Tag: sentenced

  • جرمن دوشیزہ کا قتل، عدالت نے افغان مہاجر کو قید کی سزا سنا دی

    جرمن دوشیزہ کا قتل، عدالت نے افغان مہاجر کو قید کی سزا سنا دی

    برلن : عدالت نے چاقو کے وار سے جرمن دوشیزہ کو قتل کرنے والے افغان تارک وطن کو ساڑھے 8 سال قید کی سزا سنا دی، جرمن لڑکی کے قتل نے تارکین وطن کے خلاف مظاہروں کو مزید ہوا دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی عدالت نے افغانستان سے تعلق رکھنے والے تارک وطن کو قتل کرنے کے جرم میں آٹھ برس 6 ماہ قید کی سزا سنا دی، جس کے بعد چانسلر کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی پر تنقید شروع ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغان مہاجر ’عبدل ڈی‘ نے گذشتہ برس دسمبر میں اپنی سابق گرل فرینڈ میا وی کو تیز دھار چاقو کے وار سے قتل کیا تھا۔

    جرمن میڈیا کا کہنا تھا کہ پندرہ میا وی کو اس کے سابق دوست عبدل ڈی ایک دکان پر 20 میٹر لمبے چاقو سے 7 مرتبہ حملہ کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان تارک وطن کی جانب سے جرمن شہری کو قتل کرنے کے بعد سے انجیلا مرکل کی مہاجرین سے متعلق پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    مقتولہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 15 سالہ میا وی کا کافی عرصے تک افغان مہاجر سے تعلق رہا اور گذشتہ برس دوشیزہ نے اچانک تعلق ختم کردیا جس کے بعد دوشیزہ اور اس کے والدین کی جانب سے پولیس کو افغان تارک وطن کی جانب سے دھمکی آمیز پیغامات موصول ہونے کی شکایت درج کروائی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ افغان مہاجر عبدل ڈی سنہ 2016 میں جرمنی میں خود کو نابالغ تارک وطن کی حیثیت سے رجسٹرڈ کروایا تھا۔

  • روہنگیا مسلمانوں پر مظالم بے نقاب کرنے والے 2صحافیوں کو 7 سال قید کی سزا

    روہنگیا مسلمانوں پر مظالم بے نقاب کرنے والے 2صحافیوں کو 7 سال قید کی سزا

    برما: میانمار کی عدالت نے روہنگیا مسلمانوں پر حکومت کے مظالم بے نقاب کرنے والے دو صحافیوں کو سات سال قید کی سزا سنا دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار کی عدالت نے غیرملکی خبر ایجنسی کے 2صحافیوں کو7 سال قید کی سزا سنادی، دونوں صحافیوں کو جاسوسی اور سرکاری راز حاصل کرنے کی کوشش کے الزامات پر سزا سنائی گئی۔

    سزاپانے والے صحافیوں نے روہنگیا مسلمانوں پر میانمارکی حکومت اور فوج کے مظالم کو اپنی رپورٹس کے ذریعے بے نقاب کیا تھا، گرفتاری کے وقت دونوں صحافی میانمار کی ریاست رخائن میں دس روہنگیا مسلمانوں کے قتل پر تحقیقاتی رپورٹ تیار کر رہے تھے۔

    سزا پانے والے صحافی وا لون نے کہا کہ میں نے کچھ غلط نہیں کیا، مجھے کوئی ڈر نہیں،میں انصاف، جمہوریت اور آزادی پر یقین رکھتا ہوں۔’

    میانمار حکومت کے ترجمان زاؤ طے نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس قانون کے مطابق چلایا گیا ہے، میانمار کی عدالتیں خودمختار ہیں۔

    دوسری جانب غیرملکی خبر ایجنسی کے ایڈیٹر اِن چیف کا کہنا ہے دنیا بھر میں آزادی صحافت کے لیے آج افسوس ناک ترین دن ہے’۔

    اقوام متحدہ نے فیصلے کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے دونوں صحافیوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمارکےآرمی چیف اورپانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

    مزید پڑھیں : روہنگیا مظالم: آنگ سان سوچی کو مستعفی ہوجانا چاہیے تھا

    اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ میانمار کی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کارروائی نسل کشی کی نیت سے کی ،خواتین ،بچوں کا استحصال اور بلاوجہ گاؤں ،دیہات جلاکر ہزاروں روہنگیا مسلمانوں کو علاقہ چھوڑنے پرمجبور کیا۔

    تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

  • روس: گرل فرینڈ کو قتل کرنے والے مجرم کو 14 برس قید کی سزا

    روس: گرل فرینڈ کو قتل کرنے والے مجرم کو 14 برس قید کی سزا

    ماسکو : عدالت نے گرل فرینڈ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کرنے والے نوجوان کو 14 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پولیس نے اپنی گرل فرینڈ کا جنسی استحصال کرنے کے بعد ٹکڑے ٹکڑے کرکے قتل کرنے والے 18 سالہ سفاک نوجوان کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ولادی میر شاروف نامی نوجوان نے تیز دھار کلہاڑی کے متعدد وار کرکے 16 سالہ ماریہ کونووا کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے تھے، جس کی آخری رسومات کی ادائیگی اور تحقیقاتی کارروائی کے لیے مقتول کے ٹکڑوں کو ڈی این ٹیسٹ کے ذریعے ملایا گیا۔

    روسی میڈیا کا کہنا تھا کہ درندہ صفت انسان نے 16 سالہ لڑکی کو قتل کرکے سپر مارکیٹ کے شاپنگ بیگ میں ڈال کر مقتولہ کے پڑوسی کے گھر کےباہر لگے کچرے کے ڈبّے میں ڈال آیا تھا۔

    روسی پولیس کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش ولادی میر شاروف نے دعویٰ کیا تھا کہ گرل فرینڈ کو قتل کرتے وقت میں بیمار تھا، پولیس نے بتایا کہ ملزم نے اپنے دعوے کو سچ ثابت کرنے کے لیے قتل کے بعد بیماری کی حالت میں اپنی ویڈیو بھی تھی۔

    پولیس کا مؤقف ہے کہ مقتول اور مذکورہ نوجوان کے درمیان کچھ عرصہ قبل ہی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی، سفاک قاتل نے دوشیزہ کو قتل کرنے سے پہلے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد میں اسے قتل کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے شاروف کو لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے اور اسے بے دردی سے قتل کرنے کے جرم میں میں 14 برس قید کی سزا سنائی ہے۔

    دوشیزہ قتل کیس کی تحقیقات کے حوالے سے عدالت کو بتایا کہ مقتول ماریہ کے اعضاء ایک ہفتہ قبل ہی کچرے دان سے برآمد ہوئے تھے جو کافی حد تک خراب ہوچکے تھے۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ مذکورہ ملزم نے تفتیش کے دوران ایک اور اسکول میں زیر تعلیم لڑکی کو زیادہ کا نشانہ بنایا تھا، عدالت نے دونوں فریقین کا مؤقف سننے کے بعد نوجوان قاتل کو 14 برس قید کی سزا سنا دی۔

  • ریاض : باپ کو قتل کرنے والے سفاک بیٹے کا سر قلم

    ریاض : باپ کو قتل کرنے والے سفاک بیٹے کا سر قلم

    ریاض : سعودی حکومت نے باپ کو قتل کرنے اور لاش کی حرمت پامال کرنے کا جرم ثابت ہونے پر بدھ کے روز بیٹے کو سزائے موت دیتے ہوئے اُس کا سر قلم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریاست سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے باپ کو قتل کرنے کے بعد پیٹرول چھڑک کر لاش کو نذر آتش کرنے والے سفاک بیٹے کی سزائے موت پر عمل درآمد کرتے قاتل کا سر قلم کردیا گیا۔

    وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مذکورہ شخص نے اپنے والد کو اُس وقت قتل کیا تھا جب وہ گھر میں استراحت کر رہے تھے، بیٹا ترکی بن محمد بن ساری القحطانی کارروائی کے بعد فرار ہوگیا تھا جسے پولیس نے تلاش کر کے گرفتار کیا۔

    سعودی پولیس کا کہنا تھا کہ سفاک بیٹے کو حراست میں لینے کے بعد قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے تفتیش کی گئی تو درندہ صفت بیٹے نے باپ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرم کا اعتراف کرنے کے بعد مجرم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں اس نے جج کے سامنے اپنی درندگی پر اظہارِ ندامت کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی عدالت نے شاہی فرمان کے تحت مقتول کا قصاص لینے کے لیے مجرم کو سزائے موت دیتے ہوئے بدھ کے روز اُس کا سرقلم کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں سماجی جرائم میں ملوث افراد کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی، جس نے اللہ کی حدود عبور کیں اسے شریعت محمدی کے تحت سزا دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جولائی کے مہینے میں سعودی عدالت نے 6 پاکستانیوں پر انسانی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر سزا سنائی تھی علاوہ ازیں پانچ سعودی باشندوں کے بھی سر قلم کیے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں سر قلم کیے گئے افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے جن افراد کے سرقلم کیے جاتے ہیں ان میں منشیات کی اسمگلنگ، دہشت گردی، قتل، زیادتی، مسلح ڈکیتی کے جرائم شامل ہیں۔

