Tag: Shahid Khaqan Abbasi

  • ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    ایل این جی اسکینڈل: شاہد خاقان عباسی نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    راولپنڈی: مسلم لیگ ن کے رہنما وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی قومی احتساب بیورو کی طلبی کے باوجود نیب میں پیش نہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    شاہد خاقان عباسی نے نیب کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ نیب دفتر پیشی کے لیے تیار ہوں، مناسب وقت دیا جائے، نیب طلبی کا خط گزشتہ روز موصول ہوا، ایک دن کے نوٹس پر نیب دفتر میں پیشی ممکن نہیں۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی دآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ شاہد خاقان عباسی پر الزم ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لے لی گئی

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لے لی گئی

    اسلام آباد :سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لےلی گئی ، نیب ذرائع کا کہنا ہے مریم،شاہدخاقان سےلی گئی گاڑیوں کا تعلق  بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس سے ہے اور نیب راولپنڈی گاڑیوں کی تحقیقات کررہاہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے بھی سرکاری گاڑی واپس لےلی گئی ، نیب ذرائع نے کہا ہے کہ بی ایم ڈبلیوگاڑی کیبنٹ ڈویژن نے واپس لی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی کی جانب سےکیبنٹ ڈویژن کوخط لکھاگیاتھا، جس میں کہا گیا تھا مریم نواز اور شاہدخاقان سےلی گئی گاڑیوں کاتعلق بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس سے ہے اور نیب گاڑیوں کی تحقیقات کررہاہے۔

    یاد رہے کابینہ ڈویژن کے حکام نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جاتی امراءپر چھاپہ مارا اور نواز شریف کو بطور وزیراعظم دی جانیوالی سرکاری گاڑی مرسیڈیز بینز جی اے ڈی 059 برآمد کر لی تھی۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کے زیراستعمال سرکاری گاڑی جاتی امرا سے برآمد

    کابینہ ڈویژن نے نواز شریف کو سزا کے بعد اٹھائیس جون کو مریم نواز کو خط لکھا اور قومی خزانے سے خریدی گئی گاڑی واپس کرنے کی ہدایت کی لیکن شریف خاندان نے کابینہ ڈویژن کے نوٹسز ہوا میں اڑا دیئے اور مریم نوازنے والد کی نااہلی اور کرپشن کیس میں سزا کے باوجود گاڑی واپس نہیں کی ۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ابتدا میں شریف خاندان نے کابینہ ڈویژن کی مرسیڈیز سے متعلق لا عملی کا اظہار کیا تاہم تلاشی کے دوران کابینہ ڈویژن کے افسران نے مریم نواز کے زیر استعمال سرکاریءگاڑی برآمد کی لی، جس کے بعد گاڑی تحویل میں کاروائی کا آغاز کردیا گیا۔

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس میں بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    کیس میں وزرات خارجہ اوراسٹیبلشمنٹ کے افسران بیان ریکارڈ کراچکے ہیں جبکہ نواز شریف، شاہد خاقان اور فوادحسن فواد کا بیان بھی لیا جا چکا ہے۔

  • رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ رہبر کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے مشترکہ جلسوں، ریلیوں کے طریقہ کار بھی غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کی چیئرمین شپ کا ہرجماعت کوموقع دیا جائے گا، ایجنڈا رہبر کمیٹی خود ہی طے کرے گی، اپوزیشن وقت کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل بھی بنائے گی۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن کے مشترکہ جلسوں، ریلیوں کے طریقہ کاربھی غور ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایل این جی کیس میں جو سوالات پوچھے ان کا نہ کوئی سرناہی پیرہے، میں نے نیب کوسیکڑوں سوالات کے جواب لکھ کردیے ہیں، سوالوں کے جواب ویب سائٹ پربھی دے دیے ہیں تاکہ عوام دیکھ سکیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بی کلاس قانون سوچ سمجھ کربنایا گیا تھا، ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، ہمارے ملک میں سیاسی قیدیوں کی روایت ہے، بی کلاس سیاسی قیدیوں کو دیگرقیدیوں سےعلیحدہ رکھنے کے لیے ہے۔

  • عمران خان نے دھمکی دی میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، شاہدخاقان عباسی

    عمران خان نے دھمکی دی میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، شاہدخاقان عباسی

