Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • ‘دوحہ امن معاہدہ ایک بہت بڑاسنگ میل ہے’

    ‘دوحہ امن معاہدہ ایک بہت بڑاسنگ میل ہے’

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ملاعبدالغنی برادراوروفدسےملاقاتیں ہوئی ہیں، دوحہ امن معاہدہ ایک بہت بڑاسنگ میل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دوحہ امن معاہدہ ایک بہت بڑاسنگ میل ہے، ملاعبدالغنی برادر اور وفدسےملاقاتیں ہوئی ہیں، جس میں انٹراافغان مذاکراتی عمل کی پیش رفت پربات اور 5 جنوری سے ہونے والے مذاکرات پر بھی مشاورت ہوئی۔

    یاد رہے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سےافغان طالبان سیاسی کمیشن کے وفدکی ملاقات ہوئی تھی ، وفد نے ملاعبدالغنی برادر کی سربراہی میں وزیر خارجہ سےملاقات کی ، وزیرخارجہ نےافغان وفدکووزارت خارجہ آمدپرخوش آمدید کہا تھا۔

    اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے کہا تھا کہ افغان طالبان کےوفد کیساتھ گزشتہ2نشستیں انتہائی سودمندرہیں،نامن معاہدے میں پاکستان نے اپنا ممکنہ مصالحانہ کرداراداکیا، افغانستان میں قیام امن کاواحدراستہ مذاکرات کاانعقادہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں مستقل قیام امن کامتمنی ہے ، افغانستان میں قیام امن پورےخطے کے امن کیلئے لازم ہے، پاکستان افغانستان کیساتھ کثیرالجہتی برادرانہ مراسم کےفروغ کامتمنی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خطےمیں بہتری کیلئےمشترکہ کاوشیں بروئےکارلانےکی ضرورت ہے، ہم افغان مہاجرین کی باوقاروطن واپسی کےمتمنی ہیں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اورافغانستان کےمابین گہرےتجارتی مراسم ہیں، جو گوادر پورٹ اس حوالےسےمعاون ثابت ہوسکتا ہے، ہم چاہتےہیں افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہو، ہندوستان پاکستان کوگزندپہنچانےکیلئےاپنےوسائل بروئےکارلاتارہتاہے۔

  • الٹی میٹم مسترد، وزیر اعظم مستعفی نہیں ہوں گے، وزیر خارجہ

    الٹی میٹم مسترد، وزیر اعظم مستعفی نہیں ہوں گے، وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپوزیشن کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوں گی ملک کا نظام آپ کےکہنے پر نہیں چل سکتا، یہ کھلونا نہیں جس سے آپ کھیلتے رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کے نائب صدر کی حیثیت سے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کا مؤقف پی ڈی ایم کی اعلیٰ قیادت کو بتانا چاہتا ہوں، ہم آپ کے مؤقف کو مسترد کرتےہیں، ہم واضح طور پر کہہ رہےہیں کہ وزیراعظم مستعفی نہیں ہوں گے، اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوں گی ملک کا نظام آپ کےکہنے پر نہیں چل سکتا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ نظام کھلونا نہیں جس سےآپ کھیلتے رہیں، جو ڈیڈ لائن آپ نے دی ہے ہم اسے مسترد کرتےہیں، آپ ان قوتوں کی زبان نہ بنیں جو پاکستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیلناچاہتی ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم کشمیر کےمسئلےکو اٹھاتے ہیں آپ دھرنےکے ذریعے توجہ ہٹاتےہیں، ہم افغان عمل کوآگے بڑھاتےہیں آپ اپنی شروع ہوجاتےہیں، یہ سیاست نہیں ضد اور ہٹ دھرمی ہے، یہ ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دینے والی بات ہے، آپ شفاف انتخابات، الیکٹورل ریفارمز چاہتےہیں بیٹھ کربات کریں، لوگوں کی فکر مہنگائی کی فکر ہے آئیے بیٹھ کربات کرتےہیں، آپ کو لگتا ہے صوبائی خود مختاری کا مسئلہ ہے آئیےبیٹھ پربات کرتے ہیں،دیگر قومی ایشوز پر بات کی جاسکتی ہے، ذاتی مفادات اور این آر او پربات نہیں ہوسکتی، یہ پی ٹی آئی کا دو ٹوک موقف ہے۔

