Tag: Shahbaz Sharif

  • شہباز شریف کی آئندہ 2 روز میں برطانیہ روانگی کا امکان، شریف خاندان کی تردید

    شہباز شریف کی آئندہ 2 روز میں برطانیہ روانگی کا امکان، شریف خاندان کی تردید

    لاہور : اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کی آئندہ دورروزمیں برطانیہ روانگی کا امکان ہے ، شہبازشریف اپنی بہو اور پوتی سے برطانیہ میں ملاقات کریں گے تاہم  ترجمان شریف فیملی نے تردید کی ہے شہباز شریف ملک سے باہر نہیں جارہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف آئندہ 72گھنٹوں میں برطانیہ روانہ ہوسکتے ہیں، شہباز شریف کی برطانیہ روانگی کا مقصد اپنی بہو اور پوتی سے ملاقات کے ساتھ ساتھ وہاں موجود ڈاکٹرز سے اپنے طبی مسائل پر بات چیت کرنا ہے اس حوالے سے شہباز شریف  نے برطانیہ میں مقیم اپنے ڈاکٹرز سے رابطہ بھی کیا ہے۔

    شہباز شریف ملک سے باہر نہیں جارہے، ترجمان شریف فیملی


    دوسری جانب ترجمان شریف فیملی نے شہبازشریف کہ بیرون ملک روانگی کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کا نام ای سی ایل سے اخراج کے حوالے سے ابھی لاہور ہائی کورٹ کا حکم نامہ نہیں ملا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف ملک سے باہر نہیں جارہے، اس حوالے سے چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں، شہبازشریف فی الوقت پاکستان میں ہی ہیں اور ان کی بیرون ملک روانگی تکنیکی مسائل سے مشروط ہے، جسے حل کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے۔

    یاد رہے 26 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا، ان کا نام گزشتہ ماہ نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا  تھا، جس کے خلاف 28 فروری کو شہباز شریف نے اپیل دائر کی تھی۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ کا شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

    فروری میں ہی لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص پرمشتمل بینچ نے شہبازشریف کی رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اسکینڈل کیسز درخواست ضمانت پرسماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کی تھی اور 10 ، 10لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

  • شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھ کر سانحہ کرائسٹ چرچ میں مثالی کردار پر خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا کہ آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے متاثرین کے لئے ایثارو محبت، جذبے اور ہمدردی کی غیرمعمولی انسانی عظمت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا آپ نے دہشت گرد حملے کی مذمت کر کے دنیا پر عیاں کیا کہ دہشت گردی کا مذہب سے تعلق نہیں، جمعے کی اذان نشر کر کے اجنبیوں سے نفرت کے رویہ کو مسترد کیا ہے۔

    آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا

    شہباز شریف کا کہنا تھا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا اور  آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا، کاش دنیا کے دیگر رہنما بھی آپ کے طرز عمل سے سیکھیں۔

    خط میں پاکستانی شہداء کی میتوں کی جلد وطن واپسی کے لئے اقدامات پر ذاتی حیثیت میں مادام وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آپ نے ایک ایسے موقع پر یہ روشن طرز عمل اپنایا جب دنیا میں نفرت اور دیگر ممالک کے عوام سے بیزاری پھیلائی جا رہی ہے، دعا گو ہیں کہ آپ اسی جذبے اور قوت سے حکومت کرتی رہیں۔

    یاد رہے 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے، اس واقعے پر جہاں‌ نیوزی لینڈ بھر سے شدید ردعمل آیا وہیں‌ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن اپنے واضح اور دو ٹوک موقف اور مثبت رویے کے طفیل انسانی دوستی اور مساوات کی علامت بن گئیں۔

    مزید پڑھیں : ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، جیسنڈا آرڈرن

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے مساجد پر دہشت گردانہ حملے کو پانچ روز گزرنے کے باوجود سیاہ لباس پہنی رہیں۔

    اسی طرح مسلمانوں سے اظہار یک جہتی کے لیے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے اعلان کے بعد جمعے کو نشریاتی اداروں اور ریڈیو پر اذان نشر کی گئی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی مسلمانوں سے مثالی یکجہتی کے لیے اسکارف پہنے موجود تھیں۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    خیال رہے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوا تھا، جس میں شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے نئی مثال قائم کی گئی، اسمبلی سیشن کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے ایوان کو ’السلام وعلیکم‘ کہہ کر مخاطب کیا اور شہدا کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمےدار حکمران نشان عبرت بنیں گے، خرم نواز گنڈاپور

