Tag: shah salman bin abdul aziz

  • شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے نئے شاہی فرمان جاری

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے نئے شاہی فرمان جاری

    ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے جمعرات کی شب متعدد شاہی فرامین جاری کیے ہیں۔

    سعودی خبررساں ایجنسی "ایس پی اے” کے مطابق جاری کیے جانے والے شاہی فرامین میں ڈاکٹر عصام بن سعد بن سعید کو وزیر مملکت اور رکن کابینہ برائے شوری کونسل امور متعین کیا گیا ہے تاہم وہ اپنی موجودہ ذمہ داریاں بھی ادا کرتے رہیں گے۔

    شاہی فرمان کے مطابق وزیر مملکت اور رکن کابینہ برائے شوری کونسل محمد بن فیصل بن جابر ابوساق کو ان کے عہدے سے سبکدوش کردیا گیا ہے۔

    جاری ہونے والے تیسرے شاہی فرمان کے مطابق احمد بن عبدالعزیز قطان کو ایوان شاہی کے مشیر کے طور پر متعین کیا گیا ہے جن کا عہدہ وزیر کے مساوی ہوگا۔

    استاد محمد بن فیصل بن جابر ابوساق کو ایوان شاہی کا مشیر بدرجہ وزیر تعینات کیا گیا، شاہی فرمان کے مطابق ڈاکٹر صالح بن علی القحطانی کو رائل کلینکس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین تعینات کیا گیا ہے جن کا عہدہ وزیر کے مساوی ہوگا۔

    ڈاکٹر منیر بن محمود بن ابراہیم الدسوقی کو کنگ عبدالعزیز سٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے صدر کے طور پرمتعین کیا گیا ہے انکا عہدہ وزیر کے مساوی ہے۔

    عبداللہ بن فہد بن صالح العویس کو ریاستی سلامتی کے نائب سربراہ بدرجہ وزیر کے طورپر تعینات کیا گیا ہے۔ سلیمان بن عبدالعزیز بن سلیمان العبید کو بطورمعاون وزیردرجہ اول اقتصادیات ومنصوبہ بندی مقررکیا گیا ہے۔

    جاری ہونے والے شاہی فرمان کے مطابق انجینئرعمار بن محمد بن حمید نقادی کو اقتصادی اور منصوبہ بندی کے نائب وزیردرجہ اول کے طورپر مقرر کیا گیا ہے۔

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے شاہی فرامین میں متعلقہ اداروں کو احکامات پرفوری طورپر عمل درآمد کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔

  • شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس، اہم فیصلوں کی منظوری

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس، اہم فیصلوں کی منظوری

    ریاض : سعودی عرب نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ سوڈان کے امن و اتحاد و سالمیت میں معاون ہر اقدام کی تائید و حمایت کریں گے۔ اقوام متحدہ کی سرپرستی میں سوڈان کے تمام فریقوں کے درمیان مکالمے کے حق میں تھے، ہیں اور رہیں گے۔

    کابینہ نے ان عزائم کا اظہار منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ورچول اجلاس کے دوران کیا۔

    ایس پی اے کے مطابق قائم مقام وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر ماجد القصبی نے کہا کہ کابینہ میں علاقائی و بین الاقوامی حالات حاضرہ پر متعدد رپورٹیں پیش کی گئیں- مملکت نے سوڈان سے متعلق اقوام متحدہ کے انیشیٹو کی تائید و حمایت کا اعادہ کیا۔

    اس ہفتے کے دوران سعودی عرب اور دوست و برادر ممالک کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور ملاقاتوں کے نتائج پر مشتمل رپورٹ بھی کابینہ میں پیش کی گئی۔

    بتایا گیا کہ ملاقاتوں اور مذاکرات کا ہدف برادر اور دوست ممالک کے ساتھ تعاون کے رشتوں کو وسعت دینا، دو طرفہ تعلقات کو نئی جہتیں دینا، فروغ دینا اور مشترکہ مفادات میں معاون طور طریقے اختیار کرنا تھا۔

