Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • شاہ محمود قریشی کا  کابل جانے کے بھارتی واویلا کا  کرارا جواب

    شاہ محمود قریشی کا کابل جانے کے بھارتی واویلا کا کرارا جواب

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل جانے کے بھارتی واویلے کا جواب دیتے ہوئے کہا بھارتی میڈیا کوبات کرنے سے پہلے تصدیق کرنی چاہیے، کابل نہیں گیا،پاکستان میں ہی اہم میٹنگز اٹینڈ کیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کی موجودہ صورتحال پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم بیان میں کہا کہ بھارتی میڈیا نےمیرےکابل جانےکاواویلا کیا اور غیر ذمہ دارانہ گفتگو کی، بھارتی میڈیا کوبات کرنے سے پہلے تصدیق کرنی چاہیے، کابل نہیں گیا،پاکستان میں ہی اہم میٹنگز اٹینڈ کیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل یورپی یونین کےخارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل سےگفتگو ہوئی اور افغانستان کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا ، صورتحال کےتناظر میں اہم ممالک کےدورے پر روانہ ہورہاہوں، چین کےساتھ ہماری گفتگو ہو چکی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان ایک کثیرنسلی ملک ہے، افغانستان میں پشتونوں کےعلاوہ دوسرےلوگ بھی بستےہیں، افغانستان میں جوحکومت آئے وہ وسیع البنیاد ،اجتماعیت کی حامل ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن مخالف قوتیں ’اسپائیلرز‘آج بھی متحرک ہیں، وہ قوتیں نہیں چاہتیں کہ افغانستان میں دیرپاامن ہو، پاکستان اورخطےکے ہمسایہ ممالک افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ بھارت کواپنی محدود سوچ کوترک کرناہوگا، بھارت پاکستان کونیچادکھانےکی سوچ پرکاربندرہاتوخطےکی خدمت نہیں کرےگا، بھارت افغانستان کیساتھ اچھےتعلقات کادعویداررہاہے،بھارت کےافغانستان سےاچھےتعلقات پراعتراض نہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارافوکس کسی ایک گروپ پرنہیں،ہماری سوچ افغانستان کی بہتری ہے، افغانستان میں خوشحالی ،ترقی عوام کیلئےسازگارماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں اور افغان عوام کےبارے میں سوچنے والوں سے بات کررہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کوافغانستان سےتعلقات بحال رکھنےچاہیے اور افغان عوام کو یہ تاثر دیناچاہیے کہ ہم انہیں بھولےنہیں، باہر جانے والوں کی مدد کریں گے،افراتفری نہ پھیلائی جائے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دعاگو ہیں کہ افغانستان ترقی کرے، افغانستان کی ترقی کیلئے پڑھےلکھے لوگ درکار ہیں، جان کا تحفظ،بنیادی حقوق کا احترام اور افغانستان کا بہتر مستقبل ضروری ہے۔

  • بھارت کو موجودہ حالات میں ذمےداری کا ثبوت دينا چاہيے، شاہ محمود قریشی

    بھارت کو موجودہ حالات میں ذمےداری کا ثبوت دينا چاہيے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کا وفد امن عمل آگے بڑھانے کيلئے  پاکستان ميں موجود ہے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزيراعظم عمران خان نے آج قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کيا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے ہونے والے اہم اجلاس ميں افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بات چیت ہوگی اور آئندہ کا لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔

    وزير خارجہ نے کہا کہ افغانستان کا وفد امن عمل آگے بڑھانے کيلئے پاکستان ميں موجود ہے، آج دفتر خارجہ ميں افغان وفد سے اہم ملاقات ہوگی۔

    افغانستان کے موجودہ حالات کے تناظر میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کو موجودہ حالات میں ذمےداری کا ثبوت دينا چاہيے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان میں امن و استحکام کی خواہاں ہے اور توقع کرتی ہے کہ بھارت بھی مثبت کردار ادا کرے، خطے کي بہتری کيلئے بھارت کو ذمےداری دکھانی ہوگی۔

  • افغانستان میں صورتحال مزید خراب ہوتی ہے تو پاکستان زیادہ متاثر ہوگا، شاہ محمود قریشی

