Tag: shah mehmood

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 4 ملکی دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 4 ملکی دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چار ملکی دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے، انہوں نے افغانستان، ایران، چین اور روس کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چار ملکی اہم دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے، وزیرخارجہ نے افغانستان، ایران، چین اور روس کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں۔

    اس چار ملکی اہم دورے کے دوران دوطرفہ تعاون، تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا، افغان مفاہمتی عمل پر پیش رفت کے حوالے سے بات چیت کی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چار ملکی دورے کے چوتھے اور آخری مرحلے میں روس کا دورہ کیا تھا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی روسی ہم منصب سے ملاقات

    اس دوران شاہ محمود کے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور امن و سلامتی پر گفتگو کی گئی تھی۔

    قبل ازیں وزیر خارجہ چین کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل انہوں نے افغانستان اور ایران کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اعلیٰ حکومتی عہدیداران سے ملاقات کی تھی۔ وزیر خارجہ نے افغانستان میں صدراتی محل میں افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کی تھی۔

  • سرکاری دورے کا تیسرا مرحلہ: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین پہنچ گئے

    سرکاری دورے کا تیسرا مرحلہ: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین پہنچ گئے

    بیجنگ: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سرکاری دورے کے تیسرے مرحلے میں چین پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چینی دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر چینی وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام نے بھرپور استقبال کیا۔

    شاہ محمودقریشی چار ملکی دورے کے تیسرے مرحلے میں بیجنگ پہنچے ہیں، وزیرخارجہ چینی ہم منصب سے خصوصی ملاقات کریں گے۔

    دو طرفہ تعلقات، خطے میں روابط کے فروغ اور اہم معاملات پر تبادلہ خیال ہوگا، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر گفتگو ہوگی۔

    قبل ازیں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے سمیت دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا۔

    سرکاری دورے کا تیسرا مرحلہ: شاہ محمود قریشی تہران سے بیجنگ روانہ

    شاہ محمود قریشی نے افغان پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، جبکہ افغان صدر اشرف غنی نے افغان امن عمل کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

  • دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائیں گے: شاہ محمود قریشی

    دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائیں گے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے جغرافیائی حدود اور وقار کے تحفظ کے لیے دفاعی صلاحیت برقرار رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود نے این ڈی یو (نیشنل ڈیفنس یونی ورسٹی) میں نیشنل سیکورٹی اینڈ وار کورس کے شرکا سے خطاب کیا۔

    [bs-quote quote=”حکومت خارجہ پالیسی کے اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=” وزیرِ خارجہ پاکستان”][/bs-quote]

    پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق تقریب میں شاہ محمود قریشی نے خارجہ پالیسی اور ملک کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ حکومت خارجہ پالیسی کے اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں ہے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا ’شرح نمو کو بڑھا کر اقتصادی استحکام کو فروغ دیا جا رہا ہے، ہم تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ بنیاد اور تعاون پر مبنی تعلقات کے لیے کوشاں ہیں۔‘


    یہ بھی ملاحظہ کریں: دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، آرمی چیف


    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام بڑی طاقتوں اور ہم سایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے، اور مقبوضہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے دیرپا امن کا خواہاں ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار پاکستان ہے، فورسز نے قوم کی حمایت سے دہشت گردی کے خلاف کام یاب جنگ لڑی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کے لیے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔

  • وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے تاجکستان روانہ

    وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے تاجکستان روانہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے تاجکستان روانہ ہوگئے جہاں وہ اپنے خطاب میں علاقائی تعاون کے لیے وزیر اعظم کے وژن سے آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ دورے پر تاجکستان روانہ ہوگئے۔ وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے۔

    شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہان حکومت کونسل کا 17 واں اجلاس 11 اور 12 اکتوبر کو ہوگا، پاکستان کے مکمل رکن بننے کے بعد سربراہان حکومت کونسل کا دوسرا اجلاس ہے۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ اپنے خطاب میں علاقائی تعاون کے لیے وزیر اعظم کے وژن سے آگاہ کریں گے۔ وزیر خارجہ خطے سے غربت کے خاتمے کے لیے ایس سی او کے ممکنہ کردار پر بات کریں گے۔ وزیر خارجہ رکن ممالک کے درمیان معاشی تعاون کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

