Tag: shah mehmood

  • مقبوضہ کشمیر میں عوام مشکلات کا شکار ہیں، برطانوی پارلیمانی ممبر ڈیبی ابراہمس

    مقبوضہ کشمیر میں عوام مشکلات کا شکار ہیں، برطانوی پارلیمانی ممبر ڈیبی ابراہمس

    اسلام آباد: برطانوی پارلیمانی ممبر ڈیبی ابراہمس کا کہنا ہے کہ سب جانتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں کیاہورہا ہے، کشمیری مشکلات کا شکار ہیں ،تعاون کرنے پر پاکستانی حکومت کے شکرگزارہیں ، ہمیں کشمیر کے حل کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنا ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اور برطانوی پارلیمانی ممبر ڈیبی ابراہمس نے مشترکہ میڈیا کانفرنس کی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا برطانوی پارلیمانی ممبران کوپاکستان میں خوش آمدیدکہتاہوں، وہ جہاں جانا چاہیں جاسکتے ہیں، ممبران دورے کے بعد اپنی رائےقائم کریں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں 200دن گزر چکے مگر کرفیو ابھی بھی جاری ہے، حالات میں بڑی تبدیلی آئی ہے،صورتحال مزید بگڑی ہے، ہم ہاؤس آف کامن سےتوقع کرتےہیں، اور چاہتے ہیں برطانوی پارلیمنٹ میں قرارداد پاس ہو۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ایوان حکومتیں گراتی اور بناتی ہیں، جمہوریت کو اپنا کردار ادا کرناہوگا ، ہم سب کو اس اہم مسئلےپر آواز اٹھانی پڑےگی، برطانوی حکومت کےمتعدد حکام سے رابطے ہیں ، اعتراف تو کرتے ہیں تاہم اپنے مفاد کے باعث خاموش ہیں ، اس گروپ کی موجودگی میں توقع ہے برطانوی پارلیمان میں آوازاٹھےگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی پارلیمانوں کو کشمیر پر آواز اٹھانی چاہیے، میونخ سیکیورٹی کونسل کہہ رہی ہے کشمیر نیوکلیئر فلیش پوائنٹ بن سکتا ہے۔

    برطانوی پارلیمانی ممبر ڈیبی ابراہمس نے کہا پاکستانی دفترخارجہ کاشکریہ اداکرتی ہوں، مقبوضہ وادی میں کشمیری عوام کوکئی دنوں سےمشکلات کاسامناہے، ہمیں انسانی حقوق کی رپورٹ پرتشویش ہے، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان کے دورے کا مقصد حقائق جاننا ہے۔

    ڈیبی ابراہمس کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے ہمیں مقبوضہ کشمیر کےدورے کی اجازت نہیں ، پاکستانی حکومت کے شکرگزارہیں کہ ہم سے ہر ممکن تعاون کیا، پاکستان کے مثبت رویے کاخیرمقدم کرتے ہیں ، امید ہے بھارت بھی پاکستان کی طرح تعاون کرے گا۔

    برطانوی پارلیمانی ممبر نے کہا کہ اقوام متحدہ کےانسانی حقوق کےسربراہ بھی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے ، سب جانتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیرمیں کیاہورہاہے، مقبوضہ وادی میں لوگ اپنے خاندانوں سےرابطہ نہیں کرپارہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں برطانوی حکومت نہیں پارلیمنٹ کی نمائندگی کررہے ہیں ، ہم کشمیر پر ایک گروپ کے طور پر کام کر رہے ہیں ، ہم ایک آزادانہ اور غیرجانبدارانہ پارلیمانی گروپ ہیں ، ہم برطانوی حکام پر اپنا دباؤ جاری رکھیں گے۔

    ڈیبی ابراہمس نے کہا کہ ہمیں کشمیر کے حل کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنا ہوں گی، یہ دنیا میں زمین کے تنازع میں سے ایک طویل المدت تنازع ہے۔

