Tag: shadab khan

  • یقین تھا یووراج سنگھ آؤٹ ہے، شاداب خان

    یقین تھا یووراج سنگھ آؤٹ ہے، شاداب خان

    کراچی: پأکستان کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپنر شاداب خان نے کہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف میچ میں یقین تھا کہ یووراج سنگھ آؤٹ تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس روم میں گفتگو کرتے ہوئے شاداب خان نے کہا کہ مجھے حیرانگی تھی کہ امپائر نے یووراج سنگھ کو آؤٹ کیوں نہیں دیا، مجھے یقین تھا کہ بال پہلے پیڈ پر لگی ہے، سرفراز احمد نے بھی مجھ سے یہی پوچھا کہ گیند پیڈ پر لگی ہے جس پر میں نے کہا ہاں پھر سرفراز احمد نے ریویو لیا اور یووراج آؤٹ ہوگئے۔

    شاداب خان نے کہا کہ کپتان سرفراز احمد کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھ پر بھروسہ کیا، ٹیم میں کوئی سینئر جونیئر کا سسٹم نہیں ہے ٹیم کے لیے اگر فائدہ ہو تو جونیئر بھی جاکر بول سکتا ہے۔

    لیگ اسپنر نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ ملک کے لیے مزید اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں، بالنگ کے ساتھ ساتھ فیلڈنگ اور بیٹنگ پر بھی خاص توجہ دیتا ہوں۔

    خیال رہے شاداب خان 4 اکتوبر 1998 کو میانوالی میں پیدا ہوئے، لیگ اسپنر نے باقاعدہ کرکٹ کا آغاز 16 سال کی عمر سے کیا، پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کی۔

    یاد رہے کہ شاداب خان نے 26 مارچ 2017 کو اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلا، شاداب خان نے پہلے ہی میچ میں 7 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں، شاداب خان ابتدائی دو ٹی ٹوئنٹی میچ میں مین آف دی میچ بھی رہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آزادی کپ، پاکستان نے ورلڈ الیون کو شکست دے دی

    آزادی کپ، پاکستان نے ورلڈ الیون کو شکست دے دی

    لاہور: آزادی کپ کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے ورلڈ الیون کو 20 رنز سے شکست دے کر فتح اپنے نام کرلی، بابر اعظم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ہونے والے تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں ورلڈ الیون کے کپتان ڈوپلیسی نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی، سرفراز الیون نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مخالف ٹیم کو جیت کے لیے 198 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں ورلڈ الیون مقررہ 20 اوورز میں صرف 177 رنز ہی بنا سکی۔

    پڑھیں: پاکستان بمقابلہ ورلڈ الیون، کھلاڑیوں کا خوبصورت رکشوں پر گراؤنڈ کا چکر

    پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 197 رنز بنائے اور ورلڈ الیون کو جیت کے لیے 198 رنز کا ٹارگٹ دیا، پاکستان کی جانب سے بابر اعظم 86 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے جبکہ احمد شہزاد 39 اور شعیب ملک 38 رنز بنا کر بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبرز پر رہے۔

    Image may contain: text

    ورلڈ الیون کے تسارا پریرا 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے نمایاں باؤلر رہے جبکہ مورنی مورکل، عمران طاہر اور بین کٹنگ نے1،1 وکٹ حاصل کی۔

    ورلڈ الیون کی جانب سے سیمی 16 گیندوں پر 29 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے جبکہ پاکستان کی جانب سے رومان رئیس، سہیل خان اور شاداب خان نے 2 ، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    ورلڈ الیون اننگز

    بیسویں اوور میں سیمی نے ٹیم کو فتح دلوانے کی بھرپور کوشش کی مگر اُن کی قسمت نے ساتھ نہ دیا اور پاکستان نے مخالف ٹیم کو 20 رنز سے شکست دی۔

