Tag: serch opration

  • رینجرز و پولیس کی کارروائی، مدفون اسلحہ برآمد، درجنوں افراد گرفتار

    رینجرز و پولیس کی کارروائی، مدفون اسلحہ برآمد، درجنوں افراد گرفتار

    کراچی : رینجرز اور پولیس نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، بھاری تعداد میں زیرزمین چھپایا گیا اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں امن وامان کی صورت حال کو قابو میں رکھنے کیلئے رینجرز اور پولیس سرگرم ہیں، لائنز ایریا واٹرپارک میں رینجرز اور پولیس نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا۔

    آپریشن کے دوران سات مشتبہ افراد کو حراست میں لیا، جس کے بعد گراؤنڈ میں زیر زمین چھپایا گیا بھاری تعدادمیں اسلحہ اوربال بم برآمد کیے گئے۔

    اورنگی ٹاؤن کے علاقے فقیر کالونی میں پولیس نے جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر سرچ آپریشن کرکے چھ مشتبہ افراد کو گرفتارکیا۔

    پولیس حکام کے مطابق آپریشن لیاری گینگ وار کے اہم کارندے کی تلاش میں کیا گیا تھا۔ دوسری جانب پی آئی بی کالونی پولیس نے منو گوٹھ اور دیگر علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران بائیس مشتبہ افراد کو حراست میں لےلیا ہے۔

  • لاہور پولیس کا سرچ آپریشن، 23 مشکوک افراد گرفتار

    لاہور پولیس کا سرچ آپریشن، 23 مشکوک افراد گرفتار

    لاہور: اقبال ٹاؤن میں پولیس نے سرچ آپریشن کر کے 23 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق
    لاہور پولیس نے دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر اقبال ٹاؤن کے علاقے میں سرچ آپریشن کیا۔ جس کے دوران لوگوں کی گاڑیوں اورموٹرسائیکلوں کی تلاشی لی گئی۔

    اس کے علاوہ کرائے کے مکانات میں رہائش پذیر افراد کے کوائف بھی چیک کئے گئے۔ سرچ آپریشن کے دوران 200 افراد کی چیکنگ کی گئی۔

    23 افراد کو شناختی دستاویزات نہ ہونے کی بنا پر حراست میں لے لیا گیا۔ سرچ آپریشن ڈی ایس پی اقبال تاؤن رانا اشفاق کی نگرانی میں کیا گیا۔

     

  • سانحہ بڈھ بیر:  15 مشتبہ افراد اور حملہ میں استعمال گاڑی کا مالک گرفتار

    سانحہ بڈھ بیر: 15 مشتبہ افراد اور حملہ میں استعمال گاڑی کا مالک گرفتار

    راولپنڈی/ لاہور : سانحہ پشاورکے بعد مختلف شہروں میں سیکیورٹی اداروں کا سرچ آپریشن جاری ہے۔ راولپنڈی اور لاہور سے متعدد مشتبہ افراد کو دھر لیا گیا جبکہ پولیس اور حساس اداروں نے  پشاور حملہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالک کو گرفتار کرلیا ۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پیر ودھائی میں قانون نافذ کر نے والے اداروں اور پولیس نےسرچ آپریشن کیا۔ اس دوران غیر ملکی سمیت پندرہ مشتبہ افرادکو حراست میں لے لیا گیا۔

    لاہور کے علاقے اچھرہ سے شناختی کوائف مکمل نہ ہونے پر ستائیس مشتبہ افرادگرفتار کئے گئے۔ کوہاٹ اور پیر محل میں کئے گئے سرچ آپریشنز کے دوران گرفتاریاں عمل میں آئیں۔

    اِسی طرح مردان سے تین افغانیوں سمیت تیرہ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    علاوہ ازیں رحیم یار خان کے علاقے احمد پور لمہ میں پولیس اور حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے پشاور حملہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالک کو گرفتار کرلیا ہے۔

    حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی آصف نامی شخص کے نام پر تھی۔ آصف نے گاڑی کو اپنے بہنوئی کے ہاتھوں سندھ کے علاقے کموںخیل میں فروخت کیا تھا۔

    پولیس اور حساس اداروں نے صادق آباد میں کارروائی کرتے ہوئے کاربیچنے والے ڈیلر اکمل کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

