Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • آج دنیا کے سامنے بھارتی عزائم بے نقاب ہوگئے ہیں، شاہ محمود قریشی

    آج دنیا کے سامنے بھارتی عزائم بے نقاب ہوگئے ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت اگر سمجھتا ہے کہ آئینی ترامیم سے مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نےاقوام متحدہ میں جووعدہ کیاتھااس کی خلاف ورزی کی،بھارت نےجوآئینی ترامیم کی ان کاکوئی قانونی اوراخلاقی جوازنہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکےعوام نےآرٹیکل ختم کرنےکی کھل کرمخالفت کی ہے ، آئینی ترامیم سےبھارت عوامی رائےعامہ کوتبدیل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسئلےکوپرامن طورپرحل کرنےکاخواہشمندہے۔

    بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    آرٹیکل 370 کیا تھا؟ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو کیا نقصان ہوگا؟

    وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی کے مطابق پاکستان کی خواہش تھی معاملے کومل بیٹھ کر حل کریں، تاہم بھارت نے کشمیر کے معاملے کو آج مزید الجھا دیا ہے۔بھارت سمجھتاہےترامیم سےمسئلہ حل ہوجائےگاتویہ خام خیالی ہے کیونکہ کشمیریوں کے حق خود ارادایت کوکوئی ترمیم بدل نہیں سکتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کےجذبہ حریت کوکوئی آئینی ترمیم کچل نہیں سکتی،آج بھارت نےمسئلہ کشمیرکوعالمی حیثیت دلادی ہے ۔

    شاہ محمود قریشی نے کشمیری قیادت کو نظر بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میرواعظ عمرفاروق پہلےہی کہہ چکےکہ ترمیم کے بھارتی اقدام کاردعمل آئےگا۔ یہ ردعمل نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ آزاد کشمیر میں بھی آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کےاقدامات نےمعاملےکواورالجھادیاہے، تاہم دنیاکےسامنےبھارت کےمقاصدبےنقاب ہوگئےہیں۔مسلم امہ کوبھارت کےاقدامات کانوٹس لیناچاہیے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس معاملے پر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کوسامنےرکھتےہوئےبات کریں گے،یہ مسئلہ کئی دیائیوں سےچلاآرہاتھاجس کوسلجھانےکے لیے پیشکش کی تھی۔ اب دنیادیکھ رہی ہےکہ بھارت کےمقاصدکیاتھے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے اقوام متحدہ میں تعینات پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کوہدایت کردی ہےکہ نیویارک پہنچ کررابطےشروع کردیں، ملیحہ لودھی نیویارک پہنچ کرعالمی برادری کومقبوضہ کشمیرکی صورتحال سےآگاہ کریں گی۔

     خیال رہے کہ بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا تھا، تجویز کے تحت غیرمقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوجائےگی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کردیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرزکو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

  • دنیا کو حریت رہنما سید علی گیلانی کی کال کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، شاہ محمود قریشی

    دنیا کو حریت رہنما سید علی گیلانی کی کال کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : کشمیری رہنما سید علی گیلانی کے ٹوئٹ پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پوری دنیا کو حریت رہنما کی کال کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، اس سلسلے میں پاکستان او آئی سی کے سیکرٹری خارجہ سے رابطہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما سید علی گیلانی کے ٹوئٹ پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ایکشن لے لیا ہے، وزیر خارجہ نے فوری طور پر او آئی سی کے سیکرٹری خارجہ سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری او آئی سی کو حریت رہنما کے تحفظات سے آگاہ کروں گا۔ حریت رہنما کی جانب سے ایس او ایس غیر معمولی پیغام ہے، پاکستان حریت رہنما سید علی گیلانی کے اس بیان کو سنجیدگی سے عالمی فورم پر اٹھائے گا۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیرکی حریت قیادت کے ساتھ ہمیشہ سے ہمدردی رہی ہے، حریت رہنما ایس او ایس کی کال دے رہے ہیں تو وہ سچے ہیں۔