    علاوہ ازیں عالمی امن و سلامتی کی جدوجہد کو آگے بڑھانا بھی اہم ہدف رہا، کابینہ نے یمن میں امن و استحکام، یمنی بھائیوں کے انسانی مسائل دور کرنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عرب اتحاد برائے یمن خطے کو حوثیوں کے خطرات سے بچانے۔

    عالمی تجارت اور جہاز رانی کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے جبکہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی سمندروں سے متعلق قوانین اور بین الاقوامی انسانی قانون کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔

    کابینہ نے گیارہ فیصلے کیے۔ جن میں اہم ترین یہ ہیں

    شمسی توانائی کے عالمی اتحاد کے قیام کے لیے بنیادی معاہدے کی دفعہ7 میں ترمیم کی منظوری، ناروے کے ساتھ سیاسی مشاورت سے متعلق مفاہمتی یادداشت کی منظوری، سمندروں کے عالمی اتحاد میں سعودی عرب کی شمولیت کی منظوری، عالمی تنظیم سیاحت اور سعودی وزارت سیاحت کے درمیان بین الاقوامی اکیڈمی کے قیام کے لیے مفاہمتی یادداشت کی منظوری، دہشت گردی کی فنڈنگ، منی لانڈرنگ اور متعلقہ جرائم سے متعلق معلومات کے تبادلے میں تعاون کے لیے یوکرین کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کی منظوری۔

    قطر کے ساتھ انسداد انسانی اسمگلنگ کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت کا اختیار ہیومن رائٹس کے سربراہ کو تفویض کیا گیا۔ یوکرین کے ساتھ سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی میں معاہدے کا اختیار کنگ عبدالعزیز سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سٹی کے سربراہ کو تفویض کیا گیا- کابینہ نے پندرہویں اور 14 ویں گریڈ پر ترقی کے احکام بھی جاری کیے۔

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اہم فرامین جاری کردئیے

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اہم فرامین جاری کردئیے

    ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جمعے کو کئی شاہی فرامین جاری کیے ہیں۔ عرب نیوز نے سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ وزارت صحت اور وزارت حج وعمرہ میں نئے وزرا کا تقرر کیا گیا ہے۔

    شاہی فرمان کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر توفیق بن فوزان بن محمد الربیعہ کو وزارت حج وعمرہ کا نیا وزیر مقرر کیا گیا ہے جبکہ فہد بن عبدالرحمن بن داحس الجلاجل نئے وزیر صحت ہوں گے۔

    معاون وزیر ٹرانسپورٹ عبدالعزیز بن عبدالرحمن العریفی کو معاون وزیر ٹرانسپورٹ کے عہدے سے سبکدوش کرکے انہایں کونسل آف منسٹرز کے جنرل سیکرٹیریٹ کا سینیئر مشیر بنایا گیا ہے۔

    لیفٹننٹ جنرل مطلق بن سلام بن مطلق الازیمع کو جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے اور انہیں مشترکہ افواج کا کمانڈر مقرر کیا گیا ہے۔ سعودی شہروں ینبع، املج ، الوجہ اور ضبا کی ترقی کے لیے ایک نئی اتھارٹی قائم کی گئی ہے۔

  • سعودی عرب : شاہ سلمان کی ہدایت پر تارکین وطن کو بڑی سہولت کی فراہمی

    سعودی عرب : شاہ سلمان کی ہدایت پر تارکین وطن کو بڑی سہولت کی فراہمی

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ نے مملکت میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو اقاموں، وزٹ ویزوں اور خروج و عودۃ (ایگزٹ ری انٹری) ویزوں سے متعلق خوشخبری سنادی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر محکمہ پاسپورٹ نے بیرون مملکت موجود مقیم غیرملکیوں کے اقاموں، وزٹ ویزوں اور خروج و عودۃ (ایگزٹ ری انٹری) ویزوں میں مزید 30 نومبر2021 تک توسیع شروع کردی ہے۔

