Tag: seurity meeting

  • گورنرسندھ کا چوہدری نثار اور ڈی جی رینجرز سے رابطہ

    گورنرسندھ کا چوہدری نثار اور ڈی جی رینجرز سے رابطہ

    کراچی: گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد نےوفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار اور ڈی جی رینجرزمیجرجنرل بلال اکبر سےرابطہ کیااورنائن زیرو پر چھاپےاور گرفتاریوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    ایم کیوایم کےمرکزنائن زیرو پر رینجرز کے چھاپہ پر گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار اور ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر سے رابطہ کیا۔

    گورنر سندھ نے چوہدری نثار کو چھاپے اور گرفتاریوں کے بعد پیداہونے والی صورتحال اور ایم کیو ایم کی قیادت کے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔

    ڈی جی رینجرز سےرابطے میں گورنر سندھ نےگرفتار افرادکےمتعلق تبادلہ خیال کیا، نائن زیرو پر چھاپے کے بعد وزیر اعلی سندھ بھی حرکت میں آئے، واقعےکانوٹس لیتےہوئےآئی جی سندھ سےتفصیلات طلب کر لی۔

    ایڈیشنل آئی جی غلام قادرتھیبونےکہاکہ امن تباہ کرنےکی ہرکوشش کو ناکام بنائیں گے، کسی کو دھمکی ملتی ہے تو پولیس سےرابطہ کرے۔

  • جنگیں کبھی بھی مسئلےکاحل نہیں ہوتیں، چوہدری نثار

    جنگیں کبھی بھی مسئلےکاحل نہیں ہوتیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ نائن الیون کےحملےمیں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا لیکن اس کے اثرات سب سے زیادہ پاکستان پر پڑے ہیں۔

    ہیوسٹن میں انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں خطاب میں چوہدری نثارکا کہنا تھا کہ جنگیں کبھی بھی مسئلےکاحل نہیں ہوتیں، مذاکرات سے ہی مسائل ہی کیے جاسکتے ہیں۔

     ان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعے میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا لیکن اس کے اثرات کا سب سے زیادہ سامنا پاکستان کو کرنا پڑا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارکا کہنا تھا کہ پاکستان اب بھی تیس لاکھ افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کررہاہے۔

  • ایم کیو ایم کے وفد کی وزیرداخلہ چوہدری نثارسے ملاقات

    ایم کیو ایم کے وفد کی وزیرداخلہ چوہدری نثارسے ملاقات

    اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کراچی میں امن وامان کی ذمہ داری مشترکہ طور پر سیاسی جماعتوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے باہمی رابطوں کو بہتر بنا کرملک کے معاشی مرکز میں امن وامان کو یقینی بنائیں۔

    پنجاب ہاوٴس اسلام آباد میں متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے ملاقات کے دوران وزیراخلہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے حالیہ دورہ کراچی سے سیاسی جماعتوں کی قیادت کے مابین ایک راستہ ہموار ہوا ہے تاکہ وہ کراچی اور صوبے کی ترقی کے لیے کام کرسکیں۔

     انہوں نے کہا کہ صوبے کی اہم سیاسی اسٹیک ہولڈر ہونے کے باعث ایم کیو ایم سندھ کی سیاست اور حکومت میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

     ایم کیو ایم کے وفد نے اس موقع پارٹی کے امن وامان کی صورتحال اور قیادت کو لائق خطرات جیسے تحفظات پر توجہ دینے پر وزیراعظم کو سراہا ۔

    ایم کیو ایم کے وفد میں ڈاکٹر فاروق ستار، بابر خان غوری ، رشید گوڈیل اورخالد مقبول صدیقی شامل تھے۔ ملاقات میں سندھ بالخصوص کراچی میں امن وامان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • ایم کیوایم کے کارکن کا قتل ، وفاقی حکومت کا ایم کیو ایم سے رابطہ

    ایم کیوایم کے کارکن کا قتل ، وفاقی حکومت کا ایم کیو ایم سے رابطہ

    کراچی: ایم کیوایم کے کارکن سہیل احمد کے قتل پر ایم کیوایم نے یوم سوگ اور ہڑتال کا اعلان کیا تو وفاق اور سندھ کے حکمران حرکت میں آگئے ۔

     وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو فون کرکے ایم کیوایم کے کارکن کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ، وزیر داخلہ نے گورنر سندھ کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دھانی کروائی ۔

    چوہدری نثار نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے بھی واقعے کی تفصیلات طلب کرلیں ہیں ۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی ایم کیوایم کے رہنما بابر غوری سے فون پر رابطہ کرکے کارکن سہیل کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ۔

     اسحاق ڈارکا بابر غوری سے کہنا تھا وزیر اعظم نے ایم کیوایم کے کارکن کا قتل نوٹس لے لیا ہے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔

     وزیر اعظم کے معاون خصوصی امتیاز شیخ نے بھی بابر غوری کو فون کرکے ایم کیوایم کے کارکن کے قتل پر افسوس کا اظہارکیا۔

  • وزیرداخلہ نے ایم کیو ایم کے کارکن کے قتل کی رپورٹ طلب کرلی

    وزیرداخلہ نے ایم کیو ایم کے کارکن کے قتل کی رپورٹ طلب کرلی

    اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ایم کیو ایم کے کارکن کے قتل پرپولیس اوررینجرزسےرپورٹ طلب کرلی

    چوہدری نثار نےایم کے کیو ایم کارکن سہیل کے قتل پر ایم کیوایم کی قیادت سے دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماوورائے عدالت قتل کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

     وزیرداخلہ نےواقعےکافوری نوٹس لیتےہوئے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ۔

    واضح رہے کہ کراچی میں موچکو سے ملنے والی لاش کو ایم کیوایم سوسائٹی سیکٹر کے کارکن سہیل احمد کے نام سے شناخت کرلیا گیا،ایم کیوایم ذرائع کے مطابق سہیل احمد کو پندرہ دسمبر کو اغوا کیا گیا تھا،ایم کیوایم نےگمشدہ کارکن کی لاش ملنےپرکل یوم سوگ کااعلان کردیا۔

  • دہشتگرد پشاورجیسے حملےکی کوشش کر رہےہیں، چودھری نثار

    دہشتگرد پشاورجیسے حملےکی کوشش کر رہےہیں، چودھری نثار

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دہشگردی کے خاتمے کیلئے فوجی عدالتوں کاقیام قومی ایکشن پلان کا ایک ستون ہےایسے کئی ستون اوربھی ہیں جن کے بارےمیں بتایا نہیں جا سکتا۔

    چیف کمشنر اسلام آباد کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ دہشتگردی کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکے،انہوں نے بتایا کہ اس وقت تینتالیس ایسے خطرناک ملزمان جیلوں میں ہیں جن کے مقدمات رکے ہوئے تھے اور اب ان پر پیش رفت ہو رہی ہے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک میں اینٹلجنس بیسڈ آپریشن جاری ہے جو کسی کو دکھائی نہیں دے سکتا،انہوں نے کہا کہ انکے سامنے کئی اہم کیس لائے گئے جن کے بارے میں ہدایت کی گئی ہے کہ ان مقدمات کو اچھی طرح چھان بین کے بعد پیش کیا جائے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے جنتا اتفاق رائے اور کوششیں اس وقت کی جا رہی ہیں ،پہلے کبھی نہیں کی گئیں، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کیخلاف ملک بھر میں آپریشنز جاری ہیں، اور وہ تمام اقدامات کریں گے جو ملک کے مفاد میں ہوں گے۔

  • دوسال کےلیےسیکورٹی ایمرجنسی لگادی جائے، وزیرداخلہ کی تجویز

    دوسال کےلیےسیکورٹی ایمرجنسی لگادی جائے، وزیرداخلہ کی تجویز

    اسلام آباد: چوہدری نثار علی خان نے کہاہےکہ فوجی عدالتیں ریاست سے لڑنے والے دہشت گردوں کے خلاف بنائی گئی ہیں، سیاستدانوں ، میڈیا،مدارس کیخلاف استعمال نہیں کیاجائے گا۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے چودھری نثار کا کہناتھا کہ فوجی عدالت کایہ مطلب نہیں کہ جوگیااسےسزاہوگی، فوجی عدالتوں سے بہت سے لوگ بری بھی ہوئےہیں، وزیر داخلہ نےکہا کہ دہشتگردکلاججز اوران کےبچوں کودھمکیاں دیتےہیں۔

