Tag: SEPA

  • سندھ کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے 150 ملین روپے مختص

    سندھ کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے 150 ملین روپے مختص

    کراچی: ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ (سیپا) کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے 150 ملین روپے مختص کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کو ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سیکریٹری ماحولیات زبیر احمد چنہ نے بتایا کہ رواں مالی سال بجٹ میں آٹومیشن اسکیم شامل ہے جس کے لیے 150 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا اسکیم مکمل کرنے کا ہدف جون 2028 تک ہے، جس کی منظوری کے بعد اشتہار جاری کیا جائے گا، سیپا کی ڈیجیٹلائزیشن سے صنعتی اداروں کی ماحولیاتی کارکردگی بہتر ہوگی۔

    سیکریٹر ماحولیات کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی قوانین پر عمل درآمد کی نگرانی جدید ڈیجیٹل سسٹمز سے ہوگی، اس نظام سے ہر سطح پر شفافیت اور انسانی مداخلت کم ہو جائے گی، اور ڈیٹا کی بروقت دستیابی، انسپیکشن میں بدعنوانی کا خاتمہ ہوگا، جب کہ عوامی اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا۔

    مشیر وزیر اعلیٰ دوست محمد راہموں نے کہا کہ محکمہ ماحولیات عالمی معیار کے مطابق ڈیجیٹل بنیادوں پر استوار ہوگا، ماحولیاتی ڈیٹا، انسپیکشن رپورٹس اور نگرانی ایک پلیٹ فارم پر ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ سیپا کی ڈیجیٹلائزیشن سے ادارہ جاتی کارکردگی اور ماحول بہتر ہوگا، صنعتوں اور محکمہ ماحولیات کے درمیان اعتماد بحال ہو جائے گا۔

  • سندھ میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی

    سندھ میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی

    کراچی: صوبہ سندھ میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایک کمپنی سیل کردی گئی جبکہ متعدد گاڑیوں کے مالکان کو نوٹس جاری کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سند انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جامشورو نوری آباد میں نجی اسٹیل کمپنی سیل کردی گئی۔

    سیپا کا کہنا ہے کہ نجی اسٹیل کمپنی کو متعدد بار نوٹسز کے باوجود خلاف ورزی پر سیل کیا گیا۔

    ڈی جی سیپا کے مطابق زہریلی گیس کی زائد مقدار والی گاڑیوں کا بھی چالان کیا گیا جبکہ دھواں دینے والی گاڑیوں کے مالکان کے خلاف سیپا ایکٹ 2014 کے تحت کاروائی کی گئی۔

    علاوہ ازیں حیدر آباد سائٹ، کوٹری سائٹ اور نوری آباد سائٹ کی انڈسٹریز کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ سیپا کا کہنا ہے کہ ایکٹ کی خلاف ورزی پر صنعتوں کو ای پی او لگا کر بند کردیا جائے گا۔

  • مختلف شہروں میں ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خلاف کریک ڈاؤن

    مختلف شہروں میں ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خلاف کریک ڈاؤن

    کراچی: ایجنسی برائے تحفظ ماحولیات سندھ (ایس ای پی اے ۔ سیپا) نے صوبے کے مختلف شہروں میں ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران ممنوعہ پلاسٹک بیگز ضبط کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر ماحولیات اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کی ہدایات پر ایجنسی برائے تحفظ ماحولیات سندھ (ایس ای پی اے ۔ سیپا) نے صوبے کے مختلف شہروں میں ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔

    سیپا کی کراچی، حیدر آباد اور لاڑکانہ کی ٹیموں نے اپنے علاقوں کی مارکیٹس میں چھاپے مارے۔ کراچی کے جوڑیا بازار، لاڑکانہ کے مرکزی بازار اور حیدر آباد کی ٹاور مارکیٹ میں سیپا کی ٹیموں نے ممنوعہ پلاسٹک بیگز ضبط کرلیے۔

    کارروائی مقامی پولیس کی مدد سے سیپا کے ضلعی انچارجز کی سربراہی میں کی گئی۔

    اس سے قبل تھر پارکر اور ٹنڈو الہیار میں بھی ممنوعہ پلاسٹک بیگز کی خرید و فروخت کے خلاف کارروائی کی جاچکی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے ہدایت کی ہے کہ ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خاتمے تک صوبے بھر میں سیپا کی ٹیمیں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں۔

    خیال رہے کہ پلاسٹک کے، آلودگی اور کچرے میں اضافے کی وجہ بننے کے سبب صوبے میں سنگل یوز (ایک بار استعمال کیے جانے والے) پلاسٹک پر پابندی عائد ہے۔

    صوبہ سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں میں بھی پلاسٹک کے استعمال پر پابندی عائد کی جاچکی ہے، تاہم تاحال پلاسٹک کے متبادل استعمال کے حوالے سے کوئی حکمت عملی پیش نہیں کی گئی۔

    عوام کی قلیل تعداد کپڑے کے بنے تھیلے استعمال کر رہی ہے لیکن اکثریت پلاسٹک کے نقصانات اور اس کی جگہ پائیدار اشیا کے استعمال کے حوالے سے شعور سے محروم ہے۔