    سرکاری خبر رساں ایجسنی کے مطابق محکمہ پاسپورٹ 25 ربیع الثانی 1443 مطابق 30 نومبر2021تک ویزوں اور اقاموں میں توسیع کسی فیس یا مقابل مالی کے بغیر خود کار نظام کے تحت کررہا ہے۔

    وزیرخزانہ نے کورونا وبا سے مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کی قومی پالیسی کے تحت اقاموں اور ویزوں میں توسیع کے احکام جاری کیے ہیں۔

    سعودی حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو وبا سے جنم لینے والے مالیاتی و اقتصادی مسائل سے ممکنہ حد تک بچایا جائے۔

    اسی پالیسی کے تحت اقاموں اور ویزوں میں توسیع کی جارہی ہے۔ توسیع محکمہ پاسپورٹ کے دفاتر سے رجوع کیے بغیر ہوگی خودکار نظام کے تحت ہورہی ہے۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے قانونی طریقہ کار کے مطابق اقاموں، وزٹ ویزوں اور خروج و عودۃ (ایگزٹ ری انٹری) ویزوں کی توسیع کی کارروائی کررہا ہے۔

    بیرون مملکت مقیم ان ملکوں کے شہریوں کے اقاموں اور خروج و عودہ ویزوں میں توسیع کی جارہی ہے جہاں سے وہ کورونا وبا کے باعث سعودی عرب واپس نہیں آسکتے توسیع 30 نومبر 2021 تک کی جارہی ہے۔

    بیرون مملکت موجود ان وزیٹرز کے زیارۃ ویزوں میں توسیع 30 نومبر2021 تک کی جارہی ہے جہاں وہ کورونا وبا کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں اور وہاں سے انہیں مملکت آنے کی اجازت نہیں ہے۔

  • چھوٹے کاروباری اداروں کیلیے شاہ سلمان کا بڑا اعلان

    چھوٹے کاروباری اداروں کیلیے شاہ سلمان کا بڑا اعلان

    ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے چھوٹے اور درمیانی تجارتی اداروں کی سہولت کے لیے بینک قائم کرنے کی منظوری دے دی۔

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں منعقد ہونے والے آن لائن اجلاس میں ملکی اور بین الاقوامی امور اور دیگر معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    سعودی عرب کی کابینہ کے اجلاس میں سعودی ریلوے آرگنائزیشن (ایس آر او) کو ختم کرکے اسے سعودی عرب ریلوے (ایس اے آر) میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایس آر او کے تمام کام اس کے متعلق فیصلے، لائسنس اور سرکاری دستاویزات کے علاوہ املاک ایس اے آر (سار) کے حوالے کیے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ سعودی کابینہ نے چھوٹے اور درمیانی تجارتی اداروں کی سہولت کے لیے خصوصی بینک قائم کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے ارکان کو مصری صدر عبد الفتاح السیسی سے موصول ہونے والے پیغام کے متعلق آگاہ کیا ہے۔

    سعودی کابینہ نے ابہا ائیر پورٹ کو نشانہ بنانے کی حوثی باغیوں کوشش کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے پاس مناسب جوابی کارروائی کا حق محفوظ ہے۔

    کابینہ نے اربیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دہشت گردانہ حملے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کابینہ نے متعلقہ کمیٹی کی طرف سے کورونا کی تازہ ترین صورتحال کے متعلق رپورٹ کا جائزہ لیا اور انسداد کے لیے جاری کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

  • شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ماحولیاتی تحفظ کیلئے اہم اعلان کردیا

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ماحولیاتی تحفظ کیلئے اہم اعلان کردیا

