Tag: Shahbaz Sharif

  • نوازشریف کی ضمانت : شہباز شریف نے کارکنان کو مٹھائیاں تقسیم کرنے سے منع کردیا

    نوازشریف کی ضمانت : شہباز شریف نے کارکنان کو مٹھائیاں تقسیم کرنے سے منع کردیا

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی ضمانت پر کارکنان سے اپیل ہے کہ جشن نہ منائیں اور مٹھائیاں تقسیم نہ کریں۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہ اللہ تعالی ہمارے قائد نواز شریف کو مکمل صحت یاب کرے، ان کی طبیعت تشویشناک ہے۔

    نوازشریف کی بیماری کی تشخیص ہونا ضروری ہے، لہٰذا کارکنان مٹھائیاں تقسیم نہ کریں بلکہ اپنے قائد کی صحت یابی کیلئے دعا کریں۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور کرلی ہے اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا 8 ہفتے کیلئے معطل کردی عدالت نے 20لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کاحکم دے دیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور نوازشریف کے وکیل ہائی کورٹ میں پیش ہوئے جبکہ نیب وکیل، میڈیکل بورڈ کے ڈاکٹرز بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

  • ‘نوازشریف کی ضمانت پوری قوم کیلئے خوشی کی لہر ہے ‘

    ‘نوازشریف کی ضمانت پوری قوم کیلئے خوشی کی لہر ہے ‘

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوازشریف کی ضمانت پوری قوم کیلئے خوشی کی لہر ہے ، مرض کی صحیح تشخیص نہیں ہوسکی، ڈاکٹرز اور ان کی ٹیم پوری کوششیں کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے کے عدالتی فیصلے پر کہا کہ نوازشریف کی ضمانت پوری قوم کیلئے خوشی کی لہرہے، وہ شدید بیمار ہیں، قوم صحتیابی کیلئے دعا کرے۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےمرض کی صحیح تشخیص نہیں ہوسکی، ڈاکٹرز اور ان کی ٹیم پوری کوششیں کررہی ہے، مریم نواز کو بیمار والد کی تیمارداری کا موقع ملنا چاہیے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز نے بتایا ہے نواز شریف کو ڈینگی کا مرض نہیں ہے اور کل نوازشریف کی بیماری کاعلاج شروع کردیا ہے۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور ایک کروڑ روپے کے 2ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم
    دیا، نوازشریف کی ضمانت چوہدری شوگرملزکیس میں منظور کی گئی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور

    نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کی درخواست ان کے بھائی شہباز شریف نے دائر کی تھی۔

    خیال رہے نواز شریف چوتھے روز بھی سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر مریم نواز کو اپنے والد کے ساتھ ٹھرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا ہے کہ نوازشریف کے ضروری ٹیسٹ کرالئے گئے ہیں، اُن کا پی ای ٹی اسکین اب دو سے تین روز بعد کیا جائےگا، نوازشریف کوآٹوامیون ڈس آرڈرہے، اُنہیں آئی وی آئی جی انجکشنز پر رکھا گیا ہے، جس سے ان کا ہیموگلوبن بہترہوگا، جس کی افادیت دو سے تین روز میں ظاہر ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کے ذاتی معالج کو بھی میڈیکل بورڈ میں شامل کرلیاگیا، جس کے بعد ممبز کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔

  • میں قید نہ ہوتا تو مولانا کے ساتھ ٹرک پرکھڑا ہوتا، نواز شریف کا چھوٹے بھائی کو خط

    میں قید نہ ہوتا تو مولانا کے ساتھ ٹرک پرکھڑا ہوتا، نواز شریف کا چھوٹے بھائی کو خط

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف نے شہباز شریف کے نام خط میں کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا مؤقف درست ہےحمایت کرنی چاہئے، خاموش بیٹھنے سے حالات بہترنہیں ہوں گے ، میں قید نہ ہوتا تو مولانا کے ساتھ ٹرک پرکھڑا ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے کوٹ لکھپت جیل سے شہباز شریف کے نام خط کے مندرجات سامنے آ گئے ، خط میں نواز شریف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا مؤقف درست ہے حمایت کرنی چاہئے، خاموش بیٹھنے سے حالات بہتر نہیں ہوں گے۔

    خط میں کہا گیا ملکی حالات کا تقاضا ہے جو حکومت کے خلاف نکلے اس کا ساتھ دیا جائے، مولانا صاحب ہمارے اتحادی ہیں ، پارٹی کی سینئر قیادت کو اعتماد میں لیں اور میرا پیغام پہنچائیں اور مولانا فضل الرحمان کی ہر طرح سے سپورٹ کی جائے۔