    دوسری اننگز جھلکیاں

    انیسویں اوور میں سیمی نے دو بار گیند کو باؤنڈری کے باہر پھینکا جس کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 163 تک پہنچا۔

    اننگز کا اٹھارواں اوور حسن علی نے کیا جس میں صرف تین رنز کا اضافہ ہوا اور مجموعی اسکور 151 تک پہنچا۔

    سترہویں اوور میں بھی سہیل خان نے گرانٹ ایلیٹ کو پویلین کی راہ دکھائی انہوں نے 14 رنز اسکور کیے، اوور اختتام پر ورلڈ الیون نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز اسکور کیے۔

    سولہویں اوور میں ورلڈ الیون کے کھلاڑی نے مسلسل تین چوکے لگائے جس کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 5 وکٹ کے نقصان پر 139 رنز تک پہنچا۔

    پندرہواں اوور شاداب خان نے کیا اور اس میں بھی ورلڈ الیون کے ایک اور کھلاڑی ملر آؤٹ ہوئے، اوور اختتام پر مجموعی اسکور پانچ وکٹوں کے نقصان پر 123 تک پہنچا۔

    چودہویں اوور کی دوسری بال پر پین نے باؤنڈری لگانے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے اور کیچ آؤٹ ہوگئے، سہیل خان کے اوور میں ورلڈ الیون صرف تین رنز بنانے میں کامیاب ہوئی جس کے بعد مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 110 تک پہنچا۔

    تیرہویں اوور کی دوسری گیند پر شاداب خان نے ڈپلیسی کو پویلین کی راہ دکھائی، انہوں نے 18 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 29 رنز اسکور کیے،اوور اختتام پر ورلڈ الیون نے تین وکٹوں‌ کے نقصان پر 107 رنز اسکور کیے۔

    بارواں اوور ورلڈ الیون کے لیے اچھا ثابت ہوا اور ڈوپلسی نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک چھکا اور تین چوکے لگائے، اوور میں مجموعی طور پر 22 رنز کا اضافہ ہوا۔

    گیارہویں اوور میں مجموعی اسکور 78 تک پہنچا۔

    دسویں اوور کے اختتام پر ورلڈ الیون کا مجموعی اسکور 68 تک پہنچا۔

    شاداب خان نے اپنا پہلا اور اننگز کا 9 واں اوور کروایا جس میں ورلڈ الیون صرف 2 رنز بنا سکی، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور دو کھلاڑیوں کے نقصان پر 60 تک پہنچا۔

    آٹھویں اوور میں عماد وسیم نے صرف 3 رنز دیے جس کے بعد ورلڈ الیون کا مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 58 تک پہنچا۔

    ساتویں اوور میں 7 رنز کا اضافہ ہوا اور ورلڈ الیون کا مجموعی اسکور 55 تک پہنچا۔

    چھٹا اوور رومان رئیس نے کیا اور دوسری ہی بال پر تمیم اقبال کو کلین بولڈ کر کے پویلین کی راہ دکھائی، اوور کی آخری بال پر رومان نے ہاشم آملہ کو بھی پویلین بھیجا اس طرح یہ اوور ورلڈ الیون پر بھاری پڑا کیونکہ دونوں اوپنرز پویلین لوٹے، کامیاب اوور کے اختتام پر ورلڈ الیون کا اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 48 تک پہنچا۔

    پانچویں اوور کے اختتام پر ورلڈ الیون نے 39 رنز اسکور کیے۔

    چوتھا اوور سہیل خان نے کیا جس میں 11 رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 29 رنز تک پہنچا۔

    تیسرے اوور عماد سوسیم نے کیا جس میں ہاشم آملہ نے ایک چھکا مارا اور مجموعی اسکور 18 رنز تک پہنچایا۔

    سہیل خان نے اننگز کا دوسرا اور اپنا پہلا اوور شروع کیا، اختتام پر ورلڈ الیون نے 11 رنز اسکور کیے،

