لاہور: سروسز اسپتال کے عملے پر شہری نے نومولود بچہ تبدیل کرنے کا الزام لگایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سروسز اسپتال کے عملے پر شہری نے نومولود بچہ تبدیل کرنے کا الزام لگایا ہے، شہری نے پولیس اور انتظامیہ کو درخواست دے دی جس پر سروسز اسپتال کی انتظامیہ نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔
شہری نے درخواست میں کہا کہ اسپتال کی فائل پر بیٹے کی پیدائش درج ہے، آپریشن کے ایک روز بعد بتایا گیا کہ بیٹی ہوئی ہے، میرا بچہ مبینہ طور پر تبدیل کیا گیا جس میں اسپتال عملہ ملوث ہے۔
شہری کی درخواست پر لاہور کی سروسز اسپتال انتظامیہ نے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی، کمیٹی نے ڈی این اے تجویز کیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈی این اے کیلئے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو خط لکھ دیا، الزام ثابت ہوا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف سروسز اسپتال میں زیرعلاج ہے ،اسپتال کا وی آئی پی کمرہ نیب کی سب جیل قرار دے دیا گیا ہے ، نواز شریف سے ڈاکٹرز کےسوا کسی کوملاقات کی اجازت نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف سروسزاسپتال کے وی آئی پی کمرے میں زیرعلاج ہے، اسپتال کاوی آئی پی کمرہ نیب کی سب جیل قرار دیا گیا ہے اور اسپتال کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
نواز شریف سے ڈاکٹرز کےسوا کسی کوملاقات کی اجازت نہیں اور ان کے اسپتال میں داخل رہنے تک نیب اور پولیس اہلکار موجود رہیں گے۔
سربراہ میڈیکل بورڈپروفیسرمحمود ایاز اور ٹیم نےنوازشریف کا ابتدائی طبی معائنہ کیا ،پروفیسرمحمود نے کہا نواز شریف کے پلیٹ لیٹ کاؤنٹ نارمل رینج سے کافی کم ہیں، ڈینگی وائرس کی تصدیق نہیں کی جاسکتی پلیٹ لیٹ کاؤنٹ کم ہونےکی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں۔
چیک اپ کے بعد معدے، گردوں اور دل کے دیگرٹیسٹ بھی کئے جائیں گے۔
یاد رہے گذشتہ روز نون لیگ کے قائد نوازشریف کی طبیعت خراب ہو گئی تھی ، جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال منتقل کر دیا گیا ،نواز شریف کو پلیٹی لیٹس کم ہونے پر نیب لاہور آفس سے اسپتال پہنچایا گیا۔
سروسزاسپتال میں نوازشریف کے چیک اپ کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا ، جس کی سربراہی پرنسپل سمز پروفیسرمحمود ایاز کر رہے ہیں۔
ترجمان نیب نے کہا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کاؤنٹس کم آئے ہیں لیکن انہیں ڈینگی بخارنہیں ہوا، ان کے پلیٹی لیٹس کاؤنٹ ڈاکٹر عدنان کی دوا کےباعث ہوئے ، سروسز اسپتال میں نواز شریف کی حالت بہترہے، ان کی چوبیس گھنٹے دیکھ بھال کیلئے ڈاکٹروں کی ٹیم مقرر کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد: لاہورکے سروسز اسپتال میں غیرمعیاری لفٹس نصب کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوا کون ذمہ دار ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے لاہورکے سروسز اسپتال میں غیرمعیاری لفٹس نصب کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران ایف آئی اے نے لفٹس سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جس میں بتایا گیا کہ سروسزاسپتال میں 4 لفٹس لگائی گئیں جوکام نہیں کررہی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوا کون ذمہ دار ہے، نمائندہ سپلیئرگروپ نے بتایا کہ شروع میں مسئلہ آیا تھا اب چاروں لفٹس فعال ہوچکی ہیں۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ آپ کے سی ای اوکہاں ہیں؟ جس پر نمائندہ سپلیئر گروپ نے جواب دیا کہ وہ ملک سے باہرہیں 19 اکتوبرتک واپس آجائیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کسی ثالث سے اس کی تحقیقات کرا لیتے ہیں، ایف آئی اے کوبھی حکم دے سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے غیرمعیاری لفٹس لگانے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیوکونوٹس جاری کرتے ہوئے مواصلات وورکس ڈیپارٹمنٹ سے ناقص لفٹس کی تنصیبات پررائے طلب کرلی۔