    حریت رہنما اپنی آنکھوں کے سامنے بھارتی فوج کو خون کی ہولی کھیلتے دیکھ رہے ہیں، حریت رہنما دیکھ رہے ہیں کہ مزید بھارتی فوجی کس لیے بھیجے گئے ہیں، پوری دنیا کو حریت رہنما کی کال کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔

    وزیرخارجہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں مزید کہا کہ کشمیر کے معاملے کو لے کر بھارتی رویے پر پاکستان کو تحفظات ہے، مقبوضہ کشمیرکی صورتحال روز بروز بگڑتی جارہی ہے، کشمیر سے متعلق پہلے ہم کہہ رہے تھے اب دنیا بھی اسے مان رہی ہے، بگڑتی صورتحال کے دوران آئین میں ترمیم کا شوشہ چھوڑا جارہا ہے۔

    کشمیری عوام کسی بھی ڈیمو گریفک تبدیلی کو منظور نہیں کرینگے، ترمیم سے متعلق مقبوضہ کشمیر میں زبردست ردعمل سامنے آرہا ہے، اسی ردعمل سے بچنے کی بجائے مقبوضہ کشمیرمیں مزید بھارتی فوج بھیج دی گئی جس سے صورتحال بہتر نہیں ہوگی۔

    سات لاکھ فوجیوں کے باوجود مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو،انٹرنیٹ معطل ہے، کشمیرمیں شہادتیں ہورہی ہیں، 28ہزارمزید فوجی بھیجنے سے دباؤ اور ظلم وبربریت میں اضافہ ہوگا، پاکستان پہلے دن سے بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی بات کررہا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ثالثی کی پیشکش کی تو اسے بھی نہیں مانا جارہا، بھارت ایک قدم بڑھائے تو ہم دوقدم امن کی طرف بڑھائیں گے، بھارت بزور بازو حریت رہنماؤں کا جذبہ دبانا چاہتا ہے جو ممکن نہیں، بھارت کو موجودہ صورتحال پر از سرِنو غور کرنا ہوگا۔

    خدشہ ہے اس کے پیچھے کسی آپریشن کی ضرورت محسوس نہیں کی جارہی، خدشہ ہے کہیں کوئی نیا اسٹیج ڈرامہ برپا کرنے کی کوشش نہ ہورہی ہو، کہیں پاکستان پر انگلیاں اٹھانے کا نیا موقع تو نہیں تلاش کیا جارہا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی پوری توجہ مغربی سرحد پر ہے افغانستان میں قیام امن کے لیےکوششیں کر رہے ہیں، کیا بھارت امریکی صدر کے مقاصد کی راہ میں رکاوٹ بننا چاہ رہا ہے، پاکستان،بھارت میں27فروری جیسی کشیدہ صورتحال نہیں چاہتے۔

    ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا، سیکیورٹی کونسل کے ممبران کی توجہ بگڑتے معاملات کی طرف دلائی ہے، کشیدگی سے بچنے کے لئے اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کو کہا ہے، کشمیرمیں لاشیں اٹھائی جارہی ہیں ننگے سر خواتین احتجاج کر رہی ہیں، اس مسئلے کا حل جنگ نہیں مذاکرات کی میز پر ہوگا۔

  • آج بھارت میں بھی مائنس بی جے پی کی باتیں ہو رہی ہیں: شاہ محمود قریشی

    آج بھارت میں بھی مائنس بی جے پی کی باتیں ہو رہی ہیں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج پارلیمانی کشمیرکمیٹی کو وزارت خارجہ میں مدعو کیا تھا، جہاں اس مسئلے کے تاریخی پس منظر اور آئندہ حکمت عملی پرتبادلہ خیال کیا گیا.

    ان خیالات کا اظہار  وزیرخارجہ نے اسلام آباد میں خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نئی رپورٹس سامنےآئیں، افغانستان کی صورت حال کابھی جائزہ لیا گیا، امن کو بحال کرنے کے لئے ہماری افواج کا کردار اہم ہے، یورپی یونین اوردیگررپورٹس میں پاکستان کی کوششوں کوتسلیم کیا گیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کومانا گیا.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نےانتخابات میں پاکستان کارڈ کا استعمال کیا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حد سے زیادہ فوج رکھی ہے، بڑی فوج کے بعد بھارت کشمیریوں کی آواز دبانےمیں ناکام رہا، آج مقبوضہ کشمیر کے حالات بگڑتے جا رہے ہیں، مشرقی سرحدپر توجہ بنی رہے ، تو  افغان سرحد پر صورت حال پراثرپڑتا ہے، کشمیر کے مسئلے پر پوری قوم اور پارلیمنٹ متحد ہے.

    مزید پڑھیں: ایل او سی پر فائرنگ، ایک نوجوان شہید، پاک فوج کی جوابی کارروائی، تین بھارتی فوجی ہلاک

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیرپرثالثی چاہتا ہے، نہ ہی دوطرفہ مذاکرات پرآمادہ ہے، بھارت کی جانب سے 10 ہزار اضافی نفری مقبوضہ کشمیربھیجی جارہی ہے، پاکستان نے امن واستحکام کے لئے جو کیا، وہ دنیا کے لئے پیغام ہے.

    شاہ محمود قریشی کے بہ قول آج بھارت میں بھی مائنس بی جے پی اے پی سی کی باتیں ہو رہی ہیں، بھارت میں بھی لوگ بی جے پی کی انتہا پسندی پرانگلیاں اٹھا رہے ہیں، محبوبہ مفتی بھی کہتی ہے کہ مائنس بی جے پی اے پی سی ہونی چاہیے، مسئلہ کشمیر اور دورہ امریکا پر خارجہ کمیٹی کو اعتماد میں لیا جائے گا، خطے کے امن کو  سامنے رکھتےہوئےامیدکی کرن دکھائی دے رہی ہے، ستمبر 2018 سے جولائی 2019 تک مسئلہ کشمیرعالمی سطح پرتوجہ کامرکزبنا، جو لوگ پہلےسننےکوتیارنہیں تھےاب وہ اس کےحل کے لئے کوشاں ہیں، بھارت کی جانب سے ایل او سی پرنہتے عوام پرظلم کیا جارہا ہے.

  • پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں، شاہ محمود قریشی

    پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں ہے، پاکستان تنہا کچھ نہیں کرسکتا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افریقی ممالک بھی پاکستان کے کردارکا اعتراف کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ستمبر میں افریقی وزرائے خارجہ کی کانفرنس منعقد کر رہے ہیں، براعظم افریقہ پرہم ماضی میں توجہ نہیں دے سکے، اب آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے، مزید التوا نہیں کرسکتے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اللہ کا شکرہے وزیراعظم کا واشنگٹن کا دورہ مفید اور کامیاب رہا، دورہ امریکا کے مقاصد حاصل کرلیے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا بیان سب کے سامنے اور پیش رفت واضح ہے، بھارت نے تو ہمیشہ ثالثی سے فرار اختیار کی ہے، بھارتی حکمران کبھی ثالثی پرمتفق دکھائی نہیں دیے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ وادی کی صورت حال بگڑ رہی ہے، میں کشمیرکمیٹی کو اعتماد میں لینا چاہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے آل پارٹیزکانفرنس کی دعوت دی ہے، کانفرنس میں بی جے پی کے سوا تمام جماعتیں شریک ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کا مسئلہ نازک مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں، پاکستان تنہا کچھ نہیں کرسکتا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا پاکستان عظیم ملک ہے اور وہاں کے لوگ عظیم ہیں، وزیرخارجہ

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا پاکستان عظیم ملک ہے اور وہاں کے لوگ عظیم ہیں، وزیرخارجہ

    واشنگٹن : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وسیع بنیادوں پرپارٹنرشپ قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اول آفس میں ملاقات 40 منٹ سے زائد رہی، آج کی نشستوں کو 3حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تینوں نشستوں میں بڑی اچھی اور کھل کر بات چیت ہوئی، تیسری نشست میں سربراہان کے ساتھ وفود بھی موجود تھے، پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کیا گیا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ فاٹا الیکشن کے ساتھ دنیا کو بہت بڑا سگنل دیا گیا، جو علاقہ غیر تھا وہاں انتخابات کروائے گئے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی فاٹا انتخابات کو کامیابی قرار دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے پاکستان کو عظیم ملک اور وہاں کے لوگوں کو عظیم قرار دیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا وزیراعظم اچھے آدمی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ماضی سے ہٹ کر پاکستان سے نیا رشتہ استوارکرنا اور مستقبل میں پاکستان کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا گیا، وزیراعظم نے ہمیشہ افغان مسئلے کے فوجی حل کی مخالفت کی، آج ملاقات میں وزیراعظم کے مؤقف کی تائید کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان، بھارت کے درمیان امن دونوں ممالک کےعوام کی خواہش ہے، اس معاملے میں بڑی رکاوٹ مسئلہ کشمیر ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کی تاریخ سے امریکی صدر کو آگاہ کیا ہے، کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور تشدد کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

  • عمران خان صدرٹرمپ کو نیا پاکستان کا وژن پیش کریں گے، شاہ محمود قریشی

    عمران خان صدرٹرمپ کو نیا پاکستان کا وژن پیش کریں گے، شاہ محمود قریشی

    واشنگٹن : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان صدرٹرمپ کو نیا پاکستان کا وژن پیش کریں گے، ہم خطے میں امن وخوشحالی کا بیانیہ لے کر وائٹ ہاؤس آئے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائٹ ہاؤس پہنچنے کے بعد اپنے پیغام میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے دوطرفہ تعلقات کے نئےباب کا آغاز ہورہا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نیا پاکستان کا وژن پیش کریں گے، وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ ہم خطے میں امن وخوشحالی کا بیانیہ لے کر وائٹ ہاؤس آئے ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ملاقات جاری ہے اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود ہیں۔

    وائٹ ہاؤس پہنچنے پر امریکی صدر نے وزیر اعظم کا پرتپاک استقبال کیا، وزیراعظم عمران خان نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پرامریکی صدر سے مصافحہ کیا، وزیراعظم نے قومی لباس شلوار قمیض زیب تن کیا ہوا ہے۔

  • شاہ محمود قریشی کی ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت

    شاہ محمود قریشی کی ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، اسپتالوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے انسانیت کے بدترین دشمن ہیں۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے اس عفریت کو جڑ سے اکھاڑ کر دم لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے فرائض کی ادائیگی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے پولیس ملازمین پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہیں۔ وزیر خارجہ نے شہداء کے لیے بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

    ڈی آئی خان میں اسپتال کے گیٹ پرخودکش دھماکا، 4 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ آج صبح ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر اسپتال کے دروازے پر خودکش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 10 افراد زخمی ہوگئے۔

  • امریکا میں مقیم پاکستانی نئے پاکستان کا وژن جاننے کا اشتیاق رکھتے ہیں، شاہ محمود قریشی

    امریکا میں مقیم پاکستانی نئے پاکستان کا وژن جاننے کا اشتیاق رکھتے ہیں، شاہ محمود قریشی

    واشنگٹن: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہم وہ پاکستان نہیں جو کشکول لے کر امداد کا متقاضی ہو، ہم امداد نہیں تجارت کی بات کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کیپیٹل ون ایرینا واشنگٹن کا دورہ کیا اور کمیونٹی ایونٹ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ سینیٹرعبداللہ نے وزیر خارجہ کو کمیونٹی ایونٹ سے متعلق مفصل بریفننگ دی۔ وزیر خارجہ نے انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے دورہ امریکا میں پاکستانیوں سے ملاقات کو شامل کیا، امریکا میں مقیم پاکستانی نئے پاکستان کا وژن جاننے کا اشتیاق رکھتے ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ اس سے قبل اتنا پرجوش ماحول کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، اس سے قبل کمیونٹی اجلاس بند کمروں میں ہوتے رہے۔انہوں نے کہا کہ پنڈال میں 20 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، قوی امید ہے امریکی پاکستانیوں کا اجتماع فقیدالمثال ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم فائیواسٹار ہوٹل کے بجائے پاکستان ہاؤس میں رہیں گے، میں بھی پاکستان ہاؤس میں ٹھہرا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بہترین ہوٹل میں ہمارے قیام کا کہا گیا، فیصلہ ہوا سادگی ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پاکستان ہاؤس میں قیام کیا جائے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان خودداری سے بات کریں گے، ہم ایک باوقار اور خوددار پاکستان کا پیغام لے کرآ رہے ہیں، ہم وہ پاکستان نہیں جو کشکول لے کرامداد کا متقاضی ہو، ہم امداد نہیں تجارت کی بات کر رہے ہیں۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی واشنگٹن پہنچ  گئے

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی واشنگٹن پہنچ گئے

    واشنگٹن : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے واشنگٹن پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ واشنگٹن پہنچ گئے، شاہ محمود قریشی وزیراعظم پاکستان کے دورہ امریکا کے انتظامات کا جائزہ لیں گے۔

    پاکستانی سفارت خانہ دورے کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو وزیراعظم عمران خان کے دورے کے انتظامات پر بریفنگ دے گا۔ وزیرخارجہ آج پاکستانی سفارت خانے میں اہم پریس کانفرنس کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان امریکی صدر کی دعوت پر امریکا کا 21 سے 23 جولائی تک کا تین روزہ دورہ کریں گے، دورے سے باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری مزید مضبوط ہوگی۔

    دفتر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کے امریکی دورے کی تصدیق کردی

    وزیراعظم پاکستان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں 22 جولائی کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوگی۔ وزیراعظم اور ٹرمپ کی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور افغان امن عمل پر بات چیت ہوگی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    وزیراعظم عمران خان امریکی کانگریس کے ارکان، کارپوریٹ سربراہان اور پاکستانی کمیونٹی سے بھی ملاقاتیں کریں گے، وزیراعظم مختلف تقریبات میں شرکاء کو نیا پاکستان وژن سے متعلق آگاہ کریں گے اور امریکا کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات کی اہمیت بھی بتائیں گے۔

  • کلبھوشن کیس، عالمی عدالت کا فیصلہ پاکستان کی فتح ہے: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    کلبھوشن کیس، عالمی عدالت کا فیصلہ پاکستان کی فتح ہے: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت کا فیصلہ پاکستان کی فتح ہے.

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کمانڈر یادیو پاکستان کے پاس ہی رہے گا.

    انھوں نے کہا کہ کلبھوشن کے ساتھ برتاؤ پاکستانی قوانین کے مطابق ہوگا، یہ فیصلہ پاکستانی موقف کی جیت ہے.

    خیال رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی، ججز کے پینل نے پاکستان کے موقف کو درست قرار دے دیا۔ سزا ختم کرنے کی استدعا بھی مسترد کر دی گئی۔

    کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ عالمی عدالت کے جج عبدالقوی احمد یوسف سنایا، انھوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی مطالبے پرکلبھوشن کااصل پاسپورٹ اور کلبھوشن کی شہریت کے دستاویزات نہیں دکھائے۔

    مزید پڑھیں: عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد

    عالمی عدالت نے کلبھوشن کا حسین مبارک پٹیل کے نام سے بھارتی پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا، عالمی عدالت نے کہا کہ کلبھوشن یادیو اسی پاسپورٹ پر17 بار بھارت سے باہرگیااور واپس آیا۔

    یاد رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016ء کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، کلبھوشن نے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا، باضابطہ مقدمہ چلایا گیا، 2017ء میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، بعد ازاں سزائے موت کے خلاف کلبھوشن یادیو نے رحم کی اپیل کی بھی تھی لیکن بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا تھا۔