Tag: shah-mahmood

  • آر اوز بیوروکریسی سے لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، الیکشن کمیشن

    آر اوز بیوروکریسی سے لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے سلسلے میں آر اوز بیوروکریسی سے لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق آج جمعرات کو پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی قیادت میں ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، جس میں انھوں نے پی ٹی آئی وفد کے تحفظات سنے، چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کو تحفظات اور خدشات کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر نے وفد سے گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں انتخابات کرانے کا پابند ہے، اور انتخابی مہم کی سخت مانیٹرنگ کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے معاملہ نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کے ساتھ اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرا دی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے تعاون کریں، الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کو برابر مواقع فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔

    پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری پنجاب کو ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا، وفد کا آر اوز سے متعلق بھی مطالبہ تھا کہ یہ عدلیہ سے لیے جائیں۔ ملاقات میں وفد نے بیوروکریسی سے آر اوز لینے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، اور کہا کہ خدشہ ہے بیوروکریسی غیر جانب دار انتخابات نہیں کرا سکتی، نگراں حکومت پنجاب بیوروکریسی کے آر اوز پر اثر انداز ہوگی۔

    تاہم الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آر اوز عدلیہ سے لینے کی کوشش کی، لیکن لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل افسران کی فراہمی سے معذرت کر لی ہے، آر اوز بیوروکریسی سے لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آر اوز کی تعیناتی مزید التوا میں ڈالنے سے الیکشن ملتوی ہو سکتے ہیں۔

  • رولنگ صحیح ہے یا نہیں اس کی تشریح اعلیٰ عدلیہ نے کرنی ہے: شاہ محمود

    رولنگ صحیح ہے یا نہیں اس کی تشریح اعلیٰ عدلیہ نے کرنی ہے: شاہ محمود

    اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر اسپیکر کی رولنگ صحیح ہے یا نہیں اس کی تشریح اعلیٰ عدلیہ نے کرنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بدھ کو پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود نے کہا کہ رولنگ درست ہے یا نہیں وہ الگ تفصیل ہے، ڈپٹی اسپیکر نے کہا جو انفارمیشن آئی اس پر تحریک کو ڈس الاؤ کرتا ہوں، اب سپریم کورٹ میں اس پر کارروائی چل رہی ہے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ آئین شکنی ہو گئی، پی ٹی آئی کو آئین کی اہمیت کا احساس ہے، آئین کی پاسداری احترام لازم تھا، ہے اور رہے گا، آئین سے ہٹ کر کچھ کرنا ہماری حکمت عملی تھی، ہے، نہ ہوگی۔

    شاہ محمود نے کہا عدم اعتماد پیش کرنااپوزیشن کا حق ہے تسلیم کرتے ہیں، اپوزیشن نے عدم اعتماد پیش کی، پروسس ہوتے ہوئے ووٹنگ کے لیے مقرر ہو گیا، عدم اعتماد پر 3 اپریل کو ووٹنگ ہونا تھی، لیکن ڈپٹی اسپیکر کے سامنے جب حقائق آئے تو یہ معمولی چیز نہیں تھی، ڈپٹی اسپیکر نے حقائق سامنے آنے پر کہااس کی چھان بین ضروری ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے واضح کیا کہ عدم اعتماد سے انکار نہیں اس پر عمل ہوگا، عدم اعتماد منطقی انجام تک پہنچانے میں ڈپٹی اسپیکر نے انکار نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر نے بلاوجہ رولنگ نہیں دی، آئینی ذمہ داری سے پہلے قومی سلامتی کے مفاد میں ان ایشوز پر تہہ تک جانا ہوگا، اعلیٰ عدلیہ تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا فارن آفس میں جو سفارت کار ہیں پروفیشنل اور سلجھے ہوئے لوگ ہیں، ان کی ایمانداری پر نہ شبہ تھا اور نہ ہوگا، اپنے سفارت کاروں کو بلاوجہ انڈرمائن نہ کریں۔

