Tag: sentenced-to-life-imprisonment

  • جعلی مقابلے میں شہری ہلاکت کیس، 4 پولیس افسران واہلکاروں کو عمرقید

    جعلی مقابلے میں شہری ہلاکت کیس، 4 پولیس افسران واہلکاروں کو عمرقید

    ایڈیشنل اینڈ سیشن جج دیپالپور نے اوکاڑہ میں جعلی پولیس مقابلے میں شہری کی ہلاکت کیس میں 4 پولیس افسران واہلکاروں کو عمرقید کی سزا سنادی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈیشنل اینڈ سیشن جج دیپالپور نے اوکاڑہ میں پولیس مقابلے میں شہری کی ہلاکت کیس کی سماعت کی۔

    عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 4 پولیس افسران واہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنائی جب کہ دو اہلکاروں کو بردی کردیا۔

    عدالت نے جن پولیس افسران واہلکاروں کو عمرقید کی سزا سنائی ان میں سابق ایس ایچ او نواب علی، اے ایس آئی محمد علی، کانسٹیبل ملک مقصود اور ملک الطاف شامل ہیں۔

    عدالت نے  اسی مقدمے میں کانسٹیبل راؤ اوصاف اور راؤ فاروق کو بری کردیا۔

    عدالتی فیصلے کے بعد پولیس نے عدالت میں موجود تمام سزا یافتہ مجرمان کو گرفتار کرلیا، مذکورہ افسران اور اہلکاروں نے 2015 میں ایک بیگناہ شہری کومقابلےمیں قتل کردیاتھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ملک کے مختلف شہروں میں جعلی پولیس مقابلوں میں کئی بیگناہ شہری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی: جعلی پولیس مقابلے میں 3 افراد کی ہلاکت، ایس ایچ او گرفتار

    گزشتہ ماہ دسمبر میں کراچی کے علاقے بنارس میں ہونیوالا مقابلہ بھی جعلی نکلا تھا جس میں پولیس نے مقابلے کے نام پر تین بے گناہ مار ڈالے تھے۔

    مذکورہ مقابلہ جعلی ثابت ہونے پر ایس ایچ او سمیت پوری پولیس پارٹی کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • سادھولڑکی سے زیادتی، بھارتی گرو آسارام باپو کو عمر قید کی سزا

    سادھولڑکی سے زیادتی، بھارتی گرو آسارام باپو کو عمر قید کی سزا

    جودھپور :عدالت نے بھارتی گرو اسارام باپو کو 16 سالہ سادھولڑکی سے زیادتی کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جودھپور کی خصوصی عدالت نے بھارتی گرو سنت اسارام کو 16 سالہ سادھولڑکی سے زیادتی کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم قرار دے دیا اور عمر قید کی سزا سنا دی جبکہ گرو کے دو معاونوں کو بھی بیس بیس سال قید اور جرمانے کی سزاسنائی۔

    جودھپور سینٹرل جیل میں جج مدھوسودن شرما نے فیصلہ سنایا۔

    بھارتی گرو کے عقیدت مندوں کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر شہر میں حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے اضافی نفری طلب کرلی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 77 سالہ روحانی گرو سنت اسارام باپو پر 16 سالہ لڑکی نے الزام لگایا تھا کہ انھوں نے اپنے آشرم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، لڑکی کے والدین گروجی کی چیلے تھے، اپنی بیٹی گروجی کے اقامتی اسکول میں چھوڑ رکھی تھی۔

    جس کے بعد 3 اگست کو اسارام باپو کو اترپردیش میں ان کے آشرم سے گرفتار کیاگیا اور بذریعہ ہوائی جہاز جودھ پور کی سینڑل جیل میں 1 یکم ستمبر 2013 کو منتقل کیا گیا، جہاں وہ چار برس سے جیل میں قید ہیں۔

    خیال رہے کہ آسارام انیس سو اکتالیس کو سندھ کے گاؤں بیرانی میں پیدا ہوئے، تقسیم کے وقت خاندان احمد آباد ہجرت کرگیا، آسارام کے انیس ملکوں میں 400 آشرم ہیں اور ان کی املاک کی مالیت ایک کھرب جبکہ چیلوں کی کل تعداد چارکروڑبتائی جاتی ہے۔


    مزید پڑھیں : زیادتی کیس:بھارتی مذہبی رہنما کو10سال قید کی سزا


    علاوہ ازیں آسارام اور ان کے بیٹے پر جنسی زیادتی کا ایک اور مقدمہ بھی زیرسماعت ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال مذہبی رہنما گرومیت سنگھ کوان کے آشرم کی دو خواتین سے زیادتی کے جرم میں دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی ، ‘ سزا سنائے جانے سے قبل دنگے فسادات میں 38 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