Tag: Shahbaz Sharif

  • شہباز شریف بیگم کلثوم نواز کا جسد خاکی لینے کے لیے لندن روانہ ہوگئے

    شہباز شریف بیگم کلثوم نواز کا جسد خاکی لینے کے لیے لندن روانہ ہوگئے

    لاہور : مسلم نواز کے صدر شہباز شریف برطانیہ روانہ ہوگئے، شہباز شریف بیگم کلثوم نواز کا جسد خاکی لے کر جمعے کو پاکستان پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق طویل علالت کے بعد انتقال کرجانے والی سابق خاتون اوّل بیگم کلثوم نواز کا جسد خاکی لینے کے لیے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف لندن روانہ ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف آج صبح غیر ملکی ایئر لائن کی پروازسے برطانیہ روانہ ہوں گے، شہباز شریف پرواز کیو آر 629 سے براستہ دوحہ برطانیہ روانہ ہوں گے۔

    مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف لندن سے سابق صدر مسلم لیگ (ن) کلثوم نواز کی میت لے کر وطن واپس لوٹیں گے، شہباز شریف جمعے کو برطانیہ سے وطن واپس پہنچیں گے۔


    مزید پڑھیں : بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ جمعرات کو ادا کی جائے گی


    یاد رہے کہ خاندانی ذرائع نے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ جمعرات کو ادا کی جائے اور تدفین جمعہ کو جاتی امرا میں ہوگی۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ کلثوم نواز کی تدفین میاں شریف کی قبر کے پہلو میں ہوگی، شہبازشریف جسد خاکی لینے برطانیہ جائیں گے۔

    بیگم کلثوم نواز کی میت کو غسل دے دیا گیا، نواز شریف کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین نواز والدہ کا آخری دیدار لندن میں ہی کریں گے۔

    واضح رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے نوازشریف کی پیرول پررہائی کے احکامات جاری کردیے گئے جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا جس کے بعد یہ تینوں شخصیات جاتی امراء کیلئے روانہ ہوگئے، جہاں وہ بیگم کلثوم نواز کی نمازہ جنازہ اور تدفین میں شرکت کریں گے۔

  • شہباز شریف کی اڈیالہ جیل میں بڑے بھائی سے ملاقات، دونوں بھائی گلے لگ کر رو پڑے

    شہباز شریف کی اڈیالہ جیل میں بڑے بھائی سے ملاقات، دونوں بھائی گلے لگ کر رو پڑے

    لاہور: مسلم لیگ کے صدر میاں شہباز شریف اہلِ خانہ کے ہم راہ اڈیالہ جیل پہنچ گئے، بیگم کلثوم کے انتقال کے دکھ میں دونوں بھائی گلے مل کر آب دیدہ ہوگئے، مریم نواز بھی چچا کے گلے لگتے ہی دھاڑیں مار مار رو پڑیں۔

    جیل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ والدہ کے انتقال کی خبر سن کر مریم نواز کی طبیعت خراب ہوگئی تھی، تاہم چچا سے ملنے کے بعد ان کی طبیعت سنبھل گئی ہے۔

    دونوں بھائیوں نے ملاقات میں پیرول پر رہائی سمیت کلثوم نواز کی میت کی پاکستان منتقلی پر تبادلۂ خیال کیا، نواز شریف نے چھوٹے بھائی کو تجہیز و تکفین بہتر انداز میں کرنے کی ہدایت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے لیے شریف خاندان کے وکلا نے وزارتِ داخلہ کو درخواست دی تھی، نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کے بعد شہباز شریف لندن روانہ ہوں گے۔

    دوسری طرف شہباز شریف نے سابق خاتونِ اوّل اور باہمت خاتون بیگم کلثوم کی وفات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ماں، بہن، بیٹی اور اہلیہ کے طور پر مثالی کردار ادا کیا.

    شہباز شریف نے کلثوم نواز کی وفات کو ایک بڑا صدمہ اور بہت بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ کلثوم نواز کی وفات سے ایک عہد کا خاتمہ ہو گیا۔


    بیگم کلثوم نوازانتقال کرگئیں


    سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا ’مشکل حالات میں کلثوم نواز نے مصائب کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، مسلم لیگ ن اور جمہوریت کلثوم نواز کی قرض دار رہے گی، اللہ تعالیٰ کلثوم نواز کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔‘

    خیال رہے کہ آج سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز طویل عرصہ برطانیہ میں زیرِ علاج رہنے کے بعد انتقال کرگئیں، وہ گلے کے سرطان میں مبتلا تھیں۔

