Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • وزیر خارجہ کا ڈنمارک اور ناروے کے ہم منصب سے رابطہ

    وزیر خارجہ کا ڈنمارک اور ناروے کے ہم منصب سے رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ڈنمارک اور ناروے کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈینش ہم منصب جیب کوفوڈ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی مخدوش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے ڈینش ہم منصب کو بھارتی یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے 5 اگست سے کشمیر کا محاصرہ اور کرفیو لگا رکھا ہے، بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ قراردادوں کے منافی ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سیکیورٹی کونسل نے نوٹس لیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے مذاکرات کے لیے تیار تھے اور تیار ہیں، عمران خان نے کہا تھا ایک قدم بڑھائیں تو ہم 2 قدم بڑھائیں گے، دو ایٹمی قوتوں کے مابین کشیدگی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

    ڈینش وزیر خارجہ نے بھی مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ کشیدگی ختم کرنے کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنائیں۔ دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی مشاورت اور روابط کا سلسلہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

    بعد ازاں وزیرخارجہ نے ناروے کی ہم منصب اینہ اریکسون سورائدے سے بھی فون پر رابطہ کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ بھارت نے 5 اگست سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کر رکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور دوائیں تک میسر نہیں۔ خواتین کو زچگی کی حالت میں اسپتالوں تک رسائی نہیں۔

    انہوں نے اپیل کی کہ ناروے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں رکوانے میں کردار ادا کرے۔ ناروے کی وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ خواہش ہے فریقین مل بیٹھ کر پر امن حل کی جانب پیش رفت کریں۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغان امن عمل پر بھی بات چیت ہوئی۔ اینہ اریکسون نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔

  • شاہ محمود قریشی کا جنوبی افریقا کی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا جنوبی افریقا کی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جنوبی افریقا کی وزیر خارجہ سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے متعلق فون پر رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے جنوبی افریقا سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، اور مقبوضہ جمّوں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے، مقبوضہ کشمیرمیں 12 دن سے کرفیو کے سبب زندگی اجیرن ہوچکی۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ کشمیریوں کوخوراک ادویات تک میسرنہیں ہو رہیں، بھارت غیرآئینی اقدامات سے خطے کے امن کو تہہ وبالا کرنا چاہتا ہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں مواصلات کے تمام ذرائع بند ہیں۔ انہوں نے سیکیورٹی کونسل کو لکھے گئے خط کے مندرجات سے آگاہ کیا۔

    جنوبی افریقا کی وزیرخارجہ ڈاکٹرنالیڈی پنڈور نے کہا کہ صورت حال مانیٹر کر رہے ہیں انہوں نے جنوبی افریقا کی پارلیمان سے متفقہ قرارداد لانے کا عندیہ بھی دیا۔

    شاہ محمود قریشی کا پیرو اور جمہوریہ ڈومینیکن کے وزرائے خارجہ سے فون پر رابطہ

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمہوریہ پیرو اور جمہوریہ ڈومینیکن کے وزرائے خارجہ سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے متعلق فون پر رابطہ کیا تھا۔

  • روس مسئلہ کشمیر پرثالثی کے لیے تیار ہے، شاہ محمود قریشی

    روس مسئلہ کشمیر پرثالثی کے لیے تیار ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں نسل کشی کا کھیل کھیلنے والا ہے، مودی کی سوچ خطےکے امن کے لیے ایک خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ روس کشمیرکی صورت حال سے پوری طرح واقف ہے، روس نے اسی وجہ سے اجلاس کی مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارا راستہ امن کا راستہ ہے کبھی جنگ کو ترجیح نہیں دی، ہماری افواج نے بہت قربانیاں دی ہیں، قیادت اورعوام ساتھ ہوں تو فوج لڑتی ہے، اس وقت پوری قوم فوج کے شانہ بشانہ ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ مسئلے کا حل کا مناسب فورم سلامتی کونسل ہے جہاں ہم گئے ہیں، مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ مودی ہیں۔

    وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ، کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    انہوں نے کہا کہ اوآئی سی سے کہنا ہے کہ انہیں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، مسلمان سمجھتے ہیں کہ او آئی سی کو خاموش نہیں رہنا چاہیے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں نسل کشی کا کھیل کھیلنے والا ہے، مودی کی سوچ خطے کےامن کے لیے ایک خطرہ ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ اگرہم پرکوئی جنگ مسلط کرتا ہے تو ہمیں دفاع کا حق حاصل ہے، ہمیں نیک نیتی سے اپنا مقدمہ سلامتی کونسل میں پیش کرنا اور لڑنا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ روس مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہے۔

  • چین نے مسئلہ کشمیر پر اپنی ہر ممکن حمایت کا یقین دلایا ہے، شاہ محمود قریشی

    چین نے مسئلہ کشمیر پر اپنی ہر ممکن حمایت کا یقین دلایا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چین نے پاکستان کے کور نیشنل ایشو اور سیکیورٹی کونسل جانے سے متعلق مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے، وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ میں پاکستان اور کشمیریوں کامقدمہ پیش کرینگے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں دورہ چین سے متعلق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرا دورہ چین بروقت اور مفید رہا، ڈی جی ساؤتھ ایشیا اور ڈی جی یو این بھی ہمراہ تھے۔

    چین میں نشستیں بہت مختصرسے وقت میں کی گئیں، چین میں موقع ملا کہ کشمیر معاملے پر پاکستانی موقف پہنچا سکوں، دورہ چین میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کاتذکرہ بھی ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے سیکیورٹی کونسل جانے سے متعلق مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے، چین نے نیویارک کے نمائندے کو معاملے سےمتعلق ہدایات بھی دیں، وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ میں پاکستان اور کشمیریوں کامقدمہ پیش کرینگے، چین نے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا کہ وہ پاکستان کا ہر آڑے وقت کا ساتھی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان نے ڈی جی سطح پر ایک ایک ممبر نامزد کردیا ہے، چین سمجھتا ہے بھارت نے کشمیر سے متعلق یکطرفہ اقدامات اٹھائے، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر انسانی حقوق کمیشن سے رجوع کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    بھارت تاثر دینا چاہتا ہے کہ فکر کی بات نہیں، یہ اندرونی معاملہ ہے، آرٹیکل370کی پاکستان کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں، آرٹیکل370پر پاکستان شور شرابا کرنے کا حق رکھتا ہے، بھارت نے شاطرانہ چال سے کشمیر کی خصوصی حیثیت بدلنے کی کوشش کی۔

    مقبوضہ کشمیر میں بے گناہوں کی شہادتوں کی بھی اطلاعات ہیں   

    مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی انسانی حقوق کی مزید پامالی کا خدشہ پہلے بھی تھا، مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کو چھٹا دن ہے، گزشتہ روز نماز جمعہ کیلئے مختصر وقت کیلئے کرفیو اٹھایا گیا۔

    مقبوضہ کشمیرمیں اس دوران بھرپور احتجاج ہوا، کشمیریوں کی آوازکوبھارتی افواج نےدبانےکی کوشش کی، وہاں سے بے گناہوں کی شہادتوں کی بھی اطلاعات ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسکول و کالجز،دفاتر بند ہیں۔

    اشیائے خوردونوش کی قلت کی اطلاعات ہیں، دواؤں کا دستیاب نہ ہونا بھی بہت سنجیدہ مسئلہ ہے، آج تو مقبوضہ کشمیر میں نرمی بھی نہیں تھی پھر بھی احتجاج ہوا، آج لداخ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اطلاعات ہیں۔

  • کرفیو کے باوجود کشمیری بھارت کے خلاف احتجاج کے لیے باہر نکل رہے ہیں: شاہ محمود قریشی

    کرفیو کے باوجود کشمیری بھارت کے خلاف احتجاج کے لیے باہر نکل رہے ہیں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرفیوکے باوجود کشمیری باہرنکل رہے ہیں، اندازہ لگائیں، جب کرفیو ہٹے گا، تو کیا کیفیت ہوگی.

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ نے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظاہروں پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز جو احتجاج ہوا، وہ آج بھی جاری ہے.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیریوں کو فائرنگ اورکرفیو سے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے، چین نے بھی واضح مؤقف دیا ہے، ہمیں محتاط ہونا ہے، خدشہ ہے پلواما جیسا واقعہ دہرایا جائے گا.

    وزیر خارجہ نے کہا کہ خدشہ ہے کہ پلواما جیسا واقعہ دہرا کرپاکستان مخالف پروپیگنڈا کیا جائے گا، بھارتی سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کی پارٹی نے بھی اقدام کوعدالت میں چیلنج کیا.

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں‌ بھارت مخالف مظاہرے، پولیس کی فائرنگ سے متعدد افراد زخمی

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت میں بھی مودی کےغیرقانونی اقدامات کوعدالتوں میں چیلنج کیا جائے گا، کشمیر ایسا ایشو ہے، جس پرقوم کی کسی صورت تسلیم نہیں نظرآنی چاہیے، کشمیر کے ایشوپر اگر ہم تقسیم ہوگئے، تو کشمیریوں کو مورال نہیں بڑھے گا.

    واضح کہتاہوں جوبھی کشمیریوں کا ساتھ نہیں دے گا، وہ محب وطن نہیں ہوسکتا، کشمیریوں کو کسی صورت نہیں دبایا جا سکتا، پاکستان کشمیریوں کیساتھ کھڑ اہے.

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اہم سفارتی مشن پرچین پہنچ گئے

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اہم سفارتی مشن پرچین پہنچ گئے

    بیجنگ: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اہم سفارتی مشن پرچین پہنچ گئے، دورے کے دوران شاہ محمود قریشی چین کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سفارتی مشن پرچین پہنچ گئے، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دورے کے دوران چین کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    پاکستان کی جانب سے چینی قیادت کو مقبوضہ کشمیرپر بھارت کےغیرآئینی اقدام سے آگاہ کیا جائے گا، بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    اس سے قبل شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ غیر آئینی اقدامات سے خطے میں امن وامان کو تہہ وبالا کرنے کے درپے ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہونے کے ساتھ ساتھ خطے کا اہم ملک ہے اس لیے چینی قیادت کو اس ساری صورت حال پر اعتماد میں لوں گا۔

    یادرہے کہ اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی 189 ممالک کی پارلیمنٹس کو خط لکھا تھا، اسد قیصر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ بھارت کے گھناؤنے اقدام نے خطے کی گھمبیر صورت حال کو سنگین کردیا ہے۔

    خط میں کہا گیا  کہ منتخب پارلیمان بھارت کے انسانیت سوز جرائم پر آواز بلند کریں، خطوط کے ذریعے آرٹیکل 35 اور 370 کے خاتمے سے پیدا صورت حال سے آگاہ کیا گیا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ آرٹیکل 35 الف، 370 کا خاتمہ عوام سے تاریخی دھوکا ہے، بھارت کے غاصبانہ اقدام نے کشمیریوں کو ملکیتی حقوق سے محروم کردیا ہے۔

  • بھارتی اقدامات کے خلاف سلامتی کونسل میں جانے کا فیصلہ کیا ہے: وزیر خارجہ

    بھارتی اقدامات کے خلاف سلامتی کونسل میں جانے کا فیصلہ کیا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی اقدامات کے خلاف سلامتی کونسل میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا کہ ’کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ ہے‘ کو مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 28 ممالک سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنی تشویش سے اظہار کردیا، مقبوضہ کشمیر ایک متنازع مسئلہ ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ نے یورپی یونین کی رہنما کو کہا یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کے خلاف سلامتی کونسل میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا کہ ’یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے‘ اس کو مسترد کرتے ہیں۔ بھارت کے 9 لاکھ فوجی مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی مؤقف کہ کشمیر کی فلاح و بہبود کے لیے یہ اقدام کیا، کو مسترد کرتے ہیں۔ کیا 70 برس سے کشمیریوں کے لیے فلاح و بہبود پر کوئی قدغن تھی؟ مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا دیا یہ فلاح و بہبود کا اقدام ہے؟ نہرو نے 14 بار وعدے کیے کشمیر کا فیصلہ عوام کی خواہش کے مطابق ہوگا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک بڑی قوم ہونے کے ناطے ہم پیچھے نہیں رہ سکتے، کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہے۔ ہم نے کب مذاکرات سے انکار کیا یا اس سے کترائے ہیں؟ صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کس نے مسترد کی؟ یورپی یونین اگر معاملے میں کوئی کردار ادا کر سکتی ہے تو ادا کرے۔

    انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ آرٹیکل 370 کا خاتمہ امریکا کی ملی بھگت سے کیا گیا، ہمارے وضاحت طلب کرنے پر ایلس ویلز کا واضح مؤقف سامنے آیا۔ ایلس ویلز نے بیان دیا کہ اس پر کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ ہم نے جو وعدہ کرتار پور راہداری پر کیا اس پر قائم ہیں۔ سکھ برادری کو بھارت سے معاملے پر وضاحت طلب کرنی چاہیئے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فضائی حدود محدود نہیں کیں، افغانستان کے ساتھ جو اچھے تعلقات ہیں وہ برقرار رہیں گے۔ افغان بھائیوں کو کسی قسم کی تکلیف میں نہیں ڈالیں گے۔ ممکن ہے مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت پلوامہ جیسا نیا ڈرامہ رچائے۔ آج بھی عالمی برادری کو کہتا ہوں کشمیریوں کو کچلیں گے تو ردعمل بھی آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ فیصلہ کر لیا گیا ہے اب سمجھوتہ ایکسپریس بھی نہیں چلے گی۔ پاکستان مکمل طور پر تیار ہے، کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ بھارت میں بھی ایک بڑا طبقہ ہے جو مودی کے فیصلے کے خلاف ہے۔ بھارتی ہائیکورٹ بھی کہہ چکی ہے اس اقدام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ مودی کی سوچ نہیں اقوام متحدہ کی قرارداد کا پابند ہوں اور وہ بھی ہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم تمام اقلیتوں کا احترام کرتے ہیں، خواہش ہے دوسری جانب سے بھی کچھ لوگ مسلمانوں پر ظلم پر بات کریں۔ پاکستان سیاسی اور سفارتی آپشنز کی طرف دیکھ رہا ہے، ملٹری آپشن زیر غور نہیں۔ بھارت ہمیں کہہ رہا ہے پاکستان فیصلوں پر نظر ثانی کرے، ہم پوچھتے ہیں کیا بھارت اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کے لیے تیار ہے؟ اگر ہاں تو آئیں مل کر نظر ثانی کرتے ہیں۔

  • اب کشمیر عالمی مسئلہ بن گیا ہے: شاہ محمود قریشی

    اب کشمیر عالمی مسئلہ بن گیا ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے اپنا سفیر واپس بلائے گا اور بھارتی سفیر کی رخصتی ہوگی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں پر بھی نظرثانی کی جائے گی.

    انھوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارت سے تعلقات کے متعلق پانچ بڑے فیصلے کیے گئے.

    بعد ازاں انھوں نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے معاملات کو  پہلے سے زیادہ پیچیدہ بنادیا، اب کشمیر عالمی مسئلہ بن گیا ہے، غیرقانونی فعل پربھارت میں بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ راجیہ سبھامیں کہا گیا کہ مودی نے چوری سے کشمیرکی حیثیت ختم کی، بھارت نے اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی مار دی، دلی حکومت کشمیر سے کرفیو اٹھائے پھر دنیا دیکھے گی وہاں کیا ہوتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کے ہر رکن کے سامنے معاملہ اٹھادیا، چین کےساتھ رابطے میں ہیں اور لائحہ عمل بنارہے ہیں، مشترکہ پارلیمان کی قرارداد کے بعد بیجنگ جاؤ گا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے سب سے بڑے ایوان میں ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کا نعرہ لگایا، جس کا سب نے ساتھ دیا۔

    خیال رہے کہ مذکورہ اجلاس میں  بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

     وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت شریک ہوئی۔

    اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے کشمیر کی تازہ ترین صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا، پاکستان کے بھرپور رد عمل اور ممکنہ آپشنز پر مشاورت مکمل کر لی گئی، ملکی داخلی سلامتی اور سیکورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

  • کشمیرکی تشویشناک صورتحال پر وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط

    کشمیرکی تشویشناک صورتحال پر وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیرکی تشویشناک صورتحال اور خطے میں امن کی صورتحال سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط ارسال کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

    تفصییلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر اور کنٹرول لائن کی تشویش ناک صورت حال پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھ دیا ہے۔

    خط کے متن میں انہوں نے انٹونیو گوٹیریس کو مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال اور خطے میں امن کی صورتحال سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کالے قانون کے تحت نہتے کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے، لائن آف کنٹرول پر بھارت کی طرف سے فائرنگ اور گولہ باری میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن نے بھی بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بےنقاب کیا ہے۔

    اس کے علاوہ ایل اوسی پر بھارت کی طرف سے فائرنگ اور گولہ باری میں اضافہ ہوا ہے، خط کا متن ہے کہ بھارتی فائرنگ سے شہریوں کی شہادتیں اور ان کی املاک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    صورتحال کا فوری سدباب نہ کیا گیا تو امن وامان کوشدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کامزید 10ہزار سے زیادہ فوجی بھیجنا تشویشناک ہے۔

    سری نگر ایئرپورٹ پر خصوصی طیاروں کی نقل و حرکت خدشات کو تقویت دے رہے ہیں، بھارتی اقدامات کشمیریوں کے خوف میں مزید اضافےکا باعث بن رہے ہیں۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی اقدام سے یو این قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کاعمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    بھارت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے درپے ہے، بھارتی اقدامات مقبوضہ کشمیرسے متعلق یو این قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، بھارت کے عزائم سے پورے جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ صورتحال کا نوٹس لے کرب ھارت کو ریاستی جبرسے روکے، اقوام متحدہ ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن تشکیل دے جو مقبوضہ کشمیر کے حالات کا جائزہ لے، پاکستان اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ برائے جموں و کشمیر کی تعیناتی کامطالبہ کرتا ہے۔

  • بھارت کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں کرسکتا، کسی صورت قبول نہیں کریں گے، شاہ محمود قریشی

    بھارت کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں کرسکتا، کسی صورت قبول نہیں کریں گے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا، اس قدم کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، یو این سیکریٹری جنرل سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی پارلیمنٹ میں ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اس اقدام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

    مودی مقبوضہ کشمیر میں ہندوتوا کی سوچ مسلط کرنا چاہتا ہے، بھارت کا کشمیر سے متعلق صدارتی حکم ایک کاغذ کا ٹکڑا ہے، بھارت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے کشمیریوں کو یرغمال بنانے کی کوشش کی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا، صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ثالثی کیلئے تیار ہوں جسے بھارت نے مسترد کردیا۔

    بھارت نے جو حرکت کی اس سے شملہ معاہدے کی دھجیاں اڑادی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے، بھارت کی حرکت سے خدشہ ہے خطے کا امن متا ثر ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری لیگل پوزیشن واضح اور مضبوط ہے، ہم اپنی آواز کے ذریعے دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑیں گے۔

    اشارے مل رہے تھے کہ بھارت بڑی حرکت کرنے جارہاہے، اسی لیے یو این سیکریٹری جنرل کو اس فیصلے سے پہلے خدشات کا اظہار کیا تھا، یواین سیکریٹری جنرل کو گزارش کی کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔ بھارت جو چال چل رہا ہے کیا دنیا اس سے بھی لاتعلق رہنا چاہتی ہے، بھارت افغان امن عمل کیخلاف چال چل رہا ہے۔