Tag: Shahid Khaqan Abbasi

  • کیمروں کی برآمدگی، ‘پارلیمنٹ ہاؤس کی پچھلے 24 گھنٹے کی سی سی ٹی وی سامنے رکھی جائے’

    کیمروں کی برآمدگی، ‘پارلیمنٹ ہاؤس کی پچھلے 24 گھنٹے کی سی سی ٹی وی سامنے رکھی جائے’

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ پولنگ بوتھ پرجہاں ووٹ ڈالنےتھے وہاں سے6کیمرے برآمد ہوئے ، پارلیمنٹ ہاؤس کی پچھلے24گھنٹےکی سی سی ٹی وی سامنے رکھی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے لیگی رہنماؤں کیساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جو کچھ سینیٹ ہال میں ہوا اس کی پارلیمانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، سینیٹ ہال 24گھنٹے سیکیورٹی میں ہوتاہے کوئی غیرمتعلقہ شخص داخل نہیں ہوسکتا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پولنگ بوتھ پرجہاں ووٹ ڈالنےتھے وہاں سے6کیمرے برآمد ہوئے، وفاقی وزیر فوادچوہدری کے مشکور ہیں جنہوں نے نئی ٹیکنالوجی کی نشاندہی کی، وہ کیمرا بھی برآمد ہوا جو ایک کیل کے اندر لگا ہوا تھا۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ صادق سنجرانی کل تک چیئرمین تھے آج امید وار ہیں ، صادق سنجرانی آج صبح ساڑھے5بجے سینیٹ بلڈنگ سے نکلے ہیں، آج عوام پوچھ رہےہیں سینیٹ ہال میں کیمرے کس نے لگائے، بات سیدھی ہے ملک کا وزیراعظم اور صادق سنجرانی ملوث ہیں۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ پچھلے 24گھنٹےکی سینیٹ ہال کی سی سی ٹی وی سامنے رکھی جائے، یہ معمولی بات نہیں بلکہ ملک کے آئین کی خلاف ورزی ہے، آرٹیکل 226کہتاہے الیکشن سیکریٹ ہوں گے۔

    شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا سابقہ چیئرمین جو امیدوار ہے اور ان کا اسٹاف آئین توڑنے میں ملوث ہے، چیئرمین سینیٹ کاالیکشن چوری کرنے کی کوشش اب بھی جاری ہے، دھونس دھاندلی ،پیسے دیکر سینیٹرز بنائے گئے حقائق عوام کے سامنے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ پہلے2018میں سینیٹ الیکشن چوری ہوا آج پھر چوری ہورہاہے، یہ تماشےعوام نہیں چلنے دیں گے انھیں ختم کرنے کا وقت ہے، ہمارے ایک سینیٹر کو مجبور کیاگیا کہ صادق سنجرانی کو ووٹ دیں۔

    انھوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ ہم آج بھی جمہوریت ،عوام کی رائےتسلیم کرنے کوتیارنہیں، ہم زبان سے کچھ کہتے ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں، یہ معاملات مزید نہیں چل سکتے ن لیگ اورپی ڈی ایم ساتھ کھڑی ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور سابقہ چیئرمین سینیٹ کی کارکردگی زیرو ہے، آج 6کیمرے لگے ملے 2018میں کیا ہوا یہ بھی پوراپاکستان جانتاہے، اکثریت آج بھی اپوزیشن کیساتھ ہے، قومی اسمبلی میں بھی یوسف گیلانی نے اکثریت حاصل کی، کہاگیا کہ اپوزیشن نے کیمرے لگادیئے ہیں، ڈاکہ مار کر پکڑے گئے اب کہتے ہیں تسلی کرلیں بھائی کس چیز کی تسلی کریں۔

  • شاہد خاقان عباسی کا پی ٹی آئی کارکنان کو چیلنج

    شاہد خاقان عباسی کا پی ٹی آئی کارکنان کو چیلنج

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کارکنان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا میرے سامنے آؤ آسٹریچر پر نہ بھیجا تو میرا نام شاہد خاقان عباسی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے بدتمیزی کے بعد سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا میرا نام شاہدخاقان عباسی ہےمیں ان پہاڑوں کارہنےوالا ہوں، میں یہاں کھڑاہوں جس میں ہمت ہے میرےسامنے آئے، ایمبولینس میں نہ گئے تو میرا نام بدل دینا۔

    شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان اور اس کے ٹولے میں ہمت ہے تو آکر مقابلہ کرے، ڈاکوؤں ،کرائے کے غنڈوں کے پیچھے چھپنا چھوڑ دو، ابھی آجائیں،اآسٹریچر پر نہ بھیجا تو میرا نام شاہد خاقان عباسی نہیں۔

    سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارے لیڈر کا طرزعمل ہمیں برداشت اور تحمل رہاہے، ان کا لیڈر ہمیں دھمکیاں دیتا ہے۔

    یاد رہے پارلیمنٹ لاجزکے باہرن لیگ کے رہنماؤں کی گفتگوکے دوران پی ٹی آئی کارکنان نے لیگی رہنماؤں کاگھیراؤ کرکے نعرے بازی شروع کردی تھی۔

    لیگی رہنماؤں کی واپسی پرمصدق ملک ،شاہد خاقان عباسی اورپی ٹی آئی کارکنوں میں تلخ کلامی، ہاتھا پائی کی ، اس دوران شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کارکن کودو تھپڑ لگائے، جس پرکارکن نے بھی جوابی وار کیا۔

    پولیس شاہدخاقان عباسی اور مصدق ملک کو حصار میں لیکر چلی گئی جبکہ اسلام آبادپولیس کے اہلکار کارکنوں کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کرتے رہے۔

  • "آئین بدلنا صرف پارلیمان کا اختیار ہے”

    "آئین بدلنا صرف پارلیمان کا اختیار ہے”

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آئین بدلنا صرف پارلیمان کا اختیار ہے، مگر حکومت ایک آرڈیننس سے آئین بدلنا چاہتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت خودالیکشن چوری کررہی ہے،عدل کانظام ایک مذاق بن چکا،براڈشیٹ کیس دیکھ لیں،احتساب کا ادارہ خودکرپشن میں ملوث ہے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد سے بدتمیزی کا دفاع نہیں ہوسکتا، وکلا کے چیمبرز نہیں گرائے جانے چاہئے تھے، افسوسناک واقعے کے بعد اسلام آباد میں عدالتی نظام مفلوج ہے، صرف یہاں نہیں پورے پاکستان کاعدالتی نظام مفلوج لگتا ہے۔

    سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے متعلق شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ایوان بالا کے الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ سےجو فیصلہ آئےگا وہ متنازع ہوجائےگا کیونکہ آئین بدلناصرف پارلیمان کا اختیارہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایل این جی ریفرنس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فردِ جرم عائد

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت سے پارلیمانی ارکان سمیت ہرکوئی تنگ ہے،لوگ کرپٹ حکومت کےساتھ نہیں چلناچاہتے،یہ ہارس ٹریڈنگ نہیں ضمیر کی آواز ہے۔

    لیگی رہنما نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ڈسکہ میں جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے،پولیس نے ووٹرز کو ہراساں کیا،الیکشن عملہ غائب ہوا ،پولنگ میں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی۔

  • آپشن بدستور موجود ہے، استعفوں پر مشاورت کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی: سابق وزیر اعظم

    آپشن بدستور موجود ہے، استعفوں پر مشاورت کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی: سابق وزیر اعظم

    لاہور: شاہد خاقان عباسی نے استعفوں کے آپشن کے حوالے سے کہا ہے کہ اب تک پی ڈی ایم نے جو فیصلے کیے وہ مشاورت سے کیے ہیں، اور استعفوں کا آپشن آج بھی موجود ہے، ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو استعفوں پر مشاورت کرے گی۔

    ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں کیا، انھوں نے کہا پی ڈی ایم حالات کو دیکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی خود طے کرتی ہے، خواہ وہ جلسوں کا شیڈول ہو، یا ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے ہوں۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی وجہ یہ خدشہ تھا کہ کہیں اٹھارویں ترمیم کو ختم کر کے صدارتی نظام نہ رائج کر دیا جائے، استعفوں کا فیصلہ کیا تھا لیکن حالات دیکھ کر اسے تبدیل کیا، اب کمیٹی معاملات کو دیکھ کر مشاورت سے فیصلہ کرے گی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ سینیٹ میں ووٹوں کی بنیاد پر لوگ لائے جائیں گے، پنجاب میں شاید ایڈجسٹمنٹ ہو لیکن باقی سب اپنے امیدوار لائیں گے، تاہم یہ معاملات سینیٹ شیڈول آنے کے بعد طے کیے جائیں گے۔