  • سیدعلی گیلانی عزم و ہمت کی علامت بن کر آزادی کے لیے کوشاں ہیں، شاہ محمود قریشی

    سیدعلی گیلانی عزم و ہمت کی علامت بن کر آزادی کے لیے کوشاں ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سیدعلی گیلانی عزم و ہمت کی علامت بن کر آزادی کے لیے کوشاں ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ویڈیو پیغام میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیدعلی گیلانی کی صحت یابی اور درازی عمر کے لیے دعا گو ہیں، نہتے کشمیری بھارتی استبداد سے نجات کے لیے سید علی گیلانی کو امید کی کرن تصورکرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ غیرمتزلزل عزم نے واضح کردیا کہ کسی بھی جبر سے کشمیریوں کو محکوم نہیں بنایا جاسکتا ہے، نہتے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لیے کی جانے والی جدوجہد میں ساتھ ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں دیرپا امن و استحکام کے لیے ناگزیر ہے، کشمیریوں کے ساتھ مکمل اور بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل کشمیر میڈیا سروس کا کہنا تھا کہ چیئرمین آل پارٹیز حریت کانفرنس سید علی گیلانی اس وقت نظر بند ہیں اور اچانک طبیعت بگڑنے پر وہ شدید علیل ہیں۔

    ترجمان حریت رہنما کا کہنا تھا کہ سید علی گیلانی کی طبیعت طویل نظربندی کے باعث خراب ہوئی، انہیں پھیپھڑوں میں انفیکشن سے سانس لینے میں مشکلات ہیں۔

    ترجمان نے کشمیری عوام سے سید علی گیلانی کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی درخواست کی تھی۔

  • ’’عمران خان کے دورہ امریکا کے بعد تعلقات میں بہتری آرہی ہے‘‘

    ’’عمران خان کے دورہ امریکا کے بعد تعلقات میں بہتری آرہی ہے‘‘

    واشنگٹن: امریکی اراکین کانگریس نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے دورے سے پاک امریکا تعلقات میں بہتری آرہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود نے امریکی کانگریس میں پاکستان کاکس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان سفیر اسدمجیدخان اور طاہرجاوید بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر پاکستان کاکس کی چیئرمین شیلاجیکسن کا کہنا تھا کہ پاکستان کاکس کو مزید مضبوط کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔

    دریں اثنا شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان میں جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، طالبان سے مذاکراتی عمل میں بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔ خیال رہے کہ ملاقات میں کانگریس وومن شیلا جیکسن سمیت متعدد کانگریس اراکین نے شرکت کی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیرمیں ظلم وستم جاری ہے، کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں سیاسی رہنماؤں اور نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، بھارت تاثر دے رہا ہے کشمیر میں حالات معمول پر آچکے ہیں، مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سیکیورٹی کونسل میں اٹھایا گیا، بھارت کا شہریت بل بھارتی شہریوں نے مسترد کر دیا، بھارتی اقلیتیں اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہیں، بھارت پاکستان سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتا، دنیا کو بتا دیا پاکستان بھارت سے مذاکرات کیلئے تیارہے، پاک بھارت کوئی تنازع ہوا تو پوری دنیا کو لپیٹ میں لے گا۔

    افغانستان میں جنگ بندی کیلئے طالبان نے پہل کردی

    دوسری جانب افغان طالبان نے امریکا کو مختصر جنگ بندی کی پیش کش کی ہے جس کا مقصد فریقین کے درمیان مذاکرات کے تحت حتمی معاہدے کی طرف بڑھنا ہے۔

    ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان جنگ بندی چاہتے ہیں تاکہ فریقین مذاکرات کی میز کے ذریعے کوئی حتمی معاہدہ طے کریں اور افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوسکے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے ایک سینئر رہنما نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ جنگ بندی 7 سے 10 دن تک کی ہوسکتی ہے۔ تاہم طالبان رہنماؤں اور امریکی انتظامیہ نے اب تک اس معاملے کی تصدیق نہیں کی۔

  • وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے رابطہ، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے رابطہ، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران مشرقی وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ہونے والے رابطے میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور خطے میں امن وامان کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کشیدگی میں اضافہ خطے کے امن واستحکام کے لیے خطرے بن سکتا ہے، کشیدہ صورت حال کو قابو میں لانے کے لیے امریکا ایران (فریقین) کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

    خطے میں قیام امن کے لیے وزرائے خارجہ نے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کسی نئے تنازعہ میں فریق نہیں بنے گا، پاکستان کی سرزمین کسی علاقائی وہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

    ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، شاہ محمود قریشی

    قبل ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احسان اللہ ٹوانہ کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی امور خارجہ کا اجلاس ہوا، جس میں شاہ محمود قریشی نے خصوصی شرکت کی۔ وزیرخارجہ نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال سے متعلق خصوصی بریفنگ دی۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کشیدگی کم کرانے کے لیے ہمارے روابط جاری ہیں، خطے کے اہم ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کر رہا ہوں، ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، کشیدگی کے اثرات خطے پر پڑیں گے، افغان امن عمل بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

  • افواج پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا، شاہ محمود قریشی

    افواج پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکار خطرناک کھیل کھیل رہی ہے، افواج پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ
    بھارت ایک مخمصے میں پھنس چکا ہے اور اس سے نکلنے کیلئے بہانے تلاش کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوری 2019 سے اب تک 3 ہزار بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے، آزاد کشمیر میں خواتین اور بچوں سمیت300کے قریب نہتے افراد کو نشانہ بنایا گیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کو باور کروانا چاہتا ہوں کہ ہم پر امن لوگ ہیں لیکن27 فروری کو مت بھولیے گا، ہم پرُ امن لوگ ہیں لیکن ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    لائن آف کنٹرول افواج پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا ہے، مودی سرکار خطرناک کھیل کھیل رہی ہے، بھارت ایک مخمصے میں پھنس چکا ہے وہ اب بہانے تلاش کررہا ہے۔

    بھارت اپنی اندرورنی صورتحال کے باعث کچھ بھی کرسکتا ہے، بھارت کو کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا، دنیا کو بھی بھارتی اشتعال انگیزی کا نوٹس لینا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارت کی اشتعال انگیزی، پاک فوج کا بھر پور جواب

    شاہ محمود قریشی نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حملہ آور ہونے کی کوشش کی گئی تو پاکستانی افواج تیار ہیں، ہر جارحیت کا بروقت اور مناسب جواب دیا جائے گا کیونکہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے۔

  • بھارت میں آئینی بحران جنم لے چکا ہے: وزیرخارجہ

    بھارت میں آئینی بحران جنم لے چکا ہے: وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت میں صورت حال بتدریج بگڑتی جا رہی ہے، جو صورت حال کشمیر میں تھی آج پورے بھارت میں نظر آرہی ہے اور وہاں ایک آئینی بحران جنم لے چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ ممالک جو پہلے خاموش تھے اب انہوں نے خاموشی توڑ دی۔ امریکا، برطانیہ، کینیڈا، سنگاپور اور یواےای نے ٹریول ایڈوائزی جاری کردی ہے، ان ممالک نے اپنے شہریوں کو بھارت جانے سے متنبہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان میں معیشت تباہ اور واضح تقسیم دکھائی دے رہی ہے، بعض تنظیمیں بھارتی وزیرداخلہ اور ان کے قائدین پر پابندی کا مطالبہ کررہی ہیں، بھارت سرکار آر ایس ایس کے ایجنڈے پر گامزن ہے، بھارت کا سیکولر اور ڈیموکریٹک ریاست کا امیج آج دفن ہوگیا۔

    وزیرخارجہ نے بتایا کہ بھارت میں ہندوراشٹرا اور ہندتوا کی سوچ کو نافذ کیا جا رہا ہے، بھارت کے 5 اگست کے غیرقانونی اقدام کے بعد دنیا بھر میں آواز اٹھائی، بہت سے لوگوں نے توجہ دی اور کچھ مصلحت کے تحت خاموش رہے، بابری مسجد کا فیصلہ آیا جس نے بھارت کے مسلمانوں کو چونکا دیا۔

