Tag: sentenced

  • منشیات اسمگلنگ کا الزام، ایک اور کینیڈین شہری کو سزائے موت

    منشیات اسمگلنگ کا الزام، ایک اور کینیڈین شہری کو سزائے موت

    بیجنگ : چین کی عدالت نے چار ماہ کے مختصر دوراینے میں ایک اور کینیڈین شہری سمیت 10 غیر ملکیوں کو منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا نے چین میں اپنے شہری کو ملنے والی سزائے موت پر سخت برہمی کا اظہار کیا جس کے باعث دونوں ممالک کے مابین سفارتی کشدیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا، عدالت نے ایک کینیڈین شہری فن وائی، ایک امریکی اور 4 میکسیکن سمیت 10 مجرموں کی سزائے موت کا حکم دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تمام مجرم چین کے شہر تیانج میں جولائی اور نومبر 2012 کے درمیانی عرصے میں عالمی منشیات کے گروہ سے تعلق رہا۔

    عدالتی اعلامیے کے مطابق مذکورہ گروہ نے 63 کلو کرسٹل میتھ تیار کی جو دماغی امراض، وزن گھٹانے، اتھیلیٹ کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا کہ کینیڈین شہری اور چینی باشندے نے کرسٹل میتھ کی تیاری میں مرکزی کردار ادا کیا جنہیں سزائے موت سنائی گئی۔

    عدالت کے مطابق مجرموں کے پاس سزا کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 10 دن کی مہلت ہے۔ دوسری جانب کینیڈا کے وزیر خارجہ چریسٹیا فریلینڈ نے سزائے موت پر کہا کہ کینیڈا کی حکومت کو اپنے شہری کی سزا پر شدید خدشات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کینیڈا چین سمیت دنیا کے کسی بھی ملک میں سزائے موت کے خلاف واضع موقف رکھتا ہے اور اس کی مخالفت کرتا ہے۔

    خاتون وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ظلم اور غیر انسانی سزا ہے، جسے کسی بھی ملک میں اپنانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

    خیال رہے کہ جنوری میں چین کی عدالت نے منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں کینیڈا کے شہری کی 15 سال قید کی سزا کو پھانسی میں تبدیل کردیا تھا۔ چین کے لائیوننگ صوبے کی عدالت نے کینیڈا کے 36 سالہ شہری رابرٹ لوئیڈ شیلین برگ کی بے گناہی کی اپیل کو مسترد کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : منشیات اسمگلنگ کا الزام، چین میں کینیڈین شہری کو سزائے موت

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رابرٹ شیلن برگ کو پھانسی کی سزا سنائے جانے کے بعد کینیڈا اور چین کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا۔

    خیال رہے کہ شیلن برگ کو نومبر 2018 میں 15 برس قید اور ایک لاکھ 50 ہزار یوآن (22ہزار ڈالر) جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی کینیڈا میں گرفتار

    یاد  رہے کہ گذشتہ برس کینیڈا میں ہواوے کمپنی کے بانی کی بیٹی اور چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو یکم دسمبر کو کینیڈین شہر وانکوور سے حراست میں لیا گیا تھا۔

  • کویتی شہری کو بلیک میل کرنا سعودی شہری کو مہنگا پڑ گیا‘ تین برس قید

    کویتی شہری کو بلیک میل کرنا سعودی شہری کو مہنگا پڑ گیا‘ تین برس قید

    کویت سٹی : کویتی شہری کو بلیک میل کرنا سعودی شہری کو مہنگا پڑ گیا‘ عدالت نے تین برس قید بامشقت اور ملکی بدری کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی اپیل کورٹ نے مقامی باشندے کو بلیک میل کرنے کے جرم میں سعودی شہری کو 3 برس قید بامشقت اور ملک بدری کی سزا سنا دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کویت میں مقیم سعودی شہری نے سوشل میڈیا پر خود کو صنف نازک ظاہر کرتے ہوئے ایک کویتی شہری سے راہ و رسم بڑھانے کے بعد اس سے غیر مناسب تصاویر کا تبادلہ کیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بعدازاں کویتی شہری کو بلیک میل کرتے ہوئے بھاری رقم کا مطالبہ کردیا، کویتی شہری نے سائبر کرائم کنٹرول یونٹ سے رابطہ کر کے تمام تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اہلکاروں نے بلیک میلر کے بارے میں معلومات اکھٹی کیں اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔

    سائبر کرائم کے ادارے نے سعودی شہری کے خلاف بلیک میلنگ کا مقدمہ دائر کرکے چالان عدالت میں پیش کیا، مقدمے کی کارروائی کے دوران جرم ثابت ہونے پر عدالت نے 3 برس قید بامشقت کی سزا کا حکم سنادیا۔

    واضح رہے کہ ترقی یافتہ ممالک سمیت تمام عرب ممالک میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جنس تبدیل کرکے دوسروں کو ہراساں کرنا یا کسی بلیک کرنا سنگین جرم شمار کیا جاتا ہے، اگر  شخص ایسے کسی بھی جرم میں ملوث پایا جائے تو قانون کے مطابق سخت سزا دی جاتی ہے جبکہ غیر ملکی ملوث ہوتو اسے قید کے ساتھ ساتھ ملک بدری کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

  • بھارتی پادری کو امریکی لڑکی سے جنسی زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر چھ سال قید

    بھارتی پادری کو امریکی لڑکی سے جنسی زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر چھ سال قید

    واشنگٹن : عدالت نے امریکی لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں بھارتی پادری کو چھ برس قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی عدالت نے فروری میں کمسن امریکی لڑکی کو اپنی جنسی حوس کا نشانہ بنانے والے بھارتی پادری پر جنسی زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر فرد جرم عائد کی تھی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنوبی ڈکوٹا کے شہر ریپڈ سٹی کے گرجا گھر میں 38 سالہ بھارتی پادری جون پراوین نے 13 سالہ بچی کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت نے پادری کو چھ سال قید کے ساتھ ساتھ 178 دن کی خدمات دینے کا بھی حکم دیا ہے جو سزا میں شامل ہے۔

    امریکی عدالت کا کہنا ہے کہ مجرم کو تین سال بعد پیرول پر رہائی دی جائے گی جس کے بعد جون پراوین کو ملک سے بے دخل کرکے واپس بھارتی شہر حیدرآباد بھیج دیا جائے گا۔

    امریکی پادری نے عدالت میں اپنے عمل پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میں متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ اور متاثرہ لڑکی سے اپنے عمل کی معافی مانگتا ہوں، جون پرواین نے روتے ہوئے کہا کہ میں جانتا ہوں جو عمل مجھ سے سر زد ہوا ہے اس کےلیے معافی مانگنا کافی نہیں ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جون پراوین نے عدالت میں بیان دیا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ ایسا قبیح عمل انجام نہیں دوں گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی پادری نے 16 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی جس کی کم از کم سزا 15 برس ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی پادری ایک مذہبی اسائنمنٹ کے سلسلے سن 2017 سے امریکا میں مقیم تھا۔

