Tag: Shahbaz Sharif

  • شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس دے دی گئی

    شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس دے دی گئی

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو کوٹ لکھپت سینٹرل جیل میں بی کلاس دے دی گئی، شہباز شریف کو گھر کا کھانا کھانے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کو آج احتساب عدالت کے حکم پر کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا ہے، جیل میں انھیں بی کلاس کی سہولتیں دی گئی ہیں، محکمہ داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

    [bs-quote quote=”کمر درد کی وجہ سے میٹریس کی جگہ خصوصی چارپائی دی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”جیل ذرائع”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو گھر کا کھانا کھانے کی اجازت ہے، وہ ادویات بھی منگوا سکتے ہیں، کمر درد کی وجہ سے میٹریس کی جگہ خصوصی چارپائی بھی دی جائے گی۔

    محکمہ داخلہ کے نوٹی فکیشن کے مطابق شہباز شریف کو ٹی وی، اخبار، میز کرسی کی سہولت حاصل ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو جیل کچن کے ساتھ بیرک میں رکھا گیا ہے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہباز شریف کو فی الحال صرف اہلِ خانہ سے ملاقات کی اجازت ہوگی، وزارتِ داخلہ کی اجازت پر دیگر افراد سے ملاقات کر سکیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجازت ملنے کے بعد ملاقات کے لیے خصوصی دن مقرر کیا جا سکتا ہے، جیل میں شہباز شریف کی سیکورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا اور نیب کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔


    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا


    جیل حکام کا کہنا ہے کہ جیل میں اپوزیشن لیڈر کو خصوصی سیل میں رکھا جا رہا ہے، سابق صدر آصف علی زرداری جس سیل میں بند تھے، شہباز شریف کو اسی میں رکھا جائے گا۔

    آج احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب نے تفتیشی رپورٹ میں کہا کہ شہباز شریف بیٹوں کو تحائف کی مد میں 17 کروڑ کے ذرائع آمدن نہ بتا سکے، اکاؤنٹ میں 2011 سے 2017 کے دوران 14 کروڑ آئے، مسرور انور اور مزمل رضا متعدد بار شریف فیملی کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتے رہے۔

  • اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا، جیل حکام کا کہنا ہے کہ آصف زرداری جس سیل میں بند تھے، شہباز شریف کو اسی میں رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کوکوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا ہے، شہباز شریف کو پہلے کیمپ جیل بعد میں کوٹ لکھپت جیل منتقل کیاگیا، جیل کےاندراورباہراضافی سیکیورٹی تعینات کردی گئی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ جیل قوانین کےمطابق شہبازشریف کی ملاقات اہل خانہ سے ہوسکتی ہے، جیل میں اپوزیشن لیڈرکو خصوصی سیل میں رکھا جائے گا، آصف زرداری جس سیل میں بند تھے، شہبازشریف کو اسی میں رکھا جائے گا۔

    خیال رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا اور نیب کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ اسکینڈل کیس، شہبازشریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم

    نیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے ملازم کی جانب سے دونوں اکاونٹس میں ڈالی گئیں رقوم مشکوک ہیں،ملک مقصود نے اپنا جو پتہ لکھوایا وہ شہباز شریف کا ایڈریس ہے۔

    دوسری جانب نیب نے تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17 کروڑ کے ذرائع آمدن نہ بتا سکے، اکاؤنٹ میں 2011 سے 2017 کے دوران 14 کروڑ آئے، مسرور انور اور مزمل رضا متعدد بارشریف فیملی کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتے رہے۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں مزید توسیع کردی تھی۔

  • آشیانہ اسکینڈل کیس، شہبازشریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم

    آشیانہ اسکینڈل کیس، شہبازشریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہباز شریف کو 13 دسمبر تک جیل بھجوادیا اور نیب کی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مستردکردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہبازشریف کیخلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی ، قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا گیا، احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے سماعت کی۔

    شہبازشریف کو آج ساتویں بار لاہور کی احتساب عدالت لایا گیا تھا، اس موقع پر عدالت کے اطراف سیکیورٹی الرٹ ہے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ کسی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر رینجرز کےجوان بھی موجود ہیں۔