    شاہ محمود نے کہا اب یہ کہا جا رہا ہے کہ سفیر کو عجلت میں امریکا سے ہٹا کر برسلز پوسٹ کر دیا گیا، وہ سفیر منجھے ہوئے سفارت کار اور اپنا ٹنیور مکمل کر چکے تھے، ٹنیور مکمل ہونے کے باعث ان کا تبادلہ ضروری تھا، ہم نے سفیر کے تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے برسلز تبادلہ کیا۔

  • عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے: شاہ محمود

    عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے: شاہ محمود

    اسلام آباد: شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے، سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی بنیاد پر ہی ڈمارچ جاری کیاگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ سلامتی کمیٹی میں سروسز چیفس ہوتے ہیں، وزرا ہوتے ہیں، وزیر اعظم سربراہی کرتے ہیں، کمیٹی جب فیصلہ کرتی ہے تو ملکی مفاد سامنے رکھ کرکرتی ہے، کمیٹی اجلاس کی بنیاد ہی پر تحریک عدم اعتماد مسترد کیا گیا۔

    سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر جاری سماعت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس کیس کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے بینچ بڑھا دیا گیا ہے، ظاہر ہوتا ہے کہ کیس کو جج صاحبان توجہ سے سننا چاہتے ہیں، تاہم اپوزیشن کے وکیل پر حیرت تھی کہ انھوں نے فل کورٹ کی استدعا کی۔

    شاہ محمود نے کہا اپوزیشن کے وکیل نے ایک طرح سے لارجر بینچ کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے، لیکن عدلیہ نے فل کورٹ کی استدعا کو مسترد کر دیا ہے، سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے، عدالت میں کارروائی چل رہی ہے۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے عدالت میں فل کورٹ کے حوالے سے متفرق درخواست دائر کر دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کیس میں اہم اور پیچیدہ قانونی نقطہ ہے، مناسب ہوگا کہ فل کورٹ پیچیدہ آئینی معاملات کی تشریح کرے۔

    دوسری طرف سپریم کورٹ میں اسپیکر کی رولنگ سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت شروع ہو چکی ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ اس کی سماعت کر رہا ہے، حکومتی فریق کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان جب کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی جانب سے فاروق ایچ نائیک دلائل دے رہے ہیں، نعیم بخاری اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

    وکیل فارق ایچ نائیک نے دلائل کا آغاز کیا تو انھوں نے سپریم کورٹ سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کر دی، چیف جسٹس نے کہا کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ عدالت کے سامنے آئینی سوالات لائیں جائیں، عدالت بہتر سمجھے گی توفل کورٹ بنانے دیں گے، فل کورٹ تشکیل دینے سے دیگر کام متاثر ہوں گے۔

    چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے سوال کیا آپ کو اس بینچ پر مکمل اعتماد نہیں تو بتائیں، انھوں نے جواب دیا بینچ پر مکمل اعتماد ہے، چیف جسٹس نے کہا تو پھر آپ دلائل شروع کریں یہ بینچ مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔

  • پاکستان کی صورت حال پر ترکی کو تشویش

    پاکستان کی صورت حال پر ترکی کو تشویش

    اسلام آباد: پاکستان میں تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں سیاسی صورت حال پر ترکی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فون کر کے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے ابھی ترکی کے وزیر خارجہ کا فون آیا، انھوں نے موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، وہ کہتے ہیں وزیر اعظم عمران خان کو مدت پوری کرنی چاہیے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ انھوں نے ترکی کی تشویش اور جذبات کو وزیر اعظم تک بھی پہنچا دیا ہے، چین اور ترکی جیسے دوست صورت حال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ پاکستان نے کہا ترک وزیر خارجہ نے تحریک عدم اعتماد کے بارے میں پوچھا تو انھیں بتایا کہ حکومت کی جانب سے اپنا دفاع کیا جا رہا ہے، تاہم موجودہ صورت حال پر پاکستان کے دوست اور خیر خواہ ممالک کو فکر لاحق ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ترکی کے وزیر خارجہ نے اظہار یک جہتی کیا ہے، ترک وزیر خارجہ چاہتے ہیں پاکستان میں استحکام ہو اور دوستی بڑھے، ترک وزیر خارجہ صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    شاہ محمود نے کہا حکومت کی آئینی مدت پوری ہونی چاہیے، وزیر اعظم کو آگاہ کیا تو انھوں نے کہا ترک بھائیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