بعدازاں عدالت عظمیٰ نے لاہورکے سروسز اسپتال میں غیرمعیاری لفٹس نصب کرنے کے کیس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
لاہور : پاکستان تحریک انصاف کا وفد احسن اقبال کی عیادت کے لیے سروسزاسپتال پہنچا، فواد چوہدری اور ابرارالحق نے عمران خان کی جانب سے وزیر داخلہ کو گلدستہ دیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما ابرار الحق اور فواد چوہدری وزیر داخلہ احسن اقبال کی عیادت کیلئے لاہور کے سروسز اسپتال آئے انہوں نے وزیرداخلہ کے بیٹے سے احمد اقبال سے ملاقات کی۔
وفد نے عمران خان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہچایا اور احسن اقبال کیلئے صحت کی دعا اور گلدستہ دیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ تمام اختلافات کے باجود ہم سیاسی تشدد پر یقین نہیں رکھتے۔
ہم سیاسی اختلاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سیاسی عمل کو بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ آئندہ الیکشن مہم پرامن طریقے سے آگے بڑھے۔
اس موقع پر ابرار الحق نے کہا کہ سیاسی کارکنان چاہے وہ کسی بھی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں ان کو چاہیے کہ لوگوں کے جذبات کا خیال رکھیں تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری دعائیں احسن اقبال کے ساتھ ہیں اللہ پاک ان کو جلد از جلد صحت یاب کرے۔ علاوہ ازیں احسن اقبال کی عیادت کے لئے اسپیکر پنجاب اسمبلی اور ڈی جی رینجر نے بھی سروسز اسپتال کا دورہ کیا۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے، ان کو سرجیکل آئی سی یو سے وی وی آئی پی کمرہ نمبر ایک میں شفٹ کردیا گیا ہے، ڈاکٹروں کے مطابق حالت اب مکمل طور پرخطرے سے باہر ہے۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو نارووال میں کارنر میٹنگ کے دوران گولی لگنے کا واقعہ پیش آیا تو ان کو انتہائی سخت حفاظتی حصار میں سروسز اسپتال لاہور منتقل کردیا گیا تھا۔
سروسز اسپتال میں سینئر پروفیسرز اور سرجنز نے وزیر داخلہ کے آپریشنز کئے۔ ڈاکٹروں کے مطابق گولی احسن اقبال کی کہنی میں لگی جس کے باعث کہنی شدید متاثر ہوئی، بورڈ کے مطابق سرجری کافی حد تک مکمل کر لی گئی ہے جبکہ سرجنز کے مطابق گولی بازو سے ہوتی ہوئی پیٹ میں گئی ہے۔
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے لاہور کے سروسز اسپتال میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیرصحت اور سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے سروسز اسپتال میں موٹروے پولیس کے کانسٹیبل سنیل کے جاں بحق ہونے والے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
شہبازشریف نے افسوس ناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیرصحت اور سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی اور واقعے لکی تحقیقات کی ہدایت کردی۔
خیال رہے کہ پولیس کے مطابق سروسزاسپتال میں مریضہ کا بھائی سنیل سیکیورٹی گارڈزکے تشدد سے زخمی ہوا تھا جو بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں ہی دم توڑ گیا، سنیل موٹروے پولیس کا کانسٹیبل تھا۔
