Tag: Senior citizen

  • بزرگ شہریوں سے ناروا سلوک پر کڑی سزا دی جائے گی

    بزرگ شہریوں سے ناروا سلوک پر کڑی سزا دی جائے گی

    یو اے ای : متحدہ عرب امارات حکام نے بزرگ شہریوں کے ساتھ ناروا سلوک کرنے والوں کو قید و جرمانے کی کڑی سزا دینے کی یاد دہانی کروائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے بزرگ شہریوں کیلئے مقررہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر مجرموں کو50ہزار درہم تک جرمانے اور قید کی سزا دی جائے گی۔

    قانون کے مطابق وہ اماراتی جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے وہ مکمل طبی، مالی اور تعلیمی نگہداشت کے حقدار ہیں اور انہیں ایک مخصوص ڈیٹا بیس میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔

    یاد رہے کہ بزرگ افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے 2019 کے وفاقی قانون نمبرنوکا اعلان سال 2019میں کیاگیا تھا۔ جس کے مطابق انہیں معقول رہائش فراہم کی جانی چاہیے اور تشدد بدسلوکی سے محفوظ رکاھ جانا چاہیے۔

    پبلک پراسیکیوشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خاندانوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ بزرگ شہریوں کی آزادی، رازداری اور معلومات کی آزادی کے حقوق کو تسلیم کریں اور ان کے مالی معاملات چلانے کیلئے ان کی مدد کریں۔

    اس کے علاوہ اگر خاندان کے بوڑھے افراد چاہے کہیں اور بھی رہتے ہوں تو انہیں وقتاً فوقتاً بات چیت کرنے اور گھر کے افراد سے ملاقات کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ انہیں منظور شدہ قوانین کے مطابق مالیات کا انتظام بھی کرکے دینا ذمہ داری ہے۔

    پبلک پراسیکیوشن کے مطابق سرکاری لین دین، سہولیات، سماجی امداد اور طبی خدمات کے سلسلے میں بوڑھے اور ناتواں افراد کو علاج معالجے کا پورا حق حاصل ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ سینئر ممبر کی موت اور گھر کے پتے میں تبدیلی کی صورت میں یا ان کے خاندان کو ان کی دیکھ بھال کرنے میں اگر کسی دشواری کا سامنا کرنا پڑے تو اس صورت میں وزارت برائے کمیونٹی ڈویلپمنٹ، بزرگوں کی دیکھ بھال کے مراکز، اور پولیس یا دیگر متعلقہ محکموں کی مطلع کیا جانا چاہیے۔

  • نوسرباز اپنے ہی جال میں پھنس گئے، سچا واقعہ

    نوسرباز اپنے ہی جال میں پھنس گئے، سچا واقعہ

    کونسٹانس : جرمنی میں ایک ریٹائر شہری نے کمال ہوشیاری سے دھوکہ بازوں کو ہی دھوکہ دے دیا، اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار بھی مسکرائے بغیر نہ رہ سکے۔

    اسی طرح کا ایک واقعہ جنوبی جرمنی میں کونسٹانس کے علاقے میں پیش آیا، جہاں ایک پینشنر کو چند نامعلوم افراد نے اسے بے وقوف سمجھ کر فون کیا اور اسے کہا کہ جس عمارت میں وہ رہائش پذیر ہے وہاں آج یا کل بہت بڑی چوری کا شدید خطرہ ہے۔

    خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرنے والے دھوکہ باز ملزمان نے اس کو ہدایت کی کہ وہ عارضی طور پر اپنے گھر میں موجود تمام زیورات اور قیمتی اشیاء ایک تھیلے میں بند کرکے پولیس کی حفاظتی تحویل میں دے دے۔

    فون کرنے والے شخص نے دعویٰ کیا کہ وہ اسی علاقے کے پولیس اسٹیشن کا اہلکار ہے ، چند گھنٹوں بعد سادہ لباس پولیس اہلکار آپ کے گھر آئے گا، اس لیے زیورات سمیت تمام قیمتی اشیاء کسی بیگ میں اچھی طرح بند کر کے گھر کے دروازے کے باہر رکھ دی جائیں۔

    بزرگ شہری نے کچھ دیر سوچنے کے بعد اپنے گھر کے باورچی خانے سے ایک پرانا فرائنگ پین اٹھایا، اسے اچھی طرح کپڑے کے بیگ میں لپیٹ کر اور چند دیگر بےوقعت اشیاء کے ساتھ عمدہ طریقے سے پیک کیا اور گھر کے دروازے کے سامنے رکھ دیا۔

    کچھ ہی دیر بعد ملزمان میں سے ایک اس شخص کے گھر تک آیا اور اپنے لیے وہاں رکھا گیا "زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء” والا بیگ اٹھا کر اسے کھولے بغیر فوراً وہاں سے رفوچکر ہوگیا۔

    بعد ازاں فوری طور پر اس بزرگ جرمن شہری نے اصلی مقامی پولیس کو فون کیا اور ساری تفصیلات سے آگاہ کردیا۔ پولیس اہلکار اس پینشن یافتہ شہری کی کہانی سن کر مسکرا دیے اور اس کے شکر گزار بھی ہوئے کہ اس نے ایک پرانا دھاتی فرائنگ پین دے کر مجرموں کو سبق سکھا دیا تھا۔

    کونسٹانس پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ بدھ17 فروری کو پیش آیا اور نامعلوم افراد کے خلاف مجرمانہ دھوکا دہی کے الزام میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

    کونسٹانس پولیس کے مطابق ممکنہ طور پر دھوکے باز دو تھے اور جو ملزم پینشنر کے گھر سے بیگ لے کر گیا تھا، اس نے اپنے سر پر سنہری بالوں والی وِگ پہن رکھی تھی۔