  • بیرونی سازش سے متعلق خط عسکری قیادت کو دکھایا گیا ہے: شاہ محمود کا انکشاف

    بیرونی سازش سے متعلق خط عسکری قیادت کو دکھایا گیا ہے: شاہ محمود کا انکشاف

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیرونی سازش سے متعلق خط عسکری قیادت کو دکھائے جانے کا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پریڈ گراؤنڈ میں پی ٹی آئی جلسے سے خطاب میں وزیر اعظم نے ایک خط لہرا کر دعویٰ کیا ہے کہ یہ بیرون ملک سے پاکستان میں حکومت کا تختہ الٹنے سے متعلق سازش کا ایک ثبوت ہے، اب وزیر خارجہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ یہ خط عسکری قیادت سے بھی شیئر کیا جا چکا ہے۔

    شاہ محمود نے بتایا وزیر اعظم نے جو خط دکھایا ہے وہ عسکری قیادت سے شیئر کیا گیا ہے، ہمیں خط کے ذریعے ایک دھمکی آمیز پیغام دیاگیا، جس دن خط موصول ہوا وہ تاریخ بھی بتا سکتے ہیں۔

    تاہم وزیر خارجہ نے یہ خط میڈیا کو کسی بھی طور دکھائے جانے کا امکان بھی رد کیا، اور کہا میرا نہیں خیال کہ یہ خط میڈیا کو آف دی ریکارڈ بھی دکھایا جائے گا۔

    ‘تحریری دھمکی دی گئی ثبوت موجود ہیں’

    انھوں نے کہا یہ ایک خفیہ دستاویز ہے، اس کو ایسے نہیں دکھا سکتے، وزیر اعظم نے کہا ہے کہ خط آف دی ریکارڈ دکھائیں گے، خط دکھانا وزیر اعظم کا اختیار اور صوابدید ہے، تاہم میرا نہیں خیال کہ یہ میڈیا کو دکھایا جا سکتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا وزیر اعظم عمران خان نے آج بہت کچھ کہہ دیا ہے، جو معلومات شیئر کرنی تھی کر لی، مزید شیئر نہیں کر سکتا، اس لیے دھمکیوں سے متعلق مزید بات نہیں کر سکتا، ہمیں ملکی مفاد کے نام پر لکھ کر دھمکی دی گئی، حکومت نے دھمکی آمیز خط عسکری قیادت سے شیئر کر دیا۔

  • جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے آئینی ترمیمی بل اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش

    جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے آئینی ترمیمی بل اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش

    اسلام آباد : جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے آئینی ترمیمی بل اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش کردیا گیا ، شاہ محمود قریشی نے کہا اٹھائیس مارچ کو ایجنڈے پر جنوبی پنجاب کا آئینی ترمیمی بل لایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعظم نے جنوبی پنجاب کے عوام سے کیا وعدہ پوراکردیا، جنوبی پنجاب کے قیام کیلئے آئینی ترمیمی بل اسپیکر کوپیش کردیا، جنوبی پنجاب کا قیام پی ٹی آئی کے منشور کا حصہ ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ آئینی ترمیمی بل جمع کرادیا ، میری وزیرپارلیمانی امور بابراعوان سے بھی بات ہوگئی ہے، انشا اللہ 28 مارچ کو ایجنڈے پر جنوبی پنجاب کا آئینی ترمیمی بل لایا جارہا ہے، جنوبی پنجاب کے لوگوں کیلئے خوش آئند پیش رفت ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی دعویٰ کرتی ہے کہ ہم جنوبی پنجاب صوبے کے حق میں ہیں، ن لیگ والے بھی کہتے تھے کہ جنوبی پنجاب صوبہ بننا چاہئے، اگر تمہیں صوبہ چاہئیں تو آؤ ہمارے بل کو ووٹ دو، اگر تم مخلص ہو جنوبی پنجاب کو عملی شکل دینا چاہتے ہو تو آؤ ووٹ دو۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کےعوام ایم این ایزکے دروازے پر دستک دیں، جنوبی پنجاب کےعوام درخواست کریں اس بل پرووٹ دیں۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم نے پی پی کی طرح آنسوں نہیں بہائے عمل کیا، ہم نے عملی اقدامات کئے،رولز آف بزنس بنائے، ہم نے جنوبی پنجاب کیلئے ہر محکمے کا الگ سیکریٹری تعینات کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ رولز آف بزنس میں بے پناہ مخالفت کی گئی، کچھ بیوروکریٹس نے رکاوٹیں ڈالی جن کا نام نہیں لینا چاہتا، ہاشم جواں بخت نے جنوبی پنجاب کے قیام کیلئے عملی کردار ادا کیا جبکہ عثمان بزدار ،خسروبختیار جنوبی پنجاب کیلئے پی ٹی آئی میں ضم ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار جنوبی پنجاب کے ترقیاتی فنڈز کا پیسہ وہی خرچ ہورہا ہے، ایڈمنسٹریٹو اقدامات ہوگئے پھر بجٹ میں رقم رکھوائی گئی، گزشتہ سالانہ بجٹ جو پاس ہوا ، اس میں جنوبی پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا علیحدہ منصوبہ بنایا گیا۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اب آزمائش ہے، گیلانی تمہارے مگر مچھ کے آنسونکل آئیں گے، گیلانی کا ڈرامہ اب ختم ہوجائے گا، مخلص ہو تو آؤ جنوبی پنجاب کو ووٹ دو۔

