام دیں گے۔

    تحریک انصاف کو اپنے حمایتیوں سمیت ایک سو پچاسی ، نون لیگ کو پی پی کے ارکان کے ساتھ ایک سو چھیاسٹھ کی حمایت حاصل ہے جبکہ تین آزاد ارکان بھی حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    دوسری جانب ن لیگ کے امیدوارخواجہ احمدحسان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا آج کے انتخاب میں سرپرائز دے سکتے ہیں، کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔

    خواجہ احمدحسان کا کہنا تھا کہ ووٹ کےلیےتمام ارکان سےدرخواست کی ہے، مقابلہ سخت ہوگا، جیت آسان نہیں۔

  • 4 سال میں خواتین کو ہراساں کرنے کے 220 واقعات: سینیٹ میں رپورٹ پیش

    4 سال میں خواتین کو ہراساں کرنے کے 220 واقعات: سینیٹ میں رپورٹ پیش

    اسلام آباد: سینیٹ کے اجلاس میں وفاقی محتسب نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 4 سال میں ہراساں کرنے کے 220 واقعات رپورٹ ہوئے۔ 50 کی متعلقہ محکموں کی جانب سے انکوائریز کروا کر وفاقی محتسب کو دی گئیں۔

    تفصلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ وزیر برائے آبی وسائل نے سینیٹ میں اپنا تحریری جواب جمع کروایا۔

    وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے متعدد خلاف ورزیوں کی کوشش کی گئی، سندھ طاس معاہدے کے تحت تنازعات کو باضابطہ روک دیا گیا۔ کشن گنگا اور رتل پلانٹ منصوبوں کے نقشوں میں خلاف ورزی کی گئی۔

    وزیر کا کہنا تھا کہ مستقل سندھ طاس کمیشن کی سطح پر مذاکرات ناکام ہوئے۔ پاکستان معاملہ حل کروانے کے لیے عالمی عدالت کے پاس لے گیا۔ ثالثی عدالت نے کشن گنگا سے متعلق حتمی ایوارڈ کا اعلان 2013 میں کیا۔

    تحریری جواب میں مزید کہا گیا کہ میام، لور کلنائی، اوریکل رول پر اعتراض کمیشن کی سطح پر حل کیے جا رہے ہیں۔ معاملات کمیشن کے اجلاس میں زیر بحث لائے جائیں گے۔

    دوسری جانب خواتین کو ہراساں کرنے سے متعلق وفاقی محتسب کی 4 سال کی تفصیلی رپورٹ بھی سینیٹ اجلاس میں پیش کی گئی۔

    وفاقی محتسب نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 4 سال میں ہراساں کرنے کے 220 واقعات رپورٹ ہوئے، 50 کی متعلقہ محکموں کی جانب سے انکوائریز کروا کر وفاقی محتسب کو دی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق خواتین کو ہراساں کرنے میں ملوث 49 افراد پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ 2 واقعات میں ملوث افراد ملازمت سے فارغ کیے گئے، 7 واقعات میں ملوث ملازمین کو چھٹیوں پر بھیجا گیا جبکہ 15 واقعات میں ملوث افراد کی ترقیاں اور تنخواہوں میں اضافہ روکا گیا۔

  • وزیراعظم کی سینیٹ سے واپسی پراپوزیشن کا احتجاج اورواک آؤٹ

    وزیراعظم کی سینیٹ سے واپسی پراپوزیشن کا احتجاج اورواک آؤٹ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی سینیٹ سے واپسی پراپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ سے توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد کی منظوری کے بعد وزیراعظم واپس لوٹ گئے، جس پر اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا.

    اپوزیشن ارکان نے سوال اٹھایا کہ انھیں سنے بغیر وزیراعظم کیوں ایوان سے چلے گئے، انھیں رکنا چاہیے تھا.

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نےنئی حکومت کے بعد پہلے اجلاس میں شرکت کی، اپوزیشن کووزیراعظم کی آمدکوسراہنا چاہیے تھا.

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ماضی میں وزیراعظم سینیٹ میں نہیں آتے تھے، ماضی میں وزیراعظم کو سینیٹ میں بلوانے کے لیے احتجاج کیا جاتے تھے.

