Tag: Shabbar Zaidi

  • بڑے گھر اور گاڑی رکھنے والے لازمی ٹیکس ریٹرن فائل کریں: شبر زیدی

    بڑے گھر اور گاڑی رکھنے والے لازمی ٹیکس ریٹرن فائل کریں: شبر زیدی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ 500 گز سے زائد کے گھر یا 1 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھنے والے افراد لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس کے قانون کے تحت وہ تمام افراد جو 500 گز سے زیادہ کا گھر یا 1 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھتے ہیں وہ لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

    شبر زیدی نے ایک بار پھر ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی تاریخ میں 2 اگست 2019 تک کی توسیع کا فائدہ اٹھانے کی تاکید کی ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو حوالہ ہنڈی نے نقصان پہنچایا ہے، افغان ٹرانزٹ پر مناسب چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے سے نقصان ہوا، بجٹ میں ٹیکس کا پورا نظام بدل رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کو دستاویزی بنانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہر کوئی شناختی کارڈ کو این ٹی این قرار دینے کے حق میں ہے، شناختی کارڈ کی چھوٹی سی شرط عائد کی پورا پاکستان مخالف ہوگیا۔

    چیئرمین ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ بڑی کمپنیاں ہر سال 25 فیصد منافع کماتی ہیں، پاکستان میں صنعتوں کو ختم کرکے تجارت کو فروغ دیا گیا، المیہ ہے کہ اصل آمدنی پر ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

  • ٹیکسٹائل پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا: چیئرمین ایف بی آر

    ٹیکسٹائل پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا: چیئرمین ایف بی آر

    فیصل آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا، برآمدات کو پہلے بھی استثنیٰ تھا آج بھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ زیرو ریٹنگ کی مراعات پہلی مرتبہ ختم نہیں ہوئیں۔ آج جو ٹیکسٹائل سیکٹر کی صورتحال ہے اس کے مدنظر فیصلہ کیا گیا، یہاں آنے کا مقصد ہے کہ زیرو ریٹنگ مراعات کے خاتمے پر بات کی جائے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے مختلف اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت ہوئی، جو بھی بہتر حل نکلے گا اس کی طرف جائیں گے۔ آگے بڑھنا ہے اور تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے کیے گئے ہیں، نیا ایف بی آر ان ہی افراد سے بنے گا جو آج موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کی شکایت ہے ایف بی آر کی جانب سے ہراساں کیا جاتا ہے، ایف بی آر والے کہتے ہیں ہم جائز ٹیکس کے لیے بات کرتے ہیں۔ جو بھی ہراساں کرنے میں ملوث ہوگا اسے ادارے میں نہیں رہنا چاہیئے، آہستہ آہستہ آٹو میشن پر جائیں گے، انسانی عمل دخل کم کریں گے۔ آتے ہی کہا تھا کسی کا بینک اکاؤنٹ بغیر وضاحت منجمد نہیں کیا جائے گا، سیلز ٹیکس رجسٹریشن سے متعلق بہت شکایات تھیں اسے آٹو میٹ کر دیا۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ فیصل آباد کے ابھی بھی چند کیسز زیر التوا ہیں، پہلی والی ایمنسٹی اسکیم کراچی اسلام آباد کی بنیاد پر تھی۔ موجودہ ایمنسٹی اسکیم کی پذیرائی ملک بھر میں ہوئی ہے۔ کسی قسم کا نیا ٹیکس نہیں لگایا، لگایا ہے تو بتائیں۔ یہ تاثر غلط ہے کہ کوئی نیا ٹیکس لگایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا کام صرف وقتی طور پر چیزوں کو ٹھیک کرنا ہے، بڑا آسان طریقہ تھا کہ سیلز ٹیکس ریٹ بڑھا دیا جاتا مگر ہم نے ایسا نہیں کیا، روپے کی قدر میں کمی کے باعث مہنگائی ہوئی۔ روپے کی قدر میں کمی کی وجوہات گورنر اسٹیٹ بینک بتا سکتے ہیں۔ پاکستان کو تاریخی جاری اور تجارتی خساروں کا سامنا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور اسمگلنگ کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کر رہے ہیں، اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو نقصان ہوگا۔ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے صنعتی اور روزگار میں اضافہ ضروری ہے۔

  • درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کے لیے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں گے: شبر زیدی

    درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کے لیے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں گے: شبر زیدی

    لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ تاجروں کی کسٹم سے بہت سی شکایات سامنے آتی ہیں، درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کے لیے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ہمارا بنیادی مقصد صنعت اور تجارت بڑھانا ہے، کاروباری لوگوں کے ٹیکس مسائل پر توجہ دیں گے۔ کسٹم سے متعلق لوگوں کو مختلف شکایات ہیں۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ تاجروں کی کسٹم سے بہت سی شکایات سامنے آتی ہیں، گرین چینل کو 40 سے بڑھا کر 60 فیصد کریں گے۔ درآمد کنندگان کو سیکشن 148 کے حصول میں مشکل ہوتی ہے، اب تک کسی کا اکاؤنٹ منجمد نہیں کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اختیارات کے غلط استعمال کا سدباب کریں گے، ریٹیلر اور ایس ایم ای کے نظام پر قانون سازی ہوگی۔ آئی ایم ایف سے معاملے پر بڑی رعایت حاصل کی ہے۔ درمیانے درجے کے ریٹیلر سے بجلی کے بل کے حساب سے جانچ ہوگی۔ چینی پر ڈیلرز کا ٹیکس کم کیا ہے زیادہ نہیں، ہماری کوشش ہے کہ آٹو میشن کی طرف زیادہ جائیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کے لیے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں گے۔ اجناس کی مد میں مسائل میں کوتاہی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ری فنڈ کا نظام نہیں چل سکا تو بات چیت کریں گے۔ زیرو ریٹڈ پر اپٹما سے بات چیت کے لیے جا رہا ہوں، معاملے پر جو بھی حقیقی مسائل ہوں گے ان پر بات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بزنس کو نقصان پہنچانے والا کوئی اقدام نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم کی ہدایت ہے گھی کی قیمت نہیں بڑھنی چاہیئے، ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز کو ٹیکس نیٹ میں آنا چاہیئے۔ چیمبرز فیصلہ کرلیں وہ ٹیکس نیٹ میں نہیں آنا چاہتے تو وزیر اعظم کو بتا دیتا ہوں۔

  • حکومت کا خام مال کی درآمد پر کسٹم کلیئرنس کو آسان بنانے کا فیصلہ

    حکومت کا خام مال کی درآمد پر کسٹم کلیئرنس کو آسان بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے خام مال کی درآمد پر کسٹم کلیئرنس کو درآمد کنندگان کے لئے آسان بنانے کا فیصلہ کر لیا.

    چیئرمین ایف بی آر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ درآمد کنندگان کو اب قطعی ہراساں نہیں کیا جائے گا.

    شبر زیدی نے کہا ہے کہ حکومت نے صنعت کاروں کی سہولت کے لئے یہ اہم فیصلہ کیا ہے،60 فی صد کنٹینرز کو گرین چینل کے ذریعے کلیئر کیا جائے گا.

    [bs-quote quote=” درآمد کنندگان کو اب قطعی ہراساں نہیں کیا جائے گا.” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شبر زیدی”][/bs-quote]

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ دو مہینے میں کلیئرنس کاعمل مکمل ہو جائے گا.

    اس ضمن میں چیئرمین ایف بی آر نے چیئرمین ایس ای سی پی کو خط لکھا ہے اور کاروباری کمپنیز کے فنانشل اکاؤنٹس کو شفاف بنانے میں تعاون کی درخواست کی ہے.

    یاد رہے کہ آج احساس پروگرام کے تحت منعقدہ تقریب میں نے وزیر اعظم نےکہا تھا کہ ہم ایف بی آرکو ٹھیک کریں گے، تہیہ کررکھا ہےکہ ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس جمع کر کے دکھائیں گے.۔

    خیال رہے کہ 2 جولائی 2019 کو اے آر وائی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے شبر زیدی نے کہا تھا کہ نان فائلرز رہنے کی گنجایش آئین میں بھی نہیں ہے، ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں، پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کو سیدھا کرنے کا مشن شروع کر دیا ہے۔.

  • ایف بی آر نے  صوبائی حکومتوں سے غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    ایف بی آر نے صوبائی حکومتوں سے غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے صوبائی چیف سیکرٹریز کو خط لکھ کر غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات طلب کر لیں.

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے صوبائی حکومتوں سے غیر منقولہ جائیداد رکھنے والوں کی تفصیلات طلب کی ہیں.

    ادارے کی جانب سے 500 مربع گزیا اس سے زیادہ غیر منقولہ جائیداد رکھنے والوں کا ڈیٹا طلب کیا گیا ہے. ایف بی آر نے دو ہزار مربع فٹ کورڈ ایریا والے فلیٹس کے مالکان کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں.

    حکومت ذرائع کے مطابق صوبائی حکومتوں، کینٹ ایریاز اور اسلام آباد کی انتظامیہ سے معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں.

    ایف بی آر سے بہتر  روابط کےلیے صوبائی حکومتوں کو فوکل پرسن مقررکرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے، جس پر جلد عمل درآمد کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے.

