Tag: Shahbaz Sharif

  • منی بجٹ منظور نہیں، یہ پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے، شہباز شریف

    منی بجٹ منظور نہیں، یہ پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے، شہباز شریف

    مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ سے پاکستان کے ہاتھ پاؤں باندھنے کی تیاری ہورہی ہے، امید ہے حکومت کے باضمیر ارکان جرات مندانہ مؤقف اپنائیں گے۔

    اپنے ایک جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ہمیں منی بجٹ منظور نہیں یہ پارلیمنٹ کے ہر باضمیر رکن کا امتحان ہے، اتحادی بھی ہمت سے کام لیں، کلمہ حق کہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ اگر حکومت کے اتحادی اس ظلم میں شامل ہوئے تو وہ بھی شریک جرم کہلائیں گے، حکومتی پالیسی آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، کے الیکٹرک کا بجلی قیمت میں اضافے کا تقاضا ظلم ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ڈالر کے حصول کیلئے غیرملکی کمرشل بینکوں پر انحصار کیا جارہا ہے اور یہ انحصار ہمارے خدشات کی تصدیق ہے، موجودہ حکومت قرض کی سطح 40ارب ڈالر پر پہنچا چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مالی سال کے پہلے5ماہ4ارب 96کروڑ ڈالر قرض لیا، قرض میں سے3ارب 45کروڑ غیر ترقیاتی مقاصد کیلئے ہیں،14ارب ڈالر بجٹ تخمینے میں سے 4.699ارب ڈالرجمع ہوئے۔

    حکومتی نظام قرض پرکھڑا ہوگا تو جیو اکنامکس لطیفہ بن جائے گا، عوام کی آمدن اور قوت خرید ختم ہوکر رہ گئی ہے، اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں پھر اضافہ ہوگیا۔100کلوچینی کا تھیلا880روپے پرفروخت ہورہا ہے۔

    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ڈالر180.7روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے، حکومت ڈالر نہیں ہیں کا کہہ کر مزید عدم استحکام پیدا کررہی ہے، حکومت کے پاس سنجیدگی، درست معاشی پالیسی ٹیم نہیں ہے۔

  • ‘ایف آئی اے نے شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کا ماسٹر مائنڈ قرار دے دیا’

    ‘ایف آئی اے نے شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کا ماسٹر مائنڈ قرار دے دیا’

    اسلام آباد : مشیرداخلہ و احتساب شہزاداکبر کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا، شوگر ملز کے غریب ملازمین کے اکاؤنٹس میں اربوں روپے منتقل کیے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرداخلہ و احتساب شہزاداکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بےنامی اکاؤنٹس، منی لانڈرنگ کیس کا چالان پیش کردیاگیا، کیس سابق وزیراعلیٰ اور ان کے خاندان کےخلاف تھا، کیس میں کچھ ملزمان باہر ہیں تاہم حتمی چالان جمع نہیں کرایا گیا۔

    مشیرداخلہ و احتساب کا کہنا تھا کہ اس چالان میں جو چیزیں سامنے آئیں وہ حیران کن ہے، ہائی آفس میں بیٹھے لوگوں نے وہ کچھ کیا جس کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں ہے۔

    شہزاداکبر نے بتایا کہ ٹرانزیکشن کی4ہزار300دستاویزہیں، شہبازشریف منی لانڈرنگ کےمرتکب پائے گئےہیں، ایف آئی اے چالان کے مطابق شہبازشریف منی لانڈرنگ کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دوسروں کے ڈاکیومنٹس استعمال کرکےوارداتیں کی گئیں، اسحاق ڈار نے بے نامی اکاؤنٹس کھلوائے، 28 اکاؤنٹس کے ذریعے 16ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی،28 اکاؤنٹس اس وقت استعمال ہوئے جب شہبازشریف وزیراعلیٰ تھے۔

    مشیرداخلہ نے کہا کہ رمضان شوگر ملز کے چھوٹے ملازمین کے نام اکاؤنٹس کھلوائے گئے، اکاؤنٹس کھلوانے کےلیے ایک طریقہ کار ہوتا ہے، ملازمین کی تنخواہیں 5 ہزار سے30ہزار کےدرمیان تھیں، کم تنخواہ والےملازمین کے اکاؤنٹس میں اربوں روپے آئے۔

    شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نے ایف آئی اے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا، ان اکاؤنٹس کی ٹرانزیکشن کاتعلق شوگرکےکاروبار سے نہیں، چپڑاسی گلزار احمد خان کے اکاؤنٹ کے اندر 5ملین کا چیک جمع ہوا، گلزاراحمدخان رمضان شوگرملز میں چپڑاسی تھے، ان کےاکاؤنٹ میں ایک ارب کی ٹرانزیکشن ہوئیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اگرپارٹی فنڈکےلیےپیسےدیےگئےتو گلزاراحمدکےاکاؤنٹ میں کیوں گئے؟، مسرور انور پیسے کیش نکلوا کر شہباز شریف اور حمزہ کے اکاؤنٹ میں جمع کرواتا ہے، گلزاراحمدخان2015 میں فوت ہوا اس کے بعد 2017 تک چلتا رہا کسی نے نہیں پوچھا،اس اکاؤنٹ سے مسرور انور پیسے نکلواتا رہا۔

    منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے مشیرداخلہ کا کہنا تھا کہ چپڑاسی گلزاراحمدخان کی تنخواہ 12ہزار 800روپے ماہانہ تھی، ان کےاکاؤنٹ ایک اعشاریہ 8 ارب روپے آئے جبکہ مسرورکےاکاؤنٹ سے 3اعشاریہ 7ارب کی ٹرانزیکشن ہوئی ، مسرورکی ماہانہ تنخواہ 25ہزارروپے تھی۔

    انھوں نے کہا کہ مسرور انورذاتی کیشئرتھاجو اکاؤنٹس سےپیسے نکلواتا تھا، اسی طرح ملازم ظفراقبال کےاکاؤنٹ میں 52کروڑروپے آئے۔

    شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ ہمیں ان غریب ملازمین سےہمدردی ہے، ایف آئی اے نےتمام لوگوں سے تفتیش کی، مختلف دکانوں اور کاروبار کے نام پر16ارب روپے لیےگئے، ایف آئی اے نےان تمام لوگوں سے تفتیش کی، جن کےنام پررقم لی گئی تو ان کو اس کا پتا ہی نہیں تھا۔

    مشیرداخلہ نے مزید کہا کہ جب ان کےاقتدارکاوقت پوراہواتو یہ تمام بے نامی اکاؤنٹس بند ہوگئے، جب تک اچھی تفتیش نہیں ہوگی اچھی پراسیکیوشن نہیں ہوگی، اچھی تفتیش کرنا اداروں کی ذمہ داری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چالان کےبعد کافی حد تک ذمہ داری عدالتوں پر چلی جاتی ہے، ماضی میں دیکھاگیاحکمرانوں نے تاخیری حربے استعمال کیے، مجرمان تاخیری حربے استعمال کرکے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    شہزاداکبر نے چیف جسٹس سے گزارش کی کہ ان مقدمات کی روز کی بنیادپرسماعت کریں، حکومت ان کیسز میں مکمل تعاون کرے گی، لوگوں جاننا چاہتے ہیں ان مقدمات میں ہے کیا، ان کیسز میں جوقصوروار ہو ان کو سزائیں ملنی چاہیے۔

    مشیرداخلہ نے کہا چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ سے کیس کی روز کی بنیاد پرسماعت کی گزارش ہے، ان تمام مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ان تمام کیسز کا تعلق بیرون ملک سے بھی ہے، ایک ملزم بیرون ملک بیٹھا ہے، شریف خاندان سےمتعلق 4کیسز ہیں۔

    اسحاق ڈار کے حوالے سے شہزاداکبر نے کہا کہ اسحاق ڈار کیس سے متعلق برطانیہ اور پاکستان کےدرمیان ایم اویوپردستخط ہوا، اسحاق ڈار نےبرطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے، برطانیہ قانون کےمطابق نہیں بتا سکتا ہمیں ذرائع سےمعلوم ہوا ہے۔

    نواز شریف سے متعلق مشیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کیس میں ہم نے برطانیہ سے درخواست کی ہے، نوازشریف کا کیس سب سے مختلف ہے، وہ ملزم نہیں بلکہ مجرم ہیں اور برطانیہ میں مجرم کو ویزٹ ویزے کی اجازت نہیں ملتی۔