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمےدار حکمران نشان عبرت بنیں گے، خرم نواز گنڈاپور

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈاپور  کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کے سامنے شہباز شریف کی حالت قابل رحم تھی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کےذمےدار حکمران نشان عبرت بنیں گے ۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے اپنے بیان میں کہا ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کے سامنے شہباز شریف کی حالت قابل رحم تھی، جے آئی ٹی میں شہباز شریف کی زبان لڑکھڑا رہی تھی، یہ وہی شہباز شریف ہے جس کی انگلی کےاشارے پر افسر کانپتے تھے۔

    خرم نواز گنڈاپور کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کےذمےدار حکمران نشان عبرت بنیں گے ، آصف زرداری اور بلاول اضطرابی کیفیت کا شکار ہیں۔

    گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں آئی جی موٹر وے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں جے آئی ٹی نے کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے دوگھنٹے سے  زائد پوچھ گچھ کی اور نواز شریف کا بیان ریکارڈ کیا۔

    اس سے قبل اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کرنےوالی نئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا، شہباز شریف الزامات سے ایک گھنٹے زائد وقت پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے 24 فروری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن مقدمے میں نامزد 7 سیاسی شخصیات کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، جس کے بعد خواجہ آصف ، رانا ثنااللہ اور پرویز رشید جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس : شہبازشریف نے نئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا

    جے آئی ٹی 85 سے زائد شاہدین اور 90 پولیس اہلکاروں کے بیان ریکارڈ کرچکی ہیں۔

    خیال رہے پہلے بنی جی آئی ٹی پرعدم اطمینان کے بعد 19 نومبر 2018 کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کے لیے 5رکنی لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور 5 دسمبر کو حکومت کی جانب سے کیس میں نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کی یقین دہانی کرانے پر سپریم کورٹ نے درخواست نمٹا دی تھی۔

    بعد ازاں 3 جنوری 2019 کو محکمہ داخلہ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی ،جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ آئی جی موٹر ویز اے ڈی خواجہ ہیں۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • ہمارا رویہ آپ کے رویے سے بہتر رہے گا: عثمان بزدار کا شہباز شریف کی تنقید کا کرارا جواب

    ہمارا رویہ آپ کے رویے سے بہتر رہے گا: عثمان بزدار کا شہباز شریف کی تنقید کا کرارا جواب

    لاہور: وزیر  اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مسلم لیگ ن کے صدر  شہباز شریف کو  ٹویٹر پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے ٹویٹر پر شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے بطور قیدی آپ کے حقوق سے بڑھ کر سہولیات فراہم کیں.

    یاد رہے کہ آج شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے کوٹ لکھپت میں‌ ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر  حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا.

    انھوں نے لکھا کہ میں اور خاندان کے دیگر افراد ہفتے میں دو تین بار ملتے تھے، تا کہ ان کی صحت کے بارے میں با خبر رہ سکیں، لیکن اب صرف جمعرات تک محدود کر دیا گیا۔ ماں، بہن، بھائی اور  بیٹی سے یہ حق چھیننا سراسرظلم و زیادتی ہے.

    اس کے جواب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے لکھا کہ شہباز شریف کو لگتا ہے کہ آج بھی تمام حکومتیں ان کی اپنی ماضی کی حکومت کی طرح قانون کے برخلاف کام کرتی ہیں۔ ماضی میں مخالف پارٹیوں کے قیدیوں کو ہر طرح کی اذیتیں دی جاتی تھیں، طبی سہولیات تو کُجا، ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جاتا تھا۔

    کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سےملاقات نہ ہونے پر شہبازشریف ناراض

    انھوں‌نے مزید لکھا کہ اس کے برعکس پی ٹی آئی کی حکومت نے بطور قیدی آپ کے حقوق سے بڑھ کر سہولیات فراہم کیں۔ جیل مینوئل کے مطابق ہفتے میں ایک ملاقات کی اجازت ہے جو ضرور کروائی جائے گی، حکومت پنجاب جیل مینوئل کے مطابق دیگر تمام سہولیات بھی فراہم کرتی رہے گی۔ یقین رکھیے ہمارا رویہ آپ کے رویے سے بہتر رہے گا۔