    مودی کی انتہا پسندانہ سوچ پورے خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے: فردوس عاشق اعوان

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی عدلیہ کی جانبداری پر بھی لوگ ششدر رہ گئے، اب این آر سی کا اقدام سامنے آیا جس نے 20لاکھ لوگوں کو اسٹیٹ لیس کیا، بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں سے امتیازی سلوک برتا گیا، پوری بھارتی اپوزیشن سراپا احتجاج اور پورے بھارت میں مظاہرے ہیں، بھارتی سرکار پر امن احتجاج کرنے والوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا پر تشدد کیا گیا، جامعہ ملیہ کی بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا وہ دنیا کے سامنے ہے۔ پارلیمنٹ میں ایشو اٹھانے پر تمام اراکین نے میرا ساتھ دیا، متفقہ طور پر بھارت کے امتیازی قانون کے خلاف قرارداد منظور کرائی، پاکستان اس امتیازی قانون کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائے گا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں یہ نیا قانون امتیازی ہے ہندوستان کو فوری واپس لینا ہوگا، دہلی حکومت سمیت 5ریاستوں نے سٹیزن ایکٹ سے انکار کر دیا، اس وقت بھارت میں مرکز اور ریاستیں آمنے سامنے آچکی ہیں۔

  • مودی سرکار ہندوتوا بالادستی کے نظریے پر چل رہی ہے: وزیرخارجہ

    مودی سرکار ہندوتوا بالادستی کے نظریے پر چل رہی ہے: وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت میں جامعہ ملیہ اور علی گڑھ یونیورسٹی کے طلبا پر ریاستی تشدد پر تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مودی سرکار ہندوتوا بالادستی کے نظریے پر چل رہی ہے، مسلمان طلبا شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔

    شاہ محمود نے مزید کہا کہ مودی سرکار مسلسل اقلیتوں کو حقوق سے محروم رکھ رہی ہے۔

    دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انڈیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف جاری بد ترین ریاستی تشدد پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے خلاف جنگ کی کیفیت قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ مودی کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا، بھارت میں مسلمان مخالف، ہندو نواز متنازع بل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے، گزشتہ روز مودی سرکار نے دہلی کی جامعہ ملیہ کے طلبہ پر وحشیانہ تشدد کیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس گرلز ہاسٹل اور جامعہ ملیہ کی مسجد میں بھی گھس گئی، اور پناہ گزین طالبات پر تشدد اور بد سلوکی کی۔

    مودی حکومت مسلمانوں سے حالت جنگ میں ہے: صدر مملکت عارف علوی

    بھارتی پولیس نے طلبہ پر بدترین تشدد کرتے ہوئے متعدد طلبہ کو زخمی کیا اور کئی طلبہ کو گرفتار کر کے لے گئی، جس کے بعد دہلی سمیت مختلف شہروں میں طلبہ نے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق جامعہ ملیہ کے طلبہ و طالبات کے خلاف رات بھر کریک ڈاؤن کیا گیا۔

  • امریکی صدر پاکستان کے کردار کے معترف ہوگئے: شاہ محمود

    امریکی صدر پاکستان کے کردار کے معترف ہوگئے: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خطے میں قیام امن اور افغانستان سے غیرملکی مغویوں کی رہائی سے متعلق پاکستان کے کردار کے متعرف ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران ٹرمپ نے خطے میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور تعریف کی۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے وزیراعظم سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے متعلق پوچھا، عمران خان نے امریکی صدر کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا اور بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں بھارت سے مذاکرات ممکن ہی نہیں، بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ ٹرمپ اور عمران خان کے درمیان ہونے والی گفتگو میں امریکی صدر نے افغانستان سے غیرملکی مغویوں کی رہائی کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر نے پاکستان کے کردار کو سراہا اور شکریہ بھی ادا کیا۔