سروسزاسپتال میں عملے کے تشدد سے سنیل کی موت کا مقدمہ اس کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ شادمان میں درج کیا گیا، مقدمے میں ڈاکٹرسلمان،عرفان، حسن، سمیت نامعلوم ڈاکٹر، نامعلوم سیکیورٹی گارڈ اور انتظامیہ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 29 دسمبر2016 کو لاہورمیں توقیر نامی شہری موٹرسائیکل سے گر کرزخمی حالت میں جنرل اسپتال کی ایمرجنسی پہنچا تھا، جہاں علاج کے لیےاصرار کرنے پر ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرں نے زخمی شہری کوبیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
لاہور: لاہور کے سروسز اسپتال میں لواحقین اور اسپتال انتظامیہ کے درمیان جھگڑے کے نتیجے میں مریضہ کا بھائی جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے سروسز اسپتال میں اسپتال انتظامیہ اور مریضہ کے لواحقین میں جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں تشدد سے زخمی ہونے والا مریضہ کا بھائی سنیل دم توڑ گیا۔
پولیس کے مطابق مریضہ کا بھائی سنیل سیکیورٹی گارڈزکے تشدد سے زخمی ہوا تھا جوبعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں ہی دم توڑ گیا، سنیل موٹروے پولیس کا کانسٹیبل تھا۔
سروسزاسپتال میں عملے کے تشدد سے سنیل کی موت کا مقدمہ اس کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ شادمان میں درج کیا گیا، مقدمے میں ڈاکٹرسلمان،عرفان، حسن، سمیت نامعلوم ڈاکٹر، نامعلوم سیکیورٹی گارڈ اور انتظامیہ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے لاہور کے سروسز اسپتال میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیرصحت اور سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی۔
خیال رہے کہ سروسزاسپتال میں جھگڑا ڈاکٹر کے سنیل کو تھپڑ مارنے پر ہوا۔
یاد رہے کہ 29 دسمبر2016 کو لاہورمیں توقیر نامی شہری موٹرسائیکل سے گر کرزخمی حالت میں جنرل اسپتال کی ایمرجنسی پہنچا تھا، جہاں علاج کے لیےاصرار کرنے پر ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرں نے زخمی شہری کوبیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
لاہور: لاہور کے سروسز اسپتال میں پیرامیڈیکل اسٹاف نےاپنے مطالبات کےحق میں ہڑتال کردی۔
لاہور کےسروسزاسپتال میں پیرامیڈیکل اسٹاف نےاپنے مطالبات کےحق میں ہڑتال کی اورایڈمن بلاک کے سامنے دھرنا دیا۔
پیرامیڈیکل اسٹاف کےملازمین کی ہڑتال کے باعث مریضوں کوسخت پریشانی کا سامنا ہے۔
احتجاجی ملازمین نے مطالبہ کیا کہ ڈیلی ویجز اورکنٹریکٹ ملازمین کو ریگولرکرنےکےساتھ سروس اسٹرکچرکا نوٹیفیکیشن فی الفورجاری کیا جائے۔
پیرامیڈیکل اسٹاف کےملازمین کا کہنا تھا کہ اسکیل 1 سے 16 تک تمام ملازمین کو 10 ہزارروپےرسک الاؤنس اور پیکج دیا جائے۔
یاد رہےکہ اس سےقبل رواں سال فروری میں پنجاب میں ینگ ڈاکٹرزکی ہڑتال کے باعث سروسزاسپتال کی ایمرجنسی بند ہوگئی تھی جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑا تھا۔
بعدازاں اینٹی کرپشن پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر (ر) مظفرعلی رانجھا کاکہناتھاکہ ڈاکٹرز کرپشن میں ملوث ہیں، تمام ملزمان کوقانون کے کٹہرے میں لائیں گے،کرپٹ عناصرسے کسی صورت بلیک میل نہیں ہوں گے،کرپٹ ڈاکٹرز کی گرفتاری سیاسی مسئلہ نہیں جس پر مذاکرات کیے جائیں گے۔،
واضح رہےکہ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ سروسزاسپتال میں کرپشن پرایک سال تک انکوائری کرکےمقدمہ درج کیا،ڈاکٹرزکرپشن میں ملوث ہیں تمام ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں