Tag: Shahbaz Sharif

  • شہبازشریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹایا تو حالات بگڑجائیں گے، خواجہ آصف

    شہبازشریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹایا تو حالات بگڑجائیں گے، خواجہ آصف

    سیالکوٹ: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کی چیئرمین شپ سے ہٹایا گیا تو حالات مزید بگڑجائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے ہمراہ سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سے رعایت نہیں مانگ رہے مگر نوازشریف کی صحت اور اُن کے علاج پر تحفظات ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ ڈاکٹرز کی رپورٹ پر عمل کر کے نوازشریف کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرے، حکمران نوازشریف کی بیماری کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ ڈاکٹرز بورڈ کی رائے اور رپورٹ کو تسلیم کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کے خلاف پی اے سی میں تحریک عدم اعتماد لائیں گے: شیخ رشید

    حکومت پر تنقید کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ابھی تک تحریک انصاف نے کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی، عوام کے سامنے تمام تر صورتحال ہے جس کے لیے کسی کو بولنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس چیئرمین کے عہدے سے ہٹایا گیا تو حالات خراب ہوں گے، ہم اس نظام کو منجمند کرسکتے ہیں مگر جمہوریت کی خاطر کنٹینروں پر چڑھنا نہیں چاہتے۔

    یاد رہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے طویل مذاکراتی عمل کے بعد شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین منتخب کیا تھا جبکہ شیخ رشید احمد سمیت دیگر تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شہبازشریف کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا شہباز شریف سے پی اے سی کی چیئرمین شپ سے استعفے کا مطالبہ

    تحریک انصاف کے سینئر صوبائی رہنما علیم خان نے نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے فوری بعد الزامات کی تحقیقات تک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد پی ٹی آئی نے بھی شہبازشریف سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا۔

  • ایک اور بڑا کرپشن اسکینڈل: نواز شریف، شہباز شریف کے ملوث ہونے کا انکشاف

    ایک اور بڑا کرپشن اسکینڈل: نواز شریف، شہباز شریف کے ملوث ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : سابق دور حکومت میں کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا، نواز شریف شہباز شریف، اور احسن اقبال کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، حکومتی وزیر آج اہم پریس کانفرنس میں کرپشن کے مزید کرداروں کو بے نقاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کا کرپشن میں ملوث مزید عناصر کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، سابق دور حکومت میں کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا، جس میں نواز شریف شہباز شریف، اور احسن اقبال کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    کرپشن کے مرکزی کرداروں کی تفصیلات سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کا فرنٹ مین کون تھا؟ سابق لیگی وزیر احسن اقبال نے غیر ملکی کمپنی سے معاہدے کیسے کئے؟

    حکومت کی جانب سے تہلکہ خیز انکشافات پر مبنی پریس کانفرنس میں سب بتایا جائےگا۔

    غیر ملکی انجینئرنگ کنسٹرکشن کمپنی اور جاوید صادق کی ڈیلز کی اہم دستاویزات سامنے آ گئیں

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی انجینئرنگ کنسٹرکشن کمپنی اور جاوید صادق کی ڈیلز کی اہم دستاویزات سامنے آ گئیں ہیں ، جس میں نواز شریف کی جگہ دستخط کرنے والے لیگی وزیر احسن اقبال بھی ملوث ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایسے منصوبوں کا آغاز کیا گیا جو وفاقی کابینہ اور لاء ڈیپارٹمنٹ سے منظور نہیں ہوئے، منصوبے کا پی سی ون 257 ارب کا تیار ہوا مگر بڈنگ 406 ارب روپے میں کی گئی۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے نجی ہوٹلز میں ہونے والی اہم ملاقاتوں کی تفصیلات بھی حاصل کر لیں، فرنٹ مین کے ذریعے قومی خزانے کو کم از کم 60 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    مزید پڑھیں : کرپٹ افراد کو جیلوں میں ڈالیں گے: وزیراعظم

    خیال رہے شریف خاندان کے خلاف کرپشن کیسز احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں اپنے مخالف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کان کھول کرسن لیں، کسی قسم کاکوئی این آراو نہیں ہوگا، سڑکوں پرآناہے،تو ہم کنٹینردینےکوتیار ہیں،کھانابھی پہنچائیں گے، کرپٹ لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔

  • شہباز شریف پر23 مقدمات ہیں، اخلاقی تقاضا ہے کہ وہ پی اے سی سے مستعفی ہوجائیں:شیخ رشید

    شہباز شریف پر23 مقدمات ہیں، اخلاقی تقاضا ہے کہ وہ پی اے سی سے مستعفی ہوجائیں:شیخ رشید

    اسلام آباد: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ شہباز شریف پر23 مقدمات ہیں، اخلاقی تقاضا ہے کہ وہ پی اے سی کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہوجائیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے پی اے سی میں جانے کا شوق ہے، سیاست کوسمجھتا ہوں، عمران خان اورپی ٹی آئی کی محنت دیکھی ہے.

