Tag: Shah Salman said

  • فلسطین کی آزادی تک اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں ہو سکتے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    فلسطین کی آزادی تک اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں ہو سکتے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب اس وقت تک یو اے ای کے نقش قدم پر نہیں چلے گا جب تک اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ ایک عالمی طور پر تسلیم شدہ امن معاہدے پر دستخط نہیں کرتا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے اسرائیل سے امن معاہدے کے بعد سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں اسرائیل، فلسطین تنازع پر بات ہوئی ہے۔

    اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور تبادلہ خیال کیا اور عالمی صورتحال پر بھی تفصیلی گفتگو کی، صدر ٹرمپ نے اسرئیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کھولنے پر سعودی عرب کا خیر مقدم کیا۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صدر ٹرمپ پر واضح کیا کہ سعودی عرب کے اسرائیل سے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آئیں گے جب تک ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہ ہو جائے۔

    شاہ سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی حمایت کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ تنازع کے حل کی یہ شرط سعودی مملکت کے پیش کردہ عرب امن منصوبے کا نقطہ آغاز ہوگا، ہم فلسطین میں امن لانے کے لیے ایک طویل المدتی اور منصفانہ حل کے لیے کوشاں ہیں۔

    سعودی عرب اور امریکی رہنماؤں کے درمیان فون پر یہ رابطہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے کہ جب گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کو تسلیم کر کے اس سے سفارتی روابط قائم کرنے والا تیسرا عرب ملک بن گیا تھا، اس سے قبل مصر اور اُردن بھی اسرائیل سے ریاستی تعلقات قائم کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سعودی عرب نے یو اے ای سے تمام مملک کو جانے والی پرازوں کو ملک کی فضائی حدود میں سے گزرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے اسرائیل سے براہ راست یو اے ای کی پروازوں کے آغاز کا اعلان کیا۔

  • سعودی تیل تنصیب کو نشانہ بنانے کا مقصد عالمی معیشت کو تباہ کرنا ہے،شاہ سلمان

    سعودی تیل تنصیب کو نشانہ بنانے کا مقصد عالمی معیشت کو تباہ کرنا ہے،شاہ سلمان

    ریاض: آئل تنصیبات پر حملے کے بعد سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا ردِ عمل سامنے آ گیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ تنصیبات پر حملے سے عالمی امن کے لئے خطرات پیدا ہوگئے ہیں، سعودی عرب آئل تنصیبات اور علاقے کا بھرپور دفاع کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کابینہ اجلاس میں آئل تنصیبات پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ سعودی آرامکو کو نشانہ بنانے کا مقصد عالمی معیشت کو نشانہ بنانا ہے،انہوں نے کہا کہ سعودی عرب آئل تنصیبات پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نپٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تنصیبات پر حملے سے عالمی امن کے لئے خطرات پیدا ہوگئے ہیں، سعودی عرب آئل تنصیبات اور علاقے کا بھرپور دفاع کرے گا، عالمی برادری ایسے حملے رکوانے کے لئے اقدامات کرے۔

    یاد رہے سعودی عرب میں آئل فیلڈز پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے حوثی باغیوں نے نہیں کیے بلکہ ان حملوں میں براہ راست ایران ملوث ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کی جانب سے عائد کردہ الزامات کی سختی سے تردید کی تھی۔

    عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران سعودی عرب کی آئل فیلڈز پر ہونے والا اپنی نوعیت کا یہ سب سے بڑا حملہ ہے جس نے مملکت میں تیل کی پیداوار نصف کردی ہے جو عالمی منڈی میں چھ فیصد بنتی ہے۔

    یاد رہے کہ 15 مئی کو بھی دو دھماکہ خیز ڈرونوں نے حملہ کرکے وسطی سعودی عرب میں ارامکو کی آئل پائپ لائن کے دو بڑے اسٹیشنوں میں آگ لگا دی تھی، اس آئل فیلڈ سے پائپ لائن کے ذریعے بحر احمر کے ساحل کے مغرب میں تیل سپلائی کیا جاتا ہے۔