    ورلڈ الیون کی جانب سے اننگز کا آغاز تمیم اقبال اور ہاشم آملہ نے کیا جبکہ اٹیکنگ اوور کے لیے سرفراز احمد نے عماد وسیم کو منتخب کیا، اوور کے اختتام پر مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے چار رنز تک پہنچا۔

    پاکستان اننگز

    بیسویں اوور کی پہلی گیند پر شعیب ملک نے چھکا مارا تاہم اگلی ہی بال پر پھریرا نے انہیں کلین بولڈ کیا، عماد وسیم کا ساتھ دینے کے لیے فہیم اشرف کریز پر آئے، عماد وسیم نے آخری اوور میں 2 چھکے مار کر مجموعی اسکور 197 تک پہنچایا۔

    اننگز کی ویڈیو جھلکیاں

    سرفراز کے آوٹ ہونے کے بعد عماد وسیم شعیب ملک کا ساتھ دینے کے لیے کریز پر آئے، انیسویں اوور کی ابتدائی 3 گیندوں پر شعیب ملک نے لگاتار 3 چوکے لگائے، اوور اختتام پر مجموعی اسکور 4 وکٹ کے نقصان پر 166 تک پہنچا۔

    اٹھارہویں اوور میں شعیب ملک نے ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے اسکور کو 166 رنز تک پہنچایا تاہم آخری گیند پر سرفراز احمد وکٹ گنوا بیٹھے، اوور اختتام پر پاکستان نے چار وکٹ کے نقصان پر 166 رنز اسکور کیے۔

    سترہویں اوور میں142 رنزپر پاکستان کی تیسری وکٹ گری، بابراعظم 86 رنز بنا کرعمران طاہر کی گیند پرآؤٹ ہوئے، شعیب ملک کا ساتھ دینے کے لیے کپتان نے بلا سنبھالا اور کریز پر آئے، اوور اختتام پر قومی کرکٹ ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 149 رنز اسکور کیے۔

    سولہویں اوور میں احمد شہزاد کیچ آؤٹ ہونے کے بعد پویلین لوٹے، انہوں نے 34 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 39 رنز بنائے، بابر اعظم کا ساتھ دینے کے لیے شعیب ملک بلا سنبھال کر کھیلنے کے لیے آئے، اوور اختتام پر قومی کرکٹ ٹیم نے دو کھلاڑیوں کے نقصان پر 133 رنز اسکور کیے۔

    چودہویں اوور میں ایک چھکے کی مدد سے اسکور 130 تک پہنچا۔

    تیرہویں اوور میں بلے بازوں نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ پیش کیا جس کی وجہ سے مجموعی اسکور 117 تک پہنچا۔

    پہلی وکٹ جلدی گرنے کے باوجود بلے بازوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ہر اوور میں اسکور حاصل کرتے رہے، گیارہویں اوور کی دوسری بال پر 100 رنز مکمل ہوئے اوور اختتام پر مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 106 تک پہنچا۔

    دسویں اوور کی چوتھی بال پر بابر اعظم نے 33 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی، اوور اختتام پر مجموعی اسکور 85 تک پہنچا۔

    نویں اوور میں 6 رنز بنے جس کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 76 تک پہنچا۔

    آٹھ اوورز کا کھیل مکمل ہونے پر قومی ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر 70 رنز اسکور کیے، بابر اعظم نے ستائیس گیندوں کا سامنا کر کے 42 جبکہ احمد شہزاد نے 18 گیندوں کا سامنا کر کے 20 رنز اسکور کیے۔

    ساتویں اوور میں بابر اعظم کے شاندار چوکوں کے باعث ٹیم کا مجموعی اسکور 62 تک پہنچا، اوور اختتام پر بابر اعظم 40 اور احمد شہزاد 14 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔

    چھٹے اوور میں 9 رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 49 تک پہنچا، اوور اختتام کے ساتھ پہلا پاؤر پلے بھی اختتام کو پہنچا۔

