Tag: Shahid Khaqan Abbasi

  • ایل این جی ریفرنس ، سابق وزیراعظم  کےجوڈیشل ریمانڈ میں 21 فروری تک توسیع

    ایل این جی ریفرنس ، سابق وزیراعظم کےجوڈیشل ریمانڈ میں 21 فروری تک توسیع

    اسلام آباد:احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کےجوڈیشل ریمانڈ میں 21 فروری تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ریفرنس پر سماعت کی، سابق وزیر اعظم کو اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    جج اعظم خان نے کہا کچھ ملزمان کے مچلکے جمع نہیں ہوئے، شاہد اسلام کے وارنٹ جاری کئے، کیا پیش رفت ہوئی؟ جس پر نیب نے ملزم شاہد اسلام سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم شاہد اسلام خود پیش ہوئےنہ ہی کوئی وکیل آیا، ملزم کی ٹریول ہسٹری کی تفصیلات بھی رپورٹ کیساتھ منسلک ہے، ملزم پاکستان میں نہیں ہے، کس اورملک میں ہے،انکوائری جاری ہے۔

    جج نے کہا اس کو نوٹس کس ایڈریس پر کیا جائے،پوری دنیامیں تونہیں کرسکتے، تو نیب پراسیکیوٹر نے بتایا تلاش کاعمل شروع کردیا ،اس کے بعد واپس لانے کیلئے کارروائی کریں گے۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کےجوڈیشل ریمانڈ میں 21 فروری تک توسیع کردی۔

    خیال رہے ایل این جی ریفرنس میں شاہد خاقان عباسی سمیت 10 ملزمان نامزد ہے جبکہ مفتاح اسماعیل سمیت 3 ملزمان کو حاضری سےاستثنیٰ حاصل ہیں۔

    واضح رہے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی کو نیب نے ایل این جی کیس میں گرفتار کیا تھا، اس کے علاوہ 7 اگست کو ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد ہونے پر مفتاح اسماعیل کو بھی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • نیب نے  شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ  دائر کردیا

    نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دوبارہ دائر کردیا، جسے احتساب عدالت نےباقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے ، ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے رجسٹرار احتساب عدالت کے اعتراضات دور کرکے 8 ہزار صفحات پر مشتمل ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت میں دوبارہ دائر کردیا۔

    ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں اختیارات کے غلط استعمال پر دائر کیا گیا، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان میں شامل ہیں۔

    ایل این جی ریفرنس احتساب عدالت نمبر ایک سے احتساب عدالت نمبر دو منتقل کیا گیاہے، احتساب عدالت کے جج اعظم خان ایل این جی ریفرنس کی باقاعدہ سماعت کریں گے۔

    ریفرنس میں کہا گیا کہ ایک کمپنی کو21ارب روپےسےزائدکافائدہ پہنچایاگیا ، مارچ 2015سے ستمبر 2019تک فائدہ پہنچایا گیا، 2029 تک قومی خزانےکو 47ارب روپے کانقصان ہو گا اور عوام پر گیس بل کی مد میں 15سال میں 68ارب سےزائد کابوجھ پڑے گا۔

    ریفرنس میں مزید کہا گیا سابق ایم ڈی پی ایس اوعمران الحق نےبھی اہم کرداراداکیا اور سابق سیکرٹری اور ایم ڈی پیٹرولیم اہم گواہ بن گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب نےشاہد خاقان کولاہور سے گرفتار اورعدالت سےجسمانی ریمانڈ لیا، شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں، نیب راولپنڈی قطر معاہدے کی الگ سے انکوائری کررہا ہے جبکہ دوران جسمانی ریمانڈشاہد خاقان عباسی کاتعاون سے مکمل انکار کیا اور کسی بھی سوال کاتسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی تھی۔

  • شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل سمیت نو ملزمان کیخلاف ریفرنس کی منظوری

    شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل سمیت نو ملزمان کیخلاف ریفرنس کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب نے شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت نو ملزمان کیخلاف ریفرنس کی منظوری دے دی، سابق سیکریٹری اورایم ڈی پٹرولیم اہم گواہ بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کے مطابق ناجائز اختیارات کا ریفرنس شاہد خاقان عباسی سمیت9افراد کے خلاف بنایا گیا، مفتاح اسماعیل کا نام بھی ملزمان کی فہرست میں شامل ہے، ذرائع کے مطابق شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

    شاہد خاقان عباسی سمیت 9ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل ہیں، ملزمان نے غیر قانونی طور پرایک کمپنی کو21ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا، جس سے2029تک قومی خزانے کو47ارب کا نقصان ہوگا۔

    نیب ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عوام پر گیس کے بلوں کی مد میں15سال میں68ارب سے زائد کابوجھ پڑے گا، کمپنی کو ناجائز فائدہ مارچ 2015سے ستمبر2019تک پہنچایا گیا۔

    اس کے علاوہ سابق ایم ڈی شیخ عمران الحق نے بھی معاہدے میں اہم کردار ادا کیا، سابق سیکریٹری اور ایم ڈی پٹرولیم اہم گواہ بن گئے ہیں۔

  • محکمہ داخلہ پنجاب نے شاہد خاقان عباسی کو نجی اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    محکمہ داخلہ پنجاب نے شاہد خاقان عباسی کو نجی اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نجی اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نجی اسپتال سے علاج کرانے کی اجازت مل گئی ہے، وزارت داخلہ پنجاب نے آئی جی جیل خانہ جات کے نام مراسلہ لکھ دیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کو آپریشن کے لیے اسلام آباد کے نجی اسپتال منتقل کیا جائے، ان کی اسپتال منتقلی کے دوران فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

    مراسلے کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو آپریشن کے بعد ڈاکٹرز کی مشاورت سے جیل منتقل کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کے بعد آصف زرداری کے بھی پلیٹ لیٹس کم ہونے لگے

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ہرنیا کے عارضے میں مبتلا ہیں، ان کو پمز اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے ہرنیا کا آپریشن تجویز کیا ہے۔

    خیال رہے کہ سابق وزیراعظم کو ایل این جی کیس میں 26 ستمبر کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا تھا، قومی احتساب بیورو (نیب) نے شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے طبی بنیادوں پر دو ماہ کی ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا اور سابق صدر آصف علی زرداری بھی طبیعت خراب ہونے کے سبب اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

  • نواز شریف ، آصف زرداری کے بعد سابق وزیراعظم کی اسپتال منتقلی

    نواز شریف ، آصف زرداری کے بعد سابق وزیراعظم کی اسپتال منتقلی

    اسلام آباد : پمز اسپتال میں میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا طبی معائنہ کرکے ہرنیا اور  پتے کا آپریشن کرانے کی ہدایت کردی ہے، شاہد خاقان عباسی نجی اسپتال سے آپریشن کرانے کے خواہشمند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو  پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ، سابق وزیراعظم کو اڈیالہ جیل حکام سخت سیکیورٹی میں پمز  لائے ، جہاں خصوصی میڈیکل بورڈ نے شاہد خاقان عباسی کا طبی معائنہ کیا۔

    ،اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہدخاقان عباسی کوگردوں میں تکلیف اور ہرنیا کے درد کی بنیادپرپمزلایاگیا، ان کو،پتے،گردوں میں پتھری،ہرنیاکی شکایت ہے ، میڈیکل بورڈکی ہدایت پرشاہدخاقان کا الٹراساؤنڈ کیا گیا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ میڈیکل بورڈنےشاہدخاقان کوخون اور یورین کےٹیسٹ تجویزکردیئے ہیں اور ہرنیا، پتے کا آپریشن کرانے کی ہدایت کردی ہے، شاہد خاقان عباسی کا شوگر لیول نارمل اور بلڈپریشر معمول سے زیادہ ہے۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق شاہدخاقان عباسی کاشعبہ امراض قلب میں معائنہ کیاگیا، میڈیکل بورڈ کی ہدایت پر شاہد خاقان عباسی کی ای سی جی کی گئی، ان کی ای سی جی رپورٹ معمول کے مطابق ہے۔

    مزید پڑھیں : شاہد خاقان عباسی کی مرضی سےعلاج کے لئے درخواست دائر

    پمزذرائع کا کہنا ہے کہ شاہدخاقان عباسی طبی معائنےکےبعداسپتال سے روانہ کردیا گیا ، شاہدخاقان عباسی نجی اسپتال سےآپریشن کرانے کے خواہش مند  ہیں۔

    یاد رہےایل این جی کیس میں  سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےاپنی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی اور عدالت سے علاج کرانے کی اجازت مانگی تھی ، درخواست میں کہا تھا سرجری کرانی  ہے، اپنے خرچے پر شفا اسپتال سے علاج کرانا چاہتا ہوں۔

    واضح رہے جولائی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا، وہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں ، سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • شاہد خاقان عباسی کی مشکلات میں اضافہ ، بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش

    شاہد خاقان عباسی کی مشکلات میں اضافہ ، بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش کرنے کی اجازت مل گئی، کیس میں نوازشریف ، فوادحسن فواد،آفتاب سلطان سمیت دیگرافراد سے تفتیش کی جا چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، نیب نے شاہد خاقان عباسی کو بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے احتساب عدالت سے رجوع کرلیا اور نیب کی تفتیشی ٹیم نے عدالت سے اجازت مانگ لی۔

    ذرائع کے مطابق احتساب عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر عبدالماجد کو تفتیش کی اجازت دے دی۔

    خیال رہے اس کیس میں نوازشریف ، فواد حسن فواد، آفتاب سلطان سمیت دیگر افراد سے تفتیش کی جا چکی ہے۔

    یاد رہے رواں سال جون میں چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزرائےاعظم کیخلاف بلٹ پروف گاڑیوں کا کیس انکوائری سےانویسٹی گیشن میں تبدیل

    واضح رہے سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے انکشاف پر نواز شریف کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں کے غلط استعمال پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا، تفتیش کی اطلاع ملتے ہی ایک گاڑی وزارتِ خارجہ واپس بھجوا دی گئی، دوسری کی تلاش جاری ہے۔

    نیب کے مطابق سارک کانفرنس کے لیے جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ڈیوٹی ادائیگی کے خریدی گئیں، جنہیں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے استعمال کیا جبکہ جرمنی سے درآمد شدہ گاڑیاں سارک کانفرنس 2016 میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی مہمانان کے استعمال میں آنا تھیں۔

  • ایل این جی کوٹہ کیس : شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں 15 اگست تک توسیع

    ایل این جی کوٹہ کیس : شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں 15 اگست تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں ایل این جی اسکینڈل میں گرفتار  مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم  شاہدخاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں15اگست تک توسیع کردی، شاہد خاقان نے کہا  جتناجسمانی ریمانڈآپ دینا چاہتے ہیں دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی کوٹہ کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13روز کا جسمانی ریمانڈمکمل ہونے پر جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا، نیب کی جانب سے مزید تفتیش کے لئے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔

    عدالت نے ایل این جی اسکینڈل میں گرفتار شاہدخاقان عباسی کےجسمانی ریمانڈمیں15اگست تک توسیع کردی ، نیب پراسیکیوٹر نے کہا 5 اگست کو عید کی چھٹی ہے، جس پر جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ کوئی بات نہیں ہم چٹھی کے دن سماعت کر لیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    شاہد خاقان عباسی نے نے کہا جتناجسمانی ریمانڈآپ دینا چاہتے ہیں دےدیں، جس پر حج محمدبشیر کا کہنا تھا کہ آپ وکیل کر لیں جو جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرسکے۔

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • ایل این جی کیس: شاہد خاقان عباسی کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    ایل این جی کیس: شاہد خاقان عباسی کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکے روبرو پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر معزز جج نے استفسار کیا کہ آپ کیا کہنا چاہیں گے؟ جس پر شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ ابھی تک نیب کوایل این جی کیس سمجھ نہیں آیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ چاہتا ہوں 90 روزہ جسمانی ریمانڈ دیں تاکہ نیب کوکیس سمجھا دوں۔ نیب کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گھرسے پرہیزی کھانا لانے کی اجازت دی جائے، احتساب عدالت کے معزز جج نے ریمارکس دیے کہ نیب والے آپ کو پرہیزی کھانا بنا کردیں گے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے لاہور جا رہے تھے۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو لاہور جاتے ہوئے ٹول پلازہ پر روکا جہاں انہیں ٹھوکر نیاز بیگ سے گرفتار کیا گیا۔

    بعدازاں نیب نے اپنے اعلامیے میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی ایل این جی کیس میں گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔ نیب نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بذریعہ خط شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • شاہد خاقان عدالت میں بے گناہی ثابت کریں، وزیر اعظم پر الزام تراشی بے بنیاد ہے: فردوس عاشق اعوان

    شاہد خاقان عدالت میں بے گناہی ثابت کریں، وزیر اعظم پر الزام تراشی بے بنیاد ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ  شاہد خاقان عدالت میں بے گناہی ثابت کریں، وزیر اعظم پر الزام تراشی بے بنیاد ہے۔

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جو بھی نیب کا ملزم ہوتا ہے، گرفتاری سے بچنے کے لئے ضمانت کراتا ہے، البتہ شاہد خاقان عباسی نے ضمانت نہیں کرا رکھی تھی.

    انھوں نے کہا کہ شاہد خاقان نے میاں صاحب کے ساتھ وفا نبھانے کی قسم کھائی تھی، وہ اب مکافات عمل سے گزر رہے ہیں، نیب کا بلاوا اور  نیب سے فرار دو الگ الگ چیزیں ہیں، نیب کسی کو بلاتا ہے، تو ضروری نہیں اس کی گرفتاری ہو.

    انھوں نے کہا کہ شاہدخاقان عباسی نے نیب سے راہ فرار اختیار کر رکھا تھا، ن لیگ قیادت وزیراعظم عمران خان سے حسد اور بغض رکھتی ہے، وزیراعظم کا جرم صرف اتنا ہےکہ قانون پرعمل در آمد یقینی بنایا.

    مزید پڑھیں: نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    پاکستان کا ہر شہری یکساں قانونی تقاضوں کے ماتحت ہے، قانون کوتابع رکھنے والے آج قانون کے تابع آرہے ہیں، قانون کو تابع رکھنے والوں کو صبر کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے.قانون کی عمل داری رنگ دکھاتی ہے، تو ان کے چہرے زرد ہوجاتے ہیں،۔

    انھوں نے کہا کہ شاہد خاقان نے ضمانت قبل ازگرفتاری نہیں کرارکھی تھی، اب وہ چُوری کھانے والے مجنوں نہ بنیں، ثبوت لے کر عدالتوں میں جاکر اپنی بے گناہی کا ثبوت دیں.

  • نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو قومی ادارہ احتساب (نیب) نے گرفتار کرلیا، انہیں آج نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) راولپنڈی اور لاہور کی مشترکہ ٹیم نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کرلیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو وارنٹ گرفتاری دکھایا گیا اس کے بعد حراست میں لیا گیا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے شاہد خاقان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبی پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ لاہور میں ہیں نہیں آسکتے، ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔

    سابق وزیر اعظم کو نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں آج طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔ نیب کی جانب سے انہیں 4 مرتبہ طلب کیا گیا مگر وہ ایک بھی بار پیش نہ ہوئے، وہ نیب کے سوال نامے میں صرف چند سوالوں کا جواب دے سکے تھے۔

    اس سے قبل شاہد خاقان عباسی نے نیب کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نیب دفتر میں پیشی کے لیے تیار ہوں تاہم مناسب وقت دیا جائے، نیب طلبی کا خط گزشتہ روز موصول ہوا، ایک دن کے نوٹس پر نیب دفتر میں پیشی ممکن نہیں۔

    سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب نے مذکورہ افراد کے وارنٹ گرفتاری پر بھی دستخط کر دیے ہیں۔

    مفتاح اسماعیل اور عمران الحق شیخ کو بھی آج نیب آفس طلب کیا گیا تھا تاہم وہ بھی پیش نہیں ہوئے۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