    امریکی قیدیوں کی رہائی پر صدر ٹرمپ کا عمران خان سے اظہار تشکر

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان میں مغویوں کی رہائی کے سلسلے میں سہولت فراہم کرنے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں، یہ بات انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    اس کے علاوہ وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔ عمران خان نے کہا کہ سو دن سے زیادہ ہوگئے، 80لاکھ کشمیری آج بھی گھروں میں محصور ہیں۔

  • حکومت پاکستان کو مدینے جیسی فلاحی ریاست بنانے کے لیے کوشاں ہے: شاہ محمود

    حکومت پاکستان کو مدینے جیسی فلاحی ریاست بنانے کے لیے کوشاں ہے: شاہ محمود

    ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان کو ریاستِ مدینہ جیسی فلاحی ریاست بنانے کے لیے کوشاں ہے، صحت انصاف کارڈ اور احساس پروگرام فلاحی ریاست کی طرف پیش قدمی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیرخارجہ شاہ محمود کا سیرت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرااولین ایجنڈا ملک وملت کی خدمت ہے، وزیراعظم عمران خان مدینے جیسی ریاست قائم کرنے کے لیے محنت کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حضورﷺ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں سے رہنمائی تلاش کرنی ہے، حضرت محمدﷺ نے ایک فلاحی اور رفاہی ریاست قائم کی، ہماری حکومت بھی ایسی ہی ریاست قائم کرنا چاہتی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو بہت بڑے امتحان درپیش ہیں، وطن عزیز کو بڑی آزمائشوں کا سامنا ہے، حکومت کو ایک سال میں عالمی سطح پر بہت کامیابیاں ملی ہیں۔

    خیال رہے کہ عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر بھی وزیراعظم نے مدینے جیسی ریاست کے قیام کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں محبت، امن اور ہم آہنگی کی فضا پیدا کرنے کے لیے محسن انسانیت حضرت محمد ﷺ کی سیرت طیبہ پرعمل کی اہمیت واضح کی۔

    جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر صدر پاکستان اور وزیر اعظم کی قوم کو مبارکباد

    وزیراعظم نے کہا تھا کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی زندگی اپنے اندر اعلیٰ اخلاق کی دنیا لیے ہوئے ہے، آپ ﷺ نے مثالی فلاحی ریاست اور رول ماڈل معاشرہ قائم کیا، ریاست مدینہ میں سب کے حقوق مساوی تھے اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کو مذہبی عقائد کے مطابق عبادت کی آزادی تھی۔

  • ملائیشیا میں مقیم پاکستانی سالانہ کثیر زرمبادلہ ملک بھجواتے ہیں: شاہ محمود

    ملائیشیا میں مقیم پاکستانی سالانہ کثیر زرمبادلہ ملک بھجواتے ہیں: شاہ محمود

    کوالالمپور: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملائیشیا میں 80 ہزار سے زائد پاکستانی مقیم ہیں، جو سالانہ کثیر زرمبادلہ پاکستان بھجواتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کوالالمپور میں پاکستان ہائی کمیشن کا دورہ کیا، اس موقع پر پاکستانی آفیشلز سمیت دیگر عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کمیونٹی سروس سینٹر کا افتتاح کیا، کمیونٹی سروس سینٹر پاکستانی کمیونٹی کی سہولت کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ نے ملائیشیا میں پاکستانی سفارت کاروں کی خدمات کی تعریف کی اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

    کمیونٹی سروس سینٹر سے ایک ہی جگہ تمام قونصلر سروسز کی دستیابی یقینی ہوگی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ملائشیا میں اسی ہزار پاکستانی مقیم ہیں، جو سالانہ کثیر زر مبادلہ پاکستان بھجواتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ملائیشین نائب وزیر خارجہ احمد مرزوقی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان ملائشیا کے ساتھ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے دوروں نے تعلقات کو مزید تقویت دی۔

    پاکستان ملائشیا کے ساتھ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، شاہ محمود قریشی

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان ملائشیا کے ساتھ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے دوروں نے تعلقات کو مزید تقویت دی ، ملائیشیا کو بھارتی دھمکیاں بالائے طاق رکھ کر کشمیر پر اصولی مؤقف اپنانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