    شاہ محمود قریشی حکومتی معاشی پالیسیوں کے بارے میں بھی آگاہ کریں گے، وزیر خارجہ خطے کو درپیش چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹنے کی ضرورت پر زور دیں گے جبکہ وزیرخارجہ مختلف ملکوں کے رہنماؤں سے اہم دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 8 مستقل اور 4 مبصر ملک رکن ہیں، سربراہی اجلاس میں تعاون کے فروغ اور ترقی کے امکانات پر بات چیت ہوگی۔ اجلاس میں تجارت، معاشی تعاون اور علاقائی معاشی روابط بھی زیر غور آئیں گے۔

  • وزیرخارجہ دورہ امریکا مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    وزیرخارجہ دورہ امریکا مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امریکا کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے، انہوں نے اپنے دورے میں 40 سے زائد ممالک کے وفود سے ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق دورہ امریکا کے موقع پر شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیرخارجہ اور مشیرقومی سلامتی سے بھی ملاقاتیں کیں، وزیر خارجہ اب وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے دورہ امریکا کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور چالیس سے زائد ممالک کے وفود سے ملاقاتیں کیں۔

    شاہ محمود اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اور علاقائی معاملات سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئ تھی۔

    اس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکا کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رکن سینیٹر کوری سے بھی ملاقات ہوئی تھی جس میں پاک امریکا تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہئے، شاہ محمود

    سینیٹر کوری بوکر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تبدیلی خطے میں امن کی نوید ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

    واضح رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرک اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں بھارت کو خبردارکیا تھا کہ وہ پاکستان کے صبر کا امتحان نہ لے۔

    شاہ محمود قریشی نے بھارت کومنہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے۔

  • امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں: وزیرخارجہ

    امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں: وزیرخارجہ

    واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا سے تعلقات میں پیشرفت ہوئی، امریکی حکام کو باور کرا دیا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بارے میں امریکا کا مسلسل مطالبہ رہا ہے، شکیل آفریدی کا زکر آتا ہے تو پھر ڈاکٹر عافیہ کا بھی ذکر ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کو ہمارے قوانین کا احترام کرنا ہوگا، الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ہے، گزشتہ حکومت کی امریکی اعلیٰ قیادت تک رسائی نہ تھی، ہمیں آگے بڑھنا ہے اور غلط فہمیوں کو دور کرنا ہوگا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ امریکا سے پرامید ہو کر پاکستان جارہا ہوں، نیویارک اور واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں ہوئیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان اعتماد کی بحالی ضروری ہے، نیشنل ایکشن پلان پر تمام جماعتیں متفق ہیں، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لیے پاکستان کی قربانیوں کو سراہاجانا چاہیئے، امریکا میں پاکستانی کمیونٹی کو متحریک کرنے کی ضرورت ہے، یہاں پاکستانی کمیونٹی بہت جاندار ہے، پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو مؤثر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں تنقید کے بجائے مثبت پہلوؤں پر نظر رکھنی چاہیئے، کافی عرصے سے پاکستان پر تنقید کی جارہی تھی، آئی ایم ایف سے میری کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ہوئی تھی، پانی کا مسئلہ اہم ہے جو الجھتا چلا جارہا ہے، پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 2010 میں وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں کوئی ایک پیسہ دینے کو تیار نہیں تھا، آج ڈیم فنڈ میں اورسیز پاکستانی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

  • خطے میں امن کے لئے کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل ضروری ہے، شاہ محمود

    خطے میں امن کے لئے کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل ضروری ہے، شاہ محمود

    واشنگٹن : شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے مفادات کے لئے کثیر الجہتی، اسٹرکچرڈ فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد امریکی دارالحکومت واشنگٹن ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کی، دونوں وزراء خارجہ نے ملاقات کے دوران خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے وزراء خارجہ کے درمیان ملاقات کے دوران پاک امریکا تعلقات اور علاقائی معاملات سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔

    شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ مضبوط روابط کا جنوبی ایشیا کے استحکام میں اہم کردار رہا ہے، دونوں ممالک کے مفادات کے لئے کثیر الجہتی، اسٹرکچرڈ فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا۔

    پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا دونوں ہی افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، افغانستان میں طاقت کے استعمال سے فائدہ نہیں ہوا، خطے میں امن کے لئے کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل ضروری ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے خطے میں پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل کے لئے نئی حکومت کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں دوطرفہ، علاقائی مقاصد کے حصول کے لئے روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور کہا کہ طالبان کے لئے مذاکرات سے سیٹلمنٹ کے حصول کا یہ بہترین موقع ہے۔

