Tag: shadi hall

  • شادی ہال کے واٹرٹینک سے چھ سالہ بچی کی لاش برآمد

    شادی ہال کے واٹرٹینک سے چھ سالہ بچی کی لاش برآمد

    کراچی : اورنگی ٹاوٴن میں پانچ روز قبل لاپتہ ہونے والی بچی کی لاش شادی ہال کے پانی ٹینک سے مل گئی، مشتعل لواحقین نے احتجاج ہال میں توڑ پھوڑ کی، پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری کو طلب کرلیا گیا۔

    پولیس کے مطابق پچیس تاریخ کو اورنگی ٹاؤن آٹھ نمبر کے علاقے سے شادی ہال سے چھ سالہ پاکیزہ لاپتہ ہوئی تھی جس کی اطلاع اورنگی ٹاون تھانے میں دی گئی ۔

     اہل خانہ کا کہنا ہے کہ آج اس بچی کی لاش اسی شادی ہال کے پانی کے ٹینک سے ملی ہے جس کو پوسٹ مارٹم کیلئے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واقعہ کیخلاف بچی کے اہل خانہ نے شادی ہال کے باپر شدید احتجاج کیا اور ہال میں توڑ پھوڑ کرکے آگ لگانے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری کو ہال کے اطراف میں تعینات کردیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ہال انتظامیہ کے آٹھ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • مخصوص شادی ہالز کیخلاف کارروائی قابل مذمت ہے، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

    مخصوص شادی ہالز کیخلاف کارروائی قابل مذمت ہے، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن کی نگرانی میں کراچی میں تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر ایم کیوایم کے عہدیداروں،کارکنوں اورپارٹی سے وابستہ افرادکے شادی ہالز کومسمارکرنے کی شدیدمذمت کی ہے۔

    اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر ایم کیوایم سے وابستہ افرادکوخاص طورپر نشانہ بنارہے ہیں اوران شادی ہالزکوبھی مسمار کیا جارہا ہے جوگزشتہ 20سے 25سال حتیٰ کہ 30سال سے قانونی طورپرقائم ہیں۔

    بلدیہ سے باقاعدہ قانونی طورپر حاصل کئے گئے ہیں اور جن کاکرایہ باقاعدہ طور پر بلدیہ کواداکیاجاتاہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میںبے شمارشادی ہالزقائم ہیں جن میں مختلف اداروںکی جانب سے قائم کئے گئے ہالزبھی شامل ہیں لیکن صوبائی وزیربلدیات شرجیل میمن کی نگرانی میں صرف ان شادی ہالزکوڈھونڈڈھونڈکرمسمارکیاجارہاہے جن کاکسی بھی طرح سے ایم کیوایم کے کسی ذمہ دار ، یا کارکن سے کوئی تعلق ہے ۔

    حتیٰ کہ پرائیویٹ پراپرٹیزپربنے ہوئے ہال تک کوگرایاجارہاہے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ کارروائی سراسرجانبدارانہ اور امتیازی طورپرکی جارہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

    صوبائی وزیربلدیات شرجیل میمن کی ہدایت پرآج نارتھ ناظم آبادمیں ایم کیوایم کے سابق سینیٹربابرغوری کے فلورینس گارڈن کوبھی گرادیاگیا جس کیلئے جگہ 29سال قبل باقاعدہ قانونی طورپر حاصل کی گئی تھی اور اس شادی ہال کاہرسال باقاعدہ انکم ٹیکس ادا کیاجاتاہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کسی بھی جگہ کارروائی کیلئے پہلے سے کوئی نوٹس نہیں دیاجارہاہے بلکہ اچانک کارروائی کی جارہی ہے اور شادی ہالز کے مالکان کے ساتھ ساتھ شادی بیاہ اورتقریبات کیلئے بکنگ کرانے والے شہریوں کے ساتھ بھی کھلی زیادتی کی جارہی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں تجاوزات کی بھرمار ہے،سینکڑوںغیرقانونی بستیاں آبادہیں جومنشیات،اسلحہ ،جرائم پیشہ عناصر اورغیرقانونی اسلحہ کاگڑھ بنے ہوئے ہیں جہاں طالبان کاقبضہ ہے، اندرون سندھ بلدیاتی نظام تباہ وبرباد ہوچکاہے لیکن شرجیل میمن کویہ سب کچھ نظرنہیں آرہاہے، ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔

    اہوں نے کہا کہ خاص طورپرایم کیوایم کے ذمہ داروں اورکارکنوںکے شادی ہالزکونشانہ بنایا جارہا ہے جو سراسر زیادتی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ کراچی کی سڑکوںاورفٹ پاتھوںپر اربوںروپے کی رشوت لے کرسائن بورڈ اوربل بورڈزکاجنگل کس نے قائم کیاہے اور اس سے حاصل ہونے والی اربوں روپے کی رشوت کہاں جارہی ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ تجاوزات کے خلاف کارروائی کے نام پر یہ انتقامی کارروائیاں بند کی جائیں اورجن لوگوں کے نقصانات ہوئے ہیں ان کے نقصانات کاازالہ کیاجائے۔

  • غیر قانونی شادی ہالز کا خاتمہ کردیں گے، شرجیل میمن

    غیر قانونی شادی ہالز کا خاتمہ کردیں گے، شرجیل میمن

    کراچی : وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سندھ بھر میں سرکاری زمینوں، کھیلوں کے میدان، پارکس سمیت رفاہی و فلاہی پلاٹس پر قائم تجاوزات اور بالخصوص ان پر قائم شادی ہالز کا خاتمہ کرکے ہی دم لیں گے۔

    اپنے دفتر میں اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ اب تک جن جن غیر قانونی شادی ہال مالکان نے ازخود اپنے شادی ہالز ختم نہیں کئے ہیں ان کو 24 گھنٹے کی مہلت دی جاتی ہے، جس کے بعد نہ صرف ان مالکان کے خلاف مقدمات درج کرائیں جائیں گے بلکہ ان کے شادی ہالز کو مسمار کرکے اس میں موجود تمام سامان کو ضبط کرلیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل، ایسٹ اور کورنگی میں کارروائی کرکے درجنوں شادی ہالز کو مسمار کیا گیا ہے لیکن اب بھی متعدد غیر قانونی شادی ہالز اب بھی قائم ہیں، جس پر متعلقہ ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

    صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ شہر کراچی میں مختلف ڈسٹرکٹ میں رفاہی و فلاہی زمینوں، کھیلوں کے میدان اور پارکس میں قائم شادی ہالز کے خاتمے اور مختلف شادی ہالز کو سیل کئے جانے اور درجنوں کو مسمار کرکے ان کا سامان ضبط کئے جانے کی رپورٹ پیش کی۔

    انہوں نے ایسے تمام شادی ہالز مالکان جو غیر قانونی طور پر شادی ہالز چلا رہے ہیں انہیں 24 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ازخود اپنے غیر قانونی شادی ہالز کو ختم کردیں ورنہ اب جو کارروائی کی جائے گی۔

    اس میں ان شادی ہالز کو مسمار کرنے کے ساتھ ساتھ تمام سامان بھی ضبط کرلیا جائے گا اور ان مالکان کے خلاف ایف آئی آر کا بھی اندراج کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس شہر اور صوبے کو سرسبز، شاداب اور پرامن صوبہ بنانے کا جو عزم ہم نے کیا ہے اس کو پورا کرکے ہی دم لیں گے اور تمام تجاوزات کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی سفارش کو قبول نہیں کیا جائے گا اور یہ کارروائی بلاامتیاز کی جائے گی۔