    افغانستان میں صورتحال مزید خراب ہوتی ہے تو پاکستان زیادہ متاثر ہوگا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں صورتحال مزید خراب ہوتی ہے تو پاکستان زیادہ متاثر ہو گا تاہم پاکستان، افغانستان میں امن کیلئےمصالحانہ کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت مشاورتی کونسل برائےامورخارجہ کااجلاس ہوا، اجلاس میں افغانستان کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال سمیت اہم سفارتی امور پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں پاکستان میں کورونا کی موجودہ صورتحال، معاشی مضمرات ،اقدامات سمیت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ودیگر سفارتی امور پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن سمیت مؤثر حکمت عملی سےکورونا کے پھیلاؤ میں کمی آئی، کورونا کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کیلئے کاوشیں بروئے کار لا رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے داسوواقعےکی تحقیقات میں اب تک کی پیشرفت اراکین کونسل کو آگاہ کرتے ہوئے کہا دہشت گرد کارروائیوں میں افغان سر زمین کا استعمال ہوناافسوسناک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خطےمیں تعمیرو ترقی ،روابط کے فروغ کیلئے امن کو ناگزیر ہے، افغانستان میں صورتحال مزید خراب ہوتی ہے تو پاکستان زیادہ متاثر ہو گا تاہم پاکستان، افغانستان میں امن کیلئےمصالحانہ کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔

  • پاکستانیوں کیلیے ویزے کا حصول آسان ، عراقی وزیرخارجہ کا بڑا اعلان

    پاکستانیوں کیلیے ویزے کا حصول آسان ، عراقی وزیرخارجہ کا بڑا اعلان

    اسلام آباد :‌عراقی وزیرخارجہ ڈاکٹر فواد حسین نے اعلان کیا ہے کہ عراق کے شہروں کے دورے  میں پاکستانیوں کے لیے ویزوں کے حصول میں آسانی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورعراق کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس کی، عراقی وزیرخارجہ ڈاکٹر فواد حسین نے کہا کہ دونوں ممالک نے علاقائی روابط پربات کی، ہم مذاکرات کےذریعےمسائل کےحل پریقین رکھتے ہیں۔

    ڈاکٹر فواد حسین کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صورتحال پرتشویش ہے، خطے میں کشیدگی عراق اوردیگرممالک کومتاثرکرتی ہے، افغانستان میں پرتشددکارروائیوں پرتشویش ہے، کشمیرکامسئلہ پاکستان اوربھارت کوحل کرنا ہے۔

    عراقی وزیرخارجہ نے مزید کہا ہے کہ پاکستانیوں کے لیے ویزوں کے حصول میں آسانی کریں گے، پاکستانی زائرین کے لیےعراق کے شہروں کے دورے کو آسان کریں گے۔

    دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عراق کے وزیرخارجہ کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں، دونوں ممالک میں مذہبی سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں، دونوں ممالک عوامی روابط کے فروغ کے اقدامات کررہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ماضی میں عراق کوجنگ کاسامنارہا ، پاکستان کوماضی میں علاقائی چیلنجزدرپیش رہے، پاکستان اورعراق کے تعلقات میں دوبارہ قربت کا آغاز ہوا ہے، محرم کے دوران پاکستانیوں کےخصوصی ویزوں پربات ہوئی۔

  • "سندھ کے عوام اب تبدیلی چاہتے ہیں”

    "سندھ کے عوام اب تبدیلی چاہتے ہیں”

    کراچی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ تیرہ سال میں سندھ کے لوگوں کی بس ہوگئی، اب وہ تبدیلی چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممتاز بھٹو کے بیٹے امیر بخش بھٹو سے ان کے والد کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ نے زرداری فیملی کو بے پناہ موقع دیا، سندھ کے عوام نےانہیں اقتدار دیا اور اعتماد کیا، قربانیاں دیں، آج سندھ کے لوگ جس کیفیت سے دوچار ہیں سب کے سامنے ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ سندھ کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، صوبے کے عوام کی تیرا سال میں بس ہوگئی ہے، سندھ کے لوگ دیکھ رہے ہیں کون متبادل ہوسکتا ہے؟ اسی تناظر میں دو ہزار تئیس میں سندھ کا فیصلہ مختلف ہوسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: “احساس محرومی کے باعث کراچی میں لاوا پک رہا ہے

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ دوہزار اٹھارہ کے انتخابات میں سندھ میں زمینوں پر قبضے کئے گئے، مظلوم لوگوں پر ظلم کیا گیا، جی ٖڈی اے بھی پیپلزپارٹی کی پالیسیزسے نالاں ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا کہ سندھ میں کرونا ویکسین جو مفت دی جارہی تھی اس کو بھی نہیں بخشاگیا۔

