Tag: Shafqat Mahmood

  • ‘میں چھٹیاں دینے والا انکل ہوں’

    ‘میں چھٹیاں دینے والا انکل ہوں’

    اسلام آباد: بچوں کے عالمی دن کے حوالے سے ایک تقریب میں بچوں سے خطاب میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے دل چسپ انداز میں اپنا تعارف کرایا۔

    چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کی ہدایت پر منعقدہ بچوں کے عالمی دن پر تقریب میں وفاقی وزیر شفقت محمود نے خود کو چھٹیاں دینے والا انکل کہہ کر تعارف کرایا۔

    شفقت محمود نے بچوں سے سوال کیا آپ کو پتا ہے میں کون ہوں؟ میں چھٹیاں دینے والا انکل ہوں۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے اسکول کی چھٹیوں کے حوالے سے کہا کہ پچھلے سال تو بہت چھٹیاں ہو گئی تھیں لیکن اب نہیں ہوں گی، اب تعلم پر فوکس کرنا ہے تاکہ بچے پڑھ کر ترقی کر سکیں، انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسموگ کے باعث اسکول بند نہیں ہوں گے۔

    تقریب سے خطاب میں شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کسی قوم کی تہذیب کی نشانی بے سہارا بچوں کو سہارا دینا ہے، خوشی ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو اب 9 اضلاع میں موجود ہے، امید ہے ایک وقت ہوگا جب ملک میں کوئی بچہ بے سہارا نہیں ہوگا۔

    قبل ازیں، صحافیوں سے گفتگو میں شفقت محمود نے کہا تھا کہ اب حالات ایسے نہیں ہیں کہ اسکول بند کرنے پڑیں، فیصلہ کیا ہے کہ تمام امتحانات بروقت اور مکمل سلیبس کے ساتھ ہوں گے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئر پرسن سارہ احمد نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا، انھوں نے کہا بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے تمام ممکن اقدامات کیے گئے ہیں، محفوظ بچے ہی ملک کے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہیں، بچوں کے حقوق کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

  • پاکستان میں او لیول کے امتحانات کب ہوں گے؟ طلبا کیلیے بڑی خبر آگئی

    پاکستان میں او لیول کے امتحانات کب ہوں گے؟ طلبا کیلیے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد: وزیرتعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ کیمبرج او لیول کے امتحانات 15مئی کے بعد لینے پر رضا مند ہوگیا، تاہم تفصیلات جلد جاری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کیمبرج اولیول کے امتحانات15    مئی کےبعدلینےپررضامندہوگیا، امتحانات کی تفصیلات جلدجاری کرےگا، اے لیول اور ایس لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے ، امتحانات میں ایس اوپیزپرعمل ہوگا، طلبہ کی کامیابی کیلئے دعا گوہوں۔

    یاد رہے دو روز قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پنجاب ، خیبر پختونخوااورآزاد کشمیر کے مخصوص علاقوں میں تعلیمی ادارے گیارہ اپریل تک بند رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا آئندہ ہونیوالے بورڈزکےامتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو اختیار ہے کہ وہ متعلقہ اضلاع میں اسکول بند کرسکیں ، 7اپریل کو صورتحال کاجائزہ لیں گے ، ضرورت پڑنے پر اس سے پہلے بھی صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں گے۔

  • آن لائن پڑھائی سے طالبعلم خوش نہیں ہے، شفقت محمود

    آن لائن پڑھائی سے طالبعلم خوش نہیں ہے، شفقت محمود

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ آن لائن پڑھائی سے طالبعلم خوش نہیں ہے کیونکہ آن لائن میں وہ بات نہیں جیسے کلاسزمیں ہوتی ہے ، وزارت تعلیم کی خواہش ہےکہ تعلیمی ادارے کھلےرہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوروناکی صورتحال میں ہم نے کئی اقدامات کئے،تعلیمی اداروں میں تدریس اور آن لائن تدریس میں فرق ہے، 24مارچ کو بنداسکولز کھولنے کا فیصلہ کیاجائے تاہم وزارت تعلیم کی خواہش ہے کہ تعلیمی ادارے کھلے رہیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ آن لائن میں وہ بات نہیں جیسےکلاسزمیں ہوتی ہے، آن لائن پڑھائی سے طالبعلم خوش نہیں ہے، اسکول بندکرنا بڑامشکل فیصلہ ہے۔

    یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ آپ نےیکساں نظام تعلیم کی بات کی توہم نےاپنےملک کو تقسیم کیا ہواہے، پرائیویٹ اورسرکاری اسکولوں میں اپنا اپنانصاب ہوتاہے، ہمارےمدارس میں درس نظامی پڑھایا جاتا ہے، ان کی سرٹیفکیشن بھی مختلف ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم تقسیم تھی ذہن تقسیم تھےسوچنےکا طریقہ مختلف تھا، جب سوچنےکاطریقہ مختلف ہو تو سوسائٹی میں انتشار پیداہوتاہے، نصاب میں ایساکوئی موادنہ ہوجوکسی مذہب کوٹھیس پہنچائے۔

    شفقت محمود نے کہا کہ وفاق نصاب کے حوالے سے کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کرسکتا، تو یہ معاملہ صوبائی حکومتوں کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، صوبائی حکومت نے اپنی ٹیکس بک بورڈ کو اختیار دے دیا ہے۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تعلیمی میدان میں پبلشرزکی انڈسٹری کوختم نہیں کرناچاہتے، این اوسی وفاق دیتی ہے تو پھر کیا ضرورت ہےکسی سےاین اوسی لینےکی، مسئلہ یہ ہےکہ اٹھارویں ترمیم کےبعدصوبوں کےپاس اختیارات ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اسکل ڈویلپمنٹ کا بہت بڑا پروگرام شروع کیا ہے، پروگرام میں بہت سارے لوگوں کو ٹریننگ دے رہے ہیں۔

    تعلیمی ادارے بند کرنے سے متعلق شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ہماری انتہائی کوشش ہے کہ تعلیمی ادارے بند نہ کریں ،محکمہ صحت والے دباؤڈالتے ہیں لیکن تعلیمی ادارے بند نہیں کرتے،این سی او سی کا خیال ہے اسکولوں میں کورونا کا بہت خطرہ ہے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ 5کروڑ بچےتعلیم سےجڑے ہیں ،کوئی انفیکشن ہواتوپھیلےگا ہم نےکوشش کی جہاں مسئلہ نہیں وہاں اسکول کھولیں رکھیں، وزیر تعلیم اور وزیر صحت سفارشات دیں گے تو اس پر عمل کریں گے۔

  • یکم مارچ سے اسکولز کا نیا شیڈول ، وزیر تعلیم کا بڑا اعلان

    یکم مارچ سے اسکولز کا نیا شیڈول ، وزیر تعلیم کا بڑا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اسکولوں میں بچوں کی تعداد سے متعلق پابندی ختم کرتے ہوئے یکم مارچ سے تمام اسکولز ہفتے میں 5 دن معمول کے مطابق کھولنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ کورونا صورتحال میں بہتری کے باعث یکم مارچ سے تمام اسکولز معمول کے مطابق کھلیں گے، یکم مارچ سے بچوں کو ہفتے میں5 دن معمول کے مطابق اسکول آنا ہوگا اور بڑے شہروں میں50 فیصد بچوں کو بلانے کی پابندی بھی 28 فروری کو ختم ہو جائے گی ۔

    گزشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کورونا وائرس کی صورتحال پر غور کے بعد 15 مارچ سے سینما ہالز اور ان ڈور شادیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔

    این سی او سی نے تجارتی مراکز اور پارکس میں اوقات کار کی پابندی اور 50 فیصد سٹاف کے گھر سے کام کی شرط بھی ختم کر دی تھی تاہم ماسک پہننے اور سماجی فاصلوں کے حوالے سے ایس او پیز پر عمل درآمد جاری رہے گا۔

  • دہشت گردی کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا مقابلہ کرنا ہے: شفقت محمود