    لاہور : سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا عمران خان نےدھمکی دی میں کسی کونہیں چھوڑوں گا، ضمانت کرائی ہےنہ کراؤں گانیب گرفتاری کواعزازسمجھتاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا عمران خان نےکہاقرضے نےتمام خرابیاں پیداکی ہیں، ہم نےکمیشن بنایاہے، کمیشن بناناہےتو بڑے شوق سے بنائیں۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا 5 سال میں10ہزارکااضافی بوجھ پاکستان آیا، تربیلا4بنا،تھرکول میں ترقیاتی کام ہوئے، ملک میں بجلی کے نئے ذخائر پیدا کیے گئے ، ملک بھرمیں گیس کی لائنزبچھائی گئیں، آپریشن ضرب عضب اسی10ہزارارب سےہوا، جوبھی قرضےلیےاورکہاں استعمال کیےسب ریکارڈ موجود ہے۔

    کمیشن بڑے شوق سے بنائیں، میں سامنےپیش ہوکرتمام شواہدجمع کرادوں گا

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا میں کمیشن کےسامنےپیش ہوکرتمام شواہدجمع کرادوں گا، اسی 10ہزار ارب سے ملک کو 5.8فیصد کی گروتھ دی گئی ، نئےٹیکس لگانے سے ملک میں کاروبار میں کمی آئےگی، نئے ٹیکس سے20،30 لاکھ لوگوں کا روزگار جانے کا خطرہ ہے، نئے ٹیکس لگانے سے ترقی کی رفتار کم ہوجائےگی۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا یہ ہے 10ہزار ارب روپے کا حساب، کسی کمیشن کی ضرورت نہیں، 9ہزار ارب روپے صوبوں کو دیئےگئے، 5 ہزار ارب سود کی ادائیگی میں دیئےگئے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا عمران خان نےدھمکی دی میں کسی کونہیں چھوڑوں گا، یہ وہ شخص ہے جوکہتاتھا میں لوگوں کوگرفتار کراؤں گا، اب یہ لوگ کہتے ہیں نیب خودگرفتاریاں کررہا ہے، ایک وفاقی وزیر کہتے ہیں 5ہزار لوگوں کو مار دیا جائے، میرے بارے میں موصوف کہتے ہیں گرفتارہوجاؤں گا۔

    وزیراعظم اپنےگوشوارے ویب سائٹ پرڈال دیں

    ان کا کہنا تھا ضمانت کرائی ہے نہ کراؤں گانیب گرفتاری کواعزازسمجھتاہوں ، دھمکی دینےسےکام نہیں چلےگا، میں نے بیس سال کے گوشوارے ویب سائٹ پرڈال دیئے، وزیراعظم اپنےگوشوارے سامنے لائیں ، ہمت ہوتی تو رات 12بجے تقریر نہیں اسمبلی میں بات کرتے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا وزیراعظم کےپاس بہت سےسول ادارےہوتےہیں، عمران خان نےایک بھی ثبوت ایف آئی اےاورنیب کوبھیجا؟، عوام کوبتائیں کون سے سابق وزیر نے خورد برد کی ہے؟آپ نے الزام لگانا ہے ،آپ عوام کےسامنے آئیں، تاریخ میں کیا کسی وزیراعظم نے رات 12بجے تقریر کی؟ جو بولتاہے اسے ڈبویا جارہا ہے، پنجاب اسمبلی کے قائدحزب اختلاف حمزہ شہباز گرفتار ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا جس ملک میں قانون پرعمل نہ ہو وہاں جمہوریت نہیں چل سکتی، نیب کے قانون میں ریمانڈ کی گنجائش ہے ، گنجائش کامطلب ہرگزیہ نہیں کہ جب دل چاہےاستعمال کریں ، جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہ ہو وہ ملک نہیں چل سکتا۔

    جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہ ہو وہ ملک نہیں چل سکتا

    ان کا کہنا تھا عمران خان اسمبلی میں آئیں اورجواب دیں، لوگوں نے نعرے لگائے، لوگ ہمارے قابو میں نہیں تھے، 10 منٹ بھی اسمبلی میں عوامی مسائل پربات نہیں ہوسکی۔

    شاہد خاقان عباس نے کہا چیئرمین نیب نے انٹرویو دیا نہ اس کی تردید کی، معروف صحافی آج بھی اپنے انٹرویو پر قائم ہیں، چیئرمین نیب کا کہنا ہے حکومتی لوگ پکڑوں تو حکومت نہیں چل سکےگی۔