    پانچویں اوور میں مزید رنز بنے تو اسکور41 ہوگیا،اس اوور کے اختتام تک بابر اعظم کے 21 رنز اور احمد شہزاد کے 11 رنز تھے۔

    چوتھے اوور میں بابر اعظم اور احمد شہزاد نے ایک ایک چوکا مارا، اوور کے اختتام تک پاکستان کا اسکور 34 ہوگیا۔

    تیسرے اوور کے اختتام تک ایک وکٹ کے نقصان پر پاکستان نے 24 رنز اسکور کیے، کریز پر بابر اعظم اور احمد شہزاد موجود رہے۔

    دوسرے اوور میں بابر اعظم نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلسل دو چوکے مارے، اوور اختتام پر پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 21 رنز اسکور کیے۔

    پاکستان کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز فخر زمان اور احمد شہزاد نے کیا جبکہ ورلڈ الیون کی جانب سے پہلا اوور مورکل نے کیا، یکے بعد دیگرے دو چوکے مارنے کے بعد فخر زمان سلپ پر کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے، انہوں نے چار گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 8 رنز اسکور کیے۔ اوور اختتام پر ٹیم کا اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 12 تک پہنچا۔

    مزید پڑھیں: ورلڈ الیون کی آمد پاکستان میں عالمی کرکٹ لانےمیں پہلا قدم ہے‘ اینڈی فلاور

    ٹاس کے بعد گفتگو

    اس موقع پر ورلڈ الیون کے کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان آکر بے حد خوشی ہوئی اور امید ہے کہ ایک اچھی سیریز کھیلنے کو ملے گی، مخالف ٹیم پراعتماد ہے کیونکہ اسے ہوم گراؤنڈ اور کراؤڈ کا ایڈوانٹیج بھی حاصل ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ اگر میں ٹاس جیتتا تو میری بھی پہلے ترجیح بیٹنگ کرنا ہوتی کیوں کہ یہ بیٹنگ پچ ہے اور مخالف ٹیم کو بڑا ٹارگٹ دے کر نفسیاتی برتری حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    اسکواڈ

    پاکستانی بلے باز فہیم اشرف کے ڈیبیو پر تمام کھلاڑیوں نے مبارک باد پیش کی

    کھلاڑیوں کو سخت سیکیورٹی میں ہوٹل سے اسٹیڈیم لایا گیا اور رکشے کے ذریعے پورے گراؤنڈ کا چکر لگوایا گیا، شائقین نے ورلڈ الیون اور قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا شاندار انداز میں استقبال کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاداب خان بگ بیش لیگ میں کھیلیں گے

    شاداب خان بگ بیش لیگ میں کھیلیں گے

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے نوجوان اسپنر شاداب خان بیگ بیش لیگ کے اگلے سیزن میں برسبین ہیٹ کی نمائندگی کریں گے۔

    ان دنوں ویسٹ انڈیز کی کیریبین پریمیئر لیگ میں اپنے گھومتی گیندوں سے بلے بازوں کو چکرانے والے نوجوان اسپنر آسٹریلیا کی بیگ بیش لیگ کے آئندہ سیزن میں برسبین ہیٹ سے کھیلتے دکھائی دیں گے۔

    اسپنر شاداب خان کو نومبر میں ہونے والے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے لیے بھی منتخب کیا جاچکا ہے۔

    واضح رہے کہ نوجوان اسپنر شاداب خان نے پی ایس ایل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم میں شمولیت اختیار کی تھی اور چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میچ میں دو اہم وکٹیں حاصل کرکے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

    یہ پڑھیں: شاداب اورحسن کی کریبیئن لیگ میں دھماکہ خیز انٹری، میچ جتوا دیئے

    شاداب خان نے 4 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں 10 وکتیں حاصل کررکھی ہیں جبکہ 7 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں 9 وکٹیں اپنے نام کرچکے ہیں۔