    انھوں نے کہا کہ نوازشریف کو  پتھری کی بیماری ہے، یہ توغریب کی بیماری ہے، انھیں کیسے ہوگئی، شہباز شریف پر 23 مقدمات ہیں، اسپیکر صاحب کو کہتا ہوں کہ ریمانڈ میں کسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوتے.

    انھوں نے بلاول بھٹو کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلاول کو میں نے کہا ہے، معافی مانگ لے، ورنہ میں بھی جواب دوں گا، بلاول نے میرے خلاف افسوس ناک زبان استعمال کی، میں تو بلورانی پیارسے کہتا ہوں.

    شیخ رشیداحمد کا مزید کہا کہ مہنگائی ان لٹیروں اورچوروں کی وجہ سے ہے، قوم ان چوروں اور ڈاکوؤں سے نجات چاہتی ہے، مہنگائی برداشت کرلی جائے گی، لیکن اگر چور باہر گئے تو سسٹم پرعوام کا اعتماد ختم ہوجائے گا.

    مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز کیس : نیب ریفرنس میں شہباز شریف اورحمزہ مرکزی ملزم نامزد

    وزیر ریلوے شیخ‌ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، ان کی محنت دیکھی ہے، ان کا ممنون ہوں، میری بات سنتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ اپنا دفترکراچی لے گیا ہوں، ٹرین چاہییں یا بوگیاں، دینے کے لئے تیار ہیں، ہم تیارہیں، ہمارے پاس کوچزہیں.

  • شہباز شریف کی سخت سیکیورٹی میں پمز اسپتال آمد، مکمل طبی معائنہ

    شہباز شریف کی سخت سیکیورٹی میں پمز اسپتال آمد، مکمل طبی معائنہ

    لاہور: نیب کے زیر حراست صدر  مسلم لیگ ن شہباز شریف کا آج پمز اسپتال میں طبی معائنہ ہوا.

    تفصیلات کے مطابق آج سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا طبی معائنہ ہوا، اس سلسلے میں شہباز شریف کو سخت سیکیورٹی میں پمز اسپتال لایا گیا.

    شہبازشریف سے ٹیسٹوں کے لئے نمونے لئے گئے، شعبہ معدہ و جگر کے ڈاکٹرز  نے شہباز شریف کا چیک اپ کیا، شعبہ آرتھو، نیورولوجی کے ڈاکٹرز  نے ان کا معائنہ کیا.

    اس موقع پر شعبہ ریڈیالوجی کے ڈاکٹرز نے بھی شہبازشریف کا معائنہ کیا، ان کا بلڈ پریشر اور شوگر ٹیسٹ کیا گیا.

    اسپتال ذائع کے مطابق شہبازشریف کی ای سی جی، الٹرا ساؤنڈ کیا گیا، شہباز شریف طبی معائنے کے بعد پمز اسپتال سے روانہ ہوگئے.

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اس وقت بدعنوانی کے مختلف الزامات کے تحت نیب کے زیر حراست ہیں، انھوں نے گذشتہ دونوں‌ طبیعت کی خرابی اور معدے میں تکلیف کی شکایت کی تھی.

    مزید پڑھیں: آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس، شہباز شریف سمیت ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    اس ضمن میں آج انھیں‌ سخت سیکیورٹی میں پمز اسپتال لایا گیا، جہاں ان کا مکمل طبی معائنہ ہوا.

    خیال رہے کہ اس وقت مسلم لیگ ن کے قائد میاں‌محمد نواز شریف بھی جیل میں ہیں. گذشتہ دنوں‌ ان کی صاحب زادی کی جانب سے ان کی طبیعت بگڑی کا دعویٰ کیا گیا تھا.