    انھوں نے بتایا کہ نوازشریف کے ویزے کی میعاد بھی ختم ہوگئی ہے، ان کا پاسپورٹ بھی ایکسپائر ہوچکا ہے، نوازشریف کے پاس پاسپورٹ حاصل کرنے کااختیار نہیں۔

    شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ ٹریبونل میں نوازشریف سےمتعلق کیس زیرسماعت ہے، ٹریبونل میں سیکریٹری ہوم کے خلاف فیصلہ آیا تو نوازشریف کو برطانیہ چھوڑنا پڑے گا۔

    مشیرداخلہ نے مزید کہا کہ نوازشریف کو پاکستان لانے کےلیے ایک بار کی خصوصی اجازت دی جائےگی، روزکی بنیاد پرسماعت کا مطالبہ پاکستان کی عوام کا ہے، عوام جاننا چاہتے ہیں ان مقدمات کا انجام کیا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسا نظام کیوں نہیں بنا سکتے کہ مقدمات کا فیصلہ ایک سال میں ہوجائے، پاکستا ن میں جس حساب سےآبادی بڑھی اس حساب سے عدالتیں نہیں بڑھیں، پاکستان میں کیسز کے جلد فیصلوں کے لیے کام کرنا ہوگا اور نظام کی بہتری کےلیے ہمیں اقدام اٹھانا ہوگا۔

    کرپشن کے حوالے سے شہزاداکبر نے کہا کرپشن ختم نہیں ہوئی تو اس کے خلاف ہمیں جنگ کرنی ہوگی، ہمارامعاشرہ وہاں تک پہنچا کہتے تھے کھاتا ہےتولگاتا بھی ہے، کرپشن ہر شعبےمیں آچکی ہے،معاشرےکا برا حال ہوچکا ہے، کرپشن کےخلاف جنگ کرنی پڑےگی یہ اتنی جلدی ختم نہیں ہوگی۔

    مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نظام صحیح طریقے سے کام کرتاتوفیک اکاؤنٹس نہیں کھل سکتے تھے، نظام موجود ہے،معاملہ نظام کی ناکامی کا ہے، مثال قائم کرنے کےلیے سخت سزائیں دینی پڑیں گی۔

    انھوں نے بتایا کہ نوازشریف علاج کے غرض سے گئے مگر علاج نہیں کروایا، نوازشریف نے پاسپورٹ کی درخواست کی جو مسترد کی گئی تھی، نوازشریف کے ویزے کی میعاد بھی ختم ہوگئی ہے، نوازشریف نے ویزے میں مزیدتوسیع نہ ملنے پر اپیل دائر کررکھی ہے۔

  • شہبازشریف نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین  کو ‘شیطانی مشین’ قرار دے دیا

    شہبازشریف نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کو ‘شیطانی مشین’ قرار دے دیا

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے ای وی ایم کو شیطانی مشین قرار دیتے ہوئے اسپیکر اسد قیصر سے مشترکہ اجلاس مؤخر کرنے کامطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکراسدقیصرکی زیرصدارت پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس جاری ہے ، اپوزیشن لیڈر شہبازشریف ، چیئرمین پیپلزپارٹ بلاول بھٹو ،یوسف رضاگیلانی سمیت دیگر اراکین اجلاس میں شریک ہیں۔

    اپوزیشن لیٖڈر شہباز شریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا آج پاکستان ،پارلیمان کی تاریخ میں بہت اہم دن ہے ، معزز ایوان میں دونوں اطراف موجود ارکان سے گزارش کرتاہوں کہ حکومت اور ا ن کے اتحادی آج بل بلڈوزکرانا چاہتے ہیں ، بل کو بلڈوز کرانےکا سب سے بڑا بوجھ اسپیکر کے کاندھوں پر ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کے کھانے میں درجنوں پی ٹی آئی ممبران غیر حاضر تھے، ممبران کے غیرحاضر ہونے پر پھر جلد ازجلد اجلاس کو مؤخر کردیا گیا، حکومتی وزرانےکہامتحدہ اپوزیشن سےمشورہ کرناہے، آپ جناب کاہمیں خط موصول ہوا، جواب میں خط بھیجا گیا شاندارتجاویزدی گئیں، آپ نےرابطہ منقطع کرلیاکوئی جواب نہ ملا اور آپ نے مشاورت کی نہ بتایا کہ آگے کیا پروگرام ہے۔

    اپوزیشن لیٖڈرنے بتایا کہ کوشش تھی اتحادیوں کومناکرووٹ کسی طریقے سے پورے کیے جائیں، مشاورت کے لئے آپ کا کوئی ارادہ نہیں تھا ، ایوان اور22کروڑعوام دھاندلی دھاندلی کا شور کررہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹریژری بنچز کو داد دیتاہوں کہ حکومتی جلدبازی کےدباؤمیں نہیں آئے، جوفائدہ اٹھاناچاہتےہیں انہیں انشااللہ کوئی فائدہ نہیں ملےگا ، یہ جانتے ہیں عوام سے ووٹ ملنا محال ہے، مشین کےذریعے سلیکٹڈ اقتدار کو طول دیناچاہتے ہیں، یہ عوام کےپاس ووٹ کیلئے نہیں جا سکتے اسی لئے ای وی ایم لگارکھاہے۔

    شہبازشریف نے ای وی ایم کو شیطانی مشین قرار دیتے ہوئے کہا آرٹی ایس روڈٹرانسپورٹ سسٹم2018میں خراب ہوگیاتھا، جس کےباعث یہ دھاندلی زدہ حکومت وجودمیں آئی، اب یہ روڈٹرانسپورٹ سسٹم کوچھوڑکرای وی ایم مشین پرتکیہ کیے بیٹھے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ جسٹس منیرنےاپنی کتاب میں سب کچھ لکھ دیاہے، 1973کےآئین نےآج بھی پاکستان کو متحدکررکھاہے، یہی وہ پارلیمان ہےجس نے1973کاآئین مشاورت سےقوم کودیاتھا، 1973کاآئین قومی مشاورت کاایک شاندارنمونہ مثال ہے، اسی1973کےآئین نےپاکستان کوآج بھی متحدرکھاہے۔

    انھوں نے کہا 24سال بعدمشرقی پاکستان ہم سےجداہوگیاتھا، مشرقی پاکستان کی اکثریت کوذاتی مفادکی خاطرترجیحی فارمولہ لاکربنیادوں کوہلایاگیا، 24سال بعدقائداعظم کاپاکستان دولخت ہوگیا۔

    ایوان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ نےبلزکوبلڈوزہونےدیاتوتاریخ آپ کومعاف نہیں کرےگی، آپ نےآج بلزکوبلڈوزہونےدیاتوعوام کوغیض وغضب آپ اوران پرہوگا، بڑی مدت کے بعد مجھے عربی بولنے کاموقع ملاہے۔

    اجلاس کے دوران اسپیکراسدقیصر نے کہا واضح کرتاہوں کوئی کام آئین،قانون اورولزکیخلاف نہیں کروں گا، جس پر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اسپیکر صاحب نے جو بات کی اس پر عملاً استعفیٰ دیں ، اسپیکر صاحب نے استعفیٰ دیا تو ہم آپ کو اپنے کاندھوں پر بٹھائیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا مہنگائی اور عام اشیا کی چیزیں آسمان سےباتیں کررہی ہیں، اپوزیشن سیسہ پلائی دیوار بنے گی ہم یہ کام نہیں ہونے دیں گے ، پارلیمان کو تالا اورپریس گیلری کو تالا لگایاجاتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلز کو بلڈوز کیاجاتاہے اس سے بدتر دورپاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا، انتخابی اصلاحات پرنوازشریف کےدور میں کمیٹی بنی تھی، کمیٹی میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کو نمائندگی دی گئی تھی، ہمارےدورے میں کمیٹی کے 117مشاورتی اجلاس ہوئے، اسپیکر صاحب نے جو کمیٹی بنائی اس کے تین اجلاس ہوئے پھر چھٹی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ انھوں نے کنٹینرز لگائے ہوئے تھے بازار گرم تھا دن رات پارلیمنٹ کو آگ لگانے کی باتیں ہوتی تھی، ہمارے دور میں پی ٹی آئی والے بھی اس کمیٹی شامل تھے، ان کی نیت کالی ہے یہ کالے قوانین پاس کراناچاہتے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ آج اسپیکر صاحب کا بہت بڑا اور کڑا امتحان ہے ، آج ایوان میں دونوں اطراف بیٹھے ممبران کا بھی امتحان ہے، کالے قوانین کی اجازت دی گئی تو پھر انکاگریبان اورعوام کاہاتھ ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا یہ چاہتےہیں کہ عوام کےپاس نہ جاناپڑے،ای وی ایم لاکردھاندلی کریں، پاکستان کی تاریخ میں اس سے زیادہ فسطائی حکومت کبھی نہیں آئی، یہ چاہتے ہیں کچھ ایساہوجائےکسی طرح انہیں این آراومل جائے اور کسی طریقےسےان کااقتدارطویل ہوجائے۔

    شہبازشریف کا اسپیکر اسدقیصر سے مشترکہ اجلاس مؤخر کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا اسپیکرصاحب اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے مشترکہ اجلاس مؤخر کریں۔

  • منی لانڈرنگ : شہباز شریف اور حمزہ کی ضمانتوں میں توسیع، حکم نامہ جاری

    منی لانڈرنگ : شہباز شریف اور حمزہ کی ضمانتوں میں توسیع، حکم نامہ جاری

    لاہور : بینکنگ کورٹ میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز منی لانڈرنگ کا کیس کی سماعت ہوئی، درخواست ضمانت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔

    تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے گزشتہ برس نومبر میں مقدمہ درج کیا تھا، ایف آئی اے نے تاحال مقدمے کا چالان جمع نہیں کرایا۔

    حکم نامے کے مطابق عدالت نے ہدایت جاری کی ہے کہ ایف آئی اے آئندہ سماعت تک مقدمے کا مکمل یا نامکمل چالان لازمی جمع کرائے۔

    ایف آئی اے کے وکیل نے20نومبر تک چالان جمع کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے ، عدالتی دائرہ کار سے متعلق بھی عدالت آئندہ سماعت پر جائزہ لے گی۔

    تحریری حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کی ضمانتوں پر دلائل بھی سنے جائیں گے، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں20نومبر تک توسیع کی جاتی ہے۔

    قبل ازیں بنکنگ عدالت کے جج طاہر صابر نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔ ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ تحقیقات کہاں تک پہنچی ہیں، جس پر پراسکیوٹر نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم دن رات کام کر رہی ہے جلد رپورٹ جمع کرا دیں گے۔ عدالت نے ہدایت کہ آئندہ سماعت پر ہر صورت عبوری چالان جمع کرائیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ ایف آئی اے ایک سال سے تفتیش کر رہا ہے، جیل میں بھی تفتیش کی ہے، ایک ماہ میں کیا رپورٹ بنائیں گے۔

    دوران سماعت ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق اعتراض پر بحث کے لیے تیار ہیں، جس پر شہباز شریف نے کہا ان کے سئنیر وکیل طبیعت ناسازی ہونے کے باعث پیش نہیں ہوسکتے لہٰذا اگلی تاریخ مقرر کی جائے۔

  • شہباز شریف ،حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں20 نومبر تک توسیع

    شہباز شریف ،حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں20 نومبر تک توسیع

    لاہور: شوگرانکوائری، منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف ،حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں20 نومبر تک توسیع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی بینکنگ کورٹ میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف
    شوگر انکوائری، منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئے، عدالتی حکم پر شہباز اورحمزہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    حمزہ شہباز اور شہبازشریف نے عدالت کے روبرو حاضری مکمل کرائی، اس موقع پر شہباز شریف کے ایسوسی ایٹ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے وکیل امجدپرویز کو ڈینگی ہوگیاہے، کیس میں صرف آج تاریخ ڈال دی جائے۔

    دوران سماعت عدالت نے ایف آئی اے سے کیس سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا کہا جس پر حکام نے عدالت کو بتایا کہ رپورٹ نامکمل ہے، عدالت نے ایف آئی اے حکام سے استفسار کیا کہ کیس کی تفتیش اب کس سطح پر ہے؟، آپکو عبوری رپورٹ پیش کرنے میں کتنا وقت لگے گا؟۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اگلے مہینے تک رپورٹ جمع کرا دینگے۔

    اس موقع پر شہباز شریف کے ایسوسی ایٹ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اگرعدالتی دائرہ اختیار نہیں بنتاتو اسکی مکمل رپورٹ پیش کریں، ہم اس چیز کو نہیں مانتےکہ اس کورٹ میں دائرہ اختیار نہیں بنتا۔