  • نوازشریف نے پھر اسپتال جانے سے انکار کردیا: شہبازشریف

    نوازشریف نے پھر اسپتال جانے سے انکار کردیا: شہبازشریف

    لاہور: سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نے نواز شریف کو فوری علاج کا مشورہ دیا ہے، لیکن نواز شریف نے پھر اسپتال جانے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہبازشریف نے کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کی، اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ نے ان سے خیریت دریافت کی اور علاج معالجے سے متعلق گفتگو کی۔

    ملاقات کے بعد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو کئی دن سے انجائنا کی تکلیف ہے اور ڈاکٹر نے فوری علاج کا کہا ہے، لیکن نواز شریف اسپتال نہ جانے پر بضد ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ نوازشریف کہتے ہیں پہلے اسپتال لے جایا گیا علاج نہیں کیا گیا، جہاں پر صرف معائنہ ہوا تھا۔

    دوسری جانب مریم نواز نے بھی اپنے ٹویٹ میں‌ کہا کہ نوازشریف سے جیل میں ملاقات ہوئی، نوازشریف ابھی تک اسپتال جانے پر رضا مند نہیں ہوئے۔

    مریم نواز نے مزید لکھا کہ ڈاکٹرز کے مطابق نوازشریف کے دل کی بیماری بگڑرہی ہے۔ انھوں نے جیل حکام سےدرخواست کی ہے کہ زندگی بچانے کے یونٹ کا انتظام کریں، نوازشریف کو صحت کی سہولتیں ملنی چاہییں۔

    نواز شریف مریم نواز ملاقات، جیل میں‌ جان بچانے والے خصوصی یونٹ کے انتظام کی درخواست

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پر رہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں ،جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف کے خلاف 46 قریبی ساتھی گواہی دینے کو تیار

    رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف کے خلاف 46 قریبی ساتھی گواہی دینے کو تیار

    لاہور: رمضان شوگر ملز کرپشن کیس میں نامزد سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف 46 افراد گواہی دینے کے لیے تیار ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق رمضان شوگرملزکرپشن کیس میں شہبازشریف کیخلاف 46 گواہ بیان ریکارڈکرائیں گے، تمام گواہان سابق وزیراعلیٰ کے ساتھ کام کرتے تھے۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے خلاف چیف انجینئر نیس پاک محمد ایوب، سابق ڈی سی او چنیوٹ، احمد جاوید قاضی، امداد اللہ بوسال گواہی دینے کو تیار ہیں۔

    مزیدپڑھیں: رمضان شوگرملزکیس : شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق سیکرٹری سید طارق شاہ، ایڈمن سیکرٹری طارق مسعود، ایس ای سی پی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، پٹواری،تحصیلدار، پولیس اہلکار بھی گواہان میں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں  سابق ڈی سی او چنیوٹ ڈاکٹر ارشاد، شوکت علی، سیکشن افسر پی ایچ ایس ذوالفقار افسر نعمت بھی گواہی دینے کو تیار ہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ سماعت پر شہبازشریف اورحمزہ شہبازپر فرد جرم عائد کیے جانے کا قوی امکان ہے۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگرملز ریفرنس دائر

    چار مارچ کو ہونے والی رمضان شوگر ملزریفرنس کی سماعت ہوئی تھی، جس کے دوران احتساب عدالت سے التوا نہ ملنے پرشہباز شریف کے وکیل نے جج سے بدتمیزی کی تھی۔ شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادے پر 16 مارچ کو فرد جرم عائد ہونے کا امکان بھی ہے۔