  • شاہ محمود قریشی  کی سعودی عرب  سے ویزہ پر عائد پابندیوں پر نظر ثانی کی درخواست

    شاہ محمود قریشی کی سعودی عرب سے ویزہ پر عائد پابندیوں پر نظر ثانی کی درخواست

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مؤثر حکمت عملی سےکورونا صورتحال دیگر ممالک کی نسبت بہتر ہے، توقع ہے سعودی عرب کی جانب سے عائد ویزہ پابندیوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

    وزیر خارجہ نے پاک سعودی مذاکرات کے حوالے سے بتایا کہ سعودی وزیرخارجہ سےدوطرفہ تجارت ، سرمایہ کاری اور دوطرفہ تعلقات پر جامع بات چیت ہوئی ، دونوں ملکوں کے فوکل پرسنز پیشرفت کاجائزہ لیں گے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اوآئی سی کنٹیکٹ گروپ آف جموں کشمیرکا حصہ ہے، مسئلہ کشمیر پرسعودی عرب کی پاکستانی مؤقف کی حمایت قابل ستائش ہے اور او آئی سی میں مثبت کردار پر سعودی قیادت کےشکر گزار ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مذاکرات میں افغانستان کی صورتحال پرمثبت بحث ہوئی جبکہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل پر بات ہوئی، سعودی عرب میں25 لاکھ پاکستانی مقیم ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وفود کی سطح پر مذاکرات پاک سعودی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کاقیام عمل میں لانے پراتفاق ہوا اور کونسل کا ڈھانچہ کیا ہوگا، اس حوالے سےبات چیت ہوئی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں مؤثر حکمت عملی سےکورونا صورتحال دیگر ممالک کی نسبت بہتر ہے، توقع ہے سعودی عرب کی جانب سے عائد ویزہ پابندیوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماحولیات کے شعبےمیں باہمی تعاون کا آغاز ہوا ہے، وزیر اعظم اور سعودی ولی دونوں ماحولیاتی تبدیلیوں سے آگاہ ہیں۔

  • سعودی وزیر خارجہ  کی  شاہ محمود قریشی سے  ملاقات

    سعودی وزیر خارجہ کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ، جس میں خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسی کے امور پر بات چیت کی گئی ، ملاقات کے بعد پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان وزارت خارجہ پہنچے ، جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا استقبال کیا، سعودی حکومت کا اعلیٰ سطح وفد بھی سعودی وزیرخارجہ کے ہمراہ ہیں۔

    سعودی وزیر خارجہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان ملاقات ہوئی ، جس میں خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسی کے امور پر بات چیت کی گئی ، ملاقات کےبعد پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے، جس میں دوطرفہ تعلقات ،علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    خیال رہے سعودی وزیر خارجہ پاکستانی ہم منصب کی درخواست پردورہ کررہےہیں، شہزادہ فیصل بن فرحان اپنے دورے کے دوران اعلی ٰحکومتی شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ مئی میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے تناظر میں سعودی وزیر خارجہ کا دورہ اہمیت کا حامل ہے، اور سعودی وزیرخارجہ کادورہ دوطرفہ تعاون کومزیدوسعت دینےمیں معاون ہوگا۔

  • "ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ” ازبکستان کو براستہ افغانستان پاکستان سے جوڑے گا’

    "ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ” ازبکستان کو براستہ افغانستان پاکستان سے جوڑے گا’