  • سوئیڈن کا چوری ہونے والا شاہی تاج برآمد، ملزم کو قید کی سزا

    سوئیڈن کا چوری ہونے والا شاہی تاج برآمد، ملزم کو قید کی سزا

    اسٹاک ہوم : سوئیڈن کے تاریخی گرجا گھر سے سترہویں صدی کے بادشاہ کے شاہی تاج اور شاہی گلوب چُرانے والے ملزمان گرفتار ہوگئے جبکہ عدالت نے ایک ملزم کو قید کی سزا سنا دی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوئیڈش پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ چوروں کی شناخت کے بعد تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ چوری کیا گیا تاج اور شاہی گلوب بھی کوڑے دان سے برآمد کرلیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شاہی گلوب اور تاج تاریخی گرجا گھر اسٹرنگش کیتھڈرل سے کنگ کارل چہارم اور ان کی ملکہ کرسٹینا کے ہیں جس کی تاریخ 1611 کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت نے جمعے کے روز شاہی تاج اور گلوب چوری کیس کی سماعت کرتے ہوئے 22 سالہ جوان کو شاہی زیورات چوری کرنے کا الزام ثابت ہونے پر ساڑھے 4 برس قید کی سزا سنا دی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 22 سالہ چور نے دوران ٹرائل شاہی زیورات چوری کرنے کا اعتراف کیا جن کی مالیات کم از کم 70 لاکھ امریکی ڈالر ہے۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ بادشاہ کا تاج کچرے دان سے ٹوٹی ہوئی حالت میں برآمد ہوا جس میں جڑے ہوئے کچھ ہیرے بھی تاج سے علیحدہ ہوچکے تھے۔

    مزید پڑھیں : سوئیڈن کے تاریخی گرجا گھر سے شاہی تاج چور لے اڑے

    یاد رہے کہ تاج اور گلوب سونے کے ہیں جن میں قیمتی ہیرے جواہرات جڑے ہیں، شاہی نوادرات کو گزشتہ برس 31 جولائی کو تاریخی گرجا گھر اسٹرنگش کیتھڈرل سے چوری کیا گیا تھا۔

    ایک عینی شاہد کے مطابق چور سائیکل پر شاہی نوادرات لے کر فرار ہوئے بعدازاں انہوں نے موٹر سائیکل کا استعمال کیا اور آخر میں وہ ملارین جیل سے موٹر بوٹ میں فرار ہوتے دیکھے گئے تھے۔

    سوئیڈش پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ نوادرات قومی خزانے کا درجہ رکھتے ہیں لہٰذا ان کو فروخت کرنا آسان نہیں تھا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق کئی افراد نے چوروں کو فرار ہوتے ہوئے دیکھا ہے جبکہ اس سلسلے میں عینی شاہدین سے مزید معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔

  • جکارتہ : امیگریشن افسر کو تھپڑ مارنے والی برطانوی خاتون کو چھ ماہ قید

    جکارتہ : امیگریشن افسر کو تھپڑ مارنے والی برطانوی خاتون کو چھ ماہ قید

    جکارتہ : انڈونیشیا میں عدالت نے برطانوی خاتون سیاح کو امیگریشن افسر سے بدتمیزی کرنے اور تھپڑ مارنے کے جرم میں چھ ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحت کی غرض سے انڈونیشیا جانے والی برطانوی خاتون نے جزیرہ بالی میں پرواز چھوٹنے پر امیگریشن افسر سے بدتمیزی کی اور پاسپورٹ نہ دینے پر افسر کو تھپڑ رسید کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت نے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی مرتبہ 43 سالہ اوج تقدس کو طلب کیا تاہم وہ سماعت میں پیش نہ ہوئیں۔

    انڈونیشین عدالت برطانوی خاتون کو بدھ کے روز چھ ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم سنایا تاہم خاتون نے عدالتی حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انڈونیشین حکام کا کہنا تھا کہ پولیس نے مسلسل ایک ہفتہ خاتون کی نگرانی کرنے کے بعد گزشتہ روز گرفتار کیا تھا، پولیس ترجمان نے بتایا کہ جب اہلکارو نے اوج تقدس کو گرفتار کرنے لگے تو خاتون نے اہلکاروں پر تشدد کرنے کی کوشش کی۔

    یاد رہے کہ 6 ماہ قبل خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امیگریشن افسر نے خاتون کو ویزے کی مدت ختم ہونے اور 4ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا بتایا تو خاتون گالم گلوچ کرنے لگی اور پاسپورٹ نہ دینے پر اہلکار کو تھپڑ دے مارا۔