    مزید پڑھیں: ظاہر اثاثے کسی بھی کارروائی میں بطور شہادت استعمال نہیں ہوسکتے، شبر زیدی

    خیال رہے کہ 26 جون 2019 کو چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا تھا کہ ظاہر کردہ اثاثےکسی دوسرے قانون کے تحت قانونی کارروائی یا جرمانے کے لئے بہ طور شہادت استعمال نہیں ہوسکتے ہیں.

    شبر زیدی کے مطابق بینک اکاؤنٹس کی بائیومیٹرک ویری فکیشن پر وضاحت دیتے ہوئے کہاویری فکیشن بینک اپنی ضرورت کےتحت کررہے ہیں.

  • ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی، شبر زیدی

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی، شبر زیدی

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم میں توسیع کی خبروں کی تردید کردی، ان کا کہنا ہے کہ اسکیم میں کوئی توسیع نہیں کی جارہی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے فائدہ اٹھانے کا آج آخری دن ہے جس میں صرف چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اسکیم میں مدت کی توسیع کے ان تمام خدشات کو دور کردیا ہے، انہوں واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

    دوسری جانب خان پورمیں187افراد نے اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں اس حوالے سے انسپکٹرایف بی آر کا کہنا ہے کہ خان پورمیں 187افراد نےایف بی آر سے رابطہ کیا ہے، خان پور میں ایک ارب57کروڑ75لاکھ کے خفیہ اثاثےظاہرکیے گئے، ایف بی آر انسپکٹر کا مزید کہنا ہے کہ اثاثے ظاہرکرنےوالوں سے6کروڑ31لاکھ9ہزار روپےٹیکس وصول کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایف بی آر کے تمام فیلڈ دفاتر آج29جون کو رات8بجے تک کھلے رہیں گے،جبکہ30 جون کو تمام دفاتر رات11بجے تک کھلے رہیں گے، تمام ٹیکس گزار ٹیکس اور ڈیوٹیزاور ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکتے ہیں، 30جون تک مستفید ہونے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیں گی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، وقت کم ہونے پرلوگوں کامجھ پربھی دباؤ ہے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے14 مئی کو اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

  • غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ رکھنا غلط ہے،40 ہزار کے بانڈ رجسٹرڈ ہونے والے ہیں، شبر زیدی

    غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ رکھنا غلط ہے،40 ہزار کے بانڈ رجسٹرڈ ہونے والے ہیں، شبر زیدی

    چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں غیررجسٹرڈ پرائزبانڈرکھنا غلط ہے،40ہزارمالیت کےبانڈ2020تک رجسٹرڈ ہونےوالےہیں، 948بلین روپے کے غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ ملک میں موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہہماری ایمنسٹی اسکیم کا مقصد اور اسی لیے ہم نے بیریئر ایسڈ پر کوئی ڈکلیریشن ایسڈ نہیں دی ہے،  بیریئر ایسڈ میں پرائز بونڈ ، گولڈ اور کیش ہوتا ہے ، ملک میں اس وقت دو طرح کے پراز بانڈ ہیں ایک رجسٹرڈ اور دوسرا غیر رجسٹرڈ،۔

    انہوں نے کہا کہ رجسٹرڈ پرائز بانڈ آپ ڈکلیئر کرسکتے ہیں اس کا کوئی ایشو نہیں ، بیریئر پرائز بانڈ ان رجسٹرڈ ہے اس کا رائٹ نہیں ہے، اس کیلئے  40ہزارمالیت کےبانڈ2020تک رجسٹرڈ ہونےوالےہیں۔

    لہٰذا مارچ 2020تک یہ پرائز بانڈ کیش کروانا ہوگا۔ اس کے علاوہ جو دیگر چھوٹے پرائز بانڈ ہیں وہ ختم ہوجائیں گے۔مگر بیریئر پرائز بانڈ پر آج ایمنسٹی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 948بلین روپے کے غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ ملک میں موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: ’ٹیکس دوپاکستان کی خاطر ‘ مہم ، اے آر وائی نیوز پر خصوصی نشریات کا آغاز

    اثاثے ظاہر کرنے کے حوالے سے متعارف کرائی جانے والی اسکیم کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کی خصوصی نکلو پاکستان کی خاطر مہم کی نشریات میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر ، معروف تاجر عقیل کریم ڈھیڈی، سمیت نامور صحافی صابر شاکر، ماریہ میمن نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

  • چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم میں تیزی

    چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم میں تیزی

    لاہور : ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم عروج پر پہنچ گئی، کمپنیوں کے ذمہ داران سے رابطے کے لئے چار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں، باقاعدہ فوکل پرسن کی تعیناتی بھی کر دی گئی۔

    ۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریو نیو شبر زیدی کی خصوصی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم عروج پر پہنچ گئی۔

    کمشنر زون ٹو لاہور سیدہ نورین زہرہ اور ان کی ٹیم نے800سے زائد کمپنیوں کو بے نامی ایکٹ اور ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے بروشر اور لٹریچر فراہم کردیا گیا جبکہ باقاعدہ فوکل پرسن کی تعیناتی بھی کر دی گئی۔

    بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں کے ذمہ داران سے رابطے کےلئے چار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں جن کی نگرانی ایڈیشنل کمشنر زون ٹو سی آر ٹو چوہدری ظفر اقبال اور عامرہ سرمد کریں گے۔

    ٹیموں نے اب تک درجنوں کمپنیوں کے ڈائریکٹرز صاحبان کے ساتھ ملاقاتیں کرکے انہیں بے نامی ایکٹ کی روشنی میں اسکیم سے استفادہ حاصل کرنے کے فوائد بتائے۔

    رواں ہفتے زون ٹو کے افسران دو آگاہی سیمینارز کا بھی انعقاد کریں گے جن میں آٹو پارٹس مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن اور ماسٹر گروپ کے نمائندوں کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • بجٹ میں کسی ادارے کی ڈکٹیشن پر ٹیکس نہیں لگائے گئے، شبر زیدی

    بجٹ میں کسی ادارے کی ڈکٹیشن پر ٹیکس نہیں لگائے گئے، شبر زیدی

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ بجٹ میں کسی ادارے کی ڈکٹیشن پر ٹیکس نہیں لگائے گئے، بدعنوان افسران کے خلاف کارروائی کیلئے سیل قائم کیا جارہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین نے کہا کہ محصولات کے ہدف کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ ہدف کوحاصل کرنے کیلئے پاکستان میں پورے مواقع موجود ہیں۔

    ٹیکس ادائیگی سے بچ جانے والے شعبوں کو بھی دائرہ کار میں لایا گیا ہے، شبر زیدی نے کہا کہ کسی ادارے کی ڈکٹیشن پر ٹیکس نہیں لگائے گئے، اس طرح کےالزامات لگانا بےبنیاد ہے، فائلر اور نان فائلر میں فرق کو ختم کیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکسوں کےنظام کی خرابی کودورکرنےکی کوشش کررہےہیں، ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کا ڈیٹا اکھٹا کیا ہے، بےنامی قانون کے تحت بینکوں اور بجلی کمپنیوں سے ڈیٹاحاصل کیا ہے،3لاکھ 41ہزارصنعتی بجلی کنکشن میں سے40ہزاربھی ٹیکس نہیں دیتے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایف بی آرکے صوابدیدی اختیارات ختم کردیے گئے ہیں، کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کیلئے سیل قائم کیا جارہا ہے، ٹیکس افسران اور ٹیکس فائلر کےدرمیان براہ راست رابطہ کم سے کم کیا جارہا ہے، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے عمل کو آٹومیشن کیا جارہا ہے، بجٹ میں 1600ٹیرف لائنزپرکسٹم ڈیوٹی ختم کی گئی ہے۔

  • حکومت کسی پراس کی بساط سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالے گی، چیئرمین ایف بی آر

    حکومت کسی پراس کی بساط سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالے گی، چیئرمین ایف بی آر

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ہزاروں آڑھتیوں کے ٹیکس کو10 ہزارسے بڑھا کرایک لاکھ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کونسل آف فارن ریلیشنزکے تحت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبے میں مافیا موجود ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آرھتیوں کے کمیشن پر10 گنا اضافہ کیا ہے، ہزاروں آڑھتیوں کے ٹیکس کو10 ہزارسے بڑھا کرایک لاکھ کردیا۔

    شبر زیدی نے کہا کہ سالانہ 12 لاکھ کمانے والے پرڈھائی ہزار روپے ٹیکس لگایا گیا ہے،حکومت کسی پراس کی بساط سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالے گی۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین نے مزید کہا کہ دستورمیں لکھا ہے زرعی ٹیکس صوبوں کی ذمہ داری ہے۔

    ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لئے استعداد کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے: شبر زیدی

    یاد رہے کہ تین روز قبل چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے یہ طے کرنا ہو گا کہ ٹیکس کہاں کہاں سے آ رہا ہے، جہاں جہاں سے ٹیکس نہیں آ رہا، ان اہداف کے پیچھے جائیں گے۔

    شبرزیدی کا کہنا تھا کہ زراعت کے مڈل مین پرٹیکس لگایا ہے، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے فائلرز کی تعداد بڑھا رہے ہیں۔