Tag: Shahbaz Sharif

  • حمزہ اور شہباز شریف کی جانب سے تاخیری حربوں کا سلسلہ جاری

    حمزہ اور شہباز شریف کی جانب سے تاخیری حربوں کا سلسلہ جاری

    لاہور: حمزہ شہباز اور شہباز شریف کی جانب سے تاخیری حربوں کا سلسلہ جاری ہے، خصوصی عدالت نے تاخیری حربوں کو دیکھتے ہوئے منی لانڈرنگ کیس میں آج کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

    خصوصی عدالت نے تحریری حکم میں کیس کی روزانہ سماعت اور عدالتی اختیار پر وکلا کو دلائل کے لیے طلب کر لیا ہے، عدالت نے حکم میں کہا کہ تینوں وکلا 10 مارچ کو بحث کے لیے حاضر ہوں۔

    تحریری حکم میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے التوا کی درخواست کی، شہباز شریف نے وکیل امجد پرویز کی بیماری کی وجہ سے التوا کی درخواست دی، گزشتہ سماعت پر بھی شریف گروپ کے سی ایف او محمد عثمان نے بھی تیاری نہ ہونے پر التوا لیا تھا۔

    قبل ازیں، ایف آئی اے نے اسپیشل جج سینٹرل عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی روزانہ سماعت کی درخواست داٸر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان کی جانب سے مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ 18 فروری کو عدالت نے ملزمان کو فرد جرم عاٸد کرنے کے لیے طلب کیا تھا، ملزمان نے 18 فروری کو عدالتی داٸرہ اختیار اور چالان کی نقول فراہمی کی درخواستیں داٸر کر دیں، مرکزی ملزم شہباز شریف کے وکیل بھی اس سماعت پر پیش نہ ہوٸے۔

    ایف آئی اے کے مطابق مرکزی ملزم 21 جون 2021 سے عبوری ضمانت پر ہیں، ملزمان نے سیاسی مصروفیات اور طبی بنیادوں پر 9 بار التوا لیا، ملزمان کے وکلا نے آج تک عبوری ضمانتوں پر بھی بحث مکمل نہیں کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ملزمان دوران تفتیش اہم سوالات کے جوابات دینے سے گریزاں رہے ہیں، ملزمان کا تفتیش کے دوران رویہ ٹال مٹول والا ہے، شرعی اور قانونی تقاضا ہے کہ جلد انصاف کیا جاٸے، اور عدالت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اس رویے کا نوٹس لے۔

    درخواست میں استدعا کی گٸی کہ بے مقصد اور تاخیری حربے کے طور پر داٸر درخواستیں مسترد کی جاٸیں اور کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا جاٸے۔

    پراسیکیوشن ٹیم کے ممبر محمد عثمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٸے کہا ہم بحث کرنے کے لیے تیار ہیں، ملزمان کے وکلا تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں جس سے ٹراٸل متاثر ہو رہا ہے۔

  • شہباز شریف سمیت 5افراد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    شہباز شریف سمیت 5افراد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    لاہور: شہباز شریف خاندان کو بڑا دھچکا، ایف آئی اے نےتوہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے شہباز شریف سمیت پانچ افراد کےخلاف توہین عدالت کی درخواست اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں دائر کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے فرد جرم عائد کرنی تھی، شہباز شریف نے دانستہ عدالتی کارروائی میں مداخلت کرتے ہوئے پینتالیس منٹ تک بے مقصدتقریر کی اور غیر متعلقہ و بے بنیاد حقائق بیان کیے۔

    ایف آئی اے نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے فرد جرم سے بچنے کے لیے بے بنیاد درخواستیں دائر کیں، ملزمان کا مقصد عدالتی کارروائی کو سبوتاژ کرناتھا اور ملزمان کا یہ عمل توہین عدالت کے زمرے میں آتاہے۔ لہذا ملزمان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس :شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر آج بھی فردجرم عائد نہ ہوسکی

    اس سے قبل آج ایف آئی اے نے مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پرکرنے کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ضمنی چالان جمع کروا دیا ہے تاحال فرد جرم عائد نہیں ہوئی، ملزمان کی جانب سے مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    اسپیشل سینٹرل جج نے منی لانڈرنگ کیس میں آج بھی فردجرم کی کارروائی موخر کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانتوں میں 10مارچ تک توسیع کردی۔

    یاد رہے کہ اٹھارہ فروری کو ہونے والی سماعت کے موقع پر منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی تھی۔

  • منی لانڈرنگ کیس :شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر آج بھی فردجرم عائد نہ ہوسکی

