Tag: #SenateElection2021

  • سینیٹ الیکشن : یوسف رضا گیلانی کی کامیابی پر حکومت کا بڑا اعلان

    سینیٹ الیکشن : یوسف رضا گیلانی کی کامیابی پر حکومت کا بڑا اعلان

    اسلام  آباد : سینیٹ الیکشن میں قومی اسمبلی سے یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کے بعد حکومت نے ان کی جیت کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    شہباز گل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کے نتیجے کو چیلنج کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ غیرحتمی طور پر7 ووٹ مسترد ہوئے5ووٹ کا فرق ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یوسف رضا گیلانی کو169ووٹ جبکہ حفیظ شیخ کو164ووٹ ملے، قومی اسمبلی سے مجموعی 340ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے7مسترد ہو ئے۔

    شہباز گل نے کہا کہ پی ٹی آئی کی فوزیہ ارشد 13 ووٹوں سے جیت گئی ہیں۔ ایک ہی بیلٹ پیپر پر لوگوں نے پیسے سے ووٹ بیچا۔ خان سچا ثابت ہوا۔ ایک بار پھر الیکشن میں ووٹ فروخت ہوا-

    انہوں نے کہا کہ ویڈیو کے آنے کے بعد یہ کلئیر ہو گیا تھا کہ گیلانی ٹبر ووٹ خرید رہا تھا۔ اگلی باری الیکشن کی بجائے ضمیروں کی نیلامی کروا لیا کریں۔

    اس سے قبل سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کے پولنگ ‏ایجنٹ نے دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی جسے ریٹرننگ افسر نے منظور کرتے ہوئے دوبارہ گنتی کروائی، جس میں یوسف رضا گیلانی نے پانچ ووٹوں کی برتری حاصل کی۔

    قومی اسمبلی میں7 ووٹ گنتی کے بعد الگ کر دیئے گئے تھے بعد ازاں ان ووٹوں کو ضائع ‏قرار دے دیا گیا۔

  • میں حفیظ شیخ کی فتح کا اعلان کرنے آئی ہوں ،فردوس عاشق

    میں حفیظ شیخ کی فتح کا اعلان کرنے آئی ہوں ،فردوس عاشق

    اسلام آباد : : معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں نوٹ کی سیاست دفن ہونے جارہی ہے،  میں حفیظ شیخ کی فتح کا اعلان کرنے آئی ہوں۔

    یہ بات انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخاب کی ووٹنگ کے نتائج سے حقیقت سامنے آئے گی، پاکستان کی سیاست میں نوٹ کی سیاست دفن ہونے جارہی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مخالفین سینیٹ میں ہاری ہوئی بازی کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں، ہر آنے والا دن عمران خان کے مؤقف کو درست ثابت کررہا ہے، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کرپشن کے بت بے نقاب ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دینے والوں نے وقت آنے پر پسپائی اختیار کی، ایوان کے لیے چھترا منڈی لگائی گئی
    سینیٹ کی سیٹ کے لیے پیپلزپارٹی نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ووٹوں کی خریداری والی ویڈیو کے بعد جاتی امرا میں خاموشی چھائی ہوئی ہے اور ،راج کماری صاحبہ کا ٹوئٹر بھی خاموش ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں حفیظ شیخ کی فتح کا اعلان کرنے آئی ہوں ایک بہن ہونے کی حیثیت سے دعا دینے آئی ہوں۔ حفیظ شیخ پاکستان کا خوبصورت درخشاں چہرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حفیظ شیخ پاکستان کو مشکلات سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوئے۔وہ صرف پی ٹی آئی کی ہی نہیں ملک کی بھی ضرورت ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ معاشی محاذ پر جو کمانڈر کھڑا ہے اسے طاقت دینے کی ضرورت ہے ووٹوں کی طاقت ان کا اسلحہ بارود ثابت ہوگا۔ ووٹوں کی طاقت کومعاشی محاذ پر عوام کی بہتری کیلئےاستعمال کریں گے۔

  • خرم شیر زمان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت مل گئی

    خرم شیر زمان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت مل گئی

    کراچی:الیکشن کمیشن نے خرم شیر زمان کو سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ کی اجازت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ سے ایوان بالا کی گیارہ نشستوں کے لئے اسمبلی ہال میں پولنگ کا عمل جاری ہے، جہاں اراکین سندھ اسمبلی اپنا ووٹ کاسٹ کررہے ہیں۔

    پولنگ کے دوران اس وقت شور شرابہ ہوا پی پی کی خاتون رکن اسمبلی شمیم ممتازنےخرم شیرزمان کو روکا، شمیم ممتاز نے اعتراض تھا کہ خرم شیر زمان کے پاس موبائل ہے لہذا ان کی تلاشی لی جائے۔

    خرم شیر زمان کے پاس موبائل فون کی موجودگی پر پی پی پی کی خواتین ارکان نے شدید احتجاج کیا، خواتین ارکان کا موقف تھا کہ کسی کو فون اندر لےجانےکی اجازت نہیں ہے۔

    اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی سعید غنی نے اعتراض کیا، بعد ازاں خرم شیر زمان کی تلاشی لی گئی تو ان کے پاس سے موبائل فون برآمد ہوا، اس کے علاوہ ان کے ساتھ آنے والے کریم گبول کی بھی تلاشی لی گئی، تلاشی دینےکےبعد کریم بخش گبول نےاپنا ووٹ کاسٹ کیا ، کریم گبول کل سندھ اسمبلی میں ہونے والے ہنگامہ آرائی کے مرکزی کردار تھے۔

    تاہم موبائل برآمد ہونے پر خرم شیر زمان سےبیلٹ پیپر واپس لیا گیا اور انہیں پولنگ کے عمل میں حصہ لینے سے روک دیا گیا، بعد ازاں الیکشن حکام نے انہیں ایوان سے باہر بھی نکال دیا۔

    سعید غنی نے الزام عائد کیا کہ خرم شیر زمان موبائل لے کر آئے اور ووٹ کی تصویر لے رہے تھے، فون پی پی ایم پی اے شمیم ممتاز نےخرم شیرزمان کی جیب سےنکالا۔

    ترجمان سندھ حکومت نے واقعے سے متعلق جاری بیان میں کہا کہ خرم شیرزمان ووٹ ڈالنےگئےتو ان کے پاس سے الیکٹرونک ڈیوائس نکلی، سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ، جس کا ثبوت آچکا، یہ زور زبردستی سے ووٹ حاصل کرنےکی کوشش کررہےہیں، الیکشن کمیشن کو انتخابات میں رکاوٹ ڈالنےوالوں کےخلاف کارروائی کرنی چاہئے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ یہ دوسروں پرالزام لگاتےتھے کیونکہ  ان کےاپنےضمیرمیں کھوٹ تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ اسمبلی: پی ٹی آئی کے باغی ارکان نے کس کو ووٹ دیا؟

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی امداد پتافی نے کہا کہ اپوزیشن ارکان نے مجھ پر موبائل فون رکھنےکا الزام عائد کیا تھا، تلاشی لینے پر مجھ سے موبائل نہیں ملا تاہم خرم شیرزمان کی تلاشی پر ان کے پاس سے موبائل ملا۔

    امداد پتافی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس معاملےکا نوٹس لے اور خرم شیر زمان پر پابندی لگائے اور ان کا ووٹ نہ گنا جائے۔

    بعد ازاں پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی نے ریٹرننگ افسرسے سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی اجازت طلب کی، جسے ریٹرننگ افسر نے قبول کرلیا۔

  • سندھ اسمبلی: پی ٹی آئی کے باغی ارکان نے کس کو ووٹ دیا؟

    سندھ اسمبلی: پی ٹی آئی کے باغی ارکان نے کس کو ووٹ دیا؟

    کراچی: سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ناراض رہنماؤں نے دبنگ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ضمیر کےمطابق ووٹ دینگے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ سے ایوان بالا کی گیارہ نشستوں کے لئے اسمبلی ہال میں پولنگ کا عمل جاری ہے، انتخابی عمل کا آغاز ہوتے ہی پیپلز پارٹی کے رکن شبیر بجارانی نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔

    گذشتہ روز ہنگامہ آرائی کا سبب بننے والی پی ٹی آئی کے تین ارکان اسمبلی میں سے دو اسلم ابڑو اور شہریار شر آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں اسلم ابڑو نے کہا کہ اپنی گاڑی میں آیا ہوں، کوئی بچہ نہیں، تین سال سے مسائل حل نہیں کرسکے، ضمیر کے مطابق پیپلز پارٹی کو ووٹ دوں گا۔

    شہریار شر نے بھی اسلم ابڑو کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی اپنے موقف پر قائم ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی اجلاس: پی ٹی آئی ارکان نے اپنے ناراض ارکان کی پٹائی کردی

    بعد ازاں سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ناراض رہنما شہریار شر نے سینیٹ الیکشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا اور ووٹ کاسٹ کرنے کے فوری بعد اسمبلی سے واپس چلے گئے، اسمبلی ہال کے باہر میڈیا نمائندگا نے ان سے پیپلزپارٹی کو ووٹ ڈالنے کا سوال کیا، جس پر انہوں نے کہا کہ جہاں ان کا ضمیر مانا انہوں نے اسے ووٹ کاسٹ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز سندھ اسمبلی کا اجلاس شدید ہنگامہ آرائی کا شکار ہوا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان اجلاس میں ایک دوسرے سے دست و گریبان ہوئے اور اسمبلی آداب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک دوسرے کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے تھے۔

    سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اس وقت ہوئی جب پی ٹی آئی کے ناراض تین ارکان کے اسمبلی اجلاس میں آئے، اسمبلی آمد پر پی ٹی آئی ارکان نے ناراض ارکان کی پٹائی کی، ناراض ارکان کی پٹائی کے دوران پی پی ارکان بیچ بچاؤ کرایا، بیچ بچاؤ کےدوران پی پی اورپی ٹی آئی ارکان گتھم گتھا ہوگئے تھے۔