    تاشقند : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ "ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ،” ازبکستان کو براستہ افغانستان پاکستان سے جوڑے گا، پاکستان آگے بڑھنے کے لئے تیار ہے لیکن دقت محض افغانستان کی صورتحال کے باعث آ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارےخطے نے معاشی طور پر آگے بڑھنا ہےتو رابط ضروری ہے، کل ازبکستان کے صدر،وزیر خارجہ سےوزیر اعظم اورمیری ملاقات ہوئی ، اس میں ہم نے رابطوں کی اہمیت پرسیر حاصل گفتگو کی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ ازبکستان کو پاکستان سے جوڑے گا، اس حوالے سےبھی ہماراتفصیلی تبادلہ خیال ہوا، نقشوں کاتبادلہ ہوا، ہم نے پورے روٹ کاجائزہ لیا ، منصوبے میں دقت محض افغانستان کی صورتحال کے باعث آ رہی ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال بہتری ہوئی تومنصوبےپربڑھنےکیلئےتیارہیں، پاکستان اس منصوبے کی فزیبیلٹی کیلئےورلڈبینک سےرابطےمیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم گوادر کو ڈویلپ کر رہے ہیں، ہماری بندرگاہیں وسطی ایشیا ،افغانستان کومختصر ترین راستہ فراہم کرتی ہیں، جس سےان ممالک کی تجارت کوفروغ ملے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا خطے میں گوادر پورٹ، اقتصادی سرگرمیوں کامرکز بن سکتاہے، اس رابطے سے خطےمیں ایک خوشگوار تبدیلی ممکن ہے ، پاکستان اس ضمن میں اپناکردارادا کررہاہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج کانفرنس کےموقع پرہماری 2 اہم نشستیں بھی ہوں گی، افغانستان کےصدرسےموجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا اور یورپی یونین کےاعلی نمائندے جوزف بوریل سے بھی ملاقات ہو گی ،ملاقات میں افغانستان زیر بحث رہے گا۔

  • قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول اور شاہ محمود کے درمیان لفظی جنگ

    قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول اور شاہ محمود کے درمیان لفظی جنگ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان تندوتیز جملوں کا تبادلہ ہوا، دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے پر الزامات بھی عائد کئے۔

    تفصیلات کے مطابق اس معاملے کا آغاز اس وقت ہوا جب اسپیکر قومی اسمبلی نے شاہ محمود قریشی کو ایوان میں بات کرنے کا موقع دیا، جس پر بلاول بھٹو نے اسے  قواعد کے خلاف قرار دیا اور اسمبلی ہال سے اٹھ کر چلے گئے۔

    بلاول بھٹو کو ایوان سے جاتا دیکھ کر وزیر خارجہ نے کہا کہ بلاول صاحب اٹھ کر کیوں چلے گئے؟ میں آپ کو چیلنج دیتا ہوں کہ ایوان میں آئیں اور میری بات سنیں، شاہ محمود قریشی کے چیلنج پر  بلاول بھٹو واپس پارلیمنٹ میں آئے۔

    بلاول بھٹو کے ایوان پر آتے ہی شاہ محمود قریشی نے ان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو بتائیں کس پارلیمانی روایت کی بات کرتے ہیں؟، یہاں آپ ہمارے سامنے جمہوریت کا راگ الاپتے ہیں جبکہ سندھ میں پی اے سی میں اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین نہیں بنایا گیا حالانکہ چارٹرآف ڈیمو کریسی میں لکھا ہے کہ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈرہوگا۔

    شاہ محمود نے بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رول اور روایات کی بات ہورہی ہےکیا یہ روایات ہیں؟،پھر آپ کہتےہیں کہ میں اس بجٹ کوچیلنج کرتاہوں پوچھتاہوں کس بنیادپر؟ کونسی پارلیمانی روایت تھی جب اپوزیشن لیڈر فنانس بل میں حاضرہی نہ ہو، اگرآپ بولنےنہیں دینگےتو وہی روایات آپ قائم کررہےہیں،

    وزیر خارجہ نے بلاول بھٹو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بتائیں کہ خاموش کیوں بیٹھےہیں؟ روایات کی بات کررہےہیں روایات تو یہ ہوتی ہیں کہ آئیے مل کر طے کرتے ہیں آپ ہمیں بات کرنے دیں ہم آپ کو سنیں گے، اگر آپ شور شرابے سے دبا دیں گے تو یہ نہیں ہوگا، ہاؤس کےماحول کوبگاڑنےکی ابتدا اپوزیشن نے کی، عمران خان کو تقریر کرنے بات کرنے دیتے تو یہ نوبت نہ آتی، کان کھول کر سن لیں عمران خان نہیں بولے گا تو بلاول اور شہبازبھی نہیں بولیں گے، میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو نہیں چلے گا۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نےمیرا نام نہیں لیا ان کو جواب دوں گا، ابھی ملتان کے رکن کو جتنا ہم جانتے ہیں اتنا تو آپ بھی نہیں جانتے، خان صاحب نہیں سمجھ پائیں گے کہ شاہ محمود قریشی کیا چیز ہیں؟ عمران صاحب اس شخص کو پہچانے، میں بچپن سے دیکھتا آرہاہوں۔