    مزید پڑھیں: توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    انھوں‌نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ میں اپنانقطہ نظرپیش کیا، وفاقی کابینہ ایوان کوجواب دہ ہے.

    اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد کورم پورانہ ہونےپرسینیٹ کااجلاس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا.

    یاد رہے کہ آج سینیٹ میں توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کی گئی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے بھی متخصر خطاب کیا اور اس ضمن میں او آئی سی کو متحرک کرنے اور معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کیا۔

  • توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    اسلام آباد : پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی  قرار داد منظور  کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کے متنازع مقابلوں کے خلاف آج سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے قرار داد پیش کی گئی۔

    قرارداد میں موقف اختیار کیا گیاکہ مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ ناقابل برداشت عمل ہے۔

    پی ٹی آئی سینیٹر قائد ایوان شبلی فراز کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کے خلاف پیش کی جانے والی مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    ایوان بالا میں پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلِ وسلم) سے محبت مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے، مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرتے، قرار داد میں کہا گیا ہے۔

    قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت اس مسئلے کو سفارتی سطح پر اٹھائے، معاملے پر ہالینڈ کی حکومت سے بھرپور احتجاج کیا جائے، توہین آمیز خاکوں کا معاملہ یورپی یونین، امریکا سے بھی اٹھایا جائے۔

    توہین خاکوں خلاف پیش کی گئی مذمتی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ کسی مذہب کی توہین آزادی اظہار رائے کے زمرے میں نہیں آتی، توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر وزارت مذہبی امور علماء سے رابطے کرے۔

    اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ قرارداد میں پیش کرنا چاہتا تھا، شبلی فراز نے پیش کردی اچھی بات ہے، جب کہ بیرسٹر سیف نے کہا کہ توہین آمیزخاکوں کےمعاملےکواقوام متحدہ میں اٹھاناچاہیے۔

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ اجلاس قرار داد پیش کرنے کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان بھی اجلاس میں شریک تھے۔


    مزید پڑھیں : توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان


  • سوئی گیس نے واپڈا سے ساڑھے 5 ارب روپے وصول کرنے ہیں: سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ

    سوئی گیس نے واپڈا سے ساڑھے 5 ارب روپے وصول کرنے ہیں: سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ

    اسلام آباد: سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوئی گیس نے واپڈا سے 5 ارب 50 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں جبکہ صارفین سے 2 ارب 30 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ کمیٹی کو سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ایم ڈی امجدلطیف نے بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوئی گیس نے واپڈا سے 5 ارب 50 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ صارفین سے 2 ارب 30 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ صنعتوں سے 7 ارب 68 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔

    امجد لطیف نے بتایا کہ گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں 123 ارب وصول کرنے ہیں، ایس این جی پی ایل 629 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں گیس خرید رہی ہے جبکہ 399 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں فروخت کر رہی ہے۔ کمپنی کو 230 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا نقصان ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگی گیس خرید کر سستی فروخت کر رہے ہیں۔ 5 سال سے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی گئی۔

    اوگرا حکام نے بریفنگ میں کہا کہ گیس کی قیمت طے کرنے میں اوگرا کا کردار نہیں ہے۔ پاکستان اسٹیل پر 85 ارب اور کے الیکٹرک پر 80 ارب واجب الادا ہیں۔ ہم صرف حکومت کو تجویز دے سکتے ہیں فیصلہ نہیں کر سکتے۔

    شبلی فراز نے دریافت کیا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں حکومت سیاسی وجوہات پر قیمتیں نہیں بڑھاتی جس پر اوگرا حکام نے جواب دیا کہ ہم نے نگراں حکومت کو قیمتیں بڑھانے کا کہا تھا۔ نگراں حکومت نے کہا فیصلے کا اختیار منتخب حکومت کو ہے۔