  • شہبازشریف کا نوازشریف کی صحت پر تشویش اور فکر کا اظہار

    شہبازشریف کا نوازشریف کی صحت پر تشویش اور فکر کا اظہار

    لاہور: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے نوازشریف کی صحت پر تشویش اور فکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا وزراای سی ایل میں نام ہونے کے باوجود بیرون ملک جاسکتے ہیں، ملک کوجوہری طاقت بنانے والے کو علاج گاہ لیجانے کی اجازت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا نوازشریف کا علاج نہ کراناجرم ہے، بیمارشخص کوسیاسی انتقام کانشانہ بناناصرف کم ظرفی ہے۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ وزراای سی ایل میں نام ہونےکےباوجودبیرون ملک جاسکتے ہیں، ملک کوجوہری طاقت بنانےوالےکوعلاج گاہ لیجانےکی اجازت نہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیاکہ نوازشریف کو بلاتاخیرعارضہ قلب کےاسپتال منتقل کیاجائے، کسی تاخیر، غفلت اورمجرمانہ لاپرواہی کےذمہ دارعمران خان اوراُن کی حکومت ہوگی۔

    گذشتہ روز سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا تھاکہ نوازشریف کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 4 بار انجائنا کا درد اٹھا مگر حکومت انہیں کوئی طبی امداد فراہم نہیں کررہی۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا نواز شریف کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ، سابق وزیر اعظم کا انکار: ذرائع

    اپنے ٹویٹ میں مریم نواز نے بتایا تھاکہ نوازشریف نےکہا آئندہ وہ اپنی تکلیف کاذکریاشکایت نہیں کریں گے، تین بار وزیراعظم رہنے والے شخص کے ساتھ حکومت بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

    بعد ازاں زیراعظم عمران خان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نوازشریف کو فوری طور پر پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کی ہدایت جاری کی تھی تاہم نواز شریف نے جیل سے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • رمضان شوگرملزکیس :  شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان

    رمضان شوگرملزکیس : شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان

    لاہور : رمضان شوگر ملزریفرنس میں شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان ہے،کیس میں التوا نہ ملنے پرشہباز شریف کے وکیل عدالت سے بدتمیزی پر اتر آئے، جس پر جج نے کہا آپ جوکررہے ہیں ،ایک ایک لفظ رپورٹ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی  احتساب عدالت میں رمضان شوگرملزکیس کی سماعت ہوئی ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے کہا ملزمان میں ریفرنس کی نقول تقسیم کی جائیں، نائب صدر لاہور بار نے بتایا کہ شہباز شریف کے وکیل سپریم کورٹ میں ہیں، وکیل موجود نہیں اس لئے سماعت ملتوی کی جائے۔

    وکلا نے کہا عدالت آج سماعت ملتوی کرے آئندہ سماعت پرنقول تقسیم کی جائیں ، نیب نےبہت سی اصل دستاویزات پیش نہیں کیں، عدالت حکم دےاصل دستاویز لگائی جائیں، اصل دستاویزات لگانے کے بعد مزید کارروائی آگے بڑھائی جائے۔

    جس پر فاضل جج نےسماعت ملتوی کرنےکی استدعامسترد کردی اور کہا شہبازشریف کےوکیل موجودنہیں توکیادوسرےملزمان کے وکلا موجود ہیں، سماعت ملتوی نہیں ہوگی گواہوں کی شہادتیں ریکارڈ ہونی ہیں۔

    سماعت ملتوی نہ کرنے پر فاضل جج اور وکلامیں تلخ کلامی بھی ہوئی ۔

    سینئرنائب صدربار کا کہنا تھا کہ آپ سماعت ملتوی کریں شہبازشریف کےوکیل موجودنہیں، جس پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا آج آپ کہہ رہے ہیں کل دوسرےملزمان کےوکلا درخواست دے دیں گے، آپ جوعدالت میں کر رہے ہیں وہ ایک ایک لفظ رپورٹ ہو رہا ہے۔

    ایک موقع پر وکلا صفائی نے جب یہ استدعا کہ شہباز شریف کی طبیعت خراب ہےان کوجانےدیاجائے، تو عدالت نےشہبازشریف کوکرسی پربیٹھنےکی اجازت دےدی۔

    کیس کی سماعت16 مارچ تک ملتوی کر دی اور شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کر دی گئیں، آئندہ سماعت میں شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر فردجرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے رمضان شوگرملزریفرنس میں شہباز شریف اوران کےصاحبزادے حمزہ شہباز کو آج طلب کر رکھا تھا ، ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نےرمضان شوگرملزکےلئے10کلومیٹرطویل نالہ بنوایا، شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا اور اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لئے عوامی مفاد کا نام لیا۔