    نواز شریف کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کئے جائیں، میں قید نہ ہوتا تو مولانا کے ساتھ ٹرک پرکھڑا ہوتا، اب یہ ذمہ داری آپ نبھائیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ میرے پاس کھونے کو کچھ نہیں ، بہت سمجھوتہ کر لیا یہ وقت اب جدو جہد کا ہے، پارٹی رائے لیں مارچ میں جانے کے فوائد اور نہ جانے کے نقصانات کیا ہیں۔

    میں مولانا فضل الرحمان سے صفدر کے ذریعے رابطے میں ہوں، مولانا صاحب نے کہا ہے کہ مجھے ن لیگ کی مدد چاہیے، مولانا صاحب نے مدد مانگی ہے تو انہیں تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے نواز شریف کےخط کےبعدمشاورتی اجلاس کل بلالیا ہے، اجلاس میں پارٹی رہنماؤں سےنوازشریف کی تجاویز پر رائے لی جائے گی۔

    گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کا جیل سے لکھا گیا خط جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو موصول ہوا تھا ، خط میں نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کے مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا۔

    نواز شریف نے خط میں یقین دہانی کرائی تھی کہ ہر قسم کا تعاون کریں گے، ن لیگ کی پوری قیادت آپ کے مارچ کی حمایت کرتی ہے، سلیکٹڈ حکومت کےخاتمے کے لیے ن لیگ پوری طرح آپ کے ساتھ ہوگی۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کا مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان

    یاد رہے گذشتہ روز مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت کا اجلاس شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہوا تھا، جس میں شہباز شریف، راجہ ظفر الحق، احسن اقبال سمیت مرکزی قیادت مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کی حامی نہیں تھی جبکہ جونیئرقیادت نے مارچ میں شرکت کی تجویز دی تھی۔

    جاوید لطیف، امیر مقام اور سینیٹر پرویز رشید مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کے حامی تھے۔

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔

  • شہبازشریف نے مجھ پر یا میرے اخبارپر کوئی مقدمہ نہیں کیا، برطانوی صحافی ڈیوڈروز

    شہبازشریف نے مجھ پر یا میرے اخبارپر کوئی مقدمہ نہیں کیا، برطانوی صحافی ڈیوڈروز

    لندن : برطانوی صحافی ڈیوڈ روز نے کہا ہے کہ شہبازشریف نے ان پر ان کے اخبارپرکوئی مقدمہ نہیں کیا ، میرے آرٹیکل کی اشاعت کے بعد نیب اور ایسیٹ ریکوری یونٹ شہباز شریف سے تحقیقات کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا برطانوی صحافی کو لندن کی عدالت میں لے جانے کا اعلان، محض اعلان ہی رہا، شہبازشریف کی فلاحی منصوبوں میں کرپشن پراسٹوری دینے والے برطانوی صحافی ڈیوڈ روز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا پاکستانی پوچھتے ہیں کیا شہبازشریف نے مقدمہ کیا ہے ؟ تو شہباز شریف نے مجھ پر یا میرے اخبار پر کوئی مقدمہ نہیں کیا۔

    ڈیوڈ روز کا کہنا تھا ذرائع نے بتایا نیب اورایسیٹ ریکوری یونٹ شہباز شریف سے تحقیقات کررہے ہیں، یہ واضح ہوگیا کہ شہبازشریف کیوں مقدمہ نہیں کررہے، شہباز شریف کیسز میں مصروف ہیں۔

    اس سے قبل اگست میں شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ میں‌ کہا تھا کہ میرے لیگل نوٹس کے جواب میں‌ ادارے نے 22 اگست تک جواب دینے کا اعلان کیا، ان کے صحافی ڈیوڈ روز نے بھی 17 اگست کو جلد جواب دینے کا عندیہ دیا تھا، مگر میرے وکیل کو تاحال کوئی جواب نہیں‌ ملا۔

    مزید پڑھیں : برطانوی صحافی نے شہباز شریف کا دعویٰ مسترد کر دیا

    ڈیوڈ روز نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ڈیلی میل نے کئی روز پہلے آپ کے وکلا کو خط بھیج دیا تھا، لگتا ہے کہ آپ کے وکلا آپ کو بتانا بھول گئے.