  • پاکستان کی ایٹمی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: شاہ محمود

    پاکستان کی ایٹمی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی جوہری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ پاکستان کی ایٹمی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، پاکستان چاہتا ہے دنیا جوہری ہتھیاروں سے پاک ہو۔

    انھوں نے کشمیر پر مودی کی اے پی سی کو ناٹک قرار دیتے ہوئے کہا کل کی نشست کا حاصل وصول کچھ نہیں، کشمیری آج بھی حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں، نئی دہلی میں کل کی نشست ناٹک تھا، جس میں کشمیری قیادت کو مدعو ہی نہیں کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کا معاملہ ہر فورم پر اٹھایا، مودی نے کل کی نشست میں کشمیر کی دہلی سے دوری کا بھی اعتراف کیا، ماحول کے نارمل حالات میں لوٹ آنے کا تاثر یک سر مسترد ہوگیا، پچھلے 2 سال میں کشمیر پر ظلم سے بھارت کی ساکھ متاثر ہوئی۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا نریندر مودی کی شخصیت پر بھی سوالات اٹھے ہیں، کل کی نشست میں 5 اگست کے اقدامات کو مسترد کیا گیا، مودی نے اعتراف کیا کہ 5 اگست کے اقدامات سے کشمیری ناراض ہیں، کل کی نشست سے واضح ہوگیا کہ بھارتی حکومت پر کشمیر کو اعتماد نہیں۔

    وزیر خارجہ نے کشمیر کے سلسلے میں ایک اہم نکتے کی طرف توجہ مبذول کروائی، انھوں نے کہا بھارتی مظالم کے نتیجے میں کشمیر میں باغ اجڑ گئے ہیں، اور شعبہ سیاحت تباہ ہو گیا ہے، کشمیریوں کو شعبہ سیاحت سے آنے والی آمدن بھی رک گئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں 50 فی صد سے زائد انڈسٹری بند پڑی ہے، ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ الگ سے جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کل نشست میں حریت رہنماؤں کی رہائی، اور انسانی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا، کشمیری آج بھی اپنی شناخت کی تلاش میں ہیں، وہ تحفظ چاہتے ہیں، ہم نے یو این ، سلامتی کونسل، جنیوا کنونشن سمیت ہر جگہ ڈیموگرافی تبدیلی کا مسئلہ اٹھایا، نہ صرف کشمیر بلکہ عالمی طاقتوں نے بھی 5 اگست کے اقدامات کو مسترد کر دیا ہے۔