    نیوز بریفنگ میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نےدونوں جماعتوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئے بیٹھ کرملک کو گرےلسٹ سے نکالنے کیلئےبات چیت کرتےہیں، دونوں جماعتوں نے ان مذاکرات کو نیب قانون میں ترامیم سےمشروط کردیا، انہوں نے کہا کہ فیٹف قانون پر پیشرفت کیلئے نیب کیسز میں رعایت برتناہوگی، چونتیس ترامیم پھر سامنے آگئیں، کہا گیا کہ ترامیم منظور کریں، حکومت کے لئے یہ 34ترامیم ناقابل قبول تھیں۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ نے اس تاثر کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہرگز نہیں گھبرائی، عوام کے سامنے تصویر کا دوسرا رخ رکھنا پڑتاہے اور رکھنا بھی چاہئے، فیصلہ تو عوام نےکرنا ہے لوگوں نے خاموشی سے دونوں بیانیے سنیں، لاہور آپ کا گڑھ ہے لاہور میں ماسوائے تین کے تمام سیٹیں آپ کی ہیں، لاہور کےشہری باشعور ہیں انہوں نے آپ کے بیانیے کو مسترد کردیا، اس سے قبل لوگوں نے گوجرانوالہ، کراچی، ملتان، کوئٹہ ،پشاور میں سنا لاہور میں مسترد کردیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بلاول کہتے ہیں کہ اب گفت وشنیدکا وقت گزرگیا، بیٹا یہ ناتجربہ کاری ہے، بلاول صاحب یہ تاثر دینا چاہتے ہیں کہ میں فیصلےکرتا ہوں آصف زرداری نہیں، فیصلہ کرنے کی قوت آصف زرداری ہیں، بلاول دکھانےکیلئےہیں، ابھی تک آصف زرداری نے بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، بلاول صاحب ابھی آپ کو سمجھنے اور سیکھنے کا وقت چاہیے، سیاست میں گفت و شنید ہوتی ہے، دروازے بند نہیں ہوتے، سیاست میں ہٹ دھرمی نہیں ہوتی، آپ راستہ تلاش کرتےہیں، دھمکیوں سے بات نہیں چلےگی۔شاہ محمودقریشی کا مزید کہنا تھا کہ کوئی راستہ نکالاجاسکتاہے لیکن پی ڈی ایم کے مقاصدکچھ اورہیں، یہ نئےالیکشن چاہتے ہیں جوپی ڈی ایم کا مطالبہ غیر آئینی ہے، فرض کریں کہ آپ کو مینڈیٹ مل گیاتو پھر پی ٹی آئی میندیٹ کیوں تسلیم کریگی، ن لیگ، پی پی میں موجود افرادکو اس بات پر توجہ دینی چاہیے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کو13دسمبر کو خفت اٹھاناپڑی،لاہوری انکےعمل سےلاتعلق رہے،لاہورسیاست کی نبض ہے،اس نبض نےاپنافیصلہ سنادیا ہے،13دسمبرکےجلسےکےبعداسٹاک مارکیٹ اوپرچلی گئی، جلسہ کامیاب ہوتا تو اسٹاک مارکیٹ کریش کرتی نہ کہ بلند ہوتی۔

    نیوز بریفنگ میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اندرکی بات کہہ رہا ہوں استعفوں پر پی ڈی ایم صفوں میں اتفاق نہیں ہے، پی ڈی ایم میں اجلاسوں میں پیپلزپارٹی میں ابہام ہے،پی ڈی ایم میں ن لیگ دوسری بڑی جماعت ہے جو تقسیم ہے، ایک سوچ شہباز شریف،دوسری سوچ مریم نواز کی ہے، دونوں سوچوں میں ایک گیپ ہے جو یکجا نہیں ہوپارہیں، لانگ مارچ پر بھی پی ڈی ایم میں اب تک اتفاق نہیں ہے۔