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب نیوم میں گرین ہائیڈروجن پروجیکٹ قائم کررہا ہے۔ مملکت نے کاربن سرکلر معیشت ٹیکنالوجی کے سلسلے میں جی ٹوئنٹی کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

    وہ اتوار کو جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کے دوسرے روز کرہ ارض کے تحفظ پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ شاہ سلمان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کاربن سرکلر معیشت کے ذریعے جدید ٹیکنالوجی اپنائی جائے۔

    شاہ سلمان نے بتایا کہ مملکت میں تجدد پذیر توانائی کے سرچشموں کی بڑی اسکیمیں ہیں۔ ان میں شمسی توانائی اور پن چکی قابل ذکر ہیں۔ 2030 تک سعودی عرب میں ان سے 50 فیصد بجلی تیار کی جانے لگے گی۔

    شاہ سلمان نے کہا کہ کرہ ارض کا تحفظ انتہائی اہم ہے، مملکت میں 2012 میں معیاری توانائی کا قومی پروگرام کاربن کا اخراج کم کرنے کے لیے شروع کیا تھا۔

    دیگر ممالک سے ہماری اپیل ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کی خاطر اس پروگرام کے اہداف کی تکمیل میں ہمارا ساتھ دیں۔ شاہ سلمان نے جی ٹوئنٹی کے قائدین سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنے فارمولے اور پروگرام پیش کریں۔

    جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس سے خطاب میں اٹلی کے وزیراعظم نے کہا کہ ہم جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کی مکمل کامیابی کےلیے پوری طرح سے پرعزم ہیں ۔ جی ٹوئنٹی پوری دنیا کو صحیح جہت میں لےجاسکتی ہے۔

    جاپانی وزیراعظم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جی ٹوئنٹی میں ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی مسائل بڑا چیلنج ہیں اس کو ہمیں مل کر حل کرنا ہوگا ۔ جاپانی وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ آلودگی میں تخفیف کے لیے ترقی پذیر ملکوں کی مدد کریں گے۔

    اپنے خطاب میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ماحولیاتی نگرانی زبردست عہد ہے۔ امریکہ نے پانی کے بنیادی ڈھانچے پر38 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے ہیں ۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ نے دنیا کے کسی بھی سے ملک سے کہیں زیادہ کاربن کا اخراج کم کیا ہے۔

    چینی صدر نے کہا کہ ہمیں ماحولیات سے متعلق اقوام متحدہ کے معاہدے کی پابندی کرنا ضروری ہے، چینی صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ 2030 تک کاربن سے آزاد توانائی کا ہدف حاصل کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔

    چینی صدر نے کاربن کی سرکلر معیشت سے متعلق سعودی فارمولے کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک کوویڈ 19 کے بعد والے دور میں اپنے ملک کو معمولی کاربن والی توانائی والا ملک بنانے کےلیے کوشاں ہیں ۔ چینی صدر نے کہا کہ خوبصورت اور صاف ستھری دنیا کی خاطر آئیں ہم سب مل کر کام کریں۔

    انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ عوام اور معیشت کو کورونا کے نقصانات سے بچانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ کاربن معیشت کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

    ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍ نریندر مودی نے کہا کہ ان کے ملک نے متعدد شعبوں میں نمایاں اقدامات کیے ہیں۔ ایل ای ڈی نے شہرت حاصل کر لی ہے جس سے سالانہ 38 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی بچت ہوئی ہے۔

    آسٹریلیا کے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پائیدار ترقی اور خوشحالی میں معاون اقتصادی نمونے پیش کرنا ہوں گے۔ آسٹریلیا کے وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ 2020 ہمارے لیے بڑی آزمائش کا سال ثابت ہوا ۔ ہم کورونا وائرس سے نجات حاصل کرنے کےلیے فوری اقدامات پر مجبور ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ 2021بھی مشکل سال ثابت ہو گا ۔ وبا سے نجات آسان نہیں تاہم ہمیں مستقبل کو مد نظر رکھنا ہو گا۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ وہ جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کی کامیابی پر سعودی عرب کو مبارکباد دیتے ہیں۔