  • اڈیالہ میں نواز، شہباز ملاقات، صدارتی الیکشن میں بھرپور مقابلے کا عزم

    اڈیالہ میں نواز، شہباز ملاقات، صدارتی الیکشن میں بھرپور مقابلے کا عزم

    راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحب زادے حمزہ شہباز نے اڈیالہ جیل میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں شریف برادران کی ملاقات کے دوران صدارتی الیکشن میں بھرپور مقابلہ کرنے کا عزم کیا گیا۔ سابق وزیر اعلیٰ نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر سے بھی جیل میں ملاقات کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں میاں شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کو صداتی انتخاب پر پارٹی کی پوزیشن اور الائنس سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق شریف برادران کی ملاقات میں ضمنی انتخابات کے سلسلے میں بھی غور کیا گیا، نواز شریف نے بھرپور مقابلے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی انتخاب کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کردی ہے، اعتراز احسن، ڈاکٹرعارف علوی، امیر مقام اور مولانا فضل الرحمان میدان میں ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں کی جانب سے مشترکہ صدارتی امیدوار ہیں، کاغذاتِ نامزدگی کے لیے ان کی جانب سے آج عبد الغفور حیدری اور احسن اقبال پیش ہوئے تھے۔


    صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کرے گا


    ملک کے 13 ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبرکو ہوگی اور سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پرمشتمل الیکٹورل کالج صدرمملکت کا انتخاب کرے گا۔

    صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔

  • شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے

    شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے قومی اسمبلی میں کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے پولنگ کے بعد اب وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے بھی عمران خان اور شہباز شریف نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے ہیں۔

    ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف کی طرف سے کاغذاتِ نامزدگی ن لیگ کے رہنماؤں خواجہ آصف، احسن اقبال اور رانا تنویر نے جمع کرائے۔

    خیال رہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کی طرف سے مایوس ہونے کے بعد میاں شہباز نے صوبائی سیٹیں چھوڑ کر قومی سیٹ سے وزارتِ عظمیٰ کا انتخاب لڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

    دوسری طرف عمران خان کی جانب سے بھی کاغذاتِ نامزدگی جمع کروادیے گئے ہیں، شیخ رشید ان کے تجویز کنندہ ہیں، جب کہ فخرامام پی ٹی آئی چیئرمین کے تائید کنندہ ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب

    خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی جس میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر 176 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔ ان کے مقابل پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار خورشید شاہ نے 146 ووٹ حاصل کیے۔

    وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی کل دوپہر 2 بجے تک جمع ہوں گے، وزیرِ اعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات کی جانچ پڑتال کل سہ پہر 3 بجے ہوگی جب کہ وزیرِ اعظم کا انتخاب 17 اگست کو ہوگا۔

  • آج چترال سے لیکر کراچی تک پوری قوم نوازشریف کے ساتھ ہے،شہبازشریف

    آج چترال سے لیکر کراچی تک پوری قوم نوازشریف کے ساتھ ہے،شہبازشریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کا کہنا ہے تین مرتبہ منتخب وزیراعظم کو جیل بھیجا گیا، چترال سے لیکر کراچی تک پوری قوم نوازشریف کے ساتھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کیخلاف صدائے احتجاج بلند کیا، 3 مرتبہ منتخب وزیراعظم کو جیل بھیجا گیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج بھی ہم اپنے قائد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے احتجاج ریکارڈ کرایا، آج اپیلٹ کورٹ میں اپیل دوبارہ سنی جائے گی، چترال سے لیکر کراچی تک پوری قوم نوازشریف کے ساتھ ہے۔

    صدر مسلم لیگ ن نے کہا متحدہ اپوزیشن کے فیصلے پر عمل در آمد کریں گے، نواز شریف نے بھی اجازت دیدی ہے، الیکشن کمیشن انتخابات کے دوران اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت الیکشن سے پہلے ہی فریق بن گئی تھی، دھاندلی کےسوالات کا جواب لیکر چھوڑیں گے۔

    یاد رہے یوم آزادی کے موقع پر بھی شہباز شریف کا کہنا تھا خدارا آگے آئیں اور سچ کوسچ کہیں، دھاندلی زدہ الیکشن کو دھاندلی زدہ کہیں، آرٹی ایس کیوں بند کیا گیا؟پولنگ ایجنٹ کو کیوں باہر نکالا گیا؟