  • نریندر مودی کی ’روح‘ اپوزیشن میں منتقل ہوچکی، شاہ محمود قریشی

    نریندر مودی کی ’روح‘ اپوزیشن میں منتقل ہوچکی، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے بلوچستان کی آزادی کے نعرے لگے، بھارت کا بیانیہ آج اپوزیشن کا بیانیہ بن چکا، نریندر مودی کی روح اپوزیشن میں منتقل ہوچکی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ والے آج ہمیں طعنے دے رہے ہیں، پاکستان کے اداروں کو متنازع کون بنا رہا ہے؟ بھارت کی بولی بولنے والوں کو شرم آنی چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کا خیال ہے 3 جلسیوں سے ہم مرعوب ہوجائیں گے، جلسے کرنے ہمیں بھی آتے ہیں اور زبان درازی ہم بھی کرسکتے ہیں، اتنی قوت ہے کہ ترکی باترکی آپ کی ہربات کا جواب دے سکتے ہیں، آپ آئیں اپنی بات کریں اورحکومت کا مؤقف نہ سنیں یہ جمہوریت نہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ قوم کے سامنے حکومت کا اور اپوزیشن کا دونوں نکتہ نظر آنا چاہیے، ایک سال دم دبا کر بیٹھے رہے، مک مکا کرتے رہے، مک مکا نہ ہوسکا تو آج جمہوریت جاگ اٹھی ہے، کس منہ سے جمہوریت کی بات کررہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئینی اداروں پر حملے کیے جارہے ہیں، پی ڈی ایم کے لوگ پاکستان مخالف بیانیہ اپنا کر کس کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام پرحملہ کیا گیا، مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، اپوزیشن ارکان سے کہا مشترکہ قرارداد پیش کرتے ہیں، پیپلزپارٹی ارکان نے کہا ن لیگ والے اپنی قرارداد پیش کرنا چاہتے ہیں، خواجہ آصف نے قرارداد سے ہٹ کر ہر سیاسی گفتگو کی، ن لیگ والے ہرچیزکو سیاست کی نذر نہ کریں۔

  • وزیر خارجہ کی  حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گلبدین حکمت یار سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گلبدین حکمت یار سے ملاقات

    اسلام آباد : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گلبدین حکمت یار سے ملاقات کی اور کہا پاکستان، خلوص نیت کے ساتھ افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کر رہا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گلبدین حکمت یار وفد کے ہمراہ وزارتِ خارجہ پہنچے ، وزیر خارجہ نے حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گلبدین حکمت یار اور ان کے وفد کو وزارت خارجہ آمد پر خوش آمدید کہا۔

    حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی ایمبیسڈر محمد صادق بھی اس ملاقات میں موجود تھے، دوران ملاقات پاک افغان دو طرفہ تعلقات، افغانستان میں قیام امن کے لیے جاری بین الافغان مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ ء خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر گلبدین حکمت یار نے کہا پاکستان، کو ہم اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں جبکہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے کا امن و استحکام، افغانستان میں مستقل امن سے مشروط ہے ، پاکستان، خلوص نیت کے ساتھ افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کر رہا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا وزیر اعظم عمران خان نے واضح طور پر کہا تھا کہ افغان مسئلے کے دیرپا حل،کا واحد راستہ، افغانوں کو قابل قبول سیاسی مذاکرات ہیں ، ہمیں خوشی ہے کہ آج عالمی سطح پر ، پاکستان کے موقف کو سراہا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات، کی صورت میں افغان قیادت کے پاس، افغانستان میں امن کی بحالی کا ایک نادر موقع ہے، پاکستان، افغانستان سمیت خطے میں قیام امن کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔

    خیال رہے حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گلبدین حکمت یار کا یہ دورہ، پاکستان اور افغانستان کے مابین وسیع تر دو طرفہ روابط کے فروغ کیلئے کی جانے والی کاوشوں کا اہم حصہ ہے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے ملاقات

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے فغان اعلیٰ کونسل کےچیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی ، جس میں افغان مفاہمتی عمل ، امن واستحکام اور متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان اعلیٰ کونسل کےچیئرمین عبداللہ عبداللہ نے دفتر خارجہ کا دورہ کیا اور وزیر‌خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، جس میں افغان مفاہمتی عمل، امن واستحکام اور متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا، ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے دفترخارجہ میں پودا بھی لگایا۔

    خیال رہے افغان اعلیٰ کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ وفد کے ہمراہ تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تو مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ان کا استقبال کیا، تین روزہ دورے کے دوران عبداللہ عبداللہ صدرمملکت، وزیر اعظم، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کریں گے۔

    ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کا بطور چیئرمین مفاہمتی کونسل ، پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے، اس وفد میں افغان قومی مفاہمت کونسل کے مرکزی عہدیداران شامل ہیں، توقع ہے اعلیٰ سطح دورے سے افغان مفاہمتی عمل آگےبڑھانےمیں مدد ملے گی۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  2روزہ دورے پر ماسکو پہنچ گئے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 2روزہ دورے پر ماسکو پہنچ گئے

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائےخارجہ کونسل اجلاس میں شرکت کیلئے ماسکو پہنچ گئے، شاہ محمود قریشی روسی ہم منصب کی دعوت پر دورہ کر رہےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی 2روزہ سرکاری دورے پرماسکو پہنچ گئے، ماسکو پہنچنے پر پاکستانی سفیر شفقت علی خان نے وزیرخارجہ کااستقبال کیا جبکہ روسی وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے بھی وزیر خارجہ کاخیر مقدم کیا۔