  • داعش کی معاونت کرنے پر امریکی فوجی کو عمر قید کی سزا

    داعش کی معاونت کرنے پر امریکی فوجی کو عمر قید کی سزا

    واشنگٹں : امریکی عدالت نے انتہا پسند تنظیم داعش کی مدد کرنے کے جرم امریکی فوجی کو 25 برس قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ہوائی کی مقامی عدالت میں منگل کے روز امریکی فوجی ایرک کانگ کے عالمی شدت پسند تنظیم داعش کے لیے نرم گوشہ رکھنے، معاونت کرنےکے کیس کی سماعت ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے امریکی فوجی کو داعش کی مدد کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت میں ملزم کے خلاف پیش کیے گئے شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ فوجی اہلکار سنہ 2016 سے داعش کےلیے متحرک تھا اور باقاعدگی سے داعش کی فلمائی گئی ویڈیوز دیکھتاتھا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق ایرک کانگ نے گذشتہ برس امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے خفیہ اہلکار سے داعش کے سہولت کار ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے داعش کو افرادی قوت سمیت اسلحہ فراہم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    امریکی فوجی اہلکار نے بتایا تھا کہ وہ داعشی دہشت گردوں کو متعدد اہم معلومات فراہم کرچکا ہے۔

    عدالت میں پیش کیے گئے ثبوتوں سے واضح ہوتا ہے کہ 35 سالہ امریکی فوجی عوامی مقامات سمیت فوجی پریڈ پر حملے کی تیاری کررہا تھا جبکہ مسلسل داعش کی معاونت کےلیے منصوبہ کرتا رہتا تھا۔

    دوسری جانب سے ملزم نے عدالت کے سامنے خود پر عائد الزامات کا عتراف کیا جس کی بناء پر امریکی ریاست کی مقامی عدالت نے ملزم کو عمر قید کی سزاسنا دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی پولیس نے داعش کے سہولت کار کو تقریب کے دوران شدت پسند تنظیم میں شمولیت کا اعلان کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فوجی اہلکار ایرک کانگ کے والد ذہنی مریض ہیں اور ایرک کے اہل خانہ کے درمیان ذاتی تنازعات کے باعث جھگڑا ہوتا رہتا ہے جبکہ امریکی فوجی خود بھی پُرتشدد مزاج کا حامل ہے۔

  • امریکا: مسجد نذر آتش کرنے والے مجرم کو 24 برس قید کی سزا

    امریکا: مسجد نذر آتش کرنے والے مجرم کو 24 برس قید کی سزا

    واشنگٹن : امریکی عدالت نے آسٹن میں مسلمانوں کے اکسانے اور مسجد و اسلامی مرکز کو نذر آتش کرنے کے جرم میں مارک پرییز کو 24 برس  سے زائد قید کی سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی عدالت نے اسلام فوبیا کا شکار متعصب شخص کو ریاست کے جنوبی حصّے میں مسجد کو آتش گیر مادے کی مدد سے شہید کرنے کے جرم میں قید کی سزا سنائی ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹیکساس کے شہر آسٹن میں واقع عدالت میں مذہبی شدت پسند مارک پیریز نامی شخص پر شہریوں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکانے اور نفرت انگیز انگیزی پر مبنی سرگرمیاں انجام دینے الزامات بھی عائد کیے گئے تھے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسلام اور مسلمان دشمنی سے سرشار مجرم 26 سالہ مارک پرییز نے سنہ 2017 میں عمداً آسٹن میں واقع مسجد کو آتش گیر مادہ ڈال کر نذر آتش کیا تھا اور ساتھ متاثرہ مسجد سے ملحق اسلامی مرکز کو بھی آگ لگا دی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مجرم پر گذشتہ برس جولائی میں عدالت نے مسلمانوں کے خلاف شہریوں کو اشتعال دلانے پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی تھی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مرجم کے وکیل مارک دی کارلوں نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ میرے موکل کو ’اتنے طویل عرصے کی سزا نے مایوس کیا‘ ہم سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مارک پرییز مسلمانوں اور اسلام سے باگل پبن کی حد تک نفرت کرتا تھا جس کے باعث اس نے آسٹن شہر میں مسلمانوں کی عبادت گاہ کو نذر آتش کردیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق وکیل صفائی مارک دی کارلو نے دعویٰ کیا کہ میرے موکل پر مذہبی انتہا پسندی کے الزامات مناسب نہیں ہیں۔