    تقریبا تین ماہ قبل ڈیوڈروز کی اسٹوری برطانوی اخبارڈیلی میل نے شائع کی تھی، جس میں فلاحی منصوبوں میں شہبازشریف کی کرپشن کا پول کھولا گیا تھا۔

    شہبازشریف اور ن لیگ نے صحافی اوراخبارکوہی جھوٹا قراردے کر ڈیوڈ روز کیخلاف عدالت جانے کا کہا تھا اور فیصلہ خلاف آنے پرسیاست چھوڑنے کا بھی اعلان کیا تھا لیکن تین مہینے ہونے کوہیں اب تک شہباز شریف نے ڈیوڈروز پرکوئی مقدمہ نہیں کیا ہے، شہبازشریف نے اپنے وکیل کے ذریعے ڈیوڈ روزکوصرف ایک نوٹس بھیجوایا ہے۔

  • ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کیس ، نیب ٹیم پوچھ گچھ کیلئے شہبازشریف کے گھر جائے گی

    ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کیس ، نیب ٹیم پوچھ گچھ کیلئے شہبازشریف کے گھر جائے گی

    لاہور: نیب کی ٹیم لاہور ویسٹ منیجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کے لیے آج اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے گھر جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی 3 رکنی ٹیم آج اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے گھر ماڈل ٹاؤن تفتیش کے لئے جائے گی، غیر قانونی اثاثوں، ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن پر نیب کا سوالنامہ تیار ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن پر7 سوالات اور غیر قانونی اثاثوں پرمختلف سوالات پوچھے جائیں گے، 2009- 10 میں نصرت شہباز کے اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے رقم آئی، نیب کا سوال ہے کہ 11 کروڑ22 لاکھ 91 ہزار روپے کی رقوم کیسے منتقل ہوئی، بیرون ملک جائیداد کا مکمل ریکارڈ اور تفصیل بتائی جائے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ بیگمات کو کتنے گھر، پلاٹس تحائف میں دیئے،مکمل تفصیل دی جائے جبکہ چوہدری شوگر ملز میں غیرملکی شخصیت کی انویسمنٹ  پر بھی پوچھا جائے گا۔

    نیب کے سوالنامے کے مطابق محکمہ خزانہ، قانون کی رائے کے برعکس ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سمری کیوں منظورکی، فعال پراجیکٹ یونٹ کے باوجود کمپنی کی ضرورت کیوں پیش آئی، صفائی کمپنی سے پہلے منافع، اس کے کم خرچ کی تحقیق کرائی گئی تھی یا نہیں اور غیر ملکی کمپنیز کو 320ملین ڈالر کا ٹھیکہ آؤٹ سورس کرنے کا اختیار کس نے دیا؟

    دوسری جانب ترجمان شریف فیملی عطاء اللہ تارڑ کے مطابق شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور لاہور ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے حوالے سے نوٹس موصول ہو گیا ہے۔

    خیال رہے نیب ویسٹ شہباز شریف کیخلاف مینجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس ، منی لانڈرنگ کیس ، ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس اور چوہدری شوگر ملز کی تحقیقات کر رہا ہے جبکہ ویسٹ مینجمنٹ کیس میں شہباز شریف کو تین مرتبہ طلب کیاگیا مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔

  • ویسٹ مینجمنٹ کرپشن کیس : نیب ٹیم تحقیقات کیلیے کل شہباز شریف کے گھر جائے گی

    ویسٹ مینجمنٹ کرپشن کیس : نیب ٹیم تحقیقات کیلیے کل شہباز شریف کے گھر جائے گی

    لاہور : نیب کی ٹیم لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کے لیے کل شہباز شریف کے گھر جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے تحقیقات کے لیے ان کے گھر جائے گی۔

    نیب ذرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف کو اپنی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی تحقیقات اور آمد کے حوالے سے آگاہ کر دیا ہے، نیب ٹیم کل شہبازشریف سے تحقیقات کے لئے ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاون جائے گی۔

    دوسری جانب ترجمان شریف فیملی عطاء اللہ تارڑ کے مطابق شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے حوالے سے نوٹس موصول ہو گیا ہے، نیب نوٹس بارے شہباز شریف اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کر رہے ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی نیب ٹیم ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اورآمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں تفتیش کے لئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائشگاہ جانے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ تین رکنی نیب ٹیم شہبازشریف سے سات سوالات پرجواب طلب کرےگی جبکہ زائد اثاثے بنانے سے مختلف بھی سوالات تیار ہے۔