    شاہ محمود قریشی شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائےخارجہ کونسل اجلاس میں شرکت کریں گے، اجلاس میں شرکت کی دعوت روسی ہم منصب سرگئی لیوروف نے دی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کانفرنس کی سائیڈلائن پر روسی ہم منصب سمیت دیگروزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کریں گے، ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات،اہم علاقائی وعالمی امورپرتبادلہ خیال ہوگا۔

    وزرائے خارجہ کونسل سربراہان مملکت کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم کا بڑا فورم ہے، وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں اہم علاقائی و عالمی امور زیر بحث آئیں گے ، اجلاس کے بعد ایک متفقہ مشترکہ اعلامیہ کا اجرابھی متوقع ہے۔

    روانگی سے قبل وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے اہم بیان میں کہا کہ روس کےوزیرخارجہ سے کل ملاقات طے ہے، روس سےلانگ ٹرم تعلقات کےامکانات ہیں، انرجی سیکٹرمیں روس سےباہمی تعاون پربھی بات ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت دو طرفہ گفتگوکیلئےتیارنہیں ہے، کشمیرکےمعاملےپربھارت کمزور ہے، بھارت کی چین سےگفتگوبھی حتمی نتیجےپرنہیں بڑھ رہی، ایس سی اوفورم، ڈرگ ٹریفیکنگ،افغان امن کیلئےکرداراداکرسکتاہے۔

    وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کارویہ خطےکےامن کوداؤپرلگارہاہے اور ہندوتوا سوچ سےباہر نکلنےکوتیارنہیں ہے۔

  • چین کے کامیاب دورے کے بعد  شاہ محمود قریشی وطن واپس پہنچ گئے

    چین کے کامیاب دورے کے بعد شاہ محمود قریشی وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے، وزرائے خارجہ نے مشترکہ مفادات کے تحفظ، امن، خطےکی ترقی کے اقدامات اور کورونا کے انسداد کے لیے ویکسین کی مشترکہ تیاری پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی چین کے دو روزہ دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے، وطن روانگی کے موقع پر حینان ہوائی اڈے پروزارت خارجہ چین کے حکام نے وفد کو الوداع کہا۔

    چینی حنان میں پاک چین وزرائےخارجہ ملاقات کا اعلامیہ جاری کیا گیا ، جس میں کہا گیا شاہ محمودقریشی اوروانگ ژی میں اسٹریٹجک مذاکرات کا دوسرا دور ہوا، مذاکرات میں وزرائے خارجہ نے کورونا، تعلقات ، عالمی اور علاقائی معاملات پر گفتگو کی۔

    مذاکرات میں مشترکہ مفادات کےتحفظ،امن،خطےکی ترقی کےاقدامات اور کوروناکےانسدادکےلیےویکسین کی مشترکہ تیاری پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    وزرائےخارجہ نےکوروناکوسیاسی رنگ اورالقاب دینےکی مخالفت کرتے ہوئے عالمی صحت پرڈبلیوایچ اوکےکردارکی حمایت کی، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے قومی مفادات کو تحفظ دینے پر بھی اتفاق کیا۔

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ چین نےپاک چین آہنی بھائیوں کےعزم کودہرایا، چین نےپاکستان کےخطےمیں مضبوط شراکت ہونے کے اعادہ کیا۔

  • ‘بھارت میں توہین رسالت کے واقعے نے مسلمانوں کے جذبات کومجروح کیا’

    ‘بھارت میں توہین رسالت کے واقعے نے مسلمانوں کے جذبات کومجروح کیا’

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ بھارت میں توہین رسالت کے واقعے نے مسلمانوں کے جذبات کومجروح کیا، ہیومین رائٹس واچ،ایمنسٹی انٹرنیشنل و دیگرعالمی تنظیموں کو نوٹس لینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے بھارت کےشہربنگلورمیں ہونیوالے دل خراش واقعے سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ توہین رسالت کے واقعے نے مسلمانوں کے جذبات کومجروح کیا، اس ویڈیو کو پوری امت مسلمہ کو دیکھنا چاہیے۔