    سماعت میں وکیل نیب نے بتایا منصور انور نامی شخص رقوم شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں جمع کراتا رہا، منصور انور شہباز شریف کا خاندانی ملازم ہے اس نے 55.4 ملین اکاؤنٹ میں جمع کرائے، رقوم 14-2013میں آشیانہ کا ٹھیکہ منسوخ ہونے کے دوران جمع کرائی گئیں۔

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ زمین بیچ کر 20کروڑ ملے، جن کے تحائف دیے گئے ، صرف 2کروڑ 20 لاکھ کی دستاویز دیں، باقی 5 کروڑ 5 لاکھ کا ثبوت نہیں دیا گیا، ملک مقصود کے اکاؤنٹ میں بھی ساڑھے3 ارب جمع کرائےگئے، ملک مقصود نے جو پتہ لکھوایا وہ شہباز شریف کا ہے اور شہبازشریف کے ملازم کی جانب سے دونوں اکاؤنٹس میں رقوم مشکوک ہیں۔

    وکیل شہباز شریف نے کہا 2011 میں 9کروڑ 30 لاکھ والد نے تحفہ کیے، وہ کہتے ہیں وہ ٹیکس ریٹرن میں نہیں دکھائے گئے ، نیب جان بوجھ کر عدالت میں غلط بیانی کررہا ہے ، نیب نے اب کہانی میں مزید 2کردار شامل کر لیےہیں، کسی کے اکاؤنٹ میں رقوم جمع ہونا قانون کے تحت جرم نہیں۔

    شہبازشریف کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کو جو تحفے دیے رقوم اکاونٹ میں جمع ہوئیں وہ قانونی ہیں، منصور انور کا نام جان بوجھ کر آج عدالت میں بتایا گیا ، منصورانور کا نام پہلے دن سے نیب کے علم میں ہے۔

    عدالت نے نیب سے استفسار کیا بتایا جائے یہ مقصود انور کون ہے ؟ وکیل نیب نے بتایا مقصود انور شریف خاندان کا ملازم ہے، جس پر وکیل شہباز شریف نے کہا مقصود انور رمضان شوگر ملز کا اکاؤنٹنٹ ہے، جو جرم نہیں ، ملک مقصود کا جو ایڈریس ہے، وہ شہباز شریف کا نہیں۔

    نیب وکیل نے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ وکیل صفائی نے ریمانڈ کی مخالفت کی، وکیل صفائی کا دلائل میں کہنا تھا تمام لین دین ریکارڈ پر ہے، شہباز شریف کے بچے تمام کاروبار دیکھتے ہیں،رمضان شوگرملز سے بھی ان کے موکل کا کوئی تعلق نہیں، مزید ریمانڈ نہ دیا جائے

    عدالت نےفریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب کی جانب سے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو تیرہ دسمبر تک جیل بھجوادیا۔

    شہباز شریف کی پیشی، ن لیگی کارکنان کی ہنگامہ آرائی


    اس سے قبل شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر ن لیگی کارکنان نے پولیس اہلکاروں کو دھکے دیئے اورنعرےلگائے اور احتساب عدالت میں گھسنےکی کوشش کی۔

    پولیس کی جانب سے ن لیگی کارکنان کوعدالت میں جانےسےروکنے  کے لیے لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ  متعددن لیگی کارکنان کوحراست میں لےلیا گیا ہے۔

    گذشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 6 دسمبر تک توسیع کی تھی، نیب وکیل نے انکشاف کیا کہ شہباز شریف نے چھ کروڑ کے تحائف قریبی عزیزوں کو دیے جبکہ ان کی آمدن ڈھائی کروڑ تھی۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل، شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈمیں 6 دسمبرتک توسیع

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں مزید توسیع کردی تھی۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل، شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈمیں 6 دسمبرتک توسیع

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل، شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈمیں 6 دسمبرتک توسیع

