Tag: sentenced to death

  • پاکستانی طالبعلم کو قتل کرنے والے چینی شہری کو سزائے موت

    پاکستانی طالبعلم کو قتل کرنے والے چینی شہری کو سزائے موت

    بیجنگ : چینی عدالت نے پاکستانی طالبعلم کو قتل کرنے والے شہری کو سزائے موت سنادی ، کونگ نے جھگڑے کے دوران چھری سے معیز کو قتل کردیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی صوبے جانگسو میں عدالت نے چینی شہری کو پاکستانی طالبعلم کو قتل کرنےکے جرم میں سزائے موت سنادی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کہ کونگ کو ایک بالغ شخص ہیں اور اسے معلوم ہونا چاہیے تھا کہ سینے اور پیٹھ میں چھری گھونپنا ہلاکت کا باعث بن سکتا ہے، اس کے باوجود مقتول پر پے در پے وار کیے گئے۔

    عدالت نے کہا کہ کونگ کے عمل سےظاہرہے وہ قتل کرنا چاہتا تھا، واردات کے بعد کونگ اپنی دوست شاؤ کے گھرچھپ گیا،پولیس نے آٹھ گھنٹے بعد گرفتار کرلیا۔

    عدالت نے وکیل صفائی کے دلائل مسترد کردئیے کہ جھگڑا مقتول کے اشتعال دلانے پر ہوا۔

    عدالت نے شاؤ کو اپنے دوست کونگ کو پناہ دینے کے جرم میں سترہ ماہ قید کی سزا سنائی اور کہا شاؤ کو پناہ دیتے وقت علم نہیں تھا کہ معزالدین ہلاک ہو چکا ہیں ، اس لیے وہ کم سزا کی مستحق ہیں۔

    خیال رہے معیزالدین چین کی نانجِنگ یونیورسٹی میں زیرتعلیم تھے، دوبرس قبل بازار سے گزرتے ہوئے کونگ کی بائیک معیز سے ٹکرائی،کونگ نے جھگڑے کے دوران چھری سے معیز کو قتل کردیا تھا۔

  • تہران کے سابق میئر کو بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم

    تہران کے سابق میئر کو بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم

    تہران : عدالت نے تہران کے سابق میئر کو بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم دے دیا ، محمد علی نجفی کو اپنی بیوی مطرا اوستاد کو گولی مارنے کے جرم میں قصور وار ثابت ہونے پر پھانسی کی سزا سنائی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں ایک عدالت نے ملک کے سابق نائب صدر اور دارالحکومت تہران کے سابق میئر محمد علی نجفی کو اپنی دوسری بیوی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم دیا ہے۔

    ایران کے سرکاری ٹی وی نے عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی کے حوالے سے بتایا کہ عدالت نے محمد علی نجفی کو اپنی بیوی مطرا اوستاد کو گولی مارنے کے جرم میں قصور وار ثابت ہونے پرپھانسی کی سزا سنائی ہے اور وہ اس سزا کے خلاف اعلیٰ عدالت میں بیس روز میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔

    پولیس نے نجفی کو مئی میں گرفتار کیا تھا، انھوں نے خود کو حکام کے حوالے کردیا تھا اور اپنی بیوی کے قتل کے واقعے کا اقرار کیا تھا، حکام کے مطابق مقتولہ اوستاد محمد علی نجفی کی دوسری بیوی تھی اور ان دونوں کے درمیان گھریلو ناچاقی چلی آرہی تھی۔

    واضح رہے کہ ایران کی سیاسی اور صاحبِ ثروت اشرافیہ میں بندوق سے تشدد کے واقعات شاذ و نادر ہی پیش آتے ہیں، محمد علی نجفی پیشے کے اعتبار سے ریاضی کے پروفیسر رہے ہیں، پھر وہ سیاست میں آگئے تھے۔

    محمد علی نجفی صدر حسن روحانی کے اقتصادی مشیر اور وزیر تعلیم رہ چکے ہیں اور وہ اگست 2017ءمیں تہران کے میئر منتخب ہوئے تھے، انھیں اپریل 2018 میں ایک ڈانس پارٹی میں شرکت کی پاداش میں میئر کے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔

    انھوں نے ایک اسکول میں کم سن بچیوں کے ایک ڈانس شو میں بہ طور مہمان شرکت کی تھی اور اس پروگرام کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد انھیں سخت گیروں کی کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس کے بعد انھوں نے عہدہ چھوڑنے ہی میں عافیت جانی تھی۔

    خیال رہے سزائے موت پانے والے نجفی نے مقتولہ اوستاد سے اپنی پہلی بیوی کو طلاق دیے بغیر شادی کی تھی، ایران میں مرد کوایک سے زیادہ شادیوں کی اجازت ہے لیکن ایرانی سماج میں اس امر کواچھا نہیں سمجھا جاتا ہے۔اس لیے زیادہ تر مرد ایک ہی شادی پر اکتفا کرتے ہیں

  • سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تین دہشت گرد تختۂ دار کے حوالے

    سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تین دہشت گرد تختۂ دار کے حوالے

    اسلام آباد:سیکیورٹی فورسز پر حملے میں ملوث تین دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں کی سزا کے تحت پھانسی دے دی گئی، دہشت گردوں کو ہائی سیکیورٹی جیل ساہیوال میں پھانسی دی گئی.

    پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی عدالتوں سےسزا پانے والے مزید 3 دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے، ان تین دہشت گردوں کو ہائی سیکیورٹی جیل ساہیوال میں پھانسی دی گئی ہے.

    پھانسی پانے والوں میں سید زمان‘ شوالے اورمحمد ذیشان شامل ہیں، تینوں دہشت گرد سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں پرحملوں میں ملوث تھے۔

    آئی ایس پی آرنے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سیدزمان اورذیشان کاتعلق کالعدم حرکت الجہاد اسلامی سے تھا، شوالے کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سےتھا، تینوں دہشت گردوں نےاپنےجرائم کااعتراف کیا تھا۔

    فوجی عدالتوں کا قیام

    واضح رہے کہ آئی ایس پی آر کے اعداد و شمار کے مطابق فوجی عدالتوں نے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ دو سالہ مدت کے دوران 274 مقدمات کی سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلے سنائے ہیں، جن میں سے 161 مقدمات میں مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی اور 113 مقدمات میں مجرموں کو قید کی سزا ہوئی۔

    یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو سانحہ پشاور کے بعد سیاسی جماعتوں نے اتفاق رائے کے تحت آئین میں ترمیم کرکے فوجی عدالتوں کے قیام کی راہ ہموار کی تھی تاکہ ملک سے مکمل طور پر جلد از جلد دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے.

  • مصرکے سابق صدر محمد مرسی کو سزائے موت سنا دی

    مصرکے سابق صدر محمد مرسی کو سزائے موت سنا دی

    مصر:  عدالت نے سابق صدرمحمد مرسی کوسرکاری رازافشا کرنے اوردوہزارگیارہ میں جیل میں قتل عام کے الزام میں سزائے موت سنادی۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق صدر کے ساتھ ایک سوپانچ دیگرافراد کو بھی سزائے موت سنائی گئی، اخوان المسلمون کے رہنما اورسابق صدرمحمد مرسی اوران کے ساتھیوں پرجیل میں قتل عام اورخفیہ سرکاری رازافشا کرنے کے الزامات تھے۔

    عدالت کا فیصلہ مصرکے مفتی اعظم کو بھیجا جائے گا جبکہ حتمی فیصلہ دوجون کوسنایا جائے گا۔

    امریکا نے سزاؤں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ ترکی کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے مصر میں جمہوریت خطرے میں پڑجائے گی۔

    واضح رہے کہ محمد مرسی کو دوہزا تیرہ میں فوجی قیادت نے اقتدار سے معزول کردیا تھا اور اخوان المسلمون پرپابندی عائد کردی تھی۔

  • بنگلہ دیش میں جماعتِ اسلامی کے رہنماء کو سزائے موت

    بنگلہ دیش میں جماعتِ اسلامی کے رہنماء کو سزائے موت

    بنگلہ دیش: خصوصی عدالت نے جماعتِ اسلامی کے رہنما مطیع الرحمن کوانیس سواکہترمیں جنگی جرائم میں سزائے موت سنا دی۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اکہتر سالہ مطیع الرحمن پر قتل، توڑ پھوڑ اور نسل کشی سمیت سولہ الزامات عائد کئےگئے تھے، سزا سنائے جانے کے موقع پر مطیع الرحمن عدالت میں موجود تھے۔

    مطیع الرحمن بنگلہ دیش کی کابینہ میں وزیر رہ چکے ہیں، سزا سنائے جانے کے موقع پر متوقع احتجاج کے پیشِ نظر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔

    اس سے قبل بھی جنگی جرائم پر جماعتِ اسلامی کے متعدد رہنماؤں کوسزائے موت دی جا چکی ہے۔

  • سابق انٹیلیجنس اہلکار کو قتل کرنے پر ایرانی خاتون کو پھانسی

    سابق انٹیلیجنس اہلکار کو قتل کرنے پر ایرانی خاتون کو پھانسی

    ایران: سابق انٹیلیجنس اہلکار کو قتل کرنے کے جرم میں چھبیس سالہ خاتون کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق ریحانہ جباری کو دو ہزار سات میں سابق انٹیلیجنس اہلکار مرتضیٰ عبدل علی سربندی کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، ریحانہ جباری کا کہنا تھا کہ انہوں نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کرنے پر اپنے دفاع میں سابق انٹیلیجنس اہلکار کو قتل کیا۔

    ریحانہ کی سزائے موت پرعمل درآمد روکنے کے لئے فیس بک اور ٹوئٹر پرمہم بھی چلائی گئی تھی۔