    منی لانڈرنگ کیس :شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر آج بھی فردجرم عائد نہ ہوسکی

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اورحمزہ شہباز پر آج بھی فردجرم عائد نہ ہوسکی ، عدالت نے دونوں کی عبوری ضمانت میں 10مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف شوگر مل کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔

    ایف آئی اے نے مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پرکرنے کی درخواست دائر کی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ضمنی چالان جمع کروا دیا ہے تاحال فرد جرم عائد نہیں ہوئی، ملزمان کی جانب سے مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    جس پر وکیل شہبازشریف نے کہا ایف آئی اے کی جانب سے فراہم کردہ نقول پڑھی نہیں جا رہیں تو عدالت کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کی درخواست دی ہے۔

    اعظم نذیر تارڑ نے کہا آپ کی عدالت میں کیس اس طرح چلتے ہیں تو ہمیں اعتراض نہیں، لانگ مارچ چل رہے ہیں،اب انہیں روزانہ کی بنیاد پر سماعت یاد آ گئی، جن کیسز میں ضمانتیں ہوئیں ان کوروزانہ چلانے کی درخواست نہیں کرتے۔

    اسپیشل سینٹرل جج نے منی لانڈرنگ کیس میں آج بھی فردجرم کی کارروائی موخر کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانتوں میں 10مارچ تک توسیع کردی۔

  • کوئی ولی نہیں کہ عدم اعتماد کی تاریخ بتادوں، شہباز شریف

    کوئی ولی نہیں کہ عدم اعتماد کی تاریخ بتادوں، شہباز شریف

    مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد پر مکمل اتفاق ہے مگر میں کوئی ولی نہیں کہ اس کی تاریخ بتادوں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل سے ملاقات کی۔

    اس ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد پر مکمل اتفاق ہے، کامیابی ناکامی کا اللہ تعالیٰ کو پتہ ہے، میں کوئی ولی نہیں کہ عدم اعتماد پیش کرنے کی تاریخ بتادوں۔

    انہوں نے کہاکہ ملک میں بیروزگاری نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، کرپشن عام ہے، بائیس کروڑ عوام نے حکومت کے جانے کا سگنل دیدیا ہے، عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کریںگے۔

    ن لیگ کے صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف تحریک میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اور پی پی پی اپنا حصہ ڈال رہی ہیں، قوم ہاتھ اٹھا کر اس حکومت سے نجات کی دعائیں کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے قرب وجوار میں جو بھی ملک ہیں چاہے وہ ایران ہوں یا دیگر ممالک ان سے اچھے تعلقات ہمارے حق میں ہیں، میں ایک بار پھر اپنے موقف کو دہراتا ہوں کہ نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ ن لیگ اور بی این پی مینگل پی ٹی ایم کا حصہ ہیں، ملاقات میں عدم اعتماد پر جو اصولی فیصلہ ہے اس کےہوم ورک پر گفتگو کی اور بلوچستان کے سیاسی و معاشی حالات پر بھی گفتگو ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ سیاستدان ہمیشہ گو اینڈ ٹیک ہوتا ہے ہم سیاستدان خوشی اور غم میں شریک ہوتے ہیں۔

    اس موقع پر بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ عدم اعتماد کے حوالے سے ہوم ورک تقریباْ مکمل ہوچکا ہے۔

  • ‘اگلا وزیراعظم کون ہوگا ؟ فیصلہ نواز شریف کریں گے’

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر اوراپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کا کہنا ہے کہ  تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیر اعظم کون ہو گا فیصلہ نواز شریف اور پارٹی مشاورت سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ،ماضی کی حکومتوں میں56کمپنیاں بنی تھیں، 56کمپنیزمعاملےمیں مجھےنشانہ بنانےکی بھونڈی کوشش کی گئی۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کہا گیا کہ صاف پانی کیس میں اربوں روپے کا غبن کیا گیا، مجھ پرجھوٹاصاف پانی کیس بنایا گیا ، مجھے قوم کے سامنے رسوا کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ، اس کیس میں تمام لوگوں کوباعزت بری کیاگیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ صاف پانی کیس میں 6 اکتوبر2018کونیب نےبلا کرگرفتارکیا، نیب نے دھوکےسےعقوبت خانے میں بلایاآشیانہ کیس میں گرفتارکرلیا، نیب نے کہا مجھے حق نہیں تھا کہ کمپنیزکو چیئرکرتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نےایک ہزار56کروڑروپے عوام کی خدمت میں بچائے ، 400ارب روپے میں نے صرف چنیوٹ کے خزانے سے عوام کے بچائے، قانون کہتاہے چین اورپاکستان کےدرمیان کوئی بڈنگ نہیں ہوگی، اس قانون کو میں نے توڑا اور اورنج لائن پر بڈنگ کرائی۔