  • بھارت سے مذاکرات کے لیے دبئی نہیں آیا: شاہ محمود

    بھارت سے مذاکرات کے لیے دبئی نہیں آیا: شاہ محمود

    دبئی: پاکستان نے ایک بار پھر بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کی ہے، تاہم بات چیت کے لیے مقبوضہ کشمیر کی 5 اگست 2019 سے پہلے والی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ایک بار پھر بھارت کو مشروط مذاکرات کی پیش کی ہے، تاہم وزیر خارجہ پاکستان نے دبئی میں مذاکرات کے سلسلے میں کسی ملاقات کی واضح طور پر تردید کر دی ہے۔

    دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے دبئی نہیں آئے، انھوں نے کہا یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ شاید پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی خفیہ ملاقات ہو رہی ہے، لیکن ایسی کوئی ملاقات طے تھی نہ ہو رہی ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان کبھی مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا، اگر بھارت اگر مقبوضہ کشمیر پر پانچ اگست والے اقدامات پر نظر ثانی کر لے تو مذاکرات کو آگے بڑھانے میں کوئی قباحت نہیں، پاکستان ہمیشہ میز پر آنے کے لیے تیار ہے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں رہا ہے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قاہرہ پہنچ گئے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قاہرہ پہنچ گئے

    قاہرہ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ پاکستان دو روزہ دورے پر مصر پہنچ گئے ہیں، قاہرہ ایئر پورٹ پر ان کا استقبال قاہرہ اسسٹنٹ فارن منسٹر ایمبیسڈر طارق الوسیمی نے کیا۔

    پاکستان ایمبیسی قاہرہ کے ناظم الامور شاہ نذر خان اور مصری وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے شاہ محمود قریشی کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔

    وزیر خارجہ قاہرہ میں دو روزہ دورے کے دوران مصری وزیر خارجہ سامح شکری سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    وزیر خارجہ قاہرہ میں بزنس کمیونٹی کے ساتھ بھی خصوصی ملاقات کریں گے، وہ قاہرہ میں عرب لیگ کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کریں گے اور سیکریٹری جنرل عرب لیگ سے ملاقات کریں گے۔

    وزارت خارجہ نے توقع ظاہر کی ہے کہ شاہ محمود کا دورہ مصر دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنائے گا۔

    مصر روانگی سے قبل وزیر خارجہ نے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ وہ اپنے ہم منصب کی دعوت پر مصر جا رہے ہیں، مصر مسلم امہ کا اہم ملک اور افریقا کے لیے گیٹ وے ہے، اور افریقی ممالک سے تجارتی تعلقات حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں معاشی تعاون کے فروغ کے لیے امکانات موجود ہیں، تعلیمی شعبے میں استفادے کے لیے جامعہ الازہر کا دورہ کرنے کی خواہش ہے۔

  • سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریداری کی آواز سنائی دے رہی ہے: شاہ محمود

    سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریداری کی آواز سنائی دے رہی ہے: شاہ محمود

    ملتان: وزیر داخلہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریداری کی آواز سنائی دے رہی ہے، اپوزیشن نے ہمیشہ پیسے کے بل بوتے پر سیاست کی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے ملتان دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ اور بوسیدہ نظام کی تبدیلی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا، وزیر اعظم ملک میں کرپشن کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریداری کی آواز سنائی دے رہی ہے، اپوزیشن نے ہمیشہ پیسے کے بل بوتے پر سیاست کی لیکن آج اپوزیشن کو سینیٹ الیکشن میں اپنی شکست واضح نظر آ رہی ہے، اس لیے شکست کے خوف سے اپوزیشن اوپن بیلیٹنگ کی مخالفت کر رہی ہے۔

    انھوں نے کہا ملک میں تبدیلی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ اپوزیشن ہے، سینیٹ الیکشن شفاف کرانے پر اپوزیشن کا احتجاج سمجھ سے باہر ہے، اپوزیشن پرانا پاکستان چاہتی ہے جہاں ضمیر بیچے جاتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا عوام نے پی ٹی آئی کو بھرپور کامیابی سے نواز کر اقتدار کی مسند پر فائز کیا، سینیٹ میں کامیابی کے بعد پی ٹی آئی ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بن جائے گی۔

    مہنگائی کے حوالے سے وزیر خارجہ نے اعتراف کیا کہ یہ ہماری حکومت کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے، اور اس سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