    اس سے قبل شہباز شریف نے  نگراں وزیر اعظم ناصرالمک کو خط لکھ کر نواز شریف کی بکتر بند گاڑی میں عدالت منتقلی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    شہباز شریف کا خط میں کہنا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہونا چاہیے، ان پر کرپشن کا الزام نہیں، ایک سیاسی قیدی ہیں، امید ہے حکومت ایسے نازیبا سلوک کا سنجیدگی سے نوٹس لے گی۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران لیگی ارکان سے بات کرتے ہوئے کہا تھا دھاندلی زدہ الیکشن کے باوجود اسمبلی کا حلف لیا ہے، اسمبلی میں بھرپوراپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

  • ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، اراکین کے شہباز شریف سے سخت سوالات

    ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، اراکین کے شہباز شریف سے سخت سوالات

    لاہور : شہباز شریف کی زیرصدارت نون لیگ کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، لیگی ارکان نے قائدین سے سخت سوالات کیے، شہباز شریف نے میڈیا نمائندوں کو باہر بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے لیگی ارکان نے سخت سوالات کیے، اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے میڈیا نمائندوں سے باہر جانے کا کہا۔

    ارکان نے سوال کیا کہ مسلم لیگ ن مسلسل اقتدار میں رہی لیکن آزاد ارکان اس کے ساتھ کیوں نہیں آئے؟ شہباز شریف نے لیگی ارکان کو بتایا کہ مسلم لیگ ن نے آزاد ارکان سے رابطے کیے مگر سب نے آنکھیں دکھائیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ رابطہ کیا تو آزاد ارکان نے ایسی باتیں کہیں جو بیان نہیں کر سکتا۔ اس موقع پر شہباز شریف لیگی ارکان کو پارٹی کے نامزد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو ووٹ دینے کی تلقین کرتے ہوئے اندیشوں کا شکار نظر آئے۔

    متعدد ارکان نے دھاندلی کیخلاف جارحانہ حکمت عملی نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا، اراکین نے شکوہ کیا کہ پیپلزپارٹی نے پہلے خورشید شاہ کو اسپیکر کا امیدوار نامزد کردیا، اب ایک خاتون کو امیدوار بنا دیا،

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ قائد نوازشریف کے جیل جانے سے الیکشن مہم متاثر ہوئی، آزاد امیدواروں نے پنجاب میں حکومت سازی میں ساتھ نہیں دیا،

    ن لیگ کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں خورشیدشاہ سے متعلق تعریفی کلمات کہے گئے، ن لیگی اراکین کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ نے بطور اپوزیشن لیڈر ایوان کو بہتر طریقے سے چلایا، توقع ہے آپ بھی ایوان میں حاضررہیں گے،

    ن لیگی اجلاس میں نواز شریف کو بکتربند گاڑی میں عدالت لانے کی مذمت کی گئی، خاتون لیگی رکن شائستہ پرویزملک نے کہا کہ نواز شریف جیل چلے گئے لیکن ہم نےاحتجاج تک نہیں کیا، آج بھی نوازشریف کی پیشی پراظہار یکجہتی نہیں کیا گیا،

    اراکین نے مشورہ دیا کہ وزیراعظم کے انتخاب کے دن سب کالی پٹیاں باندھ پارلیمنٹ جائیں، بطور قائد آپ پارلیمنٹ کو ٹائم دیں اور زیادہ حاضر رہیں، مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ شو کرنا ہے کہ آپ لیڈر ہیں، تمام نظام ٹیم ورک سے چلانا ہے

    لیگی ارکان سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا دھاندلی زدہ الیکشن کے باوجود اسمبلی کا حلف لیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسمبلی میں بھرپوراپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

  • شہباز شریف دور کا ایک اور اسکینڈل، بینک آف پنجاب کے اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل

    شہباز شریف دور کا ایک اور اسکینڈل، بینک آف پنجاب کے اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل

    لاہور: شہباز شریف دور کا ایک اور کارنامہ بے نقاب ہو گیا، بینک آف پنجاب کے اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل کر کے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے دور کا ایک اور اسکینڈل بے نقاب ہو گیا ہے، بینک آف پنجاب سے اربوں کے فنڈز نکال کر مختلف بینکوں میں جمع کرائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب سے نکال کر غیر قانونی طور پر 35 ارب 70 کروڑ روپے کمرشل بینکوں میں رکھے گئے، اس کے لیے مختلف بینکوں میں 1200 سے زائد اکاؤنٹ کھولے گئے۔

    ذرائع کے مطابق دیگر کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹس مختلف محکموں کے نام سے کھولے گئے جن میں پینتیس ارب روپے منتقل کر کے ملکی خزانے کو بہت بڑا نقصان پہنچایا گیا۔

    اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل ہونے کا انکشاف کرنے والی دستاویز کے مطابق جن اداروں کے نام سے اکاؤنٹس کھولے گئے ان میں وزیرِ اعلیٰ سیکرٹریٹ اور گورنر ہاؤس بھی شامل ہیں۔