    سوالنامے میں شہباز شریف سے پوچھا گیا کہ قانون کیخلاف ایل ڈبلیوایم سی بنانے کی سمری کیوں منظور کی گئی؟ایس ڈبلیوایم سی کامینجمنٹ یونٹ فعال ہونے کے باوجود کمپنی بنانےکی کیاضرورت؟غیرقانونی اقدامات سے حکومت کو اربوں کانقصان پہنچا؟اس پرکیا کہیں گے؟ جبکہ اکاونٹ میں مشتبہ ٹرانزیکشن اورچوہدری شوگرملز پربھی تحقیقات ہونا ہے۔

    شہباز شریف سے سوال کیا گیا کہ صفائی کمپنی بنانے سے قبل اس کےنفع ونقصان کی تحقیق کرائی گئی؟ کیاکمپنی آئی سٹیک کوقانونی طریقہ استعمال کئے بغیر ٹھیکہ دیاگیا؟ غیرملکی کمپنیوں کو320ملین ڈالرکاٹھیکہ آوٹ سورس کااختیارکس نےدیا؟ اور صفائی کمپنی کو بغیرکسی جامع منصوبے کے قرضہ، امداد دینے کا فیصلہ کیوں کیا گیا ؟

    سوالنامے میں پوچھا گیا تھا کہ ایل ڈبلیو ایم نےقرض واپس،سرمایہ پیداکرنے کے منصوبے کیوں مسترد کیے؟ جو غیرقانونی اقدامات اٹھائے گئے، حکومت کو اربوں کا نقصان پہنچا؟ جبکہ شہبازشریف اکاؤنٹ میں مشتبہ ٹرانزیکشن کے شواہد بھی ملےہیں۔

    خیال رہے نیب ویسٹ شہباز شریف کیخلاف مینجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس ، منی لانڈرنگ کیس ، ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس اور چوہدری شوگر ملز کی تحقیقات کر رہا ہے جبکہ ویسٹ مینجمنٹ کیس میں شہباز شریف کو تین مرتبہ طلب کیاگیا مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔

  • فیصل واوڈا کی کامیابی کو چیلنج کرتی شہباز شریف کی درخواست مسترد

    فیصل واوڈا کی کامیابی کو چیلنج کرتی شہباز شریف کی درخواست مسترد

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر برائے آبی امور فیصل واوڈا کے خلاف اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی درخواست مسترد کردی، شہباز شریف نے حلقہ این اے 249 میں فیصل واوڈا کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی کراچی کے حلقہ این اے 249 میں فیصل واوڈا کی کامیابی کے خلاف درخواستیں مسترد کردی گئیں۔

    شہباز شریف نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ فیصل واوڈا کو 35 ہزار 349 جبکہ شہباز شریف کو 34 ہزار 626 ووٹ ملے۔ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 نہیں دیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ بیشتر پولنگ اسٹیشنز پر سادہ کاغذ پر نتائج تھما دیے گئے، کئی فارم 45 پر پریزائیڈنگ افسر کے دستخط بھی نہیں تھے۔

    درخواستوں کے مسترد کیے جانے کے بعد وفاقی ویر برائے ریلوے شیخ رشید اور وزیر برائے آبی امور فیصل واوڈا نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کیس جیتنے پر فیصل واوڈا کو مبارکباد دیتا ہوں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ریلوے میں مسافروں کی تعداد 80 لاکھ ہوگئی ہے۔ جناح ٹرین کے ساتھ اکنامی کوچز بھی لگائی جائیں گی، 15 اکتوبر کو جناح ٹرین کا افتتاح کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کا شروع ہونا کراچی والوں کے لیے بڑی خوشخبری ہوگی۔ ریلوے قوم کا سستا ترین سفر ہے، ریلوے کی آمدنی میں بہتری آئی ہے۔ میں ریلوے اور عمران خان کو جوابدہ ہوں کسی اور کو نہیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے ساتھ میں بھی چین جا رہا ہوں۔ عمران خان نے مودی کا چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا، عمران خان نے کشمیر کا مسئلہ جس طرح اٹھایا ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    اپوزیشن کے مارچ سے متعلق انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اسلام آباد میں بڑا ڈینگی ہے مولانا صاحب نہ آئیں تو بہتر ہے، 27 اکتوبر خوش اسلوبی سے گزرے گا، 5 افراد کو عمران خان این آر او دے دیں، سب ٹھیک ہوجائے گا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نا امید ہونے کی ضرورت نہیں عمران خان 5 سال پورے کریں گے، عمران خان نے اس ملک کو ڈوبنے سے بچایا ہے۔

    فیصل واوڈا نے بھی کیس جیتنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں آج پھر شہباز شریف کو شکست ہوئی، ہمیں عدالتوں پر بھروسہ ہے، عدالتوں کا شکر گزار ہوں۔

  • کوٹ لکھپت ملاقات، شہباز شریف کی آزادی مارچ میں‌ پارٹی کی قیادت سے معذرت

    کوٹ لکھپت ملاقات، شہباز شریف کی آزادی مارچ میں‌ پارٹی کی قیادت سے معذرت

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آزادی مارچ میں پارٹی کی قیادت سے معذرت کر لی.