    امریکی کی پولیس کا کہنا تھا کہ مارک پرییز ریاست ٹیکساس میں بسنے والے مسلمانوں میں پروان چڑھنے والے خوف کا باعث ہے۔

    دوسری جانب سے مجرم مارک پرییز نے بھی مسجد کو نذر آتش کرنے میں ملوث ہونے کی تردید کی جسے مزید 40 برس قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔


    مزید پڑھیں : امریکی ریاست ٹیکساس میں مسجد نذرآتش


    یاد رہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں واقع مسجد اور وکٹوریہ اسلامی مرکز کو گذشتہ 29 جنوری کو نذر آتش کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے ملزمان کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے کے لیے 30 ہزار ڈالرز انعام کا اعلان کیا تھا۔

  • جرمنی: تشدد اور قتل کے جرم میں جوڑے کو 13 برس قید کی سزا

    جرمنی: تشدد اور قتل کے جرم میں جوڑے کو 13 برس قید کی سزا

    برلن : جرمنی کی عدالت نے دو خوایتن کو تشدد کے بعد قتل کرنے کے جرم میں خاتون اور اس کے شوہر کو 13 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی عدالت نے قتل کیس کی سماعت کرتے ہوئے شمال مغربی ریاست کے ایک جوڑے کو دو خواتین کا بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کرنے کے جرم سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے 49 سالہ انجیلکا واگنر کو اپنے 48 سالہ شوہر ولفرائڈ واگنر کے ہمراہ قتل کا جرم ثابت ہونے پر 13 اور 11 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرموں نے دو خواتین کو گھر میں بے تحاشا تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے باعث دونوں خواتین کی موت واقع ہوگئی تھی، جرمنی کے علاقے رائن میں مذکورہ ملزمان کا گھر ’ہاوس آف ہارر‘ کے نام سے مشہور ہوگیا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق سزا یافتہ جوڑے نے متاثرین کو گھر کے اندر تشددکا نشانہ بنایا گیا، گلا دبایا، آگ سے جلایا اور گرم پانی کی بھاپ سے بھی جسم کے مختلف حصوں کو جلایا گیا تھا، مجرموں نے متاثرہ خواتین کے سر کے بال کاٹ کر بجلی کے جھٹکے بھی دئیے گئے اور آنکھوں میں کالی مرچ کا اسپرے بھی کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین گھر گھر جاکر چیزیں فروخت کیا کرتی تھی اور مقتول مذکورہ جوڑے کے گھر بھی اشیاء فروخت کرنے آئی جہاں انہیں تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سزا یافتہ جوڑے اپنی گاڑی میں 41 سالہ متاثرہ خاتون کو اس کے گھر چھوڑنے جارہے کہ راستے میں گاڑی خراب ہوگئی جس کے بعد ایمبولینس میں خاتون کو گھر لے جانے کی کوشش کی تاہم ایمبولینس اسپتال لے گئی جہاں متاثرہ خاتون دوران علاج ہلاک ہوگئی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں میاں بیوی کو پولیس نے اسپتال میں ہی گرفتار کرلیا تھا۔

    جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ 49 سالہ مجرمہ نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ سنہ 2013 میں بھی 33 سالہ خاتون کو تشدد کے بعد قتل کیا اور لاش کے ٹکڑے کرکے نذر آتش کردیا تھا۔

  • امریکی عدالت نے اداکار بل کوسبی کو 10 برس قید کی سزا سنا دی

    امریکی عدالت نے اداکار بل کوسبی کو 10 برس قید کی سزا سنا دی

    لاس اینجلس : امریکی عدالت نے معروف کامیڈین و ہالی ووڈ اداکار بل کوسبی کو جنسی زیادتی کے مقدمے میں تین سے دس سال کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی عدالت نے ہالی ووڈ کے مزاحیہ اداکار بل کوسبی کو سنہ 2004ء میں باسکٹ بال کی سابق کھلاڑی آندریا کونسٹینڈ کو نشہ آور چیز پلاکر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں میں مجرم قرار دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 81 سالہ اداکار بل کوسبی نے الزمات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جنسی زیادتی کا محض الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ معاملہ باہمی اتفاق سے پیش آیا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ رواں برس اپریل میں ریاست میری لینڈ کی مونٹگمری کاؤنٹی عدالت نے بل کوسبی کو مجرم قرار دیا تھا۔