  • سینیٹ میں شبلی فراز قائد ایوان اور راجہ ظفرالحق اپوزیشن لیڈر مقرر

    سینیٹ میں شبلی فراز قائد ایوان اور راجہ ظفرالحق اپوزیشن لیڈر مقرر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرشبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان اور مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفرالحق اپوزیشن لیڈر مقرر ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پاکستان تحریک انصاف کے شبلی فراز کو سینیٹ میں قائد ایوان جبکہ مسلم لیگ ن کے راجہ ظفرالحق کو قائد حزب اختلاف مقرر کردیا۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے دونوں کی تقرری کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    مسلم لیگ ن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو درخواست دی گئی تھی کہ سینیٹ میں ان کے ارکان کی تعداد زیادہ ہے لہذا ان کی پارٹی کے راجہ ظفرالحق کو قائد حزب اختلا ف بنایا جائے۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پیپلزپارٹی سے بھی حمایتی ارکان کے دستخط کے ساتھ درخواست طلب کی تھی۔

    بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر شیری رحمان کو ہٹاکر مسلم لیگ ن کے راجہ ظفرالحق کو سینیٹ کا نیا اپوزیشن لیڈر مقرر کردیا۔

    سینیٹ کی تاریخ میں شیری رحمان سینیٹ میں بارہویں اپوزیشن لیڈر تھیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے اس عہدے پرفائز ہونے والی وہ ساتویں اپوزیشن لیڈر تھیں۔

    شیری رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں سینیٹرشبلی فراز کو قائد ایوان اور راجہ ظفرالحق کے اپوزیشن لیڈر مقرر ہونے پرانہیں مبارکباد پیش کی۔

    شبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان نامزد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سینیٹرشبلی فراز کو سینیٹ میں قائد ایوان نامزد کیا تھا۔

  • شبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان نامزد

    شبلی فراز سینیٹ میں قائد ایوان نامزد

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے رہنما شبلی فراز کو سینیٹ میں قائد ایوان نامزد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سینیٹ کا قائد ایوان شبلی فراز کو نامزد کیا گیا۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو نئے قائد ایوان کی درخواست بھجوا دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ شبلی فراز معروف شاعر احمد فراز کے صاحبزادے ہیں۔ ان کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر کوہاٹ سے ہے۔

    شبلی فراز پیشے کے لحاظ سے بینکر ہیں۔ ان کا تعلق فضائیہ سے بھی رہا جبکہ وہ سول سروس سے بھی منسلک رہے۔

    سنہ 2002 میں انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا جب وہ شہر کے میئر بنے۔ وہ سنہ 2015 سے سینیٹر رہے ہیں۔

  • امریکا میں دفاعی بجٹ منظور، پاکستان کی فوجی امداد میں بڑی کٹوتی

    امریکا میں دفاعی بجٹ منظور، پاکستان کی فوجی امداد میں بڑی کٹوتی

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے اربوں ڈالر کا دفاعی بجٹ منظور کرلیا، جبکہ پاکستان کی فوجی امداد میں بڑی کٹوتی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ کی جانب سے 716 ارب ڈالر کا دفاعی بجٹ منظور کیا گیا ہے جبکہ پاکستان کی امداد میں کٹوتی کرکے 15 کروڑ ڈالر کردی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق پاکستان کو امداد بارڈر سیکیورٹی کی بہتری کے لیے دی جائے گی، دفاعی بجٹ ایوان نمائندگان پہلے ہی منظور کرچکا ہے۔

    اس سے قبل پاکستان کے لیے امداد کی مد میں 75 کروڑ سے 1 ارب ڈالر مختص کیے جاتے تھے، تاہم اب امریکا کی جانب سے امداد کی مد میں بڑی کٹوتی کی گئی ہے۔

    امریکی سینیٹ نے نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ نامی ایک بل بھی دس کے مقابلے میں 87 ووٹوں سے منظور کیا، بِل میں پاکستان کے لیے فوجی امداد کی مد میں 15 کروڑ ڈالر مختص کیے گئے۔

    امریکا کی جانب سے مذکورہ امداد پاکستان کو اپنی سرحدوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کے لئے دی جائے گی۔


    امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک لی ، ترجمان وائٹ ہاؤس


    خیال رہے کہ گزشتہ سال امریکانے اپنے دفاعی بجٹ میں پاکستان کے لیے’’ کولیشن سپورٹ فنڈ‘‘ کی مد میں 70 کروڑ ڈالر مختص کیے تھے، مذکورہ بالا بل میں امریکی امداد طالبان کے خلاف کارروائی سے مشروط کرنے کی شق ختم کر دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ڈومور کا مطالبہ کیا تھا، جبکہ امریکا نے پاکستان کی 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک بھی لی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