  • عمران خان پر ذاتی حملےکی جرات کیسےہوئی ؟ نعیم الحق کی شہباز شریف کو پروڈکشن آرڈر منسوخ کرنے کی دھمکی

    عمران خان پر ذاتی حملےکی جرات کیسےہوئی ؟ نعیم الحق کی شہباز شریف کو پروڈکشن آرڈر منسوخ کرنے کی دھمکی

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا شہباز شریف اور ان کے حواریوں کو  عمران خان پر ذاتی حملےکی جرات کیسےہوئی؟ کیا وہ چاہتے ہیں ان کا پروڈکشن آرڈر منسوخ کردیا جائے ؟

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا شہباز شریف اور ان کے حواریوں کو عمران خان پرذاتی حملےکی جرات کیسےہوئی ؟ کیا شہباز شریف چاہتے ہیں وہ جیل میں مزیدوقت گزاریں ؟ اور کیا وہ چاہتے ہیں ان کا پروڈکشن آرڈر منسوخ کردیا جائے ؟

    گذشتہ روز قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ساہیوال واقعے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ پنجاب حکومت وزیراعظم کی اجازت کےبغیر ایک کاغذ بھی نہیں ہلاسکتے، پنجاب کے وزرا واٹس ایپ پر وزیراعظم سے اجازت لیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال: شہباز شریف کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب ،وفاقی وزرا نےکہاجےآئی ٹی رپورٹ 72گھنٹے میں آئے گی، ساہیوال واقعے پر جے آئی ٹی رپورٹ سامنے نہیں لائی گئی اور واقعہ پر افسران کو 72 گھنٹے میں علیحدہ کردیا گیا ، راناثنااللہ اور ڈاکٹر توقیر نے 48گھنٹے میں استعفے پیش کئے تھے، پہلے وزیراعظم عمران خان اورپھر وزیراعلیٰ عثمان بزدارکو استعفیٰ دیناچاہیے۔

    یاد رہے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے منی بجٹ کے تحت اہم اعلانات پر اپوزیشن نے آسمان سر پر اٹھا لیا تھا اور اسد عمر کی منی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے ایک لمحے کے لیے بھی شور شرابا ترک نہیں کیا اور مسلسل نعرے بازی کرتے رہے، ڈیسک بجاتے رہے۔

    بعد ازاں رہنماپاکستان تحریک انصاف نعیم الحق نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن سنجیدگی کامظاہرہ نہیں کررہی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کارویہ شرمناک تھا، اپوزیشن کےنعروں کےجواب میں کوئی نعرہ نہیں لگا، اجلاس سے پہلے اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں چیزیں طے ہوتی ہیں۔

    قبل ازیں قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے ساہیوال واقعے پر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی رپورٹ آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ وزراء نے ساہیوال میں مرنے والے تمام افراد کو دہشت گرد کہا، وزراء اپنے اس موقف پر وضاحت پیش کریں اور معافی مانگیں۔

  • شہبازشریف کی  بطور چیئرمین پی اے سی کے خلاف درخواست مسترد

    شہبازشریف کی بطور چیئرمین پی اے سی کے خلاف درخواست مسترد

    ٕاسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر  شہبازشریف کی بطورچیئرمین پی اےسی کےخلاف درخواست مسترد کردیا اور ریمارکس دیئے درخواست کوناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈویژن بینچ پرمشتمل جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس محسن اختر نے شہبازشریف کی بطور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین تقرری کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنادیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہبازشریف کی بطورچیئرمین پی اےسی کےخلاف درخواست خارج کردی اور ریمارکس دیے اچھےاندازمیں کیس پر دلائل دئیےگئے، درخواست کوناقابل سماعت قرار دے کرخارج کرتے ہیں۔

    ریاض حنیف ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ شہبازشریف پی اے سی چیئرمین کے عہدے کے اہل نہیں۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی بطور پی اے سی چیئرمین تقرری کا فیصلہ محفوظ

    یاد رہے 17 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہبازشریف کی بطور چیئرمین پی اے سی سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا ، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست گزار کے وکیل کو کہا تھا کہ آپ نے کیس پر مکمل طور پر دلائل دیئے، مزید کچھ کہنا چاہتے ہیں توتحریر جمع کروا دیں۔

    درخواست گزار ریاض حنیف نے شہباز شریف کی بطور چیئرمین تعیناتی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا ۔

    واضح رہے 13 دسمبر کو اسلام آباد میں اپوزيشن لیڈرشہبازشریف سے حکومتی وفد کی ملاقات ہوئی تھی ،  جس میں حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنائے جانے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • شہباز شریف کی بطور پی اے سی چیئرمین تقرری : عدالت فیصلہ پیر کو سنائے گی