    ریفرنس کے مطابق شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا، اتنے شواہد موجود ہیں کہ ریفرنس دائر کیا تاکہ کیس چلایا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : رمضان شوگر ملز ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 4 مارچ کے لئے نوٹس جاری

    نیب ریفرنس میں کہا گیا حمزہ شہباز کے خلاف انکوائری جاری ہے، مکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ٹرائل جلد مکمل کر کے قانون کے مطابق سزاء دی جائے۔

    خیال رہے 2 فروری کو لاہور میں ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی زیرصدارت ریجنل بورڈ کے اجلاس میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس منظوری کیلئے نیب ہیڈ کوارٹر ارسال کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا، ریفرنس میں شہباز شریف اور ڈائریکٹر رمضان شوگر ملز حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا، ملزمان پر مبینہ طور پر21کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری تھیں۔

    واضح رہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دونوں بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز پر سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز کا سامنا ہے، لاہور ہائی کورٹ نے آشیانہ اوررمضان شوگرملزکیس میں شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کرکے 1 ،1 کروڑ روپے مچلکے جمع کرانے اور رہائی کا حکم دیا تھا۔

  • حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، شہباز شریف

    حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں، شہباز شریف

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں ، بہت اچھاہوگا اگرکچھ دوست ملک پاکستان کےحق میں بیان دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیرخارجہ کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ایوان کی رائے کو مقدم جانا اور اس ایوان کی رائے پر انہوں نے او آئی سی کو پھر خط لکھا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کے او آئی سی میں نہ جانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں ، بہت اچھا ہوگا اگر کچھ دوست ممالک پاکستان کے حق میں بیان دیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا پاکستان کیلئےگرانقدر خدمات انجام دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی تھے۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بھارت او آئی سی کا رکن ہے نہ مبصر، درخواست کی تھی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل کی صورتحال کے بعد میں نے ایک اور خط لکھا ہے، 26 فروری کو بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کرنے پر بھی خط لکھا تھا۔ ایک بار پھر سشما سوراج کو دعوت نامہ واپس لینے کی درخواست کی، بتایا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو میرا اجلاس میں شرکت کرنا ممکن نہ ہوگا، ’میں او آئی سی کے وزارئے خارجہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا‘۔

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا تھا کہ جنگیں کسی مسئلےکاحل نہیں ہوتیں آخرمیں ٹیبل پربیٹھناہوتاہے۔مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے، بھارت کو کشمیریوں کو ان کا حق دینا ہوگا، حق نہیں دیا تویہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

  • شہبازشریف نے ای سی ایل میں نام  ڈالنےکا اقدام چیلنج کردیا

    شہبازشریف نے ای سی ایل میں نام ڈالنےکا اقدام چیلنج کردیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام چیلنج کردیا، نیب درخواست ضمانت کےدوران لگائے گئے الزامات ثابت نہ کرسکا، عدالت ای سی ایل سےنام نکالنےکاحکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے لاہورہائی کورٹ میں ای سی ایل میں نام ڈالنے کے خلاف درخواست دائر کر دی ، درخواست میں حکومت، وزارت داخلہ، چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نیب نے رمضان شوگرمل اورآشیانہ ہاؤسنگ سکیم کاکیس بنایا، گرفتاری کےدوران اپنی بےگناہی کےثبوت دئیے، نیب درخواست ضمانت کےدوران لگائےگئےالزامات ثابت نہ کرسکا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا عدالت نےالزامات ثابت نہ ہونےپردرخواست ضمانت منظورکرلی اور استدعا کی عدالت ای سی ایل سےنام نکالنےکاحکم دے۔

    یاد رہے وزارت داخلہ نے بیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا تھا۔

    مزید پڑھیں :شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اس سے قبل19 فروری کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف پر بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر ان کا نام عبوری قومی شناختی فہرست میں شامل کرلیاگیا تھا اور کہا تھا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے تک عبوری قومی شناختی فہرست میں رہےگا، فہرست میں شامل افراد کے 30 دن کیلئے بیرون ملک جانے پر پابندی ہوتی ہے۔

    خیال رہے اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں جبکہ نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا، جس کے بعد 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