    کمرہ عدالت میں موجود شہبازشریف نے جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وکیل سےمیٹنگ ہوئی تھی،ہم اس پرمکمل دلائل دیناچاہتےہیں، امجدپرویزکی طبیعت اگرٹھیک ہوتی توضرور دلائل دیتے۔

    بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں20 نومبرتک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ایف آئی اے کو عبوری رپورٹ پیش کرنےکا حکم دیا۔

  • شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیشرفت

    شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیشرفت

    لاہور : شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، متعلقہ بینک افسران نے عدالت میں اپنا بیان دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں 6بینک افسران نے ضلع کچہری میں 164کا بیان ریکارڈ کرادیا۔

    بینک افسران نے رمضان شوگر ملز اور منی لانڈرنگ سے متعلق بیان قلمبند کرایا، ذرائع کے مطابق عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بھی آج طلب کر رکھا ہے۔

    اس کے علاوہ بینک افسران نے مختلف بینک اکاؤنٹس میں ٹرانزیکشنز سے متعلق بھی بیان ریکارڈ کرایا، مذکورہ بیانات جوڈیشل مجسٹریٹ کامران ظفر کی عدالت میں ریکارڈ کیےگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے چوکیداراور سیکیورٹی گارڈ کےاکاؤنٹ سے متعلق بھی مزید بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔

    ضلع کچہری کی عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام بینک افسران کو طلب کرلیا ہے، آج کی کارروائی کے بعد معزز عدالت نے کیس کی سماعت23 ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • مسلم  لیگ ن  میں بیانیوں کا ٹکراؤ،  ووٹ کو عزت دو، کام کو ووٹ دو آمنے سامنے

    مسلم لیگ ن میں بیانیوں کا ٹکراؤ، ووٹ کو عزت دو، کام کو ووٹ دو آمنے سامنے

    لاہور : مسلم لیگ ن کے بیانیوں میں بھی تضاد سامنے آگیا ، شہباز شریف کام کوعزت دو کے بیانیے اور مریم نواز ووٹ کوعزت دو کے بیانیے کی حامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن میں بیانیوں کا ٹکراؤ ، ووٹ کو عزت دو اور کام کو ووٹ دو آمنے سامنے آگئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف، خواجہ آصف،سعدرفیق ، ملک احمدخان اورعطا تارڑ کام کوعزت دو کے بیانیے پر قائم ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ دوسری جانب مریم نواز،شاہدخاقان،خرم دستگیر ، مریم اورنگزیب، طلال ،طارق فضل،عظمی بخاری ووٹ کوعزت دوبیانیے کا دفاع کررہے ہیں جبکہ رانا ثناء اللہ اور دیگر ایم این اے اورایم پی ایز تذبذب کا شکار ہے۔

    ذرائع کے مطابق پرویزرشید پارٹی معاملات سے گوشہ نشینی اختیار کرگئے ہیں اور مریم نواز کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والوں پر شہباز شریف نے عدم اعتماد کردیا ہے اور ملک احمد خان کو مکمل اختیارات دے دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کی انتخابی مہم سے ووٹ کو عزت دو بیانیہ غائب ہے جبکہ حمزہ شہبازوالد کے کام کو بیانیے ووٹ دو کی ترویج کے لیے متحرک ہیں۔

  • پی ڈی ایم  کو دوبارہ یکجا کرنے کی کوششوں کا آغاز

    پی ڈی ایم کو دوبارہ یکجا کرنے کی کوششوں کا آغاز

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے درمیان ٹیلفونک رابطے میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، شہبازشریف اور بلاول بھٹو کی آئندہ ہفتے اسلام آبادمیں ملاقات متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو دوبارہ یکجا کرنے کی کوششوں کا آغاز کردیا گیا ، اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے درمیان فون پر رابطہ ہوا۔

    دونوں رہنماؤں کے رابطے میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور الیکشن کمیشن کے ارکان کی نامزدگی پر مشاورت ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف اور بلاول بھٹو کی آئندہ ہفتے اسلام آبادمیں ملاقات متوقع ہے، شہبازشریف آئند ہ ہفتے اسلام آباد جائیں گے ، اس دوران شہبازشریف مولانا فضل الرحمان سمیت  دیگر اپوزیشن رہنماؤں اور پارلیمانی رہنماؤں سے بھی ملیں گے۔