    انہوں نےکہاکہ کسی بھی مشتبہ شخص کی اطلاع ہیلپ لائین ون سیون ون سیون پردی جائے،کالعدم تحریک طالبان اور انکےمعاونین اور فنانسرزکیخلاف کارروائی شروع ہوگئی۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ تین ماہ میں انٹیلی جنس کی بنیادپرچار سو آپریشن اور ڈھائی سو سے زائد دہشتگردگرفتار کئے گئے،چوہدری نثار نے بتایا کہ دہشتگردوں کےہمدرد،معاونین کیخلاف کارروائی شروع کردی گئی، ثبوت کے بغیر کسی مدرسے کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ا ذان اور خطبے کے علاوہ لاؤڈاسپیکر کے استعمال پرپابندی ہوگی،کسی مسجدیامدرسےمیں نفرت کی تعلیم دی جارہی ہےتواطلاع دیں،چوہدری نثار نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی پیغام یا بیان نشر نہیں ہونا چاہئے، دہشت گردوں کے مالی ذرائع کوبند کیاجارہا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ خفیہ معلومات کے حوالے سے صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے، انکا کہنا تھا کہ واہگہ بارڈر حملے کی اطلاع ایک ماہ قبل دی گئی تھی، جبکہ ڈیرہ اسمٰعیل خان ٹوٹنے کی انٹیلی جنس شیئرنگ بھی موجود تھی، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سول آرمڈ فورسز اور آرمی صوبوں کے ماتحت کام کرتے ہیں، دہشت گردی کے واقعے کوسیاست کی نذر نہیں کرناچاہئے۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہرشخص کو متحرک ہونا پڑے گا، امن وامان ٹھیک ہوا تو صحت،تعلیم اور معیشت بہتر ہوگی، انکا کہنا تھا کہ قومی ایکشن پلان کا فوکل پوائنٹ وزیر داخلہ یا نیکٹا کے پاس ہو گا، ریاست کے خلاف لڑنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی ،کسی سیاسی جماعت کے پاس مسلح دستے نہیں ہیں۔

  • وزیر داخلہ چوہدری نثار کی گورنرسندھ سے ملاقات

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کی گورنرسندھ سے ملاقات

    کراچی: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارکاکہناہے کراچی آپریشن بغیرکسی دباؤکے اہداف کے حصول تک جاری رہے گا۔

    کراچی آپریشن میں پیش رفت کاجائزہ لینے کیلئے وزیرداخلہ چوہدری نثار کراچی پہنچ گئے، چوہدری نثار نے گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سےملا قات کی اورکراچی میں امن وامان کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا، دونوں رہنماؤں نے کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کوسراہا، وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ایک مرتبہ پھر کراچی آپریشن بغیر کسی دباؤ کے اوراہداف کےحصول تک جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کراچی میں امن اور ترقی اولین ترجیح ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہر ممکن وسائل فراہم کریں گے۔امن کیلئےوفاق سندھ حکومت کےساتھ ملکراقدامات کررہاہے،چوہدری نثار نے جرائم پیشہ افرادکےخلاف بلاامتیازکارروائی کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • حکومت نے ریڈزون فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا

    حکومت نے ریڈزون فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ریڈ زون کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں فوج کے 350 اہکار کو تعینات کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے حکومت کی جانب سے کئے گئے دو اہم فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم مذاکرت کی کوشش کی باربار ناکامی کے باوجود ایک بار پھر جمہوریت اور پاکستان کے مستقبل کے نام پر دونوں جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہاکہ بے شک عمران خان ہم سے بات نہ کریں وہ اپوزیشن کی جماعت ہیں تو اپوزیشن کی کمیٹی سے تو بات کریں جماعت اسلامی تو ان کی اپنی اتحادی ہے اس کی بات تو سنے۔