    لاہور : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 6 دسمبر تک توسیع کردی، نیب وکیل نے انکشاف کیا کہ شہباز شریف نے چھ کروڑ کے تحائف قریبی عزیزوں کو دیے جبکہ ان کی آمدن ڈھائی کروڑ تھی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہبازشریف کیخلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی ، قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مزید ریمانڈ کے لئے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا، پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر سخت کے سیکیورٹی انتطامات کئے گئے تھے۔

    سماعت مین عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا رمضان شوگرملزکی دستاویزات کیوں فائل میں لگا دیں،آپ آشیانہ ہاؤسنگ پربات کریں ،جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف کچھ مشکوک بینک ٹرانزیکشن ملی ہیں، راہداری ریمانڈکی وجہ سے تفتیش نہیں ہوسکی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا شہبازشریف کو مشکوک بینک ٹرانزیکشن پر دیئے سوالنامہ دیا ، کل جواب دیاگیا، شہباز شریف کا جواب تسلی بخش نہیں ، شہباز شریف نے اکثرسوالوں پر کہا مجھے یاد نہیں یا وکیل سے پوچھ کربتاؤں گا۔

    [bs-quote quote=” شہباز شریف نےچھ کروڑکےتحائف قریبی عزیزوں کو دیے جبکہ ان کی آمدن ڈھائی کروڑتھی” style=”default” align=”left” author_name=”نیب”][/bs-quote]

    پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ 6 کروڑکےتحائف قریبی عزیزوں کودیے، آمدن ڈھائی کروڑ تھی، ہوسکتا ہے آمدن شو کرنے سے پہلے تحائف تقسیم کر دیئے گئے، معاملہ تفتیش طلب ہے، 17 – 2011 میں 20کروڑ کی جائیداد بیچی،رقم چیک کے ذریعے ملی، 6 کروڑ کہاں سے آئے وہ ابھی واضح نہیں، عدالت مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈمیں توسیع کرے۔

    وکیل شہباز شریف نے کہا میرے پاس موجود تمام دولت کا قانونی ثبوت موجود ہے، نیب بلا جواز جسمانی ریمانڈ مانگ رہا ہے ،آمدن الگ بات ہے اور کسی کو تحفے کے لئے رقم اور چیز ہے، کروڑ کی جائیداد بیچی قریبی عزیزوں کو تحائف دیناجرم نہیں ، نیب بتائے کیا کوئی ایسی ٹرانزیکشن ہے، جسے کرپشن سے جوڑا جاسکے۔

    شہباز شریف کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ نیب 55روزہ جسمانی ریمانڈ کے باوجود کرپشن کا ثبوت پیش نہ کرسکی، نیب کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جائے۔

    وکیل نے کہا میڈیا کہہ رہا ہے، ریفرنس منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھجوادیا، جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ میڈیا کوئی عدالت نہیں عدالت میں ریفرنس بھیجا جاتا ہے، وکیل نے مزید کہا ڈی جی نیب نے انٹرویوز میں کہا نومبر کے آخر تک چالان جمع ہوجائے گا۔

    عدالت نے کہا ڈی جی نیب کا یہ بیان الارمنگ ہے کہ 15دن پہلے چالان جمع کرانے کا اعلان کردیا،وکیل نیب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے 2011 میں تحائف دیے مگر وہ گوشواروں میں ظاہر نہیں، عدالت نے سوال کیا شہبازشریف کے2011 کے پیسوں سے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کا کیا تعلق؟

    وکیل شہبازشریف نے کہا میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کے لیے میڈیکل بورڈبنایاجائے اور شہبازشریف کو صاف ستھرا کمرہ اور دھوپ کے لئے بھی انتظام کیا جائے۔

    عدالت نے نیب کی درخواست پر شہبازشریف کےجسمانی ریمانڈمیں9دن کی توسیع کر دی اور شہباز شریف کو 6 دسمبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے شہبازشریف کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں مزید  توسیع کردی تھی۔

  • خادم اعلیٰ دس سال میں بھی صوبے کے مسائل حل نہیں کرسکے: فیاض الحسن چوہان

    خادم اعلیٰ دس سال میں بھی صوبے کے مسائل حل نہیں کرسکے: فیاض الحسن چوہان

    لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ خادم اعلیٰ نے بڑھکیں بہت ماریں، لیکن دس سال میں مسائل حل نہیں کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات پنجاب نے ایک بار پھر شریف برادران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    [bs-quote quote=”ملائشیا کی خاتون اول نے وزیراعظم عمران خان کا ہاتھ پکڑ کر تصویر بنوائی، تو ن لیگ والوں نے نریندرمودی کی نوازشریف کے ساتھ تصویر شیئرکردی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فیاض الحسن چوہان”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ ملائشیا کی خاتون اول نے وزیراعظم عمران خان کا ہاتھ پکڑ کر تصویر بنوائی، تو ن لیگ والوں نے نریندرمودی کی نوازشریف کے ساتھ تصویر شیئرکردی.

    ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے انڈیانا جونز کی ٹوپی اور لانگ بوٹ پہن کر بڑھکیں ماریں، پنجاب کے ہیلتھ منسٹر کی زیادہ توجہ پیراگون سٹی پر تھی، شہنشاہ اعظم نے اپنے کاروبار کے لیے بیرونی دورے کیے.

    وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ 10سال میں پنجاب میں بڑے نعرے لگائے گئے، ماضی میں 270 ارب روپے اورنج ٹرین پرلگ جاتا تھا، مگر تعلیم کا بجٹ 100ارب سےکم تھا.

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ 10 سال سے ینگ ڈاکٹرزکا مسئلہ حل نہیں ہوا، کے پی میں صحت کے اندر جو کام ہوا، وہ کہیں نہیں ہوا، خادم اعلیٰ  دس سال میں مسائل حل نہیں کرسکے.

    انھوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کے ڈاکٹرز کو شہری علاقوں سے زیادہ تنخواہیں دیں گے، ڈاکٹر یاسمین راشد سے ملاقات کر کے انھیں ڈاکٹرزکے مسائل سےآگاہ کروں گا، صحت کے شعبے کو ان سے زیادہ کوئی اورنہیں سمجھ سکتا.

  • شہبازشریف کی میڈیکل رپورٹ، بلڈکینسر کی علامات ظاہر ہونے کا انکشاف،ذرائع

    شہبازشریف کی میڈیکل رپورٹ، بلڈکینسر کی علامات ظاہر ہونے کا انکشاف،ذرائع

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کی میڈیکل رپورٹ میں بلڈکینسرکی علامات ظاہر ہونے کا انکشاف ہوا، ڈاکٹروں نے شہبازشریف کا فوری سی ٹی اسکین کرانے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولی کلینک اسپتال کے 3رکنی بورڈ نے شہبازشریف کا طبی معائنہ کیا، شہبازشریف کے خون کے تجزیہ کی رپورٹ میں بلڈکینسر کی علامات ظاہر ہونے کا انکشاف ہوا، گلے میں تکلیف پر ان کا معائنہ کرایا گیا، جس کے بعد ڈاکٹروں نے شہبازشریف کا فوری سی ٹی اسکین کرانے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کو پروازپی کے1852کےذریعے لاہور سے اسلام آباد لایا گیا، ایئرپورٹ سے منسٹرز انکلیو منتقل کیا گیا ،شہبازشریف کو لینے کے لئے نیب راولپنڈی کی 5رکنی ٹیم اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود تھی، نیب ٹیم کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹرنیب اسد مسعود جنجوعہ کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف منسٹرز انکلیو پہنچ گئے، میڈیکل بورڈ بھی روانہ

    انتظامیہ نےپہلےہی شہباز شریف کی سرکاری رہائشگاہ سب جیل قرار دےرکھی ہے۔

    شہباز شریف کےطبی معائنے کے لئے تین رکنی میڈیکل بورڈ پولی کلینک اسپتال کے ڈاکٹرز پر مشتمل ہے، کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر آصف عرفان میڈیکل بورڈ کے سربراہ ہیں، کارڈک فزیشن ڈاکٹر حامد، نیب کے ڈاکٹر امتیاز بورڈ کا حصہ ہیں، خصوصی میڈیکل بورڈ نیب کی درخواست پرتشکیل دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد لایا گیا ہے، گزشتہ اجلاس میں شرکت کے وقت بھی نیب کی درخواست پر میڈیکل بورڈ ترتیب دیا گیا تھا۔