    دہشت گردی کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا مقابلہ کرنا ہے: شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ تحریکوں کی کامیابی میں بیانیے کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، دہشت گردی کے چیلنج کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا ہم نے مقابلہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ایک سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کو مختلف چیلنجز کا سامنا رہتا ہے، اصل جنگ بیانیے کی ہوتی ہے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ دشمن نے ہمیشہ کوشش کی کہ وہ اپنا بیانیہ پاکستان پر مسلط کرے، تحریکوں کی کامیابی میں بیانیے کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ دہشت گردی کے چیلنج کے پیچھے ایک بیانیہ ہے جس کا ہم نے مقابلہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر دہشت گردی کے پیچھے موجود بیانیے کو ناکام بنانا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتیں اتنے مسائل چھوڑ کر گئی ہیں جنہیں درست کرنے میں وقت لگے گا، 20 ارب ڈالر کا ڈیفیسٹ خسارہ چھوڑ کر گئے تھے جسے ہم نے کم کیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ معیشت کی صورتحال سب کے سامنے تھی جسے ہم ٹھیک کر رہے ہیں، گزشتہ حکومتوں کے قرضے ہماری حکومت سود سمیت واپس کر رہی ہے۔

  • تعلیمی ادارے بند کرنے کے حوالے سے حتمی اعلان کب ہوگا

    تعلیمی ادارے بند کرنے کے حوالے سے حتمی اعلان کب ہوگا

    اسلام آباد: کرونا وبا کی دوسری لہر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے، ایسے میں وفاقی وزیر تعلیم کی جانب سے اسکول، کالجز اور یونیورسٹی سے متعلق اہم فیصلے کئے جانے کا امکان ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں بتایا کہ کل صوبائی وزرائے تعلیم کا اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے، صوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں اہم فیصلےہوں گے۔

    وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں کئے اہم فیصلے کئے جائیں گے ، اس کا اعلان کل 12بجکر30منٹ پر پریس کانفرنس میں کروں گا۔

    واضح رہے کہ کورونا وبا کی دوسری لہر کے پیشِ نظر وزارت تعلیم نے اٹھارہ نومبر کو ملک بھر کے تعلیمی اداروں کیلئے تجاویز صوبوں کو بھجوا دیں تھیں۔ذرائع کے مطابق صوبوں کو بھیجی گئیں تجاویز میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کو 24نومبر سے31جنوری تک بند کردیا جائے، پہلے مرحلے میں 24نومبر سے پرائمری اسکولزبندکردئیے جائیں جب کہ 2دسمبر سے مڈل اسکولزبھی بند کیے جائیں، اسی طرح 15دسمبرسےسکینڈری اسکولزمیں بچوں کوآنےسےروکاجائے۔

    وزارت تعلیم کےحکام اساتذہ کوتعلیمی اداروں میں بلانےپربضد ہیں، تجویز میں کہا گیا ہے کہ اساتذہ کوبلایا جائے اور آن لائن ایجوکیشن کےلیےتیاری کی جائے،ٹیلی اسکول،ٹیلی ریڈیوسمیت آن لائن ایجوکیشن سسٹم کو لاگو کیاجائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسکولز بند کرنے سے متعلق اہم خبر

    وزارت تعلیم نے تعلیمی سیشن کو31مئی تک بڑھانےکی تجویز دی ہے اور میٹرک و انٹرمیڈیٹ کے امتحانات جون2021 میں لینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    دوسری جانب محکمہ تعلیم سندھ نے تعلیمی ادارے بند نہ کرنے کی تجویز دینے کے ساتھ ساتھ موسم سرما میں بھی چھٹیاں نہ دینے کی تجویز پیش کی ہے۔

  • نومبر سے جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ، اہم خبر آگئی

    نومبر سے جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ، اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کے اجلاس میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر نومبرسے جنوری تک تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کی تجویز دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناکیسزکے باعث وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کا اجلاس  این سی اوسی میں جاری ہے ، صوبائی وزرائےتعلیم بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہیں جبکہ این سی اوسی اوروفاقی و صوبائی محکمہ صحت کے حکام بھی موجود ہیں۔