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ ملتان میٹرو پر عمران خان جعلی کاغذات لہراتے تھے کہ 10ملین ڈالر کھا گیا، میں نے بہت خطائیں کیں مگر عوام کےپیسے پر ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی ، ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے تو قبر سے نکال کر تختہ دار پر لٹکا دیں۔

    تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 22کروڑ عوام کی خواہش پر عدم اعتماد لاناچاہتےہیں ، مہنگائی ،غربت بےروزگاری آسمان سے باتیں کررہی ہیں ، عدم اعتماد آئینی حق ہے اس سے کوئی نہیں روک سکتا، عدم اعتماد کی تحریک کا جب وقت آئے گا ہم بتادیں گے۔

    صحافی کے سوال پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ کس نے کہا ایک سال کےلیے وزیراعظم بن رہاہوں، جو نام لے رہے ہیں، اُن کا شکرگزار ہوں، تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیر اعظم کون ہو گا فیصلہ نواز شریف اور پارٹی مشاورت سے ہو گا اور جو میرے پارٹی قائد نوازشریف کا حکم ہوگا میں وہی کروں گا۔

  • وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد، آصف زرداری اور شہباز شریف کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی

    وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد، آصف زرداری اور شہباز شریف کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی

    اسلام آباد : وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کیلئے سیاسی جوڑتوڑعروج پر ہے،آصف زرداری اور شہباز شریف کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو گرانے کے مشن مین اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقاتوں میں تیزی آگئی ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف آج سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ملاقات بلاول ہاؤس لاہورمیں ہوگی، جس میں سیاسی صورتحال، تحریک عدم اعتماد،لانگ مارچ پرتبادلہ خیال ہوگا۔

    سابق صدر آصف زرداری اپوزیشن لیڈر کے اعزازمیں عشائیہ بھی دیں گے۔

    دوسری جانب آصف زرداری کی امیرجماعت اسلامی سراج الحق سےملاقات بھی آج شیڈول ہے، جس میں آصف زرداری حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے سراج الحق سے تعاون مانگیں گے۔

    گزشتہ روز آصف زرداری کی پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی تھی ، جس میں تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئےمختلف آپشنز پر مشاورت کی گئی اور پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کواعتماد میں لینے پر اتفاق کیا گیا۔

  • شہباز شریف کی جہانگیر ترین سےخفیہ ملاقات

    شہباز شریف کی جہانگیر ترین سےخفیہ ملاقات

    اسلام آباد: ملکی سیاست میں بڑی ہلچل ہوئی ہے، جہاں تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین سے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے خفیہ مقام پر ملاقات کی ہے۔

    نون لیگ کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ قائدحزب اختلاف شہباز شریف کی جہانگیر ترین سےخفیہ ملاقات ہوئی ہے، ملاقات کئی گھنٹے جاری رہی، جس میں شہباز شریف نے جہانگیر ترین سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر تعاون مانگا۔

    ذرائع نون لیگ کا کہنا ہے کہ خفیہ ملاقات میں شہباز شریف نے تحریک عدم اعتماد کے بعد بھی مستقبل میں ساتھ چلنے کی پیشکش کی۔

    اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے اعلان کے بعد جہانگیر ترین کی اپوزیشن رہنماؤں سے یہ دوسری بڑی ملاقات ہے، اس سے قبل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جہانگیر ترین سے ملاقات کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کی جہانگیرترین سے خفیہ ملاقات، تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی دعوت

    دونوں رہنماؤں کی جانب سے ملاقات کوانتہائی خفیہ رکھا گیا، ملاقات میں فضل الرحمان نے جہانگیرترین کو تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی دعوت دے دی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں ہفتے پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کے گروپ سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کی ایک بڑی تعداد نے دو مرتبہ لاہور میں ملاقات کی ہے اور جہانگیر ترین پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ان کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا تھا۔

    جہانگیر ترین کی قیادت میں اس گروپ نے چند روز قبل قذافی اسٹیڈیم کے لاؤ نج میں پی ایس ایل کا میچ دیکھتے ہوئے بھی ملاقات کی تھی، گروپ نے مل کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اور جہانگیر ترین کی قیادت پر اعتماد کا اظہار بھی کیا۔

  • وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ، شہبازشریف کی پرویزالہٰی کو بڑی پیشکش

    وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ، شہبازشریف کی پرویزالہٰی کو بڑی پیشکش

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کیلئے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ کے عہدے کی پیشکش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہٰی کو پنجاب میں اہم عہدے کی پیشکش کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگ کو پیغام مشترکہ سیاسی دوستوں کےذریعے پہنچایاگیا، پیغام میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دیں اور آگے بھی ملکرچلیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ کی پیشکش پر چوہدری پرویزالہیٰ نے ابتک کوئی جواب نہیں دیا۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر آبی وسائل مونس الہی نے حکومت کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کیا اور کہا تھا کہ ہمارا آپ سے ایک تعلق ہے اور وہ نبھانے کے لئے ہے، ایک بارپی ٹی آئی والوں کو تگڑے طریقےسےکہہ دیں ‘گھبرانا نہیں’۔

    یاد رہے 2 روز قبل مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کی 22سال بعد چوہدری برادران سے سیاسی ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کا اہم ایجنڈہ مرکز اور پنجاب میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے لیے ق لیگ کی حمایت طلب کرنا تھا۔۔

    خیال رہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرادری نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو عدم اعتماد کے معاملے پر ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

  • شہباز شریف چوہدری برادران کی رہائشگاہ پہنچ گئے

    شہباز شریف چوہدری برادران کی رہائشگاہ پہنچ گئے

    لاہور: مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کی 22سال بعد چوہدری برادران سے سیاسی ملاقات جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک سیاسی مخالفین کو قریب لے آئی، مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان 22 سال بعد سیاسی ملاقات ہورہی ہے۔

    ملاقات کے لئے شہباز شریف چوہدری برادران کی رہائشگاہ پہنچے، جہاں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے شہباز شریف کا استقبال کیا۔

    مسلم لیگ کے وفد میں خواجہ سعد رفیق ،رانا تنویر اور عطا تارڑ شامل ہیں جبکہ اہم ترین ملاقات میں مسلم لیگ (ق) کے وفد میں چوہدری شجاعت ،چوہدری پرویز الٰہی ،سالک حسین اور شافع حسین شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا، ملاقات کا اہم ایجنڈہ مرکز اور پنجاب میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے لیے ق لیگ کی حمایت طلب کرنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سیاسی ہلچل: شہباز شریف آج چوہدری برادران سے ملیں گے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں شہباز شریف چوہدری برادران سے گلے شکوے ختم کرنے کا کہیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرادری نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو عدم اعتماد کے معاملے پر ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

  • سیاسی ہلچل: شہباز شریف آج چوہدری برادران سے ملیں گے

    سیاسی ہلچل: شہباز شریف آج چوہدری برادران سے ملیں گے

    لاہور: تحریک عدم اعتماد کی تحریک سیاسی مخالفین کو قریب لے آئی، مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان 22 سال بعد سیاسی رابطہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن اور ق لیگ کے درمیان دو دہائیوں سے زائد عرصہ گزرجانے کے بعد دوبارہ رابطہ ہوا ہے، شہبازشریف کی قیادت میں ن لیگ کا چار رکنی وفد آج چوہدری برداران سے ملاقات کرے گا۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی قیادت میں سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق، چئیرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی رانا تنویر ڈپٹی اور سیکرٹری ن لیگ عطاتارڑ چوہدری برادران کی رہائش گاہ جائیں گے۔

    ملاقات میں ق لیگ کی جانب سے چوہدری شجاعت حسین ، پرویزالہی ، مونس الہی اور سالک حسین موجود ہوں گے ، ن لیگ کا وفد چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا، ملاقات کا ہم ایجنڈہ مرکز اور پنجاب میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے لیے ق لیگ کی حمایت طلب کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ایک پوائنٹ پر رہتا ہوں اور آخر تک لڑتا ہوں، دو محاذوں پر جنگ لڑنا سیاسی طور پر درست نہیں ہے، مشترکات کے لیے بڑا دل رکھنا ہوتا ہے، حالات کا انتظار بھی کرنا پڑتا ہے، سیاسی لوگ ہیں اتفاق رائے اور سوچ سمجھ کر آگے بڑھیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں تیاری کرنے دیں اور گراؤنڈ بنانے دیں، 23 مارچ کا لانگ مارچ کا فیصلہ برقرار ہے، اسٹیئرنگ کمیٹی کولانگ مارچ کی تیاری کی ہدایت کی جاچکی ہے۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرادری نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو عدم اعتماد کے معاملے پر ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