Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • وزیر خارجہ کی عمان کے نئے سلطان سے ملاقات، سلطان قابوس کے انتقال کی تعزیت

    وزیر خارجہ کی عمان کے نئے سلطان سے ملاقات، سلطان قابوس کے انتقال کی تعزیت

    مسقط: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عمان کے نئے حکمران سلطان ہیثم سے ملاقات کی اور سابق فرمانروا سلطان قابوس کے انتقال پر تعزیت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی عمان کے دارالحکومت مسقط پہنچے جہاں انہوں نے عمان کے نئے حکمران سلطان ہیثم بن طارق السید سے ملاقات کی۔

    وزیر خارجہ نے صدر پاکستان، وزیر اعظم اور عوام کی طرف سے سلطان ہیثم کے پیش رو سلطان قابوس کے انتقال پر تعزیت کی۔ انہوں نے مرحوم سلطان قابوس کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے دعا کی۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام عمان کے مرحوم سلطان قابوس کے انتقال پر دل گرفتہ ہیں اور اس غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مرحوم سلطان قابوس ایک زیرک، مدبر اور امن پسند حکمران کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کے دور حکومت میں عمان نے مثالی ترقی کی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سلطان قابوس کے دنیا سے رخصت ہونے سے سلطنت عمان ایک ہر دلعزیز لیڈر اور پاکستان ایک مخلص، بااعتماد اور پرخلوص دوست سے محروم ہوا ہے۔

    سلطان ہیثم نے شاہ محمود قریشی کی آمد اور تعزیت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ عمان کی حکومت مرحوم سلطان کے زریں اصولوں کو مشعل راہ بناتے ہوئے امن اور سلامتی کے فروغ کے لیے کوشاں رہے گی۔

    انہوں نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ آنے والے دنوں میں عمان اور پاکستان کے مابین تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔

    خیال رہے کہ 10 جنوری کو عمان کے سلطان، سلطان قابوس 79 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔ سلطان قابوس کافی عرصے سے علیل تھے۔ سلطان قابوس کو مسقط میں سپرد خاک کیا گیا۔

    سلطان قابوس کے انتقال کے بعد ان کے چچا زاد بھائی ہیثم بن طارق کو عمان کا نیا سلطان بنایا گیا۔ سلطان قابوس کی کوئی اولاد نہ ہونے کے سبب عمان کے شاہی خاندان نے ہیثم بن طارق کی تخت نشینی پر اتفاق کیا۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج سعودی عرب کا دورہ کریں گے،ترجمان دفترخارجہ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج سعودی عرب کا دورہ کریں گے،ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پروزیرخارجہ نے 12اور 13جنوری کو ایران کا دورہ کیا ، آج سعودی عرب کا دورہ کریں گے، ایرانی قیادت نے امن کشیدگی میں کمی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے مشرق وسطی کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر وزیرخارجہ کے دورہ ایران کے حوالے سے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پروزیرخارجہ نے 12اور 13جنوری کو ایران کادورہ کیا، دورے کا مقصد کشیدگی میں کمی لانا ،سفارتی ذرائع سے مدد فراہم کرنا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ نےایرانی صدراور وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی، مشرق وسطیٰ اور خطے کی صورتحال میں حالیہ واقعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پاکستان اورایران کےتعلقات پربھی بات چیت ہوئی۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان کشیدگی میں کمی کی ایرانی ترجیح کو سراہتا ہے ، امید ہے ایران درپیش صورتحال سے روایتی دانشمندی سے نبردآزما ہوگا، وزیرخارجہ نے مسئلہ کشمیر پر ایران کی بھرپور حمایت پرشکریہ ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی سرزمین کسی جنگ کیلئے استعمال نہیں ہوگی، وزیرخارجہ

    ان کو کہنا تھا کہ ایرانی صدر ،وزیر خارجہ نے کہا ایران آزمائش کی ہرگھڑی میں ساتھ ہے ، ایرانی قیادت نے امن ،کشیدگی میں کمی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کو سراہا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایران کے دورے پر تہران پہنچے ، جہاں انھوں نے ایرانی صدر حسن روحانی اور ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایرانی صدر کو پاکستانی موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کی طرف سے آنے والے حالیہ بیانات حوصلہ افزا ہیں۔

    وزیر خارجہ کا خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، خطے میں امن کے لیے پاکستان مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا تھا ایران خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر بیرون ممالک کے دورے کررہے ہیں، وہ ایران کے بعد سعودی عرب اور امریکا جائیں گے۔

  • ’ پاکستان کسی جنگ کا حصہ نہیں ‌بنے گا‘: شاہ محمود قریشی کی ایرانی صدر سے اہم ملاقات