  • سانحہ کراچی میں ’را‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    سانحہ کراچی میں ’را‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی: عسکری ذرائع نے انشاف کیا ہے کہ سانحہ کراچی میں بھارتی خوفیا ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں را ملوث ہے، سانحہ کراچی میں بھی اشارے بھارتی خفیہ ایجنسی کی جانب جانے لگے، عسکری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ہونیوالی بر بریت میں را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اس سلسلے مں پندرہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے، دہشت گردوں کے مالیاتی نیٹ ورک سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    عسکری ذرائع کا کہنا ہے حالیہ پیش آنے والے اکثر واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے شواہد ہیں، سی ٹی ڈی کے انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے نے جائے وقوعہ اور متاثرہ بس سے بھی کچھ شواہد ملے ہیں سانحے کی فرانزک رپورٹ جاری کی گئی جس میں انکشاف ہوا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے خول فتح محمد سانگری کے محافظ سے چھینی گئی ایس ایم جی کی گولیوں سےممالثت رکھتے ہیں۔

    سانحہ کراچی میں ملوث ملزمان کی نشاندہی کرنے والے کیلئیے انعام کا اعلان بھی کردیا گیا،ملزمان کا پتہ بتانے والے کو وفاق اور صوبائی حکلومت کی جانب سے ایک ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا۔

  • سانحہ صفورہ : رینجرز نے 70 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا

    سانحہ صفورہ : رینجرز نے 70 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا

    کراچی : رینجرز نے مختتلف علاقوں سے ستّر مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ صفورہ کے بعد رینجرز کا اطراف کے علاقوں میں سر چ آپریشن 70 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق میمن گوٹھ اور سہراب گوٹھ کے اطراف علاقوں لاسی گوٹھ، ایوب گوٹھ، مچھر کالونی، افغان بستی، فقیرا گوٹھ، جنجال گوٹھ، جمالی گوٹھ ، اور نیو سبزی منڈی میں ٹارگٹڈ کارروائی کی گئی۔

    کارروائی کے دوران کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 70 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ،ترجمان کے مطابق علاقے میں مزید کارروائی جاری ہے۔

  • حیدرآباد سینٹرل جیل میں بھی سیکورٹی ہائی الرٹ

    حیدرآباد سینٹرل جیل میں بھی سیکورٹی ہائی الرٹ

    حیدرآباد: سینٹرل جیل کراچی کے واقعے کے بعد حیدرآباد سینٹرل جیل میں بھی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی سیکیورٹی اہلکاروں نے جیل کے اندرکالونی میں سرچ آپریشن کیا گیا۔

    جیل ذرائع کےمطابق سینٹرل جیل حیدرآبادمیں گذشتہ شب رات گئے اچانک سیکیورٹی کوہائی الرٹ کردیاگیا۔ پولیس،رینجرزاور مزیدایف سی اہلکاروں کوطلب کرکےجیل کےاندرونی و بیرونی مقامات پرتعینات کیا گیا۔

    سینٹرل جیل کےاندر قائم ملازمین کی رہائشی کالونی میں سرچ آپریشن کیاگیا۔ سرچ آپریشن کےدوران سیکیورٹی اہلکاروں نےگھروں کی تلاشی لی اور رہائش پذیرافرادسےمعلومات حاصل کیں۔

    سینٹرل جیل حیدرآبادمیں امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کےسزا یافتہ شیخ عمرسمیت کالعدم جہادی تنظیموں کے اہم رہنماء موجودہیں۔

  • رینجرز کا کراچی سینٹرل جیل میں سرچ آپریشن

    رینجرز کا کراچی سینٹرل جیل میں سرچ آپریشن

    کراچی :سینٹرل جیل کراچی میں سرنگ برآمد ہونے کے بعد رینجرز نے جیل میں سرچ آپریشن کیا۔جہاں سے جہادی لٹریچر اور سیاسی جماعتوں کے پرچم بھی ملے۔دہشت گردوں کا قیدیوں کو چھڑوانے کا منصوبہ رینجرز نے ناکام بنادیا۔

    جس کے بعد سینٹرل جیل میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ترجمان رینجرز کے مطابق رینجرز نے سینٹرل جیل میں بیرکوں کی مکمل تلاشی لی،سرچ آپریشن کے دوران قیدیوں کے قبضے سے قینچیاں ،سیڑھیاں اور جہادی لٹریچر برآمد ہوا اور سامان کے علاوہ بعض قیدیوں کے قبضے سے سیاسی جماعتوں کے پرچم بھی ملے۔

    آپریشن کے دوران ملنے والے ریڈیو اور بجلی کی تاریں بھی رینجرز نے قبضے میں لے لیں،اتنا بڑا واقعہ ہوجائےاور پولیس بے خبرہو یہ کیسے ممکن ہے؟ اس آپریشن کے بعد سوال اٹھتا ہے کہ اتنا سامان سینٹرل جیل کے اندرکیسےپہنچا۔