    لانگ مارچ سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے بیان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ راولپنڈی بھی پاکستان کا حصہ ہے وہاں ہر کوئی جا سکتا ہے، آئین اور قانون نے ہمیں آزادی دی ہے کہ کہیں بھی جا سکتے ہیں، لانگ مارچ پر روٹ سے متعلق مشاورت سے فیصلہ ہوگا، پی ڈی ایم جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل ہوگا۔

    شاہد خاقان نے ایک سوال پر کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں شاید بلاول نہیں آئیں گے، وہ آئیں گے یا نہیں یہ ان کی مرضی ہے، مریم نواز سمیت تمام جماعتیں الیکشن کمیشن پر احتجاج میں آئیں گی، ایک مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے یہ احتجاج ہو رہا ہے، فارن فنڈنگ سے متعلق واضح ثبوت ہیں جس پر جواب نہیں آ رہا۔

    انھوں نے کہا پی ٹی آئی کی ہمارے خلاف پٹیشن پر ہمارے پاس جواب موجود ہے، لیکن پی ٹی آئی کے سوال پر ہم ساڑھے 6 سال بعد جواب جمع کرائیں گے، کیوں کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ساڑھے 6 سال کی سہولت دی ہم بھی لیں گے۔

  • ایل این جی ریفرنس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فردِ جرم عائد

    ایل این جی ریفرنس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فردِ جرم عائد

    اسلام آباد: احتساب عدالت ایل این جی ریفرنس میں شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ۔

    مفتاح اسماعیل، عمران الحق، سابق چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل، عبداللہ خاقان، سوئی سدرن گیس کے سابق ایم ڈی محمد امین اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو چارج شیٹ دی تاہم سابق وزیراعظم اور دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    گذشتہ سماعت میں بیرسٹر ظفراللہ نے موقف اپنایا تھا کہ نیب نے مفتاح اسماعیل کو وعدہ معاف گواہ بنانے کا لکھ دیا ہے، سیکشن 3 کا چارج ہم پر لگا دیا ہے اور اس کے دستاویزات ہمارے پاس نہیں، جب تک وہ دستاویزات ہمیں نہیں دیں گے فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی۔

    بیرسٹر ظفراللہ کا کہنا تھا کہ نیب پراسیکیوٹر ہمیں دستاویزات نہیں دے رہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ جن دستاویزات کے بارے میں ان کی ڈیمانڈ تھی وہ ان کو دے چکے ہیں، ریفرنس میں جس صفحے پر غلطی ہے، اس صفحے پر چیئرمین نیب نہیں بلکہ تفتیشی افسر کے دستخط ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شاہد خاقان کے اکاؤنٹس میں ان کی سیلری، ہوٹل اور ایئر بلیو سے پیسے آئے ہیں، 73 ملین ان کے ذرائع آمدن سے آئے ہیں جبکہ 1.02 بلین کی اضافی رقم ان کے اکاؤنٹ میں آئی ہے، جس پر فرد جرم عائد ہونی ہے۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • ایف آئی اے نے شاہدخاقان عباسی کے بیٹے کو دبئی جانے سے روک دیا

    ایف آئی اے نے شاہدخاقان عباسی کے بیٹے کو دبئی جانے سے روک دیا

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے بیٹے کو دبئی جانے سے روک دیا ، عبداللہ خاقان کا نام نیب کی اسٹاپ لسٹ میں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے بیٹے کو اسلام آباد ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے روک دیا گیا، عبداللہ خاقان عباسی کو ایف آئی اے امیگریشن نے آف لوڈ کیا، وہ پرواز ای کے 613 سے دبئی جارہے تھے۔

    دوران امیگریشن سابق وزیر اعظم کے بیٹے کا نام اسٹاپ لسٹ میں پایا گیا، عبداللہ خاقان عباسی کا نام نیب کی اسٹاپ لسٹ ہونے کہ وجہ سے انہیں آف لوڈ کیا گیا۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو ( نیب) نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ضمنی ریفرنس میں کہا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کے اکاﺅنٹ میں 560 ملین کی ٹرانزیکشن غیرقانونی ہیں، شاہد خاقان نے 560ملین کی رقم واپس اپنے بیٹے کےاکاؤنٹ میں منتقل کی، عبداللہ خاقان 2013سے 2019کے درمیان حاصل رقوم پر وضاحت نہ دے سکے۔

    ضمنی ریفرنس میں کہا تھا کہ غیر قانونی معاہدوں سے 21ارب کا نقصان ہو چکاہے ، من پسند کمپنیوں کوغیر قانونی ٹھیکوں سے 14ارب کافائدہ پہنچایا گیا، 4سال تک دوسرا ٹرمینل فعال نہ بنایا ،ساڑھے 7ارب کا نقصان ہوا، معاہدے سےآئندہ 10سال قومی خزانے کومزید 47ارب کا نقصان پہنچے گا۔

    بعد ازاں دائرضمنی ریفرنس میں نئےانکشافات سامنے آئے تھے ، ریفرنس میں بتایا گیا تھا کہ شاہدخاقان یواےای میں قائم ٹرینٹی کمپنی سے پیسےوصول کرتے رہے، کمپنی بھارت میں قائم سدھارت پرائیویٹ لمیٹڈ کےساتھ کام کرتی ہے۔

  • ایل این جی اسکینڈل : شاہدخاقان عباسی کے خلاف دائرضمنی ریفرنس میں اہم انکشافات

    ایل این جی اسکینڈل : شاہدخاقان عباسی کے خلاف دائرضمنی ریفرنس میں اہم انکشافات

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کےخلاف دائرضمنی ریفرنس میں اہم انکشافات سامنے  آئے ، جس کے مطابق شاہدخاقان یو اے ای میں قائم ٹرینٹی کمپنی سے پیسے وصول کرتے رہے، یو اے ای حکومت نے رقم منتقلی کے ثبوت نیب کو فراہم کردیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان کےخلاف دائرضمنی ریفرنس میں نئےانکشافات ہوئے ، ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ شاہدخاقان یواےای میں قائم ٹرینٹی کمپنی سے پیسےوصول کرتے رہے، کمپنی بھارت میں قائم سدھارت پرائیویٹ لمیٹڈ کےساتھ کام کرتی ہے۔

    ریفرنس کے مطابق یواےای سے 5لاکھ38ہزار895ڈالرشاہدخاقان کےاکاؤنٹ منتقل ہوئے، یہ رقم مشرق بینک دبئی سے3اقساط میں منتقل ہوئی، یو اے ای حکومت نے رقم منتقلی کے ثبوت نیب کو فراہم کردیے ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک پاکستان نے بھی رقوم منتقلی کی تصدیق کردی۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ رقوم کی منتقلی کس مدمیں ہوئی، شاہدخاقان وضاحت دینےمیں ناکام رہے، 637 ملین سےزائدکی رقم شاہدخاقان اور بیٹےعبداللہ کےاکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔

    گذشتہ روز قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے احتساب عدالت اسلام آباد میں ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس دوبارہ دائر کیا تھا، رجسٹرار احتساب عدالت اسلام آباد نے دستاویزات نامکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس پر اعتراضات عائد کر کے واپس کیا تھا۔

    ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان کیخلاف ضمنی ریفرنس میں کہا تھا کہ غیر قانونی معاہدوں سے 21ارب کا نقصان ہو چکاہے ، من پسند کمپنیوں کوغیر قانونی ٹھیکوں سے 14ارب کافائدہ پہنچایا گیا۔

    ضمنی ریفرنس کے مطابق 4سال تک دوسرا ٹرمینل فعال نہ بنایا ،ساڑھے 7ارب کا نقصان ہوا، معاہدے سےآئندہ 10سال قومی خزانے کومزید 47ارب کا نقصان پہنچے گا۔

    ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ 29 دسمبر 2017کوایم ڈی ائیر بلیو کی جانب سے 736ملین منتقل ہوئے، 736 ملین شاہد خاقان کو ملنے والی تنخواہ کے علاوہ تھے ، ایس ای سی پی نے736میں سے 560ملین کی ٹرانزیکشن کوغیر قانونی قرار دیا۔

    ضمنی ریفرنس کے مطابق شاہد خاقان نے 560ملین کی رقم واپس اپنے بیٹے کےاکاؤنٹ میں منتقل کی، عبداللہ خاقان 2013سے 2019کے درمیان حاصل رقوم پر وضاحت نہ دے سکے۔

  • شاہد خاقان عباسی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے، خود کو قرنطینہ کرلیا

    شاہد خاقان عباسی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے، خود کو قرنطینہ کرلیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے، انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں،اس بات کی تصدیق
    ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کی۔

    مریم اورنگزیب نے میڈیا کو بتایا کہ شاہد خاقان عباسی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور انہوں نے خود کو اپنے گھر میں آئیسولیٹ کرلیا ہے۔

    شاہد خاقان عباسی اگلے چودہ روز تک اپنی رہائش گاہ پر قرنطینہ میں رہیں گے اور اس دوران وہ کسی قسم کی کوئی سیاسی سرگرمی حصہ نہیں لیں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی تھی، انہوں نے کورنا ٹیسٹ کیلیے اپنے نمونے لیبارٹری میں دے دیئے اس کے علاوہ دیگر رہنماؤں شہباز شریف، احسن اقبال اور رانا ثنااللہ نے ٹیسٹ کیلئے بھی نمونے دے دیے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے صدر انجینئرامیر مقام میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، ن لیگی رہنما نہال ہاشمی کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا۔

    پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما عطا اللہ تارڑ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی شوکت منظور چیمہ کورونا وائرس کے سبب انتقال کر گئے۔

    پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شاہین رضا پہلی سیاستدان ہیں جن کا کووڈ 19 کے باعث انتقال ہوا، سندھ کے صوبائی وزیر برائے انسانی بستی مرتضیٰ بلوچ بھی کورونا وائرس کے سبب انتقال کر گئے تھے۔

    یاد رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے22 ہزار650 ٹیسٹ ہوئے جس دوران 4 ہزار 728 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اس طرح ملک بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 3 ہزار671 ہوگئی جن میں سے 34 ہزار 355مریضوں نے اس وائرس کو شکست دے دی ہے۔

  • عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا محاسبہ کیا جائے گا، مراد سعید

    عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا محاسبہ کیا جائے گا، مراد سعید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا محاسبہ کیا جائے گا، خاقان عباسی ایل این جی کا ہی نہیں چینی چوری کا بھی جواب دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کی گفتگو کے ردعمل میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی سےچینی اسکینڈل تک وارداتیں کرنے والے اب بھاشن دے رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ عباسی صاحب شاید بھول گئے ہیں کہ پاکستان تبدیل ہوچکا ہے، وارداتیں چھپانے کا زمانہ گزر گیا ہے، یہ رپورٹیں چھپانے کا نہیں بلکہ قوم کو سچ بتانے کا زمانہ ہے.

    مراد سعید نے کہا کہ عباسی صاحب ایل این جی کا ہی نہیں چینی چوری کا بھی جواب دیں گے، چینی کمیشن نے بھی پانامہ جے آئی ٹی کی طرح وارداتوں سے پردہ اٹھایا ہے، جس کے بعد پانامہ والوں سے کوئی جواب بن نہ پڑا.

    انہوں نے کہا کہ چینی اور ایل این جی والوں کے پاس اپنی صفائی میں کہنے کو کچھ نہیں ہے، کمیشن نے بتادیا کہ کیسےعباسی صاحب شریفوں کے مفادات کی نگہبانی کرتے رہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ  سندھ میں مراد علی شاہ زرداریوں کی ملوں کو نوازتے رہے، عمران خان کی پہلی اور آخری ترجیح عوام اور عوامی مفادات کا تحفظ ہے، جس جس نے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا اس کا محاسبہ کیا جائے گا۔

  • احتساب عدالت کراچی سے شاہد خاقان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    احتساب عدالت کراچی سے شاہد خاقان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    کراچی: احتساب عدالت کراچی نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کراچی کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف غیر قانونی تقرری کے الزام پر ریفرنس دائر کیا گیا، جس پر احتساب عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    نیب کراچی کی جانب سے دائر ریفرنس میں سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق شیخ کی غیر قانونی تقرری کا الزام لگایا گیا ہے، ریفرنس پر احتساب عدالت نے شاہد خاقان کے ساتھ سابق سیکریٹری پیٹرولیم ارشد مرزا کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    احتساب عدالت کراچی میں کیس کی مزید سماعت 10 اپریل کو ہوگی، عدالت کی جانب سے سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق اور یعقوب ستار کو بھی نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

    نیب کا شاہد خاقان کی ضمانت منسوخی کیلیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ تین دن قبل شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کرونا وائرس کے سلسلے میں حکومتی اقدامات پر تنقید کی تھی، اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے معاشی ریلیف پیکج کو ناکافی قرار دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ لیبر کے لیے 3 ہزار روپے سے زائد ماہانہ پیکج ہونا چاہیے تھا، پٹرولیم مصنوعات میں 15 روپے فی لیٹر کمی بھی ناکافی ہے، پٹرول کم سے کم 80 روپے فی لیٹر تک لانا چاہیے تھا، بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کرنی چاہیے تھیں۔

    اس سے قبل 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا جس پر نیب نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