  • فیصل واوڈا نے اپوزیشن کے ایک اور اہم رہنما کی گرفتاری کا انکشاف کردیا

    فیصل واوڈا نے اپوزیشن کے ایک اور اہم رہنما کی گرفتاری کا انکشاف کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف، آصف علی زرداری اور حمزہ شہباز کی گرفتاری کے بعد اب شاہد خاقان عباسی کی باری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، اب کون گرفتار ہوگا کہ سوال پر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ شاہد خاقان عباسی جلد جانے والے ہیں۔

    اسحاق ڈار، علی عمران ،سلمان شہباز ملک سے فرار ہوگئے، نواز شریف کے دونوں بیٹے مفرور اور بیٹی ضمانت پر ہیں، ملک بہتر حال میں تھا تو یہ سارے لوگ مفرور یا جیل میں کیوں ہیں؟ پیپلز پارٹی پر مقدمات ن لیگ کے دور میں بنائے گئے۔

    فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ ان تمام شکلوں کیلئے جیلیں کم پڑ گئی ہیں، عوام ان سے پوچھیں گے 30ہزار ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا،65سال سے معیشت تباہ کرنے والے آج ہم سے سوال کر رہےہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان بنی گالہ کے سیکیورٹی حصار کا خرچہ بھی اپنی جیب سے دیتے ہیں لیکن ایک سابق وزیراعظم خیرات میں ملنے والا ہار اپنی بیوی کو دے بیٹھا جو وزیر اعظم زکوٰة میں ملنے والا ہار اپنی بیوی کو دے دے وہ معیشت کا کیا حال کرے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ایلیٹ کلاس کا احتساب ہوجائے تو ملک ترقی کرتا نظر آئے گا، حکومت میں آنے سے پہلے ان کی فنانشل صورتحال دیکھ لیں، نفیسہ شاہ اور ان کے والد نے عزیر بلوچ سے دیت میں 80کروڑ روپے لئے، یہ لوگ ارب پتی بن گئے لیکن حساب اور سوال ہم سے کر رہے ہیں۔

    ملک پر انہوں نے قرضہ چڑھا دیا اب ہم ٹھیک کرنے کی بات کررہے ہیں، چیلنج کرتا ہوں پراپرٹی ثابت کریں سیاست چھوڑ دوں گا، سوشل میڈیا پر بےنامی جائیدادکےالزامات جھوٹے ہیں۔

  • عید کے بعد اے پی سی حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گی: شاہد خاقان عباسی

    عید کے بعد اے پی سی حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گی: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عید کے بعد حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اے پی سی میں طے ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد مشترکہ لائحہ عمل طےہوگا، سیاسی جماعتیں اپنے اپنے طورپر احتجاج کریں گی.

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ احتجاجی تحریک کی قیادت شہباز شریف اور دیگر رہنما کریں گے، شہباز شریف عید کے بعد پاکستان آئیں گے، بجٹ سیشن کے دوران قومی اسمبلی میں موجود ہوں گے.

    ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ کا بیانیہ ہے کہ ملک آئین کے مطابق چلے، ادارے آئین میں رہ کر اپنا اپنا کام کریں، کسی ادارے پر اعتراض نہیں.

    بہ طور وزیر اعظم کتنی تنخواہ وصول کی؟


    سابق وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم کی تنخواہ ایک لاکھ پینتس ہزارروپے ہے، ایم این اے کا الاؤنسز شامل کر کے تین لاکھ روپے کے قریب تنخواہ ملتی ہے.

    انھوں نے بتایا کہ جتنا عرصہ وزیراعظم رہا، کل انیس لاکھ روپے ملے تھے، وزیراعظم بننے کے بعد مقدمات پر ساٹھ لاکھ روپے وکلا کو دینے پڑگئے۔

  • چیک پوسٹ پر حملہ لمحہ فکریہ ہے، شفاف تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، شاہد خاقان عباسی

    چیک پوسٹ پر حملہ لمحہ فکریہ ہے، شفاف تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، شاہد خاقان عباسی

    پشاور: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کے پی میں ہونے والا واقعہ ملک کیلئے لمحہ فکریہ ہے، جس علاقے میں دنیا ناکام رہی وہاں ہماری فوج کامیاب ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ3دن پہلے کے پی میں ایک واقعہ ہوا جو ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے، مجھے اس کا بے حد افسوس ہے جس کا اظہار قومی اسمبلی میں بھی کیا تھا۔

