Tag: Shah Mahmood Qureshi

  • حکومت کی طرف سے ٹھنڈی ہوا آئے تو مذاکرات کا ماحول بن سکتا ہے: شاہ محمود قریشی

    حکومت کی طرف سے ٹھنڈی ہوا آئے تو مذاکرات کا ماحول بن سکتا ہے: شاہ محمود قریشی

    سابق وزیر خارجہ و پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ٹھنڈی ہوا آئے تو مذاکرات کا ماحول بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مبطابق شاہ محمود قریشی نے لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ حکومت سےکہا مذاکرات کیا کریں، تحریک انصاف بہت بڑی جماعت ہے پابندی لگانا حماقت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سوچ کا نام ہے، کامران مرتضیٰ کہتے ہیں ہم سے دھوکا کیا گیا، ہم سے جو معاملات سلجھانے کی بات کر رہے تھے آج وہ بھی نالاں ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنانا چاہیے جس نے بھی یہ سب کیا انہیں سزا ملنی چاہیے، ڈیڑھ سال سے جیل کاٹ رہا ہوں، اگر قصور وار ہوں تو سزا سنائی جائے، یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، محمود الرشید، عمرسرفراز چیمہ کو ریلیف ملنا چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملٹی پارٹی کانفرنس وفاقی حکومت کو الٹا پڑ گئی، ملٹی پارٹی کانفرنس کہہ رہی ہے وفاقی حکومت ناکام ہو گئی کیوں کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے جو وعدہ کیا وہ پورا نہیں کیا۔

  • شاہ محمود کا جسمانی ریمانڈ مسترد، 14 روز کا جوڈیشل ریمانڈ منظور

    شاہ محمود کا جسمانی ریمانڈ مسترد، 14 روز کا جوڈیشل ریمانڈ منظور

    راولپنڈی: عدالت نے شاہ محمود قریشی کا جسمانی ریمانڈ مسترد کرتے ہوئے 14 روز کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو 9 مئی کے 12 مقدمات میں گرفتار کر لیا ہے، عدالت نے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی، اور چودہ دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    پولیس نے سابق وزیر خارجہ کو ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا، ڈیوٹی مجسٹریٹ سید جہانگیر علی نے شاہ محمود قریشی کی ہتھکڑیاں کھولنے کا حکم دیا، دوران سماعت سابق وزیر خارجہ نے کہا آپ قرآن پاک منگوالیں، حلف دیتا ہوں، نو مئی کو راولپنڈی ہی نہیں پنجاب میں بھی نہیں تھا، بلکہ کراچی میں تھا۔

    شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی

    شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں رو پڑے، اور کہا کہ پانچ بار ممبر اسمبلی رہا لیکن ایس ایچ او نے مجھے لاتیں اور گھونسے مارے، مجھ پر تشدد کیا، انھوں نے کہا مجھے سینے میں تکلیف ہوئی، گھنٹوں ایس پی سے درخواست کی کہ اسپتال لے جاؤ، منتیں کیں کہ مجھے سینے میں تکلیف ہے لیکن ڈاکٹر کے پاس نہیں لے جایا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک ڈاکٹر کو بلایا گیا جس کے پاس محض بلڈ پریشر دیکھنے کی مشین تھی۔

  • شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی

    شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی

    راولپنڈی: سابق وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں ڈیوٹی مجسٹریٹ جہانگیر علی کی عدالت میں پیش کیا گیا، فریقین کے دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا آپ قرآن پاک منگوا لیں میں حلف دیتا ہوں، نو مئی کو میں راولپنڈی نہیں کراچی میں تھا، دوسری طرف پراسکیوشن نے 30 دن کا ریمانڈ مانگ لیا، جب کہ شاہ محمود کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کر دی۔

    شاہ محمود کے وکیل علی بخاری نے کہا میرے مؤکل کے خلاف صرف ایک ٹویٹ ہے، اور پولیس کے چالان میں شاہ محمود کا نام بھی نہیں ہے، سپلیمنٹری کیس میں سزا نہیں ہوتی ڈسچارج کیا جاتا ہے، پراسیکیوٹر نے کہا ریمانڈ میں ہم نے دیکھنا ہے کہ تقریر کا کتنا اثر ہوا، ہمارے پاس شاہ محمود قریشی کے حوالے سے بہت ٹھوس شواہد ہیں۔

    واضح رہے کہ سانحہ 9 مئی کے سلسلے میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے خلاف راولپنڈی ضلع میں 12 مقدمات درج ہیں، پولیس نے ان تمام مقدمات میں شاہ محمود کی گرفتاری ڈال دی ہے۔

    پولیس نے راولپنڈی کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں تمام 12 مقدمات میں 2 جنوری تک جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی ہے، پولیس نے تمام مقدمات میں ایک ساتھ تفتیش کی اجازت مانگی۔ شاہ محمود قریشی کو جی ایچ کیو، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارہ دفتر حملہ، میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