    اس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکا کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رکن سینیٹر کوری سے بھی ملاقات ہوئی تھی جس میں پاک امریکا تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سینیٹر کوری بوکر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تبدیلی خطے میں امن کی نوید ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

  • شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل نے ملاقات کی اور افغان مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل اور وزیر خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز بھی موجود تھے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کو بہت اہمیت دیتا ہے، افغانستان میں امن پاکستان میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔

    اس موقع پر زلمے خلیل کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    کابل: شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات

    خیال رہے کہ رواں ماہ 15 ستمبر کو شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغان ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر نمٹنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک روزہ دورہ افغانستان کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر دونوں ممالک کے وفود بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن خطے کا امن ہے، پاکستان اور افغانستان کو مل کر امن کے لیے کام کرنا ہوگا۔

  • ہم امن کے داعی ہیں، خطے کی بہتری چاہتے ہیں: شاہ محمودقریشی کا بھارت کو جواب

    ہم امن کے داعی ہیں، خطے کی بہتری چاہتے ہیں: شاہ محمودقریشی کا بھارت کو جواب

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم امن کے داعی ہیں، خطے کی بہتری چاہتے ہیں، پاک بھارت معاملات بگاڑنا نہیں چاہتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ معاملات بگاڑنے کے لیے 2 جملے چاہئیں، مگر ہم ایسا کرنا نہیں چاہتے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت کچھ کہہ سکتا ہوں مگر صورت حال مزید خراب نہیں کرنا چاہتا، ہم ہمیشہ امن کی بات کرتے آئے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ دنوں بھارتی آرمی چیف وپن راوت نے پاکستان کوبراہ راست دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ مذاکرات اور دہشت گردی ساتھ نہیں‌ چل سکتے، پاکستان سے بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔

    ہمیں ایک اورسرجیکل اسٹرائیک کی ضرورت ہے ،بھارتی آرمی چیف کی پھرہرزہ سرائی

    بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کوسرپرائز دیں گے، انھیں بھی وہی تکلیف محسوس ہونی چاہیے، جو ہم نے برداشت کی۔

    جس کے بعد پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی نے ہمارے صبر کا امتحان لیا تو پاک فوج قوم کو مایوس نہیں کرے گی، پاکستان جنگ کیلئے تیار ہے، کسی بھی قسم کی کارروائی ہوئی تو پاکستان اس کا بھرپورجواب دے گا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل بھی بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں ایک اورسرجیکل اسٹرائیک کی ضرورت ہے لیکن تفصیل نہیں بتا سکتا، پاکستان کو معمول کے تعلقات کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

  • اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں: شاہ محمودقریشی

    اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں: شاہ محمودقریشی

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں، کچھ رکن ممالک میں توانائی بحران اور کچھ کے پاس وافر ذخائر ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکوممبر ممالک کے وزرائے خارجہ سے غیر رسمی ملاقات کے بعد کہی، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں جاری منصوبے مضبوط روابط کے لیے ضروری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خطے میں توانائی کے روابط پاکستان کی ترجیح ہے، سی پیک خطے کے ممالک کے درمیان رابطے کا بہترین منصوبہ ہے، ہمسائیوں سے تجارت کے لیے ریل کا بنیادی ڈھانچہ بہتر بنایا جارہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تہران استنبول راہداری کو فعال بنایا گیا اور پاکستان، ایران اور ترکمانستان ریلوے کو بھی فعال بنایا گیا۔

    شاہ محمودقریشی سے امریکی رکن کانگریس جوولسن کی ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکی رکن کانگریس جوولسن سے بھی ملاقات کی اس موقع پر شاہ محمود نے وزیراعظم عمران خان کے پُرامن ہمسائیگی کے وژن سےآگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا سے باہمی اعتماد واحترام پر مبنی وسیع البنیاد تعلقات کے خواہاں ہیں، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کا بھاری جانی ومالی نقصان ہوا، انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان کو کامیابی حاصل ہوئی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خطے میں مشترکہ مقاصد کےحصول کے لیے پاک امریکا مستقل تعاون ضروری ہے، خیال رہے کہ جوولسن کانگریس کی فارن اور آرمڈ سروسز کمیٹیوں کے رکن بھی ہیں۔