Tag: Shahbaz Sharif

  • بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کیخلاف حکومتی اپیل ، شہباز شریف کو نوٹس جاری

    بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کیخلاف حکومتی اپیل ، شہباز شریف کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بیرون ملک جانے کی اجازت کیخلاف حکومتی اپیل پر شہباز شریف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے لاہورہائی کورٹ سے کیس کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کےبیرون ملک جانےکی اجازت کیخلاف حکومتی اپیل پرسماعت ہوئی ، جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کیاکوئی میڈیکل ایمرجنسی تھی جوجلدسماعت ہوئی؟ جس پراٹارنی جنرل نے بتایا شہباز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت مسترد ہوئی تھی،ایسا کوئی ریکارڈ نہیں کہ شہبازشریف کوایمرجنسی تھی۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے تو وفاق کا مؤقف بھی نہیں سنا، یکطرفہ حکم دے کر عملدرآمد کےلئےبھی زور دیا گیا، شہباز شریف قابل احترام ہیں مگرانصاف قانون کےمطابق ہوناچاہیے۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا شہباز شریف رکن پارلیمان اوراپوزیشن لیڈر ہیں، کیا ضمانت کےدوران بیرون ملک جانےپرپابندی ہے؟ تو اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ
    شہباز شریف کی ضمانت طبی بنیاد پر نہیں ہوئی تھی، قانونی پابندی نہ ہوتوکیاجیل سےسیدھاایئرپورٹ جایاجاسکتا ہے ، شہباز شریف کےبقول ان کانام بلیک لسٹ میں تھا، وفاق کا مؤقف سنا جاتا تو آگاہ کرتےکہ نام بلیک لسٹ میں نہیں، اٹشہباز شریف کا نام اب ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔

    جسٹس سجاد علی شاہ نے استفسار کیا کیس واپس لینےپرتوہین عدالت کارروائی کیسےہوسکتی؟ اب تو بیرون ملک جانے کا سوال ختم ہوچکا تو اٹارنی جنرل نے کہا توہین عدالت کےحوالے سے حتمی عدالتی نظیرموجودنہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے ایف آئی اے سمیت سب کو عدالتی حکم کا علم تھا مگرعمل نہ کیاگیا۔

    اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نیب میں کیسز چل رہے لیکن اسے فریق نہیں بنایا گیا، اعدالت پراسیکیوٹر جنرل نیب کو بھی نوٹس جاری کرے، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کیس ریکارڈ آ جائےپھرنیب کو نوٹس کامعاملہ دیکھیں گے۔

    سپریم کورٹ نے شہباز شریف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے لاہورہائیکورٹ سےکیس کاتمام ریکارڈ طلب کر لیا اور پٹیشن کب دائر ہوئی، کب مقرر ہوئی تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نےکیس کی سماعت آئندہ ہفتےبدھ تک ملتوی کردی۔

  • شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت، وفاقی حکومت نے  لاہور ہائی کورٹ  کا فیصلہ چیلنچ کردیا

    شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت، وفاقی حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنچ کردیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ چیلنچ کردیا ، جس میں اپیل پر فیصلے تک لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے شہباز شریف کوبیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے معاملے پر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی ، اپیل آئین کے آرٹیکل 185 تھری کے تحت دائر کی گئی۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے اپیل میں 12 قانونی سوالات اٹھائے گئے ، اپیل پر فیصلے تک لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کا حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رکھاجا سکتا، لاہور ہائی کورٹ نے متعلقہ حکام سے نہ کوئی جواب مانگا نہ کوئی رپورٹ اور بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا یکطرفہ فیصلہ نہیں دیا جا سکتا۔

    وفاقی حکومت نے کہا کہ شہباز شریف کے واپس آنے کی کوئی گارنٹی نہیں، شہباز شریف نوازشریف کی واپسی کےبھی ضامن ہیں جبکہ ان کی اہلیہ، بیٹا، بیٹی اور داماد پہلے ہی مفرور ہیں۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر شہباز شریف کو دو ماہ کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی اور کہا تھا کہ شہباز شریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت آٹھ مئی سے پانچ جولائی تک ہوگی۔

  • شہبازشریف، نواز شریف کو واپس لانے کے بجائے خود  بھاگ رہے تھے، شیخ رشید

    شہبازشریف، نواز شریف کو واپس لانے کے بجائے خود بھاگ رہے تھے، شیخ رشید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ شہبازشریف، نواز شریف کو واپس لانے کے بجائے خود بھاگ رہے تھے، اگرشہبازشریف باہر گئے تو واپس لانامشکل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے گفتگو میں کہا کہ شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈال کر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ، ان کے باہر جانے سے کیس متاثر ہوتا، شریف خاندان کے 5 افراد پہلے ہی مفرور ہیں جبکہ 4 افراد شہباز شریف کیخلاف کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، جانے کی اجازت دی گئی تو سلطانی گواہ پریہ اثرانداز ہو سکتے ہیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوواپس لانے کے شہبازشریف ضمانتی ہیں، جس دن عدالت کافیصلہ ہوااسی دن شہبازشریف نے ٹکٹ بک کرایا ، انھوں نے عدالت میں پیش ہونے کی کوئی درخواست نہیں دی اور نہ ان کی جانب سے کوئی نمائندہ مقرر کیا گیا۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ شہبازشریف کیخلاف 7ارب کےاثاثوں کاکیس ہے، اگر شہباز شریف باہر گئے تو واپس لانا مشکل ہوگا، نیب نے جو ریفرنس دیا کابینہ نےاس کی منظوری دی، وزیر قانون فروغ نسیم نے کیبنٹ کو سمری بھیجی اور منظوری ہوئی جبکہ وزات داخلہ نےاس کا نوٹی فکیشن جاری کردیاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف ،نوازشریف کوواپس لانےکے بجائےخودبھاگ رہےتھے، آرٹیکل 36کے تحت انصاف کا تقاضا ہے تمام ملزمان سےایک جیساسلوک ہو، ایک ملزم رات کے اندھیرے میں پاکستان سے بھاگ رہاتھا جبکہ شہباز شریف نےکوئی میڈیکل دستاویزات جمع نہیں کرائی۔

    شیخ رشید نے مزید کہا کہ زبیر نامی ان کےترجمان کہتے ہیں کہ تعلقات اچھے ہوگئے، ہمیں خوشی ہے کہ آپ کےتعلقات اچھے ہوگئے تاہم میرے پاس کوئی اطلاعات نہیں کہ وہ ڈیل کے تحت باہرآئےیانہیں، جولیڈرہوتا ہے وہ اپنے لوگوں کیساتھ جینا اور مرنا چاہتا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف چاہیں تو 15دن کےاندر درخواست دےسکتےہیں، نوازشریف واپس نہیں آیا تو شہبازشریف نے کہاں سے آنا تھا، پاکستان چاہتاہے بے دخل کیا جائے اور برطانیہ چاہتا ہے کہ کیس داخل کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلوں پر تبصرہ نہیں کر سکتا ہوں، بے بس نہیں ہوئے کوششیں جاری ہیں مگرابھی نتیجہ نہیں نکلا، برطانوی سفیر میرے پاس آئے تھے ان سےبات ہوئی تھی۔

    شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ کوئی دھوکا نہیں کررہاعمران خان سمجھدارآدمی ہے، شایدسب لوگ چھٹی پر تھے لیکن عمران خان کام کررہا تھا، عمران خان اپوزیشن کے بس کا کھیل نہیں ہے، کوئی اختلاف نہیں خودجنرل باجوہ نے کھل کربات کی، جنرل باجوہ نے کہا فوج جمہوری اداروں ،منتخب حکومت کیساتھ کھڑی ہے، میٹنگ میں شہباز شریف اور بلاول بھی موجود تھے۔

    اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ غزہ صورتحال پرعالم اسلام غمزدہ ہے امید ہے اسمبلی میں قرارداد لائی جائے گی۔

  • شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا

    شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا

    اسلام آباد : حکومت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بحری اور فضائی اداروں کو فیصلے سے آگاہ کردیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا ہے ، ای سی ایل میں نام کابینہ کی منظوری اور قانونی ضابطے مکمل ہونے پرڈالاگیا، متعلقہ ریکارڈ اس ضمن میں اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہبازشریف کا نام ای سی ایل پر ڈالاجارہا ہے، بحری اور فضائی اداروں کو فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینے سے کیس تاخیر کا شکار ہوتا، شریف خاندان کے 5 افراد پہلے ہی مفرور ہیں اور 4 افراد شہبازشریف کیخلاف کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

  • نیب کا شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    لاہور:نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کافیصلہ کرلیا ، ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کافیصلہ کرلیا، اس سلسلے میں پراسکیوشن ٹیم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف تیاری شروع کردی ہے۔

    گذشتہ روز منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب نے شہبازشریف و دیگر تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں ‏ڈالنےکیلئےخط لکھا تھا ،خط میں لاہورہائی کورٹ کا ‏فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکی درخواست کی گئی تھی۔

    خط میں کہا گیا کہ شہبازشریف ‏اور دیگرشریک ملزمان کےنام ای سی ایل میں ڈالےجائیں، ٹھوس شواہدپرمبنی منی لانڈرنگ کیس پرعدالتی کارروائی جاری ہے، ‏شہبازشریف کی احتساب عدالت میں زیرسماعت ٹرائل میں موجودگی ضروری ہے، جب کہ 5 ملزمان ‏کو پہلےہی اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

    خیال رہے لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی تھی جبکہ صدر مسلم لیگ (ن) کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ ‏سناتے ہوئے طبی بنیادوں پر شہباز شریف کو دو ماہ کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔

  • شہباز شریف اپنا اور ہمارا وقت ضائع نہ کریں، شہزاد اکبر

    شہباز شریف اپنا اور ہمارا وقت ضائع نہ کریں، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہبازشریف بھونڈے طریقے سے نکلنے کی بجائے پیشہ ورقانونی ٹیم کی خدمات حاصل کریں اور تب تک اپنا اور ہمارا وقت ضائع نہ کریں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق شہبازشریف کو ایک بار بلیک لسٹ سے نکالنے کا کہا گیا تھا، یہ الگ بحث ہے کہ لاک ڈاؤن میں سروس کب ہوتی ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا نام پی این آئی ایل میں ہے جو بلیک لسٹ سے الگ ہوتی ہے، ان کا نام پی این آئی ایل میں ہو تو عدالتی فیصلے کا اطلاق کیسے ہوگا۔

    مزید پڑھیں : کمر میں درد ، شہزاد اکبر کا شہباز شریف کو مشورہ

    مشیر داخلہ نے کہا کہ یہ ایک قانونی نقطہ ہے مناسب ہوتا کہ تمام فریقین اور حقائق سامنے ہوتے، شہبازشریف بھونڈے طریقے سے نکلنے کی بجائے پیشہ ورقانونی ٹیم ہائیر کریں اور تب تک شہباز شریف اپنا اور ہمارے وقت کا زیاں نہ کریں۔

  • شہباز شریف قطر نہ جا سکے، ایئر لائن نے آف لوڈ کر دیا

    شہباز شریف قطر نہ جا سکے، ایئر لائن نے آف لوڈ کر دیا

    لاہور: میاں شہباز شریف قطر نہ جا سکے، وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے روکے جانے پر ایئر لائن نے انھیں آف لوڈ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کو امیگریشن حکام کی اجازت نہ ملنے پر ایئر لائن نے آف لوڈ کر دیا، انھیں آج نجی ایئر لائن کی پرواز سے قطر روانہ ہونا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو پی این آئی لسٹ میں نام ہونے کی وجہ سے روکا گیا ہے۔

    شہباز شریف کو ایئر لائن حکام نے بورڈنگ پاس جاری کر دیا تھا، تاہم ایف آئی اے حکام نے شہباز شریف کو امیگریشن کاؤنٹر پر روکا، جس پر انھیں آف لوڈ کیا گیا تاہم شہباز شریف نے طیارے کی اڑان بھرنے تک ایئر پورٹ پر رکنے کا فیصلہ کیا۔

    امیگریشن حکام کا کہنا تھا کہ سسٹم اپ ڈیٹ ہونے تک شہباز شریف ملک سے باہر نہیں جا سکتے، دوسری طرف عدالتی فیصلے میں شہباز شریف کو صرف ایک دفعہ باہر جانے کی اجازت دی گئی تھی، عدالتی فیصلے میں شہباز شریف کی غیر ملکی فلائٹ کا نمبر بھی درج تھا، جب کہ ایف آئی اے سمیت متعلقہ اداروں کو ہدایات بھی جاری کی گئی تھیں۔

    لاہور ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

    قبل ازیں، شہباز شریف قطر روانگی کے لیے ایئر پورٹ پہنچے تو ایف آئی اے حکام نے انھیں قطر روانگی سے روک دیا، انھیں غیر ملکی ایئر لائن کی پرواز سے 4 بج کر 50 منٹ پر دوحہ روانہ ہونا تھا، شہباز شریف اور ایف آئی اے حکام میں بات چیت بھی ہوئی، شہباز شریف نے ایف آئی اے حکام کو کورٹ آرڈر دکھایا۔

    امیگریشن پر روکے جانے پر شہباز شریف کا ایف آئی اے حکام سے مکالمہ ہوا، انھوں نے کہا میں آپ سے بحث نہیں کر رہا یہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے، فیصلےمیں مجھے ایک دفعہ جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    دریں اثنا، مریم اورنگ زیب نے ایف آئی اے حکام سے تحریری وضاحت مانگی، جس پر شہباز شریف کو ایف آئی اے حکام کی جانب سے تحریری طور پر بھی آگاہ کیا گیا۔

  • لاہور ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

    لاہور ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے ان کی بیرون ملک جانے کی درخواست کو منظور کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مسلم لیگ (ن) کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ سنادیا ہے اور طبی بنیادوں پر شہباز شریف کو دو ماہ کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ شہباز شریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت آٹھ مئی سے پانچ جولائی تک ہوگی۔

    اس سے قبل شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر سماعت آج لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی تھی، ڈپٹی اٹارنی جنرل اور شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز سمیت متعلقہ افراد عدالت میں پیش ہوئے۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل اور شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے شہباز شریف کو طلب کیا تھا، جس پر اپوزیشن لیڈر لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، عدالت نے صدر مسلم لیگ (ن) سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کہ آپ کے علاج میں کتنا وقت لگے گا؟ جس پر شہباز شریف نے کہا کہ مجھے جب ڈاکٹر واپسی کی اجازت دینگے فوری واپس آ جاؤں گا ساتھ ہی شہباز شریف نے تین جولائی کی واپسی کا ٹکٹ لاہور ہائی کورٹ میں پیش کیا۔

    شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میں پہلے بھی دو بار بیرون ملک جا کر خود واپس آیا، کیا میں دہشتگرد ہوں کہ میرا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا؟ میں تین بار وزیراعلیٰ پنجاب رہا اب قائدحزب اختلاف ہوں، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ تو آپکے ریکارڈ سے ثابت ہے کہ واپس آئیں گے۔

    شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیا کہ میں کینسر کا مریض رہا ہوں، مرض کے باعث مجھے سال میں دو مرتبہ چیک اپ کرانا پڑتا ہے،مجھے جلاوطنی کے دوران یہ مرض لاحق ہوا،امریکی ڈاکٹرز نے کہا کہ لندن میں علاج کرایا جائے۔

    اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے اپنے بیان میں کہا کہ میں گزشتہ پندرہ سال سے علاج کرا رہا ہوں، جیل میں عدالت کے حکم پر میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا، میڈیکل رپورٹ میں نئے مسائل تشخیص ہوئے ہیں۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل اور شبہاز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے دلائل