    ’ پاکستان کسی جنگ کا حصہ نہیں ‌بنے گا‘: شاہ محمود قریشی کی ایرانی صدر سے اہم ملاقات

    تہران: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی، خطے میں امن و امان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پاک ایران کثیر الجہت تعلقات پر بھی گفتگو کی گئی، شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ایران میں گہرے مذہبی تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں، پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کریں گے: شاہ محمود

    شاہ محمود قریشی نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایرانی صدر کو پاکستانی موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی طرف سے آنے والے حالیہ بیانات حوصلہ افزا ہیں۔

    وزیر خارجہ نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، خطے میں امن کے لیے پاکستان مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا، حسن روحانی نے کہا کہ ایران خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا۔

    یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر بیرون ممالک کے دورے کررہے ہیں، ایران کے بعد اب وہ سعودی عرب روانہ ہوں گے، ان کے ہمراہ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام بھی موجود ہیں۔

  • ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان دانشمندی کا مظہر ہے: شاہ محمود قریشی

    ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان دانشمندی کا مظہر ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان ہے ایران کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے، ان کا یہ بیان دانشمندی کا مظہر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران امریکا کشیدگی کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی الصبح جن پر حملہ ہوا ہے وہ ابھی تک جائزہ لے رہے ہیں، ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان ہے ایران کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ان کے بیان میں ایک سنجیدگی اور ٹھہراؤ تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان دانشمندی کا مظہر تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ امریکا کو بھی محتاط رہنا چاہیئے۔ اس سلسلے میں خطے کے مختلف وزرائے خارجہ سے روابط ہوئے۔ کل رات قطری وزیر خارجہ سے بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ قطری وزیر خارجہ نے 3 جنوری کے واقعے کے بعد تہران کا دورہ بھی کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم سب کی کوشش ہے خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہ ہو، یہ خطہ کشیدگی اور جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، اس کے عالمی معیشت پر اثرات آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے اس سلسلے میں تفصیلی بیان سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بھی دیا ہے، صورتحال ابھی غیر یقینی ہے اس لیے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ امریکا میں بھی ایک بہت بڑا طبقہ جنگ کا حامی نہیں ہے، وہ اپنی افواج کو نئی جنگ میں جھونکنے کے خواہشمند نہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے حالات نہ بگڑیں، یہ خطہ جنگ کی نئی دلدل میں نہ پھنسے۔ پاکستان امن کا خواہاں ہے معاملات کو گفت و شنید کے ذریعے حل ہونا چاہیئے۔

    بھارت میں احتجاج کے معاملے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا، شہریت ایکٹ اور این آر سی کے متنازعہ قوانین پر پورا بھارت اٹھ کھڑا ہوا۔ آر ایس ایس کے غنڈوں نے مختلف یونیورسٹیز کے طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا، پورے ہندوستان میں طلبا سراپا احتجاج ہیں۔ بھارتی سرکار احتجاج کو طاقت کے ذریعے دبانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے ہیں۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدام اٹھایا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

  • سعودی وزیر خارجہ اور شاہ محمود قریشی کی ملاقات

    سعودی وزیر خارجہ اور شاہ محمود قریشی کی ملاقات

    اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود اور شاہ محمود قریشی کے درمیان ملاقات ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود وزارت خارجہ پہنچے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔

    دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین بالمشافہ ملاقات بھی ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت پر سعودی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا جبکہ دونوں وزرائے خارجہ نے کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایک روزہ دورے کے دوران سعودی وزیر خارجہ کی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات ہوگی۔ ملاقاتوں میں باہمی تعلقات اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کے دورے میں ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان پر بھی بات چیت ہوگی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل شاہ محمود قریشی کی اپنے سعودی ہم منصب سے ملاقات ریاض میں ہوئی تھی۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    ملاقات میں اہم علاقائی و بین الاقوامی امور پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزرائے خارجہ نے کثیر الجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا جبکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے باہمی مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

  • کشمیر قید خانہ بن گیا، بھارت کی تقسیم واضح دکھائی دے رہی ہے، شاہ محمود قریشی

    کشمیر قید خانہ بن گیا، بھارت کی تقسیم واضح دکھائی دے رہی ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کو قید خانہ بنا دیا گیا، پورے بھارت میں آگ لگ چکی ہے، تقسیم اب واضح دکھائی دے رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دنیا کو کہا ہے کہ ہٹلرکی سوچ اور آر ایس ایس کی سوچ میں مماثلت ہے۔

    آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ نازی دور کی طرح کے حراستی مراکز آسام میں بنائے جارہے ہیں،5اگست کے جو اقدامات اٹھائے گئے اس کے بعد مقبوضہ کشمیرکو قید خانہ بنادیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ پورے بھارت میں آگ لگ چکی ہے اور ہندوستان کی واضح تقسیم دکھائی دے رہی ہے، ایک طرف لوگ سیکولر بھارت کا پرچار کررہے ہیں تو دوسری طرف ہندوتوا کی تکمیل والے واضح نظر آرہے ہیں، عالمی میڈیا میں بھی ہندوتوا سے متعلق بحث جاری ہے، دنیا بھر کا میڈیا بھی اس وقت مودی کی اصل صورت دیکھ رہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ پہلے مقبوضہ کشمیر تک متحرک تھے اب پورے بھارت میں پھیل گئے، بابری مسجد، جامعہ ملیہ اور علی گڑھ یونیورسٹی میں جو ہوا سب نے دیکھا، اس وقت بھارت کا نوجوان طبقہ سڑکوں پر آگیا ہے۔

    مودی سرکار پروپیگنڈا کررہی ہے کہ ان مظاہروں کو کانگریس ہوا دے رہی ہے، ہم کہتے ہیں کہ کوئی ہوا نہیں دے رہا، مودی سرکار کےاقدامات کی وجہ سے یہ سب ہورہا ہے، مودی کے اقدامات نے اس کو اتنا اجاگر کردیا ہے کہ جو لوگ پہلے بھارتی اپوزیشن اور پاکستان کے بیانیے کو نہیں سن رہے تھے اب اس کو سننے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بی جے پی نے خود بھارت کو تقسیم کردیا ہے، آر ایس ایس کی سوچ اور ہندوتوا کے عزائم سے بھارت تقسیم ہوا، بی جے پی نے الیکشن سے پہلے پلواما کا ڈرامہ رچایا، جھاڑ کھنڈ میں بی جے پی کو عوام نے مسترد کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورے بھارت میں احتجاج اور لوگ سڑکوں پر ہیں، خدشہ ہے بھارت توجہ ہٹانے کیلئےایل او سی پر کوئی حرکت کرے گا اور فالس فلیگ آپریشن کرکے پاکستان پر الزام لگائے گا، ایل او سی پربھارت کی تازہ تعیناتیاں تو دیکھیں اندازہ ہوجائے گا۔

  • ایل او سی پر میزائلوں کی تنصیب رپورٹ ہوئی ہے: وزیر خارجہ

    ایل او سی پر میزائلوں کی تنصیب رپورٹ ہوئی ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نے سیکیولر انڈیا کے نظریے کو دفن کر دیا ہے، ایل او سی پر میزائل اور اسپائک اینٹی ٹینک میزائلوں کی تنصیب رپورٹ ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت میں مسلم مخالف قانون سازی اور امن و امان کی صورتحال پر اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں اس وقت کشیدگی عروج پر ہے اور یہ مودی سرکار کے اقدامات کی وجہ سے ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج کوئی مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے اقدامات کا ساتھ نہیں دے رہا، متنازعہ شہریت ایکٹ کے خلاف دنیا بھر میں بھارتی سراپا احتجاج ہیں۔ بھارت سرکار نے سیکیولر انڈیا کے نظریے کو دفن کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندو راشٹرا اور ہندو توا کی سوچ کو مسلط کیا جا رہا ہے۔ بھارت کا ارادہ دکھائی دے رہا ہے کہ وہ ایل او سی پر کوئی شرارت کرے۔ ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ سرحد پر باڑھ کو بھی کاٹا گیا۔ بھارتی فوج کی غیر معمولی نقل و حرکت دیکھنے میں آرہی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ سارے عوامل امن و امان کے لیے خطرہ دکھائی دے رہے ہیں، ہمارے اداروں نے ایل او سی پر نئی ڈپلوائمنٹ کو رپورٹ کیا ہے۔ ایل او سی پر میزائل اور اسپائک اینٹی ٹینک میزائلوں کی تنصیب رپورٹ ہوئی۔ دنیا پوری طرح با خبر ہے کہ مودی سرکار کیا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب 2 ایٹمی طاقتیں سامنے ہوں تو بات خطے تک محدود نہیں رہے گی، کشمیر پر دو ٹوک مؤقف اپنانے پر ترک صدر اور ملائیشین وزیر اعظم کا شکریہ۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی نے کشمیر میں پیلٹ گنز کے بے دریغ استعمال کا نوٹس لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ او آئی سی کے پلیٹ فارم سے بھی ان پر بہت تنقید کی جا رہی ہے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی  سعودی عرب پہنچ گئے

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سعودی عرب پہنچ گئے

    جدہ : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سعودی عرب پہنچ گئے ، جہاں وہ سعودی ہم منصب سمیت اہم ملاقاتیں کریں گے ، ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات سمیت مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی ایک روزہ سرکاری دورےپرسعودی عرب پہنچ گئے ، کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پاکستانی سفیر اور عملے نےوزیرخارجہ کا استقبال کیا۔