    شہباز شریف کی بطور پی اے سی چیئرمین تقرری : عدالت فیصلہ پیر کو سنائے گی

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پی اے سی چیئرمین رہیں گے یا نہیں؟ فیصلہ پیر کو ہوگا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہبازشریف کے بطور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین تقرری کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر نے کی۔

    چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست گزار کے وکیل کو کہا کہ آپ نے کیس پر مکمل طور پر دلائل دیئے، مزید کچھ کہنا چاہتے ہیں توتحریر جمع کروا دیں، عدالت نے شہبازشریف سے متعلق بطور چیئرمین پی اے سی کا فیصلہ محفوظ کرلیا، یہ فیصلہ اب پیر کو فیصلہ سنایا جائے گا۔

    علاوہ ازیں نیب کی زیر حراست شہباز شریف کے ازسرنو اور تفصیلی طبی معائنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کامعائنہ آج پمز کا میڈیکل بورڈ کرے گا، شہباز شریف کو کمر سے ٹانگ تک درد محسوس ہوتا ہے، ان کی ادویات میں ردوبدل کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے پر شیخ رشید کا عدالت جانے کا اعلان

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے شہبازشریف کی کمر تکلیف میں اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے گزشتہ روز ان کی ادویات میں ردو بدل کی تھی، میڈیکل بورڈ نے شہبازشریف کو چند روز مکمل آرام کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

  • مہمند ڈیم کے ٹھیکے  سے متعلق پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے ،شہبازشریف

    مہمند ڈیم کے ٹھیکے سے متعلق پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے ،شہبازشریف

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہمند ڈیم کیلئے بھی ہماری حکومت نے دو ارب روپے مختص کیے تھے، زمین بھی ن لیگ نے خریدی، مہمند ڈیم کے ٹھیکے سے متعلق پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے قومی اسمبلی سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مہمند ڈیم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ آبی ذخائراورہائیڈرل پاورپراجیکٹ وقت کی اہم ضرورت ہیں، مہمند ڈیم بہت اہمیت کا حامل ہے، دیامر بھاشا ڈیم پر100ارب کے اخراجات آئے، ن لیگ نے زمین خریدی۔

    مہمند ڈیم کیلئے بھی ہماری حکومت نے دو ارب روپے مختص کیے تھے، مہمند ڈیم کا ٹھیکہ جس کو دیا گیا اس پر بہت بڑا سوال ہے، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت شروع ہوئی تو18،18گھنٹےلوڈ شیڈنگ اور کاروبار بند تھا، اسپتالوں اور اسکولوں میں بجلی نہیں تھی اور ایکسپورٹ تباہ تھیں، ان مسائل کا ذمہ دار کسی ایک حکومت کو نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

    ہمارے دورحکومت میں مسائل کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا گیا،3پلانٹس لگائے گئے جو اس وقت 3600میگا واٹ بجلی فراہم کررہے ہیں،1200میگاواٹ کا چوتھا پلانٹس انسولیشن میں ہے، میں الزام تراشی نہیں کرنا چاہتا جو کوئی کرے گا تو وہ بھرے گا، ہمیں بھی جواب دینا آتاہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ مہمند ڈیم کا عمل پچھلے کئی سالوں سے جاری ہے، مہمند ڈیم کی بڈنگ کا عمل ہمارے دور حکومت میں شروع کیا گیا، مہمند ڈیم کا ٹھیکہ پی ٹی آئی کی حکومت میں دیا گیا، مہمند ڈیم کے کنٹریکٹ کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت کی ہے،800میگاواٹ کے مہمند ڈیم کی تکمیل کے5سے6سال درکار ہیں۔

    سنگل بڈ پیپرا قوانین کےخلاف نہیں، اس کے ساتھ کچھ لوازمات ہیں،3پاورپلانٹس منصوبوں میں بڈنگ قوانین پرپوری طرح عمل کیاگیا، سنگل بڈ پرکنٹریکٹ دیاجاتاہے تواس کےساتھ ضرورتیں پوری کرناہوتی ہیں،3600میگاواٹ کے3پلانٹس آدھی بجلی پیداکررہےہیں، لوڈشیڈنگ دم توڑ چکی ہے تو مہمند ڈیم پرایسی کیا جلدی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ عوام پرمہنگائی،بےروزگاری کاپہاڑچڑھ گیااسکاکوئی ذمہ دارہے، مہمند ڈیم کی سنگل بڈنگ کیوں منظورکی گئی دوبارہ کیوں نہیں ہوئی، مہمند ڈیم کی سنگل بڈ منظور کرنے کی کیا وجہ تھی ، پی ٹی آئی کو روشن پاکستان تحفہ میں دیاہے پھر کیا جلدی تھی، حکومت نےمہمندڈیم کی بولی میں پیپرارولزنظراندازکئے۔

    شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی مدد کو آنے پرسعودی عرب، یواےای اور چین کی مہربانی ہے، دوست ممالک آرمی چیف کی وجہ سے ملک کو قرضہ دے رہےہیں، قرضہ ملنے پر حکومت کا اس میں کوئی کمال نہیں، حکومت 5ماہ سےشفافیت اور میرٹ کاشور مچارہی ہے، مہمند ڈیم کاسنگل بڈنگ پرٹھیکہ عوامی وسائل پرڈاکےکےمترادف ہے۔

  • شہباز شریف کو جواب دہ نہیں، پی اے سی میں ڈراما بازی نہیں ہونے دیں گے: فیصل واوڈا

    شہباز شریف کو جواب دہ نہیں، پی اے سی میں ڈراما بازی نہیں ہونے دیں گے: فیصل واوڈا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ صرف وزیر اعظم اور عدلیہ کو جواب دہ ہوں، انھیں جواب دہ نہیں، جو ایک دن پہلے جیل سے آئیں اور مجھ سے سوال پوچھیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کسی کا نوکر نہیں، صرف وزیراعظم اورعدلیہ کو جوابدہ ہوں.

    انھوں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کوئی ڈراما کریں گے، تو میری منسٹری جواب دہ نہیں.

    فیصل واوڈا نے کہا کہ ایک دن کےنوٹس پر نہیں جاؤں گا، نہ ہی میری منسٹری کا کوئی بندہ جائے گا، پی اے سی میں جو ڈراما بازی ہورہی ہے، وہ نہیں ہونے دیں گے.


    مزید پڑھیں: مہمند ڈیم پر اسی ماہ کام شروع ہوگا: واپڈا


    وفاقی وزیرآبی وسائل نے کہا کہ دشمن قوتیں چاہتی ہیں کہ مہمند ڈیم نہ بنایا جائے، نیسپاک نے منصوبے کا جائزہ لیا ہے، کنٹریکٹ میرٹ پردیا گیا.

    انھوں نے مزید کہا کہ کنٹریکٹ کی جس کوجیسی تحقیقات کرنی ہے کر لیں، میں یہاں موجود ہوں، صرف عدالت اور وزیر اعظم کو جواب دوں گا.

  • نیو اسلام آباد ایئرپورٹ منصوبے میں مالی بد عنوانیاں: پی اے سی میں رپورٹ پیش

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ منصوبے میں مالی بد عنوانیاں: پی اے سی میں رپورٹ پیش

    اسلام آباد : نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے منصوبے میں کئی بے ضابطگیاں اور مالی بد عنوانیاں سامنے آئی ہیں منصوبے پر تخمینے سے68ارب روپے سے زائد خرچ ہوئے۔

    یہ بات آڈٹ حکام نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ میں بتائی۔ تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، اس موقع پر آڈٹ حکام کی جانب سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اراکین کو نیو اسلام آباد ایئرپورٹ اور گرینڈ حیات ہوٹل سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر اب تک85ارب55کروڑ روپےخرچ ہوچکے ہیں، اس منصوبے پر لگائے گئے تخمینے سے68ارب روپے سے زائد خرچ ہوئے، منصوبے کا پی سی ون مارچ 2008 میں بنا تھا اس وقت لاگت37ارب روپے تھی جبکہ مارچ2018میں تیسرا پی سی ون105ارب91کروڑ روپے کا بنا تھا۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کا99فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، اس منصوبے میں کئی بے ضابطگیاں اور مالی بد عنوانیاں ہوئی ہیں، آڈٹ حکام کی نشاندہی پر چار کیسز نیب کو بھجوائے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے نے نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کی مکمل جامع انکوائری کی،آڈٹ حکام کے مطابق انکوائری میں بےضابطگیوں پر متعلقہ افسران کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے رپورٹ پی اے سی کے ہر رکن کو بند لفافے میں دی جائے، اس موقع پر انہوں نے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    مذکورہ ذیلی کمیٹی رائل پام گالف کلب، گرینڈ حیات ہوٹل اور اسلام آباد ایئرپورٹ کے منصوبوں کا جائزہ لے گی اور 30دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