    اس سے قبل قومی ٹیم کے نوجوان اوپنر بلے باز فخر زمان نے بھی انگلش کاؤنٹی سمر سیٹ سے چار ہفتے کا معاہدہ کیا تھا جس کا این او سی پی سی بی کی جانب سے جاری کیا جاچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاداب اورحسن کی کریبیئن لیگ میں دھماکہ خیز انٹری، میچ جتوا دیئے

    شاداب اورحسن کی کریبیئن لیگ میں دھماکہ خیز انٹری، میچ جتوا دیئے

    لاہور : کریبئین پریمیئر لیگ کے ابتدائی دو میچز میں پاکستان کے ابھرتے ہوئے اسٹارز شاداب خان اور حسن علی کی تباہ کن بولنگ نے اپنی اپنی ٹیموں کو میچز جیتوا دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق چیمپینز ٹرافی کے ہیرو حسن علی اور شاداب خان نے اپنی اعلیٰ کارکردگی کی بدولت اپنے پہلے ہی میچ میں مخالفین کے پرخچے اڑا کر رکھ دئیے۔

    پاکستانی کرکٹ کے چمکتے ستاروں نے ویسٹ انڈیز کی ٹی ٹوئنٹی لیگ میں دھاک بٹھا دی۔ پہلا میچ ٹرینباگو نائٹ رائیڈرز اور سینٹ لوشیا اسٹارز کے درمیان کھیلا گیا۔


    مزید پڑھیں: حسن علی کا چیمپئنز ٹرافی میں نیا ریکارڈ


    کربیبئن پریمیئر لیگ کے پہلے میچ میں ٹرینباگو کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے شاداب کی گھومتی گیندوں نے بلےبازوں کو چکرا دیا۔


    مزید پڑھیں: ابھرتے کھلاڑیوں نے ثابت کردیا کہ ہم کسی سے کم نہیں


    شاداب نے4اوورز میں 15رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔ مین آف دی میچ کا ایوارڈ بھی شاداب خان لے اڑے۔ جبکہ چیمپیئنز ٹرافی کے ہیرو حسن علی نے بھی اپنے ڈیبیو میچ میں دھماکہ خیز انٹری دی۔


    مزید پڑھیں: جونیئرشاداب خان نے سینیئریووراج کو پویلین کے باہر بھیجا


    سینٹ کٹس کیلئے کھیلتے ہوئے حسن علی نے4اوورز کرائے۔19رنز دئیے اور دو کھلاڑیوں کا شکار کیا۔ مین آف دی میچ کی تصویر حسن علی نے ٹوئٹر پر بھی اپ لوڈ کی۔

  • جونیئرشاداب خان نے سینیئریووراج سنگھ کو پویلین کے باہر بھیجا

    جونیئرشاداب خان نے سینیئریووراج سنگھ کو پویلین کے باہر بھیجا

    اوول : آئی سی سی کا فائنل کھیلنے والے کم عمر ترین کھلاڑی نے سب سے زیادہ فائنل کھیلنے والے بھارتی کھلاڑی کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرکے بھارت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے خلاف آئی سی سی چمپیئنز ٹرافی کے فائنل میچ میں اہم ترین موڑ شاداب خان کا پُر اعتماد ریویو تھا جس نے حریف ٹیم کی امیدوں کا چراغ گل کیا، بھارت کی تین وکٹیں گرچکی تھیں مگرخطرہ ابھی ٹلانہیں تھا۔

    تین سو میچ کھیلنے والا یووراج سنگھ جیسا خطرناک کھلاڑی وکٹ پر موجود تھا اور دوسری طرف چند میچ کھیلنے والا نوجوان شاداب خان تھا، جب یوراج سنگھ کو شاداب خان نے ایک گوگلی کرائی تو یووراج مات کھا گیا اور گیند سرفراز کے ہاتھ میں پہنچ گئی۔