    چیک پوسٹ پر حملے کے واقعے کی شفاف تحقیقات کیلئے قومی اسمبلی کی کمیٹی بنائی جائے، جس علاقےمیں دنیا ناکام رہی ہے وہاں ہماری پاک فوج کامیاب ہوئی۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج عوام دیکھ لیں جتنی مہنگائی9ماہ میں ہوئی اس سے پہلے کبھی نہ تھی، ایک کروڑ نوکریوں کے دعوے کرنے والوں نے بےروزگاری پھیلادی، ہر شخص آج پریشان ہے اس کی وجہ نااہل حکومت ہے، ایسی نااہل حکومت جو غیرجمہوری طریقے سے لائی گئی، ملک میں ترقی کی رفتارآدھی ہوچکی ہے،2018کاالیکشن بھی متنازع بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت برسر اقتدار آئی ہے ساڑھے300فیصد تک گیس کی قیمتیں بڑھیں، آج نوازشریف اپنے اصولوں کی وجہ سے جیل میں ہے، جتنے کام نوازشریف نے اپنے پانچ سالہ دور میں کئے اتنے آج تک کوئی نہ کرسکا۔

    ایک سوال کے جواب میں لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے اسمبلی میں چیئرمین نیب اور وزیرستان واقعے کو اٹھایا، فاٹا میں الیکشن ہورہا ہے الیکشن کمیشن اس کو شفاف بنائے، قبائلی اضلاع میں شفاف الیکشن نہیں کراسکتے تو پھرجمہورہت کو خطرہ ہوگا، شفاف الیکشن نہ ہوں تو پھر ملک کا یہی حال ہوتا ہے، شفاف الیکشن ہوں تو پھر ملک بھی ترقی کرے گا۔

  • شاہد خاقان عباسی کیخلاف تحقیقات، نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    شاہد خاقان عباسی کیخلاف تحقیقات، نیب کی طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے

    کراچی : سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی قومی احتساب بیورو کی طلبی کے باوجود نیب میں پیش نہ ہوئے اور نہ ہی سوالات کے جوابات جمع کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب کی تحقیقات جاری ہیں، ان کو آج سوال نامے کے ساتھ طلب کیا گیا تھا لیکن شاہد خاقان عباسی نہ خود نیب میں پیش ہوئے نہ ہی سوالنامے کا جواب جمع کرایا۔

    اس حوالے سے نیب حکام کا کہنا ہے کہ کیس میں تاخیری حربے استعمال کئےجارہے ہیں، شاہد خاقان عباسی پر وزارت پٹرولیم میں غیرقانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق دوران وزارت شاہد خاقان عباسی نے اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا، انہوں نے وزارت پٹرولیم کے قوانین کی خلاف وزری کی۔

    اس کے علاوہ شاہد خاقان نے شیخ عمران الحق کو غیرقانونی طور پر ایم ڈی پی ایس او تعینات کیا، شیخ عمران الحق کو 50لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر تعینات کیا گیا تھا حالانکہ ان کو محکمے کا تجربہ بھی نہیں تھا، ان کی تعیناتی قوانین سے ہٹ کر گئی۔

    مزید پڑھیں: نیب طلبی کے باوجود غیرحاضری،شاہد خاقان عباسی نے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    اس سے قبل بھی نیب کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا جسے انہوں نے ہوا میں اڑا دیا، ان کو طلبی کے ساتھ نیب سوالات کے جوابات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    علاوہ ازیں ن لیگ نے شاہدخاقان عباسی کو دیئے گئے نیب کے سوالنامہ کی تفصیلات جاری کر دیا، شاہد خاقان عباسی کو سات مختلف انکوائریز میں سوالنامے دیئے گئے، پہلی انکوائری بھاری تنخواہوں پرپی ایس او میں افسران کی بھرتیوں پر ہے۔

    دوسری انکوائری اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے ساتھ معاہدوں سے متعلق ہے، تیسری انکوائری او جی ڈی سی ایل میں غیرقانونی بھرتیوں اور دیگرمعاملات پر ہے، چوتھی انکوائری او جی ڈی سی ایل میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ہے۔