    سکیورٹی کے حوالے سے دوسرے اہم فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی معاملات کو ہم سیاسی طریقے سے حل کریں گے لیکن ریڈ زون کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے اسے فوج کے حوالے کیا جائے اور اسی حوالے سے صبح سے آرمی چیف سے ملاقاتیں بھی جاری ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کا ایجنڈا عوامی نہیں ہے تحریک انصاف پہلے چار حلقوں کی بات کرتی تھی پھر مطالبات بڑھتے گئے لیکن ہم افہام و تفہیم کی راہ پر گامزن ہیں۔ مارچ کی اجازت سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات کے لئے نگران حکومت پاکستان مسلم لیگ ن نے نہیں بنائی تھی لہذا پی ٹی آئی کا ہماری حکومت کے خلاف احتجاج بے معنی ہے جبکہ انتخابات پر ہمارے بھی تحفظات ہیں

    دھرنوں کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی کے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے اور تاجروں کو بے بہا نقصان ہورہا ہے جبکہ غیر ملکی سفیروں کو بھی شدید مشکلات لاحق ہیں، کیا جمہوری معاشروں میں ایسا ہی ہوتا ہے؟۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خود مجھے کہا تھا کہ ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے لیکن وہ اپنی بات سے پھر گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری دس لاکھ افراد جمع نہیں کرسکے تو اس بات کا غصہ حکومت پر اتارنا درست نہیں ہے۔

    اگر اسی طرح فیصلے ہوتے رہے تو کل کوئی اور گروہ جو ان سے زیادہ طاقتور ہوگا وہ نئے مطالبات لے کر آجائے گا اور اسکے چھ مہینے بعد پھر کوئی اور آجائے گا۔

  • عمران خان اور طاہر القادری کے ہر آئینی مطالبات تسلیم کرنے کو تیار ہیں، چودھری نثار

    عمران خان اور طاہر القادری کے ہر آئینی مطالبات تسلیم کرنے کو تیار ہیں، چودھری نثار

    اسلام آباد: حکومت نے تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے بات چیت کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور طاہر القادری کی ہر جائز بات ماننے کو تیار ہیں۔

    اسلام آباد  میں پریس کانفرنس وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ دونوں جماعتوں سے مذاکرات کیلئے الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ مذاکراتی کمیٹیوں میں دوسری جماعتوں کے نمائندے بھی شامل ہونگے، چودھری نثار کا کہنا تھا کہ افہام و تفہیم اور ٹیبل پر آکر بات کرنا ہی جمہوریت کا حُسن ہے، میری عمران خان اور ڈاکٹر علامہ طاہر القادری صاحب سے التجا ہے کہ خدا کیلئے پاکستان کے عوام کی زندگی آسان کر دیں۔ اس وقت قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے۔ ہم آپ کی تمام باتیں ماننے کیلئے تیار ہیں لیکن اس کیلئے پارلیمنٹ کا راستہ اپنایا جائے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ عمران خان کو سول نافرنامی لگانے کی تجویز کس نے دی ہے۔ پاکستان اس وقت مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ ہم کیوں اس کا مذاق بنانے پر تُلے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں 4 مارشل لا لگے لیکن کبھی کسی نے سول نافرنامی لگانے کی بات نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اپنے لانگ مارچ میں 10 لاکھ افراد نہیں لا سکا تو اس کا غصہ حکومت اور پاکستانی عوام پر نہ نکالا جائے کیونکہ اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریڈ زون میں نہ تو مسلم لیگ (ن) کے دفاتر ہیں اور نہ ہی ہمارے عہدیدار ہیں۔ تماشا لگانے والوں نے ریڈ زون کو مذاق بنا لیا ہے۔ ریڈ زون میں حساس ادارے، عمارتیں اور غیر ملکی سفارتخانے ہیں۔ ریڈ زون میں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے مستقبل کا سوال ہے ورنہ میں سیاست میں کسی کا قرض نہیں چھوڑتا۔ میری اور عمران کی 45 سال پرانی دوستی ہے۔ میں عمران خان کی کسی بات کا جواب نہیں دوں گا۔