  • خواجہ آصف مذاکرات میں نہ بیٹھیں کسی نے زبردستی تو نہیں کی، شاہ محمود

    خواجہ آصف مذاکرات میں نہ بیٹھیں کسی نے زبردستی تو نہیں کی، شاہ محمود

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے ن لیگی رہنما خواجہ آصف کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ اگر خواجہ آصف مذاکرات میں نہ بیٹھیں تو کسی نے ان پر زبردستی تو نہیں کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خارجہ نے حکومتی اتحاد کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں کہا ’’ہم مسئلہ حل کرنے کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں، خواجہ آصف کو مذاکرات پر اعتراض ہے تو اپنی جماعت کو بتائیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’ہم ملکی مفاد کے لیے اتفاق کی پوری کوشش کریں گے، تاہم حکومتی صفوں میں یک سوئی نظر نہیں آ رہی ہے، خواجہ آصف مذاکرات میں نہ بیٹھیں کسی نے زبردستی تو نہیں کی، انھیں مذاکرات پر اعتراض ہے تو اپنی جماعت کو بتائیں۔‘‘

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ 13 جماعتی اتحاد میں یک سوئی نہیں ہے، ان جماعتوں میں نظریاتی اور جذباتی ہم آہنگی نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب میں انتخابات ہو رہے ہیں، ہم آئین پاکستان کو بچانے کے لیے سپریم کورٹ سے اظہار یک جہتی کریں گے۔

    یوم مئی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یوم مزدور پر ریلیاں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مہنگائی اتنی بڑھ چکی ہے کہ مزدوروں کا گزارا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

  • پولنگ اسٹیشنز کا دورہ: الیکشن کمیشن کا شاہ محمود قریشی کو نوٹس

    پولنگ اسٹیشنز کا دورہ: الیکشن کمیشن کا شاہ محمود قریشی کو نوٹس

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کردی گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس جاری کردی گیا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ شاہ محمود نے پی پی 217 ملتان میں مسلسل پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا، غیر متعلقہ شخص کا پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کرنا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کرنے سے روکا جا رہا ہے، انہوں نے پولنگ اسٹیشنز کے اندر پریس کانفرنس کی اور بغیر ثبوت دھاندلی کے الزامات لگائے۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود نے غیر قانونی طور پر فیکٹری پر چھاپہ مارا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی 24 گھنٹے میں الیکشن کمیشن کو اپنی پوزیشن واضح کریں۔

  • اب تک پولیس چوکس اور غیر جانب دار نظر آرہی ہے: شاہ محمود قریشی

    اب تک پولیس چوکس اور غیر جانب دار نظر آرہی ہے: شاہ محمود قریشی

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اب تک پولیس چوکس، غیر جانب دار اور ان کا رویہ مناسب نظر آرہا ہے، تین بجے بارش کی پیش گوئی ہے، ووٹر جلد از جلد ووٹ کاسٹ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پولنگ کا ماحول پرامن ہے، ہم نے ماحول کو پر امن رکھنا ہے، 2 پولنگ اسٹیشنز سے شکایات آرہی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملت کالج ممتاز آباد سے شکایت آئی ہے کہ پولنگ عملے نے مسم لیگ ن کا اسٹیکر لگا رکھا ہے جو مناسب نہیں، ایک اور پولنگ اسٹیشن پر پریزائیڈنگ افسر بچیوں کو کہہ رہی ہیں کہ شیر پر مہر لگاؤ۔

    انہوں نے کہا کہ درخواست کی ہے پولنگ اسٹیش کے اندر اتھارٹی لیٹر کے ساتھ ایجنٹ کو موجود ہونا چاہیئے، یو سی 62 کے خواتین پولنگ اسٹیشن پر ابھی تک عملہ نہیں پہنچا تھا، آر او سے بات ہوئی وہ متبادل عملہ بھیج رہے ہیں امید ہے پولنگ شروع ہوچکی ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اب تک پولیس چوکس، غیر جانب دار اور ان کا رویہ مناسب نظر آرہا ہے، تین بجے بارش کی پیش گوئی ہے، ووٹر جلد از جلد ووٹ کاسٹ کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کے مزید 3, 2 ایم پی ایز مستعفی ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، اگر وہ مستعفی ہو چکے تو پنجاب میں تحریک انصاف کو برتری حاصل ہوگئی ہے۔

  • نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں: شاہ محمود قریشی

    نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نیب ترامیم کا مقصد پی پی اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کو بچانا ہے، قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل لوگوں کی منزل ایک نہیں، ایک غیر فطری قسم کا انتظام ہے زیادہ دیر نہیں چل سکے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم کا مقصد پی پی اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کو بچانا ہے، پی ٹی آئی کی استدعا ہے کہ نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہیئے۔ نیب قوانین میں ترامیم ذاتی مفاد کے لیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو گرفتار کرنے میں چیئرمین نیب بے اختیار ہوگیا ہے، صدر کا اختیار واپس لے کر وفاقی حکومت کو دے دیا گیا ہے، یہ ساری مشق ایک خاص مقصد کے لیے ہے۔

    سابق وزیر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کا اوور سیز کو ووٹنگ کا حق دینے کا عمل موجودہ حکومت کو پسند نہیں آیا، اوور سیز پاکستانی معیشت کے لیے بہت اہم ہیں ان کی ترسیلات سے ملک چل رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 25 مئی کو ہمارے کارکنان اور خواتین سے بدسلوکی کی گئی، شیشے بچھا کر سڑکیں بند کی گئیں، اسلام آباد میں شیلنگ کی گئی۔ ان سب میں وکلا پر جو تشدد ہوا اس کی مثال نہیں ملتی۔

  • پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے: شاہ محمود قریشی

    پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری پڑی ہے، آئینی خلاف ورزیاں ہوتی رہی ہیں، ہم نے آئین شکنی نہ پہلے کبھی کی نہ آئندہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قائد حزب اختلاف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا، تحریک کو پیش کرنا اپوزیشن کا حق ہے اور اس کا دفاع کرنا ہمارا فرض ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم آئینی اور جمہوری انداز میں تحریک کا دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں، آئین شکنی نہ پہلے کبھی کی نہ آئندہ کریں گے۔ وزیر اعظم نے کل قوم سے خطاب کر کے کہا کہ مایوس ہیں مگر سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری ہے، آئینی خلاف ورزیاں ہوتی رہی ہیں، 12 اکتوبر 1999 کو آئین شکنی ہوئی۔ فضل الرحمٰن اور بلاول نے عدالت کے فیصلے سے پہلے بیانات دیے، دونوں نے بیان دیا کہ کوئی نظریہ ضرورت کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عدالت کے فیصلے کے مطابق گھڑی پیچھے کی گئی، بروز اتوار دفاتر کھولے گئے، عدالت کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ عدالت نے فیصلہ دیا اور رولنگ کو مسترد کیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسمبلی تحلیل کر کے گھر جانے کا اعلان کیا جس کا اپوزیشن 4 سال سے مطالبہ کر رہی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ آئیں اسمبلی تحلیل کر کے عوام کے پاس چلتے ہیں، جوائنٹ اپوزیشن کیوں عدالت گئی۔

  • مداخلت کو کوئی خوددار قوم برداشت نہیں کر سکتی: شاہ محمود قریشی

    مداخلت کو کوئی خوددار قوم برداشت نہیں کر سکتی: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مداخلت کو کوئی خوددار قوم برداشت نہیں کر سکتی، بے یقینی کی صورتحال سے اسٹاک مارکیٹ کریش ہوئی، عدم استحکام پاکستان کے لیے مناسب نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اصولاً کسی خود مختار ملک کے معاملات میں مداخلت نامناسب ہے، مداخلت کو کوئی خوددار قوم برداشت نہیں کر سکتی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس بلانے کا مقصد صورتحال پر تبادلہ خیال کرنا تھا، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے ہدایت دی کہ امریکی ناظم الامور کو بلا کر ڈی مارچ کیا جائے، امریکی ناظم الامور کو بلا کر ڈی مارچ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی، اجلاس بلانے کے باوجود اپوزیشن اجلاس میں نہیں آئی، اپوزیشن کو اعتراض تھا تو اجلاس میں آ کر اٹھانا چاہیئے تھا۔ پارلیمانی فورم موجود تھا لیکن اپوزیشن اس میں شرکت سے کترائی۔

    سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ معاملہ اس وقت عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ہے، معاملے پر مجھے محتاط گفتگو کرنی ہے، عدالت میں ہم اور اپوزیشن اپنے اپنے مؤقف پیش کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سے دوست ممالک کو صورتحال پر تشویش ہورہی ہے، ترکی کے وزیر خارجہ نے صورتحال سے متعلق فون کیا، چین گیا تو وہاں کے وزیر خارجہ نے معاملے پر بات کی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بے یقینی کی صورتحال سے اسٹاک مارکیٹ کریش ہوئی، عدم استحکام پاکستان کے لیے مناسب نہیں ہے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب امیر عبد اللہیان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب امیر عبد اللہیان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیکریٹری خارجہ اور پاکستانی سفیر بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے خطے میں سلامتی سے متعلق قرارداد کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، ایرانی وزیر خارجہ نے او آئی سی اجلاس کی کامیاب میزبانی پر شاہ محمود قریشی کو مبارک باد دی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں ثقافتی، تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تبادلے استحکام کا مظہر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر غیر متزلزل حمایت پر ایران کے شکر گزار ہیں، تعلقات تجارتی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    وزیر خارجہ نے 21 ویں اقتصادی کمیشن کے جلد انعقاد کی ضرورت پر بھی زور دیا، انہوں نے کہا کہ مند پشین سرحدی منڈی میں 85 فیصد کام مکمل کرلیا ہے۔