    دورے کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سعودی ہم منصب سمیت اہم ملاقاتیں کریں گے ، ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات سمیت مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال پرتبادلہ خیال کیاجائے گا، ملاقاتوں کے دوران خطے میں امن وامان کی صورتحال پر بھی غور ہوگا۔

    وزیر خارجہ کا دورہ امن و امان اور روابط کے فروغ کی پالیسی کا حصہ ہیں۔

    گذشتہ روز وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے استنبول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا ترکی نے شہریت کیلئے دروازے کھولے ہیں، جو شہریت سے مستفید ہونا چاہتا ہے ہو ہمیں اعتراض نہیں، غیر قانونی امیگریشن یقیناً تشویش کا باعث ہے، غیرقانونی امیگریشن پر پاکستان، ایران اور ترکی کو مل کر بیٹھنا ہوگا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیاکانفرنس میں ہماری بہت اچھی نشست ہوئی، کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کی، کانفرنس کےاختتام پر استنبول ڈیکلیئریشن انتہائی جامع ہے، آئندہ ریجنل ٹیکنیکل گروپوں کےاجلاس بلائےجائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ افغانستان کاامن اوراستحکام ہمارےمفادمیں ہے، پاکستان سمجھتاہےافغانستان میں قیام امن سےتجارت بڑھےگی ، پاکستان کیلئےافغانستان میں سرمایہ کاری،تعمیرنوکےمواقع ہوں گے ، امریکاافغان طالبان مذاکرات میں پاکستان نےمثبت کرداراداکیا، ہارٹ آف ایشیاکانفرنس میں واضح کیاافغان امن عمل چاہتےہیں۔

  • ہارٹ آف ایشیا کانفرنس، شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر کی تقریر کا بائیکاٹ کردیا

    ہارٹ آف ایشیا کانفرنس، شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر کی تقریر کا بائیکاٹ کردیا

    استنبول : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران بھارتی وزیر کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا، انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان سمیت دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے احتجاجاً بھارتی وزیر کے خطاب کا بائیکاٹ کردیا۔

    وہ خطاب شروع ہونے سے قبل ہی ہال سے باہر روانہ ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے پیش نظربھارتی وزیر کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔

    بعد ازاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں مختلف شخصیات سے ملاقاتیں کیں انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان، ترک وزیر خارجہ چاوش أوغلو اور افغانستان کے قائم مقام وزیرخارجہ ادریس زمان سے ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے ترک صدر کو پاکستان کی قیادت کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔ اس کے علاوہ وزیر خارجہ کی استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران امریکہ کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز سے بھی ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات اور عالمی امور پر گفتگو کی گئی۔

  • افغان امن پاکستان سمیت خطے کے استحکام کے لیے بہتر ہوگا، شاہ محمود قریشی

    افغان امن پاکستان سمیت خطے کے استحکام کے لیے بہتر ہوگا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان امن پاکستان سمیت خطے کے استحکام کے لیے بہتر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں اقتصادی سفارت کاری سے متعلق بزنس کنیکٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن سے زمینی راستے کھلیں گے، امریکا نے خود اعلان کیا کہ افغانستان امن مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزارت خارجہ میں روایتی سوچ کی تبدیلی پر کام کیا، امریکا سے نچلے درجے کے تعلقات تھے جنہیں ازسرنو استوار کیا، ٹرمپ اور مائیک پومپیو سے ملاقاتیں پر تعلقات میں بہتری آئی ہے، تجارت اور سرمایہ کاری وسط ایشیا میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

    مزید پڑھیں: جب ہم آئینہ دکھانا چاہتے ہیں تو اپوزیشن منہ کیوں چھپاتی ہے، شاہ محمود قریشی

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کے خلاف سازشیں کیں، ہم نے بھارت کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا، سرمایہ کاری کا فروغ بنیادی طور پر وزارت تجارت سے متعلق ہے، 2020 میں 15 پاکستانی بزنس مین کے وفود امریکا جائیں گے۔

    انہوں ںے کہا کہ چین مضبوط اور قابل بھروسہ دوست ہے، دیکھنا ہے چین سے تعلقات سے کیسے استفادہ کرنا ہے، سی پیک ٹو، چین پاکستان میں ایک نئے باب کا اضافہ ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ روس کے ساتھ بھی تعاون کی نئی راہیں کھل رہی ہیں، ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت مستحکم ہوئے ہیں، 19 تاریخ کو وزیراعظم کوالامپور سمٹ میں شرکت کریں گے۔