    پانچویں انکوائری بلٹ پروف گاڑیوں کی غیر ضروری خریداری سے متعلق ہے، چھٹی انکوائری ایل این جی کے غیر قانونی ٹھیکے دینے سے متعلق ہے، ساتویں انکوائری قطر سے مہنگے داموں ایل این جی کی درآمد سے متعلق ہے۔

    انکوائریز میں شاہد خاقان عباسی سے136سوالوں کے تحریری جواب مانگے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ن لیگ نے شاہد خاقان کے اثاثوں اور اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی جاری کردیں ہیں۔

  • ن لیگ نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے استعفے کا مطالبہ کر دیا

    ن لیگ نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے استعفے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے.

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اسپیکر کا رویہ درست نہیں، اپوزیشن کو بولنے کی اجازت نہیں دیتے.

    انھوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب سے کہوں گا، آپ فوری استعفیٰ دے دیں، آج ہمارا احتجاج صرف ٹریلر تھا، رویے نہیں بدلے تو بہت کچھ ہوگا.

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم عوام اور ان کے حق کے لئے آئے ہیں، عزت تب ہی کریں گے، جب ہماری عزت کی جائے گی.

    سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اسمبلی میں بات کرنے کاحق ہی نہیں دیا جاتا.

    مزید پڑھیں: لگ رہا ہے آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، بلاول بھٹو 

    خیال رہے کہ آج اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے کہا کہ لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر بھی آئی ایم ایف کی مرضی سی لگایا گیا۔

    اس تقریر کے بعد مراد سعید نے دھواں دار تقریر کی، جس پر ایوان میں شدید احتجاج ہوا۔

  • ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےسامنے پیش

    ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےسامنے پیش

    اسلام آباد: ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب دفتر میں پیش ہوکرتمام سوالوں کے جواب جمع کرا دیئے، نیب نے شاہدخاقان عباسی کو بیان کے لیے آخری موقع دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نیب راولپنڈی آفس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےسامنے پیش ہوئے اور نیب کی جانب سے دیئے گیے سوالات کے جوابات تحقیقاتی افسران کے پاس جمع کروادیئے۔

    ذرائع کے مطابق نیب کے سوالنامہ میں شامل اکثر سوالات کے جوابات شاہد خاقان عباسی پہلے ہی جمع کروا چکے ہیں، جن سوالات کے جوابات کے لیے سرکاری ریکارڈ درکار تھا، ان سوالات کے جوابات ریکارڈ ملنے کے بعد تیار کیے گئے تھے۔

    روانگی سے قبل پیشی کے موقع صحافی کے سوال ”آج جلد واپسی ہو گئی، خوش ہیں ؟کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ کو مایوسی تو نہیں ہوئی ، صحافی کے ایک اور سوال ”سارے سوالوں کے جواب دے دیئے “کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سوالوں کے جواب تو ایک ہی ذات دیتی ہے ،جب بلائیں گے آجائیں گے ۔

    مزید پڑھیں :  ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    اس سے قبل نیب دفتر پہنچنے پر صحافی نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے سوال کیا 22سوالوں کےجوابات دےچکےآج کتنےجواب دیں گے ، جتنے سوال  پوچھیں گےاتنےجواب دوں گا، آج آپ کوگرفتاربھی کیاجاسکتاہے؟ جس پر شاہدخاقان عباسی نے کہا جی اگربٹھالیاتوبیٹھ جاؤں گا۔

    صحافی نے سوال کیا نجی ایئرلائن کاریکارڈآپ سےطلب کیاگیاہے؟ سابق وزیراعظم نے کہا نہیں میراایئرلائن سےتعلق نہیں،ریکارڈبھی نہیں مانگاگیا۔

    خیال رہے 5 اپریل کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا تھا ، ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو نے وزارت داخلہ سے ان کا نام ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا کیونکہ کئی بار ایسا ہوچکا ہے کہ خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹس دیئے گئے لیکن ہر بار انہوں نے بیرون ملک ہونے کا بہانہ بنا کر پیشی سے معذرت کرلی تو اب ان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے جس کے بعد اب وہ بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔

    خیال رہے قومی احتساب بیورو راولپنڈی کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل کیس میں تحقیقات جاری ہیں، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس سے قبل نیب کراچی نے یہ کیس بند کردیا تھا۔

    جون میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