    آج ہونے والی سماعت کے آغاز پر ڈپٹی اٹارنی جنرل اور شبہاز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے، امجد پرویز نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شہباز شریف پہلے بھی ملک سے باہر علاج اور رشتےداروں سے ملنےجاتے رہےہیں، میرے موکل کی عدم موجودگی میں کیسز کبھی بھی متاثر نہیں ہوئے، موجودہ صورت حال میں برطانیہ بھی براہ راست نہیں جایا جاسکتا، پہلے قطر جا کر دس دن کیلئےقرنطینہ ہونا پڑے گا۔

    شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پیر کو گیارہ بجے برطانیہ میں ڈاکٹر سے وقت لے رکھا ہے، اجازت مل گئی تو کل کی ٹکٹ بک ہے،جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اس کا مطلب ہے کہ یہ ریٹرن ٹکٹ نہیں ہے جواب میں امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ برطانیہ نےبراہ راست آنے جانے پر پابندی لگا رکھی ہے ،ریٹرن ٹکٹ نہیں ہے۔

    دوران سماعت عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ میں ہے یا نہیں؟، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ آج جمعہ ہے زیادہ عملہ چھٹی پرہے،حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا، اتنی جلدی معلومات نہیں مل سکیں کہ نام لسٹ میں ہےیا نہیں عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا واضح طور پرنہیں کہہ سکتے کہ ان کا نام بلیک لسٹ میں ہے یا نہیں؟

  • شہباز شریف اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے کیلئے سرگرم

    شہباز شریف اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے کیلئے سرگرم

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا، درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف کی جانب سے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کے لیے عدالت میں پٹیشن دائر کی گئی ہے۔شہباز شریف کی جانب سے اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔

    شہبازشریف کی جانب سے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز نے لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے، جس میں استدعا کی گئی گئی ہے کہ ان کا نام بلیک لسٹ سے نکالا جائے۔

    درخواست میں شہباز شریف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مجھے آشیانہ اقبال ریفرنس، رمضان شوگر ملز ریفرنس میں عدالت سے ضمانت ملی، جس کے بعد بیرون ملک گیا اور پھر وطن واپس بھی آگیا۔

    درخواست گزار کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے نام بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، نام بلیک لسٹ میں شامل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، وفاقی حکومت کو درخواست گزار کا نام بلیک لسٹ سےنکالنے کا حکم دیا جائے۔

  • شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا

    شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا

    لاہور: : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا ، اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما اور کارکن بڑی تعداد میں جیل کے باہرموجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد کی عدالت میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے گئے، ن لیگی رہنما سیف الملوک کھوکھر اور چوہدری محمد نواز نے شہباز شریف کے مچلکے جمع کروائے ۔

    عدالت میں جمع کرواٸے گٸے مچلکوں کی تصدیق کا عمل مکمل کیا گیا ، مچلکوں کی تصدیق کے بعد عدالت روبکار جاری کی جو جیل بھجوا دی گئی ہے۔

    روبکار ملنے کے بعد جیل حکام اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا، اس موقع پر حمزہ شہباز، رانا ثنا اللہ ،مریم اورنگزیب سمیت کارکن بڑی تعداد موجود تھیں۔

    یاد رہے ہاٸی کورٹ کے تین رکنی بنچ نے شہباز شریف کی آمدن سے زاٸد اثاثے اور منی لانڈرنگ ریفرنس میں ضمانت منظور کر کے پچاس پچاس لاکھ کے دو مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا ۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کے سلسلے میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری کیا گیا تھا، فیصلے میں شہباز شریف کی ضمانت ایک جج نے منظور اور ایک نے مسترد کی تھی ، جس کے بعد ان کی ضمانت کھٹائی میں پڑ گئی،

    واضح رہے شہباز شریف کو ستمبر 2020 کو لاہور ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