    تفصیلات کے مطابق آج کوٹ لکھپت میں نواز شریف، شہباز شریف ملاقات ہوئی، شہباز شریف نے ملکی صورت حال اور بلاول بھٹو سے ہونے والی حالیہ ملاقات سے آگاہ کیا.

    اس موقع پر نواز شریف نے شہبازشریف کوآزادی مارچ میں پیپلزپارٹی کوساتھ ملانے کی ہدایت کردی۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف نے واضح کیا کہ جب تک پیپلزپارٹی ساتھ نہ ہوں، مارچ میں تاخیرکی جائے، اپوزیشن کا اتفاق ہو جائے، تو شہبازشریف خود مارچ کی قیادت کریں۔

    اس پر شہباز شریف نےجواب دیا کہ صحت اس چیز کی اجازت نہیں دیتی، ڈکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے. اس پر فیصلہ ہوا کہ احسن اقبال اوردیگر رہنما مارچ میں پارٹی کی قیادت کریں گے.

    مزید پڑھیں: سب معاملات طے ہیں لانگ مارچ کی نوبت ہی نہیں آئے گی، شیخ رشید کا دعویٰ

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ کوشش ہے کہ آزادی مارچ کو نومبریا اس سے آگے تک لے جائیں، شاید نومبرمیں آپ کوکچھ اچھی خبریں بھی ملیں.

    خیال رہے کہ آزادی مارچ کے حوالے سے ن لیگ میں ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے. پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہے.

    ایک رائے یہ ہے کہ پارٹی کو آزادی مارچ میں حصہ لینا چاہیے، جب کہ شہباز شریف اور ان کے حامی اس سے متفق نہیں.

  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا آزادی مارچ موخر کرانے پر اتفاق

    ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا آزادی مارچ موخر کرانے پر اتفاق

    لاہور: مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ مؤخر کرانے پر رضامند ہوگئیں.

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو  اور صدر  مسلم لیگ ن شہبازشریف کی ملاقات میں اس اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ 

    موصولہ اطلاعات کے مطابق دونوں پارٹیاں حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لیے سرگرم ہیں، البتہ دونوں نے آزادی مارچ مؤخرکرانے پراتفاق کیا ہے.

    ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے آل پارٹی کانفرنس بلوانے اور مولانا فضل الرحمان کے ساتھ کھڑنے ہونے پر اتفاق کیا، مگر ساتھ یہ فیصلہ بھی ہوا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کوتاریخ تبدیل کرنے پرآمادہ کیا جائے.

    مزید پڑھیں: بلاول بھٹو ملک بھر میں جلسوں سے خطاب کریں گے

    پارٹی ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے بلاول بھٹو زرداری اور ن لیگی رہنما جلد ملاقات کریں گے.

    بلاول بھٹو کے ساتھ یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، نوید قمر،سینیٹر مصطفی نواز کھوکھراور نیئر بخاری تھے.

    مسلم لیگ ن کی جانب سے راجا ظفر الحق ،مرتضی جاوید عباسی، رانا تنویر،امیر مقام اور مریم اورنگزیب شریک ہوئے.

  • بلاول اور شہباز  ملاقات ، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

    بلاول اور شہباز ملاقات ، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات میں ملک کی موجودہ صورتحال پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی رہائشگاہ پہنچے ، جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی ، ملاقات میں سیاسی صورتحال اور آزادی مارچ پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف،شیری رحمان ، نیئر بخاری،نویدقمر،فرحت اللہ بابر،مصطفی نواز شریک تھے جبکہ ن لیگ کی جانب سے راجہ ظفر الحق، رانا تنویر حسین، امیر مقام نے شرکت کی۔

    دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ملک کی موجودہ صورتحال پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمن کے اکتوبر میں اعلان کردہ آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اجلاس مین نواز شریف سمیت دیگر اسیر رہنماؤں کی رہائی کیلئے مہم شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