    دستاویز کے مطابق محکمہ صحت، محکمہ تعلیم سمیت 19 ایسے محکمے ہیں جن کے نام سے کمرشل بینکوں میں غیر قانونی اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں۔

    صاف پانی کرپشن کیس ،کمپنیوں میں ڈیپوٹیشن پرجانے والے افسران کی تفصیلات نیب کو دینے کاحکم

    خیال رہے کہ کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے محکمہ خزانہ اور کابینہ کی اجازت ضروری ہوتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ معاملات چھپانے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم نہ ہوسکے کہ فنڈز کہاں استعمال ہوئے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب سے فنڈز بلاک ایو لوکیشن سے کمرشل بینکوں میں منتقل کیے گئے۔ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کے اکاؤنٹس اور فنڈز کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ایوان میں تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا

    ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ایوان میں تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا

    لاہور : پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں ٹف ٹائم دینے کے لیے ن لیگ اور پیپلز پارٹی اکٹھے ہوگئے، ایوان میں حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے سر جوڑ لیے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے حکومت کی تشکیل کے بعد ایوان میں اپوزیشن نے بھی ٹف ٹائم دینے کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں۔

    اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے پی پی رہنما سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اور یوسف رضا گیلانی نے ملاقات کی،رہنماؤں کی ملاقات میں آئندہ کی حکمت عملی طے کی گئی۔

    پیپلزپارٹی کے وفد میں ان دونوں شخصیات کے ہمراہ قمرالزمان کائرہ جبکہ ن لیگ کی جانب سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق، مشاہد حسین سید، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف، رانا تنویر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی موجود تھے ،ملاقات میں مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج میں‌ چیف جسٹس کے خلاف نازیبا کلمات، مقدمہ درج

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما رانا تنویر نے کہا کہ جو ہونا تھا ہوگیا، اب تحریک انصاف کو ایوان میں لگ پتہ جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کرنے کے بعد حکومت سازی کے لئے نمبر گیم پورے ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

  • یوم آزادی نہ منانے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر

    یوم آزادی نہ منانے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر دونوں کے خلاف مقدمے کی درخواست لاہور کی سیشن کورٹ میں دائر کردی گئی۔

    درخواست کے بعد سیشن عدالت نے ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔۔

    درخواست گزار نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 8 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کی۔ تقریر میں مولانا فضل الرحمٰن نے عوام کو پاک فوج کے خلاف بھڑکایا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ فضل الرحمٰن کے 14 اگست پر بیان سے عوام کے جذبات مجروح ہوئے، ان کی تقریر بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ شہباز شریف نے بھی عوام کو 14 اگست نہ منانے کی تلقین کی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف مقدمے کا حکم دے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہر سال 14 اگست یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن اب کی بار ہم 14 اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری رائے کا حق چھین لیا گیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمٰن کے متنازعہ بیان پر شہباز شریف نے بھی تائید کی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمٰن سے متفق ہیں، کیا 14 اگست کے ساتھ شفاف الیکشن کی خوشی منا سکتے ہیں؟ اس کا جواب نفی میں ہے۔

  • شہباز شریف نے صوبائی اور حمزہ شہباز نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے درخواست دے دی

    شہباز شریف نے صوبائی اور حمزہ شہباز نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے درخواست دے دی

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنی جیتی ہوئی صوبائی نشستیں جب کہ ان کے صاحب زادرے حمزہ نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواستیں دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے صوبے میں حکومت سازی سے مایوس ہونے کے بعد اپنی صوبائی نشستیں چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا، وہ قومی اسمبلی کی نشست اپنے پاس رکھیں گے اور مرکز کی سیاست میں حصہ لیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز شریف نے این اے 124 کی جیتی ہوئی نشست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ لاہور کے حلقے پی پی 146 کی نشست اپنے پاس رکھیں گے۔

    دوسری طرف صدر ن لیگ شہباز شریف نے پی پی 164، اور 165 کی صوبائی نشستیں چھوڑنے کے لیے درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی، خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں وزیرِ اعظم کا امیدوار نامزد کر چکی ہے۔

    مسلم لیگ ن کو بڑا جھٹکا، عابد شیرعلی کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

    شہباز شریف این اے 132کی سیٹ اپنے پاس رکھیں گے، انھوں نے این اے 249، اور این اے 3، سے بھی انتخاب لڑا تھا لیکن وہ ان حلقوں میں ہار گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواستیں موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