    ملک میں بڑھتےکوروناکیسزپراجلاس قبل ازوقت بلانےکافیصلہ کیاگیا ، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز اور ایس اوپیز پر عملدرآمد کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی اورموسم سرما کی تعطیلات سے متعلق مشاورت ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق موسم سرما کی چھٹیاں جلد اور لمبی کرنے کی تجویزپر تبادلہ خیال کیا گیا اور نومبرسے جنوری تک تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کی تجویز دی گئی، تعطیلات سے متعلق حتمی فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی کرے گی۔

    اجلاس میں شفقت محمود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تعلیمی اداروں میں کوروناکیسز خطرناک حدتک بڑھ گئے، بچوں اور اساتذہ کی جان سب سے زیادہ عزیز ہے۔

    اجلاس میں وزرائے تعلیم نے اسکولوں کو بند کرنے کی مخالفت کر دی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے دوبارہ اجلاس ہوگا،صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    این سی سی کا اجلاس شام کومتوقع ہے، حتمی فیصلہ این سی سی میں ہوگا، این سی سی اجلاس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان کریں گے۔

    یاد رہے پانچ طلبہ میں کورونا کی تشخیص کے بعد سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کا شعبہ کراپس پروڈکشن ایک ہفتے کیلئے بند کردیا گیا ہے جبکہ کراچی میں اب تک چودہ سرکاری ، سات نجی اسکول اور متعدد کالجز بند کیے جا چکے ہیں جبکہ پنجاب میں 117 اسکولوں میں کرونا کی تصدیق ہوئی ، جس میں سے سولہ سیل کردئیے گئے۔

    مزید پڑھیں : ’کرونا نے شدت اختیار کی تو اسکول بند کرنے میں پہل کریں گے

    صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا تھا کہ اسکول بند کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، سوچ سمجھ کر اسمارٹ لاک ڈاون کیے جائیں گے لیکن اگر کرونا نے شدت اختیار کی تو اسکول بند کرنے میں پہل کریں گے۔

    اس سے قبل 5 نومبر کو ہونے والے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کے  اجلاس  میں شرکا نے اتفاق کیا تھا موجودہ صورتحال میں تعلیمی ادارےبندکرنےکی ضرورت نہیں، تعلیمی ادارےکھلےرہیں گے تاہم تعلیمی اداروں میں ہرصورت ایس اوپیزپرعملدرآمد کرایا جائے۔

    اجلاس میں صوبوں نے موسم سرما کی کم سے کم تعطیلات یا تعطیلات نہ ہونے پر اتفاق کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں موسم سرما کی تعطیلات نہیں ہوں ، موسم سرما کی کم سے کم تعطیلات یا نہ کرنے کا فیصلہ صوبوں پر منحصر ہوگا ۔

    خیال رہے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات کی سفارش کی گئی تھی ، قبل از وقت تعطیلات کی سفارش طلباکی حفاظت، وباکا پھیلاؤ روکنےکے لیے ہے۔

  • کورونا کیسز میں تشویشناک اضافہ، 16 نومبر کو اسکولوں کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع

    کورونا کیسز میں تشویشناک اضافہ، 16 نومبر کو اسکولوں کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع

    اسلام آباد : ملک  میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے پیش نظر  وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بین الصوبائی وزراتعلیم کانفرنس 16 نومبر کو طلب کرلی ، جس میں اسکولوں کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس کا اجلاس 16 نومبر کو طلب کرلیا گیا ، وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے اجلاس طلب کیا، اجلاس 16 نومبر بروز پیر صبح 11 بجے این سی او سی میں ہوگا۔

    اس حوالے سے تمام بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس کے ممبرز کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے ، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کورونا صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    یاد رہے آج وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کےاجلاس میں ملک میں کورونا کیسز، ایس اوپیز پر عملدرآمد  اور تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    این سی اوسی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیرتعلیم کی زیرصدارت 16نومبر کو اعلیٰ سطح اجلاس ہوگا، 16نومبر کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    این سی او سی نے موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات کی سفارش بھی کی، قبل از وقت تعطیلات کی سفارش طلباکی حفاظت، وباکا پھیلاؤ روکنےکے لیے ہے۔

  • جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا: وزیر تعلیم

    جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا: وزیر تعلیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے تاہم جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے، جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ وزارت صحت سے مشاورت سے ہوگا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پہلے ہی 6 ماہ اسکول بند ہونے سے تعلیم متاثر ہوئی ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ محتاط ہو کر کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے تاہم اسکول کھلتے ہی بچوں، اساتذہ اور اسکول کے عملے میں کرونا وائرس کے کیسز پائے گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اسکول کھلنے کی تیسرے ہی روز کرونا وائرس کے باعث 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔

    ادھر سندھ حکومت نے بھی دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔

  • امتحانات نہیں ہوں گے، گزشتہ امتحانات کے نتائج پر پروموٹ کردیا جائےگا، شفقت محمود

    امتحانات نہیں ہوں گے، گزشتہ امتحانات کے نتائج پر پروموٹ کردیا جائےگا، شفقت محمود

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ بچوں کی صحت کی وجہ سے اسکولوں پر پابندی برقرار رکھی ہے اور امتحانات بھی منسوخ کیے جبکہ گزشتہ امتحانات کے نتائج پر بچوں کے نتائج مرتب کیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ان خیالات کا اظہار اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کیا، شفقت محمود کا کہنا تھا کہ 25 فیصد ایسے طلبہ ہے جن کے مخصوص مسائل ہیں ان پر بھی جلد فیصلہ ہوگا، امتحانات نہیں ہوں گے، گزشتہ امتحانات کے نتائج پر پروموٹ کردیا جائے گا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ 9 ویں اور 10 ویں جماعتوں سے متعلق بھی 2 ،3 میں اعلان کردیں گے، ملک کے 29 فیصد بورڈز سے تجاویز مانگی ہیں جو 2 ،3 دن میں مل جائیں گی، سپلیمنٹری طلبہ سے متعلق بھی 2 سے 3 دن میں پالیسی دے دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ اسکول میں بھی بچوں کو پروموٹ کر دینا چاہیے، اس وقت پرائیویٹ اسکول بھی امتحانات لینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ہمارا خیال ہے 8 کلاس تک بچوں کو پروموٹ کر دینا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک کی نسبت پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد کم ہے حکومتی پالیسی اور اقدامات کی وجہ سے پاکستان میں کرونا نہیں پھیلا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ دوسروں پر تنقید کے بجائے اپنے گریبان میں بھی جھانک کر دیکھنا چاہیے، خواجہ آصف کے پاس لفاظی گفتگو کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان شروع سے کہہ رہے تھے ہمیں لوگوں کی بھوک کو بھی دیکھنا ہے۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن صرف اپنی سیاست چمکانے کیلئے ایسی باتیں کررہی ہے، اپنی سیاست چمکانے کیلئے اپوزیشن اس قسم کی باتیں کررہی ہے، لوگوں کی بھوک ختم کرنی ہے، روزگار فراہم کرنا چاہیے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ غریب عوام کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہمیں اس طرف بھی دینا ہے، حکومت نے لاک ڈاؤن ختم نہیں کیا نرم کیا ہے، امریکی اور یورپی ممالک میں بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کی جارہی ہے، لوگ بھوک سے مررہے ہیں اس لیے یورپی ممالک لاک ڈاؤن نرم کر رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کو لوگ کی بھوک کی فکر نہیں بس سیاست چمکا رہی ہے، بھارت سے دوائیاں منگوانے کا فیصلہ ہوا تھا منگوائی نہیں گئی تھیں، کابینہ نے بھارت سے کسی بھی قسم کی ٹریڈ کی اجازت نہیں دی تھی، کابینہ کو بھارت سے دوائیاں منگوانے کی تجویز دی گئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سے دوائیاں منگوائی گئی ہیں تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں، مجھے یقین ہے کابینہ کے فیصلے کے خلاف کوئی کام نہیں ہوا ہوگا، میری اطلاع ہے بھارت سے دوائیاں درآمد نہیں کی گئیں، کرپشن یا بےضابطگی میں جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