    یاد رہے 5 نومبر کو ہونے والے معائنے میں میڈیکل بورڈ نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کو میڈیکلی فٹ قرار دیا تھا اور میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ نیب کو فراہم کر دیا تھا۔

    طبی معائنہ کے بعد شہبازشریف کے بلڈپریشر، ای سی جی اور الٹراساؤنڈ رپورٹس نارمل نکلی تھی۔

  • شہباز شریف منسٹرز انکلیو پہنچ گئے، میڈیکل بورڈ بھی روانہ

    شہباز شریف منسٹرز انکلیو پہنچ گئے، میڈیکل بورڈ بھی روانہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو لاہور سے اسلام آباد پہنچا دیا گیا، انھیں پرواز پی کے 1852 کے ذریعے لاہور سے اسلام آباد لایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کو اسلام آباد پہنچا دیا گیا، ایئر پورٹ سے انھیں سیدھا منسٹرز انکلیو منتقل کیا گیا، جہاں ان کے طبی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بھی پہنچے گا۔

    [bs-quote quote=”منسٹرز انکلیو میں شہباز شریف کا طبی معائنہ کیا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انتظامیہ نے پہلے ہی شہباز شریف کی سرکاری رہائش گاہ سب جیل قرار دے رکھی ہے، شہباز شریف کو لینے کے لیے نیب راولپنڈی کی 5 رکنی ٹیم اسلام آباد ایئر پورٹ پر موجود تھی۔

    اسلام آباد میں نیب ٹیم کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر نیب اسد مسعود جنجوعہ کر رہے تھے۔ دوسری طرف منسٹرز انکلیو میں شہباز شریف کا طبی معائنہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق 3 رکنی میڈیکل بورڈ پولی کلینک اسپتال کے ڈاکٹرز پر مشتمل ہے، کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر آصف عرفان میڈیکل بورڈ کے سربراہ ہیں۔

    کارڈک فزیشن ڈاکٹرحامد اور نیب کے ڈاکٹر امتیاز میڈیکل بورڈ کا حصہ ہیں، یہ میڈیکل بورڈ شہباز شریف کا معمول کا طبی معائنہ کرے گا، خصوصی میڈیکل بورڈ نیب کی درخواست پر تشکیل دیا گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  آشیانہ اقبال اسکینڈل : قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا


    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ وقتاً فوقتاً اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا طبی معائنہ کرے گا، اسلام آباد میں دورانِ قیام میڈیکل بورڈ شہباز شریف کے ہم راہ رہے گا۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد لایا گیا ہے، گزشتہ اجلاس میں شرکت کے وقت بھی نیب کی درخواست پر میڈیکل بورڈ ترتیب دیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ شہباز شریف کا ای سی جی، بی پی اور شوگر چیک کرے گا۔

  • آشیانہ اقبال اسکینڈل : قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا

    آشیانہ اقبال اسکینڈل : قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کے خلاف آشیانہ اقبال اسکینڈل کے حوالے سے ایک اور ریفرنس تیار کرلیا، ان کے ساتھ دیگر چار افراد کے خلاف24نومبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ اقبال اسکینڈل میں نیب نے شہباز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا ہے، اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت چار افراد کے خلاف ریفرنس چوبیس نومبر کو فائل کیے جانے کا امکان ہے۔

    شہبازشریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے منظور نظر افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، اس کے علاوہ انہوں نے بحیثیت وزیراعلیٰ غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیرقانونی استعمال کیا۔

    شہباز شریف نے شریک ملزم فواد حسن فواد کی ملی بھگت سے میرٹ پر آنے والی کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کروایا۔ ریفرنس کے مطابق ملزم نے اکیس اکتوبر دو ہزار چودہ کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا ٹھیکہ پی ایل ڈی سی سے ایل ڈی اے کو منتقل کرنے کا حکم دیا، جس سے حکومتی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا گیا۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شہباز شریف کو کل نیب کی عدالت لایا جائے گا، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو راہداری ریمانڈ کے حصول کیلئے پیش کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کے خلاف ریفرنس جلد مکمل کریں: نیب لاہور کو چیئرمین نیب کی ہدایت

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت نیب لاہور آفس میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیئرمین کو پیراگون اور آشیانہ اقبال سمیت دیگر ریفرنسز پر بریفنگ دی گئی۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کیس ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زیرِ تفتیش کیسوں میں مطلوب افراد جلد وطن لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین نیب نے کہا کہ اربوں روپے لوٹنے والے جہاں بھی ہوں جس کے بھی عزیز ہوں، نیب عوام کو ان کا حق دلائے گا۔

  • اثاثہ جات کیس، بینک نمائندے نے نیب میں شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا دیں

    اثاثہ جات کیس، بینک نمائندے نے نیب میں شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرا دیں

    لاہور : اثاثہ جات کیس کے معاملے پر بینک کے نمائندے نے شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات نیب میں جمع کرا دی ہیں، نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے اثاثہ جات کیس کے معاملے پر بینک کا نمائندہ ریکارڈ سمیت نیب میں پیش ہوا اور شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرائی ، تفصیلات 5 سو صفحات پر مشتمل ہیں۔

    نیب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں سے متعلق اثاثہ جات کیس کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے اور بینک سے سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

    یاد رہے 9 نومبر کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس میں پیش ہوئے تھے اور سوالنامے کے جوابات جمع کرائے، نیب ٹیم حمزہ شہبازکی جانب سے فراہم کی گئیں دستاویزات کا جائزہ لے گی۔

    نیب نے سلمان شہباز کو بھی آج طلب کر رکھا تھا لیکن وہ بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    خیال رہے اکتوبر میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے 20 سال کے سابق وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف کے تمام اثاثوں اور ٹیکس کے معاملات کی ساری تفصیلات نیب کے حوالے کی تھی۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی تھی۔

    جس کے بعد 10 نومبر کو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کے ملزم سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی تھی۔

  • میڈیکل بورڈ نے  شہباز شریف کو میڈیکلی فٹ قرار دے دیا

    میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کو میڈیکلی فٹ قرار دے دیا

    اسلام آبا: میڈیکل بورڈ نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کو میڈیکلی فٹ قرار دے دیا اور میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ نیب کو فراہم کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز نے آج صبح 7 بجے منسٹرانکلیو میں شہبازشریف کا معائنہ کیا، میڈیکل بورڈ نے خالی معدہ شہبازشریف کا دوبارہ تفصیلی طبی معائنہ کیا۔

    ڈاکٹرز نے شہبازشریف کا بلڈپریشر، ای سی جی ٹیسٹ کیا جبکہ معدے، گردوں، مثانے کے الٹراساؤنڈ ٹیسٹ کئے گئے۔

    طبی معائنہ کے بعد شہبازشریف کے بلڈپریشر، ای سی جی اور الٹراساؤنڈ رپورٹس نارمل نکلی اور میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کو میڈیکلی فٹ قرار دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کا میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ نیب کو فراہم کر دیا گیا۔

    گذشتہ روز بھی پولی کلینک کے میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا اور مختلف ٹیسٹ کے نمونے حاصل کیے، ٹیسٹ کی رپورٹس نارمل آنے کے بعد میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا تھا۔

    اس سے قبل شہباز شریف نے میڈیکل بورڈ سے معائنہ کرانے سے انکار کر دیا تھا۔

    خیال رہے احتساب عدالت میں شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا  کہ میں کینسر کا مریض تھا اور بیرون ملک سرجری کروائی، باربار نیب کو کہنے کے باوجود آج تک خون اورشوگر ٹیسٹ نہیں ہوئے۔ میں نے صبر و تحمل سے نیب کے سوالات کے جواب دیے، اہلخانہ سے ہفتہ وار ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

    یاد رہے نیب نے شہباز شریف کا طبی معائنہ کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد نیب کی درخواست پر پولی کلینک میں 3 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔

    واضح رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نیب کی تحویل میں ہیں جب کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے منسٹر انکلیو اسلام آباد میں موجود ہیں۔