  • سالگرہ : شاہ سلمان بن عبد العزیز کو سعودی کابینہ کی مبارکباد

    سالگرہ : شاہ سلمان بن عبد العزیز کو سعودی کابینہ کی مبارکباد

    ریاض : سعودی کابینہ کے اراکین نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کو سالگرہ پر مبارکباد دی ہے یہ مبارکباد ان کے یوم پیدائش پر نہیں بلکہ ان کے اقتدار کو 6سال مکمل ہونے پر دی گئی۔

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں کابینہ کا آن لائن اجلاس منعقد ہوا جس میں مقامی اور بین الاقوامی امور اور معاملات پر غور کیا گیا اور اہم فیصلے کیے گیے ہیں۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے بحرینی وزیر اعظم شہزادہ خلیفہ بن سلمان آل خلیفہ کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شاہ بحرین حمد بن عیسی آل خلیفہ کو دلی تعزیت پیش کی۔ شاہ سلمان نے کابینہ کو نائیجیریا کے صدر سے ٹیلیفون پر کی جانے والے رابطے کے متعلق آگاہ کیا۔

    بعد ازاں کابینہ نے خادم حرمین شریفین کو اقتدار سنبھالنے کی چھٹی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے بیعت کی تجدید کی ہے۔
    کابینہ ارکان نے شاہ سلمان کے عہد اقتدار میں سعودی عرب میں ہونے والی ترقی، اصلاحات اور مستقبل کی کامیاب منصوبہ بندی

    کے علاوہ جی 20 کی سربراہی کرتے ہوئے عالمی برادری میں ملک کے مقام کی بلندی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا ہے۔

    کابینہ نے مجلس شوریٰ میں شاہ سلمان کے سالانہ خطاب اور اس میں پیش کیے جانے والے وژن کو بھی سراہتے ہوئے کہا ہے کہ خادم حرمین شریفین نے اپنے خطاب میں ملک کی اندرونی اور بیرونی پالیسیوں کا احاطہ کیا ہے۔

    کورونا وائرس کے مابعد اثرات کو محدود کرنے کے لیے اختیار کیے جانے والے اقدامات اور عازمین حج و عمرہ زائرین کو پیش کی جانے والی سہولتوں کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔

    کابینہ نے ولی عہد و وزیر دفاع کے خطاب کو بھی سراہا ہے جس میں انہوں نے وژن 2030 کے حصول کے لیے اب تک کیے جانے والے اقدامات کے علاوہ ملک کی معاشی صورتحال میں بہتری کے لیے اختیار کی جانے والی پالیسوں کا ذکر کیا ہے۔

    قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے واس کو بتایا ہے کہ کابینہ نے ہفتہ اور اتوار کو جی 20 کانفرنس کے حوالے سے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیاہے جس میں جی 20 کی قیادت عالمی معیشت کی بہتری کے لیے اختیار کیے جانے والے اقدامات پر غور کریں گے۔

    کابینہ نے جی 20 کے وزرائے خزانہ کے اجتماع کے نتیجے میں ہونے والے اتفاق رائے پر غور کیا جس میں جی 20 ممالک کو یہ ترغیب دی گئی کہ کورونا کے باعث مقروض ممالک کے ساتھ رعایت کی جائے۔

  • سعودی کابینہ کا اجلاس: شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اہم فیصلے کردیے

    سعودی کابینہ کا اجلاس: شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اہم فیصلے کردیے

    ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں کابینہ کا آن لائن اجلاس ہوا ہے جس میں متعدد قومی اور بین الاقوامی امور پر غور کیا گیا نیز اہم فیصلے کیے گیے ہیں۔

    سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کابینہ نے جی20 ممالک کے وزرائے ثقافت کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے سعودی عرب کی سربراہی میں عالمی مرکز قائم کرنے کو سراہا ہے جس کے تحت سمندر میں ڈوبا ہوا تاریخی و ثقافتی ورنہ نکالا جائے گا۔

    عالمی مرکز کے تحت بحیرہ احمر اور خلیج عرب کے سمندروں میں ڈوبا ہوا تاریخی و ثقافتی ورثہ تلاش کرنے کے لیے عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

    کابینہ نے سعودی عرب کے سیکیورٹی اداروں سمیت محکمہ کسٹم کی کارکردگی کو سراہا ہے جن کی کوشش سے ملک میں منشیات کی سمگلنگ ناکام بنا کر معاشرے کو محفوظ کیا جارہا ہے۔

    کابینہ نے حوثی ڈرون کے ذریعہ سعودی عرب کے شہروں، شہری آبادی اور تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے کابینہ ارکان کو جرمن چانسلر سے ہونے والے رابطے کے متعلق آگاہ کیا جس میں دہشت گردی کی ہر شکل کا مقابلہ کرنے پر اتفاق رائے ہوا ہے۔

    کابینہ نے شاہ سلمان کی طرف سے ترکی کے زلزلہ زدگان کے لیے امدادی سامان بھیجنے کے فیصلے کو سراہا ہے۔

    کابینہ نے ولی عہد اور عراقی وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی آن لائن ملاقات کے نتائج کو سراہتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ عراق کی سلامتی اور معیشت کی مضبوطی ہمارے لیے اہم ہے۔

    کابینہ نے کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا اور اس کے انسداد کے لیے جاری کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

  • سعودی عرب : شاہ سلمان بن عبدالعزیز عنقریب اہم اعلان کریں گے

    سعودی عرب : شاہ سلمان بن عبدالعزیز عنقریب اہم اعلان کریں گے

    ریاض : خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز بدھ کو مجلس شوریٰ کے نئے سیشن سے خطاب کریں گے، اس موقع پر وہ اپنے خطاب میں ملک کی داخلہ اور خارجہ پالیسی کے اہم نکات پر روشنی ڈالیں گے۔

    ارکان شوریٰ آن لائن شاہ سلمان کا خطاب سنیں گے، شاہ سلمان اہم علاقائی اور بین الااقوامی مسائل پر مملکت کا موقف بیان کریں گے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر مجلس شوریٰ ڈاکٹرعبداللہ آل شیخ نے بتایا ہے کہ اس موقع پر وہ اور ارکان شوری قائد اعلیٰ کے سامنے حلف بھی اٹھائیں گے۔

    صدر مجلس شوری نے سالانہ خطاب کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ شاہ سلمان سے ارکان شوریٰ کی ملاقات سب کے لیے باعث فخر ہوگی۔

    صدر شوری نے مزید کہا کہ شاہی خطاب شوریٰ اور اس کے ارکان کے لیے روڈ میپ ہوگا جس کی روشنی میں وہ داحلی وخارجی امور کے جائزے لیں گے اور اہم فیصلے لیے جائیں گے۔

  • شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرمان جاری کردیا

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرمان جاری کردیا

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے عدالتوں کے نئے ججوں کی تقرری کا حکم دے دیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ادارہ احتساب ( دیوان المظالم ) کے 37 ججوں کی ترقی کا شاہی فرمان جار ی کیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ادارہ احتساب کے سربراہ شیخ ڈاکٹر خالد بن محمد الیوسف نے جو محکمہ جاتی عدالتی کونسل کے بھی سربراہ ہیں بتایا کہ ججوں کی ترقی مختلف زموں میں ہوئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ججوں کی ترقی کے شاہی فرمان کے اجرا سے عدالتی عمل میں مزید آسانی پیدا ہوگی۔ ججوں کے حوصلے بڑھیں گے اور وہ اپنا فرض زیادہ تندہی اور خوش اسلوبی سے انجام دیں گے۔