    عدالت نے کوسبی کو  وحشی درندہ قرار دیا، بل کوسبی می ٹو  مہم میں سزا پانے والے پہلے اداکار ہیں، جن کے خلاف اسی مقدمے کے علاوہ کم سے کم ساٹھ خواتین اور  اداکاراؤں نے بھی جنسی طور  پر  ہراساں کرنے  اور ‘ریپ’ کا نشانہ بنائے جانے کے  الزام عائد کئے تھے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بل کوسبی نے ضمانت کے لیے درخواست جمع کروائی تھی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے 25 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت کی جانب سے سزا سنانے کے بعد کوسبی کو کورٹ روم سے ہی ہتھکڑیاں لگا دی گئیں تھیں۔

    ہالی ووڈ کے مزاحیہ اداکار بل کوسبی کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ کوسبی کی سزا کو گھر تک محدود کیا جائے، وہ جیل میں سزا کاٹنے کے لیے بہت کمزور ہیں۔

    خیال رہے کہ ہالی ووڈ اداکار کو رواں برس اپریل سے گھر میں ہی قید رکھا تھا۔

    خیال رہے کہ بل کوسبی 80 کی دہائی کئ مشہور ٹی وی سیریز دی کوسبی شو کے حوالے سے مشہور ہیں جبکہ یہ دوسری باری ہے کہ اداکار کو جنسی زیادتی کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اس سے قبل جون 2017 میں جیور کسی فیصلے پر نہ پہنچ سکی تھی۔

    واضح رہے کہ معروف ہالی ووڈ اداکار بل کوسبی پر ماضی میں بھی درجنوں خواتین نے جنسی زیادتی کے الزمات لگائے تاہم اداکار ان کی تردید کرتے رہے ہیں۔

  • داعش کے خلاف لڑنے والے برطانوی فوجی کو ترکی میں سزا

    داعش کے خلاف لڑنے والے برطانوی فوجی کو ترکی میں سزا

    انقرہ : برطانوی فوجی کو داعش کے خلاف برسرپیکار کردش فورسز میں شمولیت کے الزام پر ترکی کی عدالت نے 7 برس قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی عدالت نے شام کی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف لڑنے والی کرد فورسز کا رکن بننے کے الزام پر 25 سالہ برطانوی فوجی رابنسن کو قید کی سزا دی۔

    برطانوی فوجی کی والدہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ میرے بیٹے رابنسن کو سنہ 2017 میں کردش فورسز کے مسلح گروپ وائے پی جی میں شمولیت اختیار کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ کردش فورسز کے وائے پی جی گروپ کو ترکی میں کالعدم و دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی کی عدالت نے جوئے رابنسن کو 7 برس قید کی سزا سنائی تاہم وہ ضمانت پر ہیں اور روبنسن نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    برطانوی فوجی کی والدہ کا کہنا ہے کہ روبنسن کی گرفتاری کی تصدیق برطانیہ کے دفتر خارجہ کی تھی، ’یہ انتہائی افسوسناک صورت حال ہے جو میری سمجھ سے بالاتر ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی فوجی نیٹو فورسز کے ہمراہ کچھ وقت افغانستان جنگ میں بھی گزار چکا ہے، رابنسن کو حراست میں لیے جانے کے بعد 4 ماہ تک جیل میں قید رکھا گیا تھا، جنہوں نے نومبر میں ضمانت پر رہائی پائی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے مطابق ضمانت پر رہائی پانے والی برطانوی فوجی کو ترکی چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے۔