    یاد رہے 30 اگست کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب یہ قافلہ رکے گا نہیں بلکہ جاری رہے گا۔

  • کراچی میں  پی ڈی ایم کے جلسے میں مریم نواز کے بجائے شہباز شریف شرکت کریں گے

    کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے میں مریم نواز کے بجائے شہباز شریف شرکت کریں گے

    لاہور : کراچی میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے میں مریم نواز کے بجائے شہباز شریف شرکت کریں گے ، ن لیگ نے شہباز شریف کے دورہ کراچی کا شیڈول تیار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع ن لیگ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے میں مریم نواز شرکت نہیں کرے گی بلکہ شہباز شریف جلسے میں شریک ہوں گے ، اس حوالے سے مسلم لیگ ن نے سندھ اور کراچی کی تنظیم کو تیاریوں کی ہدایت کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے شہباز شریف کے دورہ کراچی کا شیڈول تیار کرلیا ہے ، مسلم لیگ ن سندھ کے رہنما ائیرپورٹ پر شہباز شریف کااستقبال کریں گے اور مسلم لیگ ن سندھ ریلی کی شکل میں جلسہ گاہ روانہ ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق دورے کے دوران شہباز شریف کراچی میں مختلف سیاسی و کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے، جس میں سندھ سے اہم شخصیات کی مسلم لیگ ن میں شمولیت کا بھی امکان ہے جبکہ شہباز شریف کراچی میں لیگی رہنماؤں اور کارکنان سے ملاقات کریں گے۔

    ذرائع نے بتایا صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف 27 اگست کو کراچی پہنچیں گے، وہ تین دن کراچی میں قیام کریں گے، اس دوران وہ پیرپگارا، جلال محمود شاہ اور امیر بخش بھٹو کے گھر تعزیت کیلئےجائیں گے اور کراچی میں بزنس کمیونٹی سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

  • شہبازشریف نے میٹرو منصوبے تحقیقات میں  نیب پیشی سے متعلق جواب جمع کرادیا

    شہبازشریف نے میٹرو منصوبے تحقیقات میں نیب پیشی سے متعلق جواب جمع کرادیا

    راولپنڈی : مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے میٹرو منصوبے تحقیقات میں پیشی سے متعلق جواب نیب میں جمع کرادیا، شہباز شریف سے لینڈاسکیپنگ ٹھیکہ احسن اقبال کے بھائی کو دینے پرجواب طلب کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی کی مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے خلاف تحقیقات جاری ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف نے میٹرو منصوبےتحقیقات میں پیشی سے متعلق جواب جمع کرادیا ہے ، تحریری جواب ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب اور عطا تارڑ نے جمع کرایا۔

    شہباز شریف نے تحریری جواب میں کہا کہ نیب راولپنڈی کی جانب سے کوئی تحریری سوالنامہ نہیں ملا، پہلا طلبی کا نوٹس ملا جس کا جواب دیا، نیب سوالنامہ دے تحریری جواب دوں گا۔

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف سے لینڈاسکیپنگ ٹھیکہ احسن اقبال کے بھائی کو دینے پرجواب طلب کیا گیا تھا، جس میں مصطفی کمال کی کمپنی کو تزئین و آرائش کا ٹھیکہ خلاف قانون دینے کا الزام ہے۔

    خیال رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے راولپنڈی میٹرواسکینڈل میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 24 اگست کو طلب کیا تھا اور احسن اقبال کے بھائی مصطفیٰ کمال کی کمپنی کو دیئے ٹھیکوں کی تفصیلات لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ریکارڈ کے مطابق احسن اقبال کےبھائی کوکنٹریکٹ شہباز شریف کےکہنےپردیاگیا تاہم کنٹریکٹ دینے کے حوالے آر ڈی اے کی فائل میں کوئی دستاویزت نہیں، فائل میں صرف اتنا لکھا ہے کہ شہباز شریف نے کنٹریکٹ دینے کا کہا جبکہ کنٹریکٹ دیتے وقت پیپرا رولز کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