    بلاول بھٹو نے وزیر خارجہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اس نے اس پارٹی پرتنقید کی جس نےاسے وزیرخارجہ بنایا،صدرپنجاب بنایا، وزارت بچانےکیلئےاس فاضل ممبر کو "اگلی باری پھر زرداری” کا نعرہ لگاتےدیکھا ہے، آپ دیکھیں یہ آپ کے وزیراعظم کیساتھ کیا کرتا ہے؟ یہ وہ وزیرخارجہ ہےجو کشمیر کےسودے میں ملوث ہے، یہ فاضل ممبر اس جماعت اور وزیراعظم کیلئےخطرہ بننے والا ہے۔

    چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ وزیراعظم کو کہتا ہوں حساس ادارے کو کہیں شاہ محمود قریشی کا فون ٹیپ کریں، گیلانی حکومت میں شاہ محمود قریشی دوسرے ملکوں کو فون کرتاتھا مجھے وزیراعظم بناؤ، یہ ہمارا فارن منسٹر دنیا میں کمپین کرتا تھایہی وجہ تھی کہ اس کو فارغ کیا گیا۔

    بلاول بھٹو کے الزامات پر وزیر خارجہ نے بھی جارحانہ انداز اپنایا اور کہا کہ پیپلزپارٹی کے قائد نےکہا یہ مجھے اچھی طرح جانتے ہیں، میں بھی ان کو جانتا تھا جب یہ اتنے چھوٹے سے تھے، میں ان کو بھی جانتا ہوں اور ان کے بابا کو بھی جانتاہوں، لکھی ہوئی دو چار پرچیاں بچے کو پکڑا دیتے ہیں، اس بچے کا چابی سے سوئچ آن سوئچ آف ہوجاتاہے، ابھی کچھ وقت لگےگا بچہ کچھ وقت لگےگا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کیابات کررہےبچہ پریشان ہوگیا، میں بچے کی پریشانی میں مزید اضافہ نہیں کروں گا جانےدیتا ہوں، مجھے نہیں معلوم تھا کہ میری ایک تقریر سے بلاول اتنا پریشان ہوجائیگا۔

  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر  کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر  کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد : اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر  والکن بوذکر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ، جس میں وزیر خارجہ نے فلسطین پرہنگامی اجلاس بلانےپرصدر جنرل اسمبلی کی کاوشوں کوسراہا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر  والکن بوذکر   دفترخارجہ پہنچے ، جہاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔

    صدر جنرل اسمبلی والکن بوذکر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ، ملاقات میں مسئلہ فلسطین، مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کےامور پرگفتگو ہوئی۔

    وزیرخارجہ نے صدر جنرل اسمبلی والکن بوذکرکووزارت خارجہ آمد پر خوش آمدید کہا اور فلسطین پرہنگامی اجلاس بلانےپرصدر جنرل اسمبلی کی کاوشوں کوسراہا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا اسرائیلی مظالم رکوانےکیلئےسیز فائر پہلا مقصد تھا جس میں کامیابی ہوئی ، اصل مقصد، یواین قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ فلسطین ،کشمیر کا منصفانہ حل ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کومستقل بنیادپر حل کئےبغیر مشرق وسطیٰ میں امن ممکن نہیں، اسی طرح مسئلہ کشمیر کو حل کئےبغیرجنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

    افغانستان کے حوالے سے انھوں نے کہا پاکستان اورافغانستان میں قیام امن کا خواہاں ہے، افغان امن عمل میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کو سراہا گیا۔

    وزیر خارجہ نے کوروناسے نمٹنے کیلئے صدر جنرل اسمبلی کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا اس وبا سے مکمل چھٹکارے کیلئے ضروری ہے سب کو محفوظ بنایا جائے۔

    والکن بوذکر اور وزیر خارجہ کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے، جس میں علاقائی امن و سلامتی، اقوام متحدہ چارٹر کی پاسداری پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    صدرجنرل اسمبلی وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے جبکہ وزیر اعظم عمران خان سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا دورہ بھی صدرجنرل اسمبلی کے شیڈول میں شامل ہیں جبکہ صدرمملکت کی جانب سے ولکان بوزکیر کو پاکستان سول ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔

    گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکان بوزکیر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر تین روزہ سرکاری دورے پراسلام آباد پہنچے تھے ، ائیرپورٹ پر وزارت خارجہ کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔

    خیال رہے والکن بوذکرپہلےترک ڈپلومیٹ ہیں جویواین جنرل اسمبلی کی صدارت کررہے ہیں۔