Tag: sent-defamation-notice

  • فردوس عاشق اعوان کا  رانا ثنا اللہ کو   2 ارب  روپے ہرجانے کا  نوٹس

    فردوس عاشق اعوان کا رانا ثنا اللہ کو 2 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس

    اسلام آباد :وزیر اعظم کی معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے رانا ثناءاللہ کو2ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا ، نوٹس میں وارننگ دی گئی ہے کہ رانا ثناء اللہ جھوٹی خبروں پر معافی مانگیں اور چودہ روز میں ہرجانہ ادا کریں۔ ورنہ قانونی کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وکلاء کی جانب سے رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ کو 2ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوادیا۔

    لیگل نوٹس 26 مئی کو معاون خصوصی اطلاعات کے حوالے سے بے بنیاد اور جھوٹے بیانات پر بجھوایا گیا ہے، نوٹس میں موقف اختیار کیا گیاکہ فردوس عاشق اعوان دنیا بھر میں ایک قابل اور ایماندار سیاستدان کے طور پر جانی جاتی ہیں،وہ دس سال تک قومی اسمبلی اور پانچ مختلف وزارتوں میں وزیر کے عہدے پر فائز رہی ہیں۔

    نوٹس میں کہاگیا کہ اس وقت بھی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی بطور معاون خصوصی اطلاعات اہم ذمہ داریاں ہیں،ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان کی تقریبا 20 سالہ عوامی خدمات ہیں۔

    نوٹس میں کہاگیاکہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا تعلق ایک انتہائی معزز گھرانے سے ہے، رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں ہماری موکلہ پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگائے،جھوٹے الزامات کی وجہ سے ہماری موکلہ کی دل آزاری شہرت کو نقصان اورساکھ مجروح ہوئی ہے۔

    لیگل نوٹس کے ذریعے رانا ثناءاللہ کو مطلع کیا جاتاہے کہ ان الزامات کی تردید کریں اور معافی مانگیں۔

    وکلاء نے کہاکہ تردید اور معافی کو اسی انداز میں نشر اور شائع کروایا جائے، جس طرح سے جھوٹے الزامات کو نشر اور شائع کیا گیا۔ رانا ثناءاللہ معافی کیساتھ 2 ارب روپے ہرجانہ بھی ادا کریں، جھوٹی خبر پر معافی، اس کی تردید اور ہرجانہ 14 دن کے اندر ادا کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : فردوس عاشق اعوان کا رانا ثناء اللہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان

    وکلا ءکے مطابق اگر یہ دونوں اقدام نہ کیے گئے تو ڈیفامیشن ایکٹ 2002 کی شق 8 کے تحت ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے وکلاءقانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں۔

    یاد رہے معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے رانا ثنائاللہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے الزامات لگائے جا رہے ہیں، رانا ثناءاللہ معافی مانگیں، اگر معافی نہیں مانگی تو ان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کروں گی۔

  • میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50  کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    کراچی :مئیر کراچی وسیم اختر نے تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کے خلاف قانونی جنگ کا اعلان کردیا اور  پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان کو50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم اور پاکستان تحریک انصاف میں قانونی جنگ شروع ہوگئی، میئر کراچی وسیم اختر نے پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیرزمان کوپچاس کروڑ روپے ہرجانے کانوٹس بھجوادیا۔

    نوٹس میں وسیم اختر نے نوٹس میں مطالبہ کیا ہے خرم شیرزمان قانونی کارروائی سے بچنے کے لئے معافی مانگیں ، معافی نہ مانگنے کی صورت میں پچاس کروڑ روپے ہرجانا بھرنا ہوگا ، معافی یا ہرجانہ نہ دینے کی صورت میں عدالتی و قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    وسیم اختر کے قانونی نوٹس پرترجمان پی ٹی آئی کراچی کا ردعمل


    خرم شیرکو وسیم اختر کے قانونی نوٹس پرترجمان پی ٹی آئی کراچی نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا وسیم اخترخودکوعوامی نمائندہ سمجھتےہیں توان سےسوالات ضرورہوں گے، وہ سوالات سے بچ نہیں سکتے۔

    ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میئر کے غیرقانونی اقدامات پرآواز اٹھانے والوں کودبایانہیں جاسکتا، جواب کی بجائےنوٹس بھیجنےسےسیاسی قدکاپتہ چلتاہے، تجاوزات کی ذمےدار وسیم اخترکی سیاسی جماعت ہے، تجاوزات اداروں سےکرواکرعوام سےبھتہ لیاگیا۔

    مزید پڑھیں :   تجاوزات کے خلاف آپریشن، تحریک انصاف کا میئر کراچی کو ہٹانے کا مطالبہ

    یاد رہے تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے میئرکراچی وسیم اختر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا ایم کیوایم فوری طور پر اپنا میئر تبدیل کرے اور تجاوزات کے خلاف آپریشن پر مؤفف واضح کرے۔

    اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں تجاوزات آپریشن، کاروباری افراد کے نقصانات اور تحفظات پر قرارداد جمع کرائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ عدالتی احکامات کی آڑ میں کاروباری حضرات کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتیں تجاوزات کے خلاف ہمارے مؤقف کی حمایت کررہی ہیں، چیف جسٹس کے حکم کی آڑمیں لوگوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، جن لوگوں کو نقصان پہنچایا گیا، ان کا ازالہ کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی وسیم اختر اور خرم شیر زمان کے درمیان لفظوں کی جنگ

    رہنما تحریک انصاف نے کہا تھا چیف جسٹس دیکھیں شہر کو کتنا نقصان پہنچایا جارہا ہے، عدالت کے ناظر کے ذریعے آپریشن کی مانٹیرنگ کی جائے، ایم کیو ایم لوگوں سے بدلہ لے رہی ہے۔

    بعد ازاں وسیم اختر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا اور کہا تھا کہ یہ ابھی مونٹیسوری میں ہیں، ذرا وقت لگے گا، لیکن سیکھ جائیں گے۔ اس پر خرم شیر زمان نے جواب دیا کہ یہ نا بالغ ہی آپ کو بتائیں گے کہ شہر کیسے چلانا ہے۔