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ برس سعودی عرب میں ان جرائم پر 153 افراد کو سر قلم کی سزا دی گئی تھی۔

  • اماراتی دوشیزہ کو ہراساں کرنے کے جرم میں‌ بھارتی شہری کو سزا

    اماراتی دوشیزہ کو ہراساں کرنے کے جرم میں‌ بھارتی شہری کو سزا

    دبئی : متحدہ عرب امارات کی عدالت نے اسکول کی 13 سالہ طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم میں بھارتی شہری کو 6 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت نے جنسی ہراسگی کیس کی سماعت کرتے ہوئے 13 سالہ لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے 24 سالہ بھارتی نوجوان کو سزا سنائی ہے۔

    دئبی پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے دوران تفتیش متاثرہ اماراتی اسکول طالبہ کو ہراساں کرنے کا اعتراف کیا تھا جس کے بعد عدالت نے مذکورہ شخص کو سزا سناتے ہوئے جیل بھیج دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اماراتی خاتون نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی کہ ’میں اپنی 13 سالہ بیٹی کے ہمراہ سپر مارکیٹ میں رمضان المبارک کا سامان خرید رہی تھی جب میری بیٹی نے مجھے بتایا کہ ملزم اسے چھو رہا ہے اور اس نے میری بیٹی کو پکڑا بھی تھا‘۔

    پولیس کے مطابق اماراتی خاتون نے اپنی بیٹی کی شکایت پر سپرمارکیٹ کی انتظامیہ کے سیکیورٹی روم میں سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیو دیکھی اور واقعے کی فوری اطلاع پولیس کو دی جس کے بعد پولیس نے 24 سالہ بھارتی شہری کو گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دبئی کی عدالت میں بھارتی شہری کو دوشیزہ کو پکڑنے اور ہراساں کرنے کے مقدمات رمضان المبارک میں درج کیے گئے تھے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے بھارتی شہری کو 6 ماہ قید کی سزا پوری کرنے کے بعد ملک بدر کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔

  • اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا

    اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا

    یروشلم/ تل ابیب : اسرائیلی عدالت نے فلسطینی شاعرہ کو صیہونی مظالم کے خلاف نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے جرم میں 5 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز صیہونی عدالت نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے کے جرم میں فلسطینی شاعرہ کو 5 ماہ قید کی سزا سنادی، اسرائیلی عدالت میں شاعرہ پر اشعار کے ذریعے شہریوں کو شدت پسندی پر ابھارنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عدالت میں فلسطینی شاعرہ 36 سالہ دارین طاطور پر عوام کو شدت پسندی پر ابھارنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی پسند ’اسلامی جہاد‘ سے رابطے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت اور فورسز نے ’اسلامی جہاد‘ کو کالعدم تنظیم کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی شاعرہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی تھی جس میں نہتے فلسطینی نوجوانوں کو صیہونی افواج سے مقابلہ کرتے دیکھا جاسکتا ہے اور پس منظر میں شاعرہ اپنی نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) پڑھ رہی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دارین طاطور کی جانب سے مذکورہ ویڈیو سنہ 2015 میں شائع کی گئی تھی جب اسرائیلی شہریوں کو چھرے، فائرنگ اور گاڑی سے کچلنے کے واقعات نے سر اٹھانا شروع کیا تھا، جس کے بعد صیہونی افواج نے اکتوبر 2015 میں فلسطینی شاعرہ کو گرفتار کرلیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت میں صیہونی ریاست کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی جانے والی اشتعال انگیز ویڈیو اور نظم کے ذریعے دارین طاطور نے شہریوں کو مشتعل کرنے اور دہشت گردی پر اکسانے کی کوشش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی شاعرہ نے عدالت میں صیہونی افواج کی جانب سے عائد کیے جانے والے تمام الزامات کی تردید کی تھی۔

    فلسطینی شاعرہ دارین طاطور نے احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’صیہونی عدالت میں قید کی سزا معمولی بات ہے کیوں کہ اسرائیلی عدالت سے سزا پانے کے لیے فلسطینی ہونا کافی ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ویٹی کن سٹی: پادری پر بچوں سے بد فعلی کا الزام ثابت، 5 برس قید