    مخدوم شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ انڈیامیں آج مسلمان اقلیت محفوظ نہیں، مسجد کو شہید کرکے مندر بنانا قطعی طور پر درست نہیں، جذبات بھی مسلمانوں کے مجروح کرتے ہیں اور شہادتیں بھی ہوتی ہیں اور مسلمانوں کو ہی گرفتارکیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ہیومین رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ودیگرعالمی تنظیموں کونوٹس لیناچاہیے، سیکیولراسٹیٹ کو تو بھارت کی اس حکومت نے دفن کر دیا، آج بھارت میں ایک ہندواسٹیٹ جنم لے رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ اندرونی مسئلہ نہیں ہے یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، پاکستان کوحق حاصل ہے اس معاملے کو اٹھائے، کل بھارتی ہائی کمیشن کے حکام سے معاملے کو اٹھایا، پاکستان کی طرف سے ردعمل کا اظہار کیا ۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہر انٹرنیشنل فورم پراسلاموفوبیا کے مسئلے کو اٹھا رہے ہیں ، وزیراعظم کی جنرل اسمبلی میں تقریر میں بڑھتے اسلاموفوبیا کا تذکرہ ہے اور جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر کے سامنے ایشو اٹھایا۔

    خیال رہے کہ سلیکون ویلی سمجھے جانے والے بھارتی شہر بنگلورو کے رہائشی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ پوسٹ کی تھی، جس کے بعد شہر میں شدید احتجاج شروع ہوگیا تھا۔

  • توقع ہے کہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی: وزیر خارجہ

    توقع ہے کہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کی ملاقات ہوئی، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، ڈائریکٹر جنرل اقوام متحدہ اور وزارت خارجہ افسران بھی شامل رہے۔

    ملاقات میں جنرل اسمبلی اجلاس سے متعلقہ امور اور ایجنڈے پر تبادلہ خیال ہوا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وولکن بوزکر کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے جاری ایجنڈا خوش آئند ہے، جنرل اسمبلی کا 75 واں اجلاس خصوصی اہمیت کا حامل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف دنیا کرونا وائرس عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے، دوسری طرف عالمی معاشی بحران کو پنپتا ہوا دیکھ رہے ہیں، پاکستان وبائی تناظر میں جنرل اسمبلی اجلاس کے طریقہ کار سے متفق ہے۔

    وزیر خارجہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے اور معیشتوں کی بحالی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی تجویز سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے بہت سے ممالک کوششیں کر رہے ہیں، توقع ہے کہ کرونا ویکسین میں ترقی پذیر ممالک کو ترجیح بنائی جائے گی۔

    ملاقات میں وزیر خارجہ نے نو منتخب صدر کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔ بھارت نے عالمی قوانین کی بھی صریحاً خلاف ورزی کی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو یکطرفہ اقدامات کیے، مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، نہتوں پر فائرنگ اور تشدد معمول ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے، بھارتی قابض فوج معصوم شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق عالمی سطح پر متنازعہ مسئلہ ہے، اس کی توثیق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے 8 اگست 2019 کے بیان میں بھی کی، توقع ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی، پاکستان تمام عالمی فورمز کو بھارتی عزائم سے متعلق آگاہ کر چکا ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں درمیان افغان امن عمل اور خطے میں امن و استحکام کی کاوشوں پر بھی گفتگو ہوئی، وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کے لیے مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کر رہا ہے، خطے میں دیرپا امن کے لیے بین الافغان مذاکرات کا جلد انعقاد ناگزیر ہے۔

  • پاکستان کے سیاسی نقشے نے واضح کردیا کہ کشمیر ہمارا ہے، شاہ محمود قریشی

    پاکستان کے سیاسی نقشے نے واضح کردیا کہ کشمیر ہمارا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ نے کشمیر  سے متعلق کہا ہے کہ بھارت نے سلامتی کونسل سے کیا ہوا وعدہ پورا نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے کشمیر کی آواز عالمی سطح پر اٹھائی، انشا اللہ کشمیر بنے گا پاکستان۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے سلامتی کونسل سے کیا ہوا وعدہ پورا نہیں کیا، پاکستان کے سیاسی نقشے نے واضح کردیا کہ کشمیر ہمارا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے کشمیر کی آواز عالمی سطح پر اٹھائی، کشمیر کو بھارت کے قبضے سے آزاد کروائیں گے۔

    اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ اقدامات کا ایک سال مکمل ہونے پر سیکیورٹی کونسل کو خط لکھ کر بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا تھا۔

    خط کے متن میں کہا گیا کہ بھارت کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے،بھارت نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ تیز کر دیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی اقدامات سے علاقائی وعالمی امن کو خطرات لاحق ہیں، مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ،انٹرنیٹ وکمیونیکیشن بلیک آؤٹ جاری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان میں آج ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آج پورے پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، اور دنیا بھر میں مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت اور مظلوم کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا جائے گا۔