    اگلی گیند وکٹوں میں جاتی ہوئی لیگ بریک ہوئی۔ یووراج پھر چوک گیا لیکن امپائر نے آؤٹ نہیں دیا مگر شاداب جانتا تھا کہ یووراج آؤٹ ہوچکا ہے۔  شاداب خان نے امپپائر کے فیصلے کع چیلنج کردیا، نوجوان لیگ اسپنر نے پورے اعتماد کے ساتھ کپتان سرفراز احمد سے ریویو لینے کی ضد کی۔

    سرفراز نے پراعتماد بالر پر بھروسہ کیا، ریویو کا فیصلہ آنے کے بعد یووراج سنگھ آؤٹ قرار پائے، اور اس طرح بھارت کی ایک نہایت اہم وکٹ شاداب خان نے اپنے نام کی۔

  • ابھرتے کھلاڑیوں نے ثابت کردیا کہ ہم کسی سے کم نہیں

    ابھرتے کھلاڑیوں نے ثابت کردیا کہ ہم کسی سے کم نہیں

    اوول : قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ہی نہیں قوم کے دل بھی جیت لیے، میگا ایونٹ میں پاکستان کو ابھرتے ستارے بھی ملے، نواجون کھلاڑیوں نے ثابت کیا کہ ہم کسی سے کم نہیں ہیں۔

    فخر زمان کی برق رفتار بیٹنگ، حسن کی تیز ترین بولنگ اور شاداب کی گھومتی گیندوں نے ثابت کردیا کہ پاکستانی کسی بھی طرح کسی سے کم نہیں۔

    یہ سب پاکستان کرکٹ کے ابھرتے ستارے ہیں۔ چیمپیئنز ٹرافی میں ہی مردان کے فخر زمان نے شاندار انٹری دی۔ دو نصف سنچریاں اورایک سنچری بنا کر دنیا کی توجہ حاصل کی۔

    قومی ٹیم کا ایک اور ابھرتا ستارہ حسن علی جس نے پاکستان کے لیجنڈ بولرز کی یاد تازہ کی۔ حسن علی کی ان سوئنگ، آؤٹ سوئنگ بالوں اور ان کے وکٹ لینے کے بعد جشن منانے کا انداز ہٹ خوب ہٹ ہوگیا۔

    ٹیم کے سب سے کم عمر رکن شاداب خان بھی بڑوں بڑوں پر بھاری پڑے ۔ان کی گھومتی گیندوں نے سب کے چھکے چھڑادیئے، ان تین کھلاڑیوں نے ثابت کرکے دکھا دیا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔

  • آخری ٹی ٹونٹی : ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 125رنز کا ہدف دے دیا

    آخری ٹی ٹونٹی : ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 125رنز کا ہدف دے دیا

    پورٹ آف اسپین : ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو جیت کیلئے 125 رنز کا ہدف دے دیا، کالی آندھی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 124 رنز اسکور کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلے جارہے سیریزکے چوتھے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، پاکستان کی جانب سے اس میچ میں بولرز نے ایک بار پھر عمدہ بولنگ کا مظاہر کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کو بڑا اسکور کرنے سے روکے رکھا۔

    پاکستان ٹیم کی تباہ کن بولنگ نے ویسٹ انڈیز کو آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں بڑے ہدف سے روک دیا۔ میزبان ٹیم آٹھ وکٹوں پر ایک سو چوبیس رنز بناسکی۔

    ویسٹ انڈیز کے اوپنر ایون لیوس صرف سات رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، نمایاں بلے بازوں چاڈوک والٹن نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سب سے زیادہ 40 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ کپتان بریتھویٹ نے 37 رنز کی اننگز کھیلی۔

    ویسٹ انڈیز نے مقررہ بیس اوورز میں 124 رنز بنائے، پاکستان کی جانب سے شاداب خان اور حسن علی نے دو دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ عماد وسیم، وہاب ریاض اور رومان رئیس نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

    واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے اختتام کے بعد سات اپریل سے دونوں ٹیمیں تین ایک روزہ میچ کھیلیں گی جس کے بعد 22 اپریل سے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز ہوگا۔