    ویٹی کن سٹی: پادری پر بچوں سے بد فعلی کا الزام ثابت، 5 برس قید

    روم : ویٹی کن سٹی کے سفیر منسگنور کارلو کو عدالت نے بچوں کے ساتھ مکروہ فعل انجام دینے اور ان کی تصاویر و ویڈیوز بنانے کے جرم میں 5 برس قید اور 5 ہزار یورو جرمانے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے مقدس ترین مرکزی مقام ویٹی کن سٹی کے سابق سفیر کو بچوں کے ساتھ بد فعلی کرنے کے جرم میں 5 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کم عمر بچوں کے ساتھ بد فعلی کرنے کی متعدد تصاویر اور ویڈیوز مونسگنور کارلو البرٹو کاپیلّا کے موبائل فون سے برآمد ہوئی ہیں، جس کے بعد عدالت نے مذکورہ سفیر کو سزا سنائی ہے۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ ’واشنگٹن میں موجود ویٹی کن کے سفارت خانے میں تعیناتی کے دوران میں اپنے ذاتی مسائل کا شکار تھا، ویٹی کن کے حکام نے بچوں کے ساتھ فحش ویڈیوز بنانے کے الزامات کے بعد پادری کو گذشتہ برس امریکا سے واپس بلایا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے کہا تھا کہ مونسگنور کارلو البرٹو کا سفارتی استثنا ختم کیا جائے تاکہ وہ امریکا میں مقدمات کا سامنا کرسکے۔ دوسری جانب کینیڈا نے بھی کاپیلا کے نام پر وارنٹ جاری کیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مسیحی پادری ویٹی کن سٹی کے چھوٹی سی جیل میں 5 سال قید کیا جائے گا اور سابق سفیر کو 5 ہزار یورو جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ بچوں کے ساتھ بد فعلی کرنے اور ان کی ویڈیوز و تصاویر بنانے کا حالیہ واقعہ ہے، جس کے باعث کیتھولک چرچ کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ ویٹی کن میں پوپ فرانسس کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد چلی کے 34 پادریوں نے بچوں کے ساتھ مکروہ فعل انجام دینے پر اپنے استعفے پیش کیے، ایک اطلاع کے مطابق پادریوں کی جانب سے مشترکہ استعفیٰ پیش کیا تھا، جن میں سے پوپ فرانسس نے صرف تین استفعے منظور کیے تھے۔

    پوپ فرانسس نے مئی میں فرنینڈو کرادیما کے متاثرین تین پادریوں سے ملاقات کی جس کے بعد کارلوس نے کہا کہ چلی میں کیتھولک چرچ کے لیے نیا دن ہے، 3 کرپٹ پادریوں کو باہر نکال دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ چلی میں سال 2000 سے اب تک 80 کیتھولک پادریوں کے خلاف بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیس درج ہوچکے ہیں، پوپ فرانسس نے دو اور پادریوں کے استعفے بھی منظور کئے جن کی عمریں 75 برس سے زیادہ ہوگئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • میوزک آلات پر اذان کی دھن، عدالت نے آرٹسٹ کو سزا سنادی

    میوزک آلات پر اذان کی دھن، عدالت نے آرٹسٹ کو سزا سنادی

    تیونس: برطانوی ڈی جے ایکس کو میوزک آلات پر اذان بجانے کا الزام ثابت ہونے پر ایک سال قید کی سزا سنا دی۔

    برطانوی جریدے کے مطابق تیونس کی عدالت نے میوزک آلات پر اذان بجانے والے ڈی جے کو ایک سال قید کی سزا سنانے کا فیصلہ جاری کردیا ہے، برطانوی ڈی جے نے تیونس کے نائٹ کلب میں میوزک آلات پر اذان بجانے کا مظاہرہ کیا تھا۔

    تیونس کورٹ کے ترجمان یلیس میلادی کا کہنا ہے کہ ڈے جے ایکس کے خلاف عوامی شکایات موصول ہوئیں تھیں جس کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا تاہم برطانوی نژاد فنکار ملک چھوڑ گیا‘‘۔ تیونس کے گورنر نے کہا کہ عدالتی فیصلہ انصاف پر مبنی ہے کیونکہ ہم کسی مذہب کی توہین کو جرم سمجھتے ہیں۔

    یاد رہے تیونس کے معروف کلب نے دو ڈی جیز کے درمیان مقابلے کا انعقاد کروایا تھا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی، مقابلہ جیتنے کی کوشش میں برطانوی ڈی جے نے میوزک کی دھن پر اذان بجا ڈالی۔

    ڈی جے ایکس تیونس سے یورپ منتقل ہوگئے ہیں، عدالتی فیصلے پر انہوں نے کہا کہ ’’میں نے جو دھن بجائی وہ ریلیز نہیں کی کیونکہ مسلمانوں کے جذبات کی قدر ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’میں اپنی غلطی پر نادم ہوں اس لیے معافی کا طلب گار ہوں‘‘۔