Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • زرداری کیخلاف کیس ہم نے نہیں بنایا اور نہ نیب ہمارے ماتحت ہے، شاہ محمود قریشی

    زرداری کیخلاف کیس ہم نے نہیں بنایا اور نہ نیب ہمارے ماتحت ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدالتیں آزاد ہیں آصف زرداری کیخلاف کیس نہ ہم نے بنایا اور نہ نیب ہمارے ماتحت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،  انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا گیا، مسئلہ کشمیر کے ساتھ فلسطینی بھائیوں کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا، وزیر اعظم نے اسلامی تنظیم کے فورم پر اسلاموفوبیا سے نمٹنےپر بھی زور دیا۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ عوام نے دیکھا رمضان میں بجلی میسر ہوئی اس پرخوش ہونا چاہئے، زرداری صاحب کی گرفتاری یا ان کے کیس پر بات نہیں کروں گا،12دفعہ ان کو ضمانت دی گئی یہ کورٹ کا حق ہے۔

    عدالتیں آزاد ہیں نہ یہ کیس ہم نےبنایا نہ نیب ہمارے ماتحت ہے، یہ سمجھا جائے کہ ایوان کی کارروائی کو لپیٹ دیاجائے یہ غلط ہے، ان کا  مزیدکہنا تھا کہ ریلوے کے مسافروں میں اضافہ ہوا ہے یہ حقیقت ہے،۔

    عید پر پاکستان ریلوے نے جتنا ریونیو کیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، وزیر خارجہ نے شہباز شریف سے متعلق کہا کہ میں قائد حزب اختلاف کی اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ نیب کا حکومت سے چولی دامن کا ساتھ ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) آزاد ادارہ ہے، نیب کو کام کرنے سے کسی نے نہیں روکا، نیب جو کارروائی کرنا چاہتا ہے کرلے، ہمارا نقطہ نظر اور آپ کا اپنا نقطہ نظر الگ ہے جو سب کا حق ہے۔

  • آئی ایم ایف کے دباؤ پر دفاعی بجٹ کم نہیں کیا گیا، شاہ محمود قریشی

    آئی ایم ایف کے دباؤ پر دفاعی بجٹ کم نہیں کیا گیا، شاہ محمود قریشی

    ملتان : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے دباؤ پر دفاعی بجٹ کم نہیں کیا گیا، بلکہ پاک فوج نے خود اضافی بجٹ لینے سے انکار کیا ہے، اپوزیشن کے احتجاج سے مہنگائی کم ہوتی ہے تو شوق پورا کرلے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہ محمودقریشی نے کہا کہ پاک فوج نےازخود اضافی دفاعی بجٹ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے عوام پر بوجھ ہلکا کرنے کیلئے حکومت سے تعاون کیا، یہ تاثر غلط ہے کہ یہ کام آئی ایم ایف کے کہنے پر کیا گیا،آئی ایم ایف کے دباؤ پر دفاعی بجٹ کم نہیں کیا گیا۔

    مہنگائی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ ہم نے مہنگائی کیخلاف آواز اٹھانی ہے، وہ لوگ پہلے اس بات کا احاطہ کرلیں کہ مہنگائی کا ذمہ دارکون ہے؟ مہنگائی گزشتہ8ماہ کی کوتاہیوں کا نتیجہ ہے یا 10سالوں کا؟

    انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں اپنی جانیں کس نے دیں؟ وہاں رونقیں کس نے بحال کیں؟ اوروزیرستان کون سا طبقہ افراتفری پیدا کرنےکی کوشش کررہا ہے، اپوزیشن کو ملک کے مفاد میں اپنی سوچ مثبت رکھنی چاہئے۔

    ایک طرف ہم غیرملکی کمپنیز کو سرمایہ کاری کی دعوت دے رہےہیں تو دوسری طرف اپوزیشن احتجاج کرے گی تو کیا ملک میں سرمایہ کاری آئے گی؟ کیا اپوزیشن کے اقدامات سے ملک میں بہتری آئےگی۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن جو اعلان کررہی ہے کیا اس سے ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگی؟اگر ان کے اقدام سے ملک میں جانی نقصان ہوگا تو ذمہ دارکون ہوگا؟ اپوزیشن کو ایسا قدم اٹھانا نہیں چاہئے جس سے ملک میں انتشار پھیلے، اپوزیشن کے چوک میں اکھٹے ہونے سے مہنگائی کم ہوجائے گی تو شوق سے ہوجائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف وطن واپس آرہے ہیں تو اچھی بات ہے ان کوآنا بھی چاہئے،عدالتیں آزاد ہیں اور شہبازشریف کو اپنی صفائی کا بھرپور موقع ملنا چاہئے۔

  • بھارتی حکومت سے کہتا ہوں وہ مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کرے، شاہ محمود قریشی

    بھارتی حکومت سے کہتا ہوں وہ مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کرے، شاہ محمود قریشی

    ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی عیدالفطر کے موقع پر کہا کہ ہمیں یاد کرنا ہے اپنے والدین، عزیزوں کو، آج دلوں کوجوڑنے کا موقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسلمان آج بھی اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں یاد کرنا ہے ان شہدا کوجنہوں نے وطن کی خاطرجانیں دیں، ہمیں یاد کرنا ہے اپنے والدین،عزیزوں کو، آج دلوں کوجوڑنے کا موقع ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ کروڑوں مسلمان بھارت میں آباد ہیں انہیں عید مبارک کہتا ہوں، بھارتی حکومت سے کہتا ہوں وہ مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کرے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اقلیت میں ہیں لیکن ان کے حقوق ہیں، اس کی پاسداری کی جائے، وقت کبھی ایک سا نہیں رہتا، ہمیں سب کے حقوق کا خیال رکھنا چاہیے۔

    ملک بھرمیں عید الفطرمذہبی جوش وجذبے سے منائی جا رہی ہے

    واضح رہے کہ ملک بھر میں عیدالفطرآج مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہےاس موقع پر ملکی سلامتی اور استحکام کےلیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

  • مکہ سمٹ میں اسلامو فوبیا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی طرف توجہ دلائی، شاہ محمود قریشی

    مکہ سمٹ میں اسلامو فوبیا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی طرف توجہ دلائی، شاہ محمود قریشی

    ملتان : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مکہ سمٹ میں اسلامو فوبیا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی طرف بھی توجہ دلائی، یک زبان ہوکر بات کرینگے تو مغرب ہماری بات پرتوجہ دے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں مسلم امہ کے تمام وزرائے خارجہ موجود تھے، اجلاس میں پاکستان نے تین اہم مسائل پر مسلم امہ کی توجہ دلائی۔

    مکہ سمٹ میں اسلامو فوبیا، مسئلہ کشمیر اور فلسطین میں اسرائیلی مظالم پر مسلم امہ کی توجہ مبذول کروائی۔ یک زبان ہوکر بات کرینگے تو مغرب ہماری بات پر توجہ دے گا۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ توہین آمیز خاکوں سے مسلم امہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچی اور مقبوضہ کشمیر کے حالات بھی پہلے سے بہت زیادہ پیچیدہ ہوچکے ہیں، او آئی سی میں اسلامو فوبیا پرمتفقہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹس آچکی ہیں، مودی نے نئی کابینہ کا اعلان کردیا دیکھتے ہیں بات کب آگےبڑھتی ہے، پاکستان کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ مذاکرات کا حل میز پر ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے او آئی سی میں مسئلہ فلسطین کی طرف بھی توجہ دلائی، مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کیلئے فلسطین کے مسئلے کا حل ناگزیر ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ گولان ہائیٹس شام کا حصہ ہے۔

    گولان ہائیٹس اور سفارتخانہ تل ابیب سے منتقل کرنے کے معاملے پر تحفظات ہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں افغانستان کی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔

  • او آئی سی اجلاس میں اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا: وزیر خارجہ

    او آئی سی اجلاس میں اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا: وزیر خارجہ

    مکہ مکرمہ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اجلاس میں اصلاحات، اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے بعد سربراہ سطح کا اجلاس ہوگا، وزیر اعظم عمران خان آج سعودی عرب تشریف لا رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب ایجنڈا طے کرلیا، او آئی سی وزرائے خارجہ نے منظوری دی۔ ملائیشیا کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات بہت مفید رہی، ملاقات میں 4 شعبہ جات اور فوکل پرسنز کی نشاندہی کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ ملائیشیا، ترکی اور پاکستان کے وزرائے خارجہ اور وزارت خارجہ افسران کا اجلاس ہوا، او آئی سی میں اصلاحات، اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔ تینوں ممالک نے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے فورم پر مل کر کام کرنے پر غور کیا۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں وطن لوٹ رہا ہوں، وزیر اعظم ان باتوں کو آگے لے کر چلیں گے۔

    خیال رہے کہ او آئی سی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات بھی ہوئے۔

    سہ رکنی مذاکرات کا مقصد او آئی سی ریفامز ایجنڈے کا جائزہ لینا اور او آئی سی کو مزید فعال بنانے کے لیے اپنا نقطہ نظر پیش کرنا تھا، سہ ملکی مذاکراتی اجلاس کا انعقاد ترکی کی درخواست پر رکھا گیا۔

    مذاکرات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ علاقائی ارکان کے تحفظات سے مکمل طور پر آگاہ ہے، پاکستان کا نقطہ نظر اس سلسلے میں انتہائی واضح ہے۔ او آئی سی اقوام متحدہ کے بعد دوسری بڑی تنظیم ہے۔ چاہتے ہیں کہ او آئی سی قانون پر عملدر آمد کروانے والی تنظیم بنے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی میں حقیقی اصلاحات کا حامی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ او آئی سی میں مانیٹرنگ کے سسٹم کو فعال بنایا جائے۔

  • او آئی سی اجلاس: پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات

    او آئی سی اجلاس: پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات

    مکہ مکرمہ: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات ہوئے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ترک ہم منصب سے بھی ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات ہوئے۔

    سہ رکنی مذاکرات کا مقصد او آئی سی ریفامز ایجنڈے کا جائزہ لینا اور او آئی سی کو مزید فعال بنانے کے لیے اپنا نقطہ نظر پیش کرنا تھا، سہ ملکی مذاکراتی اجلاس کا انعقاد ترکی کی درخواست پر رکھا گیا۔

    مذاکرات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ علاقائی ارکان کے تحفظات سے مکمل طور پر آگاہ ہے، پاکستان کا نقطہ نظر اس سلسلے میں انتہائی واضح ہے۔ او آئی سی اقوام متحدہ کے بعد دوسری بڑی تنظیم ہے۔ چاہتے ہیں کہ او آئی سی قانون پر عملدر آمد کروانے والی تنظیم بنے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی میں حقیقی اصلاحات کا حامی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ او آئی سی میں مانیٹرنگ کے سسٹم کو فعال بنایا جائے۔

    مذاکرات میں فریقین نے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ترک وزیر خارجہ میولود چاؤش اوغلو کی بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات کثیر الجہتی ہیں، ہمارے تعلقات حکومت سے حکومت اور عوام سے عوام تک ہیں۔ ہم نے مشکل وقت میں کھل کر ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد ترکی نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی، پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر اور سوچ میں ہم آہنگی ہے۔

  • پاکستان تمام ہمسایوں سے بہترین تعلقات چاہتا ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان تمام ہمسایوں سے بہترین تعلقات چاہتا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت اور افغانستان ہمارے ہمسائے ہیں، پاکستان تمام ہمسایوں سے بہترین تعلقات چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت اور افغانستان ہمارے ہمسائے ہیں، پاکستان کے دونوں ہمسائے جغرافیائی لحاظ سے ہے۔ پاکستان تمام ہمسایوں سے بہترین تعلقات چاہتا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان معاشی طور پر زیادہ مضبوط نہ ہوسکا، معاشی طور پر مستحکم ہونے سے خطے کے دیگر ممالک کا فائدہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کشیدگی سے فائدہ کسی کو نہیں ہوگا، دونوں ممالک مل بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کریں۔ بھارتی وزیر خارجہ سے اچھے ماحول میں غیر رسمی ملاقات ہوئی۔

    اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ کشیدگی میں کمی کے لیے مصالحانہ کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں رہیں گے۔

  • ملتان : پاکستان بھارت سے مذاکرات کے لئے تیار ہے، شاہ محمود قریشی

    ملتان : پاکستان بھارت سے مذاکرات کے لئے تیار ہے، شاہ محمود قریشی

    ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں، ماضی کی حکومتوں نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی مثبت راہ پر گامزن ہے اور امن ہماری اوّلین ترجیح ہے,  پاکستان اور بھارت کے مسائل مذاکرات کی میز پر ہی حل ہوں گے، ہم بھارت سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے ملحقہ ممالک کا امن افغانستان سے مشروط ہے، پاکستان میں ایک بار پھر دہشت گردی بڑھ رہی ہے جو باعث تشویش ہے، دہشت گردی کی وجوہات جاننا بے حد ضروری ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرکے دہشت گردی پر قابو پایا جاسکتا ہے، بد قسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں کیا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کا بل اسمبلی میں جمع کروا دیا ہے، صوبے کے قیام کیلئے دیگرجماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے، صوبے کی مخالفت کرنے والوں کو جنوبی پنجاب میں قدم نہیں رکھنے دیں گے۔

  • شاہ محمود قریشی کی جانب سے ایرانی وزیر خارجہ کے اعزاز میں افطار ڈنر

    شاہ محمود قریشی کی جانب سے ایرانی وزیر خارجہ کے اعزاز میں افطار ڈنر

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب اور وفد کے اعزاز میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اور ان کے وفد جو ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں ان کے اعزاز میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا.

    تقریب میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئرحکام بھی موجود تھے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ پاکستان پر ایرانی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا.

    اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پر تپاک استقبال اور پر تکلف ضیافت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اظہار تشکر کیا۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    اس سے قبل راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی تھی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

  • پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کے مابین وزارت خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ایرانی وفد کی قیادت ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کر رہے ہیں۔

    دوران مذاکرات باہمی تعلقات اور علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ مذاکرات میں حالیہ دورہ ایران میں طے پانے والے فیصلوں پر عملدر آمد پر اطمینان کا اظہار بھی کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ معاملات پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ کشیدگی میں کمی کے لیے مصالحانہ کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں رہیں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر شاہ محمود قریشی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    خیال رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف آج صبح پاکستان پہنچے ہیں۔ اپنے دورہ پاکستان کے دوران وہ سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ملاقات میں پاک ایران تعلقات، امریکا، ایران کشیدگی، مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ وزیر اعظم کے دورہ ایران کا فالو اپ ہے، دورے میں دو طرفہ مسائل کے حل باالخصوص سرحدی سیکیورٹی کے امور زیر غور آئیں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ پاکستانی قیادت سے علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے۔