Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • شاہ محمود قریشی درباروں کی گدی نشینی سے فارغ

    شاہ محمود قریشی درباروں کی گدی نشینی سے فارغ

    ملتان: گدی نشینی کےتنازعہ پربھائی بھائی کےسامنے آگیا،شاہ محمودقریشی نےدرباروں کو سیاست کیلئےاستعمال کیا،مریدین کی شکایت پرگدی نشینی سےہٹایا،چھوٹے بھائی مُریدحسین قریشی کا پریس کانفرنس سے خطاب۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کے سینیئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو انکے بھائی مرید حسین قریشی نے دربار حضرت بہاؤالدین ذکریا اور دربارحضرت شاہ رکن عالم کی گدی نشینی واپس لے لی۔

    ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سترہ سال قبل شاہ محمود کو گدی نشینی دینا میری غلطی تھی، انہوں نے گدی نشینی کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا،اور مریدین کی شکایات پر میں یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

  • حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہے، شاہ محمود قریشی

    حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ تیس نومبر کو ہمارا احتجاج پرامن ہوگا، حکومت خود ہمارے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ سے معاملات میں بگاڑ پیدا کرنا چاہ رہی ہے۔

    اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ حکومت بوکھلاہٹ کاشکار ہے،اور تیس نومبر کے جلسے کو سبوتاژکرنے کیلئے مشکلات پیدا کررہی ہیں، ان کہنا تھا کہ حکومت کی ایما پر پولیس تحریک انصاف کے کارکنان کو حراساں کررہی ہے، معمر افراد کو بھی دھمکایا جارہا ہے، ٹرانسپورٹ بند کی جارہی ہے،کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں ۔

    شاہ محمو د قریشی کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت مذاکرات کی بات کررہی ہے اوردوسری طرف انتقامی کارروائیاں جاری رکھیں ہوئی ہیں، ان کہنا تھا کہ تیس نومبر دھرنا پرامن ہوگا اور عوام نظام کی تبدیلی کےلیے گھروں سے باہر نکلیں گے۔

  • تیس نومبر کوآئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، شاہ محمود قریشی

    تیس نومبر کوآئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، شاہ محمود قریشی

    ملتان: شاہ محمود قریشی کہتے ہیں تیس نومبر کو امن وامان کا انحصار حکومت کے رویے پر ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تیس نومبر کو پرامن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے حکومت کی غیر ضروری پکڑ دھکڑ کا کوئی فائدہ نہ ہوگا.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے امریکا اور چین سمیت اٹھائیس ممالک کے سفیروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ سفیر حکومتی موقف سے مطمئن نہیں تھے، انہوں نے کہا کہ تیس نومبر کوآئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔

  • کرپٹ حکمرانوں کی رخصتی کا وقت آگیا ہے، شاہ محمود قریشی

    کرپٹ حکمرانوں کی رخصتی کا وقت آگیا ہے، شاہ محمود قریشی

    گوجرانولہ: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نیا نظام لانے کے لئے نئی قیادت کی ضرورت ہے اور نئے پاکستان کے لئے کرپٹ حکمرانوں کی رخصتی کا وقت آگیا ہے۔

    گوجرانوالہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا حکمرانوں کی رخصتی کا وقت قریب آچکا ہے، قوم نے نون لیگ اور پیپلز پارٹی کو مسترد کردیا ہے، لاڑکانہ اور گوجرانوالہ میں کامیاب جلسوں سے عمران خان نے ایک گیند پر دو وکٹیں گرا دیں۔

     شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لاڑکانہ میں کامیاب جلسے کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو آگ لگ گئی۔ اگر لاڑکانہ کا جلسہ کارنر میٹنگ تھی تو دعا ہے ایسی کارنر میٹنگ روز ہو۔

    ان کا کہنا ہے کہ ن لیگ والے پتھر پھینک رہے ہیں، آگ لگا رہے ہیں، جلسہ ہمارا ہے تو تم کیوں ریلی نکال رہے ہو، بارات ہماری جارہی ہے، ناچ ن لیگ والے رہے ہیں، بجلی نہ ہونے سے صنعتیں بند ہورہی ہیں،نیا نظام لانے کیلئے نئی قیادت اور نیا پاکستان بنانے کیلئے کرپٹ حکمرانوں کی رخصتی ضروری ہے۔

  • پیپلزپارٹی میں اب نہ بھٹو دکھائی دیتاہےنہ ان کافلسفہ، شاہ محمود قریشی

    پیپلزپارٹی میں اب نہ بھٹو دکھائی دیتاہےنہ ان کافلسفہ، شاہ محمود قریشی

    لاڑکانہ: شاہ محمودقریشی نے کہا کہ سندھ میں آج کسی کی جان ومال محفوظ نہیں،پیپلزپارٹی میں اب نہ بھٹو دکھائی دیتاہے نہ ان کافلسفہ،تھرمیں بچےسسک سسک کر مررہے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے لاڑکانہ جلسےسےخطاب میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ میں 32سالوں سے عملی سیاست میں ہوں مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ حکومت آپ لوگوں کیساتھ کیا کر رہی ہے کسی نے سندھ کے غریب کی حالت نہیں بدلی ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرا سندھ بھوکا پیاسہ اور اجڑا ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی کو بہت نقصان پہنچایا ہے، آپ سے ووٹ لینے والے کروڑ پتی بن گئے ہیں ،میں یہ پوچھناچاہتاہوں کہ کیا لاڑکانہ میں کسانوں کو ان کا حق مل رہا ہے؟  کیا سندھ میں کسی کی جان محفوظ ہے؟ کیا ڈاکوﺅں کیخلاف کوئی کارروائی کی گئی؟ کیاکوئی ٹھیکہ کمیشن کے بغیر دیا جاتاہے ؟

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آصف ذرداری بھٹو کے فلسفے پر عمل نہیں کررہے، پیپلزپارٹی میں نہ اب کوئی بھٹو ہے اور نہ ان کا فلسفہ ہے۔

  • ہر صورت لاڑکانہ جائیں گے، شاہ محمود قریشی

    ہر صورت لاڑکانہ جائیں گے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: شاہ محمود قریشی کہتے ہیں ہر صورت لاڑکانہ جائیں گے، سندھ حکومت اکیس اور پنجاب حکومت تیس نومبر سے خوفزدہ ہے۔

    عمران خان کی صدارت میں پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں لاڑکانہ جلسہ، تیس نومبر اسلام آباد جلسہ، جہلم فائنرگ، وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کی پریس کانفرنس سمیت اہم معاملات کا جائزہ لیا گیا۔

    کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے بتایا عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو لاڑکانہ اور اسلام آباد جلسے کو تاریخی بنانے کا ٹاسک دے دیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا تیس نومبر کو کارکنوں کو گرفتار کیا گیا یا کنٹینر ز لگا کر راستے بند کیے توحکومت کو نقصان ہوگا، کور کمیٹی نے جہلم میں ریلی پر فائرنگ کی شدید مذمت بھی کی، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا مذاکرات سے پی ٹی آئی نہیں، حکومت بھاگی، پرویز رشید کے بیان میں کوئی وزن نہیں۔

  • شاہ محمود قریشی نے اسحٰق ڈار کو مناظرے کا چیلنج دے دیا

    شاہ محمود قریشی نے اسحٰق ڈار کو مناظرے کا چیلنج دے دیا

    ننکانہ: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اسحٰق ڈار کو مناظرے کا چیلنج دے دیا،۔

    ننکانہ میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار ننکانہ آئیں اور کسان کی آنکھ میں آنکھ ڈال کردیکھیں، شاہ حمودقریشی نے کہا کہ جو بھی موجودہ نظام سے تنگ ہے وہ تیس نومبرکواسلام آباد آئے، حکومت فوری طور پر مذاکرات کا آغاز کرے۔

    انہوں نے حکومتی وزراء کو مباحثے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ کان کھول کر سن لو! غیر آئینی اقدام نہیں اٹھائیں گے، ہمارے مطالبے آئین اور جمہوریت کے مطابق ہوں گے، ننکانہ صاحب فیصلہ دے چکا۔

  • دھرنے کامسئلہ نیک نیتی سےحل کرناچاہتےہیں، شاہ محمودقریشی

    دھرنے کامسئلہ نیک نیتی سےحل کرناچاہتےہیں، شاہ محمودقریشی

    لاہور: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران کے سپاہی تیس نومبر تک مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔

    لاہور میں تحریک انصاف کے آزادی رضا کاروں سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تیس نومبر تک مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔

    انہوں نے اسحاق ڈار کو یاد دلایا کہ کیا کہ مذاکرات میں وہ اس بات پر متفق نہیں تھے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کی بھی نمائندگی ہوگی،ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی بنیاد صاف شفاف الیکشن کمیشن سے ہوتی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے حکومت عدالتی کمیشن کے حوالے سےبوکھلاہٹ کا شکار ہے،پی ٹی آئی دھرنوں کا مسلہ نیک نیتی سے حل کرنا چاہتی ہے۔

  • شاہ محمود قریشی کا خطاب، چیف الیکشن کمیشن پرمک مکا نہیں چلے گا

    شاہ محمود قریشی کا خطاب، چیف الیکشن کمیشن پرمک مکا نہیں چلے گا

    رحیم یارخان: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کئے گئے جلسے میں پارٹی کے نائب صدر شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف وفاق کی جماعت ہے اوراسے جلسہ کرنے کے لئے کسی سے اجازت کی ضرورت نہیں ہے

    انکاکہناتھاکہ وہ دو پیغام اورتین سوال لے کر رحیم یار خان آئے ہیں انہوں نےآئی ایم ایف کی جانب سے قرضے کی منظوری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کاہا کہ قومیں قرضوں سے نہیں بنتیں بلکہ قیادت سے بنتی ہیں اورعمران خان کی شکل میں قوم کوقائدمل گیاہے۔

    انہوں نے ایک پیغام نواز شریف کے نام دیا کہ 30 نومبر عمران خان کا دن ہے اور دوسرا پیغام انہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے نام دیا کہ 21 نومبر کو پی ٹی آئی لاڑکانہ آرہی ہے اور اس کے لئے انہیں کسی سے این او سی لینے کی ضرورت نہیں ہے

    انہوں نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو گھروں پر پارٹی پرچم لہرانے کی ہدایت بھی کی۔۔

    انہوں نے الیکشن کمیشن کی تعیناتی کے موضوع پر کہا کہ تحریک انصاف صرف اشفاف انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے جس کے لئے آزاد الیکشن کمیشن درکار ہے اور اس کی سربراہی کسی نڈر اور جرات مند شخص ضروی ہے، پیپلز پارٹی سن لے کہ مک مکا نہیں چلے گا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے تین سوال کئے جن میں پہلا سوال تیس نومبر سے متعلق رحیم یار خان کے شہریوں کی تیاری سے تھا جب کہ دوسرا سوال انہوں نے کیا کہ اگر پنجاب حکومت نے راستہ روکا تو کیا رک جاؤ گے جس کا جواب شرکاء نے نفی میں دیا۔

    تیسرا سوال انہوں نے پاکستان کی عدلیہ سے کیا کہ اگر قوم کو احتجاج کے آئینی حق سے روکا گیا تو کیا عدلیہ اپنا کردار ادا کرے گی۔

    اس سے قبل جہانگیر ترین نے جلسے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ رحیم یار خان کے لوگوں نے اب پرانے سیاسی بتوں کو گرانا ہے

  • خورشید شاہ کی پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    خورشید شاہ کی پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں رانا بھگوان داس کے نام پر اتفاق ہو گیا ہے ۔

    اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے تحریک انصاف کے رہنماءشاہ محمود قریشی سے ملاقات کی دونوں جماعتوں کے قائدین نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے رانا بھگوان داس پر اتفاق کیا، میڈیا سے گفتگومیں خورشید شاہ نے کہا کہ ان کی آئینی ذمہ داری ہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کے بعدحتمی نام وزیراعظم کو پیش کریں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے تحریک انصاف کے ناموں پر اختلاف کیاتو ملک بھر میں احتجاج کیا جائیگا، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ الیکشن کمیشن اپنے